Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
ایّوب 20-22

ضو فر کا جواب

    20 تب ضوفر نعماتی نے جواب دیا :

“ایّوب ! تیرے خیالات تکلیف دہ ہیں۔
    اس لئے میں تجھے ضرور جواب دونگا۔ جلد ہی کہنا چاہئے کہ میں کیا سوچ رہا ہوں۔
تم نے اپنے جوابوں سے ہمیں رسوا کیا ہے۔
    لیکن میں دانشمند ہوں ، میں جانتا ہوں کہ تجھے کیسے جواب دوں۔

4-5 تم جانتے ہو کہ شریر لوگوں کی خوشیاں بہت دنوں تک نہیں ٹکتی ہیں۔
    کافی دنوں سے یہ بات سچ ہے ، اس وقت سے جب آدم اس زمین پر رکھا گیا تھا۔
    ایسا شخص جو خدا کا احترام نہیں کر تا ہے وہ صرف تھو ڑے ہی وقت کے لئے مسرور ہوتا ہے۔
اگر چہ اس کا غرور آسمان تک پہنچے اور بادلوں کو چھو ئے۔
تو بھی وہ اپنے ہی فضلہ کی طرح ہمیشہ کے لئے فنا ہو جائے گا۔
    جنہوں نے اسے دیکھا تھا کہیں گے ، ’ وہ کہاں ہے ؟'
وہ خواب کی مانند اڑ جائے گا۔ اور پھر کبھی پا یا نہیں جائے گا۔
    اسے دور بھگا دیا جائے گا اور برے خواب کی طرح بھلا دیا جائے گا۔
وہ آنکھ جو اسے دیکھتی تھی ، پھر کبھی نہیں دیکھے گی۔
    اس کا خاندان اس کو اور نہیں دیکھ پائے گا۔
10 برے شخص کے بچے وہ واپس کریں گے جو برے شخص نے غریبوں سے لیا تھا۔
    برے شخص کو اپنے ہاتھ سے اپنی دولت واپس لوٹا نی چاہئے۔
11 اس کی پڈیاں جو جوانی کے جوش سے بھری ہوئی ہوتی تھی
    جلد ہی باقی بچے جسم کی طرح دھول میں مِل جائے گا۔

12 “شریر کے منھ کو برائی میٹھی لگتی ہے ،
    وہ اسکو اپنی زبان کے نیچے اسکا پورا مزہ لینے کے لئے رکھتا ہے۔
13 ایک شریر شخص برائی سے خوشی منا تا ہے۔
    وہ اسے چھو ڑنے سے نفرت کرتا ہے۔
    یہ ایک میٹھے چاکلیٹ کی طرح ہے جسے وہ اپنے منھ کے اندر رکھتا ہے۔
14 لیکن وہ برائی اسکے پیٹ میں زہر میں تبدیل ہو جائے گی۔
    وہ اسکے اندر سانپ کے زہر کے موافق تلخ زہر ہو جائے گی۔
15 شریر آدمی جس دولت کو نگل گیا ہے اسے قئے کر کے باہر نکالے گا۔
    خدا اسے قئے کرواکے باہر نکلوائے گا۔
16 برے شخص کا مشروب سانپ کے زہر کی مانند ہو گا۔
    سانپ کے زہر کا دانت اسے مار ڈا لے گا۔
17 وہ شہد اور مکھن سے بہتے ہوئے ندی سے لطف اٹھا نہیں سکیں گے۔
18 اس پر انکے منا فع کو واپس کرنے کے لئے دباؤ ڈا لا جائے گا۔
    ان کو ان چیزوں سے لطف اٹھا نے کی اجازت نہیں ہو گی جن چیزوں کے لئے اس نے سخت محنت کی تھی۔
19 کیوں کہ اس نے غریبوں کو دبایا اور انکے ساتھ بد سلو کی کی۔
    اس نے ان لوگوں کا خیال نہیں کیا اور ان کی چیزیں لے لیں۔
    اس نے ان گھروں کو قبضہ کر لیا جو اسکے ذریعہ نہیں بنا ئے گئے تھے۔

20 “شریر شخص کبھی بھی آسو دہ نہیں ہو تا ہے۔
    اس کی دولت اس کو نہیں بچا سکتی ہے۔
21 جب وہ کھا تا ہے تو کچھ نہیں چھو ڑ تا ہے ،
    اس لئے اس کی کامیابی قائم نہیں رہے گی۔
22 جب شریر آدمی کے پاس بھر پور ہو گا ، تو بھی مصیبت اس پر آ پڑیگی۔
    اس کی مصیبتیں اس پر پو ری طا قت کے ساتھ آئیں گی۔
23 جب شریر آدمی وہ سب کچھ کھا تا ہے جسے وہ کھا نا چاہتا ہے۔
    تو خدا اس پر اپنا بھڑکتا ہوا غصہ انڈیل دیگا۔ خدا اس شریر شخص پر سزا بر سائے گا۔
24 ممکن ہے کہ وہ شریر لو ہے کی تلوار سے بچ نکلے۔
    لیکن پیتل کا تیر اس کے جسم کو چھید ڈا لے گا۔
25 وہ پیتل کا تیر اسکے جسم کے آر پار ہوگا اور اس کی پیٹھ سے ہو کر باہر نکل جائے گا۔
    اس تیر کی چمکتی ہوئی نوک اس کے جگر کو چھید کر ڈالے گی اور وہ دہشت زدہ ہو جائے گا۔
26 اسکے سب خزانے فنا ہو جائیں گے۔
    ایک ایسی آ گ جسے کسی انسان نے نہیں جلا ئی اس کو فنا کرے گی ،
    وہ آ گ ہر اس چیز کو جو اس کے گھر میں بچے ہیں بھسم کر ڈا لے گی۔
27 آسمان ثابت کرے گا کہ وہ شریر قصور وار ہے۔
    زمین اس کے خلاف اٹھ جائے گی۔
28 ہر ایک چیز جو کہ اس کے گھر میں ہے ،
    وہ خدا کے غضب کے سیلاب میں بہہ جائے گا۔
29 یہ وہی ہے جسے خدا شریروں کے ساتھ کر نے جا رہا ہے۔
    یہ وہی ہے جسے خدا انہیں دینے کا منصوبہ بنا تا ہے۔”

ایّوب کا جواب

21 اس پر ایّوب نے جواب دیتے ہو ئے کہا :

“میری باتو ں کو سُنو!
    میری تسّلی کے لئے اسے اپنا راستہ ہو نے دے۔
جب میں بو لوں تو تُو صبر رکھ ،
    اور جب میں کہہ ڈا لوں تب تُو میری ہنسی اُڑا سکتا ہے۔

“میری شکا یت لوگوں کے خلاف نہیں ہے ،
    میں کیوں بے صبر ہوں اسکا ایک بہتر سبب ہے۔
مجھے دیکھ اور حیران ہو جا ؤ ،
    اپنا ہا تھ اپنے مُنہ پر رکھو اور مجھے حیرانی سے دیکھو۔
جب میں سوچتا ہوں ان سب کو جو کچھ میرے ساتھ ہو ا تو مجھ کو ڈر لگتا ہے۔
    اور میرا بدن تھر تھر کانپتا ہے۔
کیوں شریر لوگ لمبے وقت تک جیتے ہیں ؟
    وہ کیو ں بوڑھے اور کامیاب ہو تے ہیں ؟
وہ لوگ اپنی اولاد کو اپنے ساتھ بڑھتے ہو ئے دیکھتے ہیں۔
    وہ لوگ اپنے نواسوں پو تو ں کو دیکھنے کے لئے زندہ رہا کر تے ہیں۔
انکے گھر محفوظ اور خوف سے خالی ہیں۔
    خدا شریروں کو سزا دینے کے لئے اپنی اچھی چھڑی کا استعمال نہیں کرتا ہے۔
10 ان کے سانڈ کبھی بھی جنسی ملاپ کرنے میں فیل نہیں ہو تے ہیں ان کی گا ئیوں کو بچھڑے ہو تے ہیں،
    اور ان کے بچھڑے پیدا ئش کے وقت کبھی نہیں مر تے ہیں۔
11 وہ لوگ اپنے بچوں کو میمنوں کی طرح کھیلنے کے لئے باہر بھیجتے ہیں۔
12 وہ لوگ بر بط اور طنبور ہ کے تال پر گاتے ہیں۔
    وہ بانسری کی آوا ز پر خوش ہو تے ہیں۔
13 بُرے لوگ زندگی بھر کامیابی کی خوشی منا تے ہیں۔
    اور سلامتی سے اپنی قبر میں چلے جا تے ہیں۔
14 بُرے لوگ خدا سے کہا کر تے ہیں ،ہمیں اکیلا چھوڑ دے ،
    ہملوگوں کو اس کی پر واہ نہیں کہ تم ہم سے کیا کر وانا چا ہتے ہو۔
15 وہ لوگ کہا کر تے ہیں، “خدا قادر مطلق کون ہے ؟
    یہ ہمارے لئے ضروری نہیں ہے کہ ہم اسکی خدمت کریں۔
    اسکی عبادت کرنے سے کو ئی فائدہ نہیں۔”

16 “یہ سچ ہے کہ بُرے لوگو ں کی اپنی کامیابی ان کے ہا تھوں میں نہیں ہے۔
    میں ان کے مشورے کا پالن نہیں کر سکتا۔
17 لیکن اکثر کتنی بار خدا شریر کے چراغ کو بُجھا تا ہے ؟
    کتنی بار بُرے لوگوں پر مصیبتیں آتی ہیں ؟
    خدا ان سے کب ناراض ہو تا ہے اور کب انہیں سزا دیتا ہے ؟
18 کیا خدا شریر لوگو ں کو ایسے اُڑا لے جا تا ہے جیسے ہوا پیال کو اُڑا لے جا تی ہے ،
    آندھی بھوسا اور دانے کے بھو سا کو اُڑا لے جا تی ہے ؟
19 لیکن تُو کہتا ہے : خدا ایک بچے کو اس کے با پ کے گنا ہوں کی سزا دیتا ہے۔
    نہیں ! خدا اس شخص کو اس کے اپنے گناہوں کی سزا دیتا ہے تا کہ وہ اسے جانے گا۔
20 گنہگار کو اپنی سزا بھگتنے دے۔
    اسے خدا قادر مطلق کے غصّہ کو جھیلنے دے۔
21 جب بُرے شخص کی زندگی کا خاتمہ ہو جا تا ہے اور وہ مر جا تا ہے
    تو وہ اپنے اس خاندان کی پرواہ نہیں کرتا جسے وہ پیچھے چھوڑ جا تا ہے۔

22 “ کیا کو ئی خدا کو علم سکھا سکتا ہے
    یہاں تک کہ خدا سرفرازوں [a] کو بھی پرکھتا ہے۔
23 پو ری اور کامیاب زندگی کے جینے کے بعد ایک شخص مرتا ہے ،
    اس نے ایک محفوظ اور آسودہ زندگی جیا ہے۔
24 اس کے بدن کو بھر پور غذا ملی تھی ،
    اب تک اس کی ہڈیاں تندرست تھيں۔
25 لیکن ایک دوسرا شخص تلخ جان کے ساتھ ایک تکلیف دہ زندگی جینے کے بعد مر جا تا ہے۔
    اس نے کبھی اچھی خوشی منا ئی۔
26 آخر میں دونوں شخص ایک ساتھ مٹی میں گِرجا ئیں گے
    اور کیڑے دونوں کو ڈھانک لیں گے۔

27 “لیکن میں جانتا ہوں کہ تُو کیا سوچ رہا ہے
    اور مجھ کو پتا ہے کہ تم مجھے نقصان پہنچانا چاہتے ہو۔
28 تم کہہ سکتے ہو : اچھے لوگو ں کا گھر کہا ں ہے۔
    اور شریر لوگ کہاں رہیں گے۔

29 “یقیناً تم نے مسافروں سے بات کی ہے
    یقیناً تم ان لوگو ں کی کہانیوں کو قبول کرو گے۔
30 برے لوگوں کو چھو ڑ دیئے جاتے ہیں جب تباہی آتی ہے۔
    جب خدا اپنا غصہ دکھا تا ہے تو وہ بچ جاتے ہیں۔
31 کوئی ایسا آدمی نہیں ہے جو اسکی زندگی کے راستے کے بارے میں اسکے منھ پر کہے۔
    کوئی نہیں ہے جو اسکی کی ہوئی چیزوں کے لئے سزا دے۔
32 جب اس برا شخص کو قبر میں لے جایا جاتا ہے ،
    تو اسکی قبر کے پاس ایک پہریدار کھڑا کر دیا جا تا ہے۔
33 یہاں تک کہ گھا ٹی کی مٹی بھی اسکے لئے خوشگوار ہو گی۔
    اور بے شمار لوگ اس کی قبر کی طرف بڑھیں گے۔

34 “اس لئے تم مجھے اپنے خالی لفظوں سے تسلی نہیں دے سکتے۔
    تمہارے جواب جھو ٹوں سے بھرے پڑے ہیں۔”

الیفاز کا جواب

22 تب الیفاز تیمانی نے جواب دیتے ہوئے کہا :

“ کیا خدا کو ہمارے سہارے کی ضرورت ہے ؟
    یہاں تک کہ بہت زیادہ عقلمند شخص بھی خدا کے لئے فائدہ مند نہیں ہو سکتا۔
کیا تمہارا جینے کا حق خدا کی مدد کرتا ہے ؟ نہیں !
    اگر تمہارے راستے بے الزام ہوں ؟ کیا خدا قادر مطلق کو کچھ ملتا ہے نہیں !
ایّوب ! تجھ کو کیوں سزا دیتا ہے اور کیوں تجھ پر الزام لگا تا ہے ؟
    کیا اس لئے کہ تو اسکی عبادت کرتا ہے ؟
نہیں ! یہ اس لئے کہ تو نے بہت سا گناہ کیا ہے۔
    ایّوب ! تُو گناہ سے کبھی نہیں رکا۔
یہ ہو سکتا ہے کہ تم نے اپنے بھا ئی کو کچھ رقم قرض دیئے اور ضمانت کے طور پر اسے کوئی چیز دینے کے لئے مجبور کئے۔
    یا یہ ہوسکتا ہے کہ تم نے غریب آدمی کا کپڑا مزید ضمانت کے طور پر قرض کے لئے لے لئے۔ ہو سکتا ہے تم نے ایسی حرکت بغیر کسی وجہ کے کئے۔
ہو سکتا ہے تو نے تھکے ماندوں کو پا نی نہ پلا یا ہو۔
    تو نے بھو کوں کا کھا نا روک لیا ہو۔
ایّوب ! تیرے پاس بہت ساری کاشتکاری کی زمین ہے
    اور لوگ تیرا احترام کرتے ہیں۔
لیکن ہو سکتا ہے تم نے بیواؤں کو خالی ہاتھ بھیج دیا۔
    ایّوب ! شاید تم نے یتیموں کو دغا دیا ہو گا۔
10 اس لئے تیرے چاروں طرف جال بچھے ہوئے ہیں
    اور اچانک مصیبتیں تجھے دہشت زدہ کرتی ہیں۔
11 اس لئے وہاں اتنا زیادہ اندھیرا ہے۔ تم دیکھ نہیں سکتے ہو۔
    اور اس لئے پانی کا سیلاب تجھے ڈھانک لیتا ہے۔

12 “خدا آسمان کے بلند حصّہ میں رہتا ہے۔ تاروں کی بلندی کو دیکھ ، وہ کتنے اونچے ہیں۔
    خدا سب سے اونچے تارے کو دیکھنے کے لئے نیچے دیکھتا ہے۔
13 لیکن اے ایّوب ! تم شاید یہ کہہ سکتے ہو ، ’ خدا کیا جانتا ہے ؟
    کیا وہ اندھیرے بادل سے دیکھ کر ہم لوگوں کو پرکھ سکتا ہے ؟
14 گھنے بادل اس کو ڈھانک لیتے ہیں اس لئے وہ ہم لوگوں کو دیکھ نہیں سکتا ہے
    کیوں کہ وہ آسمان کے کنارے پر تیزی سے سیر کرتا ہے۔

15 “ایّوب ! اسی پرانی راہ پر چل رہے ہو ،
    جن پر شریر لوگ کافی دنوں پہلے چلا کر تے تھے۔
16 وہ لوگ موت کے وقت سے پہلے تباہ کر دیئے گئے تھے۔
    وہ لوگ سیلاب سے بہا لے جائے گئے تھے۔
17 وہ لوگ خدا سے کہتے ہیں ، “ہمیں اکیلا چھوڑ دو !
    خدا قادر مطلق ہمارا کچھ نہیں کرسکتا۔
18 لیکن خدا نے انکے گھروں کو اچھی چیزوں سے بھر دیا۔
    نہیں ، میں شریر لوگوں کی صلاح نہیں مان سکتا۔
19 راستباز ان لوگوں کو دیکھ کر خوشی منائیں گے۔
    معصوم لوگ برے لوگوں پر ہنسیں گے۔
20 ہمارے دشمن سچ مچ میں فنا ہو گئے !
    آ گ انکی دولت کو جلا دی ہے۔

21 ایّوب ، خود کو خدا کے حوالے کر دے
    اور اس کے ساتھ امن قائم کر ، اسے کر ، اور تم خوشحال ہو گے۔
22 اسکی شریعت کو قبول کر۔
    اسکے کلا موں پر دھیان دے۔
23 ایّوب ! اگر تو پھر خدا قادر مطلق کے پاس لوٹ آئے تو ، تو پھر سے جیسا ہو جائے گا۔
    لیکن تم اپنے گھر سے برائی کو ضرور نکا ل دو۔
24 اپنے سونے کو کچھ نہیں بلکہ دھول گر د سمجھو۔
    اپنے بہترین سونے کو جھر نے کی کنکری جیسا سمجھو۔
25 خدا قادر مطلق کو اپنا سونا سمجھو
    اور اسے اپنی چاندی کا ڈھیر سمجھو۔
26 تب تم خدا قادر مطلق میں شادمان ہو گے۔
    تب تم اپنا چہرہ خدا کے لئے اٹھا ؤ گے۔
27 جب تو اس سے دعا مانگے گا تو وہ تیری سنے گا۔
    اور تو اپنے عہد کو پو را کر سکے گا۔
28 جو کچھ تو کرے گا اس میں تجھے کامیابی ملے گی ،
    اور روشنی تیری راہوں کو روشن کرے گی۔
29 خدا مغرور شخص کو شرمندہ کرواتا ہے۔
    لیکن وہ خاکسار لوگوں کو بچائے گا۔
30 تب تم ان لوگوں کی مدد کر سکو گے جو غلطی کرتے ہیں۔
    تم خدا سے دعا مانگوگے اور وہ ان لوگوں کو معاف کر دیگا۔ کیوں کہ تم بہت پاکیزہ ہوگے۔”

۱ کرنتھِیُوں 1:1-11

پو لس کی طرف سے سلام جس کو خدا نے اپنی مرضی سے یسوع مسیح کا رسول ہو نے کے لئے منتخب کیا۔ اور ہمارے بھا ئی سو ستھینس کی طرف سے بھی سلام۔

کر نتھس میں خدا کی کلیسا اور یسوع مسیح میں شا مل مقدس لوگوں کے نام: تم سب کو ان لوگوں کے ساتھ جسے ہر جگہ خدا کے مقدس لوگ ہو نے کے لئے بلا یا گیا۔ جو خداوند یسوع مسیح میں بھروسہ رکھتے ہیں جو ان کا اور ہمارا خداوند ہے۔

ہمارے خدا باپ اور خداوند یسوع مسیح کی طرف سے تمہیں فضل اور سلامتی ہوتی رہے۔

خدا کے لئے پولُس کا شکر ادا کر نا

میں ہمیشہ تمہا رے لئے اپنے خدا کا شکر ادا کر نا چاہتا ہوں کیونکہ اس نے یسوع مسیح کے وسیلے سے تمہیں فضل ادا کیا۔ کیوں کہ یسوع کے وسیلے سے تمہیں ہر چیز میں تمہا ری تقریر میں اور تمہا رے علم میں۔ فضل عطاء کیاگیا۔ اس کے لئے خدا کا ہمیشہ شکر ادا کرتا ہوں۔ مسیح کے بارے میں ہما ری گواہی تم میں قائم ہو ئی۔ یہاں تک کہ تم کسی نعمت میں کم نہیں ر ہے ہو۔ تم خداوند یسوع مسیح کے دوبارہ ظہور کے منتظر رہو۔ وہ تم کو آخر تک قائم رکھے گا تا کہ ہمارے خداوند یسوع کے د ن الزام سے پاک رہو۔ خدا بھروسہ مند ہے جس نے تمہیں ہمارے خداوند یسوع مسیح میں شرکت کے لئے بلا یا ہے۔

کرنتھیوں کی کلیسا کے مسا ئل

10 بھا ئیو اور بہنو! میں خداوند یسوع مسیح کے نام پر تم سے التماس کرتا ہوں کہ تمہا رے درمیان کو ئی تفرقہ نہ ہو اس لئے ضروری ہے کہ تمہا رے درمیان پھوٹ نہ ہو۔ میں تم سے التجا کرتا ہوں سب ایک ساتھ مل کر ایک خیال سے رہو۔

11 بھا ئیو اور بہنو! تمہا ری نسبت مجھے خلوے کے خاندان کے افراد سے معلوم ہوئی کہ تمہا رے مابین جھگڑا ہے۔

زبُور 40:11-17

11 اے خداوند! تو مجھ پر رحم کرنے میں دریغ نہ کر۔
    اپنی وفاداری اور سچّی محبت سے میری حفاظت کر۔”
12 مجھ کو بُرے لوگوں نے گھیر لیا وہ اتنے زیادہ ہیں کہ شمار نہیں کئے جا سکتے۔
    مجھے میرے گناہوں نے پکڑ رکھا ہے۔
اور میں اُن سے بچ کر بھا گ نہیں پا تا ہوں۔
    میرے گناہ میرے سر کے بالوں سے زیادہ ہیں۔ میں نے حوصلہ ہار دیا ہے۔
13 اے خداوند! میری جانب دوڑ اور میری حفا ظت کر۔
    آ، دیر مت کر۔ مجھے بچا لے۔
14 وہ شریر لوگ مجھے مارنا چاہتے ہیں۔
    اے خداوند! توُ انہیں شرمندہ کر اور انہیں ما یوس کر دے۔
وہ لوگ مجھے نقصان پہنچا نا چاہتے ہیں۔
    تو انہیں بے عزّت ہو کر بھا گنے دے۔
15 وہ بُرے لوگ میری ہنسی اُڑا تے ہیں
    انہیں اتنا شرمندہ کر کہ وہ بول تک نہ پا ئیں۔
16 لیکن وہ لوگ جو تیری تلا ش میں ہیں، شادمان رہیں۔
    وہ لوگ ہمیشہ یہ کہتے رہیں، “خداوند کی تمجید ہو !”
    وہ تیری نجات سے محبت کرتے ہیں۔

17 اے میرے مالک! میں غریب اور محتاج ہوں توُ میری مدد کر۔
    اور مجھ کو بچا لے۔ اے میرے خدا ! اب مزید دیر مت کر۔

امثال 22:2-5

امیر اور غریب سب یکساں ہیں ان سب کو خدا وند ہی نے بنا یا ہے۔

ہوشیار شخص تکلیفوں کو آتا دیکھتا ہے تو اس سے بچتا ہے ، لیکن نادان بڑھتے چلے جاتے ہیں اور اس میں مبتلا ہو تے ہیں۔

4-5 برے لوگوں کی راہیں کانٹوں اور پھندوں سے بھری ہوئ ہیں لیکن ایک شخص جو اپنی جان کی حفاظت کرتا ہے۔ اس سے دور ٹھہر تا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center