Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
ایّوب 16-19

الیفاز کو ایّوب کا جواب

16 اس پر ایّوب نے جواب دیتے ہو ئے کہا :

“میں نے یہ باتیں سنی ہیں۔ تم تینوں مجھے دُکھ دیتے ہو، آرام نہیں۔
کب یہ بے معنی باتیں بند ہو ں گی ؟
    تم لگاتار کیوں بحث کر تے ہو؟
میں بھی وہی باتیں کہہ سکتا ہوں جو تم کہتے ہو۔
    اگر تمہیں میری طرح مصیبت ہو تی تو
میں تمہا رے خلاف عقلمندی کی باتیں کہہ سکتا تھا
    اور تم پر اپنا سر ہلا سکتا تھا۔
لیکن میں اپنی باتوں سے تمہیں امید دے کر
    تمہا را حوصلہ بڑھا سکتا ہو ں۔

“لیکن ان ساری باتوں سے جو ختم نہیں ہونگی میں کہتا ہوں ا س سے میرا دُ کھ ختم نہیں ہو گا۔
    لیکن اگر میں کچھ بھی نہ کہوں تو بھی میں اچھا محسوس نہیں کرتا ہوں۔
سچ مُچ میں اے خدا ! تُو نے میری قوّت کو چھین لی ہے۔
    تُو نے میرے سارے گھرانے کو نیست و نابود کر دیا ہے۔
تو نے مجھے پتلا اور کمزور بنایا
    اور یہ لوگو ں کو یقین دلا تا ہے کہ میں مجرم ہوں۔

“خدا مجھ پر حملہ کرتا ہے۔ وہ مجھ سے ناراض ہے اور وہ میرے جسم کو پھاڑ کر الگ کر دیتا ہے۔
    خدا میرے او پر دانت پیستا ہے۔ مجھے دشمن نفرت بھري نظروں سے گھورتے ہیں۔
10 لوگ میرے چاروں طرف بھیڑ لگا تے ہیں۔
    وہ مجھ پر ہنستے ہیں اور میرے چہرے پر پتھر مارتے ہیں۔
11 خدا نے مجھے برے لوگو ں کے ہاتھوں میں سونپ دیا ہے۔
    اس نے شریر لوگوں کو اجاز ت دی ہے کہ مجھے چوٹ پہنچا ئیں۔
12 میرے ساتھ سب کچھ بہتر تھا
    اچانک میں خدا کے ذریعہ کچل دیا گیا۔
اس نے مجھے میری گردن سے پکڑا
    اور میرے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے۔
خدا نے اپنے نشانے کی مشق کے لئے مجھے استعمال کیا۔
13     خدا کے تیِر انداز میرے چارو ں طرف ہیں۔
وہ میرے گردوں سے ہو کر تیروں کو چلا تا ہے۔
    وہ رحم نہیں دکھا تا ہے۔ وہ میرے پِت کو زمین پر بہا دیتا ہے۔
14 خدا مجھ پر با ر بار وار کرتا ہے۔
    وہ مجھ پر ایسے جھپٹتا ہے جیسے کو ئی سپا ہی جنگ میں جھپٹتا ہے۔

15 “میں بہت ہی دُکھی ہوں اس لئے میں ٹاٹ کے کپڑے پہنتا ہوں۔
    مٹی اور راکھ پر بیٹھتا ہوں اور شکست خوردہ محسوس کرتا ہوں۔
16 رو رو کر میرا چہرہ لال ہو گیا ہے۔
    میری آنکھوں کی چاروں طرف کا لا دائرہ بن گیا ہے۔
17 میں کسی بھی شخص کے لئے کبھی ظالم نہیں تھا۔ لیکن میں بُری طرح سے جھیل رہا ہوں۔
    میری دعا ئیں صحیح اور پاک ہیں۔

18 “اے زمین ! تُو کبھی ان بُری چیزوں کو مت چھپانا جو میرے خلاف کئے گئے ہیں۔
    میرے انصاف کی فریاد کو مت رو کو۔
19 اب بھی آسمان میں کو ئی ہے جو میرے لئے بولے گا۔
    اوپر کو ئی ہے جو میرے لئے ثبوت دے گا۔
20 میرے دوست نے میرے لئے بولنے کے لئے بہانہ کیا
    جبکہ میری آنکھیں خدا کے لئے آنسوں بہا تی ہیں۔
21 خدا کو اس کے لئے جو اس سے بحث مباحشہ کرتا ہے جا ئز فیصلہ کرنے دے۔
    خدا کو اس آدمی کے لئے جو اپنے دوستوں کے ساتھ بحث کرتا ہے جا ئز فیصلہ کرنے دے۔
22 “کچھ ہی سال بعد میں اس جگہ چلا جا ؤں گا
    جہاں سے پھر میں کبھی واپس نہ آؤں گا (موت )

17 میری روح ٹوٹ چکی ہے۔
    میں چھوڑنے ہی وا لا ہوں
میری زندگی لگ بھگ ختم ہو چکی ہے
    قبر میرا انتظار کر رہی ہے۔
لوگ مجھے گھیر لیتے ہیں اور مجھ پر ہنستے ہیں۔
    میں ان لوگوں پر نظر رکھتا ہوں کیونکہ وہ لوگ میری بے عزتی کرتے ہیں۔

“خدا مجھے دکھا کہ سچ مچ میں تو میری مدد کرتا ہے۔
    کو ئی اور میری حمایت نہیں کرے گا۔
میرے دوستوں کا دِل تو نے بند کردیا ،
    اور وہ کچھ نہیں سمجھتے ہیں۔ برائے مہربانی جیتنے مت دے۔
لوگو ں کی کہاوت کو تُو جانتا ہے۔
    ایک شخص اپنے دوست کی مدد کرنے کے لئے اپنے بچوں کو بھی نظر انداز کر دیتا ہے۔
    لیکن میرے دوست میرے خلاف ہو گئے۔
خدا نے مجھے لوگوں کے لئے ضربُ المثل بنا دیا ہے۔
    اور میں ایسا ہو گیا کہ لوگ میرے منھ پر تھو کیں۔
میری آنکھیں لگ بھگ اندھی ہو چکی ہیں کیونکہ میں دُکھ اور درد میں مبتلا ہوں ،
    میرا پو را جسم سایہ کی مانند پتلا ہو گیا ہے۔
ایماندار لوگ ہی صرف اس بارے میں پریشان ہیں۔
    معصوم لوگ ان لوگوں سے پریشان ہیں جو خدا کا خیال نہیں کرتے۔
لیکن اچھے لوگ اپنی زندگی کے طور و طریقہ کو بر قرار رکھتے ہیں۔
    معصوم اور زیادہ طاقتور بن جا ئیں گے۔

10 “لیکن تم سب یہ دکھانے کی کوشش کرنے کے لئے آ ؤ کہ یہ پور ی غلطی میری ہے۔
    تم لوگوں کے درمیان میں سے کو ئی بھی عقلمند نہیں۔
11 میری زندگی گذررہی ہے۔ میرے منصوبے برباد ہو گئے
    میرے پاس امید کی ایک کرن بھی نہیں ہے۔
12 لیکن میرے سبھی دوست مل گئے ہیں۔
    وہ لوگ رات کو دِن سمجھتے ہیں۔ اندھیرے کے وقت وہ لوگ کہتے ہیں کہ روشنی نزدیک ہے۔

13 “میں یہ امید کر سکتا ہوں کہ میرا نیا گھر قبر ہے۔‘
    میں اندھیری قبر کے اندر اپنا بستر بنانے کی امید کر سکتا ہوں۔
14 میں قبر سے کہہ سکتا ہوں، تو میرا ’باپ‘ ہے،
    اور کیڑے سے کہہ سکتا ہوں تو میری ’ماں‘ ہے یا تو میری ’بہن‘ ہے۔
15 لیکن اگر صرف یہی میری امید ہے تو میرے پاس کو ئی امید نہیں ہے۔
    اگر یہی صرف میری امید ہے تو لوگ مجھے بغیر کسی امید کے دیکھ چکے ہیں۔
16 کیا میری امید میرے ساتھ مر جا ئے گی؟ کیا یہ بھی نیچے موت کی جگہ میں جا ئے گی ؟
    کیا ہم ایک ساتھ مٹّی کے اندر جا ئیں گے ؟”

ایّوب کو بلدد کا جواب

18 تب بِلدد سوُخی نے ایّوب کو جواب دیا :

“ایّوب،تم کب بولنا بند کرو گے ؟
    چپ رہو اور سننے کی کو شش کرو۔ ہمیں کہنے دو۔
تو کیوں یہ سوچتا ہے کہ
    ہم لوگ گائے کی طرح بے وقوف ہیں ؟
ایّوب ! تو اپنے غضب سے اپنا ہی نقصان کر رہا ہے۔
    کیا لوگ زمین صرف تیرے لئے چھو ڑ دیں ؟
    کیا تو یہ سوچتا ہے کہ صرف تجھے خوش کرنے کے لئے خدا پہا ڑوں کو ہلا دیگا ؟

“ہاں ، برے لوگوں کی روشنی گل ہو جائے گی
    اور اسکی آگ بجھ جائے گی۔
انکے خیمہ میں روشنی تاریکی میں بدل جائے گی۔
    اور انکے سامنے کا چراغ بجھ جائیگا۔
اس کے قدم پھر کبھی مضبوط اور تیز نہیں ہوں گے ،
    لیکن وہ آہستہ چلے گا اور کمزور ہوجائے گا۔ اسکا اپنا ہی برا منصوبہ اسے گرائے گا۔
اسکا اپنا پیر ہی اسے جال میں پھنسائے گا۔
    وہ جال میں چلے گا اور اس میں پھنس جائے گا۔
جال اسکی ایڑی کو پکڑ لیگا۔
    جال اسکو کس کر جکڑ لے گا۔
10 ایک رسّی زمین پر اسکو پھنسا لیگی۔
    جال اسکے راستے میں ہے۔
11 دہشت چاروں طرف سے اس کے لئے انتظار کر رہی ہے۔
    ڈر اس کے اٹھا ئے گئے ہر قدم کا پالن کرے گا۔
12 آفت اسکے لئے بھو کی ہے۔
    جب وہ گریگا تو تباہی و بر بادی اسے دبوچنے کے لئے تیار ہے۔
13 مہلک بیماری اسکے چمڑے کو کھا جائیگی۔
    یا یہ اسکے بازوؤں اور پیروں کو سڑا دیگی۔
14 برے شخص کو اپنے گھر کی محفوظ جگہ سے دور لے جا یا جائیگا۔
    اور اس کو دہشت کے بادشاہ سے مِلا نے کے لئے لے جا یا جائے گا۔
15 اس کے گھر میں کچھ بھی نہ بچے گا کیوں کہ ؟
    اس کے مکان میں جلتی ہوئی گندھک بکھیر دی جائے گی۔
16 نیچے اسکی جڑیں سوکھ جائیں گی ،
    اور اوپر اسکی شاخیں مر جھا جائیں گی۔
17 زمین پر کے لوگ اس کو یاد نہیں کریں گے۔
    اس کے نام کا ذکر اس زمین پر کبھی نہیں کیا جائے گا۔
18 روشنی سے اس کو باہر ہٹا دیا جائے گا اور وہ اندھیرے میں ڈھکیل دیا جائے گا۔
    لوگ اسے اس دنیا سے دور بھگا دیں گے۔
19 اس کو بچے یا پو تا پوتی ، نواسا نواسی نہیں ہوں گے۔
    اسکے خاندان سے کوئی بھی زندہ نہیں رہے گا۔
20 مغرب کے لوگ دہشت زدہ ہوجائیں گے جب وہ سنیں گے کہ برے لوگوں کے ساتھ کیا ہوا۔
    مشرق کے لوگ اس دہشت سے سُن ہو جائیں گے۔
21 سچ مچ برے شخص کے گھر کے ساتھ ایسا ہی ہوگا۔
    ایسا ہی ہوگا اس شخص کے ساتھ جو خدا کو نہیں جانتے ہیں۔”

ایّوب کا جواب

19 تب ایّوب نے جواب دیتے ہوئے کہا :

“ کب تک تم مجھے چوٹ پہنچاتے رہو گے
    اور باتوں سے مجھے کچلتے رہو گے۔
دس بار تم نے میری بے عزتی کی ہے
    تم نے بے شرم ہو کر میرے اوپر حملہ کیا ہے۔
اگر میں گناہ بھی کیا ہوں تو یہ میرا معاملہ ہے۔
    یہ تمہیں نقصان نہیں پہنچا تا ہے۔
تم صرف اپنے کو مجھ سے اچھا دکھا نا چاہتے ہو۔
    تم مجھ پر الزام لگاتے رہتے ہو۔
لیکن وہ تو خدا ہے جس نے میرے لئے غلط کیا ہے۔
    اس نے مجھے پکڑ نے کے لئے پھندا ڈال رکھا ہے۔
میں چلا تا ہوں اس نے مجھے چوٹ پہنچا ئی ! لیکن مجھے کوئی جواب نہیں ملتا ہے۔
    حالانکہ میں نے پکار لگائی مجھے انصاف نہیں ملا۔
میرا راستہ خدا نے روکا ہے ، اس لئے میں اس کو پکار نہیں سکتا۔
    اس نے میری راہ کو تاریکی میں چھپا دیا ہے۔
میری عزت و احترام خدا نے چھین لی ہے ،
    اس نے میرے سر پر سے تاج اتار لیا ہے۔
10 جب تک میری جان نہیں نکل جاتی ، خدا مجھ کو ہر طرف سے مار تے رہتا ہے۔
    وہ میری امید کو ایسے اکھا ڑ تا ہے جیسے کوئی پیڑ کو جڑ سے اکھا ڑ دے۔
11 میرے خلاف خدا کا غضب بھڑک رہا ہے۔
    وہ مجھ سے اپنے دشمن کے جیسا سلوک کرتا ہے۔
12 خدا اپنی فوج مجھ پر حملہ کرنے کے لئے بھیجتا ہے۔
    وہ میرے چاروں طرف حملے کا برج بنا تا ہے۔
    میرے ڈیرے کے چاروں جانب خیمہ زن ہے۔

13 “میرے بھا ئیوں کو خدا نے مجھ سے نفرت کر وایا۔
    اور میں اپنے تمام دوستوں کے لئے اجنبی ہو گیا ہوں۔
14 میرے رشتے داروں نے مجھ کو چھو ڑ دیا ،
    میرے دوستوں نے مجھ کو بھلا دیا۔
15 میں اپنے مہمانوں اور اپنی لونڈیوں کی نظر میں اجنبی کے جیسا ہوں۔
    میں انکی نگاہ میں پر دیسی ہو گیا ہوں۔
16 میں اپنے نوکر کو بلا تا ہوں لیکن وہ جواب نہیں دیتا ہے۔
    یہاں تک کہ میں مدد مانگوں تو بھی میرا نوکر مجھ کو جواب نہیں دیتا۔
17 میری ہی بیوی میری سانس کی بد بو سے نفرت کرتی ہے۔
    میرے اپنے ہی بھا ئی مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔
18 چھو ٹے بچے تک میری ہنسی اڑا تے ہیں۔
    جب میں انکے پاس جاتا ہوں تو وہ میرے خلاف باتیں کر تے ہیں۔
19 میرے قریبی دوست مجھ سے نفرت کرتے ہیں۔
    یہاں تک کہ میرے اپنے لوگ جس سے میں محبت رکھتا ہوں میرے مخالف بن گئے ہیں۔

20 “میں اتنا دبلا ہوں کہ میری کھا ل میری ہڈیوں پر لٹک رہی ہے۔
    مجھ میں صرف تھو ڑی جان بچ گئی ہے۔

21 “اے میرے دوستو ! مجھ پر رحم کرو ، رحم کرو مجھ پر !
    کیوں کہ خدا نے مجھ کو ضرب لگا ئی ہے۔
22 کیوں کہ تم خدا کی طرح ستا رہے ہو ؟
    کیا تم مجھے تکلیف دیتے تھکتے نہیں ہو ؟

23 میری یہ آرزو ہے کہ جو میں کہتا ہوں اسے کوئی یاد رکھے اور کسی کتاب میں لکھے۔
    میری یہ آرزو ہے کہ کاش ! میری باتیں کسی لپٹے ہوئے کا غذ ( طومار ) پر لکھی جا تیں۔
24 میری یہ آرزو ہے کاش ! میں جن باتوں کو کہتا ہوں
    انہیں لو ہے کے اوزار سے سیسے پر يا چٹان پر کندہ کیا جاتا تا کہ وہ ہمیشہ باقی رہتيں۔
25 میں جانتا ہوں کہ مجھے بچا نے کے لئے وہاں کوئی ہے۔
    میں جانتا ہوں وہ رہتا ہے اور آخر میں وہ یہاں زمین پر کھڑا ہو گا۔ اور مجھے بے گناہ ثابت کریگا۔
26 میرا اپنا جسم چھو ڑ نے اور میرا چمڑا تباہ ہونے کے بعد بھی ،
    میں جانتا ہوں کہ میں خدا کو دیکھوں گا۔
27 میں خدا کو اپنی آنکھوں سے دیکھوں گا۔
    میں بیان نہیں کر سکتا ہوں کہ
    میں کتني خوشی محسوس کرتا ہوں !

28 “ہو سکتا ہے تم کہو گے ہم ایوب کو تکلیف دیں گے۔
    اس پر الزام لگا نے کی ہم کو ئی وجہ تلاش کریں گے۔
29 لیکن تمہیں تلوار سے ڈرنا چاہئے کیوں کہ خدا قصور وار کو سزا دیتا ہے۔
    خدا تمہیں تلوار سے سزا دیگا۔ تب تم سمجھو گے کہ وہاں انصاف ہے۔

۱ کرنتھِیُوں 16

دوسرے اہل ایمان لوگوں کے لئے جمع کرنا

16 اب دیکھو،مقدسوں کے لئے چندہ اکٹھا کر نے کے بارے میں میں نے گلتیہ کی کلیساؤں کو جو حکم دیا ہے تم بھی ویسے ہی کرو۔ ہفتہ کے پہلے دن تم میں سے ہر شخص اپنی آمدنی کے موافق کچھ اپنے پاس رکھ چھو ڑو تا کہ میرے آنے تک کو ئی چندہ جمع نہ کر نا پڑے۔ جب میں آؤنگا تو ایک سفارشی خط کے ساتھ تمہارے منظور کر دہ کچھ آدمیوں کو روانہ کرونگا کہ تمہاری خیرات یروشلم کو پہنچا دیں۔ اور اگر میرا جا نا مناسب معلو م ہوا تو وہ میرے ساتھ جا ئیں گے۔

پو لس کا منصوبہ

جب میں مکدنیہ سے گزرونگا تو تمہا رے پاس آؤنگا کیوں کہ مجھے مکدنیہ ہو کر جا نا ہی تو ہے۔ شا ید تمہارے ہی پاس کچھ دنوں کے لئے رہ سکوں یا پو رے جاڑوں تک یا جاڑا بھی تمہارے پاس گزار دوں تا کہ جس طرف میں جا نا چا ہونگا تم مجھے اس طرف سفرکرنے میں مدد کرو۔ کیوں کہ میں اب صرف راہ میں تم سے ملا قات کر نا نہیں چا ہتا بلکہ مجھے امید ہے کہ اگر خدا وند کی مرضی شا مل ہو تو میں طویل عرصہ تک تمہارے پاس رہو ں گا۔ میں پنتکُست کی تقریب تک افسس میں رہوں گا۔ کیوں کہ میرے لئے ایک وسیع دروازہ مؤثر کام کر نے کے لئے کھلا ہے اور میرے بہت سارے مخالف ہیں۔

10 اگر تیمتھیس آجا ئے تو خیال رکھنا کہ وہ تمہارے پاس بلا خوف آرام سے رہے کیوں کہ میں جس طرح خدا وند کا کام کر تا ہوں وہ بھی اسی طرح کر تا ہے۔ 11 پس کو ئی اسے حقیر نہ جا نے۔ اسکو میرے پاس سلامتی سے روانہ کرنا تا کہ وہ میرے پاس آجائے کیوں کہ میں منتظر ہوں کہ وہ بھا ئیوں سمیت آئے۔

12 اب ہمارے بھا ئی اپلُوس کی بات یہ ہے کہ میں نے اسے دوسرے بھا ئیوں کے ساتھ تمہارے پاس جا نے پر زیادہ زور دیا۔ مگر اس وقت جا نے پر وہ مطلق راضی نہ ہوا۔ لیکن خدا کی یہ مرضی بالکل نہیں تھی کہ وہ ابھی تمہارے پاس آتا۔ پس موقع ملتے ہی وہ تمہارے پاس آئے گا۔

پو لس اپنے خط کا اختتام کر تا ہے

13 ہو شیار رہو، اپنے ایمان پر سختی سے قا ئم رہو۔ حوصلہ مند رہو ،اور مضبوط رہو۔ 14 تم جو کچھ کرو محبت سے کرو۔

15 تم جانتے ہو کہ ستفناس کا خاندان اخیہ کا پہلا پھل ہیں اور وہ خدا کے لوگوں کی خدمت کے لئے خود کو وقف کر دیئے ہیں۔ 16 میں التماس کر تا ہوں بھائیو اور بہنو! تم لوگ بھی اپنے آپ کو ایسے لوگوں کے اور ہران کے ساتھ خدمت کر نے والے ہر ایک کے تم تابع رہو۔

17 میں ستفناس ، فرتُونانس اور اخیکُس کے آنے سے خوش ہوں۔ کیوں کہ جو کچھ تم سے رہ گیا تھا انہوں نے پو را کردیا۔ 18 انہوں نہ صرف تمہاری بلکہ میری روح کو بھی تا زہ کر دیا۔اسی لئے ایسے لوگوں کا احترام کرو۔

19 ایشیاء کی کلیسائیں تم کو سلام کہتی ہیں۔ اور اکولہ اور پرسکہ اور اس کلیسا سمیت جو انکے گھر میں جمع ہیں تم کو خدا وند میں سلام کہتی ہیں۔ 20 تمام بھا ئیوں اور بہنوں کی جانب سے تمہیں سلامت مقدس بوسہ کے ساتھ تم آپس میں ایک دوسرے کو سلام کرو۔

21 میں پو لس خود اپنے ہاتھ سے سلام لکھتا ہوں۔

22 اگر کو ئی خدا وند سے محبت نہیں رکھتا وہ ملعون ہے۔ اے خدا وند آؤ! [a]

23 خدا وند یسوع کا فضل و کرم تم پر ہو تا رہے۔

24 یسوع مسیح میں میری محبت تم سب کے ساتھ رہے۔

زبُور 40:1-10

موسیقی کے ہدایت کا ر کے لئے داؤد کا نغمہ

40 خداوندکو میں نے پکا را اُس نے میری سنی۔
    اُس نے میری فریاد سنی۔
خداوند نے مجھے تباہی کے گڑھے سے نکا لا۔
    اُس نے مجھے دلدل کے کیچڑ سے اُٹھا یا ،
اور اُس نے مجھے سخت زمین پر بٹھایا۔
    اور پھسلن سے میرے قدم کو بچا ئے رکھا۔
خداوند نے میرے مُنہ میں ایک نیا نغمہ رکھا۔

خدا کی ایک ستا ئش کا نغمہ۔

بہت سارے لوگ دیکھیں گے جو میرے ساتھ گذرا ہے۔
    اور پھر خدا کی عبادت کریں گے۔ وہ خدا پر توکّل کریں گے۔
اگر کوئی شخص خداوند کے بھرو سے رہتا ہے۔
    تو وہ شخص سچ مچ خوش ہو گا۔
اگر کو ئی شخص مورتی اور دیویوں کی مدد نہ لے ،
    تو وہ شخص یقینًا خوش رہے گا۔
اے خداوند میرے خدا ! توُ نے بہت سارے حیرت انگیز کام کئے ہیں۔
    ہما رے لئے تیرے پاس عجیب منصو بے ہیں۔
کو ئی شخص نہیں جو اُسے شما ر کر سکے۔
    میں تیرے کئے ہو ئے کاموں کو بار بار دہرا ؤں گا۔

اے خداوند! تو نے مجھ کو یہ سمجھا یا ہے۔
    توکو ئی قربانی اور تحفہ کو پسند نہیں کر تا
    تو نے کبھی بھی جلا نے کی قربانی یا گناہ کے لئے قربا نی طلب نہیں کی۔
تب میں نے کہا، “دیکھ میں آرہا ہوں۔
    کتاب میں میرے با رے میں یہ لکّھا ہے۔
اے میرے خداوند، میں وہی کرنا چاہتا ہوں جو تو چاہتا ہے۔
    میں نے دل میں تیری شریعت کو بسالیا۔
بڑے مجمع کے بیچ میں تیری صداقت کی بشارت دوں گا۔
    خداوند تو جانتا ہے کہ میں اپنے منہ کو بند نہیں رکھوں گا۔
10 اے خداوند! میں تیرے اچھے کاموں کے با رے میں بتاؤں گا۔
    اُس نجات کی خوش خبر ی کو میں بھید بنا کر دل میں چھپا ئے نہیں رکھوں گا۔
میں لوگوں کو حفاظت کے لئے تجھ پر بھروسہ کر نے کے لئے کہونگا۔
    میں بڑے مجمع میں تیری وفا داری اور سچائی نہیں چھپا ؤں گا۔

امثال 22:1

22 اچھا نام پا نا دولت حاصل کرنے کی خواہش سے بہتر ہے شہرت سونا یا چاندی سے زیادہ اہم ہے

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center