Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CSB. Switch to the CSB to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
عز را 8:21-9:15

21 وہاں اہاوا ندی کے قریب میں ( عزرا ) نے اعلان کیا کہ ہمیں خودکو اپنے خدا کے سامنے خاکسار ہو نے کے لئے روزہ رکھنا چا ہئے۔اور ہمیں خدا سے اپنے بچوں کے لئے محفوظ سفر کے لئے دُعا کرنی چا ہئے اور جو چیزیں ہمارے ساتھ ہیں ان کی حفاظت کیلئے بھی اس سے دعا مانگنی چا ہئے۔ 22 میں دشمنوں سے جو کہ سڑک پر تھے اپنی حفاظت کر نے کے لئے بادشاہ ارتخششتا سے سپا ہیوں اور گھو ڑوں کے مانگنے میں شرمندگی محسوس کرتا تھا۔ اور یہی وجہ تھی کہ میں نے اس طرح سے محسوس کیا کیوں کہ میں نے بادشاہ سے کہا تھا ، “ہمارا خدا ہر اس آدمی کے ساتھ ہے جو اس پر یقین رکھتا ہے اور خدا ہر اس آدمی پر غصہ ہوتا ہے جو اس سے منھ پھیر لیتا ہے۔” 23 اس لئے ہم لوگوں نے اپنے سفر کے متعلق روزہ رکھا اور خدا سے دعا کی اس نے ہم لوگوں کی دعا کو سُنا۔

24 پھر میں نے کاہنوں میں سے ۱۲ کو چُنا جو قائدین تھے۔ میں نے سربیاہ ، حسبیاہ اور ان کے ۱۰ بھا ئیوں کو چُنا۔ 25 میں نے چاندی سونے اور دوسری چیزوں کا وزن کیا جو ہمارے خدا کی ہیکل کے لئے دی گئیں تھیں۔ میں نے ان چیزوں کو ان بارہ کاہنوں کو دیا جنہیں میں نے منتخب کیا تھا۔ بادشاہ ارتخششتا اس کے مشیر اور اس کے بڑے عہدیدار اور بابل میں رہنے والے تمام اسرائیلیوں نے خدا کی ہیکل کے لئے ان چیزوں کو دیا۔ 26 میں نے ان تمام چیزوں کو تولا چاندی ۲۵ ٹن تھی وہاں چاندی کے ۴/۳۳ ٹن چاندی کی پلیٹیں اور چیزیں تھیں۔ وہاں ۴/ ۳۳ ٹن سونا تھا۔ 27 اور میں نے ان کو سونے کے ۲۰ کٹورے دیئے کٹو روں کا وزن تقریباً ۱۹ پاؤنڈ تھا۔ اور میں نے انہیں وہ خوبصورت پلیٹیں جو چمکا ئی ہوئی کانسے کی تھیں جس کی قیمت سونے کے برابر تھی انہیں دیں۔ 28 تب میں نے ان بارہ کاہنوں سے کہا ، “تم اور یہ چیزیں خدا وند کے نزدیک پاک ہو۔ لوگوں نے اس سونے اور چاندی کو خدا وند تمہارے باپ دادا کے خدا کے لئے دیا ہے۔ 29 اس لئے انکی حفاظت نہایت ہوشیاری سے کرو تم اس کے لئے اس وقت تک ذمہ دار رہو جب تک تم اسے یروشلم میں خدا کی ہیکل کے قائدین کو نہیں دیتے۔ تم انہیں اعلیٰ لاویوں اور اسرائیل کے خاندانی قائدین کو دو ان چیزوں کو تولیں گے اور انہیں یروشلم میں خدا کے گھر کے کمروں میں رکھیں گے۔”

30 اس لئے کاہن اور لاویوں نے چاندی ، سونے اور خاص چیزوں کو جسے عزرا نے وزن کیا تھا اپنی نگرانی میں لیا انہوں نے اسکو قبول کیا انہیں ان چیزوں کو خدا کے گھر کے لئے لینے کے لئے کہا گیا۔

31 پہلے مہینے کے بارہویں دن ہم دریائے اہاوا کو چھو ڑ دیئے اور یروشلم کی طرف روانہ ہوئے۔ خدا ہمارے ساتھ تھا اور اسنے راستے میں ہمیں دشمنوں اور چوروں سے بچا یا تھا۔ 32 پھر ہم یروشلم پہنچے ہم نے وہاں تین دن تک آرام کیا۔ 33 چو تھے دن ہم خدا کی ہیکل کو گئے اور سونے ، چاندی اور خالص چیزوں کو وزن کیا۔ ہم نے ان چیزوں کو اوریاہ کے بیٹے کاہن مریموت کو دیا۔فینحاس کے بیٹے الیعزر مریموت کے ساتھ تھا۔ اور لاوی ، یشوع کا بیٹا یُو ز باد اور بنوی کا بیٹا نو تقریب اور لاوی بھی انکے ساتھ تھے۔ 34 ہم نے ہر چیز کو وزن کیا اور گِنا پھر ہم نے اسکے جملہ وزن کو اسی وقت لکھا۔

35 تب یہودی لوگ جو جلا وطن سے واپس آئے تھے انہو ں نے اسرائیل کے خدا کو جلانے کی قربانی دی انہوں نے ۱۲ بیل سارے اسرائیل کے لئے ۹۶ مینڈھے ۷۷ میمنے اور بارہ بکرے گناہ کے کفارہ کے طور پر قربانی کے لئے پیش کئے یہ تمام خدا وند کے لئے جلانے کی قربانی تھی۔

36 تب ان لوگوں نے بادشاہ ارتخششتا کا خط شاہی قائدین اور دریائے فرات کے مغربی علاقوں کے گور نر کو دیا پھر ان قائدین نے ان بنی اسرائیلیوں کی اور خدا وند کی ہیکل کی مدد کی۔

غیر یہودی لوگوں سے شادیاں

جب ہم لوگ یہ تمام کام کر چکے تو اسرائیل کے قائدین میرے پاس آئے انہوں نے کہا ، “عزرا ! بنی اسرائیلیوں ، کاہنوں اور لاویوں نے اپنے اطراف رہنے والے لوگوں سے اور انکے برے بر تاؤ اور ظلموں سے اپنے آپ کو علیٰحدہ نہیں رکھا ہے۔ یہ ہمسایہ لوگ کنعانی ، حتّی ، فرزّی ، عمّونی ، موآبی ، مصری ، اور اموری لوگ ہیں۔ بنی اسرائیلیوں نے ہمارے اطراف رہنے والے لوگوں سے شادیاں کیں ہیں۔ بنی اسرائیلیوں کو مقدس ہونا چاہئے۔ لیکن وہ اب اطراف کے لوگوں کے ساتھ خلط ملط ہو گئے۔ قائدین اور اسرائیل کے اہم سرکاری عہدیداران اس جرم کو کرنے والوں میں پہلے تھے۔” اب میں نے اس بارے میں سنا میں نے اپنا لبادہ اور چغہ یہ دکھا نے کے لئے پھا ڑ دیا کہ میں بہت پریشان ہوں۔ میں نے اپنے سر اور داڑھی کے بالوں کو نو چا ہے۔ میں اتنا افسر دہ اور غمزدہ تھا کہ میں صدمہ میں بیٹھ گیا۔ تب ہر شخص جو اسرائیل کے خدا کی شریعت سے ڈرا ہوا تھا ، بنی اسرائیلیوں کے جرم کے باعث جو جلا وطنی سے واپس آگئے تھے میرے پاس جمع ہوئے۔ میں بہت دکھی اور پریشان تھا۔ میں شام کو قربانی کے وقت تک بیٹھا رہا۔ اور وہ لوگ میرے چاروں طرف جمع رہے۔

جب شام کی قربانی کا وقت ہوا میں اپنے دروازہ سے اٹھا۔ میرا لبادہ اور چغہ دونوں پھٹے ہوئے تھے اور میں گھٹنوں کے بل بیٹھ کر خدا وند اپنے خدا کی طرف ہاتھ پھیلا یا۔ تب میں نے یہ دُعا کی :

“اے میرے خدا! میں اتنا شرمندہ ہوں کہ تیری طرف دیکھ نہیں سکتا۔ اے میرے خدا میں شرمندہ ہوں کیوں کہ ہمارے گناہ ہمارے سر کے اوپر ہو گئے ہیں۔ ہمارے گناہوں کے ڈھیر اتنی اونچی ہو گئی ہے کہ آسمان کو چھو نے کے لائق ہے۔ ہمارے باپ دادا کے زمانے سے اب تک ہم لوگوں نے بہت زیادہ گناہ کئے ہیں ہم لوگوں نے گناہ کئے۔ اس لئے ہمیں ہمارے بادشاہ اور ہمارے کاہن کو سزا ملی۔ دوسرے بادشاہ ہماری دولت لے گئے ہمارے اوپر حملہ کیا۔ اور ہمیں شرمندہ کیا یہ حالت آج بھی ویسی ہی ہے۔

“لیکن اب کچھ وقت کے لئے خدا وند ہمارے خدا ہم پر مہر بان ہوا ہے۔ تو نے ہم لوگوں میں سے کچھ کو اپنی مقدس جگہ میں پناہ دی ہے۔ اے خدا وند تو نے ہمیں امید اور غلامی سے کچھ نجات دی ہے۔ ہاں ہم غلام تھے لیکن تو نے ہمیشہ کے لئے ہمیں غلام نہیں رہنے دینا چاہتا تھا تو ہم پر مہربان تھا۔ تو نے فارس کے بادشاہوں کو ہم پر مہربان کیا۔ تیرا گھر تباہ ہوگیا۔ لیکن تو نے ہمیں نئی زندگی دی اس لئے ہم تیرے گھر کو دوبارہ بنا سکے اور نئے کی طرح قائم کر سکتے ہیں۔ خدا تو نے ہمیں یروشلم اور یہوداہ کی حفاظت کے لئے دیوار بنا نے میں مدد کی۔

10 “اب اے خدا تجھ سے ہم کیا کہہ سکتے ہیں ؟ ہم لوگوں نے دوبارہ تیرے احکام کی تعمیل کرنی چھو ڑ دی۔ 11 ہمارے خدا تو نے اپنے خادموں ، نبیوں کو استعمال کیا اور ہم کو وہ احکام دیئے تو نے ہمیں کہا تھا ، “جس ملک کو حاصل کر نے کے لئے تم جا رہے ہو وہاں کے باشندوں کے گندے کاموں کے سبب سے وہ ایک نا پاک جگہ ہے۔ انہوں نے اپنے بھیانک گناہوں سے اس ملک کو ایک کنارے سے دوسرے کنارے تک آلودہ کردیا ہے۔ 12 بنی اسرائیلیو! اپنے بچّوں کو ان بچّوں سے شادی مت کر نے دو۔ نہ کبھی ان کی بھلا ئی چاہو۔ میرے احکام کی فرماں برداری اور پیروی کرو جس سے تم طاقتور ہو گے اور اس ملک کی اچھی چیزوں سے خوشی حاصل کرو گے اور تم اسے اپنے بچوں کے لئے وراثت کے طور پر چھو ڑ جاؤ گے۔

13 “ آخر کار جو برے واقعات ہمارے ساتھ ہوئے وہ ہمارے اپنے گناہوں کی وجہ سے ہوئے اے خدا تو نے ہمیں اس سے بہت کم سزا دی ہے جتنی ہمیں ملنی چاہئے تھی۔ اور تم نے لوگوں کے اس چھو ٹے سے گروہ کو قائم رہنے دیا۔ 14 کیا ہم پھر تیرے حکموں کو توڑیں اور ان قوموں سے شادی کریں جو ان نفرت انگیز گناہوں کو کرتی ہیں ؟ کیا تو ہم لوگوں پر اتنا غصہ نہ ہوگا کہ تو ہم لوگوں کو پوری طرح نیست و نابود کرے گا۔ اور کوئی بھی زندہ نہ رہے گا۔

15 “خدا وند اسرائیل کے خدا تو اچھا ہے اور تو اب بھی ہم میں سے کچھ کو زندہ رہنے دیگا۔ ہا ں ہم قصور وار ہیں اور ہمارا قصور ان گنت ہے اور اس سبب سے کوئی تیرے سامنے کھڑا نہیں رہ سکتا۔

۱ کرنتھِیُوں 5

کلیسا کے اخلا قی مسا ئل

میں نے سنا ہے کہ تم سے جنسی بد فعلی کے گناہ ہو تے ہیں اور ایسی جنسی بد فعلیاں ان لوگوں میں بھی نہیں تھیں جو خدا کو نہیں جانتے۔ ایک شخص اپنے باپ کی بیوی کے ساتھ رہتا ہے۔ اور تم لوگ اس پر فخر کرتے ہو۔ لیکن تم نے ماتم نہیں کیا۔ اور جس نے یہ گناہ کیا اس کو تمہیں باہر نکالنا چاہئے۔ گویا میں جسم کے اعتبار سے موجود نہیں ہوں۔ میں روحانی طور سے موجود ہوں اور گویا بحالت میری موجود گی میں ایسا کر نے وا لے پر میں نے حکم دیا ہے۔ جب تم ہمارے خداوند یسوع کی قوت کے ساتھ، اور میری روح کے ساتھ خداوند یسوع کے نام میں جمع ہو تے ہو۔ تم ا یسے شخص کو شیطان کے حوا لے کردو اس لئے کہ اس کے گناہوں کی فطرت تباہ ہو جا ئے تا کہ اس کی روح خداوند کے دن نجات پا ئے۔

تمہا را فخر برا ہے۔ کیا تم نہیں جانتے کہ “تھوڑا سا خمیر [a] سارے گو ند ھے ہوئے آٹے کو خمیر کر دیتا ہے؟” پرانا خمیر نکال دو تا کہ تم تازہ بغیر خمیر [b] کا گند ھا ہوا آٹا بن جاؤ۔ کیوں کہ ہمارا مسیح بھی فسح کا دنبہ [c] ہے۔ پس آؤ ہم فسح کی تقریب منائیں، نہ پرا نے خمیر سے اور نہ گناہ وبدی سے، بلکہ بغیر خمیر کی روٹی سے سچا ئی اور خلوص سے۔

میں نے اپنے خط میں تم کو لکھا تھا کہ حرامکاری کر نے والے لوگوں کی صحبت اختیار نہ کرو۔ 10 میرا مطلب یہ نہیں تھا کہ تم اس دنیا کے حرامکاروں لالچیوں یا بت پرستوں ،یا دھو کہ بازوں سے بالکل رابطہ نہ رکھّو۔ اس صورت میں تم کو اس دنیا سے ہی نکل جانا چاہئے۔ 11 لیکن میں نے تم کو در حقیقت یہ لکھا تھا کہ کسی ایسے شخص سے ناطہ نہ رکھو جو اپنے آپ کو مسیح میں بھا ئی کہہ کر حرامکاری یا لالچ یا بت پرستی یا بری باتیں کہنے والا یا شرابی دھو کہ دینے والا ہو تو ایسے شخص کے ساتھ کھا نا بھی نہیں کھا نا چاہئے۔

12 جو لوگ باہر کے ہیں کلیسا ء کے نہیں ان پر حکم چلا نے کا میں حق نہیں رکھتا۔ کیا تمہیں ان لوگوں کا انصاف نہیں کر نا چاہئے جو کلیساء کے اندر رہتے ہیں۔ ؟ 13 کلیساء کے باہر والوں کا انصاف تو خدا کریگاصحیفہ کہتا ہے کہ

“تم اس بد کار آدمی کو اپنے درمیان سے نکال دو۔” [d]

زبُور 31:1-8

مِیر مغّنی کو داؤد کا نغمہ

31 اے خداوند! میں تجھ پر منحصر ہوں۔
    مجھے مایوس مت کر۔ مجھ پر مہربا نی کر اور میری حفا ظت کر۔
    اے خدا میر ی سن،
    اور تو فوراً آکر مجھ کو بچا لے۔
میری چٹّان ہو جا۔ میری محفوظ پناہ گا ہ ہوجا ،
    میرا قلعہ ہوجا۔ میری حفا ظت کر!
اے خدا ، تو میری چٹّان ہے اور قلعہ ہے۔
    اس لئے اپنے نام کی خاطر میری رہبری اور رہنما ئی کر۔
میرے لئے دشمنوں نے جال پھیلا یا ہے۔ اُن کے پھندے سے تُو مجھ کوبچا لے۔
    کیوں کہ تو میری محفوظ پناہ گا ہ ہے۔
اے خداوند خدا! میں تجھ پر بھروسہ کر سکتا ہوں۔
    میں اپنی جان تیرے ہا تھ میں سونپتا ہوں۔
    میری حفا ظت کر۔
میں ان لوگوں سے نفرت کر تا ہوں جو جھو ٹے خداؤں کی پرستش کر تے ہیں۔
    میں تو بس معبود پر ایمان رکھتا ہوں۔
اے خدا! تیری مہربا نی مجھ کو بے حد مسرُور کر تی ہے تو نے میرے دکھوں کو دیکھ لیا
    اور تُو میری مصیبتوں کے بارے میں جانتا ہے۔
توُ میرے دُشمنوں کو مجھ پر حا وی ہو نے نہیں دیگا۔
    توُ مجھ کو اُن کے پھندوں سے چھڑا ئے گا۔

امثال 21:1-2

21 بادشا ہو ں کا دل خداوند کے ہا تھ میں ہے وہ جہاں چا ہتا ہے وہاں موڑدیتا ہے جیسے کو ئی کسان کھیت کے پانی کو موڑدیتا ہے۔

آدمی سوچتا ہے کہ وہ جو کچھ کر تا ہے صحیح ہے۔ لیکن خداوند تو دلوں کا حال جانتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center