Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the GW. Switch to the GW to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
عز را 1-2

خورس کا قیدیوں کی واپسی میں مدد کرنا

خدا وند نے فارس کے بادشاہ خورس کے دور حکومت کے پہلے سال میں ان کے دل میں ایک اعلان کرانے اور تحریری فرمان جاری کر نے کی تحریک پیدا کی تا کہ خدا وند نے یرمیاہ نبی کے ذریعہ جو کہا تھا وہ اب پورا ہو۔ بادشاہ خورس نے اس اعلان کو لکھوایا اور اپنی ساری سلطنت میں با آواز بلند پڑ ھوایا۔ اعلان یہ تھا:

فارس کا بادشاہ خورس یہ فرماتا ہے: “خدا وند آسمان کے خدا نے زمین کی ساری سلطنتیں مجھکو دیں اور خدا نے یہوداہ کی سر زمین پر یروشلم میں اپنے لئے ہیکل بنا نے کے لئے مجھے مقرر کیا۔ خدا وند اسرائیل کا خدا ہے۔ خدا جو یروشلم میں ہے۔ تمہارے درمیان جو کوئی بھی اس کی قوم میں سے ہو اس کا خدا اس کے ساتھ ہو۔ تم اسے سر زمین یہوداہ تک یروشلم میں جانے دو اور ان کو خدا وند اسرائیل کا خدا جس میں رہتا ہے ان کی ہیکل کو دوبارہ بنا نے دو۔ اس لئے باقی ماندہ بنی اسرائیل جہاں کہیں بھی قیام کریں تو ساری جگہ کے لوگ ان کی ضرور مدد کریں اور انہیں ، چاندی سونے ، سازو سامان اور مویشی دیں ، اور اس کے علاوہ وہ خدا کے گھر کے لئے رضا کا نذ رانہ دیں جو یروشلم میں ہے۔

یہودا ہ اور بنیمین کے خاندانی گروہ کے قائدین اور کا ہنوں اور لا ویوں اور وہ سب جن کے دل کو خدا نے ابھا راتھا یروشلم جا کر خدا کے گھر کو پھر سے بنانے کے لئے تیار ہو ئے۔” انکے تمام پڑوسیوں نے انہیں بہت سے نذرانے دیئے۔ انہوں نے انہیں چاندی ، سونے کے برتن ، جانور اور دوسری قیمتی چیزیں دیں۔اس کے علاوہ رضا کا نذرانہ پیش کئے بادشا ہ خورس بھی ان چیزوں کو لا یا جو خداوند کے گھر کی تھیں نبو کد نضر ان چیزوں کو یروشلم سے لوُٹ کر لا یا تھا۔ نبوکد نضر نے ان چیزوں کو اس ہیکل میں رکھا جہاں وہ اپنے جھو ٹے دیوتاؤں کو رکھتا تھا۔ فارس کے بادشا ہ خورس نے ان چیزوں کو باہر لانے کے لئے خزانچی سے کہا۔اس آدمی کانام متردات تھا۔ پھر متردات نے ان چیزوں کی فہرست یہودا ہ کے قائد شیس بضرکو دی۔

جن چیزوں کو متردات خداوند کے گھر سے لا یا تھا وہ یہ تھے: سونے کی قاب ۳۰، چاندی کی قاب ۱۰۰۰، چاقو ۲۹، 10 سونے کے کٹورے ۳۰، مزید چاندی کے کٹورے ۴۱۰، اور دوسری قاب ۱۰۰۰

11 سونے اور چاندی کے کُل برتن پانچ ہزار چار سو تھے۔ شیس بضر [a] اپنے ساتھ ان چیزوں کو اس وقت لا یا جب جلاوطنوں نے با بل کو چھوڑے اور یروشلم کو واپس ہو ئے۔

واپس ہو نے وا لے قیدیوں کی فہرست

یہ مملکت کے وہ آدمی ہیں جو جلاوطن سے واپس آئے ماضی میں بابل کا بادشا ہ نبو کد نضر نے ان لوگو ں کو جلاوطنوں کی طرح بابل لا یا تھا۔ یہ لوگ یروشلم اور یہودا ہ کو واپس آئے۔ ہر ایک آدمی اپنے اپنے شہر کو واپس ہوا ( جہاں بابل کے لوگوں نے اس کے گھر والوں کو قید کیا تھا۔) یہ وہ لوگ ہیں جو زرّ بابل کے ساتھ واپس آئے : یشوع ، نحمیاہ ، سرایا ، رعلایاہ ، مرد کی ، بِلشان ، مسفار ، بگوی رخوم اور بعنہ۔ یہ بنی اسرائیلیوں کے نام اور تعداد ہیں جو جلاوطنی سے واپس آئے :

پر عوس کی نسل۲۱۷۲

سفطیاہ کی نسل ۳۷۲

ارخ کی نسل ۵ ۷۷

پخت مو آب کی نسل جو یشوع اور یوآب کے خاندان سے تھے۔۱۲ ۲۸

عیلام کی نسل۱۲۵۴

زتّو کی نسل ۹۴۵

زکی کی نسل ۷۶۰

10 بانی کی نسل ۶۴۲

11 ببائی کی نسل ۶۲۳

12 عزجاد کی نسل ۱۲۲۲

13 ادونقام کی نسل ۶۶۶

14 بگوی کی نسل ۵۶ ۲۰

15 عدین کی نسل ۴۵۴

16 حزقیاہ کے خاندان کے اطیر کی نسل ۹۸

17 بضی کی نسل ۳۲۳

18 یو رہ کی نسل ۱۱۲

19 حا شوم کی نسل ۲۲۳

20 جبّا ر کی نسل ۹۵

21 بیت اللحم کے شہر سے ۱۲۳

22 نطوفہ کے شہر سے ۵۶

23 عنتوت کے شہر سے ۱۲۸

24 عز ماوت کے شہر سے ۴۲

25 قریت عریم ، کفرہ اور بیروت کے شہروں سے ۷۴۳

26 رامہ اور جبع کے شہروں سے ۶۲۱

27 مکماں کے شہر سے ۱۲۲

28 بیت ایل اور عی کے شہروں سے ۲۲۳

29 نُبو کے شہر سے ۵۶

30 مجبیس کے شہر سے ۱۵۶

31 دوسرے شہر عیلام سے ۱۲۵۴

32 حارم کے شہر سے ۳۲۰

33 لود، حا دید ، اور اونو کے شہروں سے ۷۲۵

34 یریحو کے شہر سے ۳۴۵

35 سنا آہ کے شہر سے ۳۰ ۳۶

36 یہ کاہن ہیں :

جو ید عیاہ کی نسل ،

یشوع کے خاندان سے ۹۷۳

37 امّیر کی نسل سے ۱۰۵۲

38 فشحور کی نسل سے ۱۲۴۷

39 حا رم کی نسل سے ۱۷ ۱۰

40 یہ لوگ لاوی کے خاندانی گروہ سے ہیں:

یشوع کی اور قد می ایل کی نسلیں ہود او یاہ کے خاندان سے ۷۴

41 یہ گلو کار ہیں:

آسف کی نسل سے ۱۲۸

42 یہ خدا کے گھر کے دربانوں کے نسل ہیں:

سلوم ، اطیر ،طلمون ، عقوب ، خطیطا اور سوبی کی نسل سے ۱۳۹

43 یہ خدا کے گھر کے خاص خادم تھے :

صیحا حسو فا اور طبعوت کی نسل۔

44 قرّوس ، سیعہا ، فدون کی نسل۔

45 لبانہ ، حجا بہ ، عقوب کی نسل۔

46 حجاب، شملئی،حنان کی نسل۔

47 جِدّیل ، حجر ، رآیاہ کی نسل۔

48 رصین ، تقودا ، حزّام کی نسل۔

49 عزّا ، فاسیخ ، بسّی کی نسل۔

50 اسناہ ، معو نیم ، نفی سیم کی نسل۔

51 بقبوق ، حقّو فا ، حر حور کی نسل۔

52 بضلوت ، محیدا ، حر شا کی نسل۔

53 بر قوس ، سیسرا ، تا مح کی نسل۔

54 نضیاح ، خطیفا کی نسل۔

55 یہ سب سلیمان کے خادموں کی نسلیں تھیں:

سوطی ، حسو فرت ، فرودا کی نسل۔

56 یعلہ ، درقون ، جِدّیل کی نسل۔

57 سفطیاہ ، خطّیل ، فوکرت ضبائیم اور امی کی نسل۔

58 خدا کے گھر کے خادم اور سلیمان کے خادموں کی نسل ۳۹۲

59 کچھ لوگ تل ملح ، تل حر سا ، کُروب ، ادّان اور امیّر کے شہروں سے یروشلم آئے۔ لیکن یہ لوگ یہ ثابت نہ کر سکے کہ ان کا خاندان اسرائیل کے خاندان سے ہے :

60 دِلایاہ ، طوبیاہ نقودا کی نسل۵۲

61 کاہنوں کے خاندان سے یہ نسلیں تھیں :

حبایاہ ، ہقوص ، اور بر زلّی کی نسل ( اگر کوئی آدمی جلعاد برزلّی کی بیٹی سے شادی کرتا ہو اسکا شمار برزلّی کی نسل میں ہو تا تھا۔)

62 ان لوگوں نے ان کے خاندانی تاریخ کی کھوج کی لیکن وہ ان کو پا نہیں سکے۔ اس لئے انہیں کاہن کے طور پر خدمت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

63 گور نر نے ان لوگوں کو حکم دیا کہ وہ کوئی بھی نہایت مقدس غدا نہ کھا ئیں۔ وہ اس وقت تک اس مقدس غذا کو نہ کھا ئیں۔ جب تک کاہن اُریم اور تمیم کو استعمال کرکے خدا سے نہ پو چھیں کہ کیا کریں۔

64-65 کل ملا کر جو لوگ واپس آئے وہ ۳۶۰ ۴۲ تھے۔ اس میں ان کے مرد اور عورت خادموں کی گنتی شامل نہیں ہے جو ۷۳۳۷ کی تعداد میں تھے۔ اور انکے ساتھ ۲۰۰ گلو کار اور گلو کارائیں بھی تھیں۔ 66-67 ان کے پاس ۷۳۶ گھو ڑے ۲۴۵ خچّر ۴۳۵ اونٹ اور ۶۷۲۰ گدھے تھے۔

68 وہ گروہ یروشلم کے خدا کے گھر میں پہنچے تب خاندانی قائدین نے نذرانہ پیش کئے تا کہ جو گھر تباہ کیا گیا تھا اسے اس جگہ پر نئے سرے سے بنا یا جائے۔ 69 ان لوگوں نے اتنا دیا جتنا وہ دے سکتے تھے یہ وہ چیزیں ہیں جنکو انہوں نے گھر بنا نے کے لئے دیئے۔ تقریباً ۱۱۰۰ پاؤنڈ سونا ۳ ٹن چاندی اور ۱۰۰ لبادے جو کاہن پہنتے تھے۔

70 اس لئے کاہن ، لاوی اور دوسرے کچھ لوگ یروشلم اور اس کے اطراف کے علاقوں میں چلے گئے۔ اس گروہ میں خدا کے گھر کے گلو کار، دربان اور خدا کے گھر کے خادم شامل تھے۔ دوسرے بنی اسرائیل اپنے اپنے قصبوں میں رہنے لگے۔

۱ کرنتھِیُوں 1:18-2:5

خدا کی قوّت اور مسیح کی عقلمندی

18 ان کے لئے صلیب کا پیغام ہلاک ہو نے والوں کے نز دیک بے وقوفی ہے لیکن ہم نجات پا نے والوں کے نزدیک یہ خدا کی قوت ہے۔ 19 صحیفوں میں لکھا ہے:

“میں حاکموں کی حکمت کو نیست ونابود
    اور عقلمندوں کی عقل کو نظر انداز کر دوں گا۔” [a]

20 وہ اب ہوشیار دانشمند کہاں ہے؟ وہ تعلیم یافتہ کہاں ہے؟ اس دور کا فلسفی کہاں ہے؟ کیا خدا نے دنیا کی حکمت کو بے وقوفی نہیں ٹھہرایا؟ 21 اس لئے جب دنیا نے اپنی حکمت سے خدا کو نہیں جانا تو خدا کو اپنی حکمت سے یہ پسند آیا کہ اس منادی کی بے وقوفی کے وسیلہ سے ایمان لانے وا لوں کو نجات دے۔

22 کیوں کہ یہودی ثبوت کے لئے اپنی آنکھوں سے معجزہ دیکھنا چاہتے ہیں اور یونانی دانشمندی تلاش کرتے ہیں۔ 23 لیکن جو پیغا م دینا چاہتے ہیں وہ مصلوب مسیح یہودی کے لئے ایک مسئلہ ہے اور غیر یہودی قوم کے نزدیک وہ بے وقوفی ہے۔ 24 لیکن ان کیلئے جو بلا یا گیا ہے جن میں یہودی اور یو نا نی ہیں مسیح ہے جو خدا کی قوت اور حکمت ہے۔ 25 کیوں کہ خدا کی بے وقوفی آدمیوں کی حکمت سے زیادہ اور خدا کی کمزوری آدمیوں کی طاقت سے زیادہ طاقتور ہے۔

26 بھائیو اور بہنو! اپنے بلا ئے جانے پر تو نگاہ کرو۔ تم میں بہت سے لوگ دنیا کی نظر میں عقلمند نہیں تھے۔ تم میں بہت سے لوگ اختیار وا لے نہیں ہیں اور تم میں بہت سے لوگ اعلیٰ سماج سے نہیں ہیں۔ 27 برخلاف خدانے دنیا کے بے وقوفوں کو منتخب کیا تا کہ حکیموں کو شرمندہ کریں اور خدا نے دنیا کے کمزوروں کوچن لیا تا کہ وہ طاقتوروں کو شرمندہ کریں۔ 28 خدا نے دنیا کے کمینوں حقیروں اور بے وجودوں کو چن لیا تا کہ اس کے تحت دنیا جسے کچھ سمجھتی تھی اسے نیست و نابود کرے۔ 29 تا کہ خدا کی موجودگی میں کوئی بشر فخر نہ کرے۔ 30 خدا نے تمہیں یسوع مسیح کا حصہ بنا نا چاہا۔ مسیح ہما رے لئے خدا کی طرف سے عطا کردہ حکمت ہے۔ انہیں کے وسیلے سے ہم خدا کے حضور راست باز اور مقدس ٹھہرے۔ مسیح کی وجہ سے ہی ہمیں اپنے گناہوں سے چھٹکارہ حا صل ہے۔ 31 جیسا کہ صحیفہ میں لکھا ہے۔“اگر کسی کو فخر کرنا ہے تو وہ خداوند میں اپنی حیثیت پر فخر کرے۔” یر میاہ۹:۲۴

مصلوب مسیح کے متعلق پیغام

بھائیو اور بہنو! جب میں تمہا رے پاس آیا تو میں نے خدا کی سچا ئی کو بیان کیا۔ لیکن میں اعلیٰ درجے کے کلام یا حکمت کے ساتھ نہیں آیا۔ جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے ارادہ کر لیا تھا کہ سوائے یسوع مسیح اور صلیب پر ہو ئی اس کی موت کے بارے میں کچھ نہ کہونگا۔ اور میں تمہارے پاس کمزوری اور خوف کے ساتھ بہت تھر تھراتے آیا۔ اور اپنی تقریر اور اپنے پیغام سے تم کو قا ئل کر نے کے لئے دانشمندانہ الفاظ استعمال نہیں کئے۔ بلکہ مقدس روح کی قدرت سے میری تعلیمات ثابت ہو ئی تھیں۔ میں نے ایسا ہی کیا تا کہ تمہارا ایمان انسان کی حکمت پر نہیں بلکہ خدا کی قدرت پر موقوف ہو۔

زبُور 27:7-14

اے خداوند، میری پکار سن ،
    مجھ کو جواب دے۔ مجھ پر رحم کر۔
اے خداوند! میں چاہتا ہوں کہ میں اپنے دل سے تجھ سے بات کروں۔
    اے خداوند! میں تجھ سے بات کر نے تیرے سامنے آیا ہوں۔
اے خداوند! اپنا منہ اپنے خاد م سے مت موڑ۔
    میری مدد کر! مجھے تو مت ٹھکرا۔
    مجھے چھوڑ مت۔ تو میرا نجات دہندہ ہے۔
10 میری ماں اور میرے باپ نے مجھ کو چھوڑدیا،
    لیکن خداوند نے مجھ کو قبول کیا،اور اپنا بنا لیا۔
11 اے خداوند! میرے دشمنوں کے سبب، مجھے سیدھی راہ دکھا۔
    مجھے اچھی راہوں کی تعلیم دے۔
12 اے خداوند! میرے حریفوں کو مجھے شکست دینے کے لئے مت چھوڑ۔
    انہوں نے میرے بارے میں جھوٹ بولا ہے۔
    وہ مجھے نقصان پہنچا نے کے لئے جھو ٹ بولے ہیں۔
13 مجھے ابھی بھی یقین ہے
    کہ مر نے سے پہلے میں سچ مچ خداوند کی اچّھا ئی کو دیکھوں گا۔
14 خداوند سے مدد کے منتظر رہو!
    مضبوط اور بہادر بنے رہو
    اور خداوند کی مدد کے منتظر رہو۔

امثال 20:22-23

22 اگر کو ئی تمہا رے خلاف کچھ کرے تو تم خود اسے سزا دینے کی کو شش نہ کرو خداوند کا انتظار کرو وہی تمہیں بچا ئے گا۔

23 کچھ لوگ غلط ترازو ، باٹ اور پیمانہ کا استعمال کر کے لوگوں کو دھو کہ دیتے ہیں۔ خداوند کو ایسے کاموں سے نفرت ہے اور وہ اس سے خوش نہیں ہو تا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center