Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the GW. Switch to the GW to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم تو اریخ 32:1-33:13

اسور کا بادشاہ حزقیاہ کو پریشان کرتا ہے

32 ان تمام چیزوں کے بعد حزقیاہ نے وہ تمام کام بھی وفاداری سے پو رےکئے۔ اسور کابادشا ہ سخیریب ملک یہوداہ پر حملہ کرنے آیا۔ سخیریب اور اس کی فوج نے قلعہ کے باہر خیمے ڈا لے اس نے اس لئے ایسا کیا تاکہ وہ شہروں کو فتح کرنے کے منصوبے بنا سکے۔سخیریب ان شہروں کو اپنے لئے فتح کرنا چا ہتا تھا۔ حزقیاہ جانتا تھا کہ وہ یروشلم اور اس پر حملہ کرنے آیا ہے۔ تب حزقیاہ نے اپنے عہدیداروں اور فوج کے عہدیداروں سے مشورہ کیا۔ وہ اس بات کے ہم خیال ہوئے کہ شہر کے باہر چشموں کے پانی کے بہاؤ کو روک دیا جائے ان عہدیداروں اور فوجی عہدیداروں نے حزقیاہ کی مدد کی۔ بہت سے لوگ ایک ساتھ آئے اور انہوں نے چشموں اور نالوں کے پا نی کے بہاؤ کو جو ملک کے درمیان میں بہتے تھے روک دیا۔ انہوں نے کہا ، “جب اسور کا بادشاہ یہاں آتا ہے تو اسے زیادہ پانی کیوں ملنا چاہئے۔” حزقیاہ نے یروشلم کو پہلے سے مضبوط بنا یا۔ ایسا اس نے اس طریقے سے کیا : اس نے دیوار کے ٹو ٹے حصّوں کو پھر سے بنا یا۔ اس نے دیواروں پر مینار بنا ئے۔ اس نے پہلی دیوار کے باہر دوسری دیوار بنا ئی۔ اس نے پھر پرا نے یروشلم کے مشرقی جانب مضبوط جگہیں بنا ئیں۔ اس نے کئی ہتھیار اور ڈھا لیں بنا ئیں۔ 6-7 حزقیاہ نے فو جی افسروں کو لوگوں کا نگراں کار چُنا۔ وہ ان افسروں سے شہر کے پھا ٹک کے قریب کھلی جگہ پر ملا۔ حزقیاہ نے ان افسروں سے بات کی اور ان کی ہمت بڑھا ئی۔ اس نے کہا ، “ بہادر بن کر مضبوطی سے جمے رہو۔ اسور کے بادشاہ سے یا اس کے ساتھ کی بڑی فوج سے نہ ڈرو اور نہ ہی پریشان ہو ، ہمارے پاس اسور کے بادشاہ سے زیادہ عظیم طاقت ہے۔ اسور کے بادشاہ کے پاس صرف آدمی ہیں لیکن ہمارے ساتھ خدا وند ہمارا خدا ہے۔ ہمارا خدا ہماری مدد کریگا۔ وہ ضرور ہماری جنگ لڑے گا۔” اس لئے یہوداہ کے بادشاہ حزقیاہ نے لوگوں کی ہمّت بڑھا ئی اور انہیں مضبوط بنا یا۔

جب سخیریب اسور کا بادشاہ اور اس کے تمام فو جی لکیس قصبہ کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔ تو وہ یروشلم میں یہوداہ کا بادشاہ حزقیاہ اور یہوداہ کے تمام لوگوں کے پاس اپنے عہدیداروں کو بھیجے۔ سخیریب کے عہدیدار حزقیاہ اور یروشلم کے تمام لوگوں کے لئے ایک پیغام لے گئے۔

10 انہوں نے کہا ، “اسور کا بادشاہ سخیریب یہ کہتا ہے :’ تم کس پر بھروسہ کر تے ہو جو یروشلم میں جنگ کی حالت میں ٹھہر نا سکھا تا ہے ؟ 11 حزقیاہ تمہیں بے وقوف بنا رہا ہے۔ تمہیں یروشلم میں ٹھہر نے کے لئے دھو کہ دیا جا رہا ہے۔ اس طرح تم بھو ک پیاس سے مر جاؤ گے۔ حزقیاہ تم سے کہتا ہے : “خدا وند ہمارا خدا ہمیں اسور کے بادشاہ سے بچائے گا۔” 12 حزقیاہ نے ضرور خدا وند کی اعلیٰ جگہوں اور قربان گاہوں کو ہٹا یا ہے۔ اس نے یہوداہ اور اسرائیل سے تم لوگوں سے کہا کہ تم لوگوں کو صرف ایک قربان گاہ پر عبادت کر نی اور بخور جلانا چاہئے۔ 13 بیشک تم جانتے ہو کہ میرے آباؤ اجداد نے اور میں نے جو دوسرے ملکوں کے لو گوں کے ساتھ کیا ہے۔ ان دوسرے ملکوں کے دیوتا ان کے لوگوں کو نہیں بچا سکے وہ دیوتا مجھے ان کے لوگوں کو تباہ کر نے سے روک نہیں سکے۔ 14 میرے آباؤ اجداد نے ان ملکوں کو تباہ کیا۔ کو ئی ایسا دیوتا نہیں جو اپنے لوگو ں کو مجھ سے تباہ ہونے سے روکے۔ اس لئے تم سوچو کہ کیا تمہارے دیوتا تم کو مجھ سے بچا سکتے ہیں ؟ 15 حزقیاہ کو تمہیں بے وقوف بنا نے اور دھو کہ دینے نہ دو۔ اس پر بھرو سہ نہ کرو۔ کیوں کہ کسی قوم یا بادشاہت کا کو ئی خدا وند ہم سے یا ہمارے آباؤ اجداد سے اپنے لوگوں کو بچانے کے قابل نہیں ہوا ہے۔ اس لئے ایسا نہ سو چو کہ دیوتا مجھے تمہیں تباہ کر نے سے روک سکتے ہیں۔‘”

16 بادشاہ اسور کے عہدیداروں نے اس سے بھی بری باتیں خدا وند خدا اور خدا کے خادم حزقیاہ کے خلاف کہیں۔ 17 اسور کے بادشاہ نے ایسے خط بھی لکھے جس سے خدا وند اسرائیل کے خدا کی بے عزتی ہوتی تھی۔ اسور کے بادشاہ نے ان خطوں میں جو کچھ لکھا تھا وہ یہ ہے : ” دوسرے ملکوں کے دیوتا جس طرح اپنے لوگوں کو مجھ سے تباہ ہونے سے نہیں بچا سکے اسی طرح حزقیاہ کا خدا وند اپنے لوگوں کو میرے ذریعہ تباہ ہونے سے نہیں روک سکتا۔ 18 تب اسور کے بادشاہ کے خادم یروشلم کے ان لوگوں پر زور سے چلّا ئے جو شہر کی دیوار پر تھے۔ ان خادموں نے اس وقت عبرانی زبان کا استعمال کیا جب وہ دیوار پر کے لوگوں کے ساتھ چلّا ئے۔ اسور کے بادشاہ کے لئے ان خادموں نے یہ سب اس لئے کیا کہ یروشلم میں لوگ ڈر جائیں۔ انہوں نے وہ باتیں اس لئے کیں کہ یروشلم شہر پر قبضہ کر سکیں۔ 19 اسور کے بادشاہ کے خادموں نے یروشلم کے خدا کے خلاف ویسا ہی بولا جیسا کہ انہوں نے ان دیوتاؤں کے خلاف بولا جن کی پرستش دنیا کے لوگ کر تے تھے۔ لوگوں نے ان دیوتاؤں کو اپنے ہا تھوں سے بنا یا تھا۔

20 بادشاہ حزقیاہ اور آموص کے بیٹے یسعیاہ نبی نے اس مسئلے کے لئے دعا کی انہوں نے زور سے جنت کو پکا را۔ 21 تب خدا وند نے ایک فرشتے کو بادشاہ اسور کے خیمہ پر بھیجا۔ اس فرشتے نے تمام سپا ہیوں ، قائدین اور اسور کی فو ج کے عہدیداروں کو مار ڈاا لا۔ اس لئے اسور کا بادشاہ اپنے ملک میں اپنے گھر کو واپس گیا۔ اور اس کے لوگ اس کی وجہ سے شرمندہ ہوئے۔ وہ ان کے دیوتا کے گھر میں گیا اور اس کے کچھ بیٹوں کو تلوار سے مار ڈا لا۔ 22 اس لئے خدا وند نے حزقیاہ اور یروشلم کے لوگوں کو اسور کے بادشاہ سخیریب اور دوسرے لوگوں سے بچا یا۔ خدا وند نے حزقیاہ اور دوسرے لوگوں کی دیکھ بھا ل کی۔ 23 کئی لوگ یروشلم میں خدا کے لئے تحفے لائے۔ انہوں نے یہوداہ کے بادشاہ حزقیاہ کے لئے قیمتی چیزیں لائیں۔ اس وقت تمام قوموں نے بادشاہ حزقیاہ کی عزت کی۔ 24 ان دنوں حزقیاہ بہت بیمار پڑا۔ اور موت کے قریب تھا۔ اس نے خدا وند سے دعا کی۔ خدا وند نے حزقیاہ سے کہا اور اسے ایک نشان دیا۔ 25 لیکن حزقیاہ کا دل غرور سے بھرا تھا۔ اس لئے اس نے خدا کی مہر بانی کے لئے خدا کا شکر ادا نہیں کیا اسی لئے خدا حزقیاہ ، یہوداہ اور یروشلم کے لوگوں پر غصہ کیا۔ 26 لیکن حزقیاہ اور یروشلم میں رہنے والے لوگوں نے اپنے دلوں اور زندگیوں کو بدل دیا۔ وہ خاکسار ہو ئے اور غرور کرنا چھوڑدیئے۔ اس لئے جب تک حزقیاہ زندہ رہا خداوند کا غصہ اس پر نہیں ہوا۔ 27 حزقیاہ کے پاس بہت عزت اور دولت تھی اس نے سونے چاندی اور قیمتی جوا ہرات ، مصالحے ، ڈھالیں اور ہر قسم کی چیزوں کو رکھنے کے لئے جگہ بنائی تھی۔ 28 حزقیاہ نے اناج ، مئے اور تیل رکھنے کے لئے گودام بنائے۔ اس کے پاس مویشی کے لئے تھان اور سبھی بھیڑوں کے لئے بھی تھان تھے۔ 29 حزقیاہ نے کئی شہر بھی بنائے تھے اور وہ بھیڑوں کے کئی جھنڈ اور مویشی بھی پائے۔ خدا نے حزقیاہ کو بہت زیادہ دولت دی تھی۔ 30 یہ حزقیاہ ہی تھا جس نے یروشلم میں جیحون چشمے کے اوپری پانی کے بہا ؤ کے منبع کو رو کا اور پانی کے بہاؤ کو شہر کے نیچے سے شہر داؤد کے مغربی جانب موڑدیا۔ اور خزقیاہ نے جو کام کیا اس میں کامیاب رہا۔ 31 ایک با بل کے قائدین نے سفیروں کو حزقیاہ کے پاس بھیجا۔ ان قاصدوں نے ایک نامعلوم نشان کے بارے میں پو چھا جو قوموں پر ظاہر ہوا تھا۔ جب وہ آئے خدا نے حزقیاہ کو آزمانے کے لئے کہ اس کے دل میں کیا ہے اسے تنہا چھوڑدیا۔

32 دوسرے کام جو حزقیاہ نے کئے اور اس نے کس طرح خداوند سے محبت کی “ آموص کے بیٹے یسعیاہ کی رو یا” نامی کتاب اور “تاریخ سلاطین یہودا ہ اور اسرائیل ” نامی کتاب میں لکھے ہو ئے ہیں۔ 33 حزقیاہ مرگیا اور اس کے آبا ؤاجداد کے ساتھ دفنایا گیا۔ لوگو ں نے اس کو پہاڑی پر دفنایا جہاں داؤد کے آباؤاجداد ہیں۔ تمام یہودا ہ کے لوگ اور وہ جو یروشلم میں رہتے تھے انہوں نے حزقیاہ کی تعظیم کی جب وہ مرگیا۔منّسی حزقیاہ کی جگہ نیا بادشا ہ ہوا۔ منسّی حزقیاہ کا بیٹا تھا۔

یہودا ہ کا بادشا ہ منسّی

33 منسی ۱۲ سال کا تھا جب وہ یہودا ہ کا بادشا ہ ہوا۔ وہ ۵۵ سال تک یروشلم میں بادشا ہ رہا۔ منسّی نے وہ سب کیا جو خدا وند نے غلط کہا تھا۔ اس نے دوسری قوموں کے کئے گئے بھیانک اور گناہ آلود طریقوں پر عمل کیا۔ جسے خداوند نے بنی اسرائیلیوں کے سامنے باہر نکل جانے کے لئے مجبور کیا تھا۔ منسی نے پھر ان اعلیٰ جگہوں کو بنا یا جنہیں اس کے باپ نے تباہ کر دیا تھا۔ منّسی نے بعل دیوتاؤں کی قربان گا ہیں بنا ئیں اور آشیرہ کے ستون کو کھڑا کیا۔ اس نے ستارو ں کی پرستش کی اور ستارو ں کے مجموعہ ( کہکشاں ) کی پرستش کی۔ منسی نے جھو ٹے خدا ؤں کی قربان گا ہیں بنا ئیں۔خداوند نے گھر کے متعلق کہا تھا ، “میرا نام یروشلم میں ہمیشہ رہے گا۔” منسی نے تمام ستاروں کے مجموعہ کے لئے خداوند کے گھرکے دونوں آنگنوں میں قربان گا ہیں بنا ئیں۔ منّسی نے اپنے بچو ں کو بھی قربانی کے لئے بن ہنوم کی وادی میں جلایا۔منسّی نے مستقبل کو جاننے کے لئے جا دو کا استعمال کیا۔ اس نے مُردہ لوگو ں کی روحوں سے بات کرنے وا لے کے ساتھ باتیں کیں۔منسّی نے خداوند کی مرضی کے خلاف کام کئے اور اسی لئے خداوند کو غصہ میں لا یا۔ منسی نے دیوتا کا بُت بنایا اور اسے ہیکل میں رکھا۔خدا نے داؤد اور اس کے بیٹے سلیمان سے ہیکل کے بارے میں کہا تھا، “میں اس عمارت اور یروشلم میں اپنانام ہمیشہ کے لئے رکھو ں گا یہ وہ شہر ہے جسے میں نے تمام شہروں اور تمام خاندانی گروہوں سے چُنا ہے اور میرا نام وہاں ابد الآباد رہے گا۔ میں پھر اسرائیلیوں کو اس زمین سے باہر نہیں کروں گا جسے میں نے ان کے آباؤ اجداد کو دینے کے لئے چُنا۔ لیکن انہیں ان اصولوں کے مطا بق کام کرنا چاہئے جنہیں میں نے موسیٰ کو انہیں دینے کے لئے دیئے۔” منسیّ نے یہوداہ کے لوگوں اور یروشلم میں رہنے والے لوگوں کو گناہ کرنے کے لئے اکسا یا۔ اس نے ان قوموں سے بھی بڑا گناہ کیا جنہیں خدا وند نے تباہ کیا تھا۔ جو اسرائیلیوں سے پہلے اس ملک میں تھے۔ 10 خدا وند نے منسی اور اس کے لوگوں سے بات چیت کی لیکن انہوں نے سننے سے انکار کر دیا۔ 11 اس لئے خدا وند نے اسور کے بادشاہ کے سپہ سالاروں کو یہوداہ پر حملہ کر نے کے لئے بھیجا۔ ان سپہ سالاروں نے منسسی کو پکڑ لیا اور اسے قیدی بنا لیا۔ انہوں نے اس کو بیڑیاں پہنا دیں اور اس کے ہاتھوں میں پیتل کی زنجیر ڈا لی۔ انہوں نے منسّی کو قیدی بنا یا اور اسے ملک بابل لے گئے۔ 12 منسّی کو تکلیف ہوئی اس وقت اس نے خدا وند اپنے خدا سے مدد مانگی۔ منسّی نے اپنے آپ کو اپنے آباؤ اجداد کے خدا کے سامنے خاکسار کیا۔ 13 منسّی نے خدا سے دعا کی اور خدا سے مدد مانگی۔ خدا وند نے منسّی کی طلب کو سنا اور اس پر رحم کیا۔ خدا وند نے اس کو یروشلم کو اسکے تخت پر واپس جانے دیا۔ تب منسّی نے جانا کہ خدا وند ہی سچّا خدا ہے۔

رومیوں 15:23-16:9

23 چونکہ اب ان ملکوں میں کو ئی جگہ نہیں بچی ہے اور بہت سالوں سے میں تم سے ملنا چاہتا ہوں۔ 24 جب ہسپانیہ جاؤں تو امید کرتا ہو ں تم سے ملوں گا کیونکہ مجھے امید ہے کہ ہسپانیہ آتے ہو ئے راستے میں تم سے ملا قات ہو گی۔ اور جب تمہاری صحبت سے کسی قدر میرا جی بھر جائے گا تو میری خواہش ہے وہاں کے سفر کے لئے مجھے تمہاری مدد ملیگی۔

25 مگر اب خدا کے لوگوں کی خدمت کر نے کے لئے یروشلم جارہا ہوں۔ 26 کیو ں کہ مکدینیہ اور اخیہ کی کلیسا کے لوگ یروشلم میں خدا کے غریب لوگوں کے لئے چندہ اکٹھا کر نے پر رضاکا رانہ فیصلہ کیا۔ 27 انہوں نے رضا کارانہ فیصلہ کیا کہ انکے تئیں انکا فرض بھی بنتا ہے کیوں کہ اگر غیر یہودی روحانی باتوں میں یہودیوں کے شریک ہو ئے ہیں تو لازم ہے کہ جسمانی باتوں میں یہودیوں کی خدمت کریں۔

28 پس میں اس خدمت کو پورا کر کے اور جو رقم حاصل ہو ئی ان تمام کو حفاظت کے ساتھ انکے ہاتھوں سونپ کر میں تمہارے پاس ہو تا ہوا ہسپانیہ کے لئے روانہ ہو جاؤنگا۔ 29 اور میں جانتا ہوں کہ جب میں تمہارے پاس آؤنگا تو تمہارے مسیح کی کامل برکت لیکر آؤنگا۔

30 اور اے بھائیو اور بہنو! میں تم سے التجا کر تا ہوں خدا وند یسوع مسیح کے واسطے جو ہمارا خدا وند ہے اس لئے کہ مقدس روح کی محبت کی خا طر میرے لئے خدا سے دعا کر نے میں میرا ساتھ دو۔ 31 کہ میں یہوداہ کے نا فرمانوں سے نجات حاصل کروں اور میرے وہ نذرانے جو میں یروشلم میں لایا خدا کے لوگوں کو قبول آئے۔ 32 تا کہ میں خدا کی مرضی کے مطا بق خوشی کے ساتھ تمہارے پاس آکر تمہار ے ساتھ آرام پاؤں۔ 33 خدا جو اطمینان کا چشمہ ہے تم سب کے ساتھ رہے۔ آمین۔

پولس کے آخری الفاظ

16 میں تم سے فیبے کی جو کہ ہماری بہن اور کنخریہ کی کلیسا کی خادمہ ہے سفا رش کرتا ہوں۔ کہ تم اسے خداوند میں اس طرح قبول کر اور ایسا خدا کے مقدسوں کے مطا بق ہو اور سب کام جس کی اسے ضرورت ہو اس کی مدد کر کیوں کہ وہ بہتوں کی مددگار رہی ہے بلکہ میری بھی۔

پر سلّہ اور اکولہ سے میرا سلام کہو۔وہ مسیح یسوع کے لئے میرے ساتھ مل کر خدمت کئے ہیں۔ انہوں نے میری جان بچا نے کے لئے اپنی زندگی کو بھی داؤ پر لگا دیاتھا۔ اور صرف میں ہی نہیں بلکہ غیر یہودیوں کی سب کلیسائیں بھی ان کا شکر گذار ہیں۔

اس کلیسا کو بھی میرا سلام جہاں ان کے گھر اجتماع ہو تا تھا۔

میرے پیارے دوست اپینتس کو میرا سلام کہہ جو ایشیا میں مسیح کو اپنا نے وا لو ں میں پہلا ہے۔

مریم کو جس نے تمہا رے لئے بہت کام کیا ہے سلام کہو۔

اندرفیکس اور یونیاس سے سلام کہو وہ میرے رشتہ دار ہیں اور میرے ساتھ جیل میں تھے اور رسولوں میں بہت عزت وا لے تھے اور مجھ سے پہلے مسیح میں تھے۔

اپلیاطس سے سلام کہو جو خداوند میں پیارا ہے۔ ار بانس سے جو مسیح میں ہم جیسا خدمت گار ہے

اور میرے پیارے استخس سے سلام کہو۔

زبُور 25:16-22

16 اے خداوند! میں مصیبت زدہ اور اکیلا ہوں۔
    میری طرف متوجّہ ہو اور مجھ پر رحم کر۔
17 میری مصیبتوں سے مجھ کو نجات دے۔
    مسائل سلجھا نے میں میری مدد کر۔
18 اے خداوند! میری تکلیفوں اور مصیبتوں کو دیکھ۔
    میرے تمام گناہوں کو در گذر کر۔
19 دیکھو میرے بہت سے دشمن ہیں۔
    میرے دشمن مجھ سے بیر رکھتے ہیں،
    اور مجھ کو دکھ پہنچانا چاہتے ہیں۔
20 اے خدا، میری حفاظت کر اور مجھ کو بچا لے۔
    میں تجھ پر توّکل کرتا ہوں۔
    پس مجھے ما یوس مت کر۔
21 اے خدا ، تیری پا کی اور اچھا ئی میری حفا ظت کر ے گی
    کیونکہ میں تم پر بھروسہ رکھتا ہوں۔
22 اے خدا، اسرائیل کے جانوں کی
    اُن کے سبھی دشمنوں سے حفا ظت کر۔

امثال 20:16-18

16 جو کسی اجنبی کے قرض کی ذمہ داری لی اس کی قمیض لے لو ، جو شخص کسی ضدّی عورت کا ضامن ہو یقیناً اس سے کچھ چیز ضمانت کے طور پر لے لو۔

17 دھو کہ دے کر حاصل کیا ہوا کھانا شروع میں میٹھا ہو تا ہے لیکن آخر میں اس کا منہ کنکر پتھر سے بھر جا تا ہے اور اس کا خاتمہ ہو جا تا ہے۔

18 صلاح مشورہ سے منصوبے کا میاب ہو تے ہیں اور جنگ میں فتح جنگی ماہرین کی رہبری میں ہو تی ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center