Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the GW. Switch to the GW to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم تو اریخ 30-31

حزقیاہ کا فسح کی تقریب منانا

30 حز قیاہ نے اسرائیل اور یہودا ہ کے تمام لوگو ں کو پیغام بھیجا اس نے افرائیم اور منّسی کو بھی خطوط بھیجا۔حزقیاہ نے ان تمام لوگو ں کو یروشلم میں خداوند کی ہیکل میں آنے کے لئے دعوت دی۔تاکہ وہ تمام فسح کی تقریب منا سکیں۔ بادشا ہ حزقیاہ اور اس کے عہدیدار اور تمام یروشلم کے لوگ اس معاملے پر بات چیت کی اور طے کیا کہ فسح کی تقریب دوسرے مہینے میں منانی چاہئے۔ وہ لوگ فسح کی تقریب مقررہ وقت پر نہیں منا سکے۔کیونکہ کئی کاہن خود کومقدس خدمت کے لئے تیار نہ کر سکے تھے۔ اور دوسری وجہ یہ تھی کہ لوگ یروشلم میں جمع نہ ہو ئے تھے۔ یہ معاہدہ بادشا ہ حزقیاہ اور ساری مجلس کو صحیح معلوم ہوا۔ اس لئے انہوں نے اسرائیل میں ہر جگہ شہر بیرسبع سے لے کر دان کے شہر کے راستو ں تک یہ اعلان کیا۔انہوں نے لوگو ں سے کہا کہ یروشلم آئیں اور خداوند اسرائیل کے خدا کے لئے فسح کی تقریب منائیں۔ بنی اسرائیلیوں کے ایک بڑے گروہ نے ایک عرصے سے فسح کی تقریب اس طرح نہیں منا ئی تھی جس طرح موسیٰ کے اصولوں میں منانے کے لئے کہا گیا تھا۔ اس لئے خبررسانو ں نے بادشا ہ کے خطوط کو تمام یہودا ہ اور اسرائیل لے گئے ان خطو ط میں یہ لکھا تھا:

“اسرائیل کی اولاد !خداوند خدا کی طرف واپس آؤ جنہیں ابراہیم ، اسحاق اور اسرائیل ( یعقوب ) مانتے تھے۔ پھر خدا تم لوگوں میں سے اس کے پاس لو ٹ آئے گا جو اسور کے بادشا ہ کی فتح سے بچ نکلا ہے۔ اپنے باپ اور بھا ئیو ں کی طرح نہ بنو۔ خداوند ان کا خدا تھا لیکن وہ اس کے خلاف ہو گئے اس لئے خداوند نے ان لوگوں کوایک بیکار ملک بنا دیا۔تم اسے اپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہو۔ اپنے آبا ؤاجداد کی طرح ضدّی نہ بنو۔ بلکہ اپنے دِل کی چاہت سے خداوند کی اطاعت کرو ،مقدس ترین جگہ پر آؤ۔جسے خداوند نے ہمیشہ کے لئے مقدس بنایا ہے۔ اپنے خداوند خدا کی خدمت کروتب خداوند کا خوفناک غصّہ تم پر سے نکل جا ئے گا۔ اگر تم واپس آؤ گے اور خداوند کی اطاعت کرو گے تب تمہا رے رشتے دار اور تمہا ری اولاد کو ان لوگوں سے رحم دلی ملے گی جنہو ں نے ان کوقیدی بنایا ہے اور تمہا رے رشتے دار اور بچے اس ملک میں واپس ہوں گے۔خداوند تمہا را خدا مہربان ہے اگر تم اس کے پاس واپس جا ؤ گے تووہ تم سے دور نہ ہو گا۔

10 قاصد افرائیم اور منسّی کے تمام علاقوں کے شہرو ں میں گئے۔ وہ اتنی دور زبولون کے سارے علاقے میں گئے۔لیکن لوگو ں نے ان قاصدوں کا مذاق اڑایا اور ان پر ہنسے۔ 11 لیکن آشر، منسی اور زبولون کے کچھ آدمی اپنے آپکو فرمانبردار بنایا اور یروشلم گئے۔ 12 یہودا ہ میں بھی خدا کی طاقت نے لوگوں کو یکجا کیا تا کہ وہ بادشا ہ حزقیاہ اور اس کے عہدیداروں کی اطاعت کریں اس طرح انہوں نے خداوند کے کلام کی فرماں برداری کی۔

13 کئی لوگ بغیر خمیری رو ٹی کے تقریب منانے ایک ساتھ یروشلم میں دوسرے مہینے میں آئے۔یہ بہت بڑا مجمع تھا۔ 14 ان لوگو ں نے یروشلم میں جھو ٹے خدا ؤں کی قرباگا ہو ں کو ہٹایا۔انہوں نے جھوٹے خدا ؤں کے بخور جلانے کی قربان گاہوں کو بھی ہٹا دیا۔انہو ں نے ان قربان گا ہو ں کو قدرون کی وادی میں پھینک دیا۔ 15 تب انہوں نے فسح کے میمنوں کو دوسرے مہینے کے ۱۴ ویں دن ذبح کیا۔کا ہن اور لا وی لوگ شرمندہ ہو ئے [a] انہوں نے خود کو مقدس خدمت کے لئے تیار کیا۔ کا ہن اور لا وی جلانے کی قربانی خداوند کی ہیکل میں لا ئے۔ 16 “ہیکل میں وہ لوگ اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو ئے جیسا کہ خدا کے آدمی موسیٰ کی شریعت میں کہا گیا تھا۔ لا ویوں نے کا ہنو ں کو خون کا کٹورا دیا۔ تب کا ہنوں نے خون کو قربان گا ہ پر چھڑکا۔ 17 اس گروہ میں بہت سے لوگ ایسے تھے جنہو ں نے خود کو مقدس خدمت کے لئے تیار نہیں کیا تھا۔انہیں فسح کی تقریب پر میمنوں کو ذبح کرنے کی اجازت نہ ملی۔کیوں کہ لا وی لوگ ہی ان تمام لوگوں کو جو کہ پاک نہ تھے فسح کے میمنے کو ذبح کرنے کے ذمّے دار تھے۔ لا ویوں نے ہر ایک میمنے کو خداوند کے لئے مقدّس کیا۔

18-19 افرائیم ، منسی اشکار اور زبولون کے کئی لوگو ں نے فسح کی تقریب کے لئے اپنے کو ٹھیک طرح سے تیار نہیں کیا تھا۔انہوں نے فسح کی تقریب موسیٰ کی شریعتوں کے مطابق صحیح طریقے سے نہیں منا ئی۔لیکن حزقیاہ نے ان لوگو ں کے لئے دعا کی اس لئے حزقیاہ نے یہ دعا کی “ خداوند خدا تو اچھا ہے یہ لوگ تیری عبادت صحیح طریقے سے کرنا چا ہتے تھے لیکن وہ خود کو اصولوں کے مطابق پاک نہ کر سکے مہربانی سے ان لوگو ں کو معاف کر۔تو خدا ہے جس کی حکم کی تعمیل ہمارے آ با ؤ اجداد نے کی۔اگر کسی نے اپنے آپ کو مقدّس ترین جگہ کے اصولوں کے مطابق پاک نہیں کیا تو بھی انہیں معاف کر۔ 20 خداوند نے بادشا ہ حزقیاہ کی دعا سنی اور وہ لوگو ں کو شفا دیا۔ 21 اسرائیل کے بچوں نے یروشلم میں بغیر خمیری روٹی کی تقریب منائی وہ بہت خوش تھے۔ لاویوں اور کاہنوں نے اپنی ساری طاقت سے ہر روز خداوند کی تعریف کی۔ 22 بادشا ہ حزقیاہ نے ان تمام لاویو ں کو ہمت بندھا ئی جو اچھی طرح واقف ہو چکے تھے کہ خداوند کی خدمت کیسے کی جا تی ہے۔ لوگوں نے سات دن تک تقریب منا ئی اور ہمدردی کا نذرانہ پیش کیا۔انہوں نے اپنے آبا ؤ اجداد کے خداوند خدا کا شکر ادا کیا اور حمد کی۔

23 تمام لوگ اور سات دن ٹھہرنے کے لئے اتفاق کئے وہ فسح کی تقریب مناتے وقت سات دن تک بہت خوش رہے۔ 24 یہودا ہ کے بادشا ہ حزقیاہ نے اس مجلس کو ۱۰۰۰ بیل اور ۷۰۰۰ بھیڑ قربانی کرنے کے لئے دیئے اور عہدیدارو ں نے ۱۰۰۰ بیل اور ۰۰۰, ۱۰ بھیڑ دیئے۔ بہت سے کا ہنوں نے اپنے آپ کو مقدس خدمت کے لئے تیار کیا۔ 25 یہودا ہ کی تمام مجلس، کاہن، لاوی لوگ ، اسرائیل سے آنے والی تمام مجلس اور وہ مسافر جو اسرائیل سے آئے تھے اور یہودا ہ پہنچ چکے تھے۔تمام لوگ بے حد خوش تھے۔ 26 اس طرح یروشلم میں بہت خوشی تھی۔اس تقریب کی جیسی کو ئی تقریب اسرائیل کے بادشاہ داؤد کے بیٹے سلیمان کے زمانے سے اب تک نہیں ہو ئی تھی۔ 27 کا ہن اور لا وی لوگ کھڑے ہو ئے اور خداوند سے لوگوں کو فضل دینے کے لئے کہا۔ ان کی دعا جنت میں خداوند کی مقد س ترین جگہ تک پہنچی۔

بادشا ہ حزقیاہ کا ترقی لانا

31 فسح کی تقریب ختم ہو گئی۔ اسرائیل کے جو لوگ فسح کی تقریب کے لئے یروشلم میں تھے وہ یہوداہ کے شہروں کو چلے گئے۔تب انہوں نے پتھر کی مورتیوں کو جو ان شہرو ں میں تھیں تباہ کر دیا۔ ان پتھر کی مورتیوں کی پرستش جھوٹے خدا ؤں کے طور پر کی جاتی تھی۔ان لوگو ں کے آشیرہ کے ستون کو بھی کاٹ ڈالا۔اور انہو ں نے اعلیٰ جگہوں اور قربان گا ہو ں کو بھی تو ڑ ڈا لا جو بنیمین اور یہودا ہ کے پو رے ملکوں میں تھے۔ لوگوں نے افرائیم اور منسی کے علاقہ میں بھی ویسا ہی کیا لوگوں نے یہ اس وقت تک کیا جب تک انہوں نے جھو ٹے خدا ؤں کی تمام چیزو ں کو تباہ نہ کر دیا۔پھر سب اسرائیلی اپنے گھرو ں کو واپس ہو گئے۔

لا ویوں اور کا ہنوں کو گروہوں میں تقسیم کیا گیا تھا اس لئے ہر گروہ اپنے سونپے گئے کام کو انجام دے سکے تھے۔تب بادشا ہ حزقیاہ ان گروہوں سے اپناکام دوبارہ شروع کرنے کے لئے کہا۔ اس لئے لا ویو ں اور کا ہنوں نے پھر سے جلانے کا نذرانہ اور ہمدردی کا نذرانہ پیش کرنا شروع کیا۔ ان کا کا م ہیکل میں خدمت کرنا ، گانا اور خداوند کے دروازے پر حمد کرنا تھا۔ حزقیاہ نے اپنے جانوروں میں سے کچھ کوجلانے کی قربانی کے لئے پیش کیا۔ یہ جانور رو زانہ جلانے کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے استعمال کئے جا تے جو ہر صبح و شام دیئے جا تے۔ یہ جانور سبت کے دن نئے چاند کی تقریب اور دوسرے مخصو ص موقعوں پر پیش کئے جا تے۔ یہ اسی طرح کئے جا تے تھے جیسا کہ خداوند کی شریعت میں لکھا ہے۔

حزقیا ہ نے یروشلم میں رہنے وا لے لوگو ں کو حکم دیا کہ جو حصہ کا ہنوں اور لاویوں کا ہے وہ انہیں دیں۔اس طرح کا ہن اور لا وی اپنے کام کو خداوند کی شریعت کے مطابق انجام دینے کے قابل ہو نگے۔ ملک کے چاروں طرف کے لوگو ں نے اس حکم کے بارے میں سنا۔اس لئے بنی اسرائیلیوں نے اپنی فصل کا پہلا حصہ اناج ، انگور ، تیل ، شہد اور تمام چیزیں جو ان کے کھیتوں میں ہو تی تھیں د یئے۔ وہ لوگ ان تمام چیزوں کا دسواں حصہ کا فی مقدار میں لا ئے۔ اسرائیل اور یہودا ہ کے لوگ جو یہودا ہ کے شہرو ں میں رہتے تھے وہ بھی اپنے مویشیوں اور بھیڑوں کا دسواں حصہ لا ئے وہ ان چیزوں کا بھی دسواں حصہ لا ئے جو خاص جگہ رکھی جا تی تھیں جو صرف خدا کے لئے تھیں۔ وہ ان تمام چیزوں کو خداوند اپنے خدا کے لئے لے کر آئے تھے۔ انہوں نے ان تمام چیزوں کو ڈھیر لگا کر رکھ دیا۔

لوگو ں نے تیسرے مہینے ( مئی / جون ) میں اپنی چیزوں کو لانا شروع کیا اور انہوں نے لا نے کے کام کو ساتویں مہینے ( ستمبر / اکتوبر ) میں پو را کیا۔ جب حزقیاہ اور قائدین آئے تو انہو ں نے ( جمع کی گئی چیزوں کے ) بڑے بڑے ڈھیرو ں کو دیکھا۔انہو ں نے خداوند اور اس کے لوگ اور بنی اسرائیلیوں کی تعریف کی۔

تب حزقیاہ نے کا ہنو ں اور لاویوں سے چیزوں کے جمع شدہ ڈھیر کے متعلق پو چھا۔ 10 اعلیٰ کا ہن صدوق کے خاندان کے عزریاہ نے حزقیاہ سے کہا ، “کیوں کہ لوگو ں نے نذرانوں کو خداوند کی ہیکل میں لا نا شروع کردیا ہے ہم لوگوں کے پاس کھانے کے لئے بہت زیادہ ہے۔ ہم لوگو ں نے پیٹ بھر کھا یا اور ابھی تک ہم لوگو ں کے پاس بہت بچا ہے۔ خداوند نے اپنے لوگوں پر فضل کیا ہے۔ اسی لئے ہم لوگو ں کے پاس یہ سب کچھ بچا ہے۔”

11 تب حزقیاہ نے کا ہنوں کو حکم دیا کہ وہ خداوند کی ہیکل میں ایک بھنڈار تیار کریں، اور اسے تیار کردیا گیا تھا۔ 12 تب کا ہنوں نے تحفہ نذرانے کا دسواں حصّہ اور دوسری چیزیں لا ئے جو خداوند کو دینے کے لئے تھیں۔ وہ تمام چیزیں جو جمع تھیں انہیں ہیکل کے بھنڈار میں رکھا گیا۔ لا وی کنعانیاہ جمع شدہ چیزوں کا نگراں کار تھا۔سمعی ان چیزوں کا دوسرا نگراں کار تھا۔سمعی کنعانیاہ کا بھا ئی تھا۔ 13 کنعانیاہ اور اس کا بھا ئی سمعی ان آدمیوں کے نگراں کا رتھے : یحی ایل، عزریاہ ، نحات ، عساہیل ، یریموت ، یوزبد،الی ایل ،اِسما کیاہ ، محت اور بنایا ہ۔ حزقیاہ بادشا ہ اور عزریاہ جو ہیکل کا سرکاری عہدیدار تھا اس نے ان آدمیوں کوچُنا۔

14 قور ، یمنہ کا بیٹا جو لا وی تھا،مشرقی پھاٹک کا پہریدار تھا اور نذرانوں کا نگراں کار تھا جو لوگ آزادانہ طور پر خداوند کو پیش کرتے تھے وہ ان جمع شدہ چیزوں کے تقسیم کرنے کا ذمہ دار تھا جوجمع کئے گئے تھے اور خداوند کو دیئے گئے تھے۔اور وہ تحفے جو مقدس کئے گئے تھے۔ 15 عدن ، بنیمین ، یشوع، سمعیاہ ، امریاہ اور سکنیاہ نے قور کی مدد کی۔ان آدمیوں نے وفاداری سے شہروں میں خدمت کی جہاں کا ہن رہتے تھے۔انہوں نے کا ہنوں کے گروہ کو حصّہ دیا۔ اور اس کو یقینی بنایا کہ کیا سب سے چھوٹا اور سب سے بڑا سب کو اس کا صحیح حصّہ ملا۔

16 یہ لوگ جمع شدہ چیزوں کو تین برس کے لڑکے اور اس سے بڑی عمر کے اُن لڑکوں کو بھی دیتے تھے جن کا نام لا ویوں کی خاندانی تاریخ میں ہو تا تھا۔ ان تمام لوگوں کو خداوند کی ہیکل میں روزانہ خدمت کرنے کے لئے جانا پڑتا تھا۔ ہر ایک گروہ کو اپنا سونپا ہوا کام دیئے گئے وقت پر انجام دینا پڑتا تھا۔ 17 کا ہنوں کو انکا حصّہ انکے خاندانی گروہ کے مطابق دیا جا تا تھا۔اسی طرح سے ۲۰ سال یا اس سے زیادہ عمر وا لے لا ویوں کواس کو سونپے گئے کام اور کا موں کے درجے کے مطابق حصہ دیا جا تا تھا۔ 18 لاوی ، بچے ، بیویاں، بیٹے اور بیٹیاں بھی جمع شدہ کا حصہ پا تے تھے۔ یہ ان تمام لا ویوں کے لئے کیا جا تا تھا جو خاندان کی تاریخ میں شامل تھے۔ یہ اس لئے ہوا کہ لا وی اپنے کو پاک اور خدمت کے لئے تیار رکھنے میں سختی سے یقین رکھتے تھے۔

19 کا ہن ہارون کی کچھ نسلو ں کے پاس کچھ کھیت شہر کے قریب تھے جہاں لاوی رہتے تھے۔ اور ہارون کی کچھ نسلیں شہروں میں بھی رہتی تھیں۔ ان شہروں میں سے ہر ایک شہر میں کچھ آدمیو ں کو نام لے کر ہارون کی نسلوں کو جمع شدہ چیزوں میں حصہ دینے کے لئے مقرر کئے گئے۔ سبھی مرد اور وہ تما م جنکے نام لا وی لوگو ں کی تاریخ میں درج تھے جمع شدہ چیزوں میں حصہ پائے۔

20 اس طرح بادشا ہ حزقیاہ نے سارے یہودا ہ میں وہ تمام اچھے کام کئے اس نے وہی کیا جو خداوند اس کے خدا کی مرضی میں اچھا صحیح اور قابل بھروسہ تھا۔ 21 اس نے جو بھی کام ہیکل کی خدمت میں اصولوں اور احکام کے مطابق اپنے خدا کے احکام پو رے کئے اس میں اسے کامیابی ہو ئی۔حزقیاہ نے یہ سب کام اپنے دل سے کیا۔

رومیوں 15:1-22

15 ہم جو روحانی طور پر طا قت ور ہیں ،ناتوانوں کی کمزوریوں کی رعایت کریں اور ہم اپنے آپ کو ہی خوش نہ کریں۔ ہم میں سے ہر ایک اپنے پڑوسی کو اسکی بہتری کے واسطے خوش کرے تا کہ اسکا ایمان مضبوط ہو۔ مسیح نے بھی خود کو خوش رکھنے کی کوشش نہیں کی تھی جیسا کہ لکھا ہے، “تیری لعن و طعن کر نے والوں کی لعن وطعن مجھ پر آپڑی۔” [a] کیوں کہ جتنی باتیں پہلے لکھی گئی ہمیں تعلیم دینے کے لئے لکھی گئی تا کہ جو صبر اور حوصلہ افزائی صحیفوں سے ملتی ہے ہم اس سے امید حاصل کریں۔ اور خدا صبر اور حوصلہ افزائی کا سر چشمہ ہے خدا تم کو اتحاد سے رہنے کی یکسوئی سے تو فیق دے کہ مسیح یسوع کے مطا بق آپس میں ایک دوسرے سے ایک دل ہو کر رہو۔ تا کہ تم سب ایک آواز اور ایک زبان ہو کر ہمارے خدا کی تمجید کرو جو ہمارے خدا وند یسوع مسیح کا باپ ہے۔ اس لئے ایک دوسرے کو گلے لگاؤ جیسے تمہیں مسیح نے گلے لگا یا۔ یہ خدا کے جلال کے لئے کرو۔ میں کہتا ہوں کہ مسیح خدا کی سچائی کی حفاظت کر نے کے لئے مختونوں کا خادم بنا تاکہ ہمارے باپ دادا سے کئے گئے وعدوں کو پو را کرے۔ تا کہ غیر یہودی لوگ بھی اس کے رحم کے لئے خدا کا جلال کریں جیسا کہ لکھا ہے:

“اس لئے میں غیر یہودیوں کے بیچ تجھے پہچا نونگا
    اور تیرے نام کے گیت گاؤنگا۔” [b]

10 اور صحیفہ یہ بھی کہتا ہے:

“اے غیر یہودیو!اسکے لوگوں کے ساتھ خوشی کرو۔” [c]

11 یہ پھر بھی کہتی ہے:

“تم سب غیر یہودی! خدا وند کی حمد کرو
    اور سب قومیں خدا وند کی حمد کریں۔” [d]

12 اور یسعیاہ بھی کہتا ہے کہ،

“یسی [e] کی جڑ ظاہر ہو گی
    یعنی وہ شخص جو غیر قوموں پر حکومت کرنے کو اٹھے گا
    اسی سے غیر قومیں بھی اس پر اپنی امید رکھیں گی۔” [f]

13 خدا جو امید کا ذریعہ ہے تمہیں کامل خوشی اور سلامتی سے معمور کرے جیسا کہ اس میں تمہا را ایمان ہے تا کہ مقدس روح کی قوت سے تمہا ری امید زیادہ ہو تی جا ئے۔

پولس کا اپنے کام کی بابت بتا نا

14 اور اے میرے بھا ئیو اور بہنو! میں خود بھی تمہا ری نسبت یقین رکھتا ہوں کہ تم نیکی سے معمورہو اور معرفت سے بھرے ہو۔ تم ایک دوسرے کو ہدایت کر سکتے ہو۔ 15 لیکن تمہیں پھریاد دلا نے کے لئے میں نے بعض باتوں کے بارے میں دلیری سے لکھا ہے۔ یہ اس لئے تم کو لکھا کہ یہ نعمت مجھے خدا کے طرف سے ملی ہے۔ 16 دیگر الفاظ میں غیر یہودیوں کے لئے مسیح یسوع کا خادم بنا۔ کا ہن کے کاموں کی طرح خدا کی خوشخبری کی تعلیم انجام دے رہا ہوں تا کہ غیر یہودی خدا کی نذر کے طور پر مقدس روح سے مقدس ہو کر مقبول ہو جائیں۔ اور اسکے لئے وقف ہو جائیں۔

17 پس میں ان باتوں کو جو خدا کے لئے کر تا ہوں یسوع مسیح میں فخر کر سکتا ہوں۔ 18 کیوں کہ میں انہیں باتوں کو کہنے کی جرات رکھتا ہوں جنہیں مسیح نے میرے ذریعے کی ہیں تا کہ غیر یہودی اپنے قول و فعل سے۔، 19 نشانیوں اور معجزوں کی قوّت سے خدا کی روح کی قدرت سے خدا کی اطاعت کریں۔ 20 لیکن میں نے ہمیشہ ہوشیاری سے یہی حوصلہ رکھا اور خوشخبری ایسی جگہوں پر نہ پھیلا نے کا ارادہ کیا جہاں مسیح کا نام پہلے ہی سے معلوم تھا۔ کیوں کہ میں دوسروں کی بنیاد پر عمارت بنا نا نہیں چا ہتا ہوں۔ 21 لیکن صحیفو ں میں لکھا ہوا ہے کہ:

“جنہیں اس کے بارے میں نہیں کہا گیا ہے، وہ اسے دیکھیں گے
    اور جنہوں نے اس کے بارے میں سنا تک نہیں ہے وہ سمجھیں گے۔” [g]

پولس کا روم جانے کا منصوبہ بنانا

22 اسی لئے میں تمہارے پاس آنے سے کئی مرتبہ رکا رہا۔

زبُور 25:1-15

داؤد کا نغمہ

25 اے خداوند! میں خود کو تیری تحویل میں دیتا ہوں۔
    میرے خدا ، میں نے تجھ پر توّکل کیا ہے۔
میں تجھ سے ما یوس نہیں ہوں گا۔
    میرے دشمن میری ہنسی نہیں اُ ڑائیں گے۔
وہ شخص ، جو تجھ پر توّکل رکھتا ہے ، وہ ما یوس نہیں ہو گا۔
    لیکن غدّار ما یوس ہوں گے اور وہ کچھ بھی نہیں حاصل کریں گے۔

اے خداوند! میری مدد کر کہ میں تیری راہ پر چلوں۔
    تو اپنے راستوں کا مجھے علم دے۔
حق کی راہ مجھ کو دکھا اور اُس کی تعلیم مجھے دے۔
    توُ میرا خدا نجات دینے وا لا ہے۔
    مجھ کو ہر دن تجھ پر بھروسہ ہے۔
اے خداوند! اپنی رحمدلی سے مجھے یاد رکھ
    اور شفقت کو مجھ پر ظاہر کر جس کو تو ہمیشہ ساتھ رکھتا ہے۔
اپنی جوا نی میں جو گناہ اور خطا ئیں میں نے کیں ہیں۔ اُن کو یاد نہ کر۔
    اے خداوند، اپنے اچھے نام کی خاطر، مجھ کو اپنی شفقت کے مطا بق یادکر۔

خدا سچ مچ اچھا ہے ،
    وہ گنہگا روں کو زندگی کی نیک راہ کی تعلیم دیتا ہے۔
وہ حلیموں کو اپنی را ہوں کی ہدایت دیتا ہے۔
    وہ اُن کو بے جھجھک صحیح راستہ دکھا تا ہے۔
10 خداوند اُن کے لئے جو اس کے معاہدے اور شریعت کی پیروی کر تے ہیں۔
    مہربان اور سّچا رہتا ہے۔
11 اے خداوند! میں نے بہت گناہ کیا ہے۔
    لیکن توُ نے اپنی مہر بانی ظاہر کر کے میرے ہر گناہ کو معاف کر دیا۔
12 اگر کو ئی شخص خداوند کی پیر وی کا انتخاب کرتا ہے۔
    تو اسے خدا جینے کی بہترین راہ دکھا ئے گا۔
13 وہ شخص بہترین چیزوں کا لطف اٹھا ئے گا ،
    اور اس کی نسل زمین کی وا رث ہو گی۔
    جس کا اس نے وعدہ کیا تھا۔
14 خداوند اپنے چاہنے والوں پر اپنا راز کھو لتا ہے۔
    وہ اپنے ماننے وا لوں کو اپنے معا ہدہ کی تعلیم دیتا ہے۔
15 میری آنکھیں مدد پانے کو خداوند پر ہمیشہ جمی رہتی ہیں۔
    مجھے میری مصیبتوں سے وہ ہمیشہ چھڑا تا ہے۔

امثال 20:13-15

13 نیند سے محبت مت رکھو ورنہ غریب ہو جا ؤ گے۔ جگا ہوا رہو ، اور تیرے پاس کھانے کے لئے کا فی غذا ہو گی۔

14 گا ہک خریداری کے وقت کہتا ہے ، “یہ اچھا نہیں ہے ! یہ بہت مہنگا ہے !” لیکن جب وہ دور جا تا ہے تو وہ اپنی خریداری کی بڑا ئی کرتا ہے۔

15 کو ئی شخص سونا اور قیمتی جواہرات خرید سکتا ہے ، لیکن علم سے بھری بات بیش بہا جوا ہر ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center