Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم تو اریخ 4:1-6:11

ہیکل کے لئے فرنیچر

سُلیمان نے قربان گا ہ بنانے کے لئے کانسے کا استعمال کیا۔ کانسے کی قربان گا ہ ۲۰ کیوبٹ لمبی اور ۲۰ کیوبٹ چوڑی اور ۱۰ کیو بٹ اونچی تھی۔ تب سلیمان نے پگھلے ہو ئے کانسے کو ایک بڑا حوض بنانے میں استعمال کیا۔ بڑا حوض گول تھا اور ایک سرے سے دوسرے سرے تک اس کی پیمائش ۱۰ کیوبٹ تھی اور یہ ۵ کیوبٹ اونچا اور اس کی محیط ( گھیرا ) کی پیمائش ۳۰ کیوبٹ تھی۔ بڑے کانسے کے بڑے تالاب کے کنارے ، نیچے اور اس کے چاروں طرف بیلوں کی مورتی بنائی گئی تھی بیلوں کی دوقطاریں تھیں جسے حوض کو ڈھالتے وقت ڈھالی گئی تھیں جو ۱۰ کیوبٹ لمبی تھی۔ وہ کانسے کا بڑا تا لاب ۱۲ بیلوں کے مجسمہ کے اوپر تھا۔۳ بیلوں کا رُخ شمال کی جانب ۳ بیلوں کا رُخ مغرب کی جانب ، ۳ بیلوں کا رُ خ جنوب کے جانب اور ۳بیلوں کا رُخ مشرق کی جانب تھا۔ وہ بڑا تالاب ان بیلوں کے اوپر تھا۔ سبھی بیلوں کے پچھلے حصّے کا رُخ اندر کی جانب تھا۔ کانسے کا تالاب ۳ انچ مو ٹا تھا اس کا کنارہ پیالے کے کنارے کے مانند تھا۔بڑے تالاب کا سِرا کھلی ہو ئی لی لی ( کنول ) کی طرح تھا اس میں ۵۰۰, ۱۷ گیلن کی گنجائش تھی۔ سلیمان نے دس سلفچیاں بنائیں اس نے پانچ سلفچی کو کانسے کے تالاب کی داہنی جانب رکھا اور سلیمان نے پانچ سلفچی کو کانسے کے تالاب کے بائیں جانب رکھا۔ ان دس سلفچیوں کا استعمال جلانے کی قربانی کے لئے پیش کی جانے وا لی چیزوں کو دھونے کے لئے ہو تا تھا۔لیکن بڑے تالاب کا استعمال قربانی پیش کرنے کے پہلے کاہنوں کے نہانے کے لئے ہو تا تھا۔ سلیمان نے اس کے منصوبہ کے مطابق سونے کے دس شمعدان بنوا ئے اور ان کو ہیکل میں رکھ دیا۔پانچ داہنی طرف اور پانچ بائیں طرف۔ سلیمان نے دس میزیں بنوائیں اور انہیں ہیکل میں رکھا۔ہیکل میں پانچ میزیں دائیں اور پانچ بائیں۔سلیمان نے ۱۰۰ سلفچیاں بنوا نے کے لئے سونے کا استعمال کیا۔ سلیمان نے کاہنوں کے لئے آنگن بڑا آنگن اور آنگن کے لئے دروازے بنا ئے۔ اور اس نے دروازے کو کانسے سے مڑھا۔ 10 تب اس نے بڑے کانسے کے تالاب کو ہیکل کے داہنی جانب جنوب مشرقی سمت میں رکھا۔ 11 حورام نے برتن ، بیلچے اور سلفچیاں بنائے۔تب حورام نے ہیکل میں سلیمان کے لئے اپنے کام کے حصے کو ختم کیا۔ 12 حورام نے دو ستون بنائے اور دونوں ستونوں کے بالا ئی حصّے میں دوبڑے کٹورے بنائے۔ حورام نے ستونوں کی چوٹی پر کے کٹورو ں کو ڈھکنے کے لئے دوسجاوٹی جال بنا ئے۔ 13 حورام نے ۴۰۰ انار دو جا لوں کی سجاوٹ کے لئے بنا ئے۔اناروں کی دو قطاریں تھیں۔دونوں ستونوں کے بالا ئی حصہ کے کٹورے جال سے ڈھکے ہو ئے تھے۔ 14 حورام نے کٹورادان بنا ئے اور کٹورو ں کو ان کے اوپر بنایا۔ 15 حورام نے بڑا تالاب بنایا اور تالاب کے نیچے ۱۲ بیل بنائے۔ 16 حورام نے برتن ، بیلچے ، کانٹے اور تمام چیزیں سلیمان کے لئے خداوند کے گھر کے لئے بنائیں۔ یہ چیزیں قلعی کی ہو ئی کانسے کی تھیں۔ 17 بادشا ہ سلیمان نے پہلے اُن چیزوں کو مٹی کے سانچے میں ڈھالا یہ سانچے سکات اور صریدا شہروں کے درمیان یردن کی وادی میں بنے تھے۔ 18 سلیمان نے یہ اتنی زیادہ تعداد میں بنا ئے تھے کہ کسی آدمی نے استعمال میں لا ئے گئے کانسے کو تولنے کی کوشش نہیں کی۔ 19 سلیمان نے ہیکل کے لئے بھی بہت سی چیزیں بنائیں۔ سلیمان نےسنہری قربانگا ہ بنا ئی۔ اس نے وہ میزیں بنا ئیں جن پر حاضری کی روٹیاں رکھی جا تی تھیں۔ 20 سلیمان نے شمعدان اور شمعوں کو خالص سونے سے بنوا یا۔منصوبے کے مطابق شمعوں کو مقدس جگہ کے سامنے اندر جلنا تھا۔ 21 سلیمان نے پھو لوں ، شمعوں اور چمٹوں کے بنانے کے لئے خالص سونا استعمال کیا۔ 22 سلیمان نے کفگیر ، کٹورے ، کڑھا ئیاں اور بخور دان بنانے کے لئے خالص سونے کا استعمال کیا۔ سلیمان نے ہیکل کے دروازے بنانے کے لئے اور مقدس ترین جگہ کے اندرونی دروازوں کے لئے اور اہم ہال کے دروازوں کو بنا نے کے لئے خالص سونا استعمال کیا۔

تب سلیمان نے خداوند کی ہیکل کے لئے سارے کام پو رے کر لئے۔اس نے ان تمام مقدس برتنوں کو لا یا جو اس کے باپ داؤد نے ہیکل کے لئے وقف کیا تھا۔سلیمان سونے چاندی کی بنی تمام چیزیں اور فرنیچر کو لا یا۔ اس نے ان تمام چیزوں کو خدا کی ہیکل کے خزانہ میں رکھا۔

مقدّس صندوق کا ہیکل میں لا یا جانا

سلیمان نے اسرائیل کے تمام بزرگوں اور خاندانی گروہوں کے قائدین کو ایک ساتھ یروشلم میں جمع کیا۔ (یہ آدمی اسرائیل کے خاندانی گروہوں کے قائدین تھے۔) سلیمان نے یہ اس لئے کیا کہ لا وی لوگ معاہدہ کے صندوق کو داؤد کے شہر سے لا سکیں جو صیون میں ہے۔ سبھی بنی اسرائیل بادشا ہ سلیمان سے ساتویں مہینے کی تقریب پر ایک ساتھ ملے۔ یہ تقریب ساتویں مہینے میں ( ستمبر ) میں ہو ئی۔ جب اسرائیل کے تمام بزرگ آگئے تب لا وی لوگوں نے معاہدہ کے صندوق کو اٹھا یا۔ تب کا ہن اور لا وی لوگ معاہدہ کے صندوق کو ہیکل میں لے گئے۔ کا ہن اور لا وی لوگ خیمہٴ اجتماع اور اس میں جو مقّدس چیزیں تھیں انہیں پھر یروشلم لے آئے۔ بادشا ہ سلیمان اور سبھی بنی اسرائیل معاہدہ کے صندوق کے سامنے ملے بادشا ہ سلیمان اور سبھی بنی اسرائیلیوں نے مینڈھوں اور بیلوں کی قربانی دیں۔ وہاں اتنے زیادہ مینڈھے اور بیل تھے کہ کو ئی آدمی بھی انہیں گِن نہیں سکتا تھا۔ تب کا ہنوں نے خداوند کے معاہدہ کے صندوق کو اُس جگہ پر رکھا جو اس کے لئے تیار کیا گیا تھا۔ وہ مقدس ترین جگہ ہیکل کے اندر تھی۔ معاہدہ کے صندوق کو کروبی فرشتوں کے پروں کے نیچے رکھا گیا۔ معاہدہ کے صندو ق کی جگہ کے اوپر کروبی فرشتوں کے پَر پھیلے ہو ئے تھے۔ کروبی فرشتے معاہدہ کے صندوق کو ڈھکے ہو ئے تھے۔ اور لٹھ اس کو لے جا نے کے لئے استعمال کئے گئے تھے۔ لٹّھے اتنے لمبے تھے کہ صندوق کی مقدس ترین جگہ کے سامنے سے انُ کے سِرے دیکھے جا سکتے تھے۔ لیکن کو ئی آدمی ہیکل کے باہر سے لٹھوں کو نہیں دیکھ سکتا تھا۔ لٹھّے آج بھی وہاں ہیں۔ 10 معاہدہ کے صندوق میں سوائے دو پتھر کے تختوں کے جسے موسیٰ نے صندوق کے اندر رکھا تھا کچھ اور نہ تھا۔موسیٰ نے اسے صندوق کے اندر حورب کی پہا ڑی پر رکھا تھا۔ حورب وہ جگہ تھی جہاں خدا وند نے بنی اسرائیلیوں سے معاہدہ کیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت کے بعد ہوا جب بنی اسرائیل مصر سے باہر آئے تھے۔ 11 تب وہ تمام کا ہن مقدس جگہ سے باہر آئے۔ سب کا ہنوں نے اپنے آپ کو پاک کر لیا تھا بنا توجہ دیئے ہو ئے کہ وہ کس گروپ کے ہیں۔ 12 اور تمام لا وی گلوکار قربان گا ہ کے مشرقی جانب کھڑے تھے۔ آسف کے سب گا نے وا لے گروہ ،ہیمان اور یدوتون کے گانے وا لے گروہ وہاں تھے۔ اور ان کے بیٹے اور رشتے دار بھی وہاں تھے۔ وہ گانے وا لے لا وی سفید قیمتی ململ کے لباس پہنے ہو ئے تھے۔ وہ مجیرا ، ستار اور بر بط لئے ہو ئے تھے۔ وہاں گانے وا لے لا وی لوگوں کے ساتھ ۱۲۰ کا ہن تھے۔ وہ ۱۲۰ کا ہن بگل بجارہے تھے۔ 13 وہ لوگ جو بگل بجا رہے تھے اور گا رہے تھے وہ لوگ ایک شخص کی طرح ایک ساتھ مل گئے۔ جب وہ خداوند کی حمد کر تے تھے اور اس کا شکر ادا کرتے تھے۔ بگل ، مجیرا اور دوسرے آلات موسیقی سے بلند آواز نکالتے تھے۔ انہوں نے خداوند کی حمد میں یہ گیت گایا۔

خداوند کی حمد کرو جیسا کہ وہ اچھا ہے
    اس کی سچی محبت ہمیشہ جا ری رہتی ہے۔

تب خداوند کا گھر بادلو ں سے بھر گیا۔ 14 کا ہن بادلوں کی وجہ سے خدمت انجام نہ دے سکے۔ خدا کا گھرخداوند کے جلال و فضل سے معمور تھا۔

تب سلیمان نے کہا ،

“خداوند نے کہا کہ
    وہ کا لے بادلوں میں رہے گا۔
اے خداوند میں نے ایک گھر تیرے رہنے کے لئے بنایا ہے
    اور یہ ایک پُر جلال گھر ہے۔ یہ تیرے لئے ہمیشہ ہمیشہ رہنے کی جگہ ہے۔”

سلیمان کی تقریر

بادشاہ سلیمان پلٹے اور سبھی بنی اسرائیلیوں کو جو وہاں کھڑے تھے دعائیں دیئے۔ سُلیمان نے کہا،

“خداوند اسرائیل کے خدا کی حمد کرو۔ خداوند نے وہی کیا ہے جس کا اس نے وعدہ کیا تھا جب کہ اس نے میرے باپ داؤد سے باتیں کیں تھیں خداوندخدا نے یہ کہا ، “جب سے میں اپنے لوگوں کو مصر سے باہر لے آیا تب سے اب تک میں نے اسرائیل کے کسی خاندانی گروہ سے اپنے نام کا گھر بنانے کے واسطے ایک جگہ کیلئے کو ئی شہر نہیں چُنا ہے۔ میں نے اپنے لوگ اسرائیلیوں پر بادشا ہت کرنے کے لئے بھی کسی آدمی کو نہیں چُنا ہے۔ لیکن اب میں نے یروشلم کو اپنے نام کے لئے چُنا ہے اور میں نے داؤد کو اسرائیلی لوگوں پر حکومت کرنے کے لئے چُنا ہے۔‘

“ میرے باپ داؤد کی یہ خواہش تھی کہ وہ اسرائیلی سر زمین پر خداوند اسرائیل کے خدا کے نام پر ایک گھر بنوا ئے۔ لیکن خدا نے میرے باپ سے کہا تھا ، “داؤد جب تم نے میرے نام سے ایک گھر بنانے کی خواہش کی تو تم نے اچھا ہی کیا۔ لیکن تم گھر نہیں بنا سکتے ہو۔لیکن تمہا را خود کا بیٹا میرے نام پر ایک گھر بنائے گا۔‘ 10 اب خداوند نے وہ کر دیا ہے جو اس نے کہا تھا۔ میں اپنے باپ کی جگہ پر نیا بادشاہ ہوں۔ داؤد میرا باپ تھا۔ اب میں اسرائیل کا بادشا ہ ہوں خداوند نے یہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ میں نے خداوند اسرائیل کے خدا کے نام پر گھر بنوایا ہے۔ 11 میں نے معاہدہ کے صندو ق کو ہیکل میں رکھا ہے۔معاہدہ کا صندوق وہاں ہے جہاں خداوند سے کئے گئے معاہدہ رکھے جا تے ہیں۔خداوند نے یہ معاہدہ بنی اسرائیلیوں سے کیا ہے۔”

رومیوں 7:1-13

شادی کی مثال

اے بھا ئیو اوربہنو! کیا تم نہیں جانتے (میں ان لوگوں سے کہہ رہا ہوں جو شریعت کو جانتے ہیں ) کہ جب تک آدمی جیتا ہے اسی وقت تک شریعت اس پر اختیار رکھتی ہے۔ مثال کے طور پر ایک شادی شدہ عورت شریعت کے مطا بق اپنے شوہر کی زندگی تک ہی پابند رہتی ہے لیکن جب اسکا شوہر مر جاتا ہے تو وہ بیاہتا کی پا بندی سے آزاد ہو جا تی ہے۔ شوہر کی زندگی میں اگر کسی دوسرے شخص سے رشتہ رکھے تو وہ زانیہ ہے۔ لیکن اسکا شوہر مرگیا ہے تو بیاہتا کی شریعت اس پر لا گو نہیں ہو تی یہاں تک کہ اگر وہ دوسرے مرد کی بھی ہو جائے تو بھی وہ حرام کاری کر نے کی قصور وار نہ ٹھہرے گی۔

پس اے میرے بھائیو اور بہنو! تم بھی مسیح کے بدن کے وسیلے شریعت کے اعتبار سے مر چکے ہو اسی لئے اب تم بھی کسی دوسرے کے ہو جاؤ جو مرُدوں میں سے جلایا گیا تاکہ تم خدا کے لئے کھیتی پیدا کر سکو۔ جب ہم گنہگار فطرت کے مطابق جی رہے ہیں اس سے گناہ کے جذبہ کی خواہش جو شریعت کے باعث آئی تھی وہ ہمارے جسموں پر حاوی تھا تا کہ ہم عمل کی ایسی کھیتی کریں جسکا خاتمہ صرف روحانی موت میں ہو۔ لیکن اب ہمیں شریعت سے آزاد کردیا گیا ہے کیوں کہ جس شریعت کے تحت ہم کو قید میں ڈالا گیا تھا ہم اس کے لئے مر چکے ہیں۔اور اب خدا کی خدمت روحانی طور پر نئے طریقے سے کر تے ہیں نہ کہ لکھے ہوئے پرا نے اصول کے طور پر کر تے ہیں۔

گناہ کے خلاف لڑا ئی

پس ہم کیا کہیں ؟ کیا ہم کہیں کہ وہ شریعت گناہ ہے ؟ نہیں، ہر گز نہیں۔ حقیقت میں اگر شریعت نہ ہو تی تو میں پہچان ہی نہیں پا تا کہ گناہ کیا ہے ؟مثلاًاگر شریعت نہ کہتی کہ “تو خواہش نہ کر کہ وہ تیرا نہیں ہے” [a] تو میں نہ جانتا کہ خواہش کا کرنا غلطی ہے۔ مگر گناہ نے موقع پا کر اس حکم کے ذریعہ سے مجھ میں ہر طرح کی غلط خواہشات پیدا کردی۔ کیوں کہ شریعت کے بغیر گناہ مردہ ہے۔ ایک زمانے میں میں شریعت کے بغیر زندہ تھا۔ مگر جب شریعت آئی تب گناہ زندگی میں ابھر آیا۔ 10 اور میں مر گیا۔ وہی شریعت جو زندگی کا حکم دینے کے لئے تھی میرے لئے موت لے آئی۔ 11 کیوں کہ گناہ نے موقع پا کر اس حکم کے ذریعے سے مجھے بہکایا اور اسی کے ذریعے سے مجھے بھی مارڈالا۔

12 پس شریعت مقدس ہے اور اسکا حکم بھی مقدس اور راستباز اور اچھا ہے۔ 13 تب پھر کیا اسکا مطلب یہ ہے کہ جو اچھا ئی ہے وہی میری موت کا سبب بنا ؟ہر گز نہیں۔ بلکہ گناہ میرے واسطے موت لا نے کے لئے کچھ اچھی چیز استعمال کیا یہ ایسا ہوا تا کہ ہم گناہ کو پہچان سکیں۔ یہ ایسا ہوا یہ ظا ہر کر نے کے لئے کہ گناہ بہت ہی برا ہے۔ اور اسے ظا ہر کر نے کے لئے حکم کا استعمال کیا گیا۔

زبُور 17

داؤد کی دعا

17 خداوند ! میری التجا کو انصاف کے لئے سن۔
    میں تجھے اونچی آواز سے پکار رہا ہوں۔
میں اپنی بات ایماند اری سے کہہ رہا ہوں۔
    پس مہربانی کر کے میری فریاد سن۔
خدا ! تو ہی میرے بارے میں صحیح فیصلہ کریگا۔
    توہی سچ کودیکھ سکتا ہے۔
میرا دل پرکھنے کو تو نے میرے دل کی گہرا ئی میں جھانکا۔
    تو میرے ساتھ رات بھر رہا،
تُو نے مجھے جا نچا اور تجھے مجھ میں کو ئی کھوٹ نہ ملا۔
    میں نے کو ئی بُرا منصوبہ نہیں رچا تھا۔
تیرے احکامات پر پا بند رہنے کے لئے میں نے ہر ممکن انسانی کوششیں کیں
    جتنا کہ کوئی انسان کر سکتا ہے۔
میں تیرے راستوں پر چلتا رہا۔
    میرے قدم تیری زندگی کے راستے سے نہیں پھسلے۔
اے خدا ! میں نے ہر موقع پر تجھ کو پکا را ہے اور تُو نے مجھے جواب دیا ہے۔
    پس اب بھی تو میری عرض سن۔
اے خدا ! تُو اپنے چاہنے وا لوں کی مدد کرتا ہے
    اور اُن کی جو تیری داہنی طرف رہتے ہیں۔
    تو اپنے ایک عقیدتمند کی یہ فریاد سن۔
میری حفا ظت اپنی آنکھ کی پتلی کی طرح کر۔
    مجھے اپنے پروں کے سائے میں چھپا لے۔
اے خدا وند! میری حفا ظت اُن شریروں سے کر، جو مجھے نیست ونابود کر نے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وہ مجھے گھیر ے ہو ئے ہیں اور مجھے نقصان پہنچا نے کی کوششوں میں ہیں۔
10 شریر لوگ غرور کے باعث خدا کی بات پر کان نہیں دھر تے۔
    وہ اپنی ہی ڈینگ ہانکتے ہیں۔
11 وہ لوگ میرے پیچھے پڑے ہو ئے ہیں،
    اور میں اُن کے بیچ گھِر گیا ہوں۔
    وہ مجھ پر وار کر نے کو تاک لگا ئے بیٹھے ہیں۔
12 وہ شریر لوگ ایسے ہیں جیسے کو ئی شیر جانوروں پر حملہ کر نے کے لئے گھا ت میں بیٹھا ہوا ہو۔
    وہ شیر کی مانند جھپٹنے کو چھپے رہتے ہیں۔

13 اے خداوند اُٹھ! دشمن کا سامنا کر، اُسے پٹک دے،
    اپنی تلوا ر سے میری جان کو ان شر پسندوں سے بچا۔
14 اے خداوند! تو اپنی قوّت سے اس دنیا سے بُرے لوگوں کو نکال۔
    اے خداوند! کئی لوگ تیرے پاس مدد کے لئے آئیں گے جن کے پاس اس زندگی میں اب کچھ نہ رہا۔
انہیں کثیر غذا دے۔
    ان کے بچّوں کو اتنا دے تا کہ وہ اپنے بچّوں کے لئے بھی کا فی مقدار میں غذا رکھ چھو ڑینگے۔

15 میں نے انصاف کے لئے دعا کی، اس لئے خداوند میں تیرے پاس سچيّ التجا سے آیا ہوں
    اور تجھے ديکھتے ہو ئے بھر پور تسّلی پاؤنگا۔

امثال 19:22-23

22 ہر کوئی ایک سچا اور وفادار شخص کو چاہتا ہے۔ اس لئے ایک جھو ٹا ہونے سے ایک غریب ہونا بہتر ہے۔

23 خدا وند کا خوف زندگی کی رہنمائی کرتا ہے : جو خدا وند کا خوف کریگا اپنی زندگی سے مطمئن ہوگا اور کوئی تکلیف نہیں جھیلے گا۔ کیوں کہ وہ اپنی زندگی سے مطمئن رہتا ہے اور تکلیف سے نہیں گھبرا تا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center