Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل تواریخ 28-29

داؤد کا ہیکل کے لئے منصوبہ بنا نا

28 داؤد نے اسرائیل کے تمام قائدین کو یروشلم میں جمع کیا۔اس نے قبیلوں کے قائدین کو ، بادشاہ کی خدمت کر نے وا لی فوج کے گروہ کے سپہ سالا روں، ہزاروں اور سیکڑوں کے سپہ سالا روں کو ، ان عہدے داروں کو جو بادشاہ اور اس کے بیٹوں کی تمام جائیداد اور مال مویشیوں کا نگراں کار تھا ، ساتھ میں محل کے عہدے داروں کو ،جانبازوں کو اور تمام بہادر سپاہیوں کو بلا یا۔

بادشا ہ داؤد کھڑے ہو ئے اور کہا ، “میرے بھائیو اور میرے لوگو میری سُنو۔میں ایک گھر بنانا چا ہتا ہوں جہاں معاہدہ کا صندو ق رہ سکے ، اور وہ خدا کے لئے پیروں کی چوکی ہو گی ، اور میں نے اسے بنانے کی تیار ی کی۔ لیکن خدا نے مجھ سے کہا، “نہیں داؤد تم میرے نام پر گھر نہیں بنا ؤ گے کیونکہ تم نے بہت ساری جنگیں لڑی تھیں اور بہت خون بہایا تھا۔ ”

“خداوند اسرائیل کے خدا نے مجھے میرے باپ کے پو رے خاندان میں سے ہمیشہ کے لئے اسرائیل کے اوپر بادشاہ چنا ، کیونکہ اس نے یہوداہ کے خاندانی گروہ کو قاصد ہو نے کے لئے چنا۔ تب یہودا ہ کے خاندان میں سے ،خداوند نے میرے باپ کے خاندان کو چنا۔ ا س خاندان سے خدا نے مجھے اسرائیل پر بادشاہ بننے کے لئے چنا۔ اور میرے بیٹوں میں سے اس نے ، کیونکہ خدا نے مجھے بہت سے بیٹے دیئے ہیں،سلیمان کو اسرائیل ، خداوندکی بادشا ہت کا نیا بادشا ہ چنا ہے۔ خداوند نے مجھ سے کہا، “داؤد تمہا را بیٹا سلیمان میرے گھر اور میرے لئے آنگن بنا ئے گا ، جیسا کہ میں نے سلیمان کو اپنا بیٹا چنا ہے۔ اور میں اس کا باپ رہوں گا۔ میں اس کی بادشا ہت کو ہمیشہ کے لئے طاقتور بناؤں گا ، اگر وہ میرے احکامات اور اصولوں کو لگاتار مانتا رہے گا۔ جیسا کہ وہ آج مانتا ہے۔”

پس اب سارے اسرائیل ، “خداوند کی جماعت کے روبرو اور ہمارے خدا کے حضور میں تم سے یہ باتیں کہتا ہوں۔ خداوند اپنے خدا کے تمام ا حکام کی ہوشیاری سے تعمیل کرو۔ تاکہ تم اس اچھی زمین کو حاصل کر سکو اور اسے اپنی وراثت کے طور پر اپنی نسلوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے دے سکو۔

“ اور اے میرے بیٹے تم اپنے باپ کے خدا کو جانو اور اسکی خدمت پورے صدق دل اور چاہت سے کرو۔ کیوں کہ خدا وند ہر ایک کے دل کی تلاشی لیتا ہے۔ اور ہر ایک کے سوچ و فکر کو سمجھتا ہے۔ اگر تم اس کو تلا شو گے تو تم اس کو پاؤ گے لیکن اگر تم اس کو چھو ڑ دو گے تو وہ تم کو ہمیشہ کے لئے چھو ڑ دے گا۔ 10 سلیمان ! تمہیں یہ ضرور سمجھنا چاہئے کہ خدا وند نے تم کو اپنا مقدس گھر بنانے کے لئے چنا ہے۔ طاقتور بنو اور کام کرو۔

11 تب داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان کو ہیکل بنانے کے منصوبے کو سونپ دیا۔ اس منصوبے میں ہیکل کا دہلیز ، اسکے مکان ، گودام ، بالا خانہ اور اندرونی کمرے اور کفارہ گاہ شامل تھے۔ 12 وہ سارے منصوبے بھی جو کہ خدا وند کی ہیکل کے صحنوں اور اسکے چاروں طرف کے کمروں کے لئے ، خدا کے گھر کے گودام کے لئے اور وقف کی گئی چیزوں کے گوداموں کے لئے ، 13 اور ساتھ ہی ساتھ وہ منصوبے جو کہ خدا وند کی ہیکل میں خدمت کے تمام کاموں کو کر نے کے لئے کاہنوں اور لاویوں کے گروہوں کے لئے ، اور ان تمام چیزوں کے لئے جو خدا وند کے گھر کے کا موں میں استعمال ہو تے تھے اس کے ذہن میں تھا۔ 14 اس میں سونے کے سامانوں کے لئے سونے کا وزن اور چاندی کے سامانوں کے لئے چاندی کا وزن ، 15 سونے کے شمعدانوں اور اسکے چراغوں کے لئے اس کے ایک ایک شمعدان اور چراغوں کے سونے کا وزن اور ہر ایک چاندی کے شمعدانوں اور اسکے چراغوں کے لئے اسکے ہر ایک شمعدان کے استعمال کے بنا پر چاندی کا وزن شامل تھا۔ 16 داؤد نے بتایا کہ مقدس روٹی کے لئے کام میں آنے والی ہر ایک میز کے لئے کتنا سونا استعمال کیا جانا چاہئے اس نے یہ بھی بتایا کہ چاندی کی میزوں کے لئے کتنی چاندی استعمال کرنی چاہئے۔ 17 داؤد نے یہ بھی بتایا کہ کتنا خالص سونا کاٹنوں ، چھڑ کاؤ کے کٹوروں اور گھڑوں کے بنانے میں استعمال کرنا ہوگا۔ اور ہر ایک سونے کی طشتری بنانے کے لئے کتنا سونا استعمال کرنا چاہئے اور ہر ایک چاندی کی طشتری بنانے میں کتنی چاندی استعمال کر نی چاہئے۔ 18 داؤد نے بتایا کہ بخور کی قربان گاہ کے لئے کتنا خالص سونا استعمال کرنا چاہئے۔ اور رتھ کے لئے سنہرے کروبی فرشتے کے لئے جو کہ خدا وند کے معاہدہ کے صندوق کے اوپر اپنے پنکھوں کو پھیلائے ہو ئے ہے اس کا بھی منصوبہ دیا۔

19 داؤد نے کہا ، “یہ سارے لکھے ہوئے خدا وند نے دیئے تھے۔ خدا وند نے ان منصوبوں کی ہر ایک چیز کو سمجھنے میں مجھے مدد دی۔ ”

20 داؤد نے اپنے بیٹے سلیمان سے یہ بھی کہا ، “حوصلہ مند اور بہادر بنو ان منصوبوں کو پورا کرنے کے لئے۔ ڈرو مت اور نہ ہی پست ہمت ہو کیوں کہ خدا وند میرا خدا تمہارے ساتھ ہے۔ خدا وند تم کو نہ چھو ڑے گا اور نہ ہی ترک کریگا جب تک کہ خدا وند کے گھر کی خدمت کا سارا کام ختم نہ ہوجائے۔ 21 ہیکل کا سب کام کرنے کے لئے کاہنوں اور لاویوں کے سارے گروہ تیار ہیں۔ ہر ایک ہنر مند کاریگر کسی بھی کام کے لئے تمہارے حکم کے منتظر ہیں ، اور لوگوں کے سارے قائدین تمہارے سارے حکموں کو ماننے کے لئے تیار ہیں۔ ”

ہیکل بنانے کے لئے تحفہ

29 بادشا ہ داؤد نے ان سبھی اسرائیل سے جو وہاں جمع ہو ئے تھے کہا ، “میرا بیٹا سلیمان وہ جسے خدا نے چنا ہے، جوان اور ناتجربہ کار ہے۔ لیکن یہ ایک بہت بڑا کام ہے۔ یہ عمارت لوگوں کے لئے نہیں ہے بلکہ خداوند کے لئے ہے۔ میں نے خدا کے گھر کی تعمیر کی تیاری میں ہر ممکن کو شش کی۔میں نے سونے سے بننے وا لی چیزوں کے لئے سونا ،چاندی سے بننے وا لی چیزوں کے لئے چاندی ، کانسے سے بننے وا لی چیزوں کے لئے کانسہ ،لو ہے سے بننے وا لی چیزوں کے لئے لو ہا ، لکڑیوں سے بننے وا لی چیزوں کے لئے لکڑی ، سجاوٹ کے لئے نیلم کے پتھر دوسرے رنگین پتھر،ہر طرح سے قیمتی پتھر بہت زیادہ مقدار میں سنگ مر مر مہیا کرایا۔ ان سب کے علاوہ ، میرے پاس سونا چاندی کا ذاتی خزانہ ہے ، اور کیونکہ میں خدا کے گھر کے لئے وقف ہو ں، اب میں اسے خدا کے گھر کو ان چیزوں کے علاوہ دے رہا ہوں جسے میں نے پہلے سے ہی پاک ہیکل کے لئے تیار کیا ہے : ایک سو دس ٹن سونا ( خالص اوفیر سونا ) اور دوسو ساٹھ ٹن ہیکل کی دیوار کو مڑھنے کے لئے۔ سونے اور چاند ی کے سبھی کاموں کے لئے اور دستکاروں کے کسی بھی کام کے لئے اب میں بنی اسرائیلیوں سے پوچھتا ہوں، تم میں سے کتنے لو گ اپنے آپ کو آج کے دن خداوند کو وقف کرنے کے خواہش مند ہو ؟”

خاندانی قائدین ، اسرائیلی خاندان کے قائدین ، ہزاروں اور سیکڑوں کے سپہ سالا ر اور بادشا ہ کے انتظامیہ کے دوسرے عہدے دار اپنے آپ کو خداوند کے لئے وقف کر دیئے۔ وہ لوگ خدا وند کی ہیکل کے لئے ۱۹۰ ٹن سونا ، ۳۷۵ ٹن چاندی ، ۶۷۵ ٹن کانسے اور ۳۷۵۰ ٹن لوہا عطیہ میں دیئے۔ جن لوگوں کے پاس قیمتی پتھر تھے اسے انہوں نے جیر شومی یحی ایل کے تحویل میں خدا وند کی ہیکل کے خزانہ میں دیدیئے۔ لوگ اپنے رضا مندی سے دیئے ہو ئے عطیہ پر بہت خوش ہوئے کیوں کہ وہ خلوص دل اور چاہت سے خدا وند کو دیئے تھے۔ اور بادشاہ داؤد بھی بہت زیادہ خوش ہوئے تھے۔

داؤد کی خوبصورت دعا

10 تب داؤد نے ان لوگوں کے سامنے جو وہاں ایک ساتھ جمع تھے خدا وند کی تعریف کی۔ داؤد نے کہا ،

“خدا وند ہمارے آباؤ اجدا د اسرائیل کا خدا
    ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تیری تعریف ہو۔
11 عظمت ، طا قت ، جلال ، شان و شوکت اور تعظیم تمہارے لئے ہے۔
    کیوں کہ زمین اور آسمان پر کی ساری چیز تمہاری ہے۔
بادشاہت تمہاری ہے اے خدا وند!
    تو سبھی لوگوں پر سرفراز کیا گیاہے۔
12 دولت او ر عزت تجھ ہی سے آتی ہے۔
    تو ہر چیز پر حکو مت کر تا ہے۔
طاقت اور قوت تمہارے ہاتھوں میں ہے۔
    تو کسی کو عظیم اور طاقتور بناتا ہے۔
13 اب ہمارے خدا ہم تیرے شکر ادا کرتے ہیں۔
    اور ہم تیرے پُر جلال نام کی تعریف کرتے ہیں۔
14 کیوں کہ میں کون ہوں اور میرے لوگوں کی کیا حقیقت ہے
کہ ہم لوگ اس طرح سخاوت سے دینے کے قابل ہوں؟
    سچ مُچ میں تو ہم لوگوں کو یہ ساری چیزیں عطا کیا ہے اور ہم لوگ صرف اسے تجھے واپس کر رہے ہیں۔
15 ہم لوگ ہمارے تمام آباؤ اجداد کی طرح تمہارے سامنے اجنبی اور غیر ملکی ہیں۔
ہمارے دن اس روئے زمین پر گزرتے سایہ کی مانند بے امید ہے۔
16 اے خدا وند ہمارے خدا یہ ساری دولت
    جسے ہم لوگوں نے تیرے مقدس نام کے لئے اس ہیکل کو بنانے کے لئے عطیہ دیا ہے
وہ تجھ ہی سے آتا ہے
    اور ہر کچھ جسے تیرے ہی ماتحت ہے۔
17 میرے خدا میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تو لوگوں کے دلوں کی آزمائش کرتا ہے
    اور تو اس کے اچھے کارناموں سے خوش ہوتا ہے۔
میں نے ان ساری چیزوں کو خلوص دل اور رضا مندی سے دیا ہے۔
    اب میں دیکھ سکتا ہوں کہ یہاں پر جمع ہوئے تیرے لوگ ان چیزوں کو تجھے وقف کر کے خوش ہیں۔
18 اے خدا وند ہمارے آباؤ اجدا د
    ابراہیم ، اسحاق اور یعقوب کے خدا،
اس خواہش کو ہمیشہ کے لئے اپنے لوگوں کے دلوں میں رکھ
    اور انکے دلوں کو اپنی طرف موڑ دو۔
19 اور میرے بیٹے سلیمان کو
    تیرے احکام ، اصول اور قوانین کو خلوص دل سے پالن کرنے کی خواہش دے۔
اور ان ساری چیزوں کو دے
    جسکی ضرورت اس ہیکل کو بنانے کے لئے ہے جس کے لئے میں نے تیار کی ہے۔ ”

20 تب داؤد نے وہیں ایک ساتھ جمع ہو ئے لوگوں کے گروہ سے کہا ، “اب خدا وند اپنے خدا کی تمجید کرو !” اس لئے سب نے خدا وند اپنے آباؤ اجداد کے خدا کی تمجید کی۔ انہوں نے خدا وند اور بادشاہ کے سامنے زمین پر سجدہ کیا۔

سلیمان بادشاہ ہوتا ہے

21 دوسرے دن لوگوں نے خدا وند کو قربانی اور جلانے کا نذرانہ پیش کیا۔ انہوں نے ایک ہزار بیل ، ایک ہزار مینڈھے ایک ہزار میمنے اور اپنے مئے کا نذرانہ بھی پیش کیا۔ ان لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کے بدلے میں بہت سی قربانیاں دیں۔ 22 اس دن لوگوں نے کھا یا اور پیا اور خدا وند ان کے ساتھ تھا۔ وہ بہت خوش تھے۔

اور انہوں نے داؤد کے بیٹے سلیمان کو دوسری دفعہ بادشاہ بنایا۔ ان لوگوں نے اسے خدا وند کے بادشاہ کے طور پر مسح ( چُنا ) کیا اور صدوق کو کاہن کے طور پر مسح کیا۔

23 تب سلیمان بادشاہ کی طرح خدا وند کے تخت پر اپنے باپ داؤد کی جگہ بیٹھا۔ وہ بہت کامیاب تھا اور سبھی بنی اسرائیل اس کا حکم مانتے تھے۔ 24 تمام قائدوں ، سپاہیوں اور بادشاہ داؤد کے سبھی بیٹوں نے بادشاہ سلیمان سے وفادار رہنے کا وعدہ کیا۔ 25 خدا وند نے سلیمان کو سبھی بنی اسرائیلیوں کی نظر میں بہت عظیم بنایا اور اسے ایسا شاہی شان و شوکت دیا جو کہ اسرائیل کے پہلے کے کسی بھی بادشاہ کو نہیں تھا۔

داؤد کی موت

26 یسّی کا بیٹا داؤد سارے اسرائیل کا بادشاہ تھا۔ 27 اس نے اسرائیل پر چالیس سال تک حکومت کی۔ اس نے حبرون شہر میں سات سال تک حکومت کی۔ تب پھر اس نے یروشلم پر ۳۳ سال تک حکو مت کی۔ 28 جب داؤد مرا وہ بہت بوڑھا تھا۔ اس نے ایک اچھی لمبی زندگی گزاری تھی ، وہ اپنی دولت ، عزت ، شہرت سے لطف اندوز ہوا تھا۔ تب اس کا بیٹا سلیمان بادشاہ کے طور پر اس کا جانشیں بنا۔ 29 بادشاہ کی حکومت کے دوران ہو ئے شروع سے آخر تک کے واقعات سموئیل سیر ، ناتن نبی اور جاد سیر کے کتابوں میں درج کئے گئے تھے۔ 30 جو کہ اس کی پوری حکو مت اور قوّت اور ان واقعات پر مشتمل ہے جو اس کے ساتھ ، اسرائیل کے ساتھ اور اسکے آس پاس کی قومو ں کے ساتھ ہو ئے تھے۔

رومیوں 5:6-21

کیوں کہ جب ابھی ہم کمزور ہی تھے صحیح وقت پر مسیح نے ہمارے لئے جبکہ ہم خدا کے خلاف تھے اپنی جان تک دیدی۔ اب دیکھو کسی راستباز انسان کے لئے بھی مشکل ہی سے کوئی اپنی جان دیگا۔کسی اچھے آدمی کے لئے شاید کوئی اپنی جان تک دے دینے کی جرات کرے۔ لیکن خدا اپنی محبت ہم پر یوں ظاہر کرتا ہے جب کہ ہم بھی گنہگار ہی تھے۔ مسیح نے ہمارے لئے اپنی جا ن دی۔

کیوں کہ اب جب ہم انکے خون کے باعث راستبازہو گئے ہیں تو اب ان کے وسیلہ سے خدا کے غضب سے یقینی طور پربچیں گے۔ 10 کیوں کہ جب ہم خدا کے دشمن تھے اس نے اپنے بیٹے کی موت کے وسیلے سے خدا سے ہما را میل کرایا اب جبکہ ہمارا میل خدا سے ہو چکا ہے تو اس کی زندگی سے ہمارا اور مزیدتحفظ ہوگا۔ 11 صرف یہی نہیں ہے ہم ا پنے خداوندیسوع مسیح کے وسیلے سے اب ہمارا خدا کے ساتھ میل ہو گیا۔ اس لئے ہم خدا پر اپنے خداوندیسوع مسیح کے ذریعہ فخر کر سکتے ہیں۔

آدم اور مسیح

12 جس طرح ایک آدمی کے سبب گناہ دنیا میں آیا اور گناہ سے موت آئی اور یہ موت سب آدمیوں میں پھیل گئی اس لئے کہ سبھی نے گناہ کئے تھے۔ 13 اب دیکھو شریعت کے آنے سے پہلے دنیا میں گناہ تھا لیکن جب تک شریعت نہیں آئی کسی کا بھی گناہ نہیں گنا گیا۔ 14 لیکن آدم سے لے کرموسیٰ تک موت ہر ایک پر حکومت کرتی رہی۔ موت ان پر بھی ویسے ہی حاوی رہی جنہوں نے آدم کی مانند گناہ نہیں کئے تھے۔

آدم بھی اسی کی طرح تھا جو آئندہ آنے والا تھا۔ 15 لیکن خدا کی نعمت آدم کے گناہ جیسی نہیں تھی کیوں کہ اگر ایک شخص کے گناہ کے سبب سے سبھی لوگوں کی موت ہوئی تو اس ایک شخص یسوع مسیح کے فضل کے وسیلے سے خدا کی مہر بانی اور اس کی بخشش تو سبھی لوگوں کی بھلا ئی کے لئے افراط سے نازل ہو ئی۔ 16 اور یہ بخشش کا ویسا حال نہیں جیسا آدم کے گناہ کرنے کا ہوا۔ آدم سے ایک بار گناہ سر زد ہو نے کے بعد وہ قصور وار ٹھہرا۔ لیکن خدا کے فضل سے بہت سے گناہ کر نے کے بعد لوگوں کو راستباز ٹھہرا نے کا حکم آیا۔ 17 کیوں کہ ایک شحص کے گناہ کے سبب موت سب لوگوں پر حاوی ہو گئی تو کچھ لوگ خدا کا بے انتہا فضل اور بخشش حا صل کر تے ہیں جو انہیں راستباز بنا تے ہیں۔ وہ ایک شخص یعنی یسوع مسیح کے وسیلے سے وہ لوگ ضرور حقیقی زندگی حاصل کریں گے اور حکو مت کریں گے۔

18 غرض جیسے ایک گناہ کے سبب سے سبھی لوگوں کو سزا ملی۔ویسے ہی راستبازی کے ایک کام کے وسیلے سے سب آدمیوں کو وہ نعمت ملی جو راستباز ٹھہر کر سچّی زندگی پا ئی۔ 19 لیکن اس ایک شخص کی نا فر مانی کے سبب سب لوگ گنہگار ٹھہرے ویسے ہی اس ایک شخص فرمانبرداری کے سبب سبھی لوگ راستباز بنادیئے جائیں گے۔ 20 شریعت کے وجود میں آنے کی وجہ سے گناہ بڑھ جائیں گے۔ جہاں گناہ بڑھے وہاں خدا کا فضل اس سے زیا دہ ہوا۔ 21 جس طرح گناہ کی وجہ سے موت نے بادشاہی کی، اس طرح فضل بھی ہمارے خداوند یسوع مسیح کے وسیلے سے ابدی زندگی کے لئے راستبازی کے ذریعے سے بادشاہی کرے۔

زبُور 15

داؤد کا نغمہ

15 اے خداوند تیرے مقّدس خیمہ میں کون رہ سکتا ہے؟
    تیرے کوہِ مقّدس پر کون رہ سکتا ہے؟
صرف وہی شخص جو راستی پر چلتا ہے اور صداقت کا کام کرتا ہے،
    ا ور جودل سے سچ بولتا ہے وہی تیرے کوہ پر رہ سکتا ہے۔
ایسا شخص اوروں کے با رے میں کبھی بُرا نہیں بولتا ہے۔
    ایسا شخص اپنے پڑوسیوں کا بُرا نہیں کر تا۔
    ایسا شخص اپنے رشتے داروں کے بارے میں شرمناک باتیں نہیں کرتاہے۔
ایسا شخص ان لوگوں کی تعظیم نہیں کرتا جو خدا سے نفرت کرتے ہیں۔
    پر جو خداوند سے ڈرتے ہیں وہ اُن کی عزّت کرتا ہے۔
وہ جو قسم کھا تا اس سے بدلتا نہیں خواہ وہ نقصان ہی اٹھا ئے۔
وہ شخص اگر کسی کو روپیہ قرض دیتا ہے تو وہ اُس پر سوُد نہیں لیتا۔
    اور وہ شخص کسی بے گناہ کو نقصان پہنچا نے کے لئے رشوت نہیں لیتا۔
اگر کو ئی اُس نیک شخص کی طرح زندگی گذار تا ہے
    تو وہ شخص خدا کے نز دیک ہمیشہ رہے گا۔

امثال 19:18-19

18 جب تک امید ہے اپنے بیٹے کو تربیت دے۔ ایسا کرنے سے انکار کر کے اسکی موت میں مدد مت کر۔

19 ایک شخص جسے بہت جلد غصہ آتا ہے اسے ضرور اسکے لئے سزا ملنی چاہئے۔ اگر تم اس کو بچانے کی کو شش کرتے ہو تو وہ اسے بار بار کریگا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center