Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the ESV. Switch to the ESV to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل تواریخ 5:18-6:81

کچھ سپاہي جنگ ميں مارے گئے

18 روبینی ،جادیوں اور منسی قبیلہ کے آدھے لوگوں کے پاس ۴۴۷۶۰ آدمیوں کی فوجیں تھیں جو تلوار اور ڈھال ساتھ لے جاتے تھے اور وہ تیر اندازی میں ماہر تھے ان لوگوں کو جنگ کے لئے تربیت دی گئی تھی۔ 19 انہوں نے ہاجری لوگوں ، اور بطور ، نفیس اور نودب کے لوگوں کے خلاف بھی جنگ لڑے۔ 20 اور ان لوگوں کی خدا نے مدد کی جنہو ں نے ہاجری لوگوں اور ان کے سارے لوگوں کو جو کہ ان کے اطراف تھے ان لوگوں کے حوالے کیا۔ کیوں کہ ان لوگوں نے خدا کو پکارا اور اس نے اس کا جواب دیا کیوں کہ وہ لوگ اس پر بھروسہ رکھتے تھے۔ 21 انہوں نے ان لوگوں کے مال مویشیوں ( ۰۰۰,۵۰ اونٹ، ۰۰۰,۲۵۰ بھیڑ ،۰۰۰,۲ گدھے ) کو ضبط کر لیا اور ۰۰۰,۱۰۰ لوگوں کو قیدی بنا لیا۔ 22 کئی ہاجری جنگ میں مارے گئے تھے کیوں کہ فتح خدا کی طرف سے تھی۔ اور وہ جلا وطن تک ان لوگوں کی جگہ میں رہے۔

23 منسّی کے قبیلے کے آدھے لوگ بسن کے علاقے سے بعل حرمون ، سنیر اور حرمون کی پہا ڑی تک رہتے تھے۔ وہ لوگ تعداد میں زیادہ تھے۔

24 یہ سب ان لوگوں کے خاندانوں کے قائدین تھے : عیفر، یسعی ، الی ایل ، عزر ایل ، یرمیاہ ، ہوداویاہ اور یحد ایل۔ وہ سب طا قتور اور مشہور آدمی تھے اور ان کے خاندانوں کے قائدین تھے۔ 25 لیکن اپنے آباؤ اجداد کے خدا کے تئیں وفادار نہیں تھے اور وہ ان لوگوں کے خدا ؤں کے سامنے جھکے جو اس زمین پر رہا کرتے تھے جسے خدا نے اسرائیلیوں کے اس زمین پر آنے سے پہلے تباہ کردیا تھا۔

26 اسرائیل کے خدا نے پول یعنی تگلت پِلناصر جو اسُور کا بادشاہ تھا انکے ( لڑا ئی کے ) جذبات کو ابھا را اس نے روبن جاد اور منسّی کے آدھے خاندانی گروہوں کو جلا وطن کردیا اور انہیں خلح ، خابور ، ہار اور دریائے جو زان لا یا۔ جہاں وہ آج تک ہے۔

لاوی کی نسلیں

لاوی کے بیٹے تھے : جیر شون ، قہات ، اور مراری۔

قہات کے بیٹے تھے عمرام ، اظہار ، حبرون اور عزی ایل۔

عمرام کی نسلیں یہ تھیں : ہارون ، موسیٰ اور میریم۔

ہارون کے بیٹے یہ تھے: ناداب ، ابیہو ، الیعزر، اور اتمر۔ الیعزر فینحاس کا باپ تھا۔ فینحاس ابیسوع کا باپ تھا۔ ابیسوع بقی کا باپ تھا۔ بقی عُزی کا باپ تھا۔ عُزی زراخیاہ کا باپ تھا۔ زراخیاہ مرایوت کا باپ تھا۔ مرایوت امریاہ کا باپ تھا۔ امریاہ اخیطوب کا باپ تھا۔ اخیطوب صدوق کا باپ تھا۔ صدوق اخیمض کا باپ تھا۔ اخیمض عزریاہ کا باپ تھا عزریاہ یوحنان کا باپ تھا۔ 10 یوحنان عزریاہ کا باپ تھا۔ ( عزریاہ وہ شخص تھا جس نے اس ہیکل میں کاہن کی طرح خدمت کی جس کو یروشلم میں سلیمان نے بنایا۔ ) 11 عزریاہ امریاہ کا باپ تھا۔ امریاہ اخیطوب کا باپ تھا۔ 12 اخیطوب صدوق کا باپ تھا۔ صدوق سلوم کا باپ تھا۔ 13 سلوم خلقیاہ کا باپ تھا۔ خلقیاہ عزریاہ کا باپ تھا۔ 14 عزریاہ سیرایا کا باپ تھا۔ سیرایا یہوصدق کا باپ تھا۔

15 یہوصدق جلاوطن میں چلے گئے جب خداوند نے یہودا ہ اور یروشلم کو نبو کد نضر کے ذریعہ جلاوطن کر دیا تھا۔

لاوی کی اور نسلیں

16 لاوی کے بیٹے یہ تھے : جیر شون ، قہات اور مراری۔

17 جیر شون کے بیٹوں کے نام یہ ہیں : لبنی اور شمعی۔

18 قہات کے بیٹے یہ تھے : عمرام ، اظہار ، حبرون اور عزی ایل۔

19 مراری کے بیٹے یہ تھے : محلی اور موشی۔

یہ سب لاوی کے قبیلے ان کے خاندانو ں کے مطابق ہیں۔

20 یہ جیر شون کی نسلیں: لبنی جیر شون کا بیٹا تھا۔یحت لبنی کا بیٹا تھا۔ زمہ یحت کا بیٹا تھا۔ 21 یو آخ زمہ کا بیٹا تھا۔عید و یوآخ کا بیٹا تھا۔ زارح عیدو کا بیٹا تھا۔ سیتری زارح کا بیٹا تھا۔

22 یہ قہات کی نسلیں ہیں : عمّینداب قہات کا بیٹا تھا۔ قورح عمّینداب کا بیٹا ، اسیر قورح کا بیٹا 23 القانہ اسیر کا بیٹا تھا۔ ابی آسف القانہ کا بیٹا ، اسیر ابی آسف کا بیٹا تھا۔ 24 تحت اسیر کا بیٹا تھا۔ اوری ایل تحت کا بیٹا تھا۔ عزیا اور یل کا بیٹا۔ شا ؤل عزیا کا بیٹا تھا۔

25 القانہ کے بیٹے عماسی اور اخیموت تھے۔ 26 القانہ کا بیٹا ضوفائی تھا۔ اس کا بیٹا نحت تھا۔ 27 اس کا بیٹا الیاب تھا اس کا بیٹا یروحام تھا اس کا بیٹا القانہ اور اس کا بیٹا سموئیل تھا۔ 28 سموئیل کے بیٹے یہ تھے : اس کا بڑا بیٹا یو ئیل اور ابی دوسرا بیٹا ابیاہ۔

29 مرا ری کی نسلیں یہ تھیں: محلی ، اس کا بیٹا لبنی ، اور اس کا بیٹا شمعی ، اس کا بیٹا عزّہ تھا۔ 30 سمعا عزّہ کا بیٹا تھا۔ حجیاہ سمعا کا بیٹا تھا۔ عسایاہ حجیاہ کا بیٹا تھا۔

ہیکل کے موسیقی کار

31 یہ وہ لوگ ہیں جنہیں داؤد نے یروشلم میں خداوند کے گھر میں معاہدہ کے صندوق رکھے جانے کے بعد گانے کیلئے چُنا۔ 32 یہ لوگ اس خیمے میں جو کہ خیمہٴ اجتماع کہلا تا ہے اس وقت تک موسیقی کار کی خدمت کر تے رہے جب تک یروشلم کی سرزمین میں سلیمان نے خداوند کا گھر نہ بنوا لیا۔ انہو ں نے ا ن کی خدمت ا پنے کام کے لئے دیئے گئے اصولوں کے مطابق کی۔

33 وہ یہ ہیں ء جو ان کے بیٹوں کے ساتھ خدمت کئے :

قہات کے لوگو ں سے : گلوکار ہیمان ، ہیمان یو ئیل کا بیٹا تھا۔ یو ئیل سموئیل کا بیٹا تھا۔ 34 سموئیل القانہ کا بیٹا تھا۔ القانہ یروحام کا بیٹا تھا۔یروحام ابی ایل کا بیٹا تھا۔ ابی ایل توح کا بیٹا تھا۔ 35 توح صوف کا بیٹا تھا۔ صوف القانہ کا بیٹا تھا۔ القانہ محت کا بیٹا تھا۔محت عماسی کا بیٹا تھا۔ 36 عماسی القانہ کا بیٹا تھا۔ القانہ یو ئیل کا بیٹا ، یو ئیل عزریاہ کا بیٹا تھا۔ عزریاہ سفنایاہ کا بیٹا تھا۔ 37 سفنا یاہ تحت کا بیٹا تھا۔ تحت اسیر کا بیٹا تھا۔ اسیر ابی آسف کا بیٹا تھا۔ابی آسف قورح کا بیٹا تھا۔ 38 قورح اظہار کا بیٹا تھا۔ اظہار قہات کا بیٹا تھا۔ قہات لاوی کا بیٹا تھا۔ لاوی اسرائیل کا بیٹا تھا۔

39 ہیمان کی داہنی جانب ا ن کے رشتے دار شمعا کا بیٹا برکیاہ ، برکیاہ کا بیٹا آسف کھڑا ہوا۔ 40 شمعا میکائیل کا بیٹا تھا۔ میکائیل بعسیاہ کا بیٹا تھا۔ بعسیاہ ملکیاہ کا بیٹا تھا۔ 41 ملکیاہ اتنی کا بیٹا تھا۔ اتنی زارح کا بیٹا تھا زارح عدایاہ کا بیٹا تھا۔ 42 عدایاہ ایتان کا بیٹا تھا۔ ایتان زمہ کا بیٹا تھا۔زمہ شیمی کا بیٹا تھا۔ 43 شیمی یحت کا بیٹا تھا۔ یحت جیر شون کا بیٹا تھا۔ جیر شون لاوی کا بیٹا تھا۔

44 ان کے بائیں جانب ان کے رشتے دار مراری کی نسلیں : ملوک کا بیٹا عبدی ، عبدی کا بیٹا قیسی ، قیسی کا بیٹا ایتان کھڑا ہوا۔ 45 ملوک حشبیاہ کا بیٹا تھا۔ حشبیاہ امصیاہ کا بیٹا تھا۔ امصیاہ خلقیاہ کا بیٹا تھا۔ 46 خلقیاہ امصی کا بیٹا تھا۔ امصی بانی کا بیٹا تھا۔ بانی سامر کا بیٹا تھا۔ 47 سامر ، محلی کا بیٹا تھا۔محلی موشی کا بیٹا تھا۔ موشی ، مراری کا بیٹا تھا۔ مراری لا وی کا بیٹا تھا۔

48 ان کے رشتے دار کے علاوہ لا وی لوگ کو خدا کا گھر مقدس خیمہ میں سبھی کام کے لئے سونپے گئے تھے۔ 49 لیکن صرف ہارون کی نسلوں کو ہی جلانے کے نذرانے کی قربان گا ہ اور بخور کی قربان گا ہ پر بخور جلانے کی اجازت دی گئی تھی۔ خدا کے خادم موسیٰ کے حکموں کے مطابق سب سے مقدس جگہ کے سارے کامو ں کی دیکھ بھال ہارون کی نسلیں کیا کر تے تھے۔ اور اسرائیلیوں کے گناہو ں کی تلافی کے لئے رسموں کو ادا کئے۔

ہارون کی نسلیں

50 یہ ہا رون کے بیٹے تھے : الیعزر ، الیعزر کا بیٹا فینحاس، اور اس کا بیٹا ابیسوع۔ 51 بقی ابیسوع کا بیٹا تھا۔ عزی بقی کا بیٹا تھا۔ زراخیاہ عزی کا بیٹا تھا۔ 52 مرایوت ، زراخیاہ کا بیٹا تھا۔ امریاہ ، مرایوت کا بیٹا تھا۔ اخیطوب ، امریاہ کا بیٹا تھا۔ 53 صدوق اخیطو ب کا بیٹا تھا۔ اخیمیض صدوق کا بیٹا تھا۔

لاوی خاندانو ں کے مکانات

54 یہ ان کی سکونت گا ہیں ان کی سرزمین میں ان کی چھا ؤنیوں کے حساب سے ہیں: قہاتی قبیلوں سے ہارون کی نسلیں( پہلا قرعہ ان لوگو ں کے نام تھا ) 55 انہیں حبرون شہر اور اس کے اطراف کی چراگاہوں کے ساتھ یہودا ہ کی سر زمین میں دیئے گئے تھے۔ 56 لیکن شہر کے دور کے کھیتوں اور قصبوں کے اطراف کے گاؤں کے یفّنہ کے بیٹے کا لب کو دیئے گئے۔ 57 ہا رون کی نسلوں کو ان پناہ کے شہروں کو دیا گیا تھا:حبرون ، لبناہ اور اس کی چراگا ہیں، یترا، استموع اور ا سکی چراگا ہیں ، 58 حیلان اور اس کی چراگا ہیں ،دبیر اور اس کی چراگا ہیں ، 59 عسن اور اس کی چراگاہیں، یوتا اور اس کی چرا گا ہیں ، بیت شمس اور اس کی چرا گا ہیں۔ 60 بنیمین کے قبیلے حاصل کئے : جبعون اور اس کی چرا گا ہیں ، جبع اور اس کی چرا گا ہیں ، علمت اور اس کی چرا گا ہیں، عنتوت اور اس کی چرا گا ہیں۔ قہات قبیلوں کو ان سب میں تیرہ شہر حاصل ہوئے۔

61 باقی قہاتی لوگوں نے قرعہ اندازی کے ذریعہ سے دس شہر افرائیم کے قبیلوں سے اور دان کے قبیلوں سے اور منسی کے آدھے قبیلے سے حاصل کئے۔

62 جیر شو ن کی نسلیں اپنے قبیلوں کے مطابق تیرہ شہر اشکار ، آشر ، نفتالی قبیلوں اور منسّی کے ان حصے کے لوگوں سے جو بسن میں رہتے ہیں حاصل کئے۔

63 مراری کی نسلو ں نے اپنے قبیلوں کے حساب سے قرعہ اندازی کے ذریعہ بارہ شہروں کو روبن ، جاد اور زبولون کے قبیلوں سے حاصل کئے۔

64 اس لئے بنی اسرائیلیوں نے ان شہروں اور انکی چراگاہوں کو لاوی لوگوں کو دیئے۔ 65 اور انہوں نے ان لوگوں کو وہ شہر جنکے نام قرعہ اندازی کے ذریعہ طئے ہوا یہوداہ ، شمعون اور بنیمین کے قبیلوں سے دیئے۔

66 اور قہاتیوں کے کچھ قبیلوں کو افرائیم کے قبیلہ سے شہروں کو انکے علاقے کے طور پر دیا گیا تھا۔ 67 انہیں پناہ کے شہردیئے گئے : سکم اور اسکی چراگاہیں افرائیم کے پہاڑی ملک میں ، جزر اور اسکی چراگاہیں ، 68 یقمعام اور اسکی چراگاہیں ، بیت حرون اور اسکی چراگاہیں۔ 69 ایلون اور اسکی چراگاہیں ، جات امون اور اسکی چراگاہیں۔ 70 اور انہوں نے منسی کے آدھے قبیلوں سے باقی قہاتیوں کو عانیر اور اسکی چراگاہ ، بلعام اور اسکی چراگاہ۔

دوسرے لاوی خاندان بھی مکانات لیتے ہیں

71 جیر شون کی نسلوں کو ان لوگوں نے منسّی کے آدھے قبیلوں سے بسن میں جو لان اور اس کی چراگاہیں ، عستارات اور اس کی چرا گاہیں دیئے۔

72-73 اور ان لوگوں نے اشکار کے قبیلوں سے قادس اور اسکی چراگاہیں ، دبرات اور اسکی چراگاہیں ، رامات اور اسکی چراگاہیں اور عانیم اور اس کی چراگاہیں دیئے۔

74-75 آشیر کے قبیلوں سے ان لوگوں نے ان لوگوں کو مثل اور اس کی چراگاہیں ، عبدون اور اس کی چراگاہیں ، حقوق اور اس کی چراگاہیں اور رحوب اور اسکی چراگاہیں دیئے۔

76 نفتالی کے قبیلوں سے انہوں نے انہیں گلیل میں قادس اور اس کی چراگاہیں ، حمّون اور اس کی چراگاہیں قریتائم اور اسکی چراگاہیں دیئے۔

77 باقی بچے مراری لوگوں نے انہوں نے زبولون کے قبیلوں سے یوکنیم اور اس کی چراگاہیں ، کارت اور اس کی چراگاہیں ،رمّون اور اسکی چراگاہیں ، تبور اور اس کی چراگاہیں ،

78-79 اور یردن کے اس پار یریحو سے جو کہ یردن کے مشرق کی طرف ہے روبن کے قبیلوں سے ریگستان میں بضر اور اسکی چراگاہیں ، یہصہ اور اس کی چراگاہیں ،قدیمات اور اس کی چراگاہیں اور میفعت اور اس کی چراگاہیں دیئے۔

80-81 اور ان لوگوں نے جات کے قبیلوں سے ان لوگوں کو جِلعاد رامات اور اسکی چراگاہیں ، محنائیم اور اس کی چراگاہیں ،حسبون اور اس کی چراگاہیں اور یعزیر اور اس کی چراگاہیں دیئے۔

رسولوں 26

پولس کا بادشاہ اگرپا کے سامنے ہونا

26 اگرپا نے پو لس سے کہا، “تجھے اپنے دفاع میں بولنے کی اجازت ہے۔” تب پولس نے اپنا ہاتھ اٹھایا اور کہنا شروع کیا۔ “بادشاہ اگرّپا! جن الزا مات پر یہودیوں نے مجھ پر نالش کی ہے میں ان الزا مات کا جواب دوں گا اور میں اسے اپنی خوش نصیبی سمجھوں گا کہ میں خود اپنا دفاع آج آپ کے سامنے پیش کروں گا۔ میں بہت خوش ہوں کیوں کہ آپ یہودیوں کی رسموں اور تمام مسئلوں سے اچھی طرح واقف ہیں۔ لہذابراہ کرم صبرو تحمل سے میری بت سن لیں۔

“تمام یہودی میری زندگی کے حالات سے واقف ہیں اور وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ میں اپنے ملک میں کس طرح ابتدا ء سے رہا ہوں اور میں یروشلم میں بھی کس طرح رہا ہوں۔ یہ یہودی مجھے شروع سے جانتے ہیں اگر وہ چا ہیں تو میرے گواہ ہوسکتے ہیں۔ کہ میں ا یک اچھا فریسی ہوں ہمیشہ یہودیوں کی شریعت کی اطاعت کرتے ہیں۔ اور دوسرے یہودیوں کی نسبت فریسی اپنے دین کے متعلق نہا یت سخت ہیں۔ وہ اس وعدہ کی امید کے سبب سے مجھ پر مقدمہ دائر کر چکے ہیں جو خدا نے ہما رے باپ داداسے کیا تھا۔ اس وعدہ کے پورا ہو نے کی امید پر ہم لوگوں کے بارہ قبیلے دن رات خدا کی عبادت میں جٹے رہتے ہتں۔اے بادشاہ یہ یہودی صرف اس لئے مجھ پر الزام لگاتے ہیں کہ میں اس امید پر ہوں۔ آخر یہ لوگ اس کو کیوں نا قابل یقین پا تے ہیں کہ خدا مردوں کو اٹھا تا ہے۔

“بحیثیت فریسی میں نے بھی سوچا تھا کہ مجھے کئی باتیں یسوع ناصری کے نام کی مخالفت میں کر نی چاہئے۔ 10 اور جب میں یروشلم میں تھا اس نے ایسا ہی کیا میں نے کا ہنوں کے رہنما سے اجازت پا کر یسوع پر ایمان رکھنے والوں کو قید میں ڈالا اور جب انہیں قصور وار مان کر قتل کیا جاتا تو میر ی طرفداری بھی قصور کے موافق ہی ہو تی۔ 11 میں ہر یہودی عبادت خانے میں گیا اور انہیں اکثر سزا دی اور انہیں یسوع کے خلاف کہنے پر مجبور کیا میں بہت تشدد پسند ہو گیا تھا۔ میں دوسرے شہروں میں بھی گیا اور اہل ایمان کا تعاقب کرتا اور انہیں ستاتا۔

پولس کا یسوع کو دیکھنا

12 “ایک بار سردار کاہنوں نے مجھے اختیارات کے ساتھ شہر دمشق جانے کی اجازت دی۔ 13 جب میں دمشق جا رہاتھا تو اے بادشاہ!” میں نے دوپہر کے وقت راستے میں یہ دیکھا کہ آسمان میں ایک نور تھا جو سورج سے زیادہ چمک دار تھا۔ یہ نور میرے اور میرے ساتھیوں کے اطراف چھا گیا۔ 14 ہم سب زمین پر گر گئے تو میں نے ایک آواز یہودی زبان میں سنی “ساؤل ساؤل تو مجھے کیوں ستاتاہے۔اس طرح میرے خلاف لڑ تے ہو ئے تو اپنے آپ کو نقصان پہنچا رہا ہے۔”

15 میں نے پوچھا! “خداوند آپ کون ہیں؟” اس نے کہا، “میں یسوع ہوں میں وہی ہوں جسے تم اذیت دے رہے ہو۔ 16 اٹھ اور اپنے پیروں پر کھڑا ہوجا میں نے تجھے اپنا خادم چناہے تا کہ تو نے جو کچھ آج میرے بارے میں دیکھا ہے اور جو کچھ میں مستقبل میں بتاؤں گا اس کے لئے تو میرا گواہ رہے گا اسی لئے آج میں تجھ پر ظاہر ہوا ہوں۔ 17 میں تجھے تیرے اپنے لوگوں سے بچا ؤں گا کہ وہ تجھے ضرر نہ پہنچا ئیں۔ اور میں تجھے غیر قومو ں سے بھی بچا تا رہوں گا۔ میں تجھے ان کے پاس بھیج رہا ہوں۔ 18 تم ان لوگوں کی آنکھیں کھولو اور انہیں اندھیرے سے باہر نکا لو اور انہیں روشنی میں لے آؤ تب وہ شیطان کی ملکت سے باہر آکر خدا کی طرف رجوع ہو نگے۔ تب ان کے گناہ معاف کئے جائیں گے اور ا ن لوگوں کو ان میں شامل کیا جائے گا جو مجھ پر ایمان لا کر مقدس بن گئے ہیں۔”

پولس کا اپنے کام کے متعلق کہنا

19 پولس نے اپنی تقریر کو جاری رکھا، “اور کہا بادشاہ اگرپاّ! جب میں نے آسمان میں رویا دیکھا تو اس کا اطا عت گذار ہوا۔ 20 اور میں نے لوگوں سے باتیں کر نا شروع کیں تا کہ وہ اپنے گناہوں پر نادم ہوں اور اپنے دلوں اور زندگیوں کو بدل کر خدا کی طرف رجوع ہوجا ئیں میں نے یہ باتیں سب سے پہلے دمشق کے لوگوں سے کہیں اور پھر یروشلم گیا اور یہوداہ کے ہر خطے میں جا کر لوگوں سے یہی کہا۔ میں نے غیر یہودیوں سے بھی یہی باتیں کہیں۔

21 یہی وجہ ہے کہ یہودیوں نے مجھے ہیکل میں پکڑا اور مجھے مارڈالنے کی کوشش کی۔ 22 لیکن خدا نے میری مدد کی اور آج تک بھی مدد کر رہا ہے اور خدا کی مدد سے ہی آج میں یہاں کھڑا ہوں اور جو کچھ میں دیکھ رہا ہوں لوگوں سے کہہ رہا ہوں اور کو ئی نئی بات ان سے نہیں کہتا میں وہی کہتا ہوں جو نبیوں نے اور موسیٰ نے ہو نے والے واقعات کے متعلق کہا تھا۔ 23 انہوں نے کہا تھا کہ مسیح مریگا وہ پہلا شخص ہو گا جو مر کر بھی زندہ ہو گا موسیٰ اور نبیوں نے کہا کہ یہودیوں اور غیر یہودیوں دونوں میں مسیح نور کی آمد کا اعلان کریگا۔”

پو لس کا اگرّپا کو منانے کی کو شش کر نا

24 جب پو لس اپنی دفاع میں یہ سب کچھ کہہ رہا تھا تو فیستس نے بلند آواز سے کہا، “پو لس! تو دیوانہ ہے زیادہ علم نے تجھے دیوانہ کر دیا ہے۔”

25 پو لس نے کہا، “عزت مآب فیتس میں دیوانہ نہیں ہوں جو کچھ میں کہہ رہا ہوں وہ سچّ ہے میری باتیں دیوانہ کی تقریر نہیں ہیں میں منطقی ہوں۔ 26 بادشاہ اگرپّا ان تمام باتوں کے متعلق جانتا ہے اور ان سے میں بے باک کہتا ہوں اور مجھے یقین ہے وہ یہ سب کچھ اچھی طرح جانتے ہیں۔ کیوں کہ یہ تمام چیزیں کہیں خفیہ نہیں ہو ئیں بلکہ سب لوگ ان کو دیکھ چکے ہیں۔ 27 اے اگرپّا بادشاہ کیا تم نبیوں کی لکھی ہو ئی باتوں پریقین کر تے ہو میں جانتا ہوں کہ تمہیں یقین ہے۔”

28 بادشاہ اگرّپا نے پو لس سے کہا، “کیا تو سوچ رہا ہے کہ تو اس طرح نصیحت کر کے مجھے مسیحی بنا سکے گا ؟”

29 پو لس نے کہا، “اگر یہ آسان ہے یا اگر یہ مشکل ہے، یہ اہم بات نہیں ہے میں تو خدا سے دعا کر تا ہوں کہ نہ صرف تم بلکہ ہر ایک جو آج میری باتوں کو سنا انہیں نجات ملے اور میری طرح ہو جائیں، سوا ان زنجیروں کے۔”

30 تب بادشاہ اگرّپا اور حاکم اور برنیکے اور ان کے ہم نشیں اٹھ کھڑے ہو ئے۔ 31 اور کمرہ سے باہر چلے گئے اور آپس میں ایک دوسرے سے کہنے لگے، “یہ آدمی ایسا تو کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ موت یا قید کا مستحق ہو۔” 32 اگرّپا نے فیستس سے کہا، “ہم اسکو چھوڑ سکتے تھے لیکن اس نے قیصر سے ملنے کی درخواست کی ہے۔”

زبُور 6

موسیقی کے ہدایت کار کے لئے تار دار سازوں کے ساتھ شمینیت [a] کے سُر پر داؤد کا نغمہ

اے خدا وند ! تُو اپنے قہر سے میری اصلاح نہ کر
    اور اپنے غیض وغضب میں مجھے سزا نہ دے۔
اے خداوند! مجھ پر رحم کر۔
    میں بیمار اور کمزور ہوں۔
مجھے شفاء دے
    کیوں کہ میری ہڈیوں میں بے قراری ہے۔
میری جان نہایت بے قرار ہے۔
    اے خداوند! کب تک انتظار کر نا پڑیگا تو کب مجھے تندرست کر ے گا ؟۔
اے خداوند! وا پس آ، اور مجھے پھر سے زور آور بنا۔
    تو بڑا مہربان ہے ، مجھے بچا لے۔
قبر میں کون تیری تعریف کرے گا ؟
    موت کی جگہ کون تجھے یاد رکھے گا۔ بس مجھے شفاء دے۔

اے خداوند! ساری رات میں تجھ کو پکارتا ہوں۔
    میرا بستر میرے آنسوؤں سے بھیگ گیا ہے۔
میرے بستر سے آنسو ٹپک رہے ہیں۔
    تیرے لئے روتا ہوا میں کمزور ہو گیا ہوں۔
میرے دشمنوں نے مجھ سے بہت ساری تکلیفیں جھیلوا ئیں ہیں۔
    اِس نے مجھے غمزدہ اور دکھی کر ڈالا ہے۔ اور میری آنکھیں غم کے ما رے تھک رہی ہیں۔

اے تمام شریر لوگو ! مجھ سے دور رہو،
    کیوں کہ خداوند نے میرے رو نے کی آواز سن لی ہے۔
خداوند نے میری منّت کو سنا
    اور خداوند نے میری دعاؤں کو قبول کر لیا ہے۔

10 میرے تمام دُشمن شرمندہ اور مایوس ہو نگے۔
    کچھ حادثہ اچانک ہی رو نما ہو گا اور وہ سبھی شرمندگی سے لوٹ جا ئینگے۔

امثال 18:20-21

20 کسی شخص کا بول اس کی زندگی پر اثر انداز ہو تا ہے۔ اگر تم اچھی باتیں کہو گے تو اچھی باتیں ہوں گی۔ اگر تم بُری باتیں کہو گے تب بُری باتیں ہوں گی۔

21 زبان سے نکلے ہو ئے الفاظ زندگی یا موت کا فیصلہ کر سکتےہیں وہ جو بات کرنے میں محبت رکھتا ہے اس کا جو انجام ہو گا اسے ضرور قبول کرنا چا ہئے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center