Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سلاطین 19

ایلیاہ سینا ئی کی چوٹی پر

19 بادشاہ اخی اب نے ایز بل سے تمام باتیں کیں جو ایلیاہ نے کیں اخی اب نے اس کو کہا کہ کس طرح ایلیاہ نے تمام نبیو ں کو تلوار سے مار ڈا لا۔ اس لئے ایز بل نے قاصد کو ایلیاہ کے پا س بھیجا ایز بل نے کہا ، “میں وعدہ کرتی ہوں کل اس وقت سے پہلے میں تمہیں مار ڈا لو ں گی جس طرح تم نے ان نبیوں کو مار ڈا لا۔ اگر میں کامیاب نہ ہو ئی تو دیوتا مجھ کو مارڈالیں۔”

جب ایلیاہ نے یہ سنا وہ ڈر گیا اس لئے اپنی جان بچانے کے لئے بھا گا۔اس نے اپنے خادم کو بھی لے گیا۔وہ بیر سبع یہوداہ کو گئے۔ایلیاہ نے اپنے خادم کو بیر سبع میں چھوڑا۔ پھر ایلیاہ سارا دن صحرا میں چلتا رہا۔ ایلیاہ ایک جھاڑی کے نیچے بیٹھ گیا۔اس نے اپنے لئے موت مانگی۔ایلیاہ نے کہا ، “ میں بہت زندہ رہا مجھے مرنے دو میں اپنے باپ دادا سے اچھا نہیں ہوں۔”

تب ایلیاہ درخت کے نیچے لیٹ گیا اور سو گیا۔ ایک فرشتہ ایلیاہ کے پاس آیا اور اس کو چھوا۔ فرشتہ نے کہا ، “اٹھو کھا ؤ۔” ایلیاہ نے دیکھا اس کے بہت قریب کوئلہ پر پکا ہوا کیک اور مرتبان میں پانی ہے۔ ایلیاہ نے کھا یا اور پیا پھر وہ دوبارہ سونے گیا۔

بعد میں خدا وند کا فرشتہ دوبارہ اس کے پاس آیا۔اسکو چھوا اور کہا، “اٹھو کھا ؤ ! اگر نہیں کھا ؤ گے تو لمبے سفر کے لئے قوّت نہ رہے گی۔ اس لئے ایلیاہ اٹھا وہ کھا یا اور پیا۔ اس غذا کی قوت سے وہ چالیس دن اور چالیس رات چلا۔ وہ حوریب کی پہاڑی تک گیا جو خدا کی پہاڑی ہے۔ وہاں ایلیاہ ایک غار میں گیا اور ساری رات ٹھہرا رہا۔

تب خدا وند نے ایلیاہ سے کہا ، “ایلیاہ تم یہاں کیوں ہو ؟”

10 ایلیاہ نے جواب دیا ، “اے خدا وند خدا قادر مطلق ، میں نے ہمیشہ تیری خدمت کی ہے۔ میں نے ہر ممکن تیری سب سے اچھی خدمت کی ہے۔ لیکن بنی اسرائیلیوں نے تمہارے ساتھ معاہدہ توڑ دیا۔ انہوں نے تمہاری قربان گاہ کو تباہ کیا انہوں نے نبیوں کو مار ڈا لا۔ صرف میں ہی ایک نبی ہو ں اور اب وہ مجھے مارڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔”

11 تب خدا وند نے ایلیاہ سے کہا ، “جاؤ میرے سامنے پہاڑ پر کھڑے رہو میں تمہارے بغل سے نکلوں گا۔” پھر ایک بہت تیز ہوا چلی اس تیز ہوا نے پہا ڑوں کو توڑا بڑی چٹانوں کو خدا وند کے سامنے توڑ ڈالا۔ لیکن اس ہوا میں خدا وند نہیں تھا۔ اس ہوا کے بعد ایک زلزلہ آیا لیکن اس زلزلہ میں بھی خدا وند نہیں تھا۔ 12 زلزلہ کے بعد آگ آئی تھی لیکن اس آگ میں بھی خدا وند نہیں تھا۔ آ گ کے بعد وہاں خاموشی اور دھیمی آواز تھی۔

13 جب ایلیاہ نے آواز کو سُنا تو اس نے کوٹ سے اپنا چہرہ ڈھانک لیا۔ تب وہ گیا اور غار کے منھ پر کھڑا ہوا۔تب ایک آواز نے اس کو کہا ، “ایلیاہ تم یہاں کیوں ہو ؟”

14 ایلیا ہ نے کہا ، “خداوندخدا قادر مطلق جتنا مجھ سے بہتر ہو سکا میں نے ہمیشہ تیری خدمت کی لیکن بنی اسرائیلیوں نے تیرے ساتھ معاہدہ کو توڑا انہوں نے تیری قر بان گاہوں کو برباد کیا۔ انہوں نے تیرے نبیو ں کو مار ڈا لا صرف میں ایک نبی زندہ رہ گیا ہوں اور اب وہ مجھے مارڈا لنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”

15 خداوندنے کہا ، “واپس ا س سڑک پر جا ؤ جو دمشق کے اطراف کے ریگستان کو جا تی ہے۔ دمشق کو جا ؤ اور حزائیل کو ارام کے بادشاہ کی حیثیت سے مسح کرو۔ 16 پھر نمسی کے بیٹے یا ہو کا بحیثیت اسرائیل کے بادشاہ کے مسح کرو۔ پھر ا بیل محولہ کے سافط کے بیٹے الیشع کا مسح کرو وہ نبی ہو گا اور تمہا ری جگہ لے گا۔ 17 حزا ئیل کئی بڑے لوگو ں کو مار ڈا لے گا۔ یا ہو ہر اس آدمی کو مار ڈا لے گا جو حزا ئیل کی تلوار سے بھا گے گا۔ اور الیشع ہر اس آدمی کو مار ڈا لے گا جو یا ہوکی تلوار سے بھا گے گا۔ 18 ( ایلیاہ ! صرف تم ہی اسرائیل میں وفادار آدمی نہیں ہو۔) وہ آدمی کئی آدمیوں کومار ڈا لیں گے۔ لیکن اس کے باوجود بھی ۷۰۰۰ لوگ اسرائیل میں رہیں گے جو بعل کے آگے نہیں جھکے گی۔ ان ۷۰۰۰ آدمیوں کو زندہ رہنے دوں گا اور ان لوگوں میں کسی نے بھی بعل کو کبھی نہیں چوما۔ ”

ایلیاہ کا نبی ہو نا

19 اس لئے ایلیاہ اس جگہ کو چھو ڑا اور سافط کے بیٹے الیشع کو دیکھنے چلا گیا۔الیشع بارہ جو ڑا بیلوں سے کھیت جوت رہا تھا۔ اور وہ خود بارہواں جو ڑا کو ہانک رہا تھا۔ایلیاہ الیشع کے پاس گیا۔اور اپنا کوٹ الیشع پر رکھا۔ 20 الیشع فوراً اپنے بیلوں کو چھو ڑا اور ایلیاہ کے پیچھے بھا گا الیشع نے کیا کہا ، “مجھے اپنی ماں اور باپ کا وداعی بوسہ لینے دو پھر میں تمہارے ساتھ آؤں گا۔”

ایلیاہ نے جواب دیا “ٹھیک ہے جاؤ ! میں تمہیں روکنا نہیں چاہتا۔”

21 تب الیشع نے خاص کھانا اپنے خاندان کے ساتھ کھا یا۔ الیشع گیا اور اپنے دونوں بیلوں کو ذبح کیا۔ اس نے ہل چلانے کے جوا کو جلانے کے لئے استعمال کی اور گوشت کو اُبالا پھر اس نے لوگوں کو دیا اور انہوں نے گوشت کھا یا۔ پھر الیشع ایلیاہ کے ساتھ جانے لگا۔ الیشع تب ایلیاہ کا مدد گار بن گیا۔

رسولوں 12:1-23

ہیرودیس کا اگرّپا کی کلیسا کو نقصان پہنچا نا

12 اسی وقت بادشاہ ہیرودیس نے کلیساء کے کچھ لوگوں کو ستانا شروع کیا اور انہیں اپنا نشانہ بنایا۔ ہیرودیس نے حکم دیا، “یعقوب کو تلوار سے قتل کیا جائے ۔”یعقوب یوحناّ کا بھا ئی تھا۔ ہیرودیس نے جب دیکھا کے یہ عمل یہودیوں کو پسند ہے تو اس نے طئے کیا کہ پطرس کو بھی گرفتار کیا جائے یہ یہودیوں کی فسح کی تقریب [a] کا دن تھا۔ ہیرودیس نے پطرس کو گرفتار کیا۔ اور جیل میں ڈال دیا اس نے سولہ سپا ہیوں کے گروہ کو پطرس کی نگرانی پر مقرر کیا۔ ہیرودیس فسح کی تقریب کے گذر نے تک انتظار کرتا رہا۔ اور پھر اس نے پطرس کو لوگوں کے سامنے پیش کر نے کا منصوبہ بنا یا۔ اسی لئے پطرس کو جیل میں رکھا گیا لیکن یہ کلیسا بار بار پطرس کے لئے خدا سے دعا کر رہی تھی۔

پطرس کی قید سے رہا ئی

اس وقت پطرس زنجیروں سے جکڑا دو سپا ہیوں کے درمیان سو رہا تھا۔کچھ دوسرے سپا ہی جیل کے دروازے پر پہرہ دے رہے تھے۔ رات کا وقت تھا اور ہیرودیس نے منصوبہ بنایا کہ پطرس کو دوسرے دن لوگوں کے سامنے پیش کیاجائے۔ اچا نک خداوند کا فرشتہ آکھڑا ہوا اور کمرہ میں نور چمک گیا اور اس نے پطرس کی پسلی کو چھو کر اس کو جگا یا۔فرشتےنے کہا، “جلدی اٹھو” زنجیریں اس کے ہاتھوں سے کھل پڑیں۔ فرشتہ نے پطرس سے کہا، “اٹھ لباس اور جوتی پہن ۔” پطرس نے ایسا ہی کیا تب فرشتے نے کہا، “اپنا کوٹ پہن کر میرے ساتھ چل۔”

وہ فرشتہ باہر چلا اور اسکے پیچھے پطرس بھی باہر چلا۔پطرس یہ سمجھ نہ سکا کہ یہ سب کچھ فرشتہ کی جانب سے ہو رہا ہے وہ یہ سمجھا کہ میں خواب دیکھ رہا ہوں۔ 10 پطرس اور فرشتہ پہلے اور دوسرے پہرے سے نکل کر آہنی دروازہ تک آگئے جو شہر کی طرف کھلتا تھا دروازہ ان کے لئے خود بخود کھل گیا پطرس اور فرشتہ دروازے سے باہر تھوڑا آگے اور نکل کر اس سرے تک گئے اور فوراً فرشتہ اسکے پاس سے چلا گیا۔

11 پطرس جان گیا کہ کیا ہوا۔ اس نے سوچا، “اب میں سمجھا کہ خدا وند نے میرے لئے اپنے فرشتہ کو بھیجا تھا جس نے مجھے ہیرودیس سے بچا لیا یہودی لوگ یہ سمجھ رہے تھے کہ مجھ پر برا وقت آرہا ہے۔ لیکن خداوند نے مجھے ان سب چیزوں سے بچا لیا ۔”

12 اور پطرس اس پر غور کر کے مریم کے گھر گیا جو یوحنا کی ماں تھی (یوحنا کو مرقس بھی کہا جاتا ہے) وہاں کئی لوگ جمع تھے۔ وہ سب ملکر دعا کر رہے تھے۔ 13 تب پطرس نے بیرونی دروازہ کھٹکھٹایا تو ردی نامی ملازمہ آواز سننے آئی۔ 14 تو ردی نے پطرس کی آواز پہچان لی اور وہ بہت خوش ہو ئی۔ اس لئے وہ دروازہ کھولنا بھول گئی اور وہ اندرونی سمت دوڑ کر اندر خبر کی کہ “پطرس دروازہ پر ہے۔” 15 انہوں نے اس سے کہا، “تم پاگل ہو گئی ہو۔” لیکن وہ برابر کہتی رہی کہ میں سچ کہہ رہی ہوں تب اس نے کہا، “یہ پطرس کا فرشتہ ہوگا۔”

16 لیکن پطرس نے اپنے ہاتھ سے ایک نشان بنایا انہیں خاموش رہنے کے لئے کہا اور اس نے بتایا کہ کس طرح خداوند نے اس کو جیل سے باہر نکالا۔ 17 اس نے، “یعقوب اور دوسرے بھائیوں کو اس واقعہ کے متعلق کہا۔”اور پطرس وہاں سے دوسری جگہ کے لئے روانہ ہوا۔

18 دوسرے دن سپا ہی بہت غصہ میں آئے۔ وہ بہت حیران تھے کہ آخر پطرس کو کیاہو سکتا ہے۔ 19 ہیرودیس نے پطرس کو ہر جگہ تلاش کیا لیکن کہیں نہ پایاتب ہیرودیس نے پہرے داروں سے دریافت کیا اور پھر پہرے داروں کو قتل کر نے کا حکم دیا۔

ہیرودیس اگرّپا کی موت

ہیرودیس یہوداہ چھوڑ کر قیصریہ چلا گیا اور وہیں رہا۔ 20 ہیرودیس شہر صوُ ر اورصیدا کے لوگوں سے نا خوش تھا وہ سب لوگ ایک گروہ کی شکل میں ہیرودیس کے پاس آئے اور بلستس کو اپنی طرف کر لیا۔ بلستس بادشاہ کا خصوصی خادم تھا۔ لوگوں نے ہیرودیس سے امن چاہا کیوں کہ ان کے ملک کو غذا کے لئے ہیرودیس کے ملک پر انحصار کر نا پڑتا تھا۔

21 ہیرودیس نے ایک دن ان لوگوں سے ملنے کے لئے طے کیا۔ اس دن ہیرودیس بہترین شاہی پوشاک پہن کر تخت پر بیٹھا اور لوگوں سے مخاطب ہو کر کلام کرنے لگا۔ 22 سب لوگ چلّا اٹھے کہ “یہ خدا کی آواز ہے آدمی کی نہیں۔” 23 ہیرودیس یہ سنکر بہت خوش ہوا لیکن خدا کی تعریف کر نے کی بجائے خود کی تعریف کو قبول کیا۔ خداوند کے فرشتے نے اس کو بیمار بنادیا اس کے جسم کو کیڑے کھا گئے اور وہ مر گیا۔

زبُور 136

136 خداوند کا شکر کرو۔ کیوں کہ وہ بھلا ہے۔
    اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
اجسام فلکی کے خدا کا شکر کرو۔
    اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
خداؤں کے خدا کا شکر کرو۔
    اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
خدا کی مدح سرا ئی کرو۔ صرف وہی ایک ہے جو حیرت انگیز کام کرتا ہے۔
    اُس کی سچی شفقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
خدا کی مدح سرا ئی کرو جس نے اپنی دانا ئی سے آسمان کو بنا یا ہے۔
    اُس کی سچی شفقت ابدی ہے۔
خدانے سمندر کے بیچ میں سُوکھی زمین کو قا ئم کیا ۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
خدا نے عظیم روشنی تخلیق کیں۔
    اُس کی سچی شفّقت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے
خدا نے آفتاب کو دن پر حکو مت کر نے کے لئے بنا یا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
خدا نے چاند تاروں کو بنا یا کہ وہ رات پر حکو مت کریں۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
10 خدا نے مصر میں انسانوں اور چوپایوں کے پہلو ٹھوں کو ما را۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
11 خدا اسرائیل کو مصر سے با ہر لے آ یا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
12 خدانے عظیم قُدرت اور قوّت کو ظا ہر کیا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
13 خدانے بحرِ قلز م کے دو حصّے کر دئیے۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
14 خدا نے اسرائیل کو سمندر کے بیچ سے پا ر کرا یا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
15 خدا نے فرعون اور اس کی فوج کو بحر قلزم میں غرق کر دیا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
16 خدا نے اپنے لوگوں کو بیا باں میں را ہ دکھا ئی۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
17 خدا نے بہت سارے عظیم با دشاہوں کو شکست دی۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
18 خدا نے نا مور بادشاہوں کو ہلا ک کیا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
19 خدا نے اموریوں کے بادشاہ سیِحون کو قتل کیا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
20 خدا نے بسن کے بادشاہ عوج کو ما را۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
21 خدا نے اسرائیل کو اس کی زمین دے دی۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
22 خدا نے اُس زمین کو اِسرائیل کو سوغات کے رُوپ میں دیا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
23 خدا نے ہم کو یاد رکھا، جب ہم شکست یاب ہو ئے تھے۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
24 خدا نے ہم کو ہما رے دشمنوں سے بچا یا تھا۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
25 خدا ہر شخص کو روزی دیتا ہے۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔
26 آسمان کے خدا کی مدح سرائی کرو۔
    اُس کی سچی شفقّت ہمیشہ ہی بنی رہتی ہے۔

امثال 17:14-15

14 جھگڑا شروع کرنا ایسا ہی ہے جیسے باندھ میں سوراخ کرنا اس لئے اس سے پہلے کہ جھگڑا پھوٹ پڑے اسے روک دو۔

15 خداوند کو اس سے نفرت ہے جو قصوروار کو چھو ڑدیتا ہے اور جو معصوم ہے اس کو سزا دیتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center