Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سلاطین 15:25-17:24

اسرائیل کا بادشاہ ناداب

25 آسا کی یہوداہ پر بادشاہت کے دوسرے سال ،یُربعام کا بیٹا ناداب اسرائیل کا بادشاہ ہوا۔ ناداب نے اسرائیل پر دو سال حکومت کی۔ 26 ناداب نے خدا وند کے خلاف برے کام کئے۔ اس نے اپنے باپ یُربعام کی طرح وہی گناہ کئے اور یربعام نے بھی بنی اسرائیلیوں سے گناہ کر وایا تھا۔

27 بعشا،اخیاہ کا بیٹا تھا وہ اِشکار کے خاندانی گروہ سے تھا۔ بعشا نے ندب بادشاہ کو مار ڈالنے کا منصوبہ بنایا۔ یہ اس دوران ہوا جب ندب اور تمام اسرائیل جبّتون کے شہر کے خلاف لڑ رہے تھے۔ یہ فلسطینی شہر تھا۔ اس جگہ پر بعشا نے ناداب کو مار ڈا لا۔ 28 جب آسا یہوداہ کا بادشاہ تھا اس کے تیسرے سال یہ واقعہ ہوا اور اس طرح بعشا اسرائیل کا اگلا بادشاہ ہوا۔

اسرائیل کا بادشاہ بعشا

29 جب بعشا نیا بادشاہ بنا اس نے یربعام کے خاندان کے ہر ایک آدمی کو مارڈا لا۔ بعشا نے یربعام کے خاندان کے ایک آدمی کو بھی زندہ نہ چھو ڑا۔یہ ایسا ہی ہوا جیسا کہ خدا وند نے کہا تھا خدا وند نے اپنے خادم شیلاہ کے اخیاہ کے معرفت فرمایا۔ 30 ایسا اس لئے ہوا کیوں کہ بادشاہ یربعام بنی اسرائیلیوں سے کئی گناہ کروانے کا سبب بنا۔ یربعام نے خدا وند اسرائیل کے خدا کو بہت غصہ میں لایا۔

31 دوسری باتیں جو ناداب نے کیں وہ کتاب ” تاریخ سلاطین اسرائیل ” میں لکھی ہوئی ہیں۔ 32 اب یہوداہ کا بادشاہ آسا اور بعشا ایک دوسرے کے خلاف زندگی بھر جنگ لڑ تے رہے۔

33 آسا کی دور حکومت کے تیسرے سال جب وہ یہوداہ پر حکومت کرتا تھا اخیاہ کا بیٹا بعشا اسرائیل کا بادشاہ بنا۔ بعشا نے تِر ضہ میں سارے اسرائیل پر چوبیس سال حکومت کی۔ 34 لیکن بعشا نے وہ کام کئے جنہیں خدا وند نے برا کہا تھا۔ اس نے وہی گناہ کئے جو یربعام نے کیا تھا۔ یربعام نے ان گناہوں کو لوگوں سے کروایا تھا۔

16 تب خدا وند نے یاہو سے مندر جہ ذیل الفاظ بعشا کے خلاف کہا ، “ میں نے تم کو ایک اہم آدمی بنایا۔ میں نے تم کو اپنے بنی اسرائیلیوں پر شہزادہ بنایا لیکن تم نے یربعام کے ہی راستہ کو اختیار کیا۔ تم میرے بنی اسرائیلیوں سے گناہ کروانے کا سبب بنے۔ انہوں نے اپنے گناہوں سے مجھے غصہ دلایا۔ اس لئے میں تمہیں بعشا او رتمہارے خاندان کو برباد کروں گا۔ میں وہی کروں گا جو میں نباط کے بیٹے یُربعام کے خاندان کے ساتھ کیا۔ تمہارے خاندان کے لوگ شہر کی گلیوں میں مریں گے اور انکے جسموں کو کتے کھائیں گے۔ تمہارے خاندان کے کچھ لوگ میدانوں میں مریں گے اور پرندے انکے جسموں کو کھا ئیں گے”

بعشا کے متعلق دوسری باتیں اور جو بڑے کارنامے وہ جو انجام دیئے تھے وہ کتاب “تاریخ سلاطین اسرائیل ”میں لکھی ہوئی ہیں۔ بعشا مر گیا اور ترضہ میں دفن ہوا۔ اس کا بیٹا ایلہ اس کے بعد نیا بادشاہ ہوا۔

اس لئے خدا وند نے حنانی کے بیٹے یاہو نبی کے ذریعے بعشا اور اسکے خاندان کے خلاف اپنا پیغام دیا۔ بعشا نے خدا وند کے خلاف بہت برائی کی اس سے خدا وند کو بہت غصہ آیا۔ بعشا نے وہی کام کیا جو اس سے پہلے یربعام کے خاندان نے کیا تھا۔ اور خدا وند اس لئے بھی غصہ میں تھا کیوں کہ بعشا نے یر ُبعام کے خاندان کو مار ڈا لا تھا۔

اِسرائیل کا بادشاہ ایلہ

ایلہ آسا کی بادشاہت کے چھبیسویں سال یہوداہ کا بادشاہ ہوا۔ ایلہ بعشا کا بیٹا تھا۔ اس نے ترضہ پر دو سال حکومت کی۔

زِمری بادشاہ ایلہ کے عہدیداروں میں سے ایک تھا۔ زمری ایلہ کے آدھے رتھوں پر قیادت کرتا تھا۔ لیکن زمری نے ایلہ کے خلاف منصوبے بنائے۔ بادشاہ ایلہ تِرضہ میں تھا۔ وہ ارضہ کے گھر میں پی رہا تھا اور مدہوش ہورہا تھا۔ ارضہ ترضہ میں محل کا نگراں تھا۔ 10 زِمری گھر کے اندر گیا اور بادشاہ ایلہ کو مار ڈا لا۔ یہ ستائیسویں سال کا واقعہ ہے جب آسا یہوداہ کا بادشاہ تھا پھر زمری ایلہ کے بعد نیا بادشاہ ہوا۔

اسرائیل کا بادشاہ زمری

11 زمری کے نئے بادشاہ ہونے کے بعد اس نے بعشا کے تمام خاندان کو مارڈا لا۔ اس نے بعشا کے خاندان کے ایک آدمی کو بھی زندہ نہ چھو ڑا۔ زمری نے بعشا کے دوستوں کو بھی مار ڈا لا۔ 12 اس طرح زمری نے بعشا کے خاندان کو تباہ کیا۔ یہ ایسا ہی ہوا جیسا کہ خدا وند نے یاہو نبی کی معرفت بعشا کے خلاف فرمایا تھا کہ ہوگا۔ 13 یہ سارے واقعہ بعشا کے اور اسکے بیٹے ایلہ کے گناہوں کی وجہ سے ہوئے۔ وہ گناہ کئے اور بنی اسرائیلیوں کو گناہ کروانے کا سبب بنا۔ خدا وند غصہ میں تھا کیوں کہ ان لوگوں کے پاس کئی بت تھے۔

14 دوسری باتیں جو ایلہ نے کی تھیں وہ کتاب “ تاریخ سلاطین اسرائیل ” میں لکھی ہوئی ہیں۔

15 زمری اس وقت بادشاہ بنا جب آسا کی یہوداہ پر بادشاہت کا ستا ئیسواں سال تھا۔ زمری نے ترضہ پر سات دن حکومت کی۔ یہ واقعہ اس طرح ہوا : اسرا ئیل کی فوجوں نے جبتون کے قریب فلسطینی قصبوں میں پڑا ؤ ڈا لا۔ وہ جنگ کیلئے تیار تھے۔ 16 خیمہ میں آدمیوں نے سنا کہ زمری کے بادشاہ کے خلاف منصوبہ بنایا ہے انہوں نے سنا کہ اس نے بادشاہ کومار ڈا لا۔ اس لئے تمام اسرائیلیوں نے ا س دن عمری کو اسرائیل پر بادشاہ بنا یا۔عمری فوج کا سپہ سالار تھا۔ 17 اس لئے عمری اور تمام اسرائیلی جبّتون سے نکل کر تِرضہ پر حملہ کئے۔ 18 زمری نے دیکھا کہ شہر کو فتح کر لیا گیا ہے اس لئے وہ محل کے اندر گیا اور آ گ لگانی شروع کی۔ اسنے محل کو اور اپنے آپ کو جلا ڈا لا۔ 19 اسطرح زمری مرگیا کیوں کہ اس نے گناہ کیا تھا۔زمری نے وہ کام کئے جنہیں خداوند نے بُرا کہا تھا۔ اس نے اسی طرح گناہ کئے جس طرح یُر بعام نے گناہ کئے تھے۔ اور یُر بعام نے بنی اسرائیلیوں کے لئے گناہ کرنے کا سبب بنا تھا۔

20 زمری کے خفیہ منصوبوں کی کہانی اور دوسری باتیں جو زمری نے کیں وہ کتاب “ تاریخ سلاطین اسرائیل” میں لکھی ہو ئیں ہیں اور جو واقعات ہو ئے جب زمری بادشاہ ایلہ کے خلاف ہوا تھا وہ بھی اس کتاب میں لکھے ہو ئے ہیں۔

اسرائیل کا بادشاہ عمری

21 بنی اسرائیل دو گروہوں میں بٹ گئے۔آدھے لوگ جینت کے بیٹے تبنی کے ساتھ تھے اور اس کو بادشاہ بنانا چاہتے تھے۔ اور دوسرے آدھے لوگ عمری کے ساتھ تھے۔ 22 لیکن عمری کے تائیدی ساتھی جینت کے بیٹے تبنی کے لوگوں سے زیادہ طاقتور تھے اس لئے تبنی کو مار ڈا لا گیا اور عمری بادشاہ ہوا

23 آسا کی یہوداہ پر بادشاہت کے ۳۱ ویں سال کے درمیان عمری اسرائیل کا بادشاہ ہوا۔ عمری نے اسرائیل پر بارہ سال حکومت کی ان میں سے چھ سال اس نے تِرضہ کے شہر پر حکومت کی۔ 24 لیکن عمری نے سامریہ کی پہاڑی کو خریدا۔ اس نے سمر سے اس کو تقریباً ۱۵۰ پا ؤنڈ چاندی میں خریدا۔ عمری نے اس پہاڑی پر ایک شہربنا یا۔اس نے شہر کو اس کے مالک سمر کے بعد سامریہ نام دیا۔

25 عمری نے وہ کام کئے جس کو خداوند نے بُرا کہا۔ عمری اس سے پہلے کہ سب بادشاہوں سے زیادہ بُرا تھا۔ 26 اس نے وہی سب گناہ کئے جو نباط کا بیٹا یُربعام نے کیا۔ یربعام بنی اسرا ئیلیوں سے گناہ کروانے کا سبب بنا۔اس لئے خداوند اسرائیل کے خدا کو بہت غصہ آیا۔ خداوند بہت غصّہ میں تھا کیوں کہ انہوں نے بیکار بتوں کی عبادت کی۔

27 عمری کے متعلق دوسری باتیں اور عظیم کارنامے جو اس نے انجام دیا وہ“تاریخ سلاطین اسرائیل ” میں لکھا ہوا ہے۔ 28 عمری مر گیا اور سامریہ میں دفن ہوا۔اس کا بیٹا اخی اب اس کے بعد نیا بادشاہ ہوا۔

اسرائیل کا بادشاہ اخی اب

29 عمری کا بیٹا اخی اب اسرائیل کا بادشاہ ہوا جبکہ آسا کی یہوداہ پربادشاہت کا اڑتیسواں سال تھا۔ اخی اب نے اسرائیل کے شہر سامریہ پر ۲۲ سال حکومت کی۔ 30 اخی اب نے وہ کام کئے جنہیں خداوند نے بُرا کہا۔ اور اخی اب تمام بادشا ہوں سے بُرا تھا جو اس سے پہلے تھے۔ 31 اخی اب کے لئے صرف یہی کافی نہیں تھا کہ وہ وہی گناہ کرے جو نباط کا بیٹا یُر بعام نے کیا تھا۔ اس طرح اخی اب نے اِتبعل کی بیٹی اِیزبل سے بھی شادی کی۔اتبعل صیدون کے لوگو ں کا بادشاہ تھا۔ تب اخی اب نے بعل کی عبادت اور خدمت شروع کی۔ 32 اخی اب نے سامریہ میں بعل کی عبادت کرنے کے لئے ایک ہیکل بنا یا۔ اس نے وہاں ایک قربان گا ہ اس ہیکل میں رکھی۔ 33 اخی اب نے ایک خاص ستون آشیرہ کی عبادت کے لئے نصب کیا۔ اخی اب نے بہت زیادہ بُرائیاں کیں جس کی وجہ سے خداوند اسرا ئیل کا خدا ان تمام بادشاہوں سے زیادہ غصہ ہوا جوکہ اس سے پہلے تھے۔

34 اخی اب کے زمانے میں بیت ایل کے حی ایل نے دوبارہ یریحو کے شہر کو بنایا۔حی ایل کے شہر پر کام شروع کرنے کے وقت اس کا بڑا بیٹا ابیرام مرگیا۔ اور جب حی ایل نے شہر کے دروازے بنا ئے اس کا چھو ٹا بیٹا سجو ب مرگیا۔ یہ واقعہ اسی طرح ہوا جیسا کہ خداوند نے نون کے بیٹے یشوع کے ذریعہ کہا تھا کہ یہ ہو گا۔

ایلیاہ اور بارش کا نہ ہونا

17 ایلیاہ جلعاد کے شہر تشبی کا نبی تھا۔ ایلیاہ نے بادشاہ اخی اب سے کہا ، “میں خداوند اسرائیل کے خدا کی خدمت کرتا ہوں اس کی طاقت سے میں وعدہ کرتا ہوں کہ کو ئی شبنم یا بارش آئندہ چند سالوں میں نہیں گرے گی بارش صرف اسی وقت گرے گی اگر میں گِر نے کا حکم دوں۔”

تب خداوند نے ایلیاہ سے کہا ، “ یہ جگہ چھوڑو اور مشرق کو جاؤ۔ کریت نالہ کے قریب چھپ جاؤ۔یہ نالہ یردن کے مشرق میں ہے۔ تم اس ندی سے پانی پی سکتے ہو۔ میں کوّؤں کو حکم دیا ہوں کہ تمہارے لئے اس جگہ غذا لائیں۔” اس طرح ایلیاہ نے وہی کیا جو خدا وند نے اس کو کرنے کیلئے کہا۔ وہ دریائے یردن کے مشرق میں کریت نالہ کے قریب رہنے کے لئے گیا۔ کوّے ایلیاہ کے لئے ہر صبح اور ہر شام غذا لا تے۔ ایلیاہ اس ندی سے پانی پیتا۔

بارش نہیں ہوئی۔ کچھ عرصہ بعد ندی بھی سوکھ گئی۔ تب خدا وند نے ایلیاہ سے کہا۔ “ صیدون میں صارپت کو جاؤ اور وہاں رہو۔ وہاں ایک عورت ہے جس کا شوہر مر چکا ہے۔ وہ اس جگہ پر رہتی ہے میں نے اس کو حکم دیا ہے کہ تمہیں کھا نا دے۔”

10 اس لئے ایلیاہ صارپت کو گیا وہ شہر کے دروازے پر گیا اور وہاں ایک عورت کو دیکھا اس کا شوہر مر چکا تھا۔ عورت جلانے کے لئے لکڑیاں جمع کررہی تھی۔ ایلیاہ نے اس کو کہا ، “کیا تم تھوڑا پانی ایک پیالہ میں لا سکتی ہو تا کہ میں پی سکوں؟” 11 عورت اس کے لئے پانی لانے جا رہی تھی اور ایلیاہ نے کہا ، “براہ کرم ایک روٹی کا ٹکڑا بھی میرے لئے لاؤ۔”

12 عورت نے جواب دیا ، “خدا وند تیرے خدا کی حیات کی قسم میرے پاس روٹی نہیں ہے۔ میرے پاس تھوڑا آٹا مرتبان میں ہے اور تھوڑا زیتون کا تیل جگ میں ہے۔ میں یہاں اس جگہ جلانے کے لئے کچھ لکڑی کے ٹکڑے جمع کرکے لے جانے کے لئے آئی۔ میں انہیں گھر لے جاکر اپنا آخری کھا نا پکاؤنگی۔ میں اور میرا بیٹا ہم دونوں اسے کھائیں گے اور پھر بعد میں بھوک سے مرجائیں گے۔”

13 ایلیاہ نے اس عورت سے کہا ، “فکر نہ کرو گھر جاؤ اور اپنا کھانا پکاؤ جیسا کہ تم نے کہا لیکن پہلے ایک چھوٹی سی روٹی اپنے آٹے سے بناؤ اور وہ روٹی میرے پاس لاؤ۔ تب پھر اپنے اور اپنے بیٹے کے لئے کھاناپکاؤ۔ 14 خدا وند اسرائیل کا خدا کہتا ہے ، “وہ آٹے کا مرتبان کبھی خالی نہ ہوگا اور اس جگ میں ہمیشہ تیل رہے گا۔ یہ اسوقت تک جاری رہے گا جب تک کہ خدا وند بارش نہ بھیجے۔”

15 اس لئے وہ عورت اپنے گھر گئی اور ایلیاہ نے جو کہا اس نے ویسا ہی کیا۔ایلیاہ، وہ عورت اور اس کے بیٹے کافی دنوں تک کھانا کھا تے رہے۔ 16 آٹے کا مرتبان اور تیل کا جگ کبھی خالی نہیں ہوا۔ یہ ویسا ہی ہوا جیسا کہ خدا وند نے ایلیاہ کے ذریعہ کہا تھا کہ ایسا ہوگا۔

17 کچھ عرصہ بعد عورت کا لڑ کابیمار ہوا وہ زیادہ سے زیادہ بیمار ہوتا گیا۔ آخر کار لڑ کے کی سانس بند ہوگئی۔ 18 اور عورت نے ایلیاہ سے کہا ، “تم ایک خدا کے آدمی ہو کیا تم میری مدد کرسکتے ہو ؟ یا تم مجھے میرے گناہوں کو یاد دلانے کے لئے یہاں آئے ہو ؟ کیا تم یہاں صرف میرے بیٹے کو مروانے کے لئے آئے ہو ؟”

19 ایلیاہ نے اس کو کہا، “تمہارے بیٹے کو مجھے دو۔” ایلیاہ نے لڑ کے کو اس سے لیا اور اوپر گیا۔ اس نے اس کو اس کمرے میں بستر پر لٹا دیا جہاں وہ ٹھہرا تھا۔ 20 تب ایلیاہ نے دعا کی ، “خدا وند میرے خدا اس بیوہ نے مجھے اپنے گھر میں رہنے دیا ہے۔ کیا تو اس کے ساتھ یہ برا سلوک کریگا ؟” کیا تو اسکے بیٹے کو مرنے دیگا ؟” 21 پھر ایلیاہ لڑ کے کے اوپر تین دفعہ لیٹا ایلیاہ نے دعا کی ، “خدا وند میرے خدا برائے مہربانی اس لڑ کے کو دوبارہ زندگی دے۔”

22 خدا وند نے ایلیاہ کی دعا سن لی۔ لڑ کا دوبارہ سانس لینے لگا وہ اب زندہ تھا۔ 23 ایلیاہ لڑ کے کو سیڑھیوں سے نیچے لایا۔ اس نے لڑ کے کو اس کی ماں کے حوالے کیا ، “دیکھو تمہارا بیٹا زندہ ہے۔”

24 عورت نے جواب دیا ، “سچ مچ اب میں جانتی ہوں کہ تم خدا کے آدمی ہو۔” میں جانتی ہوں خدا وند تمہارے ذریعہ سے کہتا ہے۔”

رسولوں 10:24-48

24 دوسرے دن وہ شہر قیصریہ میں آئے۔کر نیلیس انہی کے انتظار میں تھا۔ اور اپنے رشتہ داروں اور فریسی دوستوں کو گھر پر جمع کر رکھا تھا۔

25 جب پطرس گھر میں داخل ہوا تو کر نیلیس اس سے ملا اور پطرس کے قدموں میں گر گیا اور اس کی عبا دت کر نے لگا۔ 26 لیکن پطرس نے اس سے اٹھنے کو کہا۔ پطرس نے کہا، “اٹھو اور کھڑے ہو جا ؤ! میں تم جیسا ہی ایک آدمی ہوں۔” 27 پطرس نے کر نیلیس سے باتوں کا سلسلہ جا ری رکھا اور پھر پطرس اندر گیا اور اس نے دیکھا کہ لوگوں کی ایک بڑی کلیسا وہاں جمع ہے۔

28 پطرس نے لوگوں سے کہا، “تم اچھی طرح جانتے ہو کہ یہودیوں کی شریعت کے خلا ف ہے کہ ایک یہودی دوسرے سے جو غیر یہودی ہے ملے لیکن خدا نے مجھ سے کہا کہ میں کسی بھی آدمی کو “نجس”نہ کہوں۔ 29 اسی لئے میں ان آدمیوں کے ساتھ بے عذر چلا آیا پس اب مجھے کہو کہ تم نے انہیں میرے پاس کیوں بھیجا ؟”

30 کر نیلیس نے کہا، “چار روز پہلے میں اپنے گھر میں دعا کر رہا تھا وہ یہی وقت ہوگا تین بجے کا۔ اچا نک ایک آدمی میرے سامنے کھڑا ہوا تھا جو بہت ہی چمکدار پو شاک پہنے ہوئے تھا۔” 31 اس نے کہا، “اے کر نیلیس خدا نے تمہا ری دعا سن لی اور خیرات کو دیکھ چکا ہے۔ 32 اس نے قبول کیا اور وہ تمہیں یاد کرتا ہے۔ اس لئے تم کچھ آدمیوں کو جو فا روا نہ کرو اور شمعون پطرس کو بلا ؤ پطرس اس شخص کے مکان میں ہے جس کا نام شمعون دباّغ ہے اور اس کا مکان سمندر کے کنا رے ہے۔ 33 اسی لئے میں نے جلد ہی تمہیں لا نے کیلئے آدمیوں کو روا نہ کیا تم نے بہت اچھا کیا جو آگئے اب ہم سب یہاں موجود ہیں تا کہ جو بھی خدا وند نے تم سے کہا ہے وہ ہم تم سے سنیں گے۔”

پطرس کا کرنیلیس کے گھر میں وعظ کر نا

34 پطرس نے کہنا شروع کیا، “میں اب سچا ئی سے سمجھتا ہوں کہ خدا کی نظر میں ہر ایک برا بر ہیں۔وہ کسی کا طرفدار نہیں۔ 35 اورخدا ہر اس آدمی کو قبول کرتا ہے جو اس کی عبادت کرتے ہیں اور نیک عمل کرتے ہیں۔ اس بات کی کوئی بھی اہمیت نہیں کہ کون سے ملک سے وہ آیا ہے ؟ 36 خدا نے یہودیوں سے کہا ہے اور انہیں خوشخبری دی ہے کہ امن وامان یسوع مسیح سے ہی آتا ہے۔یسوع ہی سب لوگوں کا خدا وند ہے۔

37 تم جانتے ہو کہ سارے یہوداہ میں کیا ہوا۔ یہ گلیلی میں شروع ہوا اس کے بعد یوحناّ نے لوگوں کو تبلیغ کی اور بپتسمہ کے متعلق بتا یا۔ 38 کیا تم یسوع ناصری کے متعلق جانتے ہو کہ خدا نے اسے روح ا لقدس سے معمور کر کے طاقت دی اسے مسیح بنایا۔ یسو ع ہر طرف گیااور لوگوں کے لئے اچھے کام کئے۔ یسوع نے ان لوگوں کو اچھا کیا جو ابلیس کے شکار ہو ئے تھے۔ا س سے ظاہر ہے کہ خدا یسوع کے ساتھ ہے۔

39 ہم نے دیکھا کہ ان تمام چیزوں کو جو یسوع نے یہودیوں کے ملک اور یروشلم میں کیا تھا۔ہم اسکے گواہ ہیں۔ لیکن یسوع کو مار ڈالا گیا انہوں نے یسوع کو کیل سے چھیدا اور لکڑی کے تختہ پر مصلوب کیا۔ 40 لیکن اسکی موت کے تیسرے دن خدا نے یسوع کو جلا یا تاکہ لوگ واضح طور پر یسوع کو دیکھ سکیں۔ 41 لیکن سب لوگ یسوع کو نہ دیکھ سکے بلکہ وہی لوگ جس کو خدا نے گواہی کے لئے چنا تھا وہی دیکھ سکے۔ ہم اسکے گواہ ہیں کیوں کہ موت کے بعد جب یسوع کو زندگی دیکر اٹھا یا گیا تو ہم نے اسکے ساتھ کھا یا پیا ہے۔

42 یسوع نے کہا کہ تم لوگوں میں تبلیغ کرو۔ پھر اس نے ہم سے کہا کہ ہم لوگوں سے کہیں کہ وہ وہی ہے جس کو خدا نے سب لوگوں کے لئے منصف بنایا جو لوگ زندہ ہیں اور جو مر گئے ہیں۔ 43 ہر آدمی جس کا ایمان یسوع پر ہے اسکے گناہ معاف ہو جائیں گے۔ خدا اسکے گناہوں کو معاف کر دیگا خدا کے نام پر اور سب نبیوں نے کہا کہ یہ سچ ہے۔”

روح القدس کی غیر یہودیوں پر آمد

44 جب کہ پطرس یہ الفاظ کہہ ہی رہا تھا کہ روح القدس کا ظہور تمام لوگوں پر ہوا جو اسکی تقریر سن رہے تھے۔ 45 وہ اہل ایمان یہودی جو پطرس کے ساتھ آئے تھے بہت حیران تھے۔ وہ حیران اس لئے تھے کہ روح القدس کا نزول غیر یہودیوں پر بھی ہوا تھا۔ 46 یہودی اہل ایمان نے سنا کہ وہ طرح طرح کی زبانیں بولتے ہیں اور خدا کی تعریف بیان کر تے ہیں۔ 47 تب پطرس نے کہا، “ہم انہیں پا نی سے بپتسمہ دینے سے انکار نہیں کر سکتے انہوں نے ہماری طرح روح القدس کو پا یا ہے جیسا کہ ہم نے پایا تھا۔” 48 پطرس نے کر نیلیس کو حکم دیا اور اسکے دوستوں اور رشتہ داروں کو بھی حکم دیا کہ یسوع مسیح کے نام پر بپتسمہ لیں۔ تب لوگوں نے پطرس سے کہا، “کچھ اور دن وہ انکے ساتھ رہے۔”

زبُور 134

ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت گا نے کا نغمہ

134 ْ اے خداوند کے بندو!آؤ سب خدا کی ستائش کرو۔
    تم بندو جو رات بھر خدا کی ہیکل میں کھڑے رہتے ہو۔
اے بندو ! اپنے ہا تھ اُ ٹھا ؤ
    اور خدا کی ستائش کرو۔
کو ہِ صیّون سے خداوند جس نے جنت اور زمین بنا ئی ہے
    تم کو خیر و برکت دے۔

امثال 17:9-11

وہ شخص جو غلطی کو معاف کرتا ہے محبت کو بڑھا تا ہے۔ لیکن وہ شخص جو بار بار ایسی بات کو دہرا تا ہے اپنے قریبی دوست کو کھو دیگا۔

10 عقلمند شخص پر ایک ڈانٹ بے وقوف پر پڑے سینکڑ وں گھونسا سے زیادہ اثر کرتی ہے۔

11 ایک بد کار شخص تو ہمیشہ بد کاری ہی کرنا چاہتا ہے لیکن خدا کی طرف سے اسکی سزا کے لئے قاصد بھیجا جائے گا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center