Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the NLT. Switch to the NLT to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سلاطین 14:1-15:24

یرُ بعام کے بیٹے کی موت

14 اس وقت یُر بعام کا بیٹا ابیاہ بہت بیمار ہوا۔ یرُ بعام نے اپنی بیوی سے کہا ، “شیلا ہ جا ؤ۔ جا ؤ اور اخیاہ نبی کو دیکھو ، اخیاہ ہی وہ آدمی ہے جس نے کہا تھا کہ میں اسرا ئیل کا بادشا ہ بنوں گا۔ لباس تبدیل کرلو تا کہ لوگ نہ جان سکیں کہ تم میری بیوی ہو۔ اخیاہ نبی کو روٹی کے دس ٹکڑے کچھ کیک اور شہد کا مرتبان دو۔ پھر اس کو پو چھو ہمارے بیٹے کو کیا ہو ا۔ اخیاہ نبی تمہیں بتا ئے گا۔”

اس طرح بادشا ہ کی بیوی نے وہی کیا جو اس نے کہا وہ شیلاہ گئی۔ وہ اخیاہ نبی کے گھر گئی۔ اخیاہ بہت بوڑھا تھا اور اندھا ہو گیا تھا۔ لیکن خدا وند نے اس کو کہا کہ یربعام کی بیوی اپنے بیٹے کے متعلق تم سے پو چھنے آرہی ہے۔ وہ بیمار ہے۔ خدا وند نے اخیاہ نبی کو وہ باتیں بتائی جو اسے کہنا چاہئے۔

یُربعام کی بیوی اخیاہ کے گھر آئی وہ یہ کو شش کر رہی تھی کہ لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ وہ کون ہے۔ اخیاہ نے اس کے آنے کی آہٹ کو دروازے پر سُنا اس لئے اخیاہ نے کہا ، “یُر بعام کی بیوی اندر آؤ تم کیوں کو شش کر رہی ہو اس بات کی کہ لوگ تمہیں کو ئی اور سمجھیں !میرے پاس تمہارے لئے بُری خبر ہے۔ واپس جاؤ اور خدا وند اسرائیل کا خدا جو کہتا ہے وہ یُر بعام سے کہو۔خدا وند کہتا ہے، “یربعام ، میں نے تمہیں سبھی بنی اسرائیلیوں میں سے چُنا میں نے تمہیں اپنے لوگوں کا حاکم بنایا۔ داؤد کا خاندان اسرائیل کی بادشاہت پر حکو مت کر رہا تھا۔ لیکن میں نے ان سے بادشاہت لے لی اور تمہیں دی لیکن تم میرے خادم داؤد کی طرح نہیں ہو۔ وہ ہمیشہ میرے احکام کی اطاعت کی وہ دل و جان سے میرے کہنے پر چلا اس نے صرف وہی کام کیا جس سے میں راضی تھا۔ لیکن تم نے کئی بڑے گناہ کئے۔ تمہارے گناہ ان لوگوں کے گناہ سے زیادہ برے ہیں جنہو ں نے تم سے پہلے حکومت کی۔ تم نے میرا کہنا ماننا چھو ڑ دیا۔ تم نے دوسرے خدا ؤں اور بتوں کو بنایا جس نے مجھے بہت غصہ دلایا۔ 10 اس لئے اے یُر بعام میں تمہارے خاندان پر مصیبت لاؤنگا۔ میں تمہارے خاندان کے تمام آدمیوں کو مار ڈا لوں گا۔ میں تمہارے خاندان کو مکمل طور سے تباہ کر دوں گا جس طرح آ گ گائے کے گوبر کو پوری طرح سے تباہ کر دیتی ہے۔ 11 اگر تمہارے خاندان کا کوئی بھی آدمی شہر میں مر جائے تو اس کو کتے کھا ئیں گے اور تمہارے خاندان کا کوئی آدمی اگر میدان میں مر جائے تو پرندے کھائیں گے۔ خدا وند نے کہا ہے۔ ”

12 پھر اخیاہ نبی نے یربعام کی بیوی سے بات کرنی جاری رکھی اس نے کہا ، “اب گھر جاؤ جیسے ہی تم اپنے شہر میں داخل ہوگی تمہارا بیٹا مر جائے گا۔ 13 تمام اسرائیل اس کے لئے روئیں گے اور اس کو دفن کریں گے یُر بعام کے خاندان میں صرف تمہارا بیٹا ہی وہ شخص ہوگا جسے دفنایا جائے گا۔ یہ اس لئے کہ یربعام کے خاندان میں صرف وہی ایک ہے جس نے خدا وند اسرائیل کے خدا کو خوش کیا ہے۔ 14 خدا وند اسرائیل پر نیا بادشاہ بنائے گا۔ وہ نیا بادشاہ یربعام کے خاندان کو تباہ کریگا۔ یہ واقعہ بہت جلد ہوگا۔ 15 پھر خدا وند اسرائیل کو ضرر پہنچائے گا۔ بنی اسرائیل بہت ڈریں گے۔ وہ پانی کی لمبی گھاس کی طرح کانپیں گے۔ خدا وند اسرائیل کو اس اچھی زمین سے اکھاڑ دیگا جسے اس نے ان کے باپ دادا کو دی تھی۔ وہ ان کو دریائے فرات کی دوسری جانب منتشر کر دے گا۔ یہ واقعہ ہوگا کیوں کہ خدا وند لوگوں سے غصہ میں ہے۔ لوگوں نے اس کو اسوقت غصہ میں لایا جب انہوں نے آشیرہ کی عبادت کے لئے خاص ستون بنائے۔ 16 یربعام نے گناہ کیا اور پھر یربعام نے بنی اسرائیلیوں سے گناہ کر وائے۔ اس لئے خدا وند بنی اسرائیلیوں کی شکست ہو نے دے گا۔”

17 یُربعام کی بیوی ترضہ واپس گئی جیسے ہی وہ گھر گئی لڑ کا مر گیا۔ 18 سب اسرائیلیوں نے اس کو دفن کیا اور اس کے لئے روئے۔ یہ بالکل ویسا ہی ہوا جیسا کہ خدا وند نے کہا تھا۔ خدا وند نے اپنے خادم اخیاہ نبی کو یہ باتیں کہنے کے لئے استعمال کیا۔

19 بادشاہ یربعام نے یہ سارے کام کئے۔ اس نے جنگیں لڑیں اور لوگوں پر حکو مت کی یہ سارے کام جو اس نے کیا وہ “ تاریخ سلاطین اِسرائیل ”میں لکھا ہے۔ 20 یُر بعام بحیثیت بادشاہ ۲۲ سال حکومت کی تب وہ مر گیا اور اپنے باپ دادا کے پاس دفن ہوا۔ اس کا بیٹا ندب اس کے بعد نیا بادشاہ ہوا۔ 21 اس وقت جب سلیمان کا بیٹا رحبعام یہوداہ کا بادشاہ ہوا وہ ۴۱ سال کا تھا۔ رحبعام نے شہر یروشلم پر ۱۷ سال تک حکومت کی۔ یہ شہر جس کو خدا وند نے تعظیم کے لئے چُنا اس نے اس شہر کو تمام اسرائیل کے شہروں میں سے چنا۔ رحُبعام کی ماں نعمہ تھی وہ عمّونی تھی۔

22 یہوداہ کے لوگوں نے بھی گناہ کئے اور وہ کام کئے جسے خدا وند نے بہت برا کہا تھا۔ جس وجہ سے خدا وند کو بہت غصہ آیا۔ وہ لوگ اپنے باپ دادا سے بھی زیادہ برا گناہ کئے۔ 23 لوگوں نے اعلیٰ جگہیں ،پتھر کی یاد گاریں اور مقدس ستون بنائے ان لوگوں نے ان چیزوں کو ہر اونچی پہاڑی پر اور ہر سبز درخت کے نیچے بنائے۔ 24 وہاں ایسے بھی آدمی تھے جو ہیکل میں طوائف کا کام انجام دیتے اور دوسرے خداؤں کی عبادت کرتے تھے۔ اس طرح یہوداہ کے لوگوں نے کئی برائیاں کیں۔ وہ لوگ ان لوگوں کی طرح برتاؤ کیا جسے خدا نے پہلے ، وہ جس زمین پر رہتے تھے اس زمین سے ایسا برتاؤ کرنے کی وجہ سے نکال دیا تھا۔ کیوں کہ وہ لوگ ایسا کئے تھے اس لئے خدا نے ان لوگوں کی زمین ان سے لے لی اور اسے اسرائیلیوں کو دیدی۔

25 رحُبعام کی بادشاہت کے پانچویں سال مصر کے بادشاہ سیسق یروشلم کے خلاف لڑا۔ 26 سیسق نے خدا وند کے گھر اور بادشاہ کے محل سے خزانے لے لئے اس نے سونے کی ڈھالیں جو داؤد نے ارام کے بادشاہ ہدد عزر سے لیں تھیں ان کو بھی لے لی۔ داؤد نے یہ ڈھا لیں یروشلم لائی تھیں۔ لیکن سیسق نے تمام سونے کی ڈھا لیں لے لیں۔ 27 اس لئے بادشاہ رحبعام نے اور ڈھالیں انکی جگہ رکھنے کے لئے بنوائیں لیکن یہ ڈھا لیں کانسے کی بنی تھیں ( سونے کی نہیں ) اس نے ڈھالو ں کو اُن آدمیو ں کو دیا جو محل کے دروازو ں پر پہرہ دیتے تھے۔ 28 ہر وقت بادشاہ خداوند کے گھر کو جاتا تو پہریدار اس کے ساتھ جا تے وہ ڈھالیں لے جاتے۔ وہ کام ختم ہو نے کے بعد ان ڈھا لوں کو واپس محافظ خانہ کی دیوار پر لگا دیتے۔

29 جو کچھ بادشاہ رحبعام نے کیا کتاب “ تاریخ سلاطین یہوداہ ” میں لکھی ہیں۔ 30 رحبعام اور یُر بعام ہمیشہ ایک دوسرے کے خلاف جنگیں لڑتے رہے۔

31 رحبعام مر گیا اور اپنے باپ داد ا کے پاس دفن ہو ا۔ وہ اپنے باپ دادا کے پاس شہر داؤد میں دفن ہوا ( اس کی ماں نعمہ وہ عمونی تھی۔) رحبعام کے بعد اس کا بیٹا ابیام دوسرا بادشاہ ہوا۔

یہوداہ کا بادشاہ ابیام

15 ابیام یہوداہ کا نیا بادشاہ ہوا۔ یہ نباط کے بیٹے یُر بعام کے اسرائیل پر حکومت کے اٹھا رویں سال کے درمیان کی بات تھی۔ ابیام نے یروشلم پر تین سال حکومت کی۔ اس کی ماں کانام معکہ تھا وہ ابی سلوم کی بیٹی تھی۔

اس نے وہی گناہ کئے جو اس کے باپ اس سے پہلے کر چکا تھا۔ ابیام خداوند اپنے خدا کا مکمل طور سے وفادار نہیں تھا۔ اس طرح وہ اپنے دادا داؤد جیسا نہیں تھا۔ چونکہ خداوند داؤد سے محبت کرتا تھا۔ اس لئے اسنے ابیام کو یروشلم میں بادشاہ ہو نے کی اجازت دی تھی۔ تاکہ داؤد کی نسل سے کوئی ایک وہاں تخت پر ہو گا۔ داؤد نے ہمیشہ اچھے کام کئے جیسا کہ خداوند نے چا ہا۔داؤد نے صرف اسوقت خداوندکی نافرمانی کی جب وہ حتیّ کے اوریّاہ کے خلاف گناہ کیا تھا۔

رحبعام اور یُر بعام ہمیشہ ایک دوسرے سے جنگ لڑتے رہے تھے۔ [a] جو کچھ ابیام نے کیا وہ کتاب “تاریخ سلاطین یہوداہ ” میں لکھا ہے۔

ابیام اور یر بعام کے درمیان جب ابیام بادشاہ تھا تو دونوں میں جنگ ہو تی تھی۔ جب ابیام مرگیا وہ شہر داؤد میں دفن ہوا۔ ابیام کا بیٹا آسا اس کے بعد نیا بادشاہ ہوا۔

آسا یہوداہ کا بادشاہ

یُر بعام کی اسرا ئیل پر بادشاہت کے بیسویں سال کے درمیان آسا یہوداہ کا بادشاہ ہوا۔ 10 آسا نے یروشلم میں ۴۱ سال حکومت کی۔ اس کی دادی کانام معکہ تھا اور معکہ ابی سلوم کی بیٹی تھی۔

11 آسا نے وہ اچھے کام کئے جو خداوند نے کہا کہ صحیح ہیں جسے اس کے اجداد داؤد نے کیا تھا۔ 12 اس زمانے میں ایسے بھی آدمی تھے جنہوں نے اپنی جنسی خواہش کے لئے جسم بیچ کر دوسرے خداؤں کی خدمت کی تھی۔آسا نے ان لوگوں سے زبردستی کی کہ ملک چھوڑدیں۔ آسانے اُن بتوں کو بھی لے لیا جو اس کے باپ دادا نے بنا ئے تھے۔ 13 آسا نے اپنی دادی معکہ کو ملکہ کے عہدہ سے ہٹا دیا کیوں کہ معکہ نے آشیرہ دیوی کی بھیا نک مورتیوں کو بنا یا تھا۔ آسانے بھیانک بُت کو کاٹ ڈا لا اس کو اس نے قدرون کی وادی میں جلا یا۔ 14 آسانے اعلیٰ جگہوں کو تباہ نہیں کیا لیکن وہ زندگی بھر خداوند کا وفادار رہا۔ 15 آسا اور اس کے باپ نے خدا کو چند چیزیں دی تھیں۔ انہوں نے سونے ، چاندی اور دوسری چیزوں کے تحفے دیئے تھے۔آ سا تمام چیزوں کو ہیکل میں رکھا۔

16 اس زمانے میں جب آسا یہوداہ کا بادشاہ تھا وہ ہمیشہ اسرا ئیل کے بادشاہ بعشا کے خلاف لڑتا رہا۔ 17 بعشا یہوداہ کے خلاف لڑا۔ بعشا نے لوگوں کو آسا کے ملک یہوداہ میں آنے اور باہر جانے سے روکنا چا ہا۔ اس لئے اس نے شہر رامہ کو بہت طاقتور بنا یا۔ 18 اس لئے آسا نے خداوند کے گھر اور بادشاہ کے محل کے خزانوں سے سونا اور چاندی لیا۔ اس نے چاندی اور سونا اپنے خادموں کو دیا اور انہیں ارام کے بادشاہ بِن ہدد کو بھیجا۔ بِن ہدد طابر مون کا بیٹا تھا۔ طابر مون حُز یون کا بیٹا تھا۔ دمشق بن ہدد کا پایہ تخت شہر تھا۔ 19 آسانے اس کو پیغام بھیجا ، “میرا باپ اور تمہا رے باپ میں ا یک امن کا معاہدہ تھا۔ اب میں تمہارے ساتھ امن کا معاہدہ کرنا چاہتا ہوں۔ میں تمہیں سونے اور چاندی کا تحفہ بھیج رہا ہوں۔ براہ کرم اسرائیل کے بادشاہ بعشا کے معاہدہ کو توڑ دو اس طرح وہ میرے ملک سے باہر ہو جا ئے گا اور ہمیں تنہا چھوڑ دے گا۔”

20 بادشاہ بِن ہدد نے بادشاہ آسا کے ساتھ معاہدہ کیا اور اپنی فوج اسرائیل شہر عیّون ، دان ، ابیل بیت معکہ ، گلیلی کی جھیل کے قریب کے شہر اور ساری زمین کو جو کہ نفتالی خاندانی گروہ کی ہے اس کے خلاف لڑنے کے لئے بھیجی۔ 21 بعشا نے ان حملوں کے متعلق سنا اس لئے اسنے رامہ کو طاقتور بنا نا روک دیا اسنے اس شہر کو چھو ڑا اور تِرضہ کو واپس گیا۔ 22 تب بادشاہ آسا نے یہوداہ کے تمام لوگو ں کو حکم دیا کہ ہر آدمی کو مدد کرنا چا ہئے۔ وہ رامہ کو گئے اور تمام پتھر اور لکڑی کو لئے جس سے بعشا نے شہر کو طاقتور بنا یا۔ وہ اُن چیزوں کو بنیمین کے خاندانی گروہ کی زمین جبعہ اور مضفہ لے گئے تب بادشاہ ان کا استعمال کیا اور ان دوشہروں کو زیادہ طاقتور بنایا۔

23 آسا کے متعلق جو تمام دوسری باتیں ،عظیم کارنامے جو انجام دیئے اور وہ شہر جو اس نے بنوائے ”تاریخ سلاطین یہوداہ”کتاب میں لکھے ہوئے ہیں۔جب آسا بوڑھا ہوگیا اس کے پیروں میں بیماری ہوئی۔ 24 آسا مر گیا اور شہر داؤد میں دفن ہوا پھر یہوسفط جو آسا کا بیٹا تھا اس کے بعد نیا بادشاہ ہوا۔

رسولوں 10:1-23

پطرس اور کرنیلیس

10 شہر قیصر یہ میں ایک شخص کرنیلیس نامی تھا۔ وہ ایک فوجی پلٹن کا صوبے دار تھا جو “اطالیاتی” کہلا تی تھی۔ کرنیلیس ایک نیک آدمی تھا۔ وہ اور دوسرے لوگ جو اس کے گھر میں رہتے تھےسچے خدا کی عبادت کر تے تھے۔ وہ بہت خیرات دیتا اور ہر وقت خدا سے دعا کیا کر تا تھا۔ ایک دن دوپہر تقریباً تین بجے کر نیلیس نے عالم رویا میں دیکھا کہ خدا کے فرشتہ نے آکر اس کو پکارا اور کہا، “کر نیلیس۔”

کر نیلیس نے فرشتہ کو دیکھا اور ڈر گیا لیکن اس نے پو چھا، “کیا بات ہے جناب؟”

“فرشتہ نے کر نیلیس سے کہا، “خدا نے تمہاری دعا سن لی ہے اور وہ اس بات سے اچھی طرح واقف ہے کہ تم غریبوں کی مدد کرتے ہو۔خدا تمہیں یاد کرتا ہے۔ اب تم کچھ آدمی جوفا بھیجو ایک آدمی جس کا نام شمعون ہے اور وہ پطرس کہلا تا ہے۔ شمعون اب ایک دوسرے آدمی کے ساتھ ٹھہرا ہوا ہے اسکا نام دبّاغ ہے جو چمڑے کا کام کر تا ہے اور سمندر کے کنارے مکان میں رہتا ہے۔” فرشتہ نے یہ کہا اور چلا گیا۔کر نیلیس اپنے دو ملازموں اور سپاہیوں کو بلایا یہ سپا ہی دیندار تھا۔ جو کرنیلیس کے قریبی مدد گاروں میں تھا۔ کر نیلیس نے ان تینوں کو ہر چیز اچھی طرح سمجھا دی اور انہیں جوفا روانہ کیا۔

دوسرے دن وہ سفر کرتے ہو ئے اور جو فا کے قریب آئے اس وقت پطر س اوپر چھت پر دعا کر نے کو چڑھا یہ دوپہر کا وقت تھا۔ 10 پطرس بھوکا تھا۔اور کچھ کھا نا چاہتا تھا لیکن جب وہ لوگ کھانا تیار کر رہے تھے اس وقت پطرس نے رویا (خواب) میں دیکھا۔ 11 اس نے دیکھا کہ آسمان کھل گیا اور ایک چیز جیسے ایک بڑی چادر ہو زمین کی طرف آرہی ہے اس کے چاروں کو نے پکڑے ہو ئے تھے۔ 12 اس میں ہر قسم کہ جانور کیڑے مکوڑے چوپا ئے اور پرندوں جو ہوا میں اڑتے ہیں اس میں مو جود تھے۔ 13 تب ایک آواز نے پطرس سے کہا، “اٹھ اے پطرس! ان میں سے کسی بھی جانور کو ما رو اور اس کو کھا جا ؤ۔”

14 لیکن پطرس نے کہا، “اے خداوند میں ایسا نہیں کر سکتا میں نے ایسی کو ئی غذا نہیں کھا ئی جو صاف نہ ہو اور نا پاک ہو۔”

15 لیکن دوسری بار آواز آئی اور کہا، “خدا نے یہ سب تمہا رے لئے پاک کر دیا ہے اور انہیں نا پا ک نہ کہو۔” 16 اس طرح تین بار ایسا ہی ہوا اور پھر وہ تمام چیزیں آسمان پر اٹھا لی گئیں۔ 17 پطرس حیران ہوا کہ آخر یہ کیا رویا تھی۔

کر نیلیس نے جن آدمیوں کو روا نہ کیا تھا انہوں نے مکان دریافت کر کے شمعون کے گھر پہنچے اور دروازے پر آکھڑے ہو ئے۔ 18 انہوں نے پو چھا! “کیا شمعون جو پطرس کہلا تا ہے یہاں رہتا ہے؟”

19 پطرس ابھی تم اس رویا کے با رے میں سوچ رہا تھا لیکن روح نے اس کو کہا، “سنو! تین آدمی تمہیں دیکھ رہے ہیں۔” 20 “اٹھو اور نیچے جاؤ ان آدمیوں کے ساتھ جاؤ اور ان سے کو ئی سوال نہ کرو” میں نے ہی انہیں تمہا رے پاس بھیجا ہے۔ 21 چنانچہ پطرس نیچے ان آدمیوں کے پاس گیا اور کہا، “میں ہی وہ آدمی ہوں جسے تم لوگ دیکھ رہے ہو۔ آپ لوگ یہاں کیوں آئے ہیں ؟۔”

22 ان آدمیوں نے کہا، “یہ مقدس فرشتہ ہے” کر نیلیس سے کہا، “وہ تمہیں اپنے گھر بلا ئے کرنیلیں ایک فوجی افسر ہے۔ و ہ بہت اچھا اور راست باز آدمی ہے۔ وہ خدا کی عبادت کرتا ہے اور تمام یہو دی اس کی عزت کر تے ہیں۔ اسی فرشتے نے کر نیلیس سے کہا کہ وہ تمہیں اس کے گھر بلا ئے اور جو کچھ تم کہیں اس کو وہ سنے۔” 23 پطرس نے آدمیوں سے کہا وہ اندر آئیں اور رات کو یہیں ٹھہریں۔

دوسرے دن پطرس تیار ہو کر ان آدمیوں کے ساتھ روانہ ہوا یسو ع کے کچھ شاگرد جو جوفا میں تھے پطرس کے ساتھ ہو لئے۔

زبُور 133

ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت داؤد کا گانے کا نغمہ

133 جب بھا ئی مِل جُل کر اکٹھا بیٹھتے ہیں
    تو یہ کتنا بہتر ، اور خُوشی کا با عث ہے۔
یہ اُس بیش قیمتي تیل کی مانند ہے جسے ہا رون کے سر پر اُنڈیلا گیا ہے۔
    یہ اس تیل کی مانند جو ہا رون کی داڑھی پر بہہ رہا ہے ، یہ اس تیل کی مانند ہے جو ہا رون کے خصو صی لباس پر بہہ رہا ہے۔
یہ ویسا ہے جیسے دُھند بھری اوس حر مُون کی پہا ڑی سے آتی ہو ئی صیّون کے پہاڑ پر اُتر تی ہو۔
    خداوند نے اپنی بر کت صیّون کے پہا ڑ پر ہی دی تھی وہاں خداوند اپنی بر کت دیتا ہے ، ہمیشہ کی زندگی کی بر کت۔

امثال 17:7-8

خوشگوئی بے وقوفوں کو اچھی نہیں لگتی ہے اور اسی طرح سے ایک حکمراں کو دھو کہ دہی کی باتیں اچھی نہیں لگتی ہیں۔

کچھ لوگوں کا خیال ہے رشوت ایک مبارک جو ہر ہے جس سے کچھ بھی پورا کیا جا سکتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center