Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CEB. Switch to the CEB to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سلاطین 9-10

خدا کی سلیمان کے پاس دوبارہ آمد

اس طرح سلیمان نے ہیکل اور اپنا ذاتی محل بنانے کا کام ختم کیا۔ سلیمان جو کچھ بنوانا چاہتا تھا اسے بنوایا۔ تب خدا وند دوبارہ سلیمان پر ظا ہر ہوا اسی طرح جیسے پہلے جِبعون کے شہر میں ہوا تھا۔ خدا وند نے اس کو کہا ،

“میں نے تمہاری دعا سنی اور میں نے ان باتوں کو بھی سنا جس کی التجا تو نے کی کہ میں کروں۔ تو نے اس ہیکل کو بنوایا اور میں نے اسے مقدس جگہ بنایا۔ اس طرح ہمیشہ میری تعظیم ہوتی رہے گی میں ہمیشہ اس کو دیکھتا رہوں گا اس کے متعلق سوچتا رہوں گا۔ تمہیں اسی طرح خدمت کرنی چاہئے جس طرح تمہارے باپ داؤد نے کی تھی وہ سیدھا اور سچا تھا اور تمہیں میرے قانون کی اطاعت اور جن چیزوں کا میں نے حکم دیا ہے اس کی پابندی کرنی چاہئے۔ ” اگر تم یہ سب چیزیں کرو تو میں تمہیں یقین دلاتا ہوں کہ اسرائیل کا بادشاہ ہمیشہ تمہارے خاندان میں سے کوئی ایک ہوگا۔ یہ وعدہ میں نے تمہارے باپ داؤد سے کیا تھا۔ میں نے اس کو کہا تھا کہ اسرائیل پر اس کی نسل میں سے ہی ایک حکومت کرے گا۔

6-7 “لیکن اگر تم یا تمہارے بچوں نے میرے راستے پر چلنا چھوڑ دیا اور میرے قانون اور احکام کی پابندی نہیں کی اور کسی دوسرے جھوٹے خداؤں کی عبادت و خدمت کی تو میں اسرائیل کو زبردستی زمین سے ہٹاؤنگا جو میں نے انہیں دی ہے دوسرے لوگ اسرائیل پر مذاق اڑائیں گے۔ میں نے اس ہیکل کو پاک بنایا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں لوگ میری تعظیم کریں گے۔ لیکن اگر تم میری اطاعت نہ کرو تو میں اسے تباہ کردونگا۔ ہیکل تباہ ہوجائیں گے۔ ہر آدمی جو دیکھتا ہوگا وہ حیران ہوگا۔ وہ پوچھیں گے کہ خدا وند نے کیوں اس سرزمین اور ہیکل پر بھیانک چیزیں کیں۔ دوسرے لوگ جواب دیں گے یہ واقعات اس لئے ہوئے کیوں کہ انہوں نے اپنے خدا وند خدا کو چھوڑ دیا تھا اس نے انکے اجداد کو مصر سے باہر لے آیا تھا لیکن انہوں نے دوسرے خدا ؤں کے راستہ پر چلنے کا تہیہ کیا تھا۔ انہوں نے انکی عبادت اور خدمت شروع کی تھی اس لئے خدا وند نے ایسے برے حادثات ان پر لائے۔ ”

10 سلیمان کو خدا وند کی ہیکل اور شاہی محل بنوانے میں ۲۰ سال لگے۔ 11 اور ۲۰ سال بعد بادشاہ سلیمان نے گلیل کے ۲۰ شہروں کو صور کے بادشاہ حیرام کو دیئے۔ سلیمان صور کے بادشاہ حیرام کو یہ شہر اس لئے دیئے کیوں کہ حیرام نے سلیمان کو ہیکل اور محل بنوانے میں مدد کی تھی۔ حیرام نے سلیمان کو تمام دیودار اور چیر کی لکڑی اور سلیمان کو جو سونا درکار تھا وہ مہیا کیا تھا۔ 12 اس لئے حیرام نے صور سے سفر کیا تاکہ جو شہر سلیمان نے دیئے تھے اسے دیکھے جب حیرام نے ان شہروں کو دیکھا تو وہ خوش نہیں ہوا۔ 13 بادشاہ حیرام نے کہا ، “میرے بھائی ! یہ تم نے جو شہر دیئے ہیں یہ کیا شہر ہیں ؟” حیرام نے اس زمین کو کُبول کی زمین کہا اور وہ علاقہ آج بھی کبول کہلاتا ہے۔ 14 حیرام بادشاہ سلیمان کو تقریباً ۰۰۰,۹ پاؤنڈ سونا خدا کی ہیکل بنوانے میں استعمال کے لئے بھیجا۔

15 بادشاہ سلیمان نے غلاموں کو ہیکل اور محل بنانے کے کام کے لئے زور دیا۔ تب بادشاہ سلیمان نے ان غلاموں کو دوسری کئی چیزیں بنانے کے لئے استعمال کیا ا س نے ملّو بنوایا۔ اس نے یروشلم کے اطراف شہر کی فصیل بنائی پھر اس نے دوبارہ حصور ، مُجّدد اور جزر کے شہروں کو بنوایا۔

16 گزرے زمانے میں مصر کا بادشاہ شہر جزر کے خلاف لڑا تھا اور اسکو جلایا تھا۔ اس نے کنعانی لوگوں کو ہلاک کیا تھا جو وہاں رہتے تھے۔ سلیمان نے فرعون کی بیٹی سے شادی کی۔ اس لئے فرعون نے شادی کے تحفہ کے طور پر وہ شہر سلیمان کو دیا تھا۔ 17 سلیمان جزر کو دوبارہ بنوایا۔ اور نچلے بیت حورون کو بھی بنایا۔ 18 بادشاہ سلیمان نے بعلات اور تمر یہوداہ کے ریگستانی شہروں کو بنا یا۔ 19 بادشاہ سلیمان نے ان شہروں کو بھی بنوایا جہاں وہ اناج اور دوسری چیزیں جمع رکھتا تھا۔ اور اس نے ان جگہوں کو بنا یا جہاں اس کے رتھ اور گھو ڑے رکھے جا تے۔ بادشاہ سلیمان نے کئی اور چیزیں جو اس نے چا ہیں یروشلم میں اور لبنان اور جہاں اس کی حکومت تھی بنوائیں۔

20 اس زمین پر جو لوگ رہتے تھے اسرائیلی نہیں تھے۔ وہ لوگ اموری ، حتیّ ، فرزّی ، حوّی اور یبوسی تھے۔ 21 اسرا ئیلی یشوع کے وقت کے لوگو ں کو تباہ کرنے کے قابل نہ تھے۔ لیکن سلیمان نے انہیں اس کے لئے بطور غلامی کرنے پر مجبور کیا۔ وہ آج تک بھی غلا م ہیں۔ 22 سلیمان نے کسی بھی اسرا ئیلی کو اپنا غلام ہو نے کیلئے جبر نہیں کیا۔ بنی اسرائیل سپا ہی تھے حکومت کے عہدیدار ، افسر ، کپتان اور رتھوں کے سپہ سالار اور گا ڑی بان تھے۔ 23 سلیمان کے منصوبہ پلان پر ۵۵۰ نگران کار تھے وہ ان آدمیوں کے اوپر نگران عہدیدار تھے جو کام کر تے تھے۔

24 فرعون کی بیٹی شہر داؤد سے بڑے محل میں جو سلیمان نے اس کے لئے بنوایا تھا اس میں منتقل ہو گئی۔ تب سلیمان نے ملّو بنوایا۔

25 سال میں تین دفعہ سلیمان جلانے کی قربانی اور ہمدردی کا نذرانہ قربان گا ہ پرپیش کرتا تھا یہ قربان گا ہ سلیمان نے خداوند کے لئے بنوایا تھا۔ بادشاہ سلیمان خوشبوئیں جلا کر بھی خدا کے سامنے نذرانہ پیش کرتا۔ اس لئے اس نے ہیکل کے لئے جو چیزیں چاہئے تھیں مہیا کیں۔

26 بادشاہ سلیمان نے عصیون جا بر پر جہاز بھی بنوائے۔ یہ شہر بحر احمر کے ساحل پر ایلوت کے قریب ادوم کی زمین پر ہے۔ 27 بادشاہ حیرام کے پاس کچھ آدمی تھے جو سمندر کے متعلق جانتے تھے وہ آدمی اکثر جہازوں پر سفر کرتے تھے۔بادشاہ حیرام نے ان آدمیوں کو سلیمان کی بحری فو ج میں کام کرنے کے لئے بھیجا۔ 28 سلیمان کے جہاز اوفیر گئے ان جہازوں میں تقریباً ۳۱۵۰۰ پاؤنڈ سونا اوفیر سے سلیمان کے پاس لا ئے گئے۔

ملکہ سبا کی سلیمان سے ملاقات

10 سبا کی ملکہ نے سلیمان کے متعلق سنا اسلئے وہ اس کو جانچنے کے لئے کئی مشکل سوالات کرنے کے ارادے سے آئی۔ اس نے خادموں کے دوبڑے گروہ کے ساتھ یروشلم کا سفر کیا۔ کئی اونٹوں پر مصالحے لدے تھے اور سونا اور جواہرات بھی تھے۔ وہ سلیمان سے ملی اور وہ تمام سوالات ان سے کی جو سوچ رکھی تھی۔ سلیمان نے سارے سوالات کے جوابات دیئے۔ کو ئی بھی سوال اس کے لئے زیادہ مشکل نہیں تھا۔ ملکہ سبا نے دیکھا کہ سلیمان بہت عقلمند ہے۔ اس نے خوبصورت محل بھی دیکھا جو اس نے بنوایا تھا۔ ملکہ نے بادشاہ کی میز پر کھانے بھی دیکھے اس نے دیکھا کہ اس کے عہدیدار ایک دوسرے سے مل رہے ہیں۔ اس نے محل کے خادموں کو دیکھا جو اچھے لباس پہنے ہو ئے تھے۔ اس نے ضیافت کو بھی دیکھا جس میں قربانی کا نذرانہ ہیکل میں پیش کیا گیا تھا۔ ان تمام چیزوں نے اس کو حیران کر دیا اور وہ مشکل سے سانس لے سکی۔

اس لئے ملکہ نے بادشاہ سے کہا ، “میں نے اپنے ملک میں آپ کی عقلمندی کے متعلق اور کئی باتيں سنی ہیں اور ہر بات سچ ہے۔ میں نے جب تک آکر اپنی آنکھوں سے ان چیزوں کو نہیں دیکھا تب تک مجھے یقین نہ تھا۔ اب میں دیکھتی ہو ں کہ جو کچھ میں نے سنا تھا یہ اس سے کہیں بڑھ کرہے۔ تمہا ری دولت اور عقلمندی کے متعلق جو لوگو ں نے کہا ، “یہ اس سے بھی بڑھ کر ہے۔ تمہا ری بیویاں اور عہدیدار قسمت وا لے ہیں وہ تمہاری خدمت کر سکتے ہیں اور ہر روز تمہا ری عقلمندی کی باتیں سن سکتے ہیں۔ خداوند اپنے خدا کی حمد کرو وہ تمہیں اسرا ئیل کا بادشاہ بناکر خوش ہے چونکہ خداوند خدا اسرائیل سے سدا محبت رکھی اس لئے اس نے تمہیں بادشاہ بنا یا۔تم قانون پر عمل کرو اور لوگوں سے سیدھا سُلوک کرو۔”

10 تب ملکہ سبا نے بادشاہ کو تقریباً ۰۰۰,۹ پا ؤنڈ سونا دیا۔ اس نے کئی مصالحے اور جواہرات بھی دیئے۔ ملکہ سبا نے اتنے مصالحے سلیمان کو دیئے جو کسی نے کبھی بھی اسرائیل نہ لا ئے تھے۔

11 حیرام کے جہاز اُوفیر سے سونا لا ئے وہ جہازبڑي کثرت سے ايک خاص قسم کي لکڑی اور جواہرات بھی لا ئے۔ 12 سلیمان نے اس خاص قسم کي لکڑی کو محل اور ہیکل کے پادان ( سیڑھی) بنوانے میں استعمال کيا۔ اسنےاس لکڑی کا استعمال گلوکاروں کے لئے بربط اور لا ئیر ( یونانی بربط ) بنانے میں کیا۔ کوئی بھی آدمی اس قسم کی لکڑی کوکبھی بھی اسرائیل نہیں لا یا اورنہ کسی نے اس قسم کی لکڑی کو اس وقت سے آج تک دیکھا۔

13 تب بادشاہ سلیمان نے ملکہ سبا کو تحفے دیئے جیسے عموماً بادشاہ کسی دوسرے ملک کے حاکم کو دیا کر تے ہیں۔ پھر اس نے ملکہ کو وہ سب کچھ دیا جو اس نے مانگا۔ اس کے بعد ملکہ اور اس کے خادم اپنے ملک کو واپس ہو گئے۔

سليمان کي عظيم دولت

14 ہر سال بادشاہ سلیمان تقریباً ۹۲۰، ۷۹ پاؤنڈ سونا حاصل کرتا تھا۔ 15 تجارتی جہازو ں سے لا ئے ہو ئے سونے کے علاوہ وہ تاجروں، عرب کے بادشاہوں اور گورنروں سے بھی سونا حاصل کرتا تھا۔

16 بادشاہ سلیمان نے ۲۰۰ بڑی ڈھالیں سونے کے پتروں سے بنا ئی تھیں ہر ڈھال میں تقریباً پندرہ پاؤنڈ سونا لگا تھا۔ 17 اس نے ۳۰۰ چھو ٹی ڈھالیں بھی سونے سے بنوائیں تھیں ہر ڈھال میں تقریباً ۴ پاؤنڈ سونا لگا تھا۔ بادشاہ نے انکو“صحرائے لبنان ” نامی عمارت میں لگا یا تھا۔

18 بادشاہ سلیمان نے ایک ہا تھی دانت کا تخت بھی بنوایا تھا جس پر خالص سونا مڑھا تھا۔ 19 تخت تک چھ زینے بنے تھے۔ تخت کا پچھلا حصہ گول تھا کرسی کے دونوں طرف ہا تھ رکھنے کے لئے ہتھے لگا ئے گئے تھے اور کرسی کے بغل میں دونوں ہتھوں کے نیچے شیر ببر کی تصویریں تھیں۔ 20 ہر زینہ پر دو شیر ببر ہر سمت تھے۔ ایسا کسی اور بادشاہت میں نہیں تھا۔

21 سلیمان کے سب پیالے اور مگ سونے کے بنے ہو ئے تھے۔ اور تمام رکابیاں جو “ صحرا ئے لبنان ” نامی عمارت میں تھیں وہ بھی خالص سونے کی تھیں۔ محل کی کو ئی چیز چاندی کی نہیں تھی۔ سونا اتنا زیادہ تھا کہ سلیمان کے زمانے میں لوگ چاندی کو اہم نہیں سمجھتے تھے۔

22 بادشاہ کے پاس بھی کئی تجارتی جہاز تھے جو اس نے دوسرے ملکو ں کو تجارتی ا غراض کے لئے بھیجا تھا۔ یہ حیرام کے جہاز تھے ہر تین سال میں جہاز نیا ساز و سامان سونا ، چاندی ، ہاتھی دانت اور جانوروں سے لدے واپس آتے۔

23 روئے زمین پر سلیمان عظیم بادشاہ تھا وہ تمام بادشا ہوں سے زیادہ دولتمند اور عقلمند تھا۔ 24 ہر جگہ کے لوگ بادشاہ سلیمان کو دیکھنا چا ہتے تھے۔ خدا کی طرف سے دی گئی اس کی عقلمندی کی بات سننا چا ہتے تھے۔ 25 ہر سال لوگ بادشاہ کو دیکھنے آتے تھے اور ہر آدمی تحفہ لا تا۔ وہ سونے اور چاندی کی بنی چیزیں کپڑے ، ہتھیار مصالحے ، گھوڑے اور خچر لا تے۔

26 ا س لئے سلیمان کے پاس کئی رتھ اور گھو ڑے تھے ا س کے پاس۱۴۰۰ رتھ اور ۱۲۰۰۰ گھو ڑے تھے۔سلیمان نے ان رتھوں کے لئے خاص شہربنایا تھا اس لئے رتھ ان شہروں میں رکھے جا تے تھے۔ بادشا ہ سلیمان کچھ رتھ یروشلم میں اپنے پاس بھی رکھے تھے۔ 27 بادشاہ اسرا ئیل کو بہت دولتمند بنا یا تھا۔شہر یروشلم میں چاندی چٹانوں اور دیودار کی لکڑی کی طرح ایسی عام تھی جس طرح کئی انجیر کے درخت پہاڑیوں پر اُگتے ہیں۔ 28 سلیما ن گھو ڑو ں کو مصر اور کیو سے لا یا ا س کے تاجر انہیں کیو سے خرید تے اور اسرا ئیل کو لا تے۔ 29 ایک رتھ جس کی قیمت چاندی کے ۱۵ پا ؤنڈ اور ایک گھو ڑا جس کی قیمت ۴ /۳ ۳ پا ؤنڈ چاندی تھی۔ 30 سلیمان نے گھو ڑوں اور رتھوں کو حتیّ اور ارامی بادشا ہوں کو فروخت کیا۔

رسولوں 8:14-40

14 رسول یروشلم میں تھے انہیں کہ سامریہ کے لوگوں کے متعلق معلوم ہوا کہ انہوں نے خدا کے پیغام کو قبول کیا رسولوں نے پطرس اور یوحناّ کو سامریہ کے لوگوں کے پاس روا نہ کیا۔ 15 جب پطرس اور یوحناّ سامریہ پہونچے تو انہوں نے لوگوں کے لئے دعا کی کہ وہ روح القدس پا ئیں۔ 16 ان لوگوں نے خداوند یسوع کے نام پر بپتسمہ لیا تھا۔ لیکن وہ روالقدس اب تک کسی ایک پر بھی نازل نہ ہوا تھا اسی لئے پطرس اور یو حناّ نے ان کے لئے دعا کی۔ 17 پھر دو رسولوں نے ان لوگوں پر ہاتھ رکھا تب ا ن لوگوں نے اس روح ا لقدس کو پا یا۔

18 شمعون نے دیکھا کہ جب رسولوں نے اپنے ہاتھ لوگوں پر رکھے تو روح ان کو دے دی گئی۔ اس لئے شمعون نے رسولوں کو رقم پیش کی اور کہا۔ 19 مجھے بھی یہ طاقت دو کہ میں اپنے ہاتھ آدمی پر رکھوں تا کہ وہ روح القدس کو پا سکے۔

20 پطرس نے شمعون سے کہا، “تم اور تمہا رے پیسے غارت ہوں اس لئے کہ تم نے سوچا کہ خدا کے تحفے کو تم روپیوں سے خرید سکتے ہو۔ 21 تم ہمار ے ساتھ اس کام میں شریک نہیں ہوسکتے تمہا را دل خدا کی نظر میں صاف نہیں ہے۔ 22 اپنے دل کو بدلو اور کی ہو ئی بری چیزوں سے پلٹو۔ خداوند سے دعا کرو ہو سکتا ہے وہ تمہاری ایسی سوچ رکھنے کو معاف کر دے۔ 23 میں دیکھتا ہوں کہ تم میں حسد کا جذبہ بہت ہے تم گناہ کے زیر اثر ہو۔”

24 شمعون نے جواب دیا، “تم دونوں میرے لئے خداوند سے دعا کرو کہ جو باتیں تم نے کہی ہیں وہ مجھ میں نہ ہو نے پائیں۔”

25 تب رسولوں نے ان چیزوں کی گوا ہی دی جو انہوں نے دیکھا اور خداوند کا پیغام سنا کر وہ یروشلم واپس ہو ئے راستے میں وہ سامریہ کے کئی گاؤں گئے وہاں انہوں نے خوش خبری کی تبلیغ لوگوں سے کی۔

فلپ کا ایتھو پیا کے ایک شخص کو تعلیم دینا

26 خداوند کے ایک فرشتے نے فلپ سے کہا، “تیار ہو جا ؤ اور جنوب کی طرف سے ا س ر استے پر جا ؤ جو یروشلم سے غازہ کو جاتا ہے۔ اور یہ راستہ ریگستا ن سے جاتا ہے۔” 27 اسی لئے فلپ تیار ہوا اور روانہ ہوا ، راستے پر اس نے ایک ایتھو پیا کے شخص کو دیکھا جو خوجہ تھا جو کندہ کی ملکہ کا ایک اہم افسر تھا وہ شخص اس ملکہ کے خزانے کا خزانچی تھا اور وہ یروشلم کو عبادت کے لئے آیا تھا۔ 28 وہ اپنی رتھ پر بیٹھا اور یسعیاہ نبی کی کتاب کو پڑھتا ہوا گھر کو واپس جا رہا تھا۔

29 روح نے فلپ سے کہا، “جاؤ اور جاکر رتھ کے قریب ٹھہرو۔” 30 فلپ رتھ کی طرف دوڑا وہ شخص یسعیاہ نبی کی کتاب پڑھ رہا تھا۔فلپ نے اس سے کہا، “جو کچھ تو پڑھ رہا ہے کیا اسے سمجھ سکتا ہے؟”

31 اس آدمی نے کہا، “میں کس طرح سمجھ سکتا ہوں مجھے ایسے شخص کی ضرورت ہے جو مجھے یہ سمجھا سکے۔” تب اس نے فلپ سے کہا، “وہ اچک کر اس کے ساتھ بیٹھ جائے۔” 32 صحیفہ کا جو حصّہ وہ پڑھ رہا تھا وہ اس طرح تھا:

“وہ اس بھیڑ کی مانند تھا جس کو ذبح کر نے کے لئے لے جایا جا رہا ہو
اس میمنہ کی طرح جس کے بال کترے جا رہے ہوں
    اور وہ کچھ آواز نہ نکالے۔
33 وہ پشیماں تھا کہ اسکے سب حقوق غصب کر لئے گئے۔
اسکی زندگی زمین پر ختم ہو گئی ہے۔
    کوئی بھی اسکی نسل کا حال بیان نہ کر سکا۔” [a]

34 افسر نے فلپ سے کہا، “مہر بانی کر کے مجھے بتائیے کہ نبی کون ہے ؟ کس کے بارے میں کہتا ہے؟” کیا وہ اپنے بارے میں کہتا ہے یا پھر کسی اور کے بارے میں کہتا ہے۔ 35 فلپ نے کہنا شروع کیا ، اس نے اسی صحیفہ سے شروع کیا۔ اور اسے یسوع کے بارے میں خوشخبری سنائی۔

36 دوران سفر جب وہ کسی ایسی جگہ پر پہونچے جہاں پا نی تھا۔تو افسر نے کہا، “دیکھو!یہاں پا نی موجود ہے اب مجھے بپتسمہ لینے سے کو ئی بھی چیز روک نہیں سکتی ہے۔” 37 [b]

38 تب افسر نے رتھ بان کو روکنے کے لئے کہا پھر افسر اور فلپ دونوں پا نی میں گئے اور فلپ نے اسکو بپتسمہ دیا۔ 39 جب وہ پا نی سے نکل کر اوپر آئے تو خدا وند کی روح فلپ کو اٹھا لے جا چکی تھی اور افسر نے اسے پھر نہ دیکھا وہ خوشی سے گھر کی راہ پر چلتا رہا۔ 40 فلپ شہر اشدود میں پایا گیا وہاں سے قیصریہ کہ لئے چلا۔ اس نے تمام قریوں کا سفر کیا وہ خوشخبری کی تبلیغ قیصریہ کے پہونچنے تک کر تا رہا۔

زبُور 130

ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت گا نے کا نغمہ

130 اے خداوند ! میں انتہا ئی مُصیبت میں ہوں،
    اِس لئے سہا را پا نے کومیں تُجھے پُکا رتا ہُوں۔
میرے ما لک! تُو میری سُن لے۔
    میری اِلتجا کی آوا ز پر تیرے کان لگے رہیں۔
اے خداوند! اگر تُو لوگوں کو اُن کے سبھی گنا ہوں کی سچ مُچ میں سزا دے
    تو پھر کو ئی بھی زندہ با قی نہ رہے گا۔
اے خداوند! اپنے لوگوں کی مغفرت کر۔
    پھر تیری عبادت کر نے کو وہاں لوگ ہوں گے۔

میں خُداوند کا مُنتظر ہوں کہ وہ مجُھ کو مدد دے۔
    میری جان منتظر ہے۔
    خداوند جو کہتا ہے ، اُس پر میرا بھروسہ ہے۔
میں اپنے ما لک کا منتظر ہوں۔ میں اُس محا فظ کی مانند ہوُں۔
    جو صبح کے آنے کی اُمید میں لگا تار منتظر رہتا ہے۔
اے اِسرا ئیل ! خدا پر اعتماد کر۔
    صرف خدا کے ساتھ سچّی شفقّت ملتی ہے۔
خدا ہما ری بار بار حفاظت کیا کر تا ہے۔
    خدا اِسرائیل کو اُن کے سارے گنا ہوں کیلئے معا ف کریگا۔

امثال 17:2-3

ہوشیار خادم اپنے آقا کے احمق لڑ کے پر قابو پا سکتا ہے ، اور وہ اپنے آقا کے لڑ کے کے ساتھ وراثت میں حصہ پائیگا۔

سونا اور چاندی کو آگ میں تپا کر خالص بنا یا جاتا ہے۔ لیکن خدا وند لوگوں کے دلوں کی پاکیزگی کو جانچتا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center