Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CEB. Switch to the CEB to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
اوّل سلاطین 5-6

سُلیمان ہیکل تعمیر کرنے کی تیاری کر نا

حیرام صور کا بادشاہ تھا۔ حیرام ہمیشہ سے داؤد کا دوست رہا تھا۔ اس لئے جب حیرام نے سنا کہ داؤد کے بعد سلیمان نیا بادشاہ ہوا ہے تو اس نے اپنے خادموں کو سلیمان کے پاس بھیجا۔ یہ سب کچھ سلیمان نے بادشاہ حیرا م کو کہا ،

“یا دکرو کہ میرےباپ بادشاہ داؤد کو اپنے اطراف میں کئی جنگیں لڑ نی تھیں اس لئے وہ خدا وند اپنے خدا کی تعظیم کے لئے کبھی ہیکل نہ بنا سکا۔ بادشاہ داؤد اس وقت کے انتظار میں تھا جب خدا وند اسکے تمام دشمنوں کو شکست دینے کے لئے اجازت دے۔ لیکن خدا وند میرے خدا نے میرے ملک کے تمام سمتوں میں مجھے سلامتی دی ہے۔ اب میرے دشمن نہیں ہیں میرے لوگ خطرہ میں نہیں ہیں۔

“ خدا وند نے میرے باپ داؤد سے وعدہ کیا تھا۔ خدا وند نے کہا ، “میں تمہارے بیٹے کو تمہارے بعد بادشاہ بناؤں گا۔ اور تمہارا بیٹا میری تعظیم کے لئے ہیکل بنائے گا۔‘ اب میں خدا وند اپنے خدا کی تعظیم کے لئے وہ ہیکل بنا نے کا منصوبہ رکھتا ہوں۔ اور اس لئے میں تم سے مدد کے لئے پو چھتا ہوں۔ تمہارے آدمیوں کو لبنان بھیجو۔ وہاں انہیں میرے لئے دیودار کے درختوں کو کاٹنا ہوگا۔ میرے خادم تمہارے ساتھ کام کریں گے۔ تم جو بھی طئے کروگے وہ قیمت مزدوری میں تمہیں ادا کروں گا تمہارے خادموں کے لئے لیکن مجھے تمہاری مدد کی ضرورت ہے ہمارے نجّار صیدون کے نجّاروں سے زیادہ اچھے نہیں ہیں۔”

جب حیرام نے سنا جو سلیمان نے پو چھا تو وہ بہت خوش تھا۔بادشاہ حیرام نے کہا ، “میں آج خدا وند کا شکر ادا کرتا ہوں کہ داؤد کو عظیم قوم پر حکومت کرنے کے لئے عقلمند بیٹا دیا۔” تب حیرام نے سلیمان کو پیغام بھیجا۔ پیغام میں کہا ،

“تم نے جن چیزوں کے لئے پوچھا وہ میں سنا۔ میں تم کو تمام دیو دار کے درخت اور چیر کے درخت جو تم چاہو دونگا۔ میرے خادم انہیں لبنان سے سمندر تک لائیں گے تب میں انہیں ایک ساتھ باندھوں گا اور انہیں ساحل سے جو جگہ تم چنو وہاں تک بہا دوں گا۔ میں وہاں بندھ کو علٰحدہ کروں گا اور تم درختوں کو لے سکو گے۔ تم میرے خاندان کے لئے غذا فراہم کر کے ، اس کے اجر میں مناسب تنخواہ ادا کر سکتے ہو۔”

10-11 حیرام سلیمان کو دیودار کے سبھی درخت اور دوسرے درخت جسکی اس کو ضرورت تھی دے دیا۔ سلیمان نے حیرام کو تقریباً ۱۲۰۰۰۰ بوشل گیہوں کے اور تقریباً ۰۰۰,۱۲۰ گیلن خالص زیتون کا تیل ہر سال اسکے خاندان کو دیا۔

12 خدا وند نے سلیمان کو عقل دی جیسا کہ اس نے وعدہ کیا تھا۔ اور سلیمان اور حیرام کے درمیان امن تھا یہ دونوں بادشاہوں نے ایک معاہدہ ان کے درمیان کیا۔

13 بادشاہ سلیمان نے اسرائیل کے ۰۰۰,۳۰ آدمیوں پر دباؤ ڈا لا اس کام میں مدد کے لئے۔ 14 بادشاہ سلیمان نے ادونی رام نامی ایک آدمی کو عہدیدار بنایا۔ سلیمان نے آدمیوں کو تین گروہوں میں تقسیم کیا۔ ہر گروہ میں ۰۰۰,۱۰ آدمی تھے۔ ہر گروہ لبنان میں ایک مہینہ کا م کر تا اور دو مہینے گھر جاتا۔ 15 سلیمان نے ۰۰۰,۸۰ آدمیوں کو پہاڑی ملک میں کام کرنے کے لئے بھی دباؤ ڈا لا۔ان آدمیوں کا کام چٹانوں کو کاٹنا تھا۔ اور ۰۰۰,۷۰ آدمی چٹانیں لے جانے کے لئے تھے۔ 16 اور ۳۰۰,۳ آدمی بھی تھے جو کام کرنے والوں پر نگراں عہدیدار تھے۔ 17 بادشاہ سلیمان نے انہیں حکم دیا تھا کہ بڑے اور قیمتی پتھر کاٹ کر ہیکل کی بنیاد رکھیں یہ پتھر بڑی توجہ کے ساتھ کاٹے گئے۔ 18 تب سلیمان اور حیرام کے معماروں اور جبل کے آدمیوں نے ایک ساتھ کام کیا اور پتھروں کو موافق طریقے سے تراشا۔ ان لوگوں نے ہیکل کو بنانے کے لئے پتھّروں اور لکڑی کے کندوں کو تیار کیا۔

سلیمان کا ہیکل کی تعمیر کرنا

اس طرح سلیمان نے ہیکل کو بنوانا شروع کیا۔ یہ بنی اسرائیلیوں کے مصر چھو ڑنے کے ۴۸۰ سال [a] بعد کا واقعہ ہے۔یہ سلیمان کے دورِ حکومت کا اسرائیل کے بادشاہ کی حیثیت سے چوتھا سال تھا۔ یہ سال کا دوسرا مہینہ یعنی زیو کا مہینہ تھا۔ ہیکل ۶۰ کیوبٹ لمبا ،۲۰ کیوبٹ چوڑا اور ۳۰ کیوبٹ اونچا تھا۔ ہیکل کا بر آمدہ ۲۰ کیوبٹ لمبا اور ۱۰ کیوبٹ چوڑا تھا۔ دہلیز ہیکل کے خاص حصہ کے سامنے تک جاتا تھا۔ اس کی لمبائی ہیکل کی چوڑائی کے مساوی تھی۔ بر آمدہ ہیکل کی کھڑ کیاں جالی دار پر دہ سے ڈھکا ہوا تھا۔ تب سلیمان نے کمروں کی قطاریں خدا کی ہیکل کے صدر حصّہ کے اطراف بنوایا یہ کمرے ایک دوسرے کے اوپر بنائے گئے تھے۔ یہ کمروں کی قطاریں تین منزلہ اونچی تھیں۔ کمرے ہیکل کی دیوار سے ملے ہوئے تھے۔ لیکن ان کی شہتیریں دیوار میں نہیں بنیں تھیں۔ خدا کے اس ہیکل کی دیوار اوپر پتلی ہو گئی تھی۔ اس لئے ان کمروں کے ایک طرف کی دیوار اسکے نیچے کی دیوار کی بہ نسبت پتلی تھی۔ نچلی منزل کے کمرے پانچ کیوبٹ چوڑے تھے اور درمیان منزل کے کمرے چھ کیوبٹ چوڑے تھے اور اس کے اوپر کے کمرے سات کیوبٹ چوڑے تھے۔ کاریگروں نے دیوار کے بنانے میں بڑے پتھروں کا استعمال کیا تھا۔ معماروں نے پتھروں کو اسی جگہ تراشا تھا جہاں وہ زمین سے نکالے تھے۔ اس لئے ہتھوڑی ،کلہاڑیوں یا کسی دوسرے لوہے کے اوزاروں کی آواز ہیکل میں نہیں تھی۔

نیچے کے کمروں کا داخلہ ہیکل کے جنوبی سمت میں تھا اندرونی جانب دوسری یا تیسری منزل کے کمروں تک کے لئے سیڑھیاں تھیں۔

اس طرح سلیمان نے ہیکل کے کام کو پورا کیا۔ ہیکل کا ہر ایک حصّہ دیودار کے تختوں سے ڈھانکا گیا۔ 10 سلیمان نے ہیکل کے اطراف کمروں کے بنانے کا کام بھی پورا کیا۔ ہر منزل پانچ کیوبٹ اونچی تھی۔ ان کمروں کے دیودار کے شہتیریں ہیکل کو چھو تے تھے۔

11 خدا وند نے سلیمان سے کہا۔ 12 “ اگر تم میرے تمام قانون و احکام کی اطاعت کرو میں تمہارے لئے وہی چیزیں کروں گا جس کا میں نے تمہارے باپ داؤد سے وعدہ کیا تھا۔ 13 اور میں اسرائیل کے بچوں میں اس ہیکل میں رہوں گا جو تم بنا رہے ہو۔ میں بنی اسرائیلیوں کو کبھی نہیں چھوڑوں گا۔”

ہیکل کے متعلق تفصیلات

14 اس طرح سلیمان نے ہیکل کی تعمیر کا کام ختم کیا۔ 15 ہیکل کے اندرونی پتھر کی دیواریں دیودار کی تختوں سے ڈھانکی گئی تھیں۔ دیودار کے تختے فرش سے چھت تک تھے۔ پتھر کے فرش کو چیر کے تختوں سے ڈھانکا تھا۔ 16 انہوں نے ۲۰ کیوبٹ لمبا کمرہ ہیکل کے اندر پچھلے حصے میں بنایا تھا انہوں نے اس کمرے کی دیواروں کو دیودار کے تختوں سے ڈھا نکا تھا۔ دیودار کے تختے فرش سے چھت تک تھے۔ یہ کمرہ نہایت مقدس جگہ کہلا تا تھا۔ 17 نہایت مقدس جگہ کے سامنے ہیکل کا خاص حصہ تھا یہ کمرہ ۴۰ کیوبٹ لمبا تھا۔ 18 اس کمرہ کی دیوارو ں کو دیو دار کے درختوں سے ڈھانکا تھا۔ دیوار کا کو ئی بھی پتھر دکھا ئی نہ دیتا تھا۔ دیودار میں انہوں نے پھو لوں اور کدّؤں کی تصویریں کندہ کیں تھیں۔

19 سلیمان نے کمرہ کو ہیکل کے پچھلے حصے میں گہرا بنایا تھا۔ یہ کمرہ خدا وند کے معاہدہ کے صندوق کے لئے تھا۔ 20 یہ کمرہ ۲۰ کیوبٹ فیٹ لمبا اور ۲۰ کیوبٹ فیٹ چوڑا تھا اور ۲۰ کیوبٹ اونچا تھا۔ 21 سلیمان نے ہیکل کے اندرونی حصہ کو خالص سونے سے ڈھانکا تھا۔ اور اس نے اندرونی کمرہ کے سامنے سونے کی زنجیر لگا یا تھا۔ اور اس کمرہ کو سونے سے ڈھانکا تھا۔ 22 سارے ہیکل سونے سے ڈھکے ہو ئے تھے سلیمان قربان گاہ کو جو نہایت مقدس جگہ میں تھی وہ بھی سونے سے ڈھکی تھی۔

23 سلیمان نے بھی دو کروبی فرشتوں کے مجسمے پروں کے ساتھ بنائے تھے اور اسے کمرہ میں رکھا تھا۔ کا ریگروں نے مجسموں کو زیتون کی لکڑی سے بنا یا تھا۔ یہ کروبی فرشتوں کو نہایت مقدس جگہ میں رکھا گیا تھا۔ ہر فرشتہ ۱۰ کیو بٹ طویل تھا۔ 24-26 دونوں کروبی فرشتے ایک ہی ناپ اور ایک ہی طریقے سے بنا ئے گئے تھے۔ ہر کروبی فرشتہ کے دو بازو تھے۔ ہر بازو ۵ کیوبٹ لمبا تھا ایک بازو کے ختم سے دوسرے بازو کی ابتدا تک ۱۰ کیوبٹ تھے اور ہر کروبی فرشتہ ۱۰ کیوبٹ لمبا تھا۔ 27 یہ کروبی فرشتوں کو نہایت مقدس جگہ پر رکھا گیا وہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے تھے ان کے بازو ایک دوسرے سے چھو تے ہو ئے کمرے کے درمیان میں تھے اور دوسرے دوبازو دیوار کی طرف چھو تے ہو ئے تھے۔ 28 دوکروبی فرشتوں کو سونے سے ڈھا نکا گیا تھا۔

29 سلیمان نے خاص کمرہ کے اطراف کی دیوار اور اس کے اندرونی دیواروں پر کروبی فرشتوں کی تصویر یں تاڑ کے درختوں اور پھو لوں کی تصویریں کندہ کی تھیں۔ 30 دونوں کمروں کے فرش سونے سے ڈھکے ہو ئے تھے۔

31 کاریگروں نے دو دروازے زیتون کی لکڑی سے بنائے تھے۔ انہوں نے ان دروازوں کو نہایت مقدس جگہ کے داخلے پر لگا یا تھا۔ درواز و ں کے اطراف چوکھٹ پانچ رخی بنا ئی گئی تھی۔ 32 انہوں نے دودرواز ے زیتون کی لکڑی کے بنا ئے تھے۔ کاریگروں نے کروبی فرشتوں کے تاڑ کے درختوں اور پھو لوں کی تصویریں ان لکڑی پر کندہ کی تھی۔ دروازوں اور ان کے نقشوں کو بھی سونے کے پتر سے ڈھا نکا گیا تھا۔

33 انہوں نے صدر کمرے کے داخلے کے لئے دروازے بھی بنائے تھے۔ دروازے کا چو کھٹ ، جو مربع نما تھا زیتون کی لکڑی سے بنا ئی گئی تھی۔ 34 پھر انہو ں نے دروازے بنانے کے لئے فر کی لکڑی کا استعمال کیا تھا۔ 35 وہاں دو دروازے تھے ہر دروازہ کے دوحصّے تھے اس لئے وہ لوگ اس کو موڑ کر کھولتے یا بند کرتے تھے۔ انہوں نے کروبی فرشتوں کے تاڑ کے درختوں اور پھولوں کی تصویریں دروازے پر کندہ کی تھیں پھر انہیں سونے سے مڑھا تھا۔

36 پھر انہوں نے اندرونی آنگن بنا یا انہوں نے آنگن کے اطراف دیواریں بنا ئیں ہر دیوار تراشے ہو ئے پتھروں کی تین قطاروں اور ایک قطار دیودار کی لکڑی سے بنی تھی۔

37 انہوں نے ہیکل کا کام زیو کے مہینے میں شروع کیا جو سال کا دوسرا مہینہ تھا۔ یہ سلیمان کے اسرائیل کا بادشاہ ہو نے کے چار سال کے درمیا ن کا واقعہ ہے۔ 38 ہیکل کا کام بول کے مہینے میں ختم ہوا جو سال کا آٹھواں مہینہ ہے۔ یہ سلیمان کا لوگوں پر حکومت کرنے کا گیارھواں سال تھا۔ ہیکل کے بنانے میں سات سال ہو ئے۔ ہیکل ٹھیک اسی طرح بنا جیسا کہ اس کا منصوبہ تھا۔

رسولوں 7:1-29

اسٹیفن کی تقریر

اعلیٰ کاہن نے اسٹیفن سے پوچھا، “کیا یہ سب چیزیں سچ ہیں ؟” اسٹیفن نے جواب دیا، “میرے یہودی باپ اور بھائیو غور سے سنو! “خدا ذوالجلال ہمارے باپ ابراہیم پر اس وقت ظا ہر ہوا جب کہ وہ مسوپتامیہ میں تھے یہ ان کے حاران میں رہنے سے پہلے کی بات ہے۔ خدا نے ابراہیم سے کہا، “تم اپنے ملک اور لوگوں کو چھوڑو اور ایسے ملک کو چلے جاؤ جو میں تمہیں بتاؤنگا۔ [a]

اس لئے ابراہیم نے کلدیہ کو چھوڑا اور حاران میں جا بسا اور وہاں اسکے باپ کے مرنے کے بعد خدا نے اسکو اس ملک میں لا کر بسا دیا جہاں اب تم رہتے ہو۔ لیکن خدا نے اسکو یہاں کی زمین کی کوئی میراث نہیں دی حتٰی کہ ایک فٹ زمین بھی نہیں دی لیکن خدا نے ابراہیم سے وعدہ کیا کہ آئندہ اسکو اور اسکے بچوں کو یہ زمین دیگا۔اس وقت ابراہیم کے کوئی اولاد نہیں تھی۔

اور یہی خدا نے ابراہیم سے کہا تھا، “تمہاری نسل دوسرے ملک میں اجنبی کی طرح رہے گی اور وہاں کے لوگ انکو غلا می میں رکھیں گے اور ان سے چار سو سال تک برا سلوک کریں گے۔” لیکن میں اس قوم کے لوگوں کو سزا دونگا جنہوں نے انہیں غلام بنایا [b] اور خدا نے یہ بھی کہا اس کے بعد تمہاری نسل وہاں سے چلی آئیگی اور اسی جگہ میری عبادت کریگی۔ [c]

خدا نے ابراہیم سے ایک عہد لیا اور اس عہد کی نشا نی تھی ختنہ اور جب ابراہیم کا بیٹا ہوا تو اس نے اس کی پیدا ئش کے آٹھویں دن ختنہ کر وا یا یہ لڑکا اسحاق کہلا یا اسحاق نے بھی اپنے بارہ لڑ کوں کا ختنہ کر وایا۔ جو بعد میں بارہ قبیلوں کے بزرگ پیدا ہو ئے۔

“یہ بزرگ باپ اپنے بھا ئی یوسف سے حسد کر تے تھے۔ انہوں نے یوسف کو بطور غلام بنا کر مصر میں فروخت کر دیا لیکن خدا یوسف کے ساتھ تھا۔ 10 یوسف نے کئی تکا لیف کا سامنا کیا لیکن خدا نے اس کو ان تمام تکا لیف سے بچایا، فرعون جو مصر کا بادشا ہ تھا یوسف کو چاہتا تھا اور اس نے یوسف کو مقبولیت دی یہ مقبولیت اس کی دانائی کی بنا ء پر جو خدا نے یوسف کو عطا کی تھی۔ فرعون نے یوسف کو مصر کا سردار بنایا اور یوسف کو فرعون کے محل کا حاکم بھی۔ 11 مصر اور کنعان میں ز بردست قحط پڑا جس کی وجہ سے بڑی مصیبت آئی اور ہمارے آباؤ اجداد کو کھانے کے لئے کچھ نہیں ملا تھا۔

12 لیکن یعقوب نے سنا کہ مصر میں اناج جمع ہے تو اس نے اپنے بز رگ آباؤ اجداد کو روا نہ کیا یہ مصر کے لئے پہلا سفر تھا۔ 13 پھر اس کے بعد انہوں نے دوبارہ سفر کیا اس مرتبہ یوسف نے اپنے بھا ئیوں کو بتا یا کہ وہ کو ن ہے ؟ اور فرعون اس طرح یوسف کے خاندان سے واقف ہوا۔ 14 تب یوسف نے چند آدمیوں کو اپنے باپ یعقوب کو مصر کو بلا نے کے لئے بھیجا اور ساتھ ہی اپنے تمام رشتہ داروں کو بھی جو تقریباً۷۵ کی تعداد میں تھے۔ 15 یعقوب مصر کو گئے اور یعقوب اور اس کے باپ دا دا مصر میں ان کے مر نے تک رہے۔ 16 بعد میں ان نعشوں کو سکم میں منتقل کیا گیا اور اس جگہ دفن کئے گئے جسے ابراہیم نے چاندی دے کر ہمور کے بیٹوں سے خرید لیا تھا۔

17 “جب مصر میں اسرائیلیوں کی تعداد بڑھ گئی اور ان کی آبا دی بڑھی اس طرح خدا نے ابراہیم سے جو وعدہ کیا تھا اس کے پورے ہو نے کا وقت قریب آرہا تھا۔ 18 تب ایک دوسرا بادشاہ مصر پر حکومت کر نا شروع کر دیا اس کو یوسف کے متعلق کچھ معلوم نہ تھا۔ وہ یوسف کو نہ جانتا تھا۔ 19 اس بادشاہ نے ہما رے آباؤاجداد سے ایسی بد سلو کی کی کہ اس نے ان پر زبر دستی کی ان کے بچوں کو باہر مر نے کے لئے چھو ڑدیا۔

20 ایسے موقع پر موسیٰ پیدا ہوا جو بہت خوبصورت لڑکا اور خدا کو پیارا تھا۔ وہ تین مہینے تک اپنے باپ کے گھر میں پلتا رہا۔ 21 جب انہیں بھی باہر پھینک دیا گیا تو فرعون کی بیٹی نے انہیں لیا اور اس لڑکے کی اس طرح پرورش کی جیسے وہ اس کا اپنا لڑکا ہو۔ 22 موسیٰ نے مصریوں کے تمام علوم کی تعلیم پائی وہ بہت زیادہ ذہین اور قادرالکلام تھا۔

23 “جب موسیٰ تقریباً چا لیس سال کے ہو ئے تو اسکے دل میں یہ خیال آیا کہ اپنے ہم وطن اسرائیلی بھائیوں سے ملے۔ 24 موسیٰ نے دیکھا کہ ایک مصری ایک اسرائیلی سے بد سلوکی کررہا ہے۔ اور موسٰی نے اسرائیلی کی طرف داری کی اور موسٰی نے اس مصری کو اسرائیلی کو ستانے پر سزا دی اور اس طرح مارا کہ وہ مر گیا۔ 25 موسٰی نے محسوس کیا کہ اسرائیلی برادری یہ سمجھیں گے کہ خدا انکو بچانے کے لئے اسکو استعمال کر رہا ہے لیکن وہ لوگ نہیں سمجھے۔

26 دوسرے دن موسٰی نے دیکھا کہ دو اسرائیلی لڑ رہے ہیں اور موسٰی نے دونوں میں سلامتی و مصالحت کی یہ کہتے ہو ئے کو شش کی کہ تم دونوں آپس میں بھا ئی ہو پھر کیوں ایک دوسرے پر ظلم کر تے ہو۔ 27 ان میں سے ایک جو غلطی پر تھا موسٰی کو ڈھکیل دیا اور موسٰی سے کہا! کیا کسی نے تم کو ہمارے درمیان منصف یا بادشاہ حکمران مقرر کیا ہے۔؟ 28 کیا تم مجھے مارنا چاہتے ہو جس طرح تم کل اس مصری کو ماردیا تھا؟ [d] 29 جب موسٰی نے اس آدمی کو اس طرح کہتے سنا تو وہ مصر چھوڑ دیا اور مدیان میں رہنے چلے گئے۔ وہ مدیان میں ایک اجنبی کی مانند تھا مدیان میں رہنے کے دوران موسٰی کے دو لڑکے ہوئے۔

زبُور 127

ہیکل کی زیارت کو جا تے وقت گایا ہو ا سلیمان کا گیت

127 اگر خداوند ہی گھر نہ بنا ئے تو بنا نے وا لوں کی محنت بے کا ر ہے۔
    اگر خداوند ہی شہر پر نگہبانی نہ کرے تو نگہبان کا جاگنا بے کا ر ہے۔

تمہا رے لئے سویرے اُٹھنا اور دیر میں آرام کرنا اور مشقّت کی روٹی کھا نا بے کا ر ہے ،
    کیوں کہ وہ اپنے محبوب کو تو نیند ہی میں دے دیتا ہے۔

بچےّ خداوند کا تحفہ ہیں۔
    وہ ماں کے جسم سے ملنے وا لے پھل ہیں۔
ایک آدمی کی کم عمری میں جنم لئے ہو ئے بیٹے ایسے ہیں
    جیسے جنگجو انسان کے ہا تھ میں تیر۔
خُوش نصیب ہے وہ شخص جس کا ترکش اُن سے بھرا ہے۔
    وہ شخص کبھی ہا رے گا نہیں۔
اُس کے فرزند اُس کے دُشمنوں سے بھرے مجمع کی جگہ پر
    اُس کی حفا ظت کریں گے۔

امثال 16:28-30

28 غیر اخلاق شخص بحث و مباحثہ کا سبب بنتا ہے۔ اور ترقی دوستوں کے بیچ تفر قہ پیدا کرتا ہے۔

29 اپنے پڑوسی کو ظالم لوگ پھنسا لیتے ہیں اور اسے اس راستے پر لیجا تے ہیں جو کہ اچھا نہیں ہے۔

30 وہ شخص جب تباہ کن منصوبہ بنا تا ہے تو آنکھ مارتا ہے اور جب وہ اپنے پڑوسی کو چوٹ پہنچانے کا منصوبہ بنا تا ہے تو مسکرا تا ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center