Print Page Options Listen to Reading
Previous Prev Day Next DayNext

The Daily Audio Bible

This reading plan is provided by Brian Hardin from Daily Audio Bible.
Duration: 731 days

Today's audio is from the CSB. Switch to the CSB to read along with the audio.

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سموئیل 23:24-24:25

تیس جانباز

24 تیس جانبازوں میں سے

ایک یوآ ب کا بھا ئی عساہیل تھا۔

تیس آدمی کے گروہ میں دوسرا آدمی الحنان تھا جو بیت ا للحم کے دو دو کا بیٹا تھا ،

25 سمّہ حرودی ،

القہ حرودی ،

26 فلطی خِلص،

عیرا جو تقوعی کے عقیس کے بیٹے ،

27 عنتونی کا ابی عزر،

حوساتی مبونی ،

28 اخوحی ضلمون ،

نطوفاتی مہری ،

29 نطوفاتی بعنہ کا بیٹا حلب،

جِبعہ کے بنیمین کے ریبی کا بیٹا اِتی،

30 بِنایا ہ فرعاتونی ،

جعس کے نالوں کا بِدّی،

31 ابی علبُون عرباتی ،

عزماوت برحُومی،

32 یسین کے بیٹے

سعلبونی الیحبہ،

33 یونتن ہراری کے سمّہ کا بیٹا ،

اخیام ہراری کے شرار کا بیٹا ،

34 معکاتی کے احسبی کا بیٹا الیفلط،

اخِیتفُل جلونی کا بیٹا الی عام۔

35 خصر وکر ملی ،

اربی فعری۔

36 ضوباہ کے ناتن کا بیٹا اِجال،

بانی جدی،

37 ضلق عمّونی ،

بیروت کا نحری (ضرویاہ کے بیٹے یوآب کے لئے اسلحہ لے جانے والا ہزائی )،

38 اِتری عیرا ،

جریب اِتری ،

39 اور حتّی اوریّاہ۔

وہ تمام سینتیس (۳۷)تھے۔

داؤد کا اپنی فوج کو گننے کا فیصلہ کرنا

24 خدا وند اسرائیل پر پھر غصّہ ہوا۔ خدا وند نے داؤد کو اسرائیلیوں کے خلاف موڑ دیا۔ اس نے داؤد کو یہ کہکر بھڑ کایا ، “جاؤ یہوداہ اور بنی اسرائیلیوں کی گنتی کرو۔”

بادشاہ داؤد نے فوج کے سپہ سالار یوآب سے کہا ، “اسرائیل کے سبھی خاندانی گروہ میں دان سے بیر سبع تک جاؤ اور لوگوں کو گنو تب مجھے معلوم ہوگا کہ کتنے لوگ ہیں۔”

لیکن یوآب نے بادشاہ سے کہا ، “خدا وند خدا آپکو سو گنا لوگ دے اورآپ کی آنکھیں یہ ہوتا ہوا دیکھیں۔ لیکن آپ ایسا کیوں کرنا چاہتے ہیں ؟”

بادشاہ داؤد نے یوآب اور فوج کے سپہ سالاروں کو سختی سے حکم دیا کہ لوگوں کو گنیں۔ اس لئے یوآب اور فوج کے سپہ سالار بادشاہ کے پاس سے باہر گئے تاکہ بنی اسرائیلیوں کو گنیں۔ انہوں نے دریائے یردن کو پار کیا انہوں نے اپنا خیمہ عروعیر میں ڈالا ان کا خیمہ یعزیر کے راستے پر جاد کی وادی میں شہر کے جنوب میں تھا۔

تب وہ جِلعاد کے مشرق میں تحتیم حدسی کے راستے سے ہوتے ہوئے گئے۔ تب وہ شمال میں دان یعن اور صیدون کے اطراف سے ہوتے ہوئے گئے۔ وہ تائیر کے قلعہ کو بھی گئے۔ وہ حوّی اور کنعانیوں کے تمام شہرو ں کو بھی گئے۔ تب وہ جنوب میں یہوداہ کے جنوبی علاقہ بیر سبع بھی گئے۔ وہ لوگ نو مہینے بیس دن میں پورے ملک کا دورہ کئے۔ نو مہینے بیس دن بعد وہ یروشلم واپس ہوئے۔

یوآب نے بادشاہ کو لوگوں کی فہرست دی۔ اسرائیل میں ۰۰۰,۰۰,۸ آدمی تھے جو تلوار چلا سکتے تھے اور یہوداہ میں ۰۰۰,۰۰,۵ آدمی تھے۔

خدا وند کا داؤد کو سزا دینا

10 تب داؤد لوگوں کی گنتی کرنے کے بعد شرمندہ ہوئے۔ داؤد نے خدا وند سے کہا ، “میں نے یہ کام کرکے بہت بڑا گناہ کیا۔ خدا وند میں تجھ سے التجا کرتا ہوں کہ تو میرے گناہوں کو معاف کر میں نے بڑی بے وقوفی کی ہے۔

11 جب داؤد صبح اٹھا تو خدا وند کا پیغا م “سیر” جاد پر نازل ہوا۔ 12 خدا وند نے جاد سے کہا ، “جاؤ اور داؤد سے کہو خدا وند جو کہتا ہے وہ یہ ہے : میں تمہیں تین چیزیں پیش کرتا ہوں ان میں سے ایک کو چنو جسے میں تمہارے لئے کروں گا۔”

13 جاد داؤد کے پاس گیا اور کہا۔ جاد نے داؤد کو کہا ، “ان تین چیزوں میں سے ایک کو چن لو :

۱۔ تمہارے اور تمہارے ملک کے لئے سات سال قحط سالی۔

۲۔ تمہارے دشمن تمہارا پیچھا تین مہینے تک کریں گے

۳۔ تمہارے ملک میں تین دن تک طاعون (

مہلک وبا) پھیلے۔

اس کے متعلق سوچو اور ان میں سے ایک کو چن لو اور میں تمہارے انتحاب کے بارے میں خدا وند کو اطلاع کروں گا۔ خدا وند نے مجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔ ”

14 داؤد نے جاد سے کہا ، “میں حقیقت میں مصیبت زدہ ہوں لیکن خدا وند بڑا رحم کرنے والا ہے۔ اس لئے خدا وند کو ہمیں سزا دینے دو۔ میں خدا وند سے سزا پانے کے لئے تیار ہوں بہ نسبت انسانوں کے۔”

15 اس لئے خدا وند نے اسرائیل میں بیماری بھیجی۔ یہ صبح سے شروع ہوئی اور چنے ہوئے وقت تک جاری رہی۔ دان سے بیر سبع تک ۰۰۰,۷۰ لوگ مر گئے۔ 16 فرشتے نے اپنے بازو یروشلم پر تباہ کرنے کے لئے پھیلا دیئے۔ لیکن لوگوں کی مصیبت کے لئے خدا وند کو بہت افسوس ہوا۔ خدا وند نے اس فرشتے سے جس نے لوگوں کو تباہ کیا تھا کہا ، “اتنا بس ہے اپنے بازو نیچے کرلو۔” خدا وند کا فرشتہ یبوسی اروناہ کے کھلیان کے کنارے تھا۔

داؤد کا اروناہ کے کھلیان کو خرید نا

17 داؤد نے اس فرشتہ کو دیکھا جس نے لوگوں کو مارا۔ داؤد نے خدا وند سے کہا۔ داؤد نے کہا ، “میں نے گناہ کیا ، میں نے غلطی کی ہے لیکن ان لوگوں نے صرف وہی کیا جو میں نے انکو کرنے کو کہا۔ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی۔ براہ کرم سزا مجھے اور میرے باپ کے خاندان کو دے۔”

18 اس دن جاد داؤد کے پاس آیا۔ جاد نے داؤد سے کہا ، “جاؤ اور نذرانہ قربان گاہ اروناہ یبوسی کے لئے بناؤ۔” 19 اس لئے داؤد نے جاد سے جو کہا ویسا کیا۔ داؤد اروناہ کو دیکھنے گیا۔ 20 اروناہ نے نگاہ اٹھا کر بادشاہ داؤد کو اور اسکے خادموں کو دیکھا کہ اس کے پاس آرہے ہیں۔ اروناہ باہر نکلا اور اپنا سر زمین پر ٹیک کر سلام کیا۔ 21 اروناہ نے کہا ، “میرا آقا و بادشاہ میرے پاس کیوں آیا ہے۔

داؤد نے جواب دیا ، “میں تم سے کھلیان خرید نے آیا ہو ں۔ تب میں خدا وند کے لئے قربان گاہ بنا سکوں گا ، پھر بیماری رک جائے گی۔”

22 اروناہ نے بادشاہ سے کہا ، “اے میرے آقا و بادشاہ جو چیز آپ قربانی کے لئے چاہیں لے سکتے ہیں۔ یہاں کچھ بیلیں جلانے کی قربانی کے لئے ہیں اور جلانے کی لکڑی کے طور پر استعمال کرنے کے لئے اناج مَلنے کا تختہ اور جوا ہے۔ 23 اے بادشاہ میں ہر چیز تم کو دونگا۔” اروناہ نے بادشاہ سے یہ بھی کہا ، “آپ کا خدا وند خدا آپ سے خوش رہے۔

24 لیکن بادشاہ نے اروناہ سے کہا ، “نہیں ! میں تم سے سچ کہتا ہوں میں تم سے زمین کو اسکی قیمت دے کر خر یدوں گا۔ میں خدا وند اپنے خدا کو کوئی ایسی قربانی نہیں چڑھاؤنگا جس کی کوئی قیمت میں نے ادا نہیں کی۔ ”

اس لئے داؤد نے بیل اور کھلیان کو پچاس چاندی کے مثقال سے خریدا۔ 25 تب داؤد نے ایک قربان گاہ وہاں خدا وند کے لئے بنائی۔ داؤد نے جلانے کی قربانی اور سلامتی کا نذرانہ پیش کیا۔

خدا وند نے اسکی دعاؤں کو ملک کے لئے قبول کرلیا خدا وند نے اسرائیل میں بیماری روک دی۔

رسولوں 3

لنگڑے آدمی کا پطرس کے ذریعہ شفاء پا نا

ایک دن پطرس اور یوحناّ ہیکل میں دوپہر تین بجے گئے۔اور یہ وقت ہیکل کی روزا نہ کی دعا کا وقت تھا۔ وہ جب ہیکل کے آنگن میں داخل ہو رہے تھے تو وہاں ایک معذور آدمی ملا۔ جو پیدائشی لنگڑ ا تھا اور چل پھر نہیں سکتا تھا وہ ہر روز اس کو ہیکل لے آتے اور ہیکل کے دروازہ کے نزدیک چھو ڑ جا تے جو خوبصورت دروازہ کہلا تا تھا جہاں وہ ہیکل میں ہر ایک آنے جانے وا لے سے بھیک مانگتا تھا۔ اس روز اس معذور نے پطرس اور یوحناّ کو دیکھا کہ وہ ہیکل کو جا رہے ہیں تو اس نے ان سے بھیک مانگی۔

پطرس اور یو حناّ نے اس لنگڑے معذور کو دیکھا اور کہا، “ہما ری طرف دیکھ۔” تب معذور نے انہیں دیکھا اور یہ خیال کیا کہ یہ لوگ اسے کچھ رقم دیں گے۔ لیکن پطرس نے کہا، “میرے پاس کوئی سونا یا چاندی نہیں بلکہ میرے پاس کچھ اور چیزہے جو میں تمہیں دے سکتا ہوں اور تو ناصرت کے یسوع مسیح کے نام سے کھڑا ہو اور چل۔”

تب پطرس نے اس لنگڑے معذور کا داہنا ہاتھ پکڑ کر اٹھایا فوراً ہی اس لنگڑے معذور کے پیروں میں طاقت آئی۔ وہ کود کر کھڑا ہوگیا اور چلنا شروع کیا۔ وہ ہیکل کے اندر گیا۔ وہ اچک اچک کر چلنے لگا اور خدا کی تعریف کر تا رہا۔ 9-10 سب لوگوں نے اس کو پہچان لیا کہ وہ لنگڑا معذور وہی تھا جو ہیکل کے خوبصورت دروازہ کے پاس بیٹھ کر بھیک مانگا کرتا تھا اور سب نے دیکھا کہ اب چل رہا ہے اورخدا کی حمد کر رہا ہے۔لوگ حیرت زدہ تھے اور سمجھ نہیں سکے ایسا کیسے ہو گیا۔

پطرس کا لوگوں سے بات کر نا

11 وہ آدمی پطرس اور یوحنا کو پکڑا ہوا تھا تمام لوگ حیران تھے آدمی کو شفاء یاب دیکھ کر وہ بر آمدہ سلیمان کی جانب دوڑے جہاں پطرس اور یوحناّ کھڑے تھے۔

12 پطرس نے یہ دیکھ کر لوگوں سے کہا، “اے میرے یہودی بھا ئیو!، کیا تم اس چیز سے حیران ہو تم ہمیں اس طرح دیکھ رہے ہو گویا یہ ہما ری کوئی طاقت تھی جس کی وجہ سے وہ آدمی چلنے لگا۔ تم سمجھتے ہو کہ ہم کوئی نیک ہیں جس کی وجہ سے اس کو چلنے کے قابل بنایا۔ 13 نہیں! بلکہ یہ خدا نے کیا جو ابراہیم کا خدا ہے اور اسحاق کا خدا ہے یعقوب کا خدا ہے وہ ہما رے آباؤاجداد کا بھی خدا ہے۔اس نے یسوع کو جو اس کا خاص بندہ ہے اپنے جلا ل سے نوازا۔لیکن تم نے انہیں قاتلوں کے حوا لے کردیا تاکہ ماردیا جا ئے۔جب پیلا طس نے یسوع کو چھڑا نے کا ارادہ کیا تو تم نے اس کوقبول نہیں کیا۔ 14 یسوع تو پاک اور اچھا ہے لیکن تم نے پیلا طس سے کہا کہ یسوع کی بجا ئے کوئی قاتل کو رہا کیا جائے۔ 15 تم نے زندگی دینے والے کو مار ڈالا لیکن خدا نے اسے موت سے اٹھا لیا جس کے ہم گواہ ہیں جس کو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔

16 یسوع کی قوت نے لنگڑے معذور کو شفاء دی یہ اس لئے ہوا کہ ہمیں یسوع کی قوت پر بھروسہ ہے تم اس آدمی کو دیکھتے ہو وہ با لکل شفایاب تندرست ہے کیوں کہ اس کو یسوع پر ایمان ہے۔

17 “میرے بھا ئیو! میں جانتا ہوں کہ تم نے جو کچھ یسوع کے ساتھ کیا تم واقف نہ تھے کہ تم کیا کر رہے ہو تمہا رے قائد بھی واقف نہ تھے کہ کیا کر رہے ہیں۔ 18 خدا نے اپنے نبیوں کے ذریعہ کہا تھا کہ جو واقعات ہو نے وا لے تھے اس سے مسیح موت کا دکھ اٹھا ئیگا، میں نے اب ان حا لا ت سے جو کچھ اس نے کہا تھا اس کو پورا کیا۔ 19 اس لئے تمہیں چاہئے کہ تم دلوں میں اور زندگی میں تبدیلی کر تے ہو ئے واپس خدا کے پاس آجا ؤ۔ اس طرح خدا تمہا رے گنا ہوں کو معاف کرے گا۔ 20 تب خداوند تمہا رے لئے وقت دے گا تا کہ تم رُوحا نی سکون حا صل کرو وہ یسوع کو تمہارے پاس بھیجے گا جس کو مسیح چنا گیا ہے۔

21 یسوع آسمان میں رہتے ہیں وہ وہیں رہیں گے جب تک وہ سب باتیں بحال نہ کی جا ئیں جن کا ذکر خدانے اپنے مقدس نبیوں کی زبانی کیا ہے۔ 22 موسیٰ نے کہا خداوند تمہا را خدا تمکو نبی دے گا۔ وہ نبی تم لوگوں میں سے ہی آئے گا وہ میرے جیسا ہو گا۔ جو کچھ وہ تم سے کہے اسے سننا ہوگا۔ 23 اور جو کوئی اس نبی کو سننے سے انکار کرے گا تو وہ مر جا ئے گا اور خدا کے محبوب لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا۔ [a]

24 سموئیل اور دوسرے نبیوں نے جو کچھ خدا کی جانب سے کہا انہوں نے اس مو جودہ وقت کے متعلق ہی کہا تھا۔ 25 جن چیزوں کے بارے میں نبیوں نے کہا تھا تم نے اسے حا صل کیا ہے تمہا رے آبا ؤ اجداد سے خدا نے جو معاہدہ کیا تھا اس کو حاصل کیا خدا تمہارے باپ ابراہیم سے کہہ چکا ہے کہ روئے زمین کی ہر قوم پر انکی نسل کے ذریعہ ہی فضل ہو گا ۔ [b] 26 “خدا نے اپنے خاص خادم کو تمہارے پاس بھیجا خدا نے اسکو سب سے پہلے تمہارے پاس بھیجا۔ تمہارے پاس تم پر فضل کر نے کے لئے بھیجا تاکہ تم بدی کی راہ چھوڑ کرپلٹ آؤ۔”

زبُور 123

ہیکل کو جا تے وقت گانے کا نغمہ

123 اے خدا ! تُو جو آسمان پر تخت نشین ہے ،
    میں اپنی آنکھیں تیری طرف اُٹھا تا ہوں۔
غُلا موں کی آنکھیں اپنے آقا کی طرف لگی رہتی ہیں
    تا کہ اُنہیں کچھ ضرورت پڑ جا ئے۔
اُسی طرح ہما ری آنکھیں، خداوند اپنے خدا کی طرف لگی ہیں
    جب تک وہ ہم پر رحم ظا ہر نہ کرے۔
اے خداوند! ہم پر رحم کر ،
    کیوں کہ بہت دنوں سے ہما ری ذلّت ہو تی رہی ہے۔
مغرور لوگ بہت دنوں سے ہمیں ذلیل کر چکے ہیں
    ایسے لوگ سوچا کر تے ہیں کہ وہ دُوسرے لوگوں سے بہتر ہیں۔

امثال 16:21-23

21 جو شخص عقلمندی سے سوچتا ہے وہ صاحب فہم ( ہوشیار ) کہلائے گا۔ شیریں زبان بہت زیادہ قابل یقین ہو سکتا ہے۔

22 حکمت ان لوگوں کو جن کے پاس حکمت ہے سچی زندگی بخشتی ہے لیکن بے وقوف لوگ اور زیادہ بے وقوفی سیکھتے ہیں۔

23 عقلمند ہمیشہ بولنے سے پہلے سوچتا ہے اور اسکی باتیں قابل یقین ہوتی ہیں۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

2007 by World Bible Translation Center