Beginning
شریر لوگوں کو اپنی زندگی بدلنی چا ہئے
59 دیکھو ! تمہیں بچانے کے لئے خداوند کی قدرت کا فی ہے۔ جب تم مدد کے لئے اسے پکارتے ہو تو وہ تمہا ری سن سکتا ہے۔ 2 لیکن تمہا رے گنا ہ تمہیں تمہا رے خدا سے الگ کر دیا ہے۔ تمہا رے گناہ کے سبب سے اس نے اپنا منہ تم سے پھیرلیا ہے۔ اس لئے وہ تمہا رے پکار پر دھیان نہیں دیتا ہے۔ 3 تمہا رے ہاتھ گندے ہیں وہ خون سے آلو دہ ہیں۔ تمہا ری انگلیاں بدکاری سے بھری ہیں۔ اپنے منہ سے تم جھو ٹ بولتے ہو۔ تمہا ری زبان بُری باتیں کہتی ہے۔ 4 لوگ ایک دوسرے کو بلا وجہ عدالت میں گھسیٹتے ہیں۔ وہ جھو ٹا الزام عائد کر تے ہیں۔ وہ جھو ٹی بحث پر بھروسہ کر تے ہیں اور اپنے مقدموں کو جیتنے کے لئے جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ مصیبتوں کو حمل میں رکھتے ہیں اور بُرا ئیوں کو جنم دیتے ہیں۔ 5 وہ زہریلے سانپ کے انڈوں کی مانند برائی کو سیتے ہیں۔ اگر ان میں سے تم ایک انڈا بھی کھا لو تو تمہا ری موت ہو جا ئے گی۔ اور اگر تم ان میں سے کسی انڈے کو پھو ڑدو تو ایک زہریلا ناگ با ہر نکل پڑے گا۔
لوگوں کا جھو ٹ مکڑی کے جال کی مانند ہے۔ 6 وہ لوگ ان جا لو ں کے دھاگوں کو اپنے لباس کے لئے استعمال نہیں کر سکتے ہیں۔ وہ لوگ ان جا لو ں سے اپنے کو ڈھک نہیں سکتے۔
وہ لوگ بدی کر تے ہیں اور اپنے ہا تھو ں سے دوسروں کو نقصان پہنچا تے ہیں۔ 7 ایسے لوگ اپنے پیروں کا استعمال بدی کے کرنے اور بھاگنے کیلئے کر تے ہیں۔ یہ لوگ معصوم لوگوں کو مار ڈالنے کی جلدی میں رہتے ہیں۔ وہ برے خیالوں میں پڑے رہتے ہیں۔ وہ لوگ جہاں بھی جا تے ہیں تباہی اور ہلاکت پھیلا تے ہیں۔ 8 ایسے لوگ سلامتی کی راہ نہیں جانتے۔ ان کی زندگی میں نیکی تو ہو تی ہی نہیں۔ ان کی زندگی کے راستے ایمانداری کے نہیں ہو تے۔ اگر کو ئی بھی شخص جو ان جیسی زندگی گذارتا ہے ان کی راہوں پر چلتا ہے تو وہ اپنی زندگی میں کبھی سلامتی کو نہ دیکھے گا۔
اسرائیل کے گنا ہوں کی وجہ سے مصیبت کاآنا
9 اس لئے خدا کا انصاف اور نجات ہم سے بہت دور ہے۔
ہم نور کا انتظار کر تے ہیں لیکن تاریکی پھیلی ہو ئی ہے۔
ہم کو روشنی کا انتظار ہے
لیکن ہم اندھیرے میں چلتے ہیں۔
10 ہم ایسے لوگوں کی مانند ہیں جن کے پاس آنکھیں نہیں ہیں،
اندھے لوگوں کے مانند ہم دیواروں کو ٹٹولتے ہو ئے چلتے ہیں۔
ہم دو پہر دن میں رات کی طرح ٹھو کر کھا تے ہیں۔
ہم تندرستوں کے درمیان گویا مردہ ہیں۔
11 ہم سب ایسے غراتے ہیں جیسے ریچھ۔
ہم لوگ ایسے کڑاہتے ہیں جیسے کبوتر۔
ہم لوگ انصاف کی راہ تکتے ہیں
لیکن وہ نہیں آتا ہے۔
ہم نجات کے منتظر ہیں
لیکن وہ ہم لوگوں سے دور ہے۔
12 کیونکہ ہم نے اپنے خدا کی مخالفت میں بہت گناہ کئے ہیں۔
ہمارے گنا ہ ہمارے خلاف گواہی دیتے ہیں۔
ہمیں اس کا پتا ہے کہ ہم گنہگار ہیں۔
ہم لوگ اپنے قصور کو جانتے ہیں۔
13 ہم لوگو ں نے خداوند کے خلاف بغاوت کی تھی
اور ہم لوگ اس کے وفادار نہیں تھے۔
ہم لوگ اپنے خدا سے پھر گئے۔
ہم نے بُرے اعمال کا منصوبہ بنایا تھا۔
ہم نے ان باتو ں کا منصوبہ بنایا تھا
جو ہمارے خدا کی مخالفت میں تھیں۔
ہم نے وہ باتیں سو چی تھیں
اور دوسروں کو ستانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
14 ہم لوگوں نے نیکی کو پیچھے دھکیل دیا۔
انصاف دور ہی کھڑا رہا۔
گلیوں میں سچا ئی گر پڑی تھی ایسا لگتا تھا
جیسے شہرو ں میں اچھا ئی کا داخلہ نہیں ہو سکتا ہے۔
15 سچا ئی چلی گئی
اور ان پر حملہ کیا گیا جو بھلا کرنا چاہتے تھے۔
خداوند نے اسے دیکھا تھا
ا اور بہت ہی ناخوش تھا کیوں کہ کہیں بھی انصاف نہیں تھا۔
16 خداوند نے دیکھا کہ وہاں مظلوم کو سہا را دینے وا لا کو ئی نہ تھا
اور وہ ناراض ہو گیا۔
اس لئے خداوند نے اپنی قدرت کا اور اپنی راستی کا استعمال کیا
اور لوگو ں کو بچا لیا۔
17 خدا وند نے
راستبازی کا بکتر پہنا
اور نجات کا ٹوپ (ہیلمیٹ) اپنے سر پر رکھا
ا اور اس نے لباس کی جگہ انتقام کی پو شاک پہنی
اور طیش کے جبہ سے ملبوس ہوا۔
18 خداوند اپنے دشمن پر غضبناک ہے۔
اس لئے وہ انہیں ایسی سزادے گا
جیسی انہیں ملنی چا ہئے۔
یہاں تک کہ دور و دراز کے مقام پر وہ ان لوگو ں کو سزادیگا کیوں کہ وہ ا سکے مستحق ہیں۔
19 پھر مغرب کے باشندے خداوند کے نام سے ڈریں گے اورمشرق کے باشندے خداوند کے جلال سے۔
کیوں کہ وہ تیز رواں ندی کی طرح
جسے خداوند کی طرف آتی ہو ئی زور آور طوفان ہانک رہا ہے آئے گا۔
20 وہ نجات دہندہ کے طور پر کو ہ صیون کے لئے آئے گا
اور یعقوب کے ان لوگوں کے لئے آئے گا جو برے کاموں سے پھر چکے ہیں۔”
یہ پیغام خداوند کی طرف سے ہے۔
21 خداوند فرماتا ہے، “یہ میرا معاہدہ ہو گا ان کے ساتھ: میری روح جو تجھ پر ہے اور میری باتیں جو میں نے تیرے منہ میں ڈا لی ہیں۔ وہ ہمیشہ تیرے ساتھ اور تیری نسل کے منہ کے ساتھ اور تیری نسل کی نسل کے منہ کے ساتھ اس وقت سے لے کرابد تک رہے گا۔
خدا آرہا ہے
60 “یروشلم اٹھ اور منوّر ہو جا!
کیوں کہ تیرا نور آگیا
اور خداوند کا جلال تجھ پر سورج کی طرح ظاہر ہوا۔
2 آج اندھیرے نے ساری زمین
اور اس کی قوموں کو ڈھک لیا ہے۔
لیکن خداوند تیرے اوپر روشن ہو گا۔
اور اس کا جلال تیرے اوپر نمایا ہو گا۔
3 اس وقت قومیں تیری روشنی (خدا) کی طرف آئیں گی
اور سلاطین تیرے سحر کی روشنی کی طرف چلیں گے۔
4 اپنے چاروں جانب دیکھ!
د یکھ! تیرے چاروں جانب لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں اور تیری پناہ میں آرہے ہیں۔
یہ سبھی لوگ تیرے بیٹے ہیں ، جو بہت دور و دراز کے مقاموں سے آرہے ہیں
اور ان کے ساتھ دا ئیاں تیری بیٹیوں کو لا رہی ہیں۔
5 تب تم اسے دیکھو گے
اورخو شی سے چمک اٹھو گے۔
تیرا دل جوش
اور شادمانی سے بھر جا ئے گا۔
سمندر پار کے ملکوں کی ساری دھن دو لت تیرے پاس آ جا ئے گی
قوموں کی دولت تیرے قدموں میں ہو گی۔
6 اونٹوں کے قافلوں سے، مدیان اور عیفہ کے اونٹوں کے بچوں سمیت
تمہا ری زمین بھر جا ئے گی۔
وہ شبا سے آئیں گے،
سونا اور بخور لا ئیں گے اور خداوند کی حمد کا اعلان کریں گے۔
7 قیدار کی بھیڑیں اکٹھی کی جا ئیں گی اور تجھ کو دے دی جا ئیں گی۔
نبایوت کے مینڈھے تیرے لئے لا ئے جا ئیں گے۔
تم انہیں میری قربان گا ہ پر نذ ر کرو گے
اور میں انہیں قبول کروں گا۔
اور میں پر جلال گھر کو
اور زیادہ جلال بخشوں گا۔
8 ان لوگو ں کو دیکھو!
یہ تیرے پاس ایسی جلدی میں آرہے ہیں جیسے بادل آسمان کو جلدی پار کر تے ہیں۔
یہ ایسے دکھا ئی دے رہے ہیں جیسے اپنے گھونسلوں کی جانب اڑتے ہو ئے کبوتر ہو ں۔
9 دور و دراز کی زمین میری انتظار کر رہی ہے
اور ترسیس کے جہاز جا نے کو تیار ہیں۔
یہ جہاز تیرے بیٹوں اور بیٹیوں کو دور دور کے ملکو ں سے لانے کو تیار ہیں۔
اور ان جہازوں پر ان کا سونا ان کے ساتھ آئے گا اور ان کی چاندی بھی یہ جہاز لا ئیں گے۔
یہ خداوند تمہا رے خدا ،اسرائیل کے قدوس کے لئے احترام کا باعث ہو گا۔
وہ حیرت انگیز اور تعجب خیز کام کرے گا کیوں کہ وہ تجھے جلال عطا کرتا ہے۔
10 دوسرے ملکو ں کے بیٹے تیری دیواریں پھر اٹھا ئیں گے
اور ان کے بادشا ہ تیری خدمت کریں گے۔”
اگر میں نے کبھی اپنے قہر سے تجھے مارا
تو بھی میں اپنی مہربانی کی
وجہ سے تجھ پر رحم کروں گا۔
11 تیرے پھاٹک ہمیشہ ہی کھلے رہیں گے۔
وہ دن یا رات میں کبھی بند نہیں ہوں گے۔
قومیں اور بادشاہ تیرے پاس دو لت لا ئیں گے۔
12 کو ئی قوم یا کو ئی سلطنت جو تیری خدمت نہیں کرے گی وہ برباد ہو جا ئیں گی۔
13 لبنان کا جلال تیرے پاس آئے گا۔
سرو ،صنوبر اور دیودار سبھی طرح کے درخت
میرے مقدس جگہ کو آراستہ کریں گے
اور میں اپنے پا ؤں کی کرسی کو رونق بخشوں گا۔
14 وہ لوگ جو پہلے تجھے دکھ دیا کر تے تھے،
تیرے سامنے جھکیں گے۔
وہ لوگ جو تجھ سے نفرت کر تے تھے،
تیرے قدموں میں جھکیں گے۔
وہ لوگ اکیلے کہیں گے، ’خداوند کا شہر ، ’صیون شہر جو کہ اسرائیل کا قدوس ہے۔‘”
نیا اسرائیل: امن کی سرزمین
15 “تم سے نفرت کیا گیا
اور تیری طرف کسی کے گذر کے بغیر تجھے اجاڑدیا گیا۔
لیکن میں تجھے عظیم بنا ؤں گا،
تجھے آراستہ کروں گا اور پُشت در پُشت کے لئے تجھے شادمانی کا باعث بنا ؤں گا۔
16 تم کو جن چیزوں کی ضرورت ہو گی وہ تمہیں قو موں سے دی جا ئے گی
جس طرح بچہ کو ماں کی چھاتی سے دودھ دیا جا تا ہے۔
تب تم محسوس کرو گے کہ
میں خداوند، تمہا را نجات دہندہ ہوں۔
اور تم يہ بھی محسوس کروگے کہ تمہیں یعقوب کا عظیم خدا بچاتا ہے۔
17 “میں کانسہ کے بد لے چاندی،
اور لکڑی کے بدلے پیتل
اور پتھروں کے بد لے لو ہا۔
اور میں سلامتی کو تمہا را نگراں کار
اور صداقت کو تمہا را حاکم بنا ؤں گا۔
18 “تیرے علاقے میں کسی قسم کا تشدد
یا تبا ہی نہیں ہو گی۔
تیرے حدود کے اندر لوٹ کھسوٹ نہیں ہو گا۔
تم اپنی دیواروں کا نام 'نجات'
اور پھاٹکوں کا نام 'ستائش ' رکھو گے۔
19 “پھر تجھے دن کو نہ سورج کی روشنی ملے گی
اور نہ ہی رات کو چاندنی۔
خداوند تمہا ری ابدی روشنی
اور تمہا را خدا تمہا رے جلال کا ہو گا۔
20 تیرا سورج پھر کبھی نہیں ڈھلے گا۔
تیرا چاند کبھی بھی سیاہ نہیں پڑے گا۔
کیوں کہ خداوند تا ابد تیرا نور ہو گا
اور تیرے ماتم کے دن ختم ہو جا ئیں گے۔
21 “تیرے سبھی لوگ راستباز ہو ں گے۔
ان کو ہمیشہ کیلئے زمین مل جا ئے گی۔
اپنا جلال ظاہر کرنے کیلئے
میں نے ان لوگوں کو اپنے ہاتھ سے لگایا ہے۔
22 سب سے چھو ٹا خاندان ایک بڑا قبیلہ بن جا ئے گا۔
سب سے کمزور خاندان ا یک زور آور قوم بن جا ئے گا۔
جب صحیح وقت آجا ئے گا
تو میں خداونداسے فوراً ہی کروں گا۔”
خداوند کا پیغامِ آزا دی
61 “خداوند میرے آقا کی روح مجھ پر ہے۔کیوں کہ اسنے مجھے مسح کیا تا کہ میں حلیموں کو خوشخبری سنا سکوں۔اس نے مجھے شکستہ دلوں کو تسلی دینے کے لئے بھیجا ہے۔ اس نے مجھے قیدیوں کی رہا ئی اور اسیروں کے لئے آزادی کا اعلان کرنے کے لئے بھیجا ہے۔ 2 اس نے مجھے یہ اعلان کر نے کے لئے بھیجا ہے جو کہ وہ وقت آچکا ہے جب خداوند اپنا رحم و کرم ظاہر کرے گا ،بدکاروں کو سزادے گا۔اس نے مجھے ان تمام کوتسلی دینے کیلئے بھیجا ہے جو ماتم کر رہے ہیں۔ 3 وہ چاہتا ہے کہ میں صیون کے ان لوگوں کی مدد کروں جو دکھی ہیں۔میں ان لوگوں کو ان کے سرو ں سے راکھ کو ہٹانے کیلئے تاج دوں گا۔میں ان لوگوں کے لئے غموں کو ہٹانے کیلئے خوشی کا تیل دوں گا اور ان کے غمزدہ روح کو ہٹانے کیلئے جشن کا لباس دو ں گا۔ وہ لوگ خداوند کا جلال ظاہر کرنے کیلئے خداوند کا لگا یا ہوا نجات کا درخت کہلا ئے گا۔
4 “اس وقت ان قدیم شہروں کو جنہیں اجاڑ دیا گیا تھا دوبارہ بسا یا جا ئے گا۔ان شہروں کو ویسے ہی بنادیا جا ئے گا جیسے وہ آغاز میں تھے۔ وہ شہر جنہیں بر سو ں پہلے اجاڑدیا گیا تھا اسے پھر سے مرمت کئے جا ئیں گے۔
5 “پھر تمہا رے غیر ملکی تمہا رے پاس آئیں گے اور تمہا ری بھیڑیں اور بکریاں چرایا کریں گے۔انکی اولاد تمہا رے کھیتوں اور تمہا رے تاکستانوں میں کام کیا کریں گی۔ 6 تم خداوند کے کا ہن کہلاؤگے۔ تم ہمارے خدا کے خادم کہلا ؤ گے۔زمین کی سبھی قوموں سے آئے ہو ئے مال کو حاصل کرو گے اور شادماں ہو گے اور تمہیں اس بات کا فخر ہو گا کہ وہ مال تمہا را ہے۔
7 “پچھلے وقتوں میں لوگ تمہیں شرمندہ کر تے تھے ، اور تمہا رے بارے میں بری بری باتیں بو لا کر تے تھے۔ اس لئے تمہیں اپنی زمین میں دوسرے لوگوں سے دوگناہ حصہ حاصل ہو گا۔تم ایسی خوشی پا ؤ گے جس کی انتہا نہیں۔ 8 “کیوں کہ میں خداوند ہوں، اور انصاف کو عزیز رکھتا ہوں۔ مجھے غارت گری اور ظلم سے نفرت ہے۔اس لئے لوگوں کو جو انہیں ملنا چا ہئے وہ اسے میں وفاداری سے دو ں گا۔ میں اپنے لوگوں کے ساتھ ابدی معاہدہ کرو ں گا۔ 9 ان کی نسلیں ساری قوموں میں جانی جا ئیں گی۔ کو ئی بھی شخص جو ان لوگوں کو دیکھے گا توکہیگا کہ خداوند نے انہیں فضل بخشا ہے۔”
خدا کا خادم نجات لا تا ہے
10 “میں خداوند کی وجہ سے بہت شادمان ہوں۔
میری جان میرے خدا میں بہت مسرور ہے۔
کیوں کہ اس نے مجھے نجات کے کپڑے پہنا ئے۔
اس نے راستبازی کی خلعت سے مجھے ملبوس کیا۔
جس طرح سے دلہا پھولوں کے بارے میں اپنے آپ کو آراستہ کرتا ہے
اور دلہن اپنے زیوروں سے اپنا سنگار کرتی ہے۔
11 زمین پودوں کو اگاتی ہے۔
لوگ باغیچوں میں بیج ڈالتے ہیں اور وہ باغیچہ ان بیجوں کو اگاتا ہے۔
ویسے ہی خداوند میرا مالک تمام قو موں کے آگے راستی اور ستائش کو اگا ئے گا۔”
نیا یروشلم، نیکی کا ایک شہر
62 “مجھ کو صیون سے محبت ہے،
اسلئے میں اس کے لئے بولتا رہوں گا۔
مجھ کو یروشلم سے محبت ہے،
اس لئے میں چپ نہ رہوں گا۔
میں اس وقت تک بولتا رہوں گا جب تک کہ اس کی فتح سحر کی مانند نہ چمکے
اور اس کی نجات روشن چراغ کی طرح جلو ہ گر نہ ہو۔
2 پھر سبھی قومیں تیری يرو شلم ،
فتح کی گواہ ہو ں گي۔
تیرے جلال کو سب بادشا ہ دیکھیں گے۔
تبھی تو ایک نیانام پا ئے گا۔ جسے خود خداوند دیگا۔
3 خداوند کو تم لوگو ں پر بہت فخر ہو گا۔ تم خداوند کے ہا تھوں میں خوبصورت تاج کے مانند ہو گے۔
ہاں، تمہا رے خدا کے ہا تھ میں ایک شاہی تاج۔
4 تب پھر تم کبھی ’خدا کے چھو ڑے ہو ئے لوگ ‘ نہیں کہلا ؤ گے۔
تمہا ری زمین کبھی ’وہ زمین جسے خدا نے تبا ہ کر دیا‘ نہیں کہلا ئے گی۔
اور تم لوگ ’خدا کے عزیز‘کہلا ؤ گے۔
تمہا ری زمین ’خدا کی دلہن کہلائے گی۔‘
کیوں کہ خداوند تم سے محبت کر تا ہے۔
اور تیری زمین خداوند وا لی زمین ہو گی۔
5 جیسے ایک نو جوان ایک نو جوان پاک دامن کنواری کو بیاہتا ہے،
ویسے ہی جو تجھے بناتا ہے تجھے بیاہ لیں گے۔
اور جیسے دلہا اپنی دلہن کے ساتھ خوش ہو تا ہے،
ویسے ہی تمہا را خدا تمہا رے ساتھ مسرور ہو گا۔
خدا اپنا وعدہ نبھائے گا
6 “اے یروشلم! میں نے تیری دیواروں پر نگہبان مقرر کیا ہے۔
وہ دن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے۔”
اے لوگو جو دعا مانگتے ہو ئے خداوند کو اپنی ضرورت کی یاد دلا تے ہو،
آرام مت کرو۔
7 تمہیں چا ہئے کہ خداوند سے دعا کر تے رہو اسے آرام نہ لینے دو
جب تک کہ یروشلم کو ایسا شہر نہ بنا دے جس کی ستائش روئے زمین پر لوگ کر نے نہ لگیں۔
8 خداوند نے اپنے داہنے ہا تھ اور اپنے زور آور بازو [a] کی قسم کھا ئی ہے کہ
اب سے میں تیرے اناج کو تیرے دشمنوں کو غذا کے طور پر نہ دوں گا۔
اور غیر ملکی تیری مئے جس کے لئے تو نے محنت کی،
نہیں پیئیں گے۔
9 بلکہ وہی جنہوں نے فصل جمع کی ہے، اس میں سے کھا ئیں گے اور خداوند کی حمد کریں گے۔
اور وہ جو انگور جمع کئے ہیں وہ مئے کو میرے گھر کے آنگن میں پئے گا۔
10 پھاٹک سے ہو تے ہو ئے آ ؤ۔
لوگوں کے لئے را ہیں صاف کرو!
شاہراہ کو تیار کرو۔
سڑک پر کے پتھر کو ہٹا دو۔
قوموں کے لئے نشان کے طور پر جھنڈا کھڑا کرو۔
11 خداوند پو ری زمین کے لئے اعلان کر چکا ہے:
“صیون کی بیٹیوں سے کہہ دو:
دیکھو! تمہا را نجات دینے وا لا آ رہا ہے۔
وہ اپنے ساتھ تمہا رے اجر لا رہا ہے۔”
12 اب سے اس کے لوگ “مقدس لوگ ”
“خداوند کے ذریعہ بچا ئے گئے لوگ” کہلا ئیں گے۔
تم، یروشلم کہلاؤگے: “وہ شہر جس کو خدا تلاش کرتا ہے،”
“وہ شہر جس کو خدا نے نہیں چھو ڑا ہے۔”
خداوند کا اپنے لوگو ں کی عدالت کرنا
63 یہ کون ہے، ادوم سے کون آرہا ہے؟
یہ بصرہ کے شہر سے
سرخ دھبے وا لے پو شاک پہنے ہو ئے آ رہا ہے۔
وہ اپنے لباس میں پر جلال ہے
اور عظیم طاقت سے آگے بڑھ رہا ہے۔
خداوند فرماتا ہے، “یہ میں ہو ں،میں خداوند اور تمہا ری فتح کا اعلان کر تا ہوں۔
میں تجھے بچانے کی طاقت رکھتا ہوں۔”
2 “تیری پوشاک پر سرخ دھبّہ کیوں ہے؟
تیرا لباس کیوں اس شخص کی مانند ہے جو حوض میں انگور روندتا ہے۔”
3 وہ جواب دیتا ہے، “میں نے اکیلے انگور کو روندا۔
قوموں میں سے کسی نے بھی اس کام میں میری مدد نہیں کی۔
غصّہ میں قوموں کے اوپر سے چلا اور اپنے قہر کی وجہ سے میں نے انگور کو روندا۔
اور ان کے رس کا چھینٹا میرے لباسوں پر پڑا اور میرے لباسوں میں دھبے لگ گئے۔
4 میں نے قوموں کو سزا دینے کے لئے ایک وقت مقرر کیا۔
میرا وہ وقت آگیا کہ میں اپنے لوگوں کو بچا ؤں اور ان کی حفاظت کروں۔
5 میں نے اِدھر اُدھر نگاہ کی اور کو ئی مدد کرنے وا لا نہ تھا
اور میں نے تعجب کیا کہ کو ئی مدد کرنے وا لا نہ تھا
پس میرے ہی باز و سے فتح آئی
اور میرے ہی قہر نے مجھے سہا را دیا۔
6 جب میں غضبناک تھا میں نے لوگوں کو روند دیا تھا۔
جب میں غصّہ میں پا گل تھا، میں نے ان کو سزا دی تھی۔میں نے ان کا لہو زمین پر انڈیل دیا تھا۔ ”
خداوند کا اپنے لوگوں پر مہربان ہو نا
7 یہ میں خداوند کی رحم و کرم کے با رے میں ذکر کروں گا ان کاموں کے لئے جن کو ہم لوگوں نے کیا۔
میں خداوند کی ستائش کرنا یاد رکھو ں گا۔
خداوند نے اسرائیل کے گھرانے کو بہت سی چیزیں عنایت کیں۔
خداوند ہمارے تئیں بہت ہی مہربان رہا
اور اپنی خاص شفقت ظاہر کی۔
8 خداوند نے کہا تھا، “یہ میرے لوگ ہیں۔
یہ بچے میرے وفادار ہو ں گے۔”
اس لئے خداوند ان لوگوں کا نجات دہندہ ہو گیا۔
9 انکی تمام مصیبتوں میں جن کو ان لوگوں نے جھیلا
ان کو بچانے وا لا کو ئی پیغمبر یا کو ئی فرشتہ نہیں تھا،
بلکہ وہ خدا تھا جو خود ہی ان لوگو ں کو بچایا۔
اس نے ان لوگوں کو اپنی شفقت اور رحم و کرم سے بچا یا۔
اس نے ان لوگو ں کو سہارا دیا
اور قدیم زمانے سے ہی ان کو لئے گھو ما۔
10 لیکن خداوند سے وہ لوگ منہ موڑ چلے۔
انہوں نے اس کی پاک روح کو بہت رنجیدہ کیا۔
اس لئے خداوند ان کا دشمن بن گیا۔
خداوند ان لوگوں کی مخالفت میں جنگ لڑا۔
11 تب وہ لوگ گذرے دنوں کو یاد کئے۔
ان کے لوگوں نے موسیٰ کو یاد کیا۔
خداوند ہی وہ تھا جو لوگوں کو سمندر کے بیچ سے نکال کر لا یا۔
خداوند نے اپنی بھیڑوں(لوگوں) کی رہنما ئی کے لئے اپنے چرواہوں(نبیوں) کا استعمال کیا۔
لیکن اب وہ خداوند کہاں ہے جس نے اپنی روح کو موسیٰ میں رکھ دیا تھا۔
12 خداوند نے اپنے داہنے ہا تھ سے موسیٰ کی رہنما ئی کی۔ خداوند نے اپنی حیرت انگیز قدرت سے موسیٰ کو راہ دکھا ئی۔
خداوند نے لوگو ں کی نظر کے سامنے پانی کو دو حصوں میں بانٹ دیا تھا۔
اس حیرت انگیز کام کو کر کے
خدا وند نے اپنا نام مقبول کیا تھا۔
13 خداوند نے لوگوں کو گہرے سمندر کے بیچ سے پار کر دیا۔
وہ ایسے چلے گئے تھے جیسے بیابان کے بیچ سے گھو ڑا چلا جا تا ہے۔
وہ ٹھو کر کھا کر نہیں گرے تھے۔
14 جس طرح مویشی وادی میں چلے جا تے ہیں،
اسی طرح خداوندکی روح ان کو آرام بخشي۔ لوگ ہمیشہ محفوظ تھے۔
خداوند تو نے اس طرح سے اپنے لوگوں کی رہنما ئی کی
تا کہ تیرا نام مقبول ہو جائے۔
اپنے لوگوں کی مدد کے لئے خداوند سے دعا
15 اے خداوند! تو آسمان سے نیچے دیکھ!
ان باتوں کو دیکھ جو ہو رہی ہیں۔
تو ہمیں اپنے مقدس اور جنتی مسکن سے نیچے دیکھ!
تیری غیرت اور تیری خدا ئی قوت کہاں ہے؟
تیری شفقت اور رحم و کرم کہاں ہے؟
تو نے اسے ہم سے روک لیا۔
16 دیکھ تو ہی ہمارا باپ ہے۔
ابراہیم کو یہ پتا نہیں تھا کہ ہم ان کی اولاد ہیں
اور اسرائیل (یعقوب ) ہم کو پہچانتا نہیں تھا۔
اے خداوند! تو ہی ہمارا باپ ہے۔
بہت پہلے ہم لوگ “تجھے نجات دہندہ ” کہتے ہیں
17 اے خداوند تو ہم لوگوں کو اپنے راستے سے کیوں بھٹکنے دیتا ہے؟
تو ہم لوگوں کے دلوں کو کیو ں سخت کر تا ہے تا کہ ہم لوگ تیرا احترام نہ کریں؟
اے خداوند! ہم لوگو ں کی طرف لوٹ آ۔
ہم لوگ تیرے غلام ہیں۔
ہمارے پاس آؤ اور ہم لوگو ں کی مدد کر۔
ہم لوگوں کا قبیلہ تجھ سے ہی وابستہ ہے۔
18 کچھ وقت کے لئے تیرے لوگ مقدس جگہ پر قابض تھے،
لیکن اب ہمارے دشمنوں نے اسے پیروں تلے روند دیا ہے۔
19 ہم لوگ کافی لمبے وقتوں کے لئے رہے
جیسا کہ تو نے ہم لوگوں پر حکومت ہی نہیں کی تھی۔
اور ہم لوگ تیرے نام سے جڑے ہو ئے نہیں تھے۔
©2014 Bible League International