Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
مکاشفہ 4-8

یوحناّ کا جنت کو دیکھنا

تب میں نے دیکھا کہ میرے سامنے جنت میں ایک دروا زہ کھلا ہوا ہے اور میں نے وہی آواز جو پہلے مجھ سے باتیں کرتی تھی سنی۔ آوا ز کسی بگل کی جیسی تھی۔ آوا زنے کہا، “اوپر یہاں آؤ میں تمہیں دکھا ؤں گا کہ اس کے بعد کیا ہوگا۔” تب روح نے مجھ کو قابو میں کر لیا مجھے آسمان میں سا منے ایک تخت دکھا ئی دیا اس پر کو ئی بیٹھا ہوا تھا۔ جو کو ئی اس پر بیٹھا تھا وہ سنگ یشب اور عقیق کی مانند تھا۔ تخت کے اطراف قوس قزح بھی تھی جو گہرے زمّرد کی جیسی ایک دھنک معلوم ہوتی ہے۔

تخت کے اطراف اور چوبیس دوسرے تخت بھی تھے اور چوبیس بز رگ ان چوبیس تختوں پر بیٹھے ہو ئے تھے وہ تمام سفید پو شاک میں تھے اور ان کے سروں پر سونے کے تاج تھے۔ تخت سے بجلی جیسی گرجدار آوازیں اور بجلی کی چمک آرہی تھی۔ تخت کے سامنے سات چراغ جل رہے تھے۔ وہ چراغ خدا کی سات روحیں تھیں۔ اس کے علاوہ تخت کے سامنے کانچ کا سمندر جو بلور کی مانند سفید شیشہ تھا۔

مزید برآں تخت کے سامنے اور اس کے ہرجا نب چار جاندار ہیں اور ان جانداروں پر آگے اورپیچھے آنکھیں ہی آنکھیں چھا ئی ہوئی ہیں۔ پہلی جاندار شیر بّبر کی مانند اور دوسرا بیل بچھڑے کی مانند تیسرے کا چہرہ آدمی جیسا اور چوتھی شئے اڑتی ہو ئی عقاب کی مانندہے۔ چاروں جانداروں میں ہر ایک کے چھ چھ پر ہیں اور ان کی ہر طرف آنکھیں ہی آنکھیں چھا ئی ہو ئی تھی رات دن وہ مسلسل کہتے ہیں:

“قدّوس،قدّوس، قدّوس ہے خداوند قادر مطلق ،
جو تھا، جو ہے اور جو آنے وا لا ہے۔”

جب وہ جاندار اس کی جو اس تخت پر بیٹھا ہے اور جو ہمیشہ سے ہے اور رہے گا، حمد و ستائش اور شکر گذاری کرتے ہیں۔ 10 تب وہ چوبیس بزرگ اس کے سامنے جو تخت پر بیٹھے ہیں اور جو ہمیشہ ہمیشہ رہے گا گر کر سجدہ کرتے ہیں۔ یہ بزرگ اپنے تاج اتار کر تخت کے سامنے رکھتے ہیں اور کہتے ہیں:

11 “اے خداوند ہما رے خدا ،
تو ہی قدرت وا لا ہے۔ تو ہی عزت اور جلال کے لا ئق ہے
    کیوں کہ تو ہی ہے جس نے ساری چیزوں کو پیدا کیا
اور ہر چیز کی تخلیق اور ان کا وجود اب تک تیری ہی مر ضی سے ہے۔”

کون طومار کھول سکتا ہے

تب میں نے اس شخص کے داہنے ہاتھ میں جو کہ تخت پر بیٹھا تھا ایک طومار دیکھا۔ طومار کے دونوں جانب لکھا ہوا تھا اور اس کو سات مہروں سے بند کیا گیاتھا۔ اور میں نے دیکھا کہ ایک طاقتور فرشتہ بلند آوا ز سے منا دی لگا رہا ہے،“کون اس طومار کی مہریں توڑنے اور اس کو کھو لنے کے لا ئق ہے ؟” لیکن کو ئی بھی آسمان پر یا زمین پر یا زیرِ زمین اس قا بل نہ تھا کہ اس طوما رکو کھو لے یا اس کے اندر دیکھے۔ میں نے زاروقطار رویا اس لئے کہ کو ئی بھی اس طومار کو کھو لنے یا اس کے اندر دیکھنے کے قابل نہ نکلا۔ لیکن ان بزرگوں میں سے ایک نے مجھ سے کہا!“رومت! سن جو یہودا ہ کے قبیلے سے تعلق رکھتا ہے اور داؤد کی نسل سے ہے وہ غالب آیا، سات مہروں کو توڑنے کی اور طومار کھو ل نے کی صلا حیت رکھتا ہے۔”

تب میں نے دیکھا کہ ایک میمنہ تخت کے بیچوں بیچ کھڑا تھا اور اسکے اطراف چاروں جاندار تھے میمنہ ذبح کیا ہوا معلوم ہو تا تھا اسکے سات سینگ اور سات آنکھیں تھیں یہ خدا کی سات روحیں تھیں جو تمام دنیا میں بھیجی گئیں۔ میمنہ نے آکر اس لپٹے ہو ئے طومار کو اس ہستی کے داہنے ہاتھ سے لے لیا جو تخت پر تھا۔ جیسے ہی میمنہ نے طومار لیا چار جانداروں اور چوبیس بزرگ اس میمنہ کے سامنے جھک گئے ہر ایک کے ہاتھ میں بربط اور عود سے بھرے ہو ئے سو نے کے پیا لے تھے یہ عود کے پیا لے خدا کے مقدّس لوگوں کی دعائیں ہیں۔ اور اُن سبھی نے میمنہ کے لئے ایک نیا گیت گانا شروع کیا کہ:

“تو ہی اس طور کو لینے
    اور مہریں کھو لنے کے قابل ہے
کیوں کہ تو نے ذبح ہو کر
    اپنا خون دیکر تو نے ہر قبیلہ ہر زبان ہر نسل کی قوم کے لوگوں کو
    خدا کے لئے خرید لیا۔
10 اور ان لوگوں میں سے تو نے ایک بادشاہت قائم کی اور ان لوگوں کو خدا کا کاہن بنایا
    اور یہ زمین پر حکومت کریں گے۔”

11 تب میں نے بے شمار فرشتوں کو دیکھا اور انکی آوازیں سنیں وہ اور وہ تخت اور ان بزرگوں اور جانداروں کے اطراف تھے۔جن کا شمار لاکھوں اور لاکھوں ،کروڑوں اور کروڑوں میں تھا۔ 12 فرشتوں نے با آواز بلند کہا:

“میمنہ جو ذبح ہوا وہی طاقت ،دولت،حکمت،قوت،عزت،جلال
    اور تعریف کے لائق ہے۔”

13 تب میں نے ہر جاندار جو آسمانوں اور زمین پر ،زمین کے نیچے اور سمندری مخلوق اور وہاں کائنات کے تمام جانداروں کو کہتے سنا:

“سب تعریفیں اور عزّت،اور جلال،اور قدرت اور اختیار ہمیشہ ہمیشہ کے لئے
    اس میمنہ کے لئے اور اس ذات کے لئے ہے جو تخت پر بیٹھا ہے۔”

14 چاروں جاندار نے “آمین” کہا تب بزرگوں نے گر کر سجدہ کیا۔

میمنہ کا طومار کھولنا

پھر میں نے دیکھا کہ میمنہ نے ان سات مہروں میں سے ایک مہر کو کھو لا میں نے ان چاروں جانداروں میں ایک کی گرجدار آواز کو کہتے سنا کہ “آؤ۔” میں نے دیکھا کہ پہلے ہی سے ایک سفید گھوڑا وہاں ہے اور اس گھو ڑے کے سوار کے پاس کمان ہے اس سوار کو تاج دیا گیا اور وہ سوار ہو کر ایک فاتح کی طرح نکلا تا کہ نئی فتح مندی حاصل کرے۔

میمنہ نے دوسری مہر کو کھو لا تب میں نے دوسرے جاندار کو کہتے سنا “آؤ”۔ تب دوسرا گھو ڑا آیا اور وہاں کھڑا ہو گیا یہ لال گھو ڑا آ گ کی مانند تھا۔ اس سوار کو یہ اختیار دیا گیا کہ وہ زمین پر سے سلامتی کو اٹھا لے اور آخر تک لوگ ایک دوسرے کو قتل کرنے کے درپے ہو نگے اور سوار کو ایک بڑی تلوار دی گئی۔

میمنہ نے تیسری مہر کو کھو لا اور میں نے تیسرے جاندار کو کہتے سنا “آؤ”اور میں نے دیکھا کہ ایک کالا گھو ڑا آکھڑا ہوا اس گھوڑسوار کے ہاتھ میں ترازو تھا۔ تب میں نے ایک آواز آتی ہو ئی سنی جو ان چاروں جانداروں کی طرف سے آئی تھی آواز نے کہا ،“ایک دینار کے ایک سیر گیہوں اور ایک دینار کے تین سیر جَو ہو گی لیکن زیتون کے تیل اور مئے کا نقصان نہ کر۔”

میمنہ نے چوتھی مہر کو کھو لا اور چو تھی جاندار چیز کو میں نے کہتے سنا “آؤ”۔ میں نے دیکھا کہ ایک زرد رنگ کا گھو ڑا کھڑا ہے اور اس سوار کا نام موت تھا۔ اس کے پیچھے عالم ارواح ہیں اور موت اور عالم ارواح کو زمین کے چو تھے حصہ پر اختیار دیا گیا کہ لوگوں کو تلوار ،فاقہ ،بیماری اور زمین کے جنگلی درندوں کے ذریعہ ہلاک کریں۔

جب میمنہ نے پانچویں مہر کو کھو لا تو میں نے قربان گاہ کے نیچے چند روحُوں کو دیکھا یہ اِن لوگوں کی روحیں تھیں جو مارے گئے تھے کیوں کہ جو خدا کے پیغام کو پہنچانے کی خاطر وفادار ٹھہرے کہ جو وہ قائم کئے ہو ئے تھے۔ 10 ان روحوں نے بلند آواز میں چیخ کر کہا ،“مقدس اور سچّے خداوند! کب تک روئے زمین کے لوگوں کا انصاف کریگا اور ہمارے ہلاک ہو نے کا بدلہ لیگا ؟” 11 ان میں ہر ایک جان کو سفید چغہ دیا گیا تھا۔ان سے مزید کُچھ اور وقت تک انتظار کرنے کو کہا گیا۔ تا وقتیکہ ان کے تمام بھا ئی بھی جو مسیح کی خدمت میں ہیں انہیں بھی ہلاک کیا جائے۔جو تُمہاری طرح ہلاک ہو ئے ہیں۔

12 جب میمنہ نے چھٹی مہر کو کھو لا تو میں نے دیکھا ایک بڑا زلزلہ آیا اور اُس وقت سورج کالا کمبل جیسا ہو گیا اور پو را چاند سرخ خون کی مانند ہو گیا۔ 13 آندھی چلنے کی وجہ سے آسمان کے ستارے زمین پراس طرح گرے جیسے درخت سے انجیر گر جاتے ہیں۔ 14 آسمان اس طرح تقسیم ہوا جیسے کا غذ کو لپیٹا جائے اور ہر پہاڑ اور جزیرہ اپنی جگہ سے کھسک گیا۔

15 تب زمین کے سارے لوگ جن میں دنیا کے بادشاہ ،حاکم ، فوجی سردار ،امیر لوگ ، اور تمام آزاد لوگ ہو یاکوئی غلام غاروں اور پہاڑوں کی چٹانوں میں جا کر چھپ گئے۔ 16 لوگوں نے پہاڑوں اور چٹانوں سے کہا “ہم پر گرو اور ہمیں میمنہ کے غصہ سے اور جو تخت پر ہے اِس سے چھپا لو۔ 17 اِن کے غصّہ کا عظیم دن آگیا اور کون ان کے سامنے ٹھہر سکتا۔؟”

۱۴۴۰۰۰ اسرائیلی لوگ

اِس کے بعد میں نے دیکھا کہ زمین کے چاروں کونوں پر چار فرشتے کھڑے ہیں وہ فرشتے چار ہواؤں کو پکڑے ہو ئے تھے تا کہ زمین پر سمندر پر یا کسی درخت پر ہوا نہ چلے۔ پھرمیں نے ایک دوسرے فرشتے کو مشرق سے آتے ہو ئے دیکھا وہ زندہ خدا کی مہر لئے ہو ئے تھا؛ اس فرشتے نے بلند آوا ز سے چاروں فرشتوں سے کہا جن کو خدا نے آ سمانوں اور سمندروں کو نقصان پہنچا نے کا اختیار دیاتھا۔ “تب تک تم زمین ، سمندر اور درخت کو نقصان مت پہنچا ؤ۔ جب تک ہم اپنے خدا کی خدمت گذاروں کے ما تھے پر نشانی نہیں لگا دیتے۔”

میں نے سنا ان کی تعداد جن پر خدا کی مہر سے نشا نی لگا ئی گئی تھی وہ ایک لا کھ چوا لیس ہزار تھے۔ جن کا تعلق بنی اسرائیل کے ہر قبیلے سے تھا۔

یہوداہ کے قبیلے میں سے ۱۲۰۰۰ پر

روبن کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

جاد کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

آشر کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

نقتا لی کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

منسی کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

شمعون کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

لاوی کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

اشکار کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

زبولون کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

یوسف کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

بنیمین کے قبیلہ میں سے ۱۲۰۰۰ پر

عظیم مجمع

پھر میں نے ایک بڑے ہجوم کو دیکھا اور کوئی بھی ان کا شمار نہیں کر سکتا تھا۔ ان لوگوں کا تعلق ہر قوم ہر قبیلہ، ہر نسل اور دنیا کی ہر زبان کے بولنے والوں سے تھا۔ یہ سب لوگ تخت اور میمنہ کے سامنے سفید جا مے پہنے ہو ئے کھڑے تھے اور ان کے ہا تھوں میں کھجور کی ڈالیاں تھیں۔

10 وہ بڑی آوا ز سے چلا ئے“فتح ہمارے خدا کی ہے جو تخت پر بیٹھا ہے اور میمنہ سے ہے۔”

11 بزرگ اور چاروں جاندار وہاں تھے اور سب فرشتے ان کے اور تخت کے اطراف کھڑے تھے وہ فرشتے تخت کے سامنے اپنے چہروں کو جھکا ئے ہو ئے خدا کو سجدہ اور خدا کی عبادت کرنے لگے۔ 12 اور انہوں نے کہا ، “آمین۔” ساری تعریف،جلال،حکمت،شکر، عزت، طا قت اور قدرت ہمارے خدا کے لئے ہی ہے جو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے رہے گا۔“آمین۔”

13 اور بزرگوں میں سے ایک نے مجھ سےپوچھا،“یہ سفید پو شاک پہنے ہوئے کون لو گ ہیں اور کہاں سے آئے ہیں؟”

14 میں نے جواب دیا، “جناب آپ ہی جانتے ہیں کہ وہ کو ن ہیں؟”

اور بزرگ نے مجھ سے کہا“یہ وہ لوگ ہیں جو بہت سختیاں سہہ کر آئے ہیں انہوں نے اپنے جا مے میمنہ کے خون سے دھو کر سفید کئے ہیں۔ 15 اس لئے اب یہ لوگ خدا کے تخت کے سامنے ہیں اور وہ دن رات اس کے گھر میں اس کی عبادت کرتے ہیں۔وہ جو تخت پر بیٹھا ہے ان کی حفا ظت کرے گا۔ 16 وہ اب کبھی بھو کے نہ رہیں گے اور نہ ہی پیاسے ہوں گے اور یہ سورج ان کا کچھ نہ بگا ڑے گا اور نہ ہی چلچلا تی دھوپ۔ 17 میمنہ جو تخت کے درمیان ہے وہ ان کا چروا ہے کی طرح ان کی حفا ظت کرے گا اور انہیں ایسی ندیوں کے پا نی کی طرف لے جا ئے گا جو انہیں زندگی بخشے اور خدا ان کی آنکھوں سے تمام آنسو پو نچھے گا۔”

ساتویں مہر

میمنہ نے ساتویں مہر کو توڑا تو تقریباُ آدھے گھنٹے تک آسمان میں خا موشی رہی۔ پھر میں نے دیکھا سات فرشتے جو خدا کے سامنے کھڑے تھے انہیں سات بگل دیئے گئے۔

دوسرا فرشتہ آیا اور قربان گاہ کے پاس کھڑا ہو گیا اس فرشتے کے پاس سونے کا عود دان تھا۔ اس کو بہت سا عود دیاگیا تا کہ تمام مقدّس لوگوں کی دعا ؤں کے ساتھ سنہری قربان گاہ پر نذر کرے۔ جو تخت کے سامنے تھی۔ فرشتہ کے ہاتھ میں جو عود دان تھا اس کا دھواں خدا کے مقدس لوگوں کے ساتھ اٹھا۔ پھر فرشتے نے عود دان لیا قربان گاہ کی آ گ بھری اور وہ زمین پر ڈال دی نتیجہ میں بجلیوں کی گرج روشنیوں کی چمک اور زلزلہ سا آ گیا۔

پہلا بگل کا پھونکا جانا

پھر سات فرشتے جو بگلوں کو پکڑے ہو ئے تھے پھونکنے کے لئے تیار ہو گئے۔

پہلے فرشتے نے اپنا بگل پھو نکا آ گ کے ساتھ اولے اور خون کو زمین پر ڈا لا گیا نتیجہ میں ایک تہائی زمین جل گئی اور ایک تہائی درخت بھی جل گئے ساتھ ہی ساتھ تمام ہری گھا س بھی جل گئی۔

جب دوسرے فرشتے نے اپنا بُگل پھونکا تب ایک بڑا پہاڑ جیسا جلنا شروع ہوا جو سمندر میں پھینک دیا گیا ،نتیجہ میں ایک ایک تہائی سمندر خون میں بدل گیا۔ اور ایک تہائی سمندر میں جتنے بھی جاندار تھے مرگئے اور ایک تہائی حصّے کے پا نی کے جہاز تباہ ہو گئے۔

10 جب تیسرے فرشتے نے بگل پھونکا تو ایک بڑا ستارہ مشعل کی مانند جلتا ہوا آسمان سے گرا۔ وہ ستارہ ایک تہائی ندیوں اور پانی کے چشموں پر گر پڑا۔ 11 اسی ستارے کا نام “ناگ دونا” ہے اس سے ایک تہائی ندیوں کا پا نی کڑوا ہو گیا اور اس کڑوے پا نی کو پینے سے کئی لوگ مر گئے۔

12 جب چو تھے فرشتے نے بگل پھو نکا تو ایک تہائی سورج ایک تہائی چاند اور ایک تہائی ستاروں کو دھکا پہنچا نتیجہ میں ایک تہائی حصہ اندھیرا ہو گیا اور ایک تہائی دن اور رات میں بھی روشنی نہ رہی۔

13 جب میں نے نظر دوڑائی تو ایک عقاب کو آسمان میں بلندی پر اڑتے اور بلند آواز میں یہ کہتے ہو ئے سنا “تباہی ،تباہی ،تباہی شروع ہو ئی ان لوگوں پر جو زمین پر رہتے ہیں۔ اور یہ کیوں کہ دوسرے تین فرشتوں نے اپنے بگلوں کو پھونکنے کے قریب تھے۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International