Beginning
یو حنا کا اس کتاب کے بارے میں بیان
1 یہ یسوع مسیح کا مکاشفہ ہے۔ خدا نے انکو یہ مکاشفہ دیا ہے تا کہ وہ اپنے بندے کو دکھا سکے کہ فوری طور پر کیا ہو نے والا ہے۔مسیح نے اِن چیزوں کو اپنے خادم یوحنا کو دکھا نے کے لئے اپنے فرشتے کو بھیجا۔ 2 یو حنّا نے ہر چیز جو اس نے دیکھی اس کی شہادت دی۔ یہ خدا کی طرف سے پیغام ہے اور یہ سچّا ئی یسوع مسیح نے اُس کو کہا۔ 3 مبارک ہے وہ شخص جو خدا کے فضل کے متعلق اس پیغام نبوت کے الفاظ کو پڑھتا ہے اور مبارک ہیں وہ لوگ جو اسے سنتے ہیں اور جو کچھ اس میں لکھا ہے اس پر عمل کرتے ہیں کیوں کہ وقت نزدیک ہے۔
یوحناّ کا یسوع کے پیغام کو کلیسا کے لئے لکھنا
4 یوحناّ کی جانب سے،
ایشیاء کے صوبے کے ان سات کلیساؤں کے نام:
یسوع مسیح کی طرف سے تم پر فضل اور سلامتی ہو جو ہمیشہ موجود ہے اور جو ہمیشہ سے تھے۔ اور جو آرہے ہیں اور ان سات روحوں کی جانب سے جو ان کے تخت کے سامنے ہیں۔ 5 اور یسوع مسیح کی طرف سے ایک ایمان دار گواہ ہے اور و ہ پہلا ہے جسے مردوں میں سے اٹھا یا گیا۔ یسوع مسیح دنیا کےبادشاہوں پر حاکم ہے۔
اور وہ جو ہم سے محبت کرتا ہے اور جس نے اپنے خون سے ہمیں ہمارے گناہوں سے آزادکیا۔ 6 یسوع نے ہم کو بادشاہت کے لا ئق بنایا اور ہمیں خدا کا کاہن بنایا جو ان کا باپ ہے۔ ا ن کا جلال اور اختیار ہمیشہ ہمیشہ رہے آمین۔
7 دیکھو! یسوع بادلوں کے ساتھ آرہے ہیں۔ سب لوگ ان کو دیکھیں گے حتیٰ کہ وہ لوگ انہیں دیکھیں گے جنہوں نے انہیں چھید ڈا لا تھا۔اور زمین پر سب لوگ ان کے لئے آنسو بہا ئیں گے ہاں ایسا ہی ہوگا آمین۔
8 خداوندکہتا ہے کہ“میں الفا اور اومیگا [a] ہوں میں وہی ہوں جو تھا اور جو آنے وا لا ہے ،میں قادر مطلق ہوں۔”
9 میں یوحناّ ہوں اور مسیحی میں تمہا را بھائی، ہم یسوع کی مصیبت میں،سہنے میں، بادشاہت میں اور صبر میں بھی تمہار ے شریک ہیں۔میں پتمس کے جزیرہ پر بحیثیت قیدی تھا کیوں کہ میں کلام خدا کا وفادار اور یسوع کی سچا ئی کا گواہ تھا۔ 10 خداوند کے دن روح نے مجھ پر قابو پا لیا اور میں نے بگل کی جیسی بلند آواز اپنے پیچھے سنی۔ 11 اس آوا ز نے مجھ سے کہاکہ “جو کچھ تم دیکھتے ہو اس کو کتاب میں لکھو اور انہیں سات کلیساؤں(جماعتوں) کو بھیج دو وہ اس طرح ہیں۔افُسُس سّمرنہ پرگمن ،تھوا تیرہ،سردیس،فلد لفیہ،لودیکیہ میں۔”
12 میں نے پلٹ کر دیکھا کہ مجھ سے کون مخاطب ہے۔جب میں پلٹا تو میں نے سونے کا سات شمعدان دیکھے۔ 13 میں نے ان شمعدانوں کے درمیان کسی ایک کو دیکھا“جو ابن آدم [b] کے جیسے تھے” جو چغہ پہنے ہو ئے تھے جو اس کے پیروں تلے تک آتے تھے اس کے سینے پر سونے کا سینہ بند بندھا ہوا تھا۔ 14 ان کا سر اور بال برف کے جیسا سفید اور اون کی مانند تھے۔انکی آنکھیں آ گ کے شعلوں کی مانند تھی۔ 15 ان کے پیر خالص پیتل کی دھات جیسے تھے جیسے انہیں بھٹی سے نکا لا گیا ہو۔ان کی آواز زور سے بہتے پا نی کی طرح تھیں۔ 16 اس نے اپنے داہنے ہاتھ میں سات ستارے پکڑ رکھے تھے اس کے منہ سے ایک تیز دودھاری تلوار جیسی نکلی اور ان کا چہرہ ایسا چمکدار تھا جیسا سورج اپنی شدید روشنی کے وقت چمکتا ہے۔
17 جب میں نے اسے دیکھا تو مردے کی طرح ان کے قدموں پر گر پڑا انہوں نے اپنا داہنا ہاتھ مجھ پر رکھا اور کہا،“ڈرومت میں ہی اوّل ہوں اور میں ہی آخر۔” 18 میں وہ ہوں جو زندہ ہوں میں مرچکا تھا لیکن دیکھو میں ہمیشہ کے لئے زندہ ہوں اور میرے پاس پاتال [c] کی اور موت کی کنجیاں ہیں۔ 19 اس لئے جو تم نے دیکھا ہے اس کو لکھو اور ان چیزوں کو بھی لکھو جو اب پیش آرہی ہیں۔اور بعد میں پیش آنے والی ہیں۔ 20 یہ سات ستاروں کے پوشیدہ معنی جو میرے داہنے ہاتھ میں ہیں اور سات شمعدان کو بھی جوتم نے دیکھا ہے یہ سات شمعدانیں سات کلیسا ئیں ہیں اور سات ستارے دراصل سات کلیساؤں کے فرشتے ہیں۔
یسوع کا خط افُسس میں کلیسا کے نام
2 افُسس کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھو:
“جس نے اپنے داہنے ہاتھ میں سات ستارے پکڑ رکھے ہیں اور سات شمعدانوں کے ساتھ یہ چلتا ہے اور یہ کہتا ہے کہ،
2 “میں جانتا ہوں جو تم کیا کرتے ہو اور سخت محنت کرتے ہو اور صابر ہو میں یہ بھی جانتا ہوں کہ تم برے لوگوں کو پسند نہیں کرسکتے۔ تم نے ان لوگوں کو بھی جانچا ہے جنہوں نے رسول ہو نے کا دعویٰ کیاتھا۔ لیکن سچ یہ ہے کہ وہ رسول نہیں ہیں تم نے انہیں جھوٹا رسول پایا۔ 3 میرے نام کی خاطر تم نے سختیاں سہیں اور مصیبت میں مبتلا ہوئے۔ایسا کرتے ہو ئے تم کبھی نہ تھکو گے۔
4 “مگر مجھے تم سے شکایت ہے کہ تمکو مجھ سے پہلی جیسی محبت نہیں رہی۔ 5 اس لئے یاد کر کہ گر نے سے پہلے کہاں تھا۔ اپنے آپ کو بدل اور وہی کام کر جو تو نے پہلے کیاتھا۔ اگر تم اپنے دل کو نہ بدلے تو میں تمہا رے پاس آؤں گا اور میں تمہا ری شمعدان کو ان جگہوں سے ہٹا دوں گا۔ 6 تم میں ایک بات ہے جو صحیح ہے کہ تو نیکُّلیوں [d] کے کاموں سے نفرت کرتا ہے مجھے بھی ان کے کاموں سے نفرت ہے۔
7 “وہ شخص جو یہ سب کچھ سنتا ہے اس کو چاہئے کہ وہ روح جو کلیسا ؤں سے کہہ رہی ہو اس کو سنے۔ جو فاتح ہو جا ئے میں اس کو اس زندگی کے درخت سے جو خدا کی جنت میں ہے کھا نے کے لئے پھل دوں گا۔
یسوع کا خط سُمرنہ میں کلیسا کے نام
8 “سُمرنہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھوکہ:
“وہ جو اوّل ہے وہی آخر بھی ہے اور مزید یہ جو انتقال کر گئے تھے وہ زندہ ہوئے وہ یہ فرماتے ہیں کہ:
9 “میں تمہا ری تکلیفوں کو سمجھتا ہوں اور یہ بھی جانتا ہوں کہ تم غریب ہو لیکن حقیقت میں تم دولتمند ہو۔ میں ان لوگوں کو جانتا ہوں جو تمہا ری برا ئی کرتے رہتے ہیں۔ وہ اپنے آپ کو یہودی کہتے ہیں لیکن وہ سچے یہودی نہیں بلکہ وہ شیطان سے تعلق رکھنے وا لی کلیسا ہے۔ 10 جو بھی تیرے ساتھ دکھ پیش آئے ان سے نہ خوف کر دیکھو میں تم سے کہتا ہوں کہ شیطان تم میں سے بعض کو آزمائش کے لئے قید میں ڈالے گا تم لوگ دس روز تک تکلیف اٹھا ؤگے۔ لیکن تم کو وفادار رہنا ہو گا اگر چہ موت کا سامنا کیوں نہ کرنا پڑے میں تمہیں زندگی کا تاج دوں گا۔
11 “ہر وہ شخص جو یہ سنیں اس کو چاہئے کہ وہ روح کی سنے کہ وہ کلیسا ؤں سے کیا فرما تی ہے اور جوشخص غالب آکر فتح حاصل کرلے تو اس کو دوسری موت سے کوئی نقصان نہ ہوگا۔
یسوع کا خط پر گمن کی کلیسا کے نام
12 “پرگمن کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھوکہ:
“وہ جو تیز دو دھاری تلوار رکھتے ہیں یہ باتیں تم سے کہتے ہیں۔
13 “میں جانتا ہوں جہاں تم رہتے ہو۔ تم وہیں رہتے ہو جہاں شیطان کا تخت ہے۔ لیکن تم میرے لئے سچے ہو تو نے میرے نام کو رد نہیں کیا۔ تم نے اپنے عقیدہ کا انتپاس کے وقت انکار نہیں کیا۔ انتپاس میرا وفادار گواہ تھا۔ جس کو تمہا رے شہر میں قتل کیا گیاتھا تمہا رے اس شہر میں جہاں شیطان رہتا ہے۔
14 “لیکن مجھے تم سے چند باتوں کی شکایت ہے وہ یہ کہ تمہا رے گروہ میں چند لوگ ہیں جو بلعام کی تعلیم کے معتقد ہیں بلعام نے بلق کو تعلیم دی کہ وہ کس طرح اسرائیلیوں کو گنہگار بنائیں ان لوگوں نے بتوں کو بھینٹ چڑھایا ہوا کھا نا کھا کر اور حرامکا ری کرکے گناہ کئے۔ 15 چنانچہ اسی طرح تمہا رے یہاں بھی نیکّلیوں کی تعلیم کے ما ننے وا لے موجود ہیں۔ 16 اسی لئے توبہ کرو اور اپنے آپ کو بدلو اگر اپنے آپ کو نہیں بدلے تو میں جلد ہی تمہا رے پاس آؤں گا اور اس تلوار سے جو میرے منہ سے نکل آتی ہے اس سے ان لوگوں کے ساتھ لڑوں گا۔
17 “ہر وہ شخص جو باتیں سن سکتا ہے اس کو چاہئے کہ وہ کلیساؤں سے جو روح کہے اس کو سنے!
“میں ان لوگوں کو جو فتح حا صل کریں گے انہیں پوشیدہ مّن دوں گا اور اس شخص کو سفید پتھر بھی دوں گا اس پتھر پرایک نیا نام لکھا ہے کوئی بھی اس نئے نام کو نہیں جانتا صرف وہی شخص جسے یہ پتھر ملے گا وہ نیا نام جان جائے گا۔
یسوع کا خط تھوا تیرہ کی کلیسا کے نام
18 “تھوا تیرہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھو:
“خدا کے بیٹے یہ باتیں کہہ رہے ہیں کہ یہ وہ جس کی آنکھیں آ گ کی مانند دہک رہی ہیں اور پیر چمکتے ہوئے پیتل کی طرح ہیں وہ تم سے کہتا کہ
19 “میں تمہا رے کاموں سے واقف ہوں میں تمہا ری محبت وفاداری، تمہاری خدمت اور صبر کے متعلق جانتا ہوں۔ میں جانتا ہوں کہ تم جو کام پہلے کئے تھے اس کے بنسبت ابھی زیادہ کام کر رہے ہو۔ 20 لیکن مجھے یہ شکایت ہے کہ تم ایز بل کو برداشت کرتے ہو وہ عورت اپنے آپ کو نبیہ کہتی ہے تا کہ لوگوں کو متاثر کرسکے وہ میرے بندوں کو حرامکا ری کرنے اور بتوں کی قربانیاں کھا نیکی تعلیم دے کر گمراہ کرتی ہے۔ 21 میں نے اس کو اپنا دل بدلنے کے لئے گناہوں سے دور رہنے کے لئے وقت دیا ہے لیکن وہ اپنے دل کو بدلنا نہیں چاہتی۔
22 “اس لئے میں اس کو بیمار کردوں گا تا کہ وہ بستر پر رہے ان کو بھی بڑی مشکلات میں ڈال دوں گا جو اس کے ساتھ زنا کا ری کی جب تک کہ وہ اس کے برے کاموں سے توبہ نہ کرے۔ 23 اور میں اس کے ماننے والوں کو طاعون سے مار ڈالوں گا تب تمام کلیسائیں جان جائیں گی کہ میں ہی ان کے دلوں کا اور دماغ کا حال جاننے وا لا ہوں اور ان میں سے ہر ایک کو ان کے کاموں کے مطابق بدلہ دوں گا۔
24 “لیکن میں تھوا تیرہ کے باقی لوگوں کو جو ان کی تعلیم کو نہیں مانتے جو شیطان کی گہری پوشیدہ باتوں کو نہیں سیکھا۔یہ کہتا ہوں کہ تم پر اور بوجھ نہ ڈالوں گا۔ 25 بس صرف اپنے راستے پر قائم رہو جب تک کہ میں وا پس نہ آؤں۔
26 “میں ہر اس شخص کو جو فا تح ہوا اور جو میرے کاموں کے موافق آ خر تک عمل کیا میں انہیں دوسری قو موں پر اختیار دوں گا۔ 27 وہ ان پر لو ہے کے عصا سے حکومت کرے گا اور وہ انہیں مٹی کے برتن کی مانند ٹکڑے ٹکڑے کر دے گا۔ زبور۹:۲
28 یہی وہ اختیار ہے جسے میں نے اپنے باپ سے حاصل کیا ہے میں اس شخص کو بھی صبح کا ستارہ دونگا۔ 29 ہر وہ شخص جو یہ سنتا ہے اس کو چاہئے کہ کلیساؤں سے جو کچھ روح کہے اِس کو بھی سنے۔
یسوع کا خط سردیس کی کلیسا کے نام
3 “سردیس کی کلیساء کے فرشتے کو یہ لکھو کہ:
“وہ جس کے پاس خدا کی سات روحیں اور سات ستارے ہیں تم سے یہ باتیں کہہ رہا ہے کہ
“میں تمہا رے کاموں سے واقف ہوں کہ لوگ تجھے زندہ کہتے ہیں لیکن حقیقت میں تو مردہ ہے۔ 2 جاگو! مر نے وا لی چیزوں کو طاقتور بناؤ۔ اس سے قبل کہ جو چیزیں تیرے پاس ہیں وہ کھو جا ئیں اپنے آپ کو تیار کر کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ جو کام تو نے کئے ہیں میرے خدا کے نزدیک قابل احترام نہیں۔ 3 پس یاد رکھو جو کچھ تم نے سنا اور حاصل کیا اس کو یکجا کرو اور اسی پر قائم رہو اپنے دلوں کو اور اپنی زندگیوں کو بد لو تمہیں جاگنا چاہئے میں تمہا رے پاس اس طرح آؤں گا جیسے کو ئی چور آجائے اور تمہیں معلوم بھی نہ ہوگا کہ میں کب آؤں گا۔
4 “سردیس میں تمہا رے ہاں چند لوگ ہیں جو اپنے آپ کو صاف و ستھرا رکھے ہو ئے ہیں وہ لوگ میرے ساتھ چلیں گے اور وہ لوگ سفید کپڑے پہنے ہوئے ہوں گے کیوں کہ وہ لوگ اس کے قابل ہیں۔ 5 ہر شخص جو غالب آجائے اور فا تح ہو وہ ان لوگوں کی مانند سفید کپڑے پہنے گا اور ایسے شخص کا نام کتاب حیات سے نہیں مٹا یا جائے گا وہ مجھ سے ہوگا میں یہ اپنے باپ کے سامنے اور فرشتوں کے سامنے اس کا اقرار کروں گا۔ 6 ہر وہ شخص جو سن سکے اس کو چاہئے کہ کلیساؤں سے جو کچھ روح کہے اس کو سنے۔
یسوع کا خط فلد لفیہ کی کلیسا کے نام
7 “فلد لفیہ کی کلیسا کے فرشتے کو یہ لکھو کہ:
“وہ جو مقدس اور سچا ہے داؤد کی کنجی کو رکھتا ہے جو کھو لتا ہے اور کوئی اس کو بند نہیں کر سکتا جب وہ بند کرتا ہے تو اس کو دوبارہ کوئی نہیں کھو ل سکتا۔
8 “جو کچھ تم کر رہے ہو وہ میں جانتا ہوں۔سنو! میں نے تمہا رے سامنے دروا زہ کھلا رکھا ہے جسے کوئی بھی بند نہیں کر سکتا تم کمزور ہو لیکن تم نے میری تعلیم پر عمل کیا ہے اور میرے نام کا اعلان کر نے سے کبھی نہیں ڈرے۔ 9 سنو! وہاں ایک (یہودی ہیکل) گروہ ہے جو شیطان کا گروہ ہے وہ لوگ اپنے آپ کو یہودی کہتے ہیں لیکن وہ جھوٹ کہتے ہیں کیوں کہ وہ سچے یہودی نہیں ہیں میں ان لوگوں کو تمہا رے سامنے لا کر تمہا رے قدموں میں جھکا دوں گا۔ وہ لوگ جان جا ئیں گے کہ تم وہ لوگ ہو جن سے میں محبت کرتا ہوں۔ 10 کیوں کہ تم نے صبر سے سہتے ہوئے میرے حکم کو سنا اس لئے مصیبت کا وقت جو تمام دنیا کی آزمائش کے لئے آرہا ہے تمہا ری حفا ظت کروں گا۔
11 “میں جلد ہی آنے وا لا ہوں جس راستے پر تم قائم ہو اسی پر مضبوطی سے قائم رہو تب کو ئی بھی تمہا را تاج نہ چھینے گا۔ 12 اس شخص کو جو فتح حاصل کرے اسے میں اپنے خدا کی ہیکل میں ستون بناؤں گا اور وہ شخص وہاں ہمیشہ کے لئے رہے گا میں اس شخص پر اپنے خدا کا نام اور اپنے خدا کے شہر کا نام لکھوں گا وہ شہر نیا یروشلم ہے میرے خدا کی جانب سے جنت سے آرہا ہے میں اپنا نیا نام اس شخص پر لکھو ں گا۔ 13 ہر ایک جو سن سکتا ہے وہ سنے کہ روح کلیساؤں سے کیا کہتی ہے۔
یسوع کا خط لو دیکیہ کی کلیسا کے لئے
14 “یہ لو دیکیہ کی کلیسا کے فرشتے کو لکھو:
“کہ وہ جو آمین ہے ، جو ایک وفا دار اور سچا گواہ ہے جو کچھ خدانے بنا یا ہے ان تمام کا وہ حاکم ہے ، وہ کہتا ہے۔
15 “جو کچھ تم کرتے ہو وہ میں جانتا ہوں تو نہ تو گرم ہے اور نہ سرد کاش کہ تو گرم یا سرد ہوتا۔ 16 بلکہ تو نیم گرم ہے نہ کہ گرم اور نہ ہی سرد اس لئے میں تجھے اپنے منہ سے نکال پھینکنے کو ہوں۔ 17 تم کہتے ہو کہ تم د ولتمند ہو تم سمجھتے ہو کہ تم بہت دولتمند بن گئے ہو اور کسی چیز کی تمہیں ضرورت نہیں لیکن تم نہیں جانتے کہ حقیقت میں تم کم نصیب قابل رحم غریب، اندھے اور ننگے ہو۔ 18 میں تمہیں صلاح دیتا ہوں کہ تم مجھ سے سونا خریدو جو آ گ میں تپ کر خالص ہوا ہے تب اس طرح تم صحیح دولتمند ہو سکتے ہو میں تم سے کہتا ہوں کہ تم سفید کپڑے خریدو تب تم اپنی بے شرمی اور ننگے پن کو ڈ ھانک سکو گے میں تم سے کہتا ہوں کہ دوا ئیں خرید کر آنکھوں میں ڈالو تا کہ تم دیکھ سکو۔
19 “میں جن لوگوں سے محبت کرتا ہوں انہیں میں راہِ راست پر لا تا ہوں اور سزا دیتا ہوں۔ اس لئے تم سخت محنت شروع کرو اور اپنے آپ کو اپنی زندگیوں کو تبدیل کرو۔ 20 سنو! میں دروازہ پر کھڑا ہو کر دروازہ کھٹکھٹا تا ہوں اور کوئی میری آوا ز سن کر دروازہ کھو لتا تو میں اندر آکر اس کے ساتھ بیٹھ کر کھا نا کھا ؤں گا اور وہ میرے ساتھ کھا ئے گا۔
21 “میں ہر اس شخص کو جو فتح حاصل کرے اسے میں اپنے ساتھ اپنے تخت پر بیٹھنے کا حق دوں گا جس طرح میں فتح حاصل کر کے اپنے باپ کے پاس تخت پر بیٹھ گیا۔ 22 ہر وہ شخص جو یہ سن سکے اس کو چاہئے کہ کلیسا ؤں سے روح جو کہتی ہے وہ سنے۔”
©2014 Bible League International