Beginning
1 پولُس جو مسیح کا رسُول ہے یہ خط تیِمُتھِیُس کو لکھ رہا ہے۔ میں ، خدا جو ہمارا نجات دہندہ ہے اور یسوع مسیح جو ہماری امید ہے اس کے حکم سے رسول ہوں۔
2 تم میرے سچے فرزند کی مانند ہو کیوں کہ تم ایمان رکھتے ہو۔
فضل وکرم،امن وامان اور سلامتی خدا باپ اور ہمارے خداوند یسوع مسیح کی طرف سے تم پر نازل ہو تا رہے۔
جھو ٹی تعلیمات کے خلاف انتباہ
3 مکد نیہ میں جاتے وقت میں نے تم سے افُسس میں ٹھہر نے کو کہا تھا جہا ں کچھ لوگ جھو ٹی تعلیمات دے رہے ہیں وہاں ٹھہر کر ان لوگوں کو خبردار کرو کہ وہ جھو ٹی تعلیمات نہ دیں۔ 4 ان لوگوں سے کہو کہ اپنا وقت من گھڑت قصے کہانیوں کی باتوں میں ضائع نہ کریں۔ ایسی باتوں سے سوائے بحث و مباحثہ کے اور کچھ حا صل نہیں اور ا یسی چیزیں خدا کے کا م میں مدد نہیں کرتیں، اور اس انتظام الٰہی کے موا فق نہیں جو ایمان پر مبنی ہے۔ 5 اس حکم کا مقصد لوگوں کے لئے یہ ہے کہ وہ محبت کریں اور اس محبت کے لئے لا زم ہے کہ ان کے دل صاف ہوں نیک کام کرنا چاہئے اور سچا ایمان ہونا چاہئے۔ 6 کچھ لوگوں نے یہ چیزیں نہیں کیں اور نتیجہ میں پٹ گئے اور بیکار کی باتوں پر متوجہ ہو گئے۔ 7 وہ لوگ شریعت [a] کے معلمین بننا چاہتے ہیں حا لا نکہ وہ جو باتیں کرتے ہیں اور جن کا وہ دعویٰ کرتے ہیں وہ خود نہیں سمجھ تے کہ وہ کیا کہتے ہیں جنہیں خود اس بات کا یقین نہیں۔
8 ہم جانتے ہیں کہ شریعت اچھی ہے اگر اسے صحیح طور پر کام میں لا یاجائے۔ 9 شریعت راستبازوں کے لئے مقرر نہیں ہوئی بلکہ بے شرع اور سرکش لوگوں اور بے دینوں اور گنہگاروں اور ناپاک درندوں ماں باپ کے قاتلوں اور خونیوں کے لئے ہے۔ 10 جو لوگ جنسی گناہ، لونڈے بازی، برُ دہ فروشی، جھو ٹوں اور جھو ٹی قسم کھا نے وا لے اور صحیح تعلیم کے خلاف کام کرنے وا لوں کے لئے ہے۔ 11 یہ تعلیمات اس خوش خبری کا حصہ ہیں جو خدا نے مجھے تم سے کہنے کے لئے کہا ہے یہ خوش خبری جلال، مبارک خدا کی طرف سے ہے۔
خدا کی مہربانی کا شکر ادا کرنا
12 میں یسوع مسیح ہمارے خداوند کا مشکور ہوں اس لئے کہ اس نے مجھے دیانتدار سمجھ کر اپنی خدمت کے لئے مقرر کیا ہے اسی نے مجھے قوت دی۔ 13 میں نے پہلے مسیح کی اہا نت کی اور اس کو ستایا اور نقصان پہو نچا نے وا لا بنا لیکن خدا نے مجھ پر رحم کیا کیوں کہ میں نہیں جانتا تھا کہ میں کیا کر رہا ہوں میں ایسا اس لئے کیا تھا کہ میں بے ایمان تھا۔ 14 لیکن ہما رے خداوند کا فضل و کرم پوری طرح مجھ پر تھا، اور اس فضل وکرم کے ساتھ مجھ میں ایمان اور وہ محبت آئی جو مسیح میں ہے۔
15 جو میں کہتا ہوں وہ سچ ہے اور تمہیں اس کو قبول کرنا ہوگا یسوع مسیح اس دنیا میں گنہگاروں کو بچانے آئے اور ان میں سے سب سے بڑا گنہگار میں ہوں۔ 16 لیکن مجھ پر رحم کیا گیا۔ مجھ پر رحم کیا گیا تا کہ یسوع مسیح میرے ذریعے یہ ظاہر کر سکے کہ مجھ میں بے پناہ صبر ہے۔ انہوں نے مجھ جیسا سب سے بڑا گنہگا ر کے ذریعہ صبر کو ظاہر کیا۔مسیح چا ہتے تھے کہ میں ان لوگوں کے لئے ایک نمونہ بنوں جو ہمیشہ کی زندگی کے لئے اس پر ایمان لا ئیں گے۔ 17 عزت اور جلال ہمیشہ اس بادشاہ کی ہو جو ہمیشہ کے لئے حاکم ہے جو لا فا نی ہے جس کو دیکھا نہیں جا سکتا عزت اور جلال اسی ایک خدا کے لئے جو ہمیشہ اور ہمیشہ سے ہے آمین۔
18 اے تیمُتھیُس! تم میرے بیٹے کی مانند ہو میں تمہیں یہ حکم دیتا ہوں اور یہ حکم ان پيشن گوئیوں کے موا فق ہے جو پہلے نبیوں نے تمہا رے بارے میں بہت پہلے کہی گئی تھیں تا کہ تم ا ن پیشن گوئیوں پر عمل کر تے ہوئے اچھی لڑا ئی لڑ تے رہو۔ 19 ایمان پر قا ئم رہ کر وہی کرو جس کو تم صحیح سمجھتے ہو کچھ لوگوں نے ایسا نہیں کیا اس لئے وہ سچے ایمان کے جہاز میں غرق ہو گئے۔ 20 ہمُنیس اور سکندر وہ ہیں جنہوں نے ایسا کیا میں نے انہیں شیطان کے حوا لے کر دیاتا کہ وہ سبق سیکھیں اور کفر سے باز رہیں۔
عورتوں اور مردوں کے لئے اصول
2 سب سے پہلے میں کہتا ہوں کہ تم سب لوگوں کے لئے دعا کرو التجائیں اور شکر گذاریاں کرو۔ 2 بادشاہوں اور رتبہ والوں کے لئے دعا کر نا ہو گا جنہیں اختیار ہے تاکہ ہم سکون اور سلامتی اور خدا کی پوری آزادی کے ساتھ عبادت کر تے ہو ئے عزت کی زندگی گزاریں۔ 3 یہ اچھا ہے اور خدا ہمارا نجات دہندہ ہے اس سے خوش ہے۔
4 خدا سب ہی لوگوں کو بچا نا چاہتا ہے اورسچّائی کوجاننا چاہتا ہے۔ 5 خدا ایک ہی ہے اور خدا اور انسان کے بیچ ایک ہی راستہ ہے جس کے ذریعے لوگ خدا تک پہنچ سکتے ہیں اور وہ راستہ ہے یسوع مسیح ،وہ بھی ایک انسان ہی ہے۔ 6 یسوع نے اپنے آپ کی قربانی دیکر تمام لوگوں کے گناہوں کی قیمت ادا کر دی ہے ثبوت ہے کہ خدا تمام لوگوں کو بچا لینا چاہتا ہے اور وہ صحیح وقت پر آیا ہے۔ 7 اسی لئے مجھے چنا گیا ہے کہ خوشخبری کی تعلیم ایک رسُول کی طرح دوں میں تم سے سچ کہتا ہوں جھوٹ نہیں کہتا کہ مجھے غیر یہودیوں کے لئے بحیثیت معلم چنا گیا ہے کہ ان کو سچائی اور ایمان کی تعلیم دوں۔
8 میں چاہتا ہوں کہ مرد ہر جگہ دعا کریں یہ لوگ جو دعا کے لئے ہاتھ اٹھا ئیں اگر وہ مقدس ہیں تو ان لوگوں کو تکرار اور غصہ میں نہیں آنا چاہئے۔
9 میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ عورتیں حیا دار لباس سے شرم اور پر ہیز گاری کے ساتھ اپنے آپ کو سنواریں نہ کہ بال گوندھے اور سونے اور موتیوں اور قیمتی پو شاک سے۔ 10 بلکہ عورتیں جو خدا کی عبادت کر تی ہیں۔ اپنے آپ کو نیک اعمال سے خوبصورت بنانا چاہئے۔
11 عورت کو خاموشی سے پو ری طرح اطا عت گذاری کر نی چاہئے 12 میں کسی عورت کو اجازت نہیں دیتاکہ وہ کسی مرد کو سکھا ئے اور مرد پر اپنا اختیار چلا ئے بلکہ اسے چپ چاپ ہی رہنا چاہئے۔ 13 کیوں کہ آدم کی تخلیق پہلے کی گئی تھی اور حوّا کی بعد میں۔ 14 آدم کو بہکایا نہیں جا سکتا تھا مگر حوّا کو بہکا لیا گیا اور وہ گناہ میں ملوّث ہو گئی۔ 15 عورتیں ماں بننے کے فرض کو نبھا تی ہو ئی اگر ایمان محبت اور پاکیزگی کو اپنا کر اپنے اوپر قابو رکھتے ہوئے سیدھے راستے پر رہيں تو مقدس رہیں گی۔
کلیسا کے قائدین
3 جو میں کہتا ہوں وہ سچ ہے کہ اگر کو ئی شخص قائد بننا چاہتا ہے تو وہ ایک اچھے کام کے خواہش رکھتا ہے۔ 2 اور قائد کو ایسی زندگی گزارنا چاہئے کہ لوگ اس پر تنقید نہ کریں اس کی ایک ہی بیوی ہو نی چاہئے اور قائد [b] کو خود پر قابو رکھنا چاہئے اور عقلمند ہو نا چاہئے دوسرے لوگوں کو اسکی عزت کرنا چاہئے اور اسے ہر وقت لوگوں کی مدد کے لئے تیار رہنا چاہئے اور اسے ایک اچھا استاد ہو نا چاہئے۔ 3 اس کو بہت زیادہ مئے نہیں پینا چاہئے اور وہ لوگوں سے لڑنے والا نہیں ہو نا چاہئے اسکو نرم مزاج اور پر امن ہو نا چاہئے وہ ایسا نہیں ہو جو پیسہ سے پیار کر تا ہو۔ 4 اس کو چاہئے کہ وہ خاندان کا ایک اچھا انتظام کر نے والا ہو اس کامطلب یہ ہے کہ اس کے بچے فرماں برداری کریں اور اسکی پوری عزت کریں۔ 5 جو شخص یہ نہیں جانتا کہ وہ اپنے خاندان کا کس طرح بڑا بنے تو وہ خدا کی کلیسا کی دیکھ بھال کے لائق نہیں۔
6 اُسے ایک نیا مرید نہيں ہو نا چاہئے اس طرح وہ اپنے آپ بہت مغرور ہو سکتا ہے اگر ایسے آدمی کو قائد بنایا جائے تو اسکو غرور کی وجہ سے ردّ کر دیا جائے گا اسی طرح جس طرح شیطان تھا۔ 7 بزرگ کو چاہئے کہ باہر والوں کی عزت کرے جو کلیسا میں نہ ہوں تب وہ دوسرے لوگوں کی تنقید کا نشا نہ نہ بن سکے گا۔ اور شیطان کے پھندے میں نہ پھنسے گا۔
کلیسا کے مددگار
8 اسی طرح جولوگ خاص مدد گار کی طرح خدمت کریں وہ ایسے ہوں کہ لوگ ان کی عزت کریں کو ئی ایسی بات نہیں کہنی چاہئے جس کا مطلب وہ نہیں جانتے اور انہیں اپنا وقت حد سے زیادہ مئے نوشی میں نہیں گذارنا چاہئے اور انہیں کسی دوسرے آدمی کو فریب دے کر خود دولتمند بننے وا لا نہیں ہو نا چاہئے۔ 9 ایسے لوگوں کو چاہئے کہ صحیح را ستے پر چلیں جو خدا نے ہمیں دکھایا ہے اور ہمیشہ انہیں راستباز رہنا چاہئے۔ 10 تمہیں ان لوگوں کو پہلے جانچنا چاہئے اگر تم ان میں کوئی غلطی نہ پا ؤ توتب وہ خاص مددگار کے طور پر خدمت کریں۔
11 اسی طرح عورتوں کو بھی احترا م کے قا بل ہو نا چاہئے اور انہیں چاہئے کہ کو ئی بری باتیں لوگوں سے نہ کریں انہیں خود پر قابو رکھنی چاہئے اور ایسی عورت ہو نی چاہئے جس پر ہر چیز میں بھروسہ کیا جا سکے۔
12 جو لوگ خاص مدگار کے طور پر کلیسا کی خدمت کرتے ہوں ان کی ایک ہی بیوی ہو نی چاہئے انہیں اپنے بچوں کا اور خاندان کا اچھا قائد ہونا چاہئے۔ 13 وہ لوگ جو اچھے طریقے سے خدمت کرتے ہیں اپنے لئے خاص رتبہ بنا تے ہیں اور اس ایمان میں جو مسیح یسوع پر ہے بڑی دلیری حاصل کرتے ہیں۔
ہماری زندگی کا راز
14 پھر بھی مجھے امید ہے کہ میں تمہا رے پاس جلد ہی آسکوں گا میں تمہیں یہ چیزیں ابھی لکھ رہا ہوں تا کہ۔ 15 اگر میں جلد آسکوں تو تمہیں معلوم ہوگا کہ کیا چیزیں لوگوں کو خدا کے خاندان میں کرنا چاہئے وہ خاندان زندہ خدا کی کلیسا ہے اور خدا کی کلیسا ہی سچا ئی کی مدد اور بنیاد ہے۔ 16 بلا کسی شبہ کے ہماری عبادت کی زندگی کا راز بہت عظیم ہے:
وہ خود آدمی کے جسم میں ظا ہر ہوا
اور روح نے ثابت کیا کہ وہ صحیح تھا
اس نے فرشتوں کو دیکھا
اس کی خوش خبری کی تعلیم قوموں کو دی گئی
دنیا کے لوگ اس میں ایمان لا ئے
اس کو جلال میں آسمان میں اوپر اٹھالیا گیا
جھو ٹے معلموں سے خبردار رہو
4 مقدس روح نے وضاحت کی ہے کہ بعد کے زمانے میں کچھ لوگ ایمان و عقیدہ کو چھوڑ دیں گے وہ جھوٹی روح کی اطاعت کریں گے اور ایسے لوگ بدروحوں کی تعلیمات پر عمل کریں گے۔ 2 وہ تعلیمات ان لوگوں کی ذریعہ ہوگی جو جھوٹ بول کر لوگو ں کو بہکا ئیں گے اور ان کا ضمیر گھٹاہو ا ہوگا جیسے گرم لوہے سے داغ دیا گیا ہو۔ 3 وہ لوگ دوسروں کی شادی کر نے کو غلط کام کہیں گے اور لوگوں سے یہ بھی کہیں گے کہ کچھ غذا ئیں لوگوں کو کھا نا نہیں چاہئے لیکن خدا نے وہ غذا ئیں بنائی ہیں اور ایسے لوگ جو سچا ئی کو جانتے ہیں اور ایمان رکھتے ہیں وہ ان غذا ؤں کو کھا ئیں گے اور خدا کا شکر ادا کریں گے۔ 4 ہر چیز جو خدا نے بنا ئی ہے اچھی ہے خدا کی بنا ئی ہوئی کسی بھی چیز سے انکا ر نہیں کرنی چاہئے اگر وہ خدا کے شکر سے قبول کی گئی ہو۔ 5 کیوں کہ خدا نے کہا ہے کہ کلام کے اور دعا کے ذریعہ یہ چیزیں مقدس ہونگی۔
یسوع مسیح کے اچھے خا دم بنو
6 ان سب چیزوں کو وہاں بھا ئیوں اور بہنوں سے کہو جس سے ظا ہر ہوگا کہ تم یسوع مسیح کے اچھے خادم ہو۔ تم کو ایمان کے لفظوں اور اچھی تعلیمات سے طاقتور بنا یا گیا ہے اور اس سے تو پرورش پا ئے گا جس پر تم نے عمل کیا ہے۔ 7 غیر معمولی اور بے وقوفی کے قصوں سے کچھ کر نا نہیں ہے اس کے بجائے خود کو خدا کی خدمت کی تربیت حا صل کرو۔ 8 جسمانی ریاضت سے کسی ایک طرح سے فائدہ ہوتا ہے لیکن خدا کی خدمت سے ہر طرح سے فا ئدہ ہوتا ہے تم سے وعدہ ہے کہ اس زندگی میں بھی خوشحا لی رہتی ہے اور آئندہ زندگی بھی خوشحال رہتی ہے۔ 9 جو میں کہتا ہو ں وہ سچ ہے اور تم سب کو قبول کرنا ہو گا۔ 10 یہ صحیح ہے کہ ہم سخت محنت اور کام کرتے ہیں اور جدوجہد میں مشغول ہیں ہما ری امید اسی زندہ خدا سے ہے اور وہی تمام لوگوں کا نجات دہندہ ہے اور خصوصیت سے جن کا عقیدہ اسی پر ہے۔
11 انہی باتوں کی نصیحت کیا کرو اور حکم دو۔ 12 تم جوان ہو اور کسی کو اس بات کا موقع نہ دو کہ وہ تمکو اہم نہ سمجھے اپنی زندگی سے نمونہ بن کر اہل ایمان کو بتا ؤ کہ انہیں کس طرح رہنا ہے انہیں وہ چیزیں بتاؤ جو تم کہتے ہو اور اسی کے موافق چال وچلن محبت سے رہتے ہو اپنے ایمان اور پا کیز گی میں۔
13 میرے آنے تک صحیفوں کو لوگوں کو پڑھ کر سنا نے میں توجہ دو اور انہیں تعلیمات دے کر ان کی ہمت بندھا ؤ۔ 14 یاد رکھ جو نعمت تجھے ملی ہے اس کو استعمال کرو وہ عطیہ تجھے نبوت کے ذریعہ سے بزرگوں کے ہاتھ رکھتے وقت تجھے دیاگیا تھا۔ 15 ان چیزوں کو جاری رکھ انہی باتوں کی فکر کر اور اسی میں مشغول رہ تا کہ تیرے کام کی ترقی سب لوگوں کے سامنے ظاہر ہو۔ 16 اپنے سے اور اپنی تعلیمات سے ہوشیار رہ کر تعلیمات دینے کو جاری رکھ تب ہی تو اپنے آپ کی اوران لوگوں کی اور اپنے سننے وا لوں کی بھی نجات کا باعث ہوگا۔
دوسروں کے ساتھ رہنے کے کچھ اصول
5 کسی بڑی عمر کے آدمی سے سختی نہ کر بلکہ اس سے اس طرح پیش آؤ جیسے وہ تمہا را باپ ہے ان نوجوانوں کے ساتھ بھا ئیوں جیسا سلوک کرو۔ 2 بڑی عمر کی عورتوں کے ساتھ ماں جیسا بر تاؤ کرو اور جوان عورتوں کے ساتھ بہنوں جیسا سلوک کر، ہمیشہ ان سے پا کیزگی سے پیش آؤ۔
بیواؤں کو عزت دو
3 بیواؤں کو عزت دو جن کا حقیقت میں کو ئی نہیں۔ 4 لیکن اگر کسی بیوہ کے بچے یا اس کے بچوں کے بچے ہوں تو انہیں سب سے پہلے اپنے مذہب پر چلتے ہو ئے اپنے ماں باپ اور دادا دادی کی پرورش کا بدلہ چکا ئیں کیوں کہ یہ خدا کے نزدیک پسندیدہ ہے۔ 5 جو واقعی بیوہ ہے اور اس کا کوئی نہیں وہ خدا پر امید رکھتی ہے۔ اور وہ دن رات خدا سے مدد کی دعا کرتی ہے۔ 6 لیکن جو بیوہ کو اپنی ہی فکر ہو تی ہے اس کی حا لت مردہ جیسی ہے۔ جبکہ وہ زندہ رہتی رہے۔ 7 اس لئے اہل ایمان کو یہ ہدا یت دو تا کہ دوسرے لوگ انہیں الزام نہ دیں۔ 8 ہر شخص کو چاہئے کہ اپنوں اور خاص کر اپنے گھرانے کی خبر گیری کرے۔یہ بہت اہم ہے اگر کوئی شخص ایسا نہیں کرتا تو سمجھ لو کہ وہ ایمان سے خالی ہو گیا ہے اور وہ اس شخص سے بھی بد تر ہے جو ایمان نہیں لا یا۔
9 کسی بیوہ کو اس وقت تک بیوہ کی فہرست میں شامل نہ کیا جائے جب تک کی اسکی عمر ساٹھ سال نہ ہو جائے۔اور یہ لازمی ہے کہ وہ اپنے شوہر کی وفادار بیوی رہی ہو۔ 10 نیک کاموں میں مشہور رہی ہو،بچوں کی تربیت کی ہو ،اپنے گھر میں مہمانوں کا استقبال کی ہو،اور مقدس لوگوں کے پاؤں دھوئے ہوں ،مصیبت زدوں کی مدد کی ہو اور ہر نیک کام کر نے میں مشغول رہی ہو۔
11 لیکن جوان بیواؤں کو اس فہرست میں شامل نہ کرو کیوں کہ جب وہ اپنے آپ کو مسیح کے حوالے کرتی ہیں پھر بھی اکثر اپنی نفسانی خواہشات کے لئے دوبارہ شادی کر نا چاہتی ہیں۔ 12 اصل عہد کو توڑنے کی وجہ سے قصور وار ہوں گی۔ 13 اور وہ جوان بیوائیں ایک گھر سے دوسرے گھر جا کر نہ صرف دوسرے لوگوں سے بیکار باتوں میں مصروف رہکر اپنا وقت خراب کر تی ہیں بلکہ ایسی باتیں کر تی ہیں جو نہیں کہنے کی ہو تی ہیں۔ 14 اسی لئے میں کہتا ہوں کہ جوان بیوائیں شادی کریں ،انکے اولاد ہو اور وہ اپنی گھر کی فکر کریں۔ اگر وہ ایسا کریں گی تو پھر دشمنوں پر تنقید کر نے کا موقع نہیں ملے گا۔ 15 پہلے ہی سے چند جوان بیوائیں راستے سے ہٹ گئی ہیں اور شیطان کے راستے پر چلنے لگی ہیں۔
16 اگر کسی ایمان والی عورت کے گھر میں بیوائیں ہوں تو وہ خود انکی دیکھ بھال کرے اور کلیساؤں پر کوئی بوجھ نہ ڈا لے تاکہ کلیسائیں ان بیواؤں کی مدد کرسکے جو واقعی بے سہارا بیوہ ہیں۔
17 جو بزرگ کلیساؤں کی رہنمائی کامیابی سے کر تے ہیں خاص کر وہ جو کلام سنانے اور تعلیم دینے میں محنت کر تے ہیں تو وہ چند بزرگ عزت کے لائق سمجھے جائیں۔ 18 کیوں کہ صحیفہ کہتا ہے کہ “بیل جب کھلیان میں ہو تو اسکے منھ کو اسلئے مت باندھ تاکہ وہ داناکھا نہ جائے [c]” اور تحریر یہ بھی کہتی ہے کہ “مزدور اپنی اجرت پا نے کا حقدار ہے۔” [d]
19 جو آدمی کسی بزرگ پر الزام لگائے تو اسکی بات اس وقت تک مت سنو جب تک دو یا تین گواہ نہ ہوں۔ 20 جو ہمیشہ گناہ کرتے رہتے ہیں انہیں کلیسا کے سامنے ڈانٹے رہو تاکہ باقی کے لوگ بھی ڈریں۔
21 خدا،یسوع مسیح ،اور چنے ہوئے فرشتوں کے سامنے میں حکم دیتا ہوں کہ ان چیزوں کے بارے میں مشاہدہ کرو لیکن سچائی جانے بغیر فیصلہ نہ کرو۔اور ہر ایک کے ساتھ مساوی سلوک کرو۔
22 بغیر سوچے سمجھے کسی کلیسا کا خاص خادم بزرگ بنانے میں جلدی کر کے اس پر اپنا ہاتھ نہ رکھوکسی کے گناہوں میں حصہ دار مت بنواور اپنے آپ کو ہمیشہ پاک رکھو۔
23 تیِمُتھیس! تم ہمیشہ پانی پیتے رہتے ہو ایسا کرنا چھو ڑو اور تھوڑا مئے بھی پیو تاکہ پیٹ کی خرابی اور بار بار بیمار پڑنے سے بچے رہو۔
24 کچھ لوگوں کے گناہ آسانی سے دکھا ئی دیتے ہیں اور وہ فیصلہ کے لئے پہونچ جاتے ہیں لیکن کچھ لوگوں کے گناہ بعد میں ظا ہر ہو تے ہیں۔ 25 اسی طرح اچھے کام بھی ظا ہر ہو تے ہیں مگر جو ظاہر نہیں ہو تے وہ چھپے نہیں رہ سکتے۔
6 وہ لوگ جو غلام ہیں ان کو چاہئے کہ وہ اپنے آقاؤں کی ہر طرح عزت کریں جب وہ ایسا کریں گے تو خدا کے نام اور ہماری تعلیمات کی لوگ برائی نہ کر سکیں گے۔ 2 کچھ غلاموں کے آقا ایمان والے ہیں تو ایسے غلام اور آقا دونوں بھا ئی ہیں لیکن ایسے آقاؤں کے غلاموں کو چاہئے کہ انکی عزت کر نے میں کوئی کمی نہ کریں بلکہ ان آقاؤں کو اور اچھی طرح خدمت کر نا چاہئے کیوں کہ وہ غلام ان اہل ایمان والوں کی مدد کرکے فائدہ پہونچا تے ہیں جو محبت کر نے والے ہیں۔
جھوٹی نصیحتیں اور سچی دولت
3 لوگوں کو نصیحت کر نا اور ان پر عمل کرنے کے لئے کہنا چاہئے کچھ لوگ جھوٹی چیزوں کی تعلیم دیتے ہیں اور ایسے لوگ ہمارے خداوند یسوع مسیح کی سچی تعلیمات کو نہیں مانتے اور وہ لوگ ان صحیح تعلیمات کو قبول نہیں کر تے جو خدا کی خدمت پر راضی ہو۔ 4 ایسے لوگ جو جھو ٹی تعلیمات دیتے ہیں وہ مغرور ہیں اور وہ کچھ نہیں سمجھتے ہیں اور جھوٹی محبت اور مباحثے کر نے کے بیمار ہیں اور الفاظ سے جھگڑتے ہیں جس کی وجہ سے وہ حاسد جھگڑالو،بے عزتی اور شک و شبہ کر نے والے ہیں۔ 5 اور یہ فضول بحث و مباحثہ کا باعث ہو تے ہیں جو شیطانی ذہنیت رکھتے ہیں ایسے لوگ سچائی کو سمجھنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ خدا کی خدمت سے دولتمند بننے کا ایک طریقہ ہے۔
6 یہ حقیقت ہے کہ خدا کی خدمت کر نے سے آدمی بہت دولت مند ہو تا ہے اگر وہ مطمئن ہو اس سے جس کام کو وہ کیا ہے۔ 7 جب ہم دنیا میں آئے تو کچھ بھی ساتھ نہیں لائے اور جب ہم مریں گے تو کچھ بھی ساتھ نہ لے جائیں گے۔ 8 اس لئے اگر ہمارے پاس کھا نے کے لئے اور پہنے کے لئے جو بھی ہے اسی پر قناعت کریں۔ 9 وہ جو دولتمند ہو ناچاہتے ہیں حرص میں گھرے ہو تے ہیں اور ایسی احقمانہ خواہشات میں پھنسے رہتے ہیں جو نقصان دہ ہیں اور یہ چیزیں انہیں تباہی و بر بادی کی طرف لے جاتی ہیں۔ 10 دولت کی محبت تمام برائیوں کی جڑ ہے کچھ لوگ سچی تعلیمات کو چھو ڑ دیتے ہیں کیوں کہ وہ زیادہ سے زیادہ دولت حاصل کر نے کے خواہشمند ہیں اسی آرزو میں وہ زیادہ سے زیادہ مسائل اور تکلیف دہ تجر بات کا سامنا کر تے ہیں۔
یاد رکھنے کے لائق باتیں
11 لیکن تم خدا کے آدمی ہو اور ان باتوں سے دور رہو سیدھے راستے پر چلو خدا کی خدمت اور ایمان میں رہو محبت سے صبر سے رہو اور شرافت میں رہو۔ 12 اپنے ایمان کو اسی طرح جاری رکھو جس طرح ریس کی دوڑ جاری رہتی ہے اور اس دوڑ میں دوڑ کر جیتنے کی کوشش کرو اور اس زندگی کو حاصل کر نا یقینی بنا لو جو ہمیشہ باقی رہتی ہے۔اور اس بات کو یقینی بنالو کہ تم اس زندگی کو حاصل کرلو جو ہمیشہ ہمیشہ رہتی ہے تجھے اسی زندگی کو پا نے کے لئے بلایا گیا تھا اور تم نے مسیح کے بارے میں اس عظیم سچائی کے متعلق کئی لوگوں کے سامنے اقرار کیا تھا۔ 13 میں اس خدا کے ،جو سب کو زندگی دیتا ہے اور اس یسوع مسیح کے جس نے پنطیس پیلاطس کے سامنے عظیم سچائی کا اقرار کیا تھا حکم دیتا ہوں۔ 14 کہ ان ہی چیزوں کو کرو جس کے کر نے کا تمہیں حکم دیا گیا ہے اور بغیر کسی غلطی یا الزام کے اسی حکم کے مطابق چلتا رہ جب تک کہ ہمارے خدا وند یسوع مسیح کے دوبارہ آنے کا وقت نہ آجائے۔ 15 خدا جو مبارک ہے ،اور واحد حاکم ہے ،اور بادشاہوں کا بادشاہ اور خداوندوں کا خداوند ہے ان چیزوں کو صحیح وقت پر پو را کریگا۔ 16 خدا ہی ہے جو لا فانی ہے خدا روشنی میں ہے اور ایسے نور کی چمک ہے کہ کوئی بھی اسکے قریب نہیں جا سکتا۔ کسی بھی آدمی نے خدا کو کبھی نہیں دیکھا کوئی بھی آدمی اسکو دیکھنے کی طاقت نہیں رکھتا ہے۔عزّت اور قدرت خدا ہی کے لئے ہے۔ آمین
17 دنیاوی چیزوں کی وجہ سے جو لوگ دولت مند ہیں انہیں یہ حکم دو اور ان سے کہو کہ بڑائی نہ کریں ان دولتمندوں سے کہو کہ خدا ہی پر امید رکھیں دولت پر نہیں۔ دولت پر قائم نہیں رہنا چاہئے خدا ہمیں لطف اٹھا نے کے لئے سب چیزیں افراط سے دیتا ہے۔ 18 دولت مند لوگوں سے کہو اچھے کام کریں اور اچھے اعمال کر کے دولت مند بنیں۔اپنی دولت کسی کو دینے کے لئے خوش رہو اور اسکے شریک دار بننے کے لئے تیار رہو۔ 19 ایسا کر نے سے وہ اپنے لئے جنت میں خزانہ بچاکر رکھیں گے وہ خزانہ انکے لئے طاقتور بنیاد ہو گی انکے مستقبل کی زندگی اسی خزانہ پر مشتمل ہو گی تب ہی وہ سچی زندگی حاصل کر نے کے قابل ہونگے۔
20 اے تیمُتھیس! خدا نے کئی چیزیں تمہارے ذمہ کیں ان چیزوں کو محفوظ رکھو اور ان بے وقوف لوگوں سے دورر ہو جو بے قوفی کی باتیں کر تے ہیں جو خدا کی طرف سے نہیں ان آدمیوں سے دور رہو جو سچائی کے خلاف بحث کر تے ہیں وہ لوگ ان باتوں کو “علم” کہتے ہیں حالانکہ وہ علم نہیں ہے۔ 21 کچھ لوگ کہتے ہیں انہیں “علم ”ہے۔ ایسے لوگ سچے ایمان کو چھوڑ چکے ہیں۔
خدا کا فضل تم سب پر ہو تا رہے۔
©2014 Bible League International