Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
۲ کرنتھیوں 10-13

پو لس کا اپنی خدمت کا دفاع کرنا

10 میں پولُس ہوں اور تم سے مسیح کی نرمی اور اسکے صبر میں التجا کر تا ہوں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جب میں تمہارے ساتھ ہو تا ہوں تو بہت نرم رہتا ہوں اور بعد میں جب تم سے دور رہتا ہو ں تو دلیر ہو تا ہوں۔ کُچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہم دنیا کے طریقے سے رہتے ہیں میرا خیال ہے کہ جب میں آؤں تو اُن لوگوں کے ساتھ سخت روّیہ اختیار کروں اور میری درخواست یہ ہے کہ جب میں وہاں آؤں تو مجھے سختی کے رویّہ کو اختیار کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ ہم دنیا میں رہتے ہیں لیکن دُنیا کی طرح ہم جسمانی لڑا ئی نہیں لڑتے۔جو لڑی جا چکی ہے۔ ہتھیار جو ہم لڑا ئی کے لئے استعمال کرتے ہیں دنیاوی لڑا ئی کے ہتھیاروں سے بالکل مختلف ہیں ہمارے ہتھیار تو خدا کی دی ہو ئی قوّت ہے اور اسی ہتھیاروں سے ہم دشمنوں کی مضبوط جگہوں کو تباہ کر تے ہیں۔ ہم لوگوں کی تکرار کو ختم کر دیتے ہیں۔ اور ہم ہر اس غرور کو ڈھا دیتے ہیں جو خدا کے علم کے خلاف اپنا مکروہ سر اٹھا ئے ہو ئے ہیں اور ہم ایسے خیالات کو قا بو میں کر کے مسیح کی اطا عت کے قا بل بنا تے ہیں۔ ہم ہر کسی کی نا فر ما نی کی سزا دینے کو تیار ہیں لیکن پہلے پہل تو ہم تمہیں اطا عت گزار مکمل بنانا چاہتے ہیں۔

تم کو چاہئے کہ جو دائرے تمہارے سامنے ہوں اسے دریافت کریں اگر کسی شخص کو یقین ہے کہ اسکا تعلق مسیح سے ہے تب اسکو معلوم ہو نا چاہئے کہ ہم بھی ویسے ہی ہیں جیسے کہ وہ ہے۔ یہ سچ ہے کہ ہم آزادا نہ فخریہ طور پر اس حق کے بارے میں کہتے ہیں جو خدا وند نے ہمیں دیا ہے۔ یہ اختیار اس نے ہم کو اس لئے دیا ہے کہ تم میں مضبوطی قائم ہو قوّت پیدا ہو نہ کہ تمہیں نقصان پہونچے تو اس لئے جو ہم فخریہ کہتے ہیں کہ اس پر ہم شرمندہ نہیں ہیں۔ میں یہ نہیں چاہتا کہ تم میرے خطوں سے یہ نہ سمجھو کہ میں تمہیں ڈرا نا چاہتا ہوں۔ 10 کچھ لوگ کہتے ہیں کہ “پو لس کے خطوط بڑے موثر اور زبر دست ہیں لیکن جب وہ ہم میں ہے تو وہ کمزور ہے اور اسکی تقریر بیکا رہے۔” 11 ایسے لوگوں کو معلوم ہو نا چاہئے کہ ہم تمہارے ساتھ وہاں نہیں ہیں اسی لئے ہم یہ باتیں خطوط میں لکھتے ہیں لیکن اگر ہم وہاں ہو نگے ہم وہی اختیار بتائیں گے جو ہمارے خطوط میں ہے۔

12 ہماری ایسی جرأت نہیں کہ اپنا شمار اسی گروہ کے ان لوگوں میں کریں جو یہ سمجھتے ہیں کہ وہ بہت اہم ہیں۔ ہم اپنا موازنہ ان سے نہیں کر تے وہ لوگ تو خود اپنی ہی اہمیت اور نیک نامی جتا تے ہیں اور اپنے آپ کا وزن کر کے خود ہی موازنہ کر تے ہیں اس سے ظا ہر ہو تا ہے کہ وہ کچھ نہیں جانتے۔

13 جو بھی ہو ہم اپنے حدود سے بڑھ چڑھ کرفخر نہیں کریں گے ،بلکہ خدا نے ہمارے حدود کو مقرّر کیا ہے ہم اُن ہی میں فخر کرتے ہیں۔ اس علا قے کا کام کرنتھیوں کی حدوں تک رہتی ہے۔ 14 ہم اپنے آپ پر بہت زیادہ فخر نہیں کر رہے ہیں۔ ہم اتنا زیادہ فخر نہیں کرتے اگر ہم تمہارے پاس نہ آئے ہو تے لیکن ہم تمہارے پاس آئے ہیں ہم تو تمہارے پاس مسیح کے کلام کی خوشخبری لیکر آئے ہیں۔ 15 اور ہم دوسروں کی محبت پر فخر نہیں کر تے ہمیں امید ہے کہ تم اپنے اپنے ایمان میں مضبوطی سے قائم رہو گے۔ جو بڑھتی جائے گی جس سے ہمارا کام تم میں زیادہ ہو گا۔ 16 ہم خدا کے کلام کی خوشخبری تمہارے شہر کے علا وہ دوسری جگہوں پر سنانا چاہتے ہیں ہم جو کام دوسروں کے ذریعہ دوسرے علا قوں میں ہو چکا ہے اس پر فخر نہیں کر تے۔ 17 “لیکن اگر کو ئی شخص فخر کر تا ہے تو چاہئے کہ وہ خداوند پر فخر کرے ” [a] 18 جو شخص خود کی نیک نامی جتائے وہ مقبول نہیں۔ حقیقت میں آدمی تو وہ ہے جسے خداوند اچھا سمجھے اور وہی مقبول ہے۔

پو لس اور بناوٹی رسول

11 میں چاہتا ہوں کہ میرے ساتھ صبر سے رہو اگر چہ کہ میں کسی قدر بے وقوفی ہی کیوں نہ کروں لیکن تمہیں تو برداشت کر نا ہی ہے۔ مجھے تم سے غیرت ہے اور یہ غیرت وہ ہے جو خدا کی طرف سے ہے میں نے وعدہ کیا ہے کہ تمہیں مسیح کے پاس پیش کروں میں تمہیں مسیح کے پاس ایک پاک کنواری کے روپ میں پیش کر نا چا ہتا ہوں۔ لیکن مجھے ڈر ہے کہ کہیں تمہارے ذہن بھٹک کر خلوص اور پاکدامنی سے ہٹ کر مسیح کے راستے سے ہٹ نہ جائیں اسحی طرح جیسے حوّا کو شیطان نے سانپ کے روپ میں آکربہکا یا اور اسے دھو کہ دیا۔ تم ہر کسی کے ساتھ صبر سے رہتے ہو جو کو ئی تمہا رے پاس آئے اور کو ئی دوسرے یسوع کے متعلق منا دی کرے جس کے با رے میں ہم نے تمہیں کبھی بھی نہیں کہا یا اور کو ئی روح تم سے ملے اور کو ئی انجیل دے تو ہم اسے قبول کرتے ہیں حا لانکہ ایسی کوئی انجیل یا روح کے با رے میں تم نے ہم سے نہیں سنا کیا تم نے یہ سب بر داشت نہیں کیا؟

میں تو اپنے آپ کوان “عظیم رسول” سے کچھ کم نہیں سمجھتا۔ یہ سچ ہے کہ میں کوئی تربیت یافتہ تقریر کرنے وا لا نہیں ہوں لیکن میرے پاس علم ہے اور یہ ہم نے ہر طریقہ سے تم پر وا ضح کردیا ہے۔

میں نے بغیر کسی معاوضہ کے خدا کی خوش خبری تم کو مفت پہنچا دی ہے اور تم کو اونچا اٹھا نے کے لئے میں نے اپنے آپ کو نیچا کردیا کیا تم سوچتے ہو وہ غلط تھا؟ میں نے دوسری کلیساؤں سے اجرت حا صل کی تا کہ تمہا ری خدمت کر سکوں۔ اور جب میں تمہا رے ساتھ تھا تب بھی میں نے ضرورت پڑ نے پر کسی پر بوجھ نہیں ڈا لا جو بھا ئی مکد نیہ سے آئے تھے انہوں نے میری روزانہ ضرورت کو پورا کیا۔ میں نے اپنی ذات سے تم پر کسی قسم کا بوجھ نہیں ڈالا اور کسی بھی بات کے لئے تم پر کسی قسم کا بوجھ نہیں ڈالوں گا۔ 10 اخیہ کا کو ئی بھی شخص مجھے یہ فخر کر نے سے نہیں روک سکے گا۔ میں مسیح کی سچا ئی سے جو مجھ میں ہے اسی سے یہ کہتا ہوں۔ 11 اور ہو سکتا ہے تم اس طرح سوچ رہے ہو ں گے کہ میں تم پر بوجھ بننے سے قاصر رہا اس لئے کہ یہ سچ نہیں ہے خدا جانتا ہے کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں۔

12 اور جو کچھ اب میں کہہ رہا ہوں ایسا ہی کرتا رہوں گا میں ان لوگوں کو جو فخر کر نے کے لئے موقع کی تلاش میں رہتے ہیں انہیں موقع نہیں دوں گا کہ وہ کسی بات پر فخر کر سکیں۔ وہ ان کے کامو ں کی بڑا ئی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہوں نے ہم جیسا ہی کام کیا ہے۔ 13 ایسے لوگ سچے رسول نہیں ہیں وہ جھوٹ بولتے ہیں۔ اور اپنے آپ کو ایسے بدل لیتے ہیں اور ڈھونگ رچا تے ہیں کہ عام لوگ یہ سمجھیں کہ وہ مسیح کے رسول ہیں۔ 14 اس سے ہمیں کو ئی حیرت نہیں کیوں کہ شیطان بھی اپنے آپ کو اس طرح بدلتا ہے جس سے لوگ یہ سمجھیں کہ وہ نور کا فرشتہ [b] ہے۔ 15 اسی لئے ہمیں تعجب نہیں ہوگا اگر شیطان کے خادم اپنے آپ کو سچّے خادم ظاہر کریں تو کو ئی حیرت کی بات نہیں۔ لیکن آخر میں ان لوگوں کو ان کے کئے کی سزا ملے گی۔

پولس کی مصیبتیں

16 میں دوبارہ کہتا ہوں کہ کوئی بھی یہ نہ سوچے کہ میں احمق ہوں اگر تم یہ سمجھتے ہو کہ میں بے وقوف ہوں تو تمہیں چاہئے کہ مجھے بے وقوف سمجھ کر ہی قبول کرو تا کہ میں بھی کچھ تو فخر کرلوں۔ 17 میں جو بڑا ئی کرتا ہوں اس لئے کہ مجھے اپنے آپ پر یقین ہے۔لیکن میں اس طرح نہیں کہہ رہا ہوں جیسے خداوند تم سے کہے میرا فخر سوا ئے بے وقوفی کے کچھ نہیں۔ 18 دنیا میں کئی لوگ اپنی زندگیوں کے متعلق سے فخر کرتے ہیں اسی طرح میں بھی فخر کروں گا۔ 19 تم عقلمند ہو اس لئے خوشی کے ساتھ بے وقوفوں کے ساتھ صبر سے رہتے ہو۔ 20 میں جانتا ہوں کہ تم میں صبر کرنے کا مادہ ہے حتیٰ کہ جب کبھی کو ئی تم پر زبردستی کر کے کسی چیز کے کر نے کے لئے کہتا ہے۔ اور کو ئی تمہیں فریب دیتا ہے۔ یا پھر کو ئی اپنے آپ کو تم سے بہتر سمجھتا ہے یا تمہا رے منہ پر تھپڑ ما رتا ہے پھر بھی تم بر داشت کرتے ہو۔ 21 یہ کہتے ہو ئے میں خود شرم محسوس کرتا ہوں لیکن ان چیزوں کے کرنے میں ہم بہت “کمزور” تھے۔

لیکن اگر کو ئی دلیری سے شیخی کی بات کرے تو پھر میں بھی دلیری سے فخر کروں گا اگر چہ یہ کہنا بے وقوفی ہے۔ 22 کیا وہ لوگ عبرا نی ہیں؟ میں بھی ہوں! کیا وہ لوگ اسرائیلی ہیں، میں بھی ہوں کیا وہ لوگ ابرا ہیم کی نسل سے ہیں ؟ میں بھی ہوں! 23 کیا وہ لوگ مسیح کی خدمت کر تے ہیں؟ میں بھی زیادہ خدمت کر تا ہوں پا گل ہوں جو اس طرح کہتا ہوں میں نے ان لوگوں کی نسبت زیادہ محنت سے کام کیا ہے اور اکثر میں قید میں رہا کئی دفعہ مجھے ما را پیٹا گیا اور نقصان پہنچا یا گیا میں موت کے قریب ہو گیا تھا۔

24 پانچ مرتبہ یہودیوں نے مجھے انتا لیس بار کو ڑے مارے ہیں۔ 25 مجھے تین بار لاٹھیوں سے مارا گیا ہے ایک بار تو مجھ پر پتھراؤ کیا گیا۔تین بار میرا جہا ز ٹکرا کر ٹوٹ گیا اور ان میں سے ایک وقت تو میں ایک رات ایک دن سمندر میں کا ٹا۔ 26 میں نے کئی بار سفر کیا مجھے دریاؤں کے خطرے ، چورو ں کے خطرے کا سامنا کرنا پڑا۔ میرے اپنے لوگوں سے مخالفت اور غیر یہودیوں سے سامنا کر نا پڑا۔ مجھے شہر کے ، بیابان کے خطروں اور سمندر کے خطروں کا سامنا کرنا پڑا۔ میں جھو ٹے بھا ئیوں کے خطروں میں گھر گیا۔

27 میں نے سخت اور تھکا دینے وا لی محنت کی اور کئی مرتبہ تو نیند بھی نہ کی کئی بار میں بھو کا پیاسا رہا کئی بار تو میں بغیر غذا کے رہا سردیوں میں بغیر کپڑوں کے رہا۔ 28 اور بھی دوسرے کئی مسائل تھے جس میں سے ایک یہ کہ میں تمام کلیسا ؤں کی دیکھ بھا ل میں تھا۔ میں ان کے تعلق سے ہر روز فکر مند رہا۔ 29 میں ہر وقت دوسروں کی کمزوری سے خود بھی کمزور محسوس کیا میں نے ہر دفعہ اس وقت اندرونی طور پر اپنے آپ کو پریشان محسوس کیا جب میں نے دیکھا کہ کو ئی نہ کو ئی گناہ میں مبتلا ہو رہا ہے۔

30 اگر مجھے بڑا ئی کی باتیں کرنی ہی ہیں تو میں ان باتوں کے لئے بڑا ئی کروں گا جو مجھے کمزور ظاہر کرتی ہیں۔ 31 خدا اور یسوع مسیح کا باپ جانتا ہے کہ میں جھوٹ نہیں کہہ رہا ہوں جس کی ہمیشہ ابدی طور پر تعریف ہو تی ہے۔ 32 جب میں دمشق میں تھا تو بادشاہ ارتاس کا حاکم مجھے گرفتار کرنا چاہتا تھا اور اس نے شہر میں ہر طرف سپا ہیوں کو مقرر کر دیا۔ 33 لیکن چند دوستوں نے مجھے ٹوکرے میں رکھ کر شہر کی دیوار سے نیچے اتارا اس طرح میں حاکم کے ہا تھوں سے بچ گیا۔

پولس کی زندگی میں خدا کی خاص رحمت

12 اب تومجھے فخر کرنا ہی چاہئے اگر چہ اس سے مجھے کچھ حا صل نہیں لیکن میں تو خدا وند کی رویا اور مکاشفہ کے با رے میں کہتا ہوں اور فخر کرتا ہی رہوں گا۔ میں مسیح میں ایک شخص کو جانتا ہوں جس کو چود ہ برس پہلے تیسرے آسمان پر اٹھا لیا گیا میں یقین سے نہیں جانتا کہ اس کو جسم کے ساتھ اٹھا یا گیا تھا یا بغیر جسم کے اٹھایا گیا تھا یہ تو خدا ہی جانتا ہے۔ 3-4 اور میں جانتا ہوں کہ اس آدمی کو جسم کے ساتھ یا بغیر جسم کے ساتھ جنت [c] میں لے جایا گیا، لیکن میں نہیں جانتا صرف خدا ہی جانتا ہے کہ جسم کے ساتھ یا بغیر جسم کے ساتھ جنت میں لیجا یا گیا۔لیکن اس نے جن باتوں کو سنا وہ اسے بیان کر نے کے لا ئق نہیں۔اور جن باتوں کو اس نے سنا اسے کسی بھی انسان کو بولنے کی اجا زت نہیں۔ ایسے شخص پر میں فخر کرونگا لیکن اپنے آ پ پر نہیں۔میں اپنی کمزوریوں پر بڑا ئی کرونگا۔

اگر میں نے اپنے آپ کو بڑا ئی کر نا چا ہا تو پھر میں کسی طرح بے وقوف نہیں ہوں کیوں کہ میں سچ کہہ رہا ہوں۔لیکن اپنے بارے میں بڑا ئی نہیں کر رہا ہوں کیوں کہ میں نہیں چاہتا ہوں کہ لوگ میرے بارے میں مجھے بڑا سمجھیں بجائے اس کے کہ وہ مجھے دیکھیں یا مجھے کچھ کہتا ہوا سنیں۔

لیکن مجھے جو عجیب نشانیاں بتائی گئی ہیں ان سے مجھے زیادہ مغرور نہ ہو نا چاہئے اس طرح مجھے جسم میں ایک تکلیف دہ مسئلہ کا سامنا کر نا پڑا کہ شیطان کا فرشتہ مجھے مارنے کے لئے بھیجا گیا ہے تا کہ میں مغرور نہ بن جاؤں۔ میں نے تین مر تبہ خدا سے التجا کی کہ یہ مجھ سے دور ہو جائے۔ لیکن خدا وند نے مجھ سے کہا ، “میرا فضل تیرے لئے کا فی ہے کبھی تم کمزوری محسوس کرو گے تو میری قوّت تمہیں کا مل بنا دیگی۔”اسی لئے میں خوشی سے اپنی کمزوری کی بڑا ئی کر تا ہوں تا کہ مسیح کی قوّت مجھ میں رہے۔ 10 بس جب مجھ میں کمزوریاں محسوس ہو تی ہیں تو میں خوشی محسوس کر تا ہوں اس وقت میں خوش ہو تا ہوں جب لوگ میرے لئے بے عزتی کر تے ہیں ؟میں خوش ہو تا ہوں جب میں مشکلات کا سامنا کر تا ہوں۔ میں خوش ہو تا ہوں جب لوگ مجھے ستا تے ہیں اور میں خوش ہو تا ہوں جب مسائل میں گھر جا تا ہوں۔ یہ تمام چیزیں مسیح کے لئے ہیں اور میں ان چیزوں پر خوش ہوں سبب یہ ہے کہ جب میں کمزور محسوس کر تا ہوں تو تب ہی میں حقیقت میں طا قتور بنتا ہوں۔

کورنتھ کے مسیحیوں کے لئے پولُس کی محبت

11 میں ایک بے وقوف کی مانند تم سے بات کر رہا ہوں ایسا تم ہی نے مجھے بنایا ہے۔ تم ہی وہ لوگ ہو جنہیں چاہئے کہ میرے بارے میں اچھی باتیں کریں حالانکہ میں کچھ نہیں ہوں لیکن میں ان “عظیم رسول” سے کُچھ کم نہیں ہوں۔ 12 جب میں تمہارے ساتھ تھا تو میں نے صبر سے کچھ کام کئے جس سے ثا بت ہو تا ہے کہ میں رسول ہوں میں نے نشانیاں اور عجیب کام اور معجزے بتا ئے۔ 13 اس طرح تم نے ہر چیز حاصل کی ہو گی جو دُوسری کلیسا ؤں کو میسر تھی صرف ایک چیز مستثنیٰ تھی وہ یہ کہ میں نے تم پر کچھ بوجھ نہیں ڈا لا مجھے اس کے لئے معاف کر نا۔

14 اب تیسری دفعہ میں تم سے ملنے کے لئے تیار ہوں۔ تم پر بوجھ نہ بنوں گا۔ کو ئی بھی چیز جو تمہاری ہے وہ مجھے نہیں چاہئے۔ مجھے صرف تم لوگ چاہئے بچوں کو اپنے باپ کو دینے کے لئے کو ئی چیز بچا نا نہیں چاہئے۔بجائے اسکے والدین کو ہی بچا کر اپنے بچوں کو دینا چا ہئے۔ 15 اس لئے میں تمہیں جو بھی میرے پاس ہے دے کر خوش ہو نگا۔ اس سے بھی زیادہ میں اپنے آپ کو تمہارے حوالے کر دونگا۔ اگر میں تم سے بے انتہا محبت کروں تو تمہاری محبت بھی اس سے کم نہ ہوگی۔

16 یہ بات صاف ہے کہ میں تم پر بوجھ نہیں تھا پھر بھی کیا تم سمجھتے ہو کہ میں نے تمہارے ساتھ کو ئی فریب کیا تمہیں جھوٹ بول کر تمہاری ہمدردی حاصل کی ہے ؟ 17 میں نے جس کو تمہارے پاس بھیجا ہے کیا اسکے ذریعہ میں نے تمہیں کو ئی دھو کہ دیا ہے ؟نہیں!تم جانتے ہو کہ میں نے ایسا کُچھ نہیں کیا۔ 18 میں نے ططس کو تمہارے پاس جانے کے لئے کہا اور میں نے اپنے بھا ئی کو اسکے ساتھ روا نہ کیا ططس نے تمہیں دھوکہ نہیں دیا۔ کیا اس نے دھو کہ کیا ؟نہیں! تم جانتے ہو کہ ططس اور میں نے ایک طرح کے کام ایک ہی روح سے کئے۔ کیا ہم ایک ہی نقش قدم پر نہ چلے۔

19 کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم تم سے اپنا دفاع کر رہے ہیں نہیں بلکہ جو کُچھ ہم نے کیا ہم مسیح کے شاگردوں کی طرح یہ چیزیں کہتے ہیں۔ تم ہمارے عزیز دوست ہو اس لئے ہر وہ چیز جو ہم کر تے ہیں۔صرف تمہیں مضبوط بنانے کے لئے کر تے ہیں۔ 20 جب میں وہاں آؤں مجھے ڈر ہے کہیں تمہیں ویسا نہ پا ؤں جیسا میں سمجھتا ہوں اور مجھے یہ بھی ڈر ہے کہ کہیں تم بھی مجھے ویسا ہی پا ؤ جیسا تم نہ چاہتے ہو۔ مجھے ڈر ہے کہ تمہارے گروہ میں جھگڑا ،حسد،غصّہ،خود غرض، برائیاں،جھوٹی افواہیں،غرور نہ ہو۔ 21 مجھے ڈر ہے کہ جب میں تمہارے پاس دوبارہ آؤں تو میرا خدا مجھے تم لوگوں کے سامنے عاجز نہ کر دے اور جنہوں نے پہلے ہی گناہ کئے ہیں اس کے لئے مجھے افسوس کر نا پڑے۔کیوں کہ ان لوگوں نے اپنے دلوں کو نہیں بدلا ہے اور اپنی گناہوں کی زندگی پر وہ نادم نہیں ہیں اور حرام کاری عیاشی اور بے شرمی کے کام جو کئے ہیں ان پر وہ نادم نہیں ہیں۔

پو لس کا انتباہ اور سلام

13 میں تمہارے پاس دوبارہ آؤنگا۔ یہ تیسری بار ہو گا۔ یاد رکھو، “کسی بھی شکایت کے لئے دو یا تین گواہوں کا ہو نا ضروری ہے جو یہ کہیں کہ وہ شکایت جائز ہے۔” [d] جب دوسری دفعہ میں تمہارے پاس تھا اس وقت میں نے ان لوگوں کو جنہوں نے گناہ کئے خبر دار نہیں کیا تھا۔ اب میں تم سے دور ہوں۔ اور ان تمام لوگوں کو جو گناہ کئے ہیں خبر دار کر تا ہوں۔ جب میں دوبارہ تمہارے پاس آؤں تو میں تمہارے گناہوں کے لئے سزا دونگا۔ تم لوگ مسیح کے میری زبانی کہنے کا ثبوت چاہتے ہو۔ میرا ثبوت یہ ہے کہ مسیح تمہیں سزا دینے میں کمزور نہیں بلکہ تم میں وہ طا قتور ہے۔ یہ سچ ہے کہ مسیح اس وقت جب وہ مصلوب ہوا تو کمزور تھا لیکن اب ان کے پاس خدا کی طا قت ہے اور یہ بھی سچ ہے کہ ہم مسیح میں کمزور ہیں لیکن ہم تمہارے لئے مسیح میں خدا کی طا قت سے زندہ رہیں گے۔کیوں کہ خدا طا قت ہے۔

اپنے آپکو جانچو کہ ایمان پر ہو یا نہیں ؟اپنے آپکو جانچو کیا تم جانتے ہو کہ یسوع مسیح تم میں ہے۔ لیکن اگر تم آزمائش میں نا کام رہے تو پھر مسیح تم میں نہیں ہے۔ لیکن ہمیں امید ہے اور تم یہ دیکھو کہ ہم آزمائش میں ناکام نہیں ہیں۔ ہم خدا سے دُعا کرتے ہیں کہ تم کو ئی برا ئی نہ کرو۔ اس بات کی اہمیت نہیں ہے اگر لوگ یہ جان لیں کہ ہم آزمائش میں کامیاب ہیں لیکن اہم چیز یہ ہے کہ تم میں جو نیک عمل ہے وہ کرو۔ اگر چہ کہ لوگ سمجھیں کہ ہم آزمائش میں ناکام ہیں۔ ہم ایسی کو ئی چیز نہیں کر سکتے جو سچّائی کے خلاف ہو ہم وہی کام کر تے ہیں جو سچا ئی کے لئے ہو۔ جب ہم کمزور ہیں اور تم طاقتور ہو تو ہم خُوش ہیں۔بلکہ ہم دُعا کرتے ہیں کہ تم کامل ہو جاؤ۔ 10 میں یہ سب کچھ لکھ رہا ہوں جب کہ میں تم سے دور ہوں میں اسلئے لکھ رہا ہوں کہ جب میں آؤں تو مجھے تمہیں مجبوراً سزا دینے کے لئے طا قت کا استعمال کر نا پڑے۔ خدا وند نے مجھے تم لوگوں کو طا قتور بنانے کے لئے قوت دیا ہے تباہ کر نے کے لئے نہیں۔

11 تو اب اے بھائیو اور بہنو!میں خدا حافظ کہتا ہوں۔ کامل ہونے کی کوشش کرو۔میں نے جن باتوں کو کر نے کے لئے لکھا ہے اس پر عمل کرنے کی کو شش کرو۔ آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جُل کر اور سلامتی سے رہو تو بے لوث محبت والا خدا اور اسکی سلامتی تم پر رہیگی۔

12 ایک دوسرے کا مقدس بوسہ لو جب تم ایک دوسرے سے ملا کرو۔ خدا کے سب مقدس لوگ تمہیں سلام کہتے ہیں۔ 13 خدا وند یسوع مسیح کا فضل اور مہر بانیاں ،خدا کی محبت اور روح القدس کی شراکت تم سب کے ساتھ ہو تی رہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International