Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
۲ کرنتھیوں 5-9

ہم جانتے ہیں کہ ہمارا جسم ،خیمہ ہے جس خیمہ میں ہم زمین پر رہتے ہیں جو تباہ ہو جائیگا اور جب ایسا ہوا تو خدا ہمارے لئے گھر مہیا کریگا جس میں ہم رہ سکیں یہ آدمی کا بنایا ہوا نہیں ہو گا یہ گھر آسمان میں ہو گا جو ہمیشہ قا ئم رہیگا۔ لیکن اب ہم اس جسم میں کراہتے ہیں ہم خدا سے التجا کر تے ہیں کہ ہم کو گھر دے جو آسمان میں بنا ہوا ہے - وہ ہم کو لباس پہنا ئیگا اور ہم برہنہ نہیں ہو نگے۔ جب ہم اس خیمہ میں رہیں گے تو بوجھ کے مارے کراہتے رہے ہو نگے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ خیمہ کو نکال دیں لیکن ہم جانتے ہیں کہ آسما نی گھر کا لباس پہنیں۔ اور تب یہ فا نی جسم کو زندگی نگل جائے گی۔ اور خدا نے ہمیں اس مقصد کے لئے بنا یا ہے اور ضمانت کے لئے روح دی کہ وہ نئی زندگی دیگا۔

پس ہم ہمیشہ پُر امید رہتے ہیں ہم جانتے ہیں جب تک ہم ان جسموں میں ہیں ہم خدا وند سے دور ہیں۔ اور ہم اپنے ایمان سے رہتے ہیں اور جو دکھا ئی دینے والا ہو اس سے نہیں۔ میں کہتا ہوں کہ ہمارے میں اعتماد ہے اور ہم اس جسم سے دور ہو کر خدا وند کے ساتھ رہنا چا ہتے ہیں۔ اس واسطے ہما ری تمنا ہے کہ خداوند خوش ہو جا ئے ہم ہر حال میں اس کو خوش رکھنا چا ہتے ہیں چا ہے ہم جسم میں یہاں رہتے ہیں یا وہاں خداوند کے ساتھ۔ 10 ہم سب کو فیصلے کے لئے مسیح کے سامنے کھڑا ے ہو نا چاہئے۔ تا کہ ہر ایک کو اس کے اعمال کے مطا بق بدلہ مل سکے جو اس نے اپنے بدن کے وسیلہ سے کئے ہوں۔ خواہ بھلے ہوں خواہ برے۔

لوگوں کی مدد کرنے وا لا خدا کا دوست ہو تا ہے

11 ہم جانتے ہیں کہ ہم خداوند سے ڈر تے ہیں اس لئے ہم لوگوں کو سچا ئی قبول کر نے کے لئے سمجھا تے ہیں خدا ہم کو اچھی طرح جانتا ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ تم لوگ بھی اپنے دلوں میں ہمیں اچھی طرح جانتے ہو گے۔ 12 ہم اپنے آپکو تمہارے سامنے ثابت کر نے کی کوشش نہیں کر تے بلکہ ہم تمہیں اپنے متعلق کہتے ہیں۔ اس لئے تم ایک تقریب مناؤ اور فخر کرو تب تم ان لوگوں کو جواب دے سکو جو دیکھی جانی والی چیزوں پر فخر کرتے ہیں وہ لوگ اس بات کی پر واہ نہیں کر تے کہ آدمی کے دل میں کیا ہے - 13 اگر ہم پا گل ہیں تو یہ بھی خدا کے لئے ہے۔ اگر ہم صحیح الدماغ ہیں تو یہ تمہارے لئے - 14 مسیح کی محبت ہم کو قابو میں کر لیتی ہے کیوں کہ ہم جانتے ہیں کہ اگر ایک آدمی سب لوگوں کے لئے مرتا ہے اس لئے سب مر گئے۔ 15 اور وہ جب تمام لوگوں کے لئے مر گئے تو پھر جو لوگ زندہ ہیں وہ اپنے لئے زندہ نہیں رہتے وہ ان کے لئے مرگئے دوبارہ موت سے جلائے گئے اس لئے انکو اس کے لئے رہنا ہے۔

16 پس اب سے ہم کسی شخص کے متعلق ایسا نہ سوچیں گے جیسا کہ یہ دُنیا سوچتی ہے یہ سچ ہے کہ ہم نے پہلے مسیح کو دنیا کے لوگوں کے خیال کے مطا بق سمجھا لیکن اب ہم اس طریقہ سے نہیں سوچتے۔ 17 اگر کو ئی شخص مسیح میں ہے تو پھر وہ ایک نیا شخص ہے اسکی تمام پرا نی چیزیں ختم ہو چکی ہیں ہر چیز نئی بنی ہے۔ 18 یہ سب خدا کی طرف سے ہے مسیح کے ذریعہ خدا نے ہمارے اور اسکے درمیان سلامتی دی اور لوگوں اور اسکے درمیان میل ملاپ کی خدمت ہمارے سپرد کی۔ 19 میرا مطلب ہے خدا نے مسیح میں ہو کر دنیا اور اپنے درمیان امن قائم کر لیا۔ خدا نے لوگوں کو مسیح میں انکے گناہ کے لئے قصور وار نہیں ٹھہرا یا اور اس نے امن کے اس پیغا م کو ہمیں لوگوں کو سنانے کے لئے دیا۔ 20 ہم کو مسیح کے متعلق کہنے کے لئے بھیجا گیا ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے خدا لوگوں کو ہمارے ذریعہ بلا رہا ہے۔ اس لئے ہم مسیح کی طرح سے منت کر تے ہیں کہ خدا سے میل ملاپ کر لو۔ 21 مسیح نے کو ئی گناہ نہیں کیا لیکن اس نے ہمارے لئے اس کو گناہ جیسا ٹھہرا یا خدا نے ہمارے لئے ایسا کیا تا کہ مسیح سے ہو کر ہم اس کے راست باز ہو جائیں۔

ہم خدا کے ساتھ کام کرتے ہیں اس لئے ہم تم سے اپیل کر تے ہیں کہ تم پر خدا کا جو فضل و کرم ہوا ہے اس کو ضائع نہ ہو نے دو۔ خدا کہتا ہے ،

“میں نے فضل کے وقت پر تمہیں سن لیا
    اور میں نے نجات کے دن تمہاری مدد کی” [a]

میں تم سے کہتا ہوں کہ یہی “صحیح وقت”ہے “نجات کا دن” اب ہے۔

ہم نہیں چا ہتے کہ لوگ ہمارے کام سے کو ئی غلط اثر لیں اس لئے ہم ایسا کو ئی کام نہیں کر تے جو مشکلات لوگوں کے اندر پیدا کرے۔ لیکن ہر طرح سے ہم اپنے آپکو یہ ظا ہر کر تے ہیں کہ ہم خدا کے خادم ہیں۔ ہر قسم کی سختیوں میں ،مصیبتوں میں مشکلات میں اور بہت سے مسائل میں بھی۔ جب کو ڑے لگائے گئے اور جب قید میں بھی ڈا لا گیا ہے۔ جب ہنگاموں سے جب ہمارے بہت سخت کام سے جب ہم بھوک سے ہم بیدا ری سے۔ ہم نے اپنے آپ کو اپنی پاکیزگی سے سچّائی کے علم سے اپنے صبر سے مہر بانی سے اور مقدس روح کی نعمت کے وسیلے سے اور سچی محبت خدا کا خادم ظا ہر کیا۔ سچّائی کا دا من پکڑ کر ،خدا کی قدرت پر منحصر رہ کر اور اپنے جینے کے صحیح راستے کو استعمال کرکے ہم اپنے آپ کو ہر چیز سے بچائے ہو ئے رکھے ہیں۔

کچھ لوگ ہمیں عزت دیتے ہیں لیکن دوسرے لوگ بے عزت کرتے اور دوسرے لوگ اچھی چیزیں ہمارے تعلق سے پھیلا تے ہیں لیکن دوسرے لوگ ہمارے تعلق سے غلط چیزیں پھیلا تے ہیں کچھ لوگ ہمیں جھو ٹا کہتے ہیں لیکن ہم تو سچ کہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کو ہمارے بارے میں کچھ نہیں معلوم ہے پھر بھی وہ ہمیں اچھی طرح جانتے ہیں ہم مر دوں کی مانند ہیں لیکن دیکھو ہم زندہ ہیں ہمیں سزا دی گئی لیکن ہمیں ہلاک نہیں کیا گیا۔ 10 ہم غمزدہ ہیں لیکن ہمیشہ خوش رہتے ہیں۔ ہم غریب ہیں لیکن ہم کئی لوگوں کو مالدار بناتے ہیں۔ ہمارے پاس کچھ نہیں لیکن حقیقت میں ہمارے پاس سب کچھ ہے۔

11 اے کرنتھیو! ہم نے تم سے واضح باتیں کیں اور ہمارے دل تم لوگوں کے لئے کھلے ہیں۔ 12 ہماری محبت تمہارے لئے رکی نہیں ہو ئی ہے مگر تم نے ہم سے محبت کر نا روک دیا ہے۔ 13 میں تم سے اپنے بچّوں کی مانند کہتا ہوں کہ تم وہی کرو جو ہم نے کیا ہے ہمارے لئے کھلے دل رکھو۔

غیر مسیحیوں کے ساتھ رہنے کے متعلق انتباہ

14 جو بے ایمان والے ہیں ایسوں کے ساتھ مت شا مل ہو۔ اچھے اور برے ایک ساتھ نہیں رہ سکتے جیسا کہ نور اندھیرے کا ساتھ نہیں ہو تا۔ 15 پھر کس طرح مسیحیوں اور شیطان ایک ساتھ رہ سکتے ہیں ؟ اہل ایمان اور غیر ایمان والے میں کیا چیز مشترک ہے۔ 16 خدا کی ہیکل کا بتوں سے کیا نسبت اور ہم زندہ رہنے والے خدا کی ہیکل ہیں جیسا کہ خدا نے کہا:

“میں انکے ساتھ رہونگا ،اور انکے ساتھ چلونگا ،
میں انکا خدا ہونگا ،اور وہ میرے لوگ ہونگے” [b]

17 “اس واسطے خداوند فر ما تا ہے کہ ، ان لوگوں میں سے نکل آؤ
    اور اپنے آپ کو ان سے الگ رکھو، نا پا ک چیزوں کو مت چھو ؤ تو میں تمہیں قبول کروں گا۔” [c]

18 “میں تمہا را باپ ہوں گا
    اور تم میرے بیٹے اور بیٹیاں ہو گے خدا وند جو قادر مطلق ہے کہتا ہے۔” [d]

اے عزیزدوستو! ہما رے پاس یہ خدا کے یہی وعدے ہیں اس لئے ہمیں اپنے آپ کو پاک کرنا ہوگا اور جو چیز ہما رے جسم کو اور روح کو نا پا ک کر دے اس سے دور رہنا اور ہمیں خود کو پاک رکھنا ہو گا کیوں کہ ہم خدا کی عظمت کے قا ئل ہیں۔

پولس کی خوشی

ہم کو اپنے دل میں تھوڑی جگہ دو۔ ہم نے نہ کسی انسان کے ساتھ کو ئی برائی کی اور نہ ہی ہم نے کسی انسان کے ایمان کو تباہ کیا اور نہ ہی کسی کا استحصال کیا۔ میں تمہیں الزام دینے کے لئے ایسا نہیں کہہ رہا ہوں۔ میں تم سے کہہ چکا ہوں کہ ہم تمہیں اتنی زیادہ محبت کرتے ہیں کہ ہم تمہارے ساتھ جئیں گے اور ساتھ مریں گے۔ میں تم سے بڑی دلیری کے ساتھ باتیں کرتا ہوں۔ اور تم پر فخر ہے مجھ کو پو ری تسلّی ہو گئی ہے اور جتنی مصیبتیں ہم پر آتی ہیں ان سب میں میرا دل خوشی سے لبریز رہتا ہے۔

جب ہم مکدنیہ میں آئے ہمیں آرام نہیں تھا ہم نے اپنے ارد گرد مسائل پا ئے باہر لڑائیاں تھیں اور دل کے اندر خوفزدہ تھے۔ لیکن خدا نے انلوگوں کو تسلّی دیا جو دکھی ہیں اور اس نے ہم کو تسلی دی جب ططس آیا۔ اس کے آنے سے جو تسلی تم نے اس کو دی اس سے ہمیں اطمینان ہوا ططس نے ہم سے کہا تم لوگوں کو مجھ سے ملنے کی خواہش ہے اس نے ہم سے کہا کہ تم لوگ یہاں اپنے کئے ہو ئے کاموں پر پچتا نے لگے ہو ططس نے مجھے کہا کہ تمہیں ہماری کتنی فکر ہے جب میں نے یہ سنا تو میں بہت خوش ہوا۔

اگر میں نے اپنے خط سے تمہیں غم پہنچا یا ہے تو میں نے جو لکھا اس کے لئے میں افسوس نہیں کر تا میں جانتا ہوں کہ اس خطا نے تمہیں رنجیدہ کیا جس کے لئے مجھے افسوس ہے لیکن تمہاری رنجیدگی صرف مختصر عرصہ تک رہی۔ میں اب خوش ہوں۔ میری خوشی اس لئے نہیں ہے کہ تم رنجیدہ ہو بلکہ میں اس سے خوش ہوں کہ تمہاری رنجیدگی نے تمہارے دلوں کو بدلا ہے تمہاری رنجیدگی خدا کی مرضی سے تھی۔ پس تمہیں ہماری طرف سے کو ئی نقصان نہیں پہونچا۔

10 اگر کو ئی آدمی خدا کی مرضی سے رنجیدہ ہے تو ایسے آدمی کے دل اور زندگی میں تبدیلی ہو تی ہے اور یہی چیز اسکی نجات کا باعث ہو تی ہے اس کے لئے افسوس کی ضرورت نہیں لیکن دنیا کے رنج ہی سے موت آتی ہے۔ 11 تمہارے پاس جو رنج ہے وہ خدا کی مرضی سے ہے۔ اب دیکھو کہ یہ رنج کس طرح تم پر اثر کرتا ہے اس رنج نے تمہیں بہت سنجیدہ بنا دیا ہے اس لئے تمہیں یہ ثابت کر تا ہے کہ کو ئی برائی نہیں کی ہے نہ صرف یہ تمہیں غصسہ والا بنایا ہے مگر ڈرنے والا آدمی بھی۔ یہ تم میں ہم سے ملنے کی بے چینی ہمارے متعلق فکر پیدا کی۔ گنہگار کو سزا دلوانے کاشوق تم نے ان سب میں یہ ثابت کیا کہ اس معاملہ میں تم نے کو ئی غلطی نہیں کی۔ 12 برے عمل کرنے والے آدمی کے لئے میں نے یہ خط نہیں لکھا ہے اور اس لئے نہیں لکھا کہ اس آدمی کو دکھ ہو۔ میں نے اس وجہ سے لکھا کہ ہمارے لئے تم میں جو احساس ہے وہ خدا کے روبرو اظہار ہو۔ 13 اس لئے ہم کو تسلی ہو تی ہے۔

اور ہم بہت زیادہ خوش ہو ئے کیوں کہ ططس بھی خوش تھا۔ کیوں کہ تمہارے سبب سے اس نے خود میں تازگی پائی۔ 14 میں نے تمہارے لئے ططس کے سامنے فخر کیا اور تم نے یہ ثا بت کیا کہ یہ صحیح تھا۔ہر چیز جو ہم نے تم سے کہی وہ بالکل صحیح تھی۔ اور تم نے یہ ثا بت کیا کہ جو کچھ ہم نے ططس کے سامنے فخر کیا وہ ٹھیک تھا۔ 15 اور تمہارے لئے اسکی محبت اور زیادہ مضبوط ہو تی جاتی ہے جب وہ یاد کیا کہ تم سب اسکی اطا عت کے لئے تیار رہو۔ تم نے اسکااستقبال عزت اور خوف کے ساتھ کیا۔ 16 میں خوش ہوں کہ میں تم پر پو ری طر ح بھروسہ کر سکتا ہوں۔

مسیحی دین

اور اب میرے بھائیو اور بہنو! ہم چا ہتے ہیں کہ تم خدا کے فضل کو جان جاؤ جو خدا نے مکدنیہ کی کلیساؤں کو دیا ہے۔ وہ اہل ایمان تکالیف کا سامنا کر تے ہوئے آزمائشوں سے گزرے ہیں۔ لیکن وہ لوگ بہت غریب تھے۔لیکن انکی سخت غریبی اور بڑی خوشی نے سخاوت پیدا کی۔ میں گواہی دیتاہوں کہ انہوں نے سب کچھ دیا جو ان سے ہو سکتا تھا وہ انکے بس میں تھا اس سے کچھ زیادہ ہی دیا۔ اور انہوں نے سخاوت سے دیا۔ جب کہ انکو کسی نے ایسا کر نے کے لئے مجبور نہیں کیا تھا۔ لیکن انہوں نے ہم سے بار بار التجا کی کہ خدا کے لوگوں کی یہی سخاوت کی خدمت میں انہیں بھی حصہ لینے کا موقع دیا جائے۔ اور انہوں نے اس طریقے سے دیا جسکی ہم امید بھی نہیں کر سکتے تھے۔ انہوں نے رقم دینے سے پہلے خود اپنے آپکو ہمیں اور خدا وند کو دیدیا۔ اور یہی خدا کی مرضی تھی۔

اس لئے ہم نے ططس کو تمہاری مدد اور اس مخصوص فضل کے کام کو پو را کر نے کے لئے کہا۔ ططس ہی وہ آدمی تھا جس نے اس کام کو شروع کیا۔ تم تو ہر چیز میں دولت مند ہو۔ ایمان میں بولنے میں ،علم میں ،سچی مدد کرنے کی چاہت میں ان ساری چیزوں کی بابت محبت میں جو تم نے ہم سے سیکھا ہے۔ اور ہم چاہتے ہیں کہ تم ہمیشہ اس فضل کے کام میں بھی دولت مند رہو۔

میں تمہیں دینے کے لئے حکم نہیں دے رہا ہوں لیکن میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ تمہاری محبت حقیقت میں سچ ہے۔ میں اس لئے ایسا کر تا ہوں تا کہ تمہیں دکھا یا جائے کہ دوسرے بھی حقیقت میں مدد چاہتے ہیں۔ تم ہمارے خدا وند یسوع مسیح کے فضل کو جانتے ہو تمہیں معلوم ہے کہ وہ دولت مند ہونے کے با وجود تمہارے لئے غریب ہو گئے اس کے غریب ہو نے سے تم دولت مند بن جاؤ۔

10 میں تمہیں رائے دیتا ہوں کہ گزشتہ سال تم بھی پہلے تھے جو خیرات دینے کی خواہش کی تھی حقیقت میں تم ہی پہلے تھے جس نے دیا۔ 11 اب اس کام کو پو را کرو جس کو تم نے شروع کیا تھا جب تمہارا کا م اور تمہاری آمادگی مساوی ہو جائیگی۔ جو کچھ تمہارے پاس ہے اس میں سے دو۔ 12 اگر تم دینا چا ہتے ہو، تو تمہا ری نعمت قبول کی جا ئے گي۔ تمہا رے عطیہ کا جو تمہا رے پاس ہے اس کے مطا بق فیصلہ ہوگا نہ کہ جو تمہا رے پاس نہیں ہے۔ 13 ہم نہیں چا ہتے کہ تم مصیبت میں رہ کر دوسروں کو اطمینان سے رکھیں ہم چاہتے ہیں کہ ہر چیز مسا وی رہے۔ 14 اب اس وقت تمہا رے پاس کثرت سے چیزیں ہیں اس لئے ان چیزوں سے دوسرے لوگوں کی مدد کر سکتے ہو جن کی انہیں ضرورت ہو بعد میں آکر ان کے پاس زیادہ ہو گا تو تب تمہیں کسی چیز کی ضرورت ہو تو وہ تمہاری مدد کر سکیں گے۔ اس طرح سب برا بر رہیں گے۔ 15 جیسا کہ صحیفوں میں لکھا ہے،

“ایک شخص نے جتنا زیادہ جمع کیا کچھ زیادہ نہیں رہا
اور جس نے کم جمع کیا اس کے پاس کم نہیں ہوا” [e]

ططس اور اس کے ساتھی

16 خدا کا شکر ہے کہ خدا نے ططس کو تمہا رے لئے ویسی ہی محبت دی جیسی مجھے دی ہے۔ 17 ططس کو جس چیز کے متعلق ہم نے نصیحت کی اس کو اس نے قبول کر لیا وہ تمہاری ملاقات کا خواہش مند ہے اور اپنے ارادے سے تمہاری طرف روا نہ ہو رہا ہے۔ 18 ہم ططس کے ساتھ اس کے بھا ئی کو بھی بھیج رہے ہیں جس کی تعریف تمام کلیساؤں نے کی اس کی خدمت کے لئے اس نے خوشخبری پھیلائی اس کے لئے تعریف کی گئی۔ 19 اس بھا ئی کو کلیساؤں نے ہمارے ساتھ جانے کے لئے چنا جب ہم عطیہ کی رقم لے جا رہے تھے اور ہم یہ خدمت خدا وند کے جلال کے لئے کر تے ہیں۔ اور ہماری مدد کے شوق کا مظا ہرہ کر تے ہیں۔

20 ہم کو اس بڑی دو لت کا انتظا م کر نے میں بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے تا کہ کو ئی ہمیں ملا مت نہ کرے۔ 21 ہماری کو شش ہے کہ صحیح اور نیک عمل کریں ہم وہی عمل کر نا چا ہتے ہیں جسے خدا وند قبول کرے اور جسے لوگ صحیح سمجھیں۔

22 اور انکے ساتھ ہم اپنے بھا ئی کو بھیج رہے ہیں جو ہمیشہ مدد کے لئے تیار رہتا ہے۔ جس کو ہم نے بہت سی باتوں میں بار بار آزمایا ہے اور اس کو سر گرم پا یا ہے۔ اس کو تم پر زیا دہ یقین ہے اسی لئے وہ مدد کر نے کے لئے اور زیادہ سر گرم ہے۔

23 جہاں تک ططس کا تعلق ہے وہ میرا دوست ہے۔ اور تمہاری مدد کر نے کے لئے وہ میرے ساتھ کام کر تا ہے اور جہاں تم دوسرے بھا ئیوں کا تعلق ہے انہیں کلیساؤں نے بھیجا ہے اور وہ مسیح کا جلال ہے۔ 24 اس لئے تم انہیں ثابت کرو کہ حقیقت میں تمہیں محبت ہے انہیں ثابت کرو کہ ہم کو تم پر فخر کیوں ہے تب ہی تمام کلیسائیں یہ دیکھ سکتی ہیں۔

مسیحی ساتھیوں کی مدد

میں دراصل ان خدا کے لوگوں کی مدد کے بارے میں لکھنے کی ضرورت نہیں سمجھتا۔ میں جانتا ہوں کہ تم مدد کر نا چا ہتے ہو اور میں اسی کام کے لئے مکدنیہ کے لوگوں میں فخر کرتا ہوں میں ان سے کہہ چکا ہوں کہ اخیہ کے لوگ گزشتہ سال سے ہی مدد دینے کے لئے تیار تھے اور تمہاری اس طرح مدد دینے کے واقعے سے وہ لوگ بھی مدد کے لئے تیار ہیں۔ لیکن میں بھا ئیوں کو تمہارے پاس بھیج رہاہوں میں چاہتا ہوں کہ میں تمہارے متعلق ان کے سامنے جو فخریہ کہا ہے وہ بے بنیاد نہ ثا بت ہو جائے۔ میں چاہتا ہوں کہ تم تیار رہو جیسا کہ میں نے انہیں کہا ہے۔ اگر مکدنیہ سے کو ئی بھی میرے ساتھ آتے ہیں اور وہ دیکھتے ہیں کہ تم لوگ تیار نہیں ہو تو ہمیں بڑی شرمندگی ہو گی کیوں کہ ہم نے تمہارے تعلق سے بڑا ہی یقین دلایا ہے۔ اور تمہیں بھی شرمندگی ہو گی۔ اس لئے میں نے سوچا کہ میرے پہنچنے سے پہلے ان بھا ئیوں کو تمہارے پاس روانہ کروں تاکہ یہ لوگ تمہارے اس عطیہ کو پہلے سے تیار کر رکھیں جو تم نے وعدہ کیا ہے اور وہ رضا کا را نہ عطیہ کے طور پر ہی رہے نہ کہ زبردستی سے۔

یاد رکھو جو شخص کم بوتا ہے وہ اپنی فصل سے کم پاتا ہے اور جو زیادہ بوتا ہے تو وہ زیادہ فصل بھی کا ٹے گا۔ ہر شخص کو عطیہ دینا چاہئے جیسا کہ اس نے اپنے دل میں دینے کے لئے طئے کیا ہے۔ وہ اگر کسی کو دینے میں تا مل ہو یا وہ رنج محسوس کرے تو وہ نہ دے۔ اور اگر کو ئی یہ سمجھ رہا ہے کہ زبر دستی دینا پڑ رہا ہے تو ایسے شخص کو بھی چاہئے کہ نہ دے۔ پر خدا ان ہی لوگوں سے محبت کرتا ہے جو خوشی سے دیں۔ اور خدا بھی اپنی بر کتیں تم پر تمہا ری ضرورت سے زیادہ ہی نازل کرے گا۔ اور ہمیشہ تمہا رے پاس ہر چیز کی فرا وانی ہو گی۔ اور تم سب طرح کے نیک کام میں زیادہ سے زیادہ خرچ کر سکو گے۔ جیسا کہ صحیفوں میں لکھا ہے ، b

“جو غریبوں کو کھلے دل سے دیتا ہے
    تو اسکی سخاوت ہمیشہ باقی رہیگی۔” [f]

10 خدا چند کو بیج مہیا کر تا ہے جو وہ زمین میں بوتا ہے اور وہی غذا کے لئے روٹی دیتا ہے خدا تمہیں روحانی بیج مُہیا کرتا ہے تا کہ اسے بو کر اسے تم بڑھا سکو اور تمہاری نیکیوں کے بدلے میں بڑی اچھی فصل دیتا ہے۔ 11 اور خدا تمہیں ہر طرح سے دولتمند بنا تا ہے تا کہ تم ہر وقت سخاوت کر سکو اور ہمارے ذریعہ جو ہمارا دین ہو گا وہ ان لوگوں کے لئے خدا سے شکر گزاری کا باعث ہو گی۔

12 یہ تمہاری خدمت جو تم کرتے ہو خدا کے لوگوں کی ضرورت کی خا لص تکمیل کے لئے نہیں۔ لیکن یہ تمہاری خدمات کا عوض اسکے ذریعہ زیادہ سے زیادہ لوگ خدا کا شکر ادا کر تے ہیں۔ 13 یہ خدمت جو تم کر تے ہو تمہارے ایمان کا ثبوت ہے۔ لوگ اسی کی وجہ سے خدا کی تعریف کر تے ہیں کیوں کہ تم مسیح کی خوشخبری کا اقرار کر کے اُس پر تابعداری سے عمل کرتے ہیں۔انکی اور سب لوگوں کی تم سخاوت سے عطیہ دینے کی وجہ سے لوگ خدا کی تعریف کر تے ہیں۔ 14 اور وہ لوگ تمہارے لئے دُعا کر تے ہو ئے تمہارے ساتھ ہو نے کی خواہش کریں گے وہ اسی لئے چاہتے ہیں کہ انہیں معلوم ہے کیوں کہ خدا کا فضل عظیم تم پر ہو۔ 15 ہمیں اسکی بخششوں کے لئے ہمیشہ خدا کا شکر گزار رہنا ہوگا جسکا سمجھا نا بہت عجیب وغریب ہے جسے لفظوں میں اظہار نہیں کیا جاسکتا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International