Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
مرقس 1-3

یسوع کی آمد

خدا کا بیٹا یسوع مسیح کے متعلق خوش خبری کی یہ ابتدا۔ یسعیاہ نبی نے اس طرح لکھا ہے:

“سنو! میں اپنے پیغمبر کو تجھ سے پہلے بھیج رہا ہوں۔
    وہ تیرے لئے راہ کو ہموار کریگا۔ [a]

“خداوند کے لئے راہ کو ہموار کرو
    اس کی راہ کو سیدھی بناؤ
اس طرح صحرا میں ایک شخص آواز لگا رہا ہے۔”[b]

اسی طرح یوحنا بپتسمہ [c] (اصطبا غ ) دینے والے نے جنگل میں آکر لوگوں کو بپتسمہ دیا “تم اپنے گناہوں پر توبہ کرتے ہوئے خدا وندکی طرف رجوع ہوکر بپتسمہ لو۔ تب ہی تمہارے گناہ معاف ہونگے۔ اہلیان یہوداہ اور یروشلم یوحنا کے پاس آ ئے اور اپنے گنا ہوں کا اعتراف کیا۔ اس وقت یوحنا نے انکو دریائے یردن میں بپتسمہ دیا۔

یوحنا اونٹ کے بالوں کا بُنا ہوا اوڑھنا اوڑ ھ کر کمر میں چمڑے کا کمر بند باندھ لیتا تھا۔ وہ ٹڈیا ں اور جنگلی شہد کھا تا تھا۔

یوحناّ لوگوں کو وعظ دیتا “میرے بعد آنے والا مجھ سے زیادہ طاقت ور ہوگا میں جھک کر اس کی جوتیوں کی تسمہ کھولنے کے بھی لائق نہیں ۔” میں تمکو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں لیکن وہ تم کو مقدس روح سے بپتسمہ دیگا۔”

یسوع کو بپتسمہ

ان دنوں یسوع گلیل کے ناصرت سے یوحنا کے پاس آیا یوحنا نے یسوع کو دریائے یردن میں بپتسمہ دیا۔ 10 جب یسوع پانی سے اوپر آ رہے تھے اس نے دیکھا آسمان کھلا اور روح القدس ایک کبوتر کی مانند اسکی طرف آرہا تھا۔ 11 تب آسمان سے ایک آواز آئی “توہی میرا چہیتا بیٹا ہے۔میں تجھ سے خوش ہوں۔”

یسوع کا امتحان

12 اس وقت روح نے یسوع کو صحرا میں بھیج دیا۔ 13 یسوع وہا ں چالیس دن کی مدت تک درندوں کے ساتھ بسر کر کے شیطان سے آزمایا گیا۔ تب فرشتے آئے اور یسوع کی مدد کی۔

پہلے شا گرد کا انتخا ب

14 یو حنا کو جب قید کیا گیا یسوع نے گلیل جا کر لوگوں کو خدا کی خوش خبری دی۔ 15 “وقت پورا ہو گیا ہے۔خدا کی باد شا ہت قریب آ گئی ہے اپنے گنا ہوں پر توبہ کر کے خداوند کی طرف متوجہ ہوجاؤ اور خوش خبری پر ایمان لاؤ”۔

16 یسوع نے گلیل کی جھیل کے نز دیک سے گذ رتے وقت شمعون [d] اوراسکے بھا ئی اندریاس کو دیکھا۔یہ دونوں ماہی گیر تھے یہ مچھلی کا شکار کر نے کے لئے جھیل میں جال پھینک رہے تھے۔ 17 یسوع نے کہا “آ ؤ میرے پیچھے چلو میں تمکو دُوسرے ہی قسم کا ماہی گیر بناؤں گا۔اس کے بعد تم لوگوں کو پکڑو گے نہ کہ مچھلیوں کو”۔ 18 اس وقت وہ اپنے جالوں کواسی جگہ چھوڑ کراس کے پیچھے ہو لئے۔

19 یسوع گلیل جھیل کے کنارے گھوم پھر ہی رہے تھے کہ انھوں نے زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا نامی دونوں بھائیوں کو دیکھا جو اپنی کشتی میں مچھلیوں کا شکار کر نے کے لئے جالوں کو درست کر رہے تھے۔ 20 انکے باپ زبدی اور مز دور بھی بھائیوں کے ساتھ کشتی میں تھے۔یسوع نے اُن کو فوراً بلایا وہ اپنے باپ کو چھوڑ کر فوراً ہی یسوع کے پیچھے ہولئے۔

بدروح کے اثرات سے متاثر آدمی کو چھٹکا رہ

21 سبت کے دن یسوع اور اس کے شاگرد کفر نحوم گئے۔ سبت کے دن یہو دی عبادت گاہ میں جاکر وہ لوگوں کو وعظ کر نے لگے۔ 22 یسوع کی تعلیمات سن کر لوگ حیران ہوئے۔وہ ان کو شریعت کے استاد کی حیثیت سے نہیں بلکہ ایک حاکم کی طرح تعلیم دینے لگا۔ 23 یسوع جب یہودی عبادت گاہ میں تھے تو بدروح کے اثرات سے متاثر ایک آدمی وہاں موجود تھا۔ 24 وہ چلایا اے یسوع ناصری! تو ہم سے کیا چاہتا ہے؟کیا تو ہمیں تباہ کر نے کے لئے آیا ہے؟مجھے معلوم ہے تو خدا کی جانب سے آیا ہوا مقدس ہے۔”

25 یسوع نے ڈانٹا “چپ رہ اس میں سے نکل کر باہر آجا” 26 بدروح اس سے پنجہ آز مائی کر تے ہوئے اور پورے زورو شور سے چلا تے ہوئے اس میں سے نکل کر باہر آئی۔

27 حاضرین حیران و ششدر ہوگئے۔وہ آ پس میں سوال کر نے لگے “یہ کیا معاملہ ہے؟ یہ ایک نئی تعلیم ہے۔یہ صاحب مقتدر ہو کر تلقین کرتا ہے!حتیٰ کے بدروحوں تک پر حکم چلاتا ہے اور وہ روحیں فرمانبردارہو جاتی ہیں-” 28 یسوع کی یہ ساری خبر گلیل کے علا قے میں ہر سمت پھیل گئی۔

کئی لوگوں کو صحت و تندرستی

29 یسوع اور انکے شاگرد یہو دی عبادت گاہ سے نکل کر یعقوب اور یوحنا کے ساتھ شمعون اور اندریاس کے گھر گئے۔ 30 شمعون کی ساس بخار میں مبتلا تھی۔وہاں کے لوگوں نے اس کے بارے میں یسوع سے عرض کی۔ 31 اس طرح یسوع نے مریضہ کے بستر کے قریب جاکراس کا ہاتھ پکڑ لیااور اسکو بستر سے اوپر اٹھنے میں اس کی مدد کی فو راً وہ شفایاب ہو گئی۔اور وہ اٹھ کر اسکی تعظیم کر نے لگی۔

32 اس شام غروب آفتاب کے بعدلوگوں نے مریضوں کو اور ان لوگوں کو جو بد روحوں سے متاثر تھے انکے پاس لائے۔ 33 گاؤں کے تمام لوگ اسکے گھر کے دروازہ کے سامنے جمع ہوئے۔ 34 یسوع نے مختلف بیماریوں میں مبتلا لوگوں کو شفاء بخشی، بدروحوں سے متاثر کئی لوگوں کو اس سے چھٹکارا دلایا۔لیکن ان بدروحوں کو یسوع نے بات کرنے کا موقع ہی نہیں دیا۔کیوں کہ بدروحوں کو معلوم تھا کہ یسوع کون ہے۔

خوش خبری کا اعلان کرنے کیلئے یسوع کی تیاری

35 دُوسرے دن صبح صادق ہی اٹھ کر یسوع باہر چلے گئے۔وہ تنہا مقام پر گئے اور عبادت کر نے لگے۔ 36 اس کے بعد شمعون اور اس کے ساتھی یسوع کی تلاش میں نکلے۔ 37 وہ یسوع کو پایااور کہنے لگے کہ“لوگ تمہاری ہی راہ دیکھ رہے ہیں ۔”

38 یسوع نے کہا، “یہاں سے قریبی قریوں کو ہمیں جا نا چاہئے ان مقامات پر مجھے تبلیغ کر نی ہے اس کی خاطر میں یہاں آیا ہوں”۔ 39 اس طرح یسوع گلیل کے چاروں طرف دورہ کر کے ان کی یہودی عبادت گاہوں میں لوگوں کو تبلیغ کی اور بدروحوں سے متاثرلوگوں کونجات دلائی۔

کوڑھی کی تندرستی

40 ایک کوڑھی یسوع کے پاس حاضر ہوااور گھٹنے ٹیک کر عرض کر نے لگا، “اگر آپ چاہیں تو مجھے صحت بخش سکتے ہیں۔”

41 یسوع نے اس پر رحم کے تقاضے سے چھو کرکہا، “تیری صحت یا بی میری آرزوہے۔تجھے صحت نصیب ہو۔” 42 اس کے ساتھ ہی فوراً اسے تندرستی نصیب ہوئی۔ کوڑھ چھوٹ گیااور وہ کوڑھی چلا گیا۔

43 - 44 یسوع نے اس کو روانہ کیا اور سختی سے تا کید کی کہ “اس چیز کے متعلق کسی سے نہ کہنا مگر جاکر اپنے تئیں کا ہن کو دکھا اور اپنے پاک صاف ہو جا نے کی بابت اُن چیزوں کا جو مُوسیٰ نے مُقرّر کی نذ رانہ پیش کر تاکہ ان کے لئے گواہی ہو۔” 45 وہ وہاں سے جاکر لوگوں سے کہا کہ یسوع ہی نے اس کو شفا دی۔ اس طرح یسوع کے بارے میں خبر ہر طرف پھیل گئی۔ اور اسی لئے جب لوگ دیکھ رہے ہوتے ہیں، اس وقت یسوع شہر میں داخل نہ ہو سکا۔یسوع ایسی جگہ قیام کرتا جہاں لوگ نہ بسر کرتے ہوں۔ لیکن لوگ تمام شہروں سے آتے اور وہاں پہنچتے جہاں یسوع ہوتے۔

مفلوج آدمی کی صحت یابی

چند دن گزر نے کے بعد یسوع کفر نحوم کو واپس آئے۔ یہ خبر پھیل گئی کہ یسوع گھر واپس آگئے ہیں۔ لوگ کثیر تعداد میں یسوع کی تبلیع سننے کے لئے جمع ہوئے۔ لوگوں سے گھر بھر گیا تھا۔ وہاں کسی ایک کے ٹھہر نے کے لئے دروازے کے باہر بھی جگہ نہ تھی۔ یسوع انہیں تعلیم دے رہے تھے۔ چند لوگوں نے ایک مفلوج آدمی کو اس کے پاس لایا اسے چار آدمی اٹھائے ہوئے تھے۔ گھر چونکہ لوگوں کی بھیڑ سے بھرا ہوا تھا اسلئے وہ اس کو یسوع تک نہ لا سکے۔ اس وجہ سے وہ لوگ یسوع جس گھر میں تھے اس کے چھت پر چڑ ھ گئے اور چھت کا وہ حصّہ ادھیڑ دیا جس کے نیچے یسوع بیٹھا ہوا تھا۔ اس طرح وہاں سے جگہ بنا کر مریض کو بستر سمیت جس پر وہ لیٹا ہوا تھا اتار دیا۔ ان لوگوں کے اس گہرے ایمان کو دیکھ کر یسوع نے مفلوج آدمی سے کہا، “اے نوجوان! تیر ے گناہ معاف ہوگئے ہیں۔”

چند شریعت کے معلّمین وہاں بیٹھے ہوئے تھے جنہوں نے یسوع کی کہی ہوئی باتوں کو سنا اور سوچا ، “یہ ایسا کیوں کہتے ہیں ؟یہ کلمات خدا کی بے عزّتی کرنے والے ہیں! کیوں کہ صرف خدا ہی گناہوں کو معاف کر سکتا ہے۔”

یسوع نے سمجھا کہ شریعت کے معلّمین اس کے متعلق سوچ رہے ہیں تو کہا، “تم ایسا کیوں سوچتے ہو ؟ اس مفلوج آدمی کو کیا کہنا آسان ترین ہے ؟”تیرے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں یا اس طرح کہنا چاہئے کہ اٹھ اور اپنا بستر اٹھا لے جا۔ 10 لیکن ابن آدم کو زمین پر گناہوں کو معاف کر نے کا حق ہے۔ یہ تمہیں سمجھنا ہوگا “تب یسوع نے مریض سے اس طرح کہا۔” 11 “میں تجھ سے کہہ رہا ہوں اٹھ اوراپنا بستر لے اور گھر جا ۔”

12 فوراً وہ مریض اٹھ کھڑا ہوا اور اپنا بستر لیتے ہوئے سب کے سامنے وہاں سے باہر چلا گیا۔ اس منطر کو دیکھ کر لوگوں نے حیران ہوکر کہا، “ہم نے ایسا کوئی واقعہ پہلے کبھی نہ دیکھا ۔” اور وہ خدا کی تعریف کرنے لگے۔

لا وی (متی ) یسوع کے پیچھے ہو لیا

13 یسوع دوبارہ جھیل کے پاس گئے کئی لوگ انکے پیچھے گئے انہوں نے ان کو تعلیم دی۔ 14 جب یسوع جھیل کے کنارے سے گزر رہے تھے ایک محصول وصول کر نے والے نے حلفی کے بیٹے لاوی کو دیکھا۔ لاوی محصول وصولی کے چبوترے پر بیٹھا تھا۔ یسوع نے کہا ، “میرے پیچھے آؤ” تب وہ اٹھ کر یسوع کے پیچھے ہو لیا۔

15 اسی دن کچھ ہی دیر بعد یسوع لاوی کے گھر میں کھانا کھا رہے تھے۔ وہاں کئی ایک محصول وصول کرنے والے اور دیگر بد کردار لوگ بھی یسوع اور ان کے شاگر دوں کے ساتھ کھانا کھا رہے تھے۔ ان لوگوں میں متعدد یسوع کے تابعین تھے۔ 16 شریعت کے معلمّین جو فریسی تھے دیکھے کہ محصول وصول کر نے والے عہدید اروں اور دیگر بد کردار لو گوں کے ساتھ یسوع کھا رہے تھے تو انہوں نے یسوع کے شاگردوں سے پوچھا، “وہ کیوں گنہگاروں اور محصول وصول کرنے والے عہدیدا روں کے ساتھ کھا نا کھاتاہے ؟۔”

17 یسوع نے یہ سناُ اور ان سے کہا، “صحت مندوں کے لئے طبیب کی ضرورت نہیں۔ بیماروں کے لئے طبیب کی ضرورت ہوتی ہے۔ میں شریف لوگوں کو بلا نے کے لئے نہیں آیاہوں میں گنہگاروں کو بلا نے کے لئے آیا ہوں۔”

یسوع دوسرے مذہبی پیشواؤں کی طرح نہیں ہے

18 یوحنا کے شاگرد اور فریسی لوگ روزہ رکھتے تھے۔چند لوگ یسوع کے پاس آئے اور پوچھا ، “یوحنا کے شاگرد اور فریسی بھی روزہ رکھتے ہیں۔لیکن تیرے شاگرد روزہ کیوں نہیں رکھتے ؟”

19 یسوع نے جواب دیا ، “جب شادی ہو رہی ہے ،اور جب دُلہا ساتھ رہتا ہے تو اس کے دوست غم نہیں کرتے اور نہ روزہ رکھتے ہیں۔ 20 لیکن ایک وقت آئے گا جب وہ اپنے دوستوں کو چھوڑ کر چلا جا ئے گا ،تب اسکے دوست فکر مند ہوں گے اور روزہ رکھیں گے۔

21 “کوئی بھی اپنی پرانی اور پھٹی ہوئی پوشاک پر نئے کپڑے کا پیوند نہیں لگا تا۔ اگر وہ ایسا پیوند لگا تا بھی ہے تو وہ پیوند سکڑ کر پھٹی ہوئی جگہ کو مزید بڑا بنا تا ہے۔ 22 اسی طرح لوگ نئی مئے کو پرُا نے مشکوں میں ڈال کر نہیں رکھتے کیوں کہ ایسا کرنے سے مشک بھی ٹوٹ جاتی ہے اور مئے بھی ضائع ہو جا تی ہے۔ اس لئے لوگ ہمیشہ نئی مئے کو نئی مشکوں میں ڈال کر رکھتے ہیں۔”

چند یہودیوں کا یسوع پر تنقید کرنا

23 سبت کے دن یسوع اپنے شاگردوں کے ساتھ چند کھیتوں سے گذر رہے تھے۔جب وہ چل رہے تھے تو شاگردوں نے کھا نے کے لئے دانے کی چند بالیاں توڑ لیں۔ 24 فریسیوں نے یہ دیکھا اور یسوع سے پوچھا، “تیرے شاگرد ایسا کیوں کرتے ہیں؟ سبت کے دن ایسا کرنا کیا یہودیوں کی شریعت کے خلاف نہیں ہے۔”

25 یسوع نے ان کو جواب دیا، “کیا تم نے نہیں پڑھاہے کہ داؤد اور اسکے لوگ جب بھوکے تھے اور جب انہوں نے کھا نا مانگا تو اس نے ان کے لئے کیا کیا تھا۔ 26 وہ اعلیٰ کاہن ابی یاتر کا دور تھا۔ داؤد ہیکل میں گیا اور اسنے خداوند کے لئے پیش کی ہوئی روٹی کھائی۔ موسٰی کی شریعت کہتی ہے صرف کاہن ہی روٹی کھا سکتا ہے داؤد نے اپنے ساتھ موجود لوگوں کو بھی روٹی دی۔”

27 اس کے بعد یسوع نے فریسیوں سے کہا ، “سبت کا دن اس لئے مقرّر ہوا کہ اس میں لوگوں کی مدد ہو نہ کہ لوگوں کی تخلیق کا مقصد یہ ہے کہ وہ سبت کے دن اس کے حوا لے ہو جائیں۔ 28 اسی لئے ابن آدم سبت کے دن کے لئے اور تمام دنوں کے لئے خداوند ہے۔”

وہ جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا ان کا شفا پانا

دوسرے دن یسوع یہودی کے عبادت خانہ میں گئے۔ وہاں ایک ہاتھ کا سوکھا ہوا آدمی تھا۔ وہاں پر موجود چند یہودی یسوع سے ہونے والی کسی غلطی کے منتظر تھے تا کہ وہ انکو مورد الزام ٹھہرائیں۔ وہ لوگ کڑی نظر رکھے ہوئے تھے کہ یسوع کیسے اس سکڑے ہاتھ والے آدمی کو اچھا کرینگے۔ یہ سبت کا دن تھا اس لئے وہ اس کے قریب ہی ٹھہرے۔ یسوع نے ہاتھ کے سوکھے ہوئے آدمی سے کہا ، “کھڑا ہوجا سبھی لوگوں کو اپنے کو دیکھنے دے۔”

تب یسوع نے لوگوں سے پوچھا، “سبت کے دن کونسا کام کرنے کی اجازت ہے نیک کام یا برا کام؟ کیا یہ صحیح ہے کہ ایک کی زندگی کو بچائی جائے یا نیست و نابود کردی جائے؟” لیکن وہ خاموش رہے کیوں کہ وہ جواب دینے سے قاصرتھے۔

یسوع نے غصّہ سے لوگوں کی طرف دیکھا۔ انکی ضد نے اسے رنجیدہ کیا۔ یسوع نے اس آدمی سے کہا، “تو اپنا ہاتھ آگے بڑھا۔” اس نے اپنا ہاتھ یسوع کی طرف بڑھایا۔ فوراً ً ہی اسکا ہاتھ شفا یاب ہو گیا۔ اس وقت فریسی یہودیوں کے ساتھ باہر گئے اور منصوبہ باندھنا شروع کیا کہ کس طرح یسوع کو قتل کیا جائے۔

یسوع مسیح کے پیچھے لوکوں کی بھیڑلگنا

یسوع اپنے شاگردوں کے ساتھ جھیل کی طرف گئے۔ گلیل کے کئی لوگ اس کے ساتھ ہو لئے۔ یہوداہ ،یروشلم اور ادونیہ سے دریائے یردن کے اس پار کے علاقے سے صور اور صیدا کے اطراف و اکناف والی جگہوں سے کثیر تعداد میں لوگ آئے۔ یسوع کی کار گزاریوں کو سن کر وہ لوگ آئے تھے۔

یسوع نے لوگوں کی اس بھیڑ کو دیکھ کر اپنے شاگردوں سے کہا اس کے لئے ایک کشتی تیار کرے تا کہ وہ لوگ کچل نہ دیں۔ 10 یسوع نے کئی لوگوں کو شفایاب کیا۔ اس لئے تمام مریض اس کو چھو نے کے لئے اس پر گر پڑے تھے۔ ناپاک روحوں سے متاثر کئی لوگ وہاں تھے۔ 11 بد روحیں یسوع کو دیکھ کر اس کے سامنے نیچے گرتے اور زور سے چیختے تھے کہ“تو خدا کا بیٹا ہے۔” 12 اس لئے یسوع نے ان کو اس بات کی سختی سے تاکید کی تھی کہ لوگوں کو معلوم نہ ہو کہ وہ کون ہے۔

یسوع کا بارہ رسولوں کا انتخاب کرنا

13 تب یسوع ایک پہاڑ پر چڑھ گئے یسوع نے چند لوگوں کو اپنے پاس آنے کے لئے کہا یسوع کی چاہت اور پسند کے لوگ یہی تھے۔ یہ لوگ یسوع کے پاس اُوپر گئے۔ 14 اس نے ان میں سے بارہ آدمیوں کو اسکے رسولوں کی حیثیت سے چن لیا۔ یسوع نے چاہا کہ یہ بارہ آدمی اس کے ساتھ رہیں اور ان کو دوسرے مقامات پر لوگوں کی تعلیم کے لئے بھیجا جائے۔ 15 اس کے علاوہ ان کو بد روحوں سے متاثر لوگوں کو بد روحوں سے چھٹکارہ دلانے کی لئے اختیارات دینا چاہا۔ 16 ان بارہ آدمیوں کو یسوع نے چن لیا وہ یہ ہیں:

شمعون ،یسوع نے اسکو پطرس نام دیا۔

17 زبدی کے بیٹے یعقوب اور یوحناّ ،یسوع نے انکو بُوانرگس کا نام دیا۔ اس کا مطلب “گرج کے بیٹے۔”

18 اندریاس

،فلپ اور برتلرمائی ،

متّی ،

توما ،

حلفی کا بیٹا یعقوب ،

تدّی

اور شمعون قوم پرست۔

19 اور یہوداہ اسکریوتی وہی ہے جس نے یسوع کو اس کے دشمنوں کے حوالے کیا۔

یسوع مسیح پر بد رُوح کے اثرات کا الزام

20 تب یسوع گھر کو گئے۔لیکن وہاں دوبارہ کئی لوگ جمع ہو گئے۔ اس وجہ سے یسوع اور اس کے شاگرد کھانا بھی نہ کھا سکے۔ 21 یسوع کے خاندان کے لوگوں کو ان تمام حالات کا علم ہوگا۔ چونکہ کچھ لوگوں نے کہا کہ یسوع پاگل ہے۔ ان کے خاندان کے لوگ ان کو لے جانے کے لئے آ ئے۔

22 شریعت کے معلّمین جو یروشلم سے آئے تھے انہوں نے کہا، “بلجبل(شیطان) اس میں ہے۔ وہ بد روحوں کے سردار کی مدد سے بد روحوں سے متاثر لوگوں کو چھٹکارہ دلاتا ہے۔”

23 اس لئے یسوع نے لوگوں کو ايک ساتھ بلایا اور انہیں تمثیلوں کے ذریعہ تعلیم دی۔ یسوع نے کہا، “شیطان کو شیطان کس طرح نکال سکتا ہے۔” 24 بادشاہت جو خود اپنے خلاف لڑتی ہے۔ خود قائم نہیں رہ سکتی۔ 25 جو خاندان بٹ گیاہو وہ باقی نہیں رہ سکتا۔ 26 اگر شیطان خود اپنے ہی خلاف پلٹ جائے اور بٹ جائے وہ کھڑا نہیں رہ سکتا اس کی حکومت کا خاتمہ ہو جا تا ہے۔

27 اگر کوئی آدمی کسی طاقتور آدمی کے گھر میں گھس کر چیزوں کو چرانا چاہتا ہو تو اسکو چاہئے کہ وہ پہلے طاقتور کو باندھے۔ تب کہیں اس کو طاقتور کے گھر سے اشیاء کا چرُانا ممکن ہو سکے گا۔

28 میں تم سے سچائی بتاتا ہوں لوگوں سے ہو نے والے تمام گناہوں کو اور کفریہ کلمات کی معافی مل سکتی ہے۔ 29 لیکن رُوح القدس کے خلاف جو کوئی گناہ کرے گا اسے کبھی معافی نہ ملے گی کیونکہ وہ ہمیشہ اس گناہ کا مجرم رہے گا۔”

30 یسوع نے یہ اس لئے کہا کہ معلّمیں شریعت کہتے ہیں کہ یسوع کے اندر ناپاک روح ہے۔

یسوع کے شاگرد ہی اس کے خاندان کے حقیقی افراد ہیں

31 تب یسوع کی ماں اور اسکے بھائی وہاں آئے وہ باہر کھڑے ہو گئے اور ایک آدمی کو اندر بھیجا کہ یسوع مسیح کو باہر آنے کے لئے کہے۔ 32 کئی لوگ یسوع کے اطراف بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے یسوع سے کہا، “آپکی ماں اور آپکے بھائی باہر آپکا انتطار کر رہے ہیں۔”

33 یسوع نے جواب دیا ، “میری ماں کون ؟ میرے بھائی کون ؟” 34 تب اس نے اپنے اطراف بیٹھے ہوئے لوگوں کی طرف دیکھ کر کہا ، “یہی لوگ میری ماں اور میرے بھا ئی ہیں۔ 35 جو کوئی خدا کی مرضی کے مطابق چلے گا وہی میرا بھا ئی بہن اور میری ماں ہوگی۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International