Beginning
ہو سیع کے ذریعے سے خدا وند خدا کا پیغام
1 یہ خداوند کا وہ پیغام ہے جو بیری کے بیٹے ہوسیع کے پاس آیا تھا۔ یہ پیغام اس وقت آیا تھا جب یہودا ہ میں عُزّیاہ، یو تام، آخز اور حزقیاہ کی حکمرانی تھی۔ یہ ان دنوں کی بات ہے جب اسرائیل کے بادشا ہ یو آس کے بیٹے یربعام کا دو ر تھا۔
2 ہوسیع کے لئے یہ خداوند کا پہلا پیغام تھا۔خداوند نے ہو سیع سے کہا، “جا، اور اس بے وفا عورت سے شادی کر جو بے وفا ہے اور بے وفائی کی اولاد حاصل کر۔ [a] کیونکہ ملک نے خداوند کو چھوڑ کر بڑی بے وفائی کی ہے۔”
یزرعیل کی پیدا ئش
3 اس لئے ہوسیع نے دبلا ئم کی بیٹی جُمر سے شادی کر لی۔جمر حاملہ ہو ئی اور اس نے ہوسیع کے لئے ایک بیٹے کو جنم دیا۔ 4 خداوند نے ہوسیع سے کہا، “اس کا نام یزرعیل [b] رکھو کیونکہ میں عنقریب ہی یا ہو کے گھرانے سے یزرعیل کے خون کا بدلہ لونگا۔ پھر اس کے بعد اسرائیل کے گھرانے کی سلطنت کو تمام کر دونگا۔ 5 اس موقع پر یزرعیل کی وا دی میں، میں اسرائیل کی کمان کو تو ڑ دونگا۔”
لو رُحامہ کی پیدا ئش
6 اس کے بعد جُمر پھر حاملہ ہو ئی اور اس نے ایک لڑکی کو جنم دیا۔خداوند نے ہو سیع سے کہا، “اس لڑکی کانام لو رُحامہ [c] رکھ کیونکہ میں اب اسرائیل کے گھرانے پر اور زیادہ رحم نہیں کرونگا۔ میں انہیں معاف نہیں کرونگا۔ 7 بلکہ میں یہوداہ کے گھرانے پر رحم کرونگا۔ میں یہودا ہ کے گھرانے کو بچا ؤں گا۔ مگر انکو بچانے کیلئے میں نہ تو کمان اور نہ تلوار اور نہ ہی لڑائی کے گھوڑوں اور سپا ہیوں کا استعمال کرونگا۔ میں خود اپنی قدرت سے انہیں بچا ؤں گا۔”
لو عمّی کی پیدا ئش
8 جمر کا لو رحامہ کو دودھ پلانا چھُڑانے کے بعد وہ پھر حاملہ ہو گئی۔ اس نے ایک بیٹے کو جنم دیا۔ 9 اس کے بعد خداوند نے کہا، “اس کا نام لو عمّی [d] رکھ کیوں؟ کیونکہ تم میرے لوگ نہیں ہو اور میں تمہا را خدا نہیں ہوں۔”
خداوند خدا کا وعدہ اسرائیلی کثرت سے ہونگے
10 “ آنے وا لے دنوں میں بنی اسرائیل دریا کی ریت کی مانند بے شمار اور بے قیاس ہونگے۔ اور جہاں ان سے یہ کہا جا تا تھا کہ تم میرے لوگ نہیں ہو وہیں پر وہ زندہ خدا کے فرزند کہلا ئیں گے۔
11 اس کے بعد یہوداہ اور بنی اسرائیل ایک ساتھ پھر اکٹھے کئے جا ئیں گے۔ وہ اپنے لئے ایک حکمراں مقرر کرینگے۔ پھر وہ لوگ اس زمین سے با ہر چلے جا ئیں گے۔ [e] یزرعیل کا دن صحیح معنوں میں عظیم ہو گا۔”
2 “تم اپنے بھا ئیوں کو کہو تم میرے لوگ ہو، ’اور اپنی بہنو ں کو بتا ؤ، ’اس نے تجھ پر مہربانی کی ہے۔”
اسرائیلی قو م سے خداوند کا کہنا
2 “اپنی ماں [f] کے خلاف الزام عائد کرو۔ کیونکہ نہ وہ میری بیوی ہے اور نہ ہی میں اس کا شو ہر ہوں۔ اس سے کہو کہ وہ بے وفائی نہ کرے۔اس سے کہو کہ وہ اپنے عاشقوں کو اپنے پستانو ں سے دور کرے۔ 3 اگر وہ اس بُرے اعمال کوچھوڑ نے سے انکار کرے تو میں اسے برہنہ کردونگا۔ میں اسے ایسا پیش کرونگا جیسا وہ اس دن تھی، جب وہ پیدا ہو ئی تھی۔ میں اسے ویران جگہ کی طرح ریگستان میں تبدیل کردونگا۔ میں اسے پیاس سے مجبور ہو کر ماردونگا۔ 4 میں اس کے بچوں پر رحم نہ کرونگا۔ کیونکہ وہ بے وفائی کے بچے ہیں۔ 5 انکی ماں وفادار نہیں تھی۔ اس نے شرمناک کام کیا تھا۔اس نے کہا تھا، ’میں اپنے یاروں کے پاس چلی جا ؤنگی۔ جو مجھے کھانے اور پینے کو دیتے ہیں۔ وہ مجھے اون اور کتانی کپڑے اور زیتون کا تیل اور مئے دیتے ہیں۔‘
6 “اس لئے میں،خداوند تیری راہ کانٹوں سے بھردونگا۔ میں ایک دیوار کھڑی کردونگا۔جس سے اسے اپنا راستہ ہی نہیں مل پائے گا۔ 7 وہ اپنے یاروں کے پیچھے بھاگے گی، مگر وہ انہیں حاصل نہیں کر سکے گی۔ وہ اپنے یارو ں کو ڈ ھونڈ تی پھرے گی، لیکن انہیں ڈھونڈ نہ پا ئے گی۔ پھر وہ کہے گی، ’میں اپنے پہلے شو ہر (خدا ) کے پاس لوٹ جا ؤنگی۔ جب میں اس کے ساتھ تھی میری زندگی بہت اچھی تھی۔ آج کے مقابلہ میں ان دنوں میری زندگی زیادہ بہتر تھی۔‘
8 “اسنے یہ تسلیم نہیں کیا کہ میں (خداوند )اسے اناج و مئے اور تیل دیا کر تا تھا۔ میں اسے زیادہ سے زیادہ چاندی اورسونا دیتا رہتا تھا۔ لیکن بنی اسرائیلو ں نے اس چاندی اور سونے کا استعمال بعل کے بتوں کو بنانے میں کیا۔ 9 اس لئے میں (خداوند ) واپس جا ؤنگا اور اپنے اناج کو اس وقت وا پس لے لونگا جب وہ پک کر کٹا ئی کیلئے تیار ہو گا۔ میں اس وقت اپنی مئے کو واپس لے لونگا جب انگور پک کر تیار ہونگے۔ اور اپنے اونی اور کتانی کپڑے جو اس کی ستر پوشی کر تے ہیں چھین لونگا۔ 10 اب میں اس کے فاحشہ گری اس کے یاروں کے سامنے فاش کرونگا۔ کو ئی بھی شخص اسے میری قوت سے نہیں بچا پائے گا۔ 11 میں اس کو جشنوں اور نئے چاند کی عید، دعوت،سبت کے ایام اور خاص عید میں حصہ لینے سے رو کونگا۔ 12 اس کے انگور کی بیلوں اور انجیر کے درختوں کو میں فنا کردونگا۔اس نے کہا تھا، ’ یہ چیزیں میرے یاروں نے مجھے دی تھیں۔‘ وہ کسی اجڑے جنگل جیسے ہو جا ئیں گے۔ ان درختوں سے جنگلی جانور آکر اپنی بھوک مٹا یا کرینگے۔
13 “وہ بعل کی خدمت کیا کر تی تھی۔ اس لئے میں اسے سزادونگا۔اس نے بعل دیوتاؤں کے آگے بخور جلایا۔ وہ با لیوں اور زیوروں سے آراستہ ہو کر اپنے یارو ں کے پیچھے گئی اور مجھے بھول گئی۔” خداوند نے یہ کہا۔
14 “تو بھی میں (خداوند ) اسے فریفتہ کرلونگا اور بیابان میں لا کر اس سے تسلی کی باتیں کہونگا۔ 15 میں اسے وہاں انگور کا با غ دونگا۔ اور عکور کی وادی بھی جو امید کا دروازہ ہو گا۔ پھر وہ مجھے اس طرح جواب دیگی جیسے اس وقت دیا کر تی تھی جب وہ نو جوان تھی۔ جب وہ مصر سے با ہر آتی تھی۔” 16 اور خداوند فرماتا ہے۔
“اس موقع پر، تو مجھے، میرا شو ہر” کہہ کر پکاریگی۔ تب تو مجھے اور “میرے بعل ” کہہ کر نہیں پکاریگی۔ 17 میں بعل دیوتاؤں کا نام اس کے منہ سے ہٹادونگا۔اور ان ناموں کو بھلا دیا جا ئے گا۔
18 “پھر میں جنگل کے جانوروں، آسمان کے پرندوں اور زمین پر رینگنے وا لے جانداروں کے ساتھ اس موقع پر اسرائیلیوں کے لئے معاہدہ کرونگا۔ میں کمان، تلوار اور جنگ کیلئے ہتھیار وں کو توڑ پھینکونگا اور لوگوں کو امن سے لیٹنے دونگا۔ 19 اور میں (خداوند ) تمہیں ابدی دلہن بنا لونگا۔ میں تجھے نیکی،راستی محبت اور رحم کے ساتھ اپنی دلہن بنا لونگا۔ 20 میں تجھے اپنی سچی دلہن بنا لوں گا۔ تب تو یقیناً خداوند کو جان جا ئے گی۔ 21 اس موقع پر میں تجھے جواب دوں گا۔” خداوند فرماتا ہے:
“میں آسمانوں سے بات کروں گا
اور آسمان زمین پر بارش برسا ئیگا۔
22 اور زمین اناج، مئے اور تیل پیدا کرے گی
اور وہ یزرعیل کی مانگ پو ری کرے گی۔
23 میں اس کی زمین پر اس کے بہت سے بیج بو ؤں گا۔
میں لو رُحامہ پر رحم کروں گا۔
میں لو عمّی سے کہوں گا،
’تم میرے لوگ ہو‘ اور وہ مجھ سے کہے گا، ’تو ہمارا خدا ہے‘ ”
ہوسیع کا جمر کو غلامی سے چھڑانا
3 اس کے بعد خداوند نے مجھ سے پھر کہا، “جا اس عورت سے جو اپنے عاشق کی معشوقہ تھی اور جس نے زناکاری کی،اس سے اسی طرح محبت کرنا جا ری رکھ۔جس طرح کہ خداوند بنی اسرائیل سے لگاتار محبت رکھتا ہے۔اس کے با وجود نفیس سامانوں کے ساتھ جس کا استعمال قربانی میں ہو تا ہے غیر خداوند کی طرف مُڑ جا تے ہیں۔
2 اس لئے میں نے اسے پندرہ چاندی کے سکے اور ڈیڑھ خومر جَو دیکر خرید لیا۔ 3 پھر اس نے کہا، “تجھے گھر میں میرے ساتھ بہت دنو ں تک رہنا ہے اور بے وفائی سے باز رہنا ہے۔ تم دوسرے آدمیوں کے ساتھ جنسی تعلقا ت نہیں کرو گے۔ تب میں تیرا شو ہر بنوں گا۔”
4 اسی طرح بنی اسرا ئیل بہت دنوں تک بغیر کسی بادشا ہ یا کسی قائدین کے رہیں گے۔ وہ بغیر قربانی کے یا بغیر یادگار کے پتھر کے رہیں گے۔ وہ بغیر ایفود کے یا بغیر کسی گھریلو دیوتا کے رہیں گے۔ 5 اس کے بعد بنی اسرائیل لوٹ آئیں گے اور خداوند اپنے خدا اور اپنے بادشا ہ داؤد کی کھوج کرینگے۔ آخر ی دنوں میں وہ خداوند کی تعظیم اور خوف کرینگے اور اس کے اچھے تحفوں کو حاصل کرینگے۔
اسرائیل پر خداوند کا غصّہ
4 اے بنی اسرائیل خداوند کے پیغام کو سنو۔ کیونکہ اس ملک کے رہنے وا لوں کے خلاف خداوند کا بحث ہے۔“کیوں کہ وہاں کی زمین میں کو ئی سچا ئی یا وفاداری یا پیار یا خدا کا علم نہیں ہے۔ 2 یہ لوگ جھوٹا عہد کر تے ہیں جھوٹ بولتے ہیں، قتل کر تے ہیں اور چوریاں کر تے ہیں۔ وہ حرامکاری کر تے ہیں۔اور پھر اس سے ان کے نا جا ئز بچے ہو تے ہیں۔ یہ لوگ ایک کے بعد ایک کو قتل کر تے چلے جا تے ہیں۔ 3 اس لئے یہ ملک ایسا ہو گیا جیسا کسی کی موت کے اوپر رو تا ہوا کو ئی شخص ہو، یہاں کے سبھی لوگ کمزور ہو گئے ہیں۔ یہاں تک کہ جنگل کے جانور آسمان کے پرندے اور سمندر کی مچھلیا ں مر رہی ہیں۔ 4 کسی ایک شخص کو دوسرے پر نہ تو کو ئی الزام لگانا چا ہئے اور نہ ہی بحث کرنی چا ہئے۔اے کا ہن میری بحث تمہارے خلاف ہے۔ 5 اے کا ہنو! تم دن کو گر پڑو گے اور رات کو تمہا رے ساتھ نبی بھی گرینگے۔ میں تمہا ری ماں کو نیست ونابود کردوں گا۔
6 “میرے لوگ بے خبری کی وجہ سے تبا ہ ہو گئے۔ چونکہ تم نے میرے علم کو رد کیا اس لئے میں بھی تم کو رد کروں تا کہ تم میرے حضور کا ہن نہ ہو گے۔ تم نے اپنے خدا کی شریعت کو بُھلا دیا ہے۔اسلئے میں تمہا ری اولاد کو بھول جا ؤں گا۔ 7 جیسے کہ وہ اور مغرور ہو تے چلے گئے۔ میرے خلاف وہ زیادہ گنا ہ کر تے چلے گئے اسلئے میں ان کی حشمت کو شرمندگی سے بدل ڈا لوں گا۔
8 “کا ہن میرے لوگوں کے گنا ہ میں شامل ہو گئے۔ وہ ان گنا ہوں کو زیادہ سے زیادہ چاہتے چلے گئے۔ 9 اسلئے کا ہن لوگ ان لوگوں سے الگ نہیں ہیں۔میں انہیں ان کے بُرے کاموں کا بدلہ دوں گا۔ انہوں نے جو بُرے کام کئے ہیں،میں ان سے ان کا بدلہ لونگا۔ 10 وہ کھانا تو کھا ئیں گے لیکن وہ آسودہ نہیں ہونگے۔ وہ جنسی گنا ہ کرینگے لیکن ان کی اولاد نہیں ہو گی۔ ایسا کیوں؟ کیوں کہ انہوں نے خداوند کو چھوڑدیا اور جسم فروشوں کے جیسے ہو گئے۔
11 “جنسی گنا ہ مئے، اور نئی مئے کسی بھی شخص کے صحیح طریقے سے سوچنے کی قوت کو فنا کر دیتی ہے۔ 12 میرے لوگ لکڑی کے ٹکڑوں سے سوال کر تے ہیں۔ وہ ان چھڑیو ں سے جواب کی امید رکھتے ہیں کیوں؟ کیونکہ اس کی بداخلاق جنسی خواہشات نے ان کو گمراہ کیاہے۔ اور اسلئے اپنے خدا کی پناہ کی تلاش کے بجائے جھوٹے دیوتاؤں کے پیچھے بھاگتے ہیں، طوائف کی طرح سلوک کر تے ہیں۔ 13 وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر قربانیاں پیش کیا کر تی ہیں۔ اور وہ پہاڑو ں پر بلوط کے درختوں، حور درختوں اور بو قیذار درختوں کے نیچے بخور جلاتے ہیں، کیونکہ ان کا سایہ اچھا ہے۔ اسلئے تمہا ری بیٹیاں بدکاری کر تی ہیں۔
14 “میں تمہا ری بہوں بیٹیوں کو بدکاری کے لئے بدنام نہیں کرونگا۔ کیوں کہ آدمی جنسی گناہ کر نے کے لئے طوائف کے پاس جا تے ہیں اور ہیکل کی طوائفوں [g] کے ساتھ قربانیاں پیش کر تے ہیں۔ اسلئے وہ بے وقوف لوگ اپنے آپ کو برباد کر رہے ہیں۔
اسرائیل کی شرمناک گنا ہ
15 “اے اسرائیل اگر چہ تو بدکاری کرے تو بھی ایسا نہ ہو کہ یہودا ہ بھی گنہگار کہلا ئے، تم جلجال کو نہ جاؤ اور بیت آؤن [h] پر نہ جا ؤ۔ ’خداوند کی حیات‘ کی قسم نہ کھا ؤ۔ 16 مگر اسرائیل ضدی ہے۔ اسرائیل جوان نَر بچھڑے کی مانند ضدی ہے۔اس لئے اب خداوند اسے ضرور گھاس کے بڑے میدان میں جھُنڈ کی مانند کھلا ئے گا۔
17 افرائیم بھی اس کے بتوں میں اس کا ساتھی بن گیا ہے۔اسلئے اسے اکیلا چھوڑدو۔ 18 اسرائیل کے آدمی میخواری کے بعد طوائفوں کی طرح حرکتیں کیں۔افرائیم کے حکمراں رشوت خوری کو پسند کر تے ہیں اور اس کی مانگ کر تے ہیں۔ وہ اپنے لوگو ں پر شرمندگی لا تے ہیں۔ 19 ایک زور آور ہوا انہیں اڑا لے جا ئے گی۔ان کے بتو ں کے لئے قربانیاں ان کے لئے شرمندگی لا ئے گی۔”
قائدین نے اسرائیل اور یہودا ہ سے گنا ہ کر وا ئے
5 “اے کا ہنو یہ بات سنو! اے بنی اسرائیل کان لگا ؤ! اے بادشا ہ کے گھرانو سنو! کیوں کہ فیصلہ تمہا رے لئے ہے۔
“تم مصفاہ پر پھندہ کی مانند ہو اور تبور پر پھیلے ہو ئے جال کی مانند تھے۔” 2 تم نے بہت برے کام کئے ہیں۔ اس لئے میں تم سب کو سزا دونگا۔ 3 میں افرائیم کو جانتا ہوں۔میں ان باتوں کو بھی جانتا ہوں جو اسرائیل نے کی ہیں۔ اے افرائیم تو نے بدکاری کی ہے۔ اسرائیل گنا ہوں سے ناپاک ہو گیا ہے۔ 4 ان کے برے عمل انہیں خدا کے پاس لوٹنے سے روک رہے ہیں۔ وہ بے وفائی [i] کے لئے رہتے ہیں وہ خداوند کو نہیں جانتے۔ 5 اسرائیل کا تکبر ہی ان کی مخالفت میں ایک گواہ بن گیا ہے۔اس لئے اسرائیل اور افرائیم اپنی بدکاری میں گرینگے اور ان کے ساتھ ہی یہودا ہ بھی ٹھو کر کھا ئے گا۔
6 “وہ لوگ خداوند کی کھوج میں نکل پڑیں گے۔ وہ اپنی “بھیڑوں” اور“ گا ئیوں” کو بھی اپنے ساتھ لے لیں گے۔ مگر وہ خداوند کو نہیں پا سکیں گے۔ کیونکہ خداوند نے انہیں چھوڑدیا ہے۔ 7 انہوں نے خداوند کے خلاف بے وفائی کی۔ ان کی اولاد کچھ اجنبیوں جیسی تھی۔اس لئے اب وہ لوگوں کو اور ان کی زمین نئے چاند کی عید کے موقع پر بر باد کر دیگا۔”
اسرائیل کی تبا ہی کي نبوت
8 “جبعہ میں بگل پھونکو
رامہ میں بگل بجاؤ،
بیت آون میں اگاہی کی آواز لگا ؤ۔
اے بنیمین دشمن تمہا رے پیچھے پڑا ہے۔
9 افرائیم سزا کے وقت میں اجاڑ ہو جا ئے گا۔
اے اسرائیل کے گھرانو! میں (خداوند ) تمہیں بتانا چا ہتا ہو ں کہ
یقیناً ہی وہ باتیں ہو نے وا لی ہے۔
10 یہودا ہ کے امراء چور کی مانند بن گئے ہیں۔ وہ کسی اورشخص کی زمین چرانے کی کوشش کر تے رہتے ہیں۔
اسلئے میں (خدا ) ان پر قہر پانی کی طرح انڈیلوں گا۔
11 افرائیم کو سزا دی جا ئے گی
اور انہیں کچل دیا جا ئے گا
کیونکہ اس نے جھو ٹے خدا ؤں کے کا ہنو ں کی ہدایت کا پالن کیا۔
12 میں افرائیم کو ایسے فنا کروں گا جیسے کو ئی پتنگا کسی کپڑے کو بگاڑے۔
یہودا ہ کو میں ویسے فنا کروں گا جیسے دیمک کسی لکڑی کو کر تاہے۔
13 افرائیم اپنی بیماری دیکھ کر اور یہودا ہ اپنا زخم دیکھ کر اسور کی پناہ میں گئے۔
وہ لوگ اس عظیم بادشا ہ سے اپنی مدد کیلئے عاجزی کئے لیکن وہ تمہا رے زخم کو اچھا نہ کرپا ئے گا۔
14 کیونکہ میں افرائیم کے لئے شیرِ ببر
اور یہودا ہ کے لئے جوان شیروں کی مانند بنوں گا۔
میں انہیں پھاڑ ڈا لونگا اور تب چلا جا ؤں گا۔
میں ان کو دور لے جا ؤں گا مجھ سے کو ئی بھی ان کو بچا نہیں پا ئے گا۔
15 پھر میں اپنی جگہ لوٹ جا ؤں گا۔
جب تک کہ وہ خود کو مجرم نہیں مانیں گے۔
جب تک کہ وہ میری تلاش کر تے ہو ئے نہ آئیں گے۔
جب تک کہ وہ اپنی مصیبتوں میں مجھے ڈھونڈ نے کی کو شش نہ کریں گے۔”
خداوند کی جانب لوٹ آنے کا صلہ
6 “ آؤ ہم خدا کے پاس واپس چلیں۔
اس نے خود ہمیں مارا ہے اور وہی خود ہمیں شفا بخشے گا۔
اسی نے ہملوگوں کو زخمی کیا ہے اور وہ خود ہما رے زخموں پر مرہم پٹی کریگا۔
2 دو دن بعد وہی ہمیں دوبارہ زندگی کی جانب لو ٹا ئے گا۔
تیسرے دن وہ خود ہمیں اٹھا کر کھڑا کریگا۔
ہم اس کے سامنے دوبارہ زندگی بسر کریں گے۔
3 آؤ! خداوند کے بارے میں جانکاری حاصل کریں۔
آؤ خداوند کو جاننے کی سخت کوشش کریں۔
اس کا آنا اُتنا ہی یقینی ہے جتنا صبح کا آنا
خداوند ہمارے پاس ویسے ہی آئے گا
جیسے کہ موسم بہار کی وہ بارش آتی ہے جو زمین کو سیراب کر تی ہے۔”
لوگ وفادار نہیں ہیں
4 “اے افرائیم! تم ہی بتاؤ کہ میں (خداوند) تمہا رے ساتھ کیا کرو ں؟
اے یہوداہ! تمہا رے ساتھ مجھے کیا کرنا چا ہئے؟
کیونکہ تمہا ری نیکی صبح کے بادل
اور شبنم کی مانند او جھل ہو تی رہتی ہے۔
5 میں نے نبیوں کا استعمال کیا
اور لوگوں کے لئے شریعت دی۔
میرے حکم پر لوگوں کو ہلاک کیا گیا،
ان فیصلوں سے اچھی باتیں ظا ہر ہونگی۔
6 کیونکہ مجھے سچی محبت پسند ہے نہ کہ قربانی پسند ہے
اور خدا شناسی کوجلانے کے نذرانہ سے زیادہ چاہتا ہوں۔
7 لیکن لوگوں نے معاہدہ تو ڑا تھا جیسے اسے آدم نے تو ڑا تھا۔
اپنے ہی ملک میں انہوں نے میرے ساتھ بے وفائی کی۔
8 جلعاد ان لوگوں کا شہر ہے، جو بُرے کاموں کو کیا کر تے ہیں۔
وہاں کے لوگ چال با ز ہیں اور وہ دوسروں کو ہلاک کر تے ہیں۔
9 جیسے ڈا کو گھات میں چھپے رہتے ہیں
تا کہ جو لوگ وہا ں سے گذر رہے ہیں اس پر حملہ کریں۔
ویسے ہی کا ہنوں کے گروہ ہیں۔ وہ لوگ سکم تک سڑک پر لوگوں پر حملہ کر تے ہیں
اور انہیں مارڈالتے ہیں۔ انہوں نے بُرے کام کئے تھے۔
10 میں نے بنی اسرائیل میں بھیانک چیز دیکھی ہے۔
افرائیم وفادار نہیں تھا اسرائیل نجس ہو گیا ہے۔
11 یہودا ہ کٹا ئی کے وقت تیرے لئے منصوبہ بند ہے۔
یہ تب ہو گا جب میں اپنے لوگوں کو قید سے وا پس لا ؤنگا۔”
7 “جب میں اسرائیل کو صحت یاب کرونگا!
لوگ افرائیم کے گناہ جان جا ئیں گے
اور لوگو ں کے سامنے سامریہ کے بُرے کام ظا ہر ہونگے۔
کیوں کہ انہوں نے جھوٹ بو لے اور دھو کہ دیئے۔ چورآئے، ڈا کوں نے گلیوں پر حملہ کیا۔
2 لوگوں کو یقین نہیں ہے کہ میں ان ساری شرارت سے وا قف ہوں۔
اب ان کے اعمال جو مجھ پر عیاں ہیں ان کو گھیر لیا ہے۔
3 وہ اپنی شرارتوں سے اپنے بادشا ہ کو خوش کر تے ہیں۔
وہ جھوٹے خدا ؤں کی پرستش کر کے اپنے امراء کو خوش کر تے ہیں۔
4 وہ سب زناکار ہیں۔
وہ سب تنور کی مانند یا نان با ئی (بیکر ی وا لا ) کی طرح ہیں
جو کہ آٹا گوندھنے سے لے کر خمیر کے پھولنے تک آگ کو نہیں بھڑکا تا ہے۔
5 ہمارے بادشا ہ کے دو ر میں شریف لوگ مئے کی گرمی سے بیمار ہو گئے ہیں۔
بادشا ہ ان لوگوں کے سا تھ پیتا ہے جو ہنسی اُڑا تے ہیں۔
6 ان لوگوں کا دِل جو خفیہ منصوبے بنا تے ہیں
اور جلتے ہو ئے تنور کی طرح جوش سے جل اٹھتے ہیں
انکی جوش ساری رات جلتی ہے
اور صبح میں آگ کی طرح شعلہ زن ہو تی ہے۔
7 وہ سب لوگ تنور کی مانند دہکتے ہیں،
انہوں نے اپنے بادشا ہو ں کو نیست و نابود کیا تھا۔
اور سب حکمرانوں کو نیست ونابود کیا تھا۔
ان میں سے کو ئی بھی میری پناہ میں نہیں آیا تھا۔”
اسرائیل اپنی تبا ہی سے بے خبر ہے
8 “افرائیم دوسری قوموں کے ساتھ ملا جلا کر تا ہے۔
افرائیم اس رو ٹی کی مانند ہے جسے دونوں جانب سے الٹا ئی نہ گئی ہو۔
9 افرائیم کی توانا ئی غیروں نے غرق کی ہے مگر افرائیم کو اس کا پتا نہیں ہے۔
اور بال سفید ہو نے لگے پر وہ بے خبر ہے۔
10 افرائیم کا تکبر اس کی مخالفت میں بولتا ہے،
لوگوں نے بہت زیادہ مصیبتیں جھیلی ہیں۔
مگر اب بھی خداوند اپنے خدا کے پاس نہیں لو ٹے ہیں۔
اور ان ساری باتوں کے ہو تے ہو ئے بھی اسکی تلاش نہیں کئے۔
11 افرائیم بے وقوف وبے دانش فاختہ ہے۔
لوگوں نے مصر سے مدد مانگی اور لوگ اسور کی پناہ میں گئے۔
12 وہ ان ملکوں کی پناہ میں جا تے ہیں۔
مگر میں اپنے جال میں ان کو پھنساؤں گا۔
میں اپنا جال ان کے اوپر پھینکوں گا۔
میں ان کو ایسے نیچے کھینچ لونگا جیسے پرندو ں کو پھندا میں پکڑليا جا تا ہے
اور میں ان لوگوں کو نبیوں کی کہی ہو ئی باتوں کے مطابق سخت سزا دونگا۔
13 اس کا بُرا ہو کیوں کہ اس نے مجھے چھوڑدیا۔
وہ لوگ تبا ہ و برباد کئے جا ئیں گے۔
کیوں کہ وہ میرے خلاف باغی ہو گئے۔
میں ان لوگو ں کو بچا تا لیکن وہ میرے خلاف میں جھوٹ بولے۔
14 وہ کبھی اپنے دلو ں سے مجھے نہیں پکار تے ہیں
جب وہ بستر پر پڑے ہو تے ہیں تو چلاتے ہیں۔
جبکہ دوسرے ملکو ں میں غذا اور مئے کی تلاش میں وہ مجھ سے مُڑگئے۔
15 میں نے ان لوگو ں کو تربیت دی تھی۔
اور ان کے بازوؤں کو مضبوط بنایا تھا۔
لیکن وہ لوگ میرے خلاف بُرے منصوبے بنا ئے۔
16 وہ جھو ٹے بتوں کی جانب مُڑ گئے۔
وہ اس کمان کی مانند بنے جو دغا دینے وا لی ہے۔
ان کے امراء اپنی ہی قوت کی شیخی بگھار تے تھے۔
مگر انہیں تلوار کے گھاٹ اتارا جا ئے گا۔
پھر لوگ مصر میں ان پر ہنسیں گے۔
©2014 Bible League International