Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
حزقی ایل 46-48

حکمراں اور تقریب

46 خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اندرونی آنگن کا مشرقی پھاٹک کام کے چھ دنوں میں بند رہیگا۔ لیکن یہی سبت کے دن اور نئے چاند کے دن کھلیگا۔” حکمراں پھاٹک کی دہلیز سے اندر آئیں گے۔ اور اس پھاٹک کے ستون کے سہا رے کھڑے ہونگے۔ تب کا ہن حکمراں کو جلانے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی چڑھا ئے گا۔ حکمراں پھاٹک کے آستانہ پر عبادت کریں گے۔ تب و ہ با ہر جا ئے گا لیکن پھاٹک شام ہو نے تک بند نہیں ہو گا۔ سبھی لوگ بھی اسی پھاٹک کے دروازہ پر سبت کے دن اور نئے چاند کے وقتوں میں خداوند کے حضور عبادت کیا کریں گے۔

“حکمراں کوخداوند کيلئے سبت کے دن جلانے کی قربانی پیش کرنا چا ہئے۔اسے بے عیب چھ میمنہ اور بے عیب ایک مینڈھا دینا چا ہئے۔ اسے ایک ایفہ نذر کی قربانی مینڈھے کے ساتھ دینی چا ہئے حکمراں اتنی اناج کی قربانی میمنوں کے ساتھ دے گا۔ جتنی وہ دے سکتا ہے۔ اسے ایک ہین زیتون کا تیل ہرایک ایفہ نذر کے ساتھ دینا چا ہئے۔

“نئے چاند کے دن اسے ایک بیل قربانی کر ناچا ہئے۔ جو بے عیب ہو۔ وہ چھ میمنے اور ایک مینڈھا جو بے عیب ہو بھی قربانی کریگا۔ حکمرا ں کو بیل کے ساتھ ایک ایفہ اناج کی قربانی دینی چا ہئے۔ حکمرا ں کو میمنوں کے سا تھ اناج کی قربانی اور ہر ایک ایفہ اناج کی قربانی کے لئے ایک ہین تیل جتنا ہو سکے دینا چا ہئے۔

“حکمراں کو مشرقی پھاٹک کے برآمدہ سے ہو کر مقدس جگہ میں آنا چا ہئے اور اسی راستے سے وا پس جانا چا ہئے۔

“جب ملک کے با شندے خداوند سے ملنے مقررہ تقریب پر آئیں گے تو جو شخص شمالی پھاٹک سے سجدہ کرنے کیلئے داخل ہو گا وہ جنوبی پھاٹک سے جا ئے گا۔جو شخص جنوبی پھاٹک سے داخل ہوگا۔ وہ شمالی پھاٹک سے جائے گا۔ کوئی بھی اسی راستہ سے نہیں لوٹے گا جس سے داخل ہوا ہو۔ ہر ایک شخص کو سیدھے آگے بڑھنا چاہئے۔ 10 جب لوگ اندر جائیں گے تو حکمراں کو اندر جانا چاہئے۔ اور جب لوگ باہر جائیں گے تو حکمراں کو بھی با ہر جانا چاہئے۔

11 “تقریب کے دنوں اور دوسرے خاص اجلاس کے موقعوں پر ایفہ اناج کی قربانی ہر نئے بیل کے ساتھ چڑھائی جانی چاہئے۔ ایک ایفہ اناج کی قربانی ہر مینڈ ھے کی ساتھ چڑھائی جانی چاہئے۔ اور ہر ایک میمنہ کے ساتھ اسے جتنا زیادہ وہ دے سکے دینا چاہئے۔ لیکن اسے ایک ہین تیل ہر ایک ایفہ کے لئے تحفہ کے طور پر دینا چاہئے

12 “جب حکمراں خدا وند کو رضا کی قربانی دیتے ہیں یہ جلانے کی قربانی، ہمدردی کی قربانی یا رضا کی قربانی ہو سکتی ہے۔ جب یہ قربانی پیش کی جائے گی تو اسکے لئے مشرق کا پھاٹک کھلا ہونا چاہئے۔ تب اسے اپنی جلانے کی قربانی اور اپنی ہمدردی کی قربانی کو سبت کے دن کی طرح چڑھانی چاہئے۔ اسکے چلے جانے کے بعد پھاٹک بند ہوجائے گا۔

روزانہ کی قربانی

13 “تمہیں ایک برس کا ایک بے عیب میمنہ چڑھانا چاہئے۔ یہ ہر روز صبح خدا وند کے جلانے کی قربانی کے لئے ہوگا۔ 14 تم ہر روز میمنہ کے ساتھ اناج کی قربانی بھی چڑھاؤ گے۔ یعنی ایفہ کا چھٹا حصہ آٹا اور ایک تہائی ہین تیل اس میں ملاؤ گے۔ یہ خدا وند کے حضور میں روزانہ اناج کی قربانی کے طور پر چڑھائی جائے گی۔ 15 اس طرح وہ لوگ ہمیشہ میمنہ، اناج کی قربانی اور جلانے کی قربانی کے لئے تیل ہر روز صبح چڑھاتے رہیں گے۔ ”

اپنی اولاد کو حکمراں کی طرف سے زمین دینے کے آئین

16 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اگر حکمراں اپنی زمین کے کسی حصہ کو اپنے بیٹوں کو تحفہ کے طور پر دیں گے تو وہ بیٹوں کی ہوگی یہ انکی میراث ہے۔ 17 لیکن اگر کوئی حکمراں اپنی زمین کے کسی حصہ کو اپنے غلام کو ہدیہ کے طور پر دیتے ہیں تو وہ ہدیہ اس کے جوبلی سال تک ہی اسکا رہے گا اور تب ہدیہ حکمراں کو واپس ہوجائے گا۔ صرف بادشاہ کے بیٹے ہی اسکی زمین کے ہدیہ کو اپنے پاس رکھ سکتے ہیں۔ 18 اور حکمراں لوگوں کی زمین کا کوئی بھی حصہ نہیں لیں گے اور نہ ہی انہیں اپنی زمین چھوڑ نے پر مجبور کریں گے۔ اسے اپنی زمین کا ایک حصہ اپنے بیٹوں کو دینا چاہئے۔ اس طرح سے ہمارے لوگ اپنی زمین سے الگ ہونے کے لئے مجبور نہیں کئے جائیں گے۔ ”

خصوصی باورچی خانہ

19 وہ شخص مجھے مدخل کی راہ سے بغل کے پھاٹک میں لے گیا۔ وہ مجھے شمال میں کاہنوں کے مقدس کمروں میں لے گیا۔ وہاں اس نے مجھے مغربی کنارے پر ایک جگہ دکھائی۔ 20 اس شخص نے مجھ سے کہا، “یہی وہ مقام ہے جہاں کاہن جرم کی قربانی اور گناہ کی قربانی کو پکائیں گے۔ اسی جگہ کاہن اناج کی قربانی کو پکائیں گے۔ تا کہ انہیں ان قربانیوں کو بیرونی آنگن میں لے جانے کی ضرورت نہ رہے۔ اس طرح وہ ان مقدس چیزوں کو باہر نہیں لے جائیں گے جہاں عام لوگ ہوں گے۔ ”

21 تب وہ شخص مجھے بیرونی آنگن میں لایا۔ وہ مجھے آنگن کے چاروں کونوں میں لے گیا۔ آنگن کے ہر ایک کونے میں ایک چھوٹا آنگن تھا۔ 22 آنگن کے کونوں میں چھو ٹے چھوٹے آنگن تھے۔ ہر ایک چھوٹا آنگن چالیس ہاتھ لمبا اور تیس ہاتھ چوڑا تھا۔ چاروں کونے ایک ہی ناپ کے تھے۔ 23 اندر ان چھوٹے آنگن کی چاروں جانب اینٹ کی ایک دیوار تھی۔ ہر ایک دیوار میں کھانا پکانے کے مقام بنے تھے۔ 24 اس شخص نے مجھ سے کہا، “یہ وہ باورچی خانے ہیں جہاں وہ لوگ جو ہیکل میں خدمت کرتے ہیں لوگوں کی قربانیوں کو پکاتے ہیں۔ ”

ہیکل سے بہتا پانی

47 وہ شخص مجھے ہیکل کے دروازہ پر واپس لے گیا۔ میں نے ہیکل کے مشرقی آستانہ کے نیچے سے پانی آتے دیکھا (ہیکل کا سامنا ہیکل کی مشرقی جانب ہے ) پانی ہیکل جنوبی کنارے کے نیچے سے قربان گاہ کے جنوب میں بہتا تھا۔ وہ شخص مجھے شمالی پھاٹک سے باہر لایا اور بیرونی پھاٹک کے مشرق کی طرف چاروں جانب لے گیا۔ پھاٹک کے جنوب کی جانب پانی بہہ رہا تھا۔

وہ شخص مشرق کی جانب ہاتھ میں پیمائش کی ڈوری لے کر بڑھا۔ اس نے ایک ہزار ہاتھ ناپا۔ تب وہ مجھے جس مقام پر پانی سے ہوکر لے گیا۔ وہاں پانی صرف میرے ٹخنے تک گہرا تھا۔ اس شخص نے پھر اور ایک ہزار ناپا۔ تب وہ مجھے اس مقام پر پانی سے ہوکر لے گیا۔ وہاں پانی میرے گھٹنوں تک گہرا تھا۔ تب اس نے اور ایک ہزار ناپا اور اس مقام پر پانی سے ہوکر لے گیا۔ وہاں پانی کمر تک گہرا تھا۔ اس شخص نے اور ایک ہزار ناپا لیکن وہاں پانی اتنا گہرا تھا کہ عبور نہ کیا جا سکتا تھا۔ گویا کہ ایک دریا بن گیا تھا۔ پانی تیر نے کے درجہ کو پہنچ گیا تھا۔ یہ دریا اتنا گہرا تھا کہ اسے چل کر عبور نہیں کیا جا سکتا تھا۔ تب اس شخص نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! کیا تم نے جن چیزوں کو دیکھا ان پر گہرائی سے توجّہ دی؟ ”

تب وہ شخص مجھے دریا کے کنارے واپس لے آیا۔ جیسے ہی میں دریا کے کنارے واپس آیا۔ میں نے دریا کے دونوں کناروں پر بہت سے درخت دیکھے۔ اس شخص نے مجھ سے کہا، “یہ پانی مشرقی علاقہ کی طرف بہتا ہے اور ریگستان سے ہوکر سمندر کی طرف بہتا ہے۔ اور سمندر کے نمکین پانی میں ملتے ہی تازہ پانی ہوجاتا ہے۔ اس پانی میں بہت مچھلیاں ہیں اور جہاں یہ دریا بہتا ہے وہاں کئی طرح کے جانور رہتے ہیں۔ کیوں کہ وہاں پانی جاتا ہے اور تازہ ہوجاتا ہے اس لئے ہر چیز وہاں رہے گی جہاں دریا بہتا ہے۔ 10 تم ماہی گیروں کو لگاتار عین جدی سے عین عجلیم تک کھڑے دیکھ سکتے ہو۔ تم انکو اپنی مچھلی کے جالوں کو پھینکتے اور کئی طرح کی مچھلیاں پکڑ تے دیکھ سکتے ہو اسکی مچھلیاں اپنی اپنی جنس کے مطابق بڑے سمندر کی مچھلیوں کی مانند کثرت سے ہونگی۔ 11 لیکن دلدل اور گڑھوں کے ملک کے چھوٹے حصے تازہ نہیں بنائے جا سکتے۔ وہ نمک کے لئے چھوڑے جائیں گے۔ 12 ہر قسم کے پھل دار درخت دریا کے دونوں جانب اگتے ہیں۔ انکے پتے کبھی سوکھتے اور مرتے نہیں۔ ان درختوں پر پھل لگنا کبھی نہیں رکیں گے۔ درخت ہر ماہ پھل پیدا کرتے ہیں کیوں؟ کیوں کہ پیڑوں کے لئے پانی ہیکل سے آتا ہے۔ پیڑوں کے پھل خوراک بنیں گے۔ اور انکی پتیاں دوا کے لئے ہونگی۔ ”

خاندانی گروہ کے لئے زمین کی تقسیم

13 خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے، “یہ سرحدیں اسرائیل کے گھرانوں میں زمین کو بانٹنے کے لئے ہیں۔ یوسف کو دو حصّے ملیں گے۔ 14 تم زمین کو مساوی طریقے سے تقسیم کرو گے۔ میں نے اس زمین کو تمہا رے با پ دادا کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس لئے میں یہ زمین تمہیں دے رہا ہو ں۔

15 “یہاں زمین کے یہ حدود ہیں۔شمال کی طرف بڑے سمندر سے لے کر حتلون سے ہو تی ہو ئی صداد کے مدخل تک۔ 16 حمات، بیروت، سبریم جو دمشق اور حمات کی سر حد کے بیچ میں ہے،حصر ہتیکون (جو حوران کی سرحد پر ہے ) کی جانب مُڑتی ہے۔ 17 اس طرح سر حد پھیلتی ہو ئی سمندر سے حصر عنان تک جاتی ہے جو کہ دمشق اور حمات کی شمالی سر حد پر ہے۔ یہ شمال کی جانب ہے۔

18 “مشرق کی جانب سر حد حصر عینان سے حوران اور دمشق کے بیچ جا ئے گی اور دریائے یردن کے سہا رے جلعاد اور اسرائیل کی زمین کے بیچ مشرقی سمندر تک لگاتار تمر تک جا لے گی۔ یہ مشرقی سر حد ہو گی۔

19 “جنوبی جانب سر حد تمر سے لگاتار مریبوت قادس کے نخلستان تک جا ئے گی اور تب یہ نہر مصر کے سہا رے بڑے سمندر تک جا تا ہے۔ یہ جنوبی سر حد ہے۔

20 مغرب کی طرف بڑا سمندر لگاتار حمات کے سامنے کے علاقہ تک سر حد بنے گا۔ یہ تمہا ری مغربی سر حد ہو گی۔

21 اس طرح تم اس زمین کو اسرائیل کے گھرانے کے گروہ میں تقسیم کرو گے۔ 22 تم اس جائیداد کو اپنی میراث اور اپنے بیچ رہنے وا لے غیر ملکیوں جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں اور جن کے بچے بھی تمہا رے بیچ رہتے ہیں میراث کے طور پر تقسیم کرو گے ہو سکتا ہے کہ یہ غیر ملکی باشندے ہونگے۔ لیکن یہ پیدا ئشی طور سے اسرائیلی ہو نگے۔ وہ لوگ کچھ میراث تمہا رے ساتھ اسرائیل کے قبیلوں کے درمیان بھی حاصل کریں گے۔ 23 خاندانی گروہ جس کے بیچ باشندہ رہتا ہے اسے کچھ زمین دیگا۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا ہے۔

اسرائیل کے گھرانے کے گروہ کے لئے زمین

48 “شمالی سر حد بڑے سمندر سے مشرقی حتلون سے حمات درّہ اور تب لگاتار حصر عینان تک جا تی ہے یہ دمشق اور حمات کی سرحدوں کے درمیان ہے۔ خاندانی گروہ میں سے اس گروہ کی زمین ان سرحدوں کے مشرق سے مغرب کو جا ئے گی۔شمال سے جنوب اس علاقہ کے خاندانی گروہ ہیں،دان، آشر،نفتالی،منسّی،افرائیم، روبن، یہودا ہ۔

زمین کا خاص حصّہ

“زمین کا دوسرا علاقہ خاص استعمال کے لئے ہو گا۔ یہ زمین یہواد ہ کی زمین کے جنوب کی طرف واقع ہے۔ یہ مشرقی علاقہ شمال سے جنوب تک پچیس ہزار ہا تھ لمبا ہے۔ یہ مشرق سے مغرب تک اتنا چو ڑا ہو گا جتنا دیگر خاندانی گروہ کا ہو گا۔ ہیکل زمین کے اس حصّہ کے بیچ ہو گا۔ تم اس زمین کو خدا وند کو مخصوص کرو گے۔ یہ پچیس ہزار ہا تھ لمبی اور بیس ہزار ہا تھ [a] چو ڑی ہو گی۔ 10 زمین کا یہ خاص علاقہ کا ہنوں اور بنی لا وی میں تقسیم ہو گا۔

کا ہن اس علاقہ کا ایک حصّہ پا ئیں گے۔ یہ زمین شمال کی جانب پچیس ہزار ہا تھ لمبی اور مغرب کی جانب دس ہزار ہا تھ چو ڑی،مشرق کی جانب دس ہزار ہا تھ چو ڑی اور جنوب کی جانب پچیس ہزار ہا تھ لمبی ہو گی۔ 11 یہ زمین صدوق کی نسلوں کیلئے ہے۔ یہ لوگ میرے مقدس کا ہن ہو نے کیلئے منتخب کئے گئے تھے۔کیو ں؟ کیونکہ انہوں نے تب بھی میری خدمت کرنا جا ری ر کھا جب اسرائیل کے دیگر لوگو ں نے مجھے چھو ڑدیا۔ صدوق کے گھرانے نے مجھے لاوی گھرانے کے گروہ کے دیگر لوگوں کی طرح نہیں چھو ڑا۔ 12 زمین کا یہ خاص حصّہ ان کا ہنو ں کا ہو گا اور یہ مقدس ہو گا۔ یہ بنی لا وی کی زمین سے لگا ہوا ہو گا۔

13 “کا ہنو ں کی زمین سے لگی زمین کے پلاٹ کو بنی لا وی اپنے حصّہ کے طو پر پا ئیں گے۔ یہ پچیس ہزار ہا تھ لمبی، دس ہزار ہا تھ چو ڑی ہو گی۔ وہ لوگ پچیس ہزار ہا تھ لمبی اور دس ہزار ہا تھ چو ڑی زمین کا ایک پلاٹ حاصل کریں گے۔ 14 بنی لا وی اس زمین کا کو ئی حصہ نہ تو بیچیں گے نہ ہی بدلیں گے۔ وہ اس زمین کا کو ئی بھی حصہ بیچنے کا حق نہیں رکھتے۔ وہ ملک کے اس حصے کے ٹکڑے نہیں کر سکتے۔کیوں؟ کیونکہ یہ زمین خداوند کی ہے۔ یہ نہایت خاص ہے۔ یہ زمین کا بہترین حصہ ہے۔

شہر کے اثاثہ کے لئے تقسیم کا ری

15 “زمین کاا یک حصہ پانچ ہزار ہا تھ چو ڑا اور پچیں ہزار ہا تھ لمبا ہو گا جو کا ہنو ں اور بنی لا وی کو دی گئی زمین سے زیادہ لمبا ہو گا۔ یہ زمین شہر، جانورو ں کی چراگاہ اور گھر بنانے کیلئے ہو سکتی ہے۔عام لوگ اس کا استعما ل کر سکتے ہیں۔ شہر اس کے بیچ میں ہو گا۔ 16 شہر کا ناپ یہ ہے: شمال کی جانب یہ ساڑھے چار ہزار ہا تھ ہو گا۔ مشرق کے جانب یہ ساڑھے چار ہزار ہا تھ ہو گا۔ جنوب کی جانب یہ ساڑھے چار ہزار ہا تھ ہو گا۔ مغرب کی جانب بھی یہ ساڑھے چار ہزار ہا تھ ہو گا۔ 17 شہر کی چراگاہ ہو گی۔ یہ چراگا ہیں ڈھا ئی سو ہا تھ شمال کی جانب،ڈھائی سو ہا تھ جنوب کی جانب ہوں گی۔ وہ ڈھا ئی سو ہا تھ مشرق کی جانب اور ڈھا ئی سو ہا تھ مغرب کی جانب ہوں گی۔ 18 مغربی حصہ کے کنا رے جو لمبا ئی بچے گی وہ دس ہزار ہا تھ مشرق میں اور دس ہزار ہا تھ مغرب میں ہو گی۔ یہ زمین مقدس زمین کے ایک طرف ہو گی۔ زمین کا یہ پلاٹ شہر کے مزدوروں کے لئے اناج پیدا کریگا۔ 19 شہر کے مزدور اس میں کا شتکاری کرینگے۔مزدور اسرائیل کے سبھی گھرانے کے گروہ میں سے ہونگے۔

20 “زمین کا یہ پلاٹ مربع نما ہو گا یہ پچیس ہزار ہا تھ لمبا اور پچیس ہزار ہا تھ چو ڑا ہو گا۔ تم اس حصہ کو خاص کاموں کے لئے الگ رکھو گے۔ یہ کا ہنوں اور لا ویوں کے مقدس حصّوں اور شہرو کے حصّہ سمیت ہے۔

21-22 “اس خاص زمین کا ایک حصّہ ملک کے حکمراں کیلئے ہو گا۔حکمراں کے بیچ میں ایک مربع نما پلاٹ ہو گا۔ یہ پچیس ہزار ہا تھ لمبا اور پچیس ہزار ہا تھ چو ڑا ہو گا۔اس کا ایک حصہ کا ہنوں کے لئے، ایک حصہ لا وی کے لئے اور ایک حصہ ہیکل کیلئے ہو گا۔ ہیکل ان پلا ٹوں کے بیچ ہو گا۔ اس مربع کے مشرقی اور مغربی جانب کی بقیہ زمین حکمراں کی ہو گی۔حکمراں بنیمین اور یہودا ہ کی زمین کے بیچ کی زمین پا ئیں گے۔

23-27 “خاص حصہ کے جنوب میں اس گھرانے کے گروہ کی زمین ہو گی جو نہر یردن کے مشرق میں رہتا تھا۔ ہر گھرانے کے گروہ اس زمین کا ایک حصہ پا ئیں گے۔ جو مشرقی سر حد سے بڑے سمندر تک گئی ہے۔شمال سے جنوب کے یہ گھرانے کے گروہ ہیں: بنیمین، شمعون، اشکار، زبولون اور جاد۔

28 “جاد کی زمین کی جنوبی سر حد تمر سے مریبوت قادس کے نخلستان تک جا ئے گی۔ تب نہر مصر سے بڑے سمندر تک پہنچے گی۔ 29 اور یہی وہ زمین ہے جسے تم اسرائیل کے گھرانے کے گروہ میں تقسیم کرو گے۔ وہی ہر ایک گھرانے کا گروہ پا ئے گا۔ خداوند میرے مالک نے یہ کہا!

شہر کے پھاٹک

30 “شہر کے یہ پھاٹک ہیں۔ پھاٹکو ں کا نام اسرائیل کے گھرانے کے گروہ کے نامو ں پر ہونگے۔

“شمال کی جانب شہر ساڑھے چار ہزار ہا تھ لمبا ہو گا۔ 31 اس میں تین پھاٹک ہونگے۔ روبن کا پھاٹک، یہودا ہ کا پھاٹک اور لا وی کا پھاٹک۔

32 “مشرق کی جانب شہر ساڑھے چار ہزار ہا تھ لمبا ہو گا۔ اس میں تین پھاٹک ہونگے۔ یوسف کا پھاٹک، بنیمین کا پھاٹک، اور دان کا پھاٹک۔

33 “جنوب کی جانب شہر ساڑھے چار ہزار ہا تھ لمبا ہو گا۔ اس میں تین پھاٹک ہونگے: شمعون کا پھاٹک، اشکار کا پھاٹک، اور زبولون کا پھاٹک۔

34 “مغرب کی جانب شہر ساڑھے چار ہزار ہا تھ لمبا ہو گا۔ اس میں تین پھاٹک ہونگے: جاد کا پھاٹک، آشر کا پھاٹک، اور نفتالی کا پھاٹک۔

35 “شہر کے چاروں جانب کا فاصلہ اٹھا رہ ہزار ہا تھ ہو گا۔ اور شہر کانام اسی دن سے ہو گا: “خداوند وہاں ہے۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International