Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
حزقی ایل 43-45

خدا وند اپنے لوگوں کے درمیان رہے گا

43 یہ شخص مجھے پھاٹک تک لے گیا، اس پھاٹک تک جو مشرق کی طرف کھلتا ہے۔ وہاں مشرق سے اسرائیل کے خدا کا جلال اترا۔ خدا کی آواز نے شور مچاتی پانی کی طرح آواز کی۔ خدا کے جلال سے زمین روشنی سے چمک اٹھی تھی۔ رویا ویسی ہی تھی جیسا کہ میں نے دیکھا تھا جب وہ شہر کو تباہ کرنے آیا تھا اور اس طرح تھا جیسا میں نے کبار دریا کے کنارے دیکھا تھا۔ میں زمین کی طرف رخ کرکے جھکا۔ خدا وند کا جلال گھر میں اس پھاٹک سے آیا جو مشرق کی طرف تھا۔

تب روح مجھے اوپر اٹھائی اور اندرونی آنگن میں لے آئی۔ خدا وند کے جلال سے گھر معمور ہوگیا تھا۔ میں نے ہیکل کے اندر سے کسی کو بات کرتے سنا۔ ایک شخص میرے قریب کھڑا تھا۔ ہیکل میں ایک آواز نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! یہی مقام میری تخت گاہ اور میرے پاؤں کی کرسی ہے۔ میں اس مقام پر بنی اسرائیلیوں کے ساتھ ہمیشہ رہوں گا۔ اسرائیل کا گھرانا میرے مقدس نام کی دوبارہ بے حرمتی نہیں کرے گا۔ بادشاہ اور انکے لوگ میرے مقدس نام کو فاحشہ گردی سے اور اپنی ا پنی اعلیٰ جگہوں میں بادشاہوں کے بتوں سے شرمندہ نہیں کریں گے۔ وہ میرے نام کو اپنے آستانہ کو میرے آستانہ کے ساتھ بنا کر اور اپنے ستونوں کو میرے ستونوں کے ساتھ بنا کر شرمندہ نہیں کریں گے۔ پہلے صرف ایک دیوار انہیں مجھ سے الگ کرتی تھی۔ اس لئے انہوں نے ہر وقت جب گناہ اور دیگر مہیب اعمال کو کئے تب میرے نام کو شرمندہ کیا۔ یہی سبب تھا کہ میں غضبناک ہوا اور انہیں فنا کیا۔ اب انہیں انکی فاحشہ گردی سے دور رہنے دو اور اپنے بادشاہوں کے بتوں کو مجھ سے دور رکھنے دو۔ تب میں انکے بیچ ہمیشہ رہوں گا۔

10 “اب اے ابن آدم! تم بنی اسرائیلیوں کو یہ ہیکل دکھا دو تاکہ وہ اپنی بدکاری سے شرمندہ ہوجائیں انہیں نقشہ کو ناپنے دو۔ 11 وہ انکے برے کاموں کے لئے شرمندہ ہونگے جو انہوں نے کئے۔ انہیں ہیکل کے نقشہ کا مطالعہ کرنے اور اسے سمجھنے دو۔ یہ سیکھنے دو کہ یہ کیسے بنانا چاہئے۔ اسکی تمام مدخل، تمام مخارج، اسکی تمام شکل اسکی تمام ڈیزائن، اسکے تمام قانون اور اسکے تمام اصول اس کو دکھاؤ۔ اس کو لکھ لو تاکہ ہر کوئی دیکھ سکے اور تما م قانون اور اصول کا پالن کر سکے۔ 12 ہیکل کا قانون یہ ہے: پہاڑ کی چوٹی پر سارا علاقہ مقدس ہے، ہیکل کی چاروں طرف مقدس ہے۔ یہ ہیکل کا قانون ہے۔

قربان گاہ

13 “قربان گا ہ کی پیمائش لمبی ناپ کے پیمائش کا استعمال کر کے کی گئی تھی جو ایک ہاتھ اور پانچ انگلی کے برابر تھی۔ بنیاد ایک ہا تھ اونچی اور ایک ہا تھ چو ڑی تھی۔ حاشئے کی چاروں طرف پٹیّ ایک با لشت تھی۔ یہ قربان گا ہ کی اونچا ئی تھی۔ 14 زمین سے لے کر پیندی کے کنارے تک یہ ایک ہا تھ اونچی تھی اور یہ ایک ہا تھ چو ڑی تھی۔ چھو ٹے کنارے سے بڑے کنارے تک یہ چار ہا تھ اونچی اور ایک ہا تھ چو ڑی تھی۔ 15 قربان گا ہ پر آگ کا مقام چار ہا تھ اونچا تھا قربان گا ہ کے چاروں کو نوں پر سینگوں کی نقاشی تھی۔ 16 قربان گا ہ پر آگ کا مقام بارہ ہا تھ لمبا اور بارہ ہا تھ چو ڑا تھا۔ یہ پو ری طرح مربع تھا۔ 17 اور کرسی چو دہ ہا تھ لمبی اور چو دہ ہا تھ چو ڑی تھی۔ یہ بالکل مربع تھا۔ اس کا کنارہ چاروں طرف آدھا ہاتھ، اس کی بنیاد چاروں طرف ایک ہا تھ تھی۔ اوراس کا زینہ مشرقی رُخ میں تھا۔”

18 تب اس شخص نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! خداوند اور مالک کہتا ہے: 'قربان گا ہ کے لئے یہ اصو ل ہیں۔ جس دن جلانے کی قربانی دینی ہو اور اس پر خون چھڑکنا ہو تو اس اصول کا استعمال کرو۔ 19 اس دن تمہیں صدوق کے گھرانے کے لوگوں کو ایک بیل گنا ہ کی قربانی کی شکل میں دینی چا ہئے۔ یہ لوگ لاوی گھرانے کے ہیں۔ وہ کا ہن ہو تے ہیں۔ وہ میرے نزدیک آئیں گے اور میری خدمت کریں گے۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔ 20 “تمہیں بیل کا کچھ خون لینا چا ہئے اور قربان گا ہ کے چاروں سینگوں پر کنارے کے چاروں کونوں پر اور پٹی کی چاروں جانب چھِڑکنا چا ہئے۔اس طرح تم قربان گا ہ کو پاک کرو گے اور اس کے لئے کفارہ ادا کروگے۔ 21 تب ایک بیل گنا ہ کی قربانی کے طور پر دینے کے لئے لو۔ مقدس جگہ کے با ہر ہیکل کی مقررہ جگہ پر جلا یا جا ئے گا۔

22 “دوسرے دن تم ایک بکرا قربانی کرو گے جس میں کو ئی عیب نہیں ہو نا چا ہئے۔ یہ گنا ہ کی قربانی ہو گی۔کا ہن قربان گا ہ کو اس طرح پاک کریگا جس طرح اس نے بیل سے پاک کیا۔ 23 جب تم قربان گا ہ کو پاک کرنا ختم کر چکو تب تمہیں چا ہئے کہ تم ایک بے عیب جوان بیل اور جھنُڈ میں سے بے عیب مینڈھا قربانی دو۔ 24 تب کا ہن ان پر نمک چھڑکیں گے۔تب کا ہن بیل اور مینڈھے کو خداوند کے حضور جلانے کی قربانی کے طو پر قربانی کریں گے۔ 25 تم ہر روز ایک بکرا سات دن تک گنا ہ کی قربانی کے لئے تیار رکھو۔ تمہیں ایک چھو ٹا بیل اور گلّہ سے ایک مینڈھا بھی تیار رکھنا چا ہئے۔ بیل اور مینڈھے میں کو ئی عیب نہیں ہونا چا ہئے۔ 26 سات دن تک کا ہن کو قربان گا ہ کے لئے کفارہ ادا کرنا چا ہئے۔ تب کا ہن قربانگاہ کو مخصوص کریں گے۔ 27 اس کے بعد ہی سات دن پو رے ہو جا ئیں گے۔آٹھویں دن اس کے آگے کا ہن تمہا ری جلانے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی قربان گا ہ پر چڑھا سکتے ہیں۔ تب میں تمہیں قبول کرونگا۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔

بیرونی پھاٹک

44 تب وہ شخص مجھے ہیکل کے بیرونی پھاٹک جس کا رخ مشرق کی طرف ہے واپس لا یا۔ ہم لوگ دروازہ کے باہر تھے اور بیرونی پھاٹک بند تھا۔ خدا وند نے مجھ سے کہا، “پھاٹک بند رہے گا۔ یہ کھولا نہیں جائے گا۔ کوئی بھی اس سے ہوکر داخل نہیں ہو گا۔؟ کیونکہ اسرائیل کا خدا وند اس سے داخل ہو چکا ہے۔ اس لئے یہ بند رہنا چاہئے۔ لوگوں کا حکمراں اس مقام پر تب بیٹھے گا جب وہ خدا وند کے سامنے روٹی کھائے گا۔ وہ پھاٹک کے ساتھ لگے بر آمدہ سے ہوتے ہوئے داخل ہوگا اور اسی راستے سے باہر جائے گا۔”

ہیکل کا تقدس

تب وہ شخص مجھے شمالی پھاٹک سے ہیکل کے سامنے لایا۔ میں نے نظر ڈا لی اور خدا وند کے جلال کو خدا وند کی ہیکل میں معمور دیکھا۔ تو میں زمین کی طرف رخ کر کے جھکا۔ خدا وند نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! دھیان سے دیکھو! اپنی آنکھوں اور کانوں کا استعمال کرو۔ ان چیزوں کو دیکھو اور سنو۔ میں تمہیں ہیکل کے سبھی قانون اور اصول بتاتا ہوں۔ مقدس مقام سے ہیکل کے سبھی مدخل اور سبھی مخرج کو دیکھو۔ تب اسرائیل کے باغی لوگوں کو یہ پیغام سناؤ۔ ان سے کہو، خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، ’ اے اسرائیل کے گھرانو! میں تمہاری جانب سے کافی دنوں تک کئے گئے بھیانک چیزوں کو ضرورت سے زیادہ برداشت کیا ہے۔ تم غیر ملکیوں کو میرے گھر میں لائے اور وہ لوگ نہ تو جسمانی طور سے مختون تھے اور نہ ہی روحانی طور سے مختون تھے۔ اس طرح تم نے میری ہیکل کی بے حرمتی کی تھی۔ تم نے روٹی چربی اور خون کی قربانی پیش کی۔ تم نے میرے معاہدہ کو توڑا اور بھیانک کام کئے۔ تم نے میری مقدس چیزوں کی دیکھ بھال نہیں کی، تم نے غیر ملکیوں کو میرے مقدس کے لئے نگہبان مقرر کیا! ”

خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “ایک غیر ملکی کو جس کا ختنہ نہ ہوا ہو، میری ہیکل میں نہیں آنا چاہئے، ان غیر ملکیوں کو بھی نہیں جو بنی اسرائیلیوں کے بیچ مستقل طور سے رہتے ہیں۔ اسکا ختنہ ضرور ہونا چاہئے اور اسے میرے لئے خود کو پوری طرح حوالہ کرنا چاہئے۔ اس سے قبل کہ وہ میری ہیکل میں آئے۔ 10 بیتے دنوں میں بنی لاوی نے مجھے تب چھوڑ دیا جب اسرائیل میرے خلاف تھے۔ اسرائیل نے مجھے اپنے بتوں کی پرستش کرنے کے لئے چھو ڑا۔ بنی لاوی اپنے گناہ کے لئے سزا پائیں گے۔ 11 بنی لاوی میرے مقدس مقام میں خدمت کرنے کے لئے چنے گئے تھے۔ انہوں نے ہیکل کے پھاٹک کی چوکیداری کی۔ انہوں نے ہیکل میں خدمت بھی کی۔ انہوں نے قربانیوں اور جلانے کی قربانی کے جانوروں کو لوگوں کے لئے ذبح کیا۔ وہ لوگوں کی خدمت اور نمائندگی کے لئے چنے گئے تھے۔ 12 لیکن نبی لا وی نے میرے خلاف گنا ہ کرنے میں لوگو ں کی مدد کی۔انہوں نے لوگوں کو اپنے بتوں کی پرستش کر نے میں مدد کی۔اس لئے میں ان کے خلاف وعدہ کر رہا ہوں: ' وہ اپنے گنا ہ کیلئے سزا پا ئیں گے۔” خداوند میرے مالک نے یہ بات کہی ہے۔

13 “اسلئے بنی لا وی قربانی کو میرے پا س کا ہنو ں کی طرح نہیں لا ئیں گے۔ وہ میری کسی مقدس چیز کے پاس یا بہت ہی مقدس چیز کے پاس نہیں جا ئیں گے۔ وہ اپنی شرمندگی کو، جو برے کام انہوں نے کئے ہیں۔اس کے سبب اٹھا ئیں گے۔ 14 لیکن میں انہیں ہیکل کی دیکھ بھال کر نے دونگا۔ وہ ہیکل میں کام کرینگے اور وہ سب کام کرینگے جو اس میں کئے جا تے ہیں۔

15 “سب کاہن لا وی کے دور کے گھرانے سے ہیں۔لیکن جب بنی اسرائیل میرے خلاف مجھ سے دور گئے تب صرف صدوق گھرانے کے کاہنو ں نے میری ہیکل کی دیکھ بھال کی۔ اسلئے صرف صدوق کے باپ دادا ہی میرے لئے قربانی پیش کرینگے۔ وہ میرے آگے کھڑے ہونگے اور اپنی قربانی چڑھا ئے گئے جانورو ں کی چربی اور خون مجھے نذر کریں گے۔ خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔” 16 “وہ میرے مقدس مقام میں دا خل ہونگے۔ وہ میری میز کے پاس میری خدمت کرنے آئیں گے۔ وہ ان چیزوں کی دیکھ بھال کریں گے جنہیں میں نے انہیں دیا۔ 17 جب وہ اندرونی آنگن کے پھاٹکوں میں داخل ہونگے تب وہ کتانی پوشاک میں ملبوس ہونگے۔ جب وہ اندرونی آنگن کے پھاٹک اور ہیکل میں خدمت کریں گے، تب وہ اونی لباس نہیں پہنیں گے۔ 18 وہ کتانی عمامے اپنے سرو ں پر پہنیں گے اورکتانی زیر جامہ پہنیں گے۔ وہ ایسا لباس نہیں پہنیں گے جس سے پسینہ آئے۔ 19 وہ میری خدمت کرتے وقت کے لباس کو جب وہ با ہری آنگن میں لوگوں کے پاس جا ئینگے تو اُتار دینگے۔تب وہ ان لباسوں کو مقدس کمروں میں رکھیں گے اور تب دوسرے لباس پہنیں گے اس طرح وہ ان لوگوں کو ان مقدس لباسوں کو چھونے نہیں دیں گے۔

20 “وہ کاہن نہ تو اپنے سر کے بال منڈوائیں گے اور نہ ہی اپنے بالوں کو لمبے بڑھنے دیں گے۔ کاہن اپنے سر کے بال صرف تھوڑا چھانٹ سکتے ہیں۔ 21 کوئی بھی کاہن اس وقت مئے پی نہیں سکتا جب وہ اندرونی آنگن میں جاتا ہو۔ 22 کاہن کو بیوہ سے یا طلاق شدہ عورت سے بیاہ نہیں کرنا چاہئے۔ نہیں! انہیں صرف اسرائیل کے گھرانے کی کنواریوں سے بیاہ کرنا چاہئے، یا اس بیوہ عورت سے بیاہ کر سکتے ہیں جس کا شوہر کاہن رہا ہو۔

23 “ کاہن میرے لوگوں کو، مقدس چیزوں اور جو چیزیں مقدس نہیں ہیں کے بیچ فرق کے بارے میں تعلیم دیں گے۔ وہ میرے لوگوں کو پاکی اور ناپاکی سے واقفیت حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔ 24 کاہن عدالت میں منصف ہوگا۔ وہ لوگوں کے ساتھ انصاف کرتے وقت میرے آئین کی پیروی کریں گے۔ وہ میری مقررہ تقریبوں کے وقت میری شریعت اور آئین کو قبول کریں گے۔ وہ میرے سبت کے آرام کے خاص دنوں کا احترام کریں گے، اور انہیں مقدس رکھیں گے۔ 25 “وہ انسان کی لاش کے پاس جاکر خود کو ناپاک نہیں کریں گے۔ لیکن جب وہ خود کو ناپاک کرسکتے ہیں اگر مرنے والا شخص باپ، ماں، بیٹا، بیٹی، بھائی یا غیر شادی شدہ بہن ہو۔ 26 یہ کاہن کو ناپاک بنائے گا۔ پاک ہونے کے بعد کاہن کو سات دن تک انتظار کرنا چاہئے۔ 27 تب وہ مقدس مقام کو لوٹ سکتے ہے۔ لیکن جس دن وہ اندرونی آنگن کے مقدس میں خدمت کرنے جائے، اسے گناہ کی قربانی اپنے لئے چڑھانی چاہئے۔” خدا وند میرے مالک نے یہ کہا۔

28 “بنی لاوی کو اپنی زمین کے بارے کہ میں: میں انکی میراث ہوں۔ تم بنی لاوی کو کوئی ملکیت (زمین ) اسرائیل میں نہیں دوگے۔ میں اسرائیل میں انکے حصّے میں ہوں۔ 29 وہ اناج کی قربانی، گناہ کی قربانی، جرم کی قربانی کھائیں گے۔ جو کچھ بنی اسرائیل خدا وند کو دیں گے وہ انکا ہوگا۔ 30 ہر طرح کی تیار فصل کا پہلا حصہ کاہنوں کے لئے ہوگا۔ کسی بھی طرح کے نذرانے کا پہلا حصہ کاہن کا ہونا چاہئے۔ گوندھے ہوئے آٹے کا پہلا حصہ بھی کاہن کو دینا چاہئے۔ تب ہی فضل تمہارے خاندان کے اوپر ہوگا۔ 31 کاہن کو وہ پرندہ یا جانور نہیں کھا نا چاہئے جو اپنے آپ ہی مرگیا ہو یا درندوں کا پھاڑا ہوا ہو۔

مقدس کام کے استعمال کے لئے زمین کی تقسیم

45 “اور جب تم زمین کو قرعہ ڈال کر اسرائیل کے قبیلوں میں تقسیم کرو تو اسکا ایک مقدس حصہ خدا وند کے حضور ہدیہ دینا چاہئے۔ زمین کا یہ پلاٹ پچیس ہزار ہاتھ لمبا بیس ہزار ہاتھ چوڑا ہونا چاہئے۔ وہ زمین اپنی حدود میں مقدس ہوگی۔ پانچ سو ہاتھ لمبا اور پانچ سو ہاتھ چوڑا مربع زمین کا ایک پلاٹ ہیکل کے لئے ہونا چاہئے۔ اسکی چاروں طرف پچاس ہاتھ چوڑا ایک کھلا ہوا خطہ ہونا چاہئے۔ مقدس پلاٹ کے بیچ تم ایک پچیس ہزار ہاتھ لمبا اور دس ہزار ہاتھ چوڑا ایک خطہ ناپو گے۔ خدا کاہیکل زمین کے اسی پلاٹ سے ہوگا۔ ہیکل سب سے مقدس ہوگا۔

یہ زمین کا مقدس حصہ خدا کے ہیکل کے خادم کاہنوں کے لئے ہوگا۔ جہاں اسے خدا وند کے قریب خدمت کرنے کے لئے آنا ہوگا۔ یہ جگہ کاہنوں کے گھروں اور ہیکل کے لئے ہوگی۔ دوسرا پلاٹ پچیس ہزار ہاتھ لمبا اور دس ہزار ہاتھ چوڑا ان بنی لاویوں کے لئے ہوگا جو ہیکل میں خدمت کرتے ہیں۔ یہ علاقہ بھی بنی لاوی کے لئے اور انکے رہنے کے کمروں کے لئے ہوگا۔

تمہیں شہر کو پانچ ہزار ہاتھ چوڑا اور پچیس ہزار ہاتھ لمبا پلاٹ بھی دینا چاہئے۔ یہ مقدس علاقے کی سرحد میں ہوگا۔ یہ بنی اسرائیلیوں کے لئے مقدس نذرانے کے بدلے میں ہوگا۔ شہزادہ مقدس اور شہر کی زمین کی دونوں جانب کی زمین اپنے پاس رکھے گا۔ یہ سب مقدس جگہ اور شہر کے علاقے کے بیچ میں ہوگا۔ اسکی چوڑائی اتنی ہی ہوگی جتنی قبیلہ کی زمین کی ہے۔ اس کا سلسلہ مغربی کنارے سے مشرقی کنارے تک جائے گا۔ یہ زمین اسرائیل میں شہزادہ کی میراث ہوگی۔ اس طرح حکمراں کو میرے لوگوں کی زندگی کو آئندہ تکلیف دہ بنانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ لیکن وہ زمین اسرائیلیوں کو انکے قبیلوں کے مطابق تقسیم کریں گے۔”

خدا وند میرے مالک نے یہ کہا، “اے اسرائیل کے حکمرانو! بہت ہوچکا۔ ظلم کرنا اور لوگوں سے چیزیں چرانا چھوڑو۔ راست باز بنو اور اچھے کام کرو۔” ہمارے لوگوں کو اپنے گھروں سے باہر جانے کے لئے زبر دستی مجبور نہ کرو۔” خدا وند میرے مالک نے یہ کہا۔

10 “لوگوں کو ٹھگنا بند کرو۔ صحیح باٹ، صحیح ترازو اور صحیح ایفہ کا استعمال کرو۔ 11 ایفہ (خشک چیزوں کا پیمائشی آلہ ) اور بت (سیّال کی چیزوں کی پیمائش کا آلہ ) ایک ہی وزن کا ہونا چاہئے۔ تا کہ بَت میں خومر کا دسواں حصہ ہو۔ اور ایفہ بھی خومر کا دسواں حصہ ہو۔ اس کا اندازہ خومر کے مطابق ہو۔ 12 ایک مثقال بیس جیرہ کے مطابق ہونا چاہئے۔ ایک ماشہ ساٹھ مثقال کے برابر ہونا چاہئے۔ یہ بیس مثقال جمع پچیس مثقال جمع پندرہ مثقال کے برابر ہونا چاہئے۔

13 “یہ خاص تحفہ ہے جسے تمہیں دینا ہے:

گیہوں کے خومر سے ایفہ کا چھٹا حصہ

اور جو کے خومر سے ایفہ کا چھٹا حصہ دینا۔

14 تیل کے بَت کے بابت یہ حکم ہے کہ تم کرمے سے جو دس بت کا خومر ہے ایک بَت کا دسواں حصہ دینا کیوں کہ خومر میں دس بَت ہیں۔

15 ہر دو سو بھیڑوں کے لئے ایک بھیڑ

اسرائیل میں سینچا ئی کے ہر ایک کنویں (سیراب چراگا ہوں) سے۔

“یہ خاص قربانی اناج کی قربانی کے لئے، جلانے کی قربانی کے لئے اور ہمدردی کی قربانی کے لئے ہے۔ یہ سب قربانی لوگو ں کو پاک کرنے کے لئے ہے۔” خداوند میرامالک یہ فرماتا ہے۔

16 “ملک کا ہر ایک شخص اسرائیل کے حکمراں کے لئے ایک نذردے گا۔ 17 لیکن حکمراں کو خاص مقدس دنوں کے لئے ضروری چیزیں دینی چا ہئے۔حکمراں کو جلانے کی قربانی،اناج کی قربانی اور مئے کی قربانی کا اہتمام تقریب کے دن، نئے چاند، سبت کے دن اور اسرائیل کے گھرانے کے تمام مقررہ تقریبو ں کے لئے کرنا چا ہئے۔ حکمراں کو سبھی گنا ہ کی قربانی اناج کی قربانی، جلانے کی قربانی ہمدردی کی قربانی جو اسرائیل کے گھرانے کو پاک کرنے کے لئے استعمال کی جا تی ہے دینی چا ہئے۔”

18 خداوند میرے مالک نے یہ باتیں بتا ئیں۔” پہلے مہینے میں، مہینے کے پہلے دن تم ایک بے عیب نیا بیل لو گے تمہیں اس بیل کا استعمال ہیکل کو پاک کرنے کے لئے کرنا چا ہئے۔ 19 کا ہن تھو ڑا خون گنا ہ کی قربانی سے لے گا اور اسے ہیکل کے ستونو ں اور قربان گا ہ کی کرسی کے چاروں کو نوں اور اندرونی آنگن کے پھاٹک کی چو کھٹوں پرلگا ئے گا۔ 20 تم یہی کام مہینے کے ساتویں دن اس شخص کے لئے کرو گے جس نے غلطی سے گنا ہ کردیا ہو۔ یا انجانے میں کیا ہو۔ اس طرح تم ہیکل کو پاک کرو گے۔

فسح کی تقریب کے وقت قربانی

21 “پہلے مہینے کے چودھویں دن تمہیں فسح کی تقریب منانا چا ہئے۔بغیر خمیری رو ٹی تمہیں سات دن تک ضرور رکھنا چا ہئے۔ 22 اس وقت حکمراں ایک بیل اپنے لئے اور بنی اسرائیلیوں کے لئے قربانی کریگا۔ بیل گنا ہ کی قربانی کے لئے ہو گا۔ 23 حکمراں سات بیل اور سات مینڈھوں کی قربانی سات دن کی تقریب میں ہر ایک دن پیش کرینگے۔ یہ بغیر کسی عیب کے ہو نی چا ہئے۔ وہ قربانی خداوند کے لئے جلانے کی قربانی ہو گی گناہ کی قربانی کے لئے اسے ہر روز ایک بکرا کی قربانی پیش کرنی چا ہئے۔ 24 اور وہ ہر ایک بیل کے ساتھ ایک ایفہ اناج کی قربانی اور ہر ایک مینڈھے کے ساتھ ایک ایفہ دیگا۔ اور حکمراں کو ہر ایک ایفہ کے ساتھ ایک ہین تیل بھی دینا چا ہئے 25 حکمراں کو یہی کام تقریب کے سات دن تک کرنا چا ہئے۔ یہ تقریب ساتویں دن مہینے کے پندرھویں دن شروع ہو تی ہے۔ یہ قربانی، گنا ہ کی قربانی جلانے کی قربانی اناج کی قربانی اور تیل کی قربانی ہو گی۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International