Beginning
سوکھی ہڈیوں کی رو یا
37 خداوند کی قوت اتری۔ خداوند کی روح مجھے شہر کے با ہر لے گئی اور نیچے ایک وادی کے بیچ میں مجھے رکھا، وا دی ہڈیوں سے بھری ہو ئی تھی۔ 2 وادی میں لا تعداد ہڈیاں زمین پر پڑی تھیں۔خداوند نے مجھے ہڈیوں کی چاروں جانب گھمایا۔میں نے دیکھا کہ ہڈیاں بالکل ہی سو کھی ہو ئی ہیں۔
3 تب خداوند میرے مالک نے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! کیا یہ ہڈیاں زندہ ہو سکتی ہیں؟ ” میں نے جواب دیا، “خداوند میرے مالک،اس سوال کا جواب تُو خود جانتا ہے۔”
4 خداوند میرے مالک نے مجھ سے کہا، “ان ہڈیوں سے میرے لئے باتیں کرو۔ ان ہڈیوں سے کہو، ’ اے سو کھی ہڈیو! خداوند کا کلام سنو۔ 5 خداوند میرا مالک تم سے یہ کہتا ہے: میں تمہا رے اندر ایک روح کو دا خل کرونگا اور تم زندہ رہو گے۔ 6 میں تمہارے اوپرنسیں اور گوشت چڑھاؤنگا اور میں تمہیں چمڑے سے ڈھک دوں گا۔ تب میں تم میں دم پھونکونگا اور تم پھر زندہ ہو گے۔ تب تم سمجھو گے کہ میں خداوند اور مالک ہو ں۔”
7 اس لئے میں نے ان ہڈیوں سے خداوند کے لئے باتیں کی کیونکہ اس نے مجھے حکم دیا تھا۔جس وقت میں باتیں کر رہا تھا اسی وقت میں نے ایک بلند کھڑ کھڑا ہٹ کی آواز سنی اور تب ہڈیاں بڑھیں اور ایک دوسرے کے سا تھ جڑُ گئیں۔ 8 وہاں میری آنکھو ں کے سامنے نسوں، گوشت اور چمڑوں نے ہڈیوں کو ڈھکنا شروع کیا۔ لیکن اب تک ان میں جان نہیں تھی۔
9 تب خداوند میرے مالک نے مجھ سے کہا، “ہوا سے میرے لئے باتیں کرو۔ اے ابن آدم! میرے لئے ہوا سے باتیں کرو۔ سانس سے کہو کہ خداوند اور مالک یہ کہہ رہا ہے: ' اے ہوا! ہر رُخ سے آؤ اور ان لا شوں میں دم بھرو۔ ان میں دم بھرو اور انہیں زندہ کرو!”
10 اس طرح میں نے خداوند کے لئے سانس سے باتیں کیں: جیسا اس نے کہا اور لاشوں میں سانس آئی۔ وہ زندہ ہو کر کھڑي ہو گئيں۔ وہاں بہت سے لوگ تھے۔ وہ ایک بڑی عظیم فوج تھی۔
11 تب خداوند میرے خدانے مجھ سے کہا، “اے ابن آدم! یہ ہڈیاں اسرائیل کے پو رے گھرانے کی طرح ہیں۔ بنی اسرائیل کہتے ہیں، ’ ہماری ہڈیاں سو کھ گئی ہیں۔ ہماری امیدیں ختم ہو گئی ہیں۔ ہم پو ری طرح فنا کئے جا چکے ہیں۔‘ 12 اس لئے ان سے میرے لئے باتیں کرو۔ ان سے کہو خداوند اور مالک یہ کہتا ہے، ’ اے میرے لوگو!میں تمہا ری قبریں کھو لونگا اور تمہیں قبروں سے با ہر لا ؤنگا! تب میں تمہیں اسرائیل کی زمین پر واپس لا ؤنگا۔ 13 اے میرے لوگو! میں تمہا ری قبریں کھو لونگا اور تمہا ری قبروں سے تمہیں با ہر لا ؤنگا، تب تم سمجھو گے کہ میں خداوند ہو ں۔ 14 میں اپنی روح تم میں ڈا لونگا اورتم پھر سے زندہ ہو جا ؤگے۔ تب تم کو میں تمہا رے ملک میں واپس لا ؤنگا۔ تب تم جانوگے کہ میں خداوند ہو ں۔ تم یہ بھی جانوگے کہ میں نے ساری باتیں تم سے کہیں اور انہیں کیا۔” خداوند نے یہ کہا ہے۔
یہودا ہ اور اسرائیل کا دوبارہ ایک ہو نا
15 مجھے خداوند کا کلام پھر سے ملا۔اس نے کہا، 16 “اے ابن آدم ایک چھڑی لو اور اس پر یہ پیغام لکھو: ' یہ چھڑی یہودا ہ اور اس کے دوست بنی اسرائیلیو ں کی ہے۔‘ تب دوسری چھڑی لو اور اس پر لکھو، ’افرائیم کی یہ چھڑی یوسف اور اس کے دوست بنی اسرائیلیوں کی ہے۔‘ 17 تب دونوں چھڑیوں کو ایک ساتھ جو ڑ دو۔ تمہا رے ہاتھ میں وہ ایک چھڑی ہو گی۔
18 “تمہا رے لوگ پو چھیں گے کہ اس کا مطلب کیا ہے؟ 19 ان سے کہو کہ خداوند اور مالک فرماتا ہے، ’ میں یوسف کی چھڑی لونگا جو کہ افرا ئیم اور ان کے دوستوں، بنی اسرائیلو ں کے ہا تھو میں ہے۔ تب میں اس چھڑی کو یہودا ہ کی چھڑی کے ساتھ جو ڑونگا اور اسے ایک چھڑی بنا دو نگا اور وہ ایک چھڑی میرے ہا تھ میں ہو گی!‘
20 “ان کی آنکھوں کے سامنے ان چھڑیوں کو اپنے ہاتھوں سے پکڑو تم نے وہ نام ان چھڑ یوں پر لکھے تھے۔ 21 لوگوں سے کہو کہ خدا وند اور مالک یہ کہتا ہے: ' میں بنی اسرائیلیوں کو ان قوموں سے لاؤ نگا جہاں وہ گئے ہیں میں انہیں چاروں جانب سے اکٹھا کروں گا اور انکو اپنے ملک میں لاؤں گا۔ 22 میں تمہیں اسرائیل کے پہاڑوں کے ملک میں ایک قوم بناؤں گا۔ ان سب کا صرف ایک بادشاہ ہوگا۔ وہ دو الگ الگ قوموں میں نہیں رہیں گے۔ وہ آگے الگ الگ سلطنتوں میں تقسیم نہیں کئے جائیں گے۔ 23 وہ اپنے بتوں اور بھیانک مورتیوں یا اپنے دیگر کسی قصور سے اپنے آپ کو گندہ بناتے نہیں رہیں گے۔ میں انہیں ان تمام جگہوں سے بچاتا رہوں گا جہاں وہ گناہ کئے تھے۔ میں انہیں پاک بناؤں گا۔ وہ میرے لوگ ہوں گے اور میں انکا خدا رہوں گا۔
24 “میرا بندہ داؤد انکے اوپر بادشاہ ہوگا۔ ان سبھی کا ایک چرواہا ہوگا۔ وہ میرے آئین کے سہارے رہیں گے اور میرے احکام کو قبول کریں گے۔ وہ وہی کام کریں گے جسے میں کہوں گا۔ 25 وہ اس زمین پر رہیں گے جو میں نے اپنے خادم یعقوب کو دی تھی۔ تمہارے باپ دادا اس مقام پر رہتے تھے اور اب میرے لوگ وہاں رہیں گے۔ وہ لوگ اور انکی اولاد وہاں ہمیشہ رہے گی اور میرا خادم داؤد انکا حاکم ہمیشہ رہے گا۔ 26 میں انکے ساتھ ایک امن کا معاہدہ کروں گا۔ یہ معاہدہ ہمیشہ بنا رہے گا۔ میں ان کو انکا ملک دے دوں گا۔ میں انکی آبادی کو بڑھاؤں گا۔ میں اپنی مقدس جگہ بھی وہاں ہمیشہ کے لئے رکھوں گا۔ 27 میرا مقدس حرم انکے درمیان رہے گا۔ ہاں! میں انکا خدا اور وہ میرے لوگ ہوں گے۔ 28 تب دیگر قومیں سمجھیں گی کہ میں خدا وند ہوں اور وہ لوگ یہ بھی جانیں گی کہ میں اسرائیل کو اپنی مقدس جگہ انکے بیچ ہمیشہ کے لئے رکھ کر اپنا خاص لوگ بنا رہا ہوں۔”
یاجوج کے خلاف پیغام
38 خدا وند کا کلام مجھے ملا۔ اس نے کہا، 2 “اے ابن آدم! ملک ماجوج میں یا جوج کی طرف دیکھو۔ یہ مسک اور توبل قوموں کا بہت ہی اہم حکمراں ہے۔ یاجوج کے خلاف میرے لئے کچھ کہو۔ 3 اس سے کہو کہ خدا وند اور مالک یہ کہتا ہے، ’ اے یا جوج تم مسک اور توبل قوموں کے اہم حکمراں ہو! لیکن میں تمہارے خلاف ہوں۔ 4 میں تمہیں پکڑوں گا اور تمہارے منھ میں ہک ڈالونگا۔ میں تمہاری فوج کے سبھی مردوں کو واپس لاؤں گا۔ میں سبھی گھوڑوں اور گھوڑ سواروں کو بھی واپس لاؤں گا۔ وہاں بہت سارے سپاہی اپنی تلواروں اور سپر کے ساتھ اپنی فوجی پوشاک میں ہوں گے۔ 5 فارس، کوش اور فوط کے سپا ہی انکے ساتھ ہوں گے۔ وہ سبھی سپر بردار اور خود پوش ہوں گے۔ 6 وہاں اپنے سپاہیوں کے سبھی گروہوں کے ساتھ جمر بھی ہوگا۔ وہاں دور شمال کے اہل توجرمہ بھی اپنے سپاہیوں کے سبھی گروہوں کے ساتھ ہوں گے۔ وہاں تمہارے ساتھ بہت سارے لوگ ہوں گے۔
7 “تیار ہوجاؤ۔ ہاں! خود کو تیار کرو۔ اپنی چاروں طرف اپنی فوجوں کو جمع کرو اور محافظ کھڑا کرو۔ 8 بہت طویل عرصہ کے بعد تم کام پر بلائے جاؤ گے۔ آگے آنے والے بر سوں میں تم اس ملک میں آؤ گے جو جنگ کے بعد از سرِ نو تعمیر ہوگا۔ اس ملک میں لوگوں کو کوہِ اسرائیل پر واپس لانے کے لئے بہت سی قوموں سے بلا کر اکٹھے کئے جائیں گے۔ ماضی میں کوہِ اسرائیل بار بار فنا کیا گیا تھا۔ لیکن یہ لوگ دوسری قوموں سے واپس لوٹے ہونگے۔ وہ سب محفوظ رہیں گے۔ 9 لیکن تم ان پر حملہ کرنے آؤ گے۔ تم زمین کو ڈھکتے ہوئے بادل کی طرح آؤ گے۔ تمہارے سپاہیوں کے گروہ اور بہت سی قوموں کے سپا ہی ان لوگوں پر حملہ کرنے آئیں گے۔”
10 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے: “اس وقت تمہارے ذہن میں ایک خیال آئے گا۔ تم ایک برا منصوبہ بنا نا شروع کرو گے۔ 11 تم کہو گے کہ میں اس ملک پر حملہ کرنے جاؤں گا جس کے شہر بے دیوار ہیں۔ وہ لوگ پر امن رہتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ وہ محفوظ ہیں۔ انکی حفاظت کے لئے انکے شہروں کی چاروں جانب کوئی دیوار نہیں ہے۔ وہ اپنے دروازوں میں تالے بھی نہیں لگائے ہیں۔ 12 میں ان لوگوں کو شکست دوں گا اور انکی سبھی قیمتی چیزیں ان سے لے لونگا۔ میں ان مقاموں کے خلاف لڑوں گا جو فنا ہو چکے تھے۔ لیکن اب لوگ ان میں رہنے لگے ہیں۔ میں ان لوگوں (اسرائیل ) کے خلاف لڑوں گا۔ جو دوسری قوموں سے اکٹھے ہوئے تھے۔ اب وہ لوگ مویشی اور اثاثہ والے ہیں۔ وہ دنیا کے چوراہے پر رہتے ہیں۔
13 “سبا، ددان اور ترسیس کے سودا گر اور سبھی شہر جنکے ساتھ وہ تجارت کرتے ہیں تم سے پوچھیں گے، ’ کیا تم قیمتی چیزوں پر قبضہ کرنے آئے ہو؟ کیا تم اپنے سپاہیوں کے گروہ کے ساتھ ان اچھی چیزوں کو ہڑپنے اور چاندی، سونا، مویشی اور دولت لے جانے آئے ہو؟ کیا تم ان سبھی قیمتی چیزوں کو لینے آئے ہو۔”
14 خدا نے کہا، “اے ابن آدم میرے لئے یاجوج سے باتیں کرو۔ اس سے کہو کہ خدا وند اور مالک یہ کہتا ہے: تم ہماری طرف توجہ دوگے جب وہ پر امن اور محفوظ رہ رہے ہیں۔ 15 تم دور شمال کے اپنے مقام سے آؤ گے اور تم لاتعداد لوگوں کو اپنے ساتھ لاؤ گے۔ وہ سب گھوڑ سوار ہونگے اور تم ایک عظیم اور طاقتور فوج ہوگے۔ 16 تم میرے لوگ اسرائیل کے خلاف جنگ لڑ نے آؤ گے۔ تم ملک کو بادل کی طرح ڈھک لوگے۔ تب تم کو اپنے ملک کے خلاف لڑ نے کے لئے لاؤنگا۔ تب اے یاجوج جب قومیں تمہارے ساتھ میرے تعلقات میں ظاہر ہوئے میری تقدیس کو دیکھیں گی تو وہ سمجھ جائیں گی!”
17 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اس وقت لوگ یاد کریں گے کہ میں نے ماضی میں تمہارے بارے میں جو کہا۔ وہ یاد کریں گے کہ میں نے اپنے خادموں اسرائیل کے نبیوں کا استعمال کیا۔ وہ یاد کریں گے کہ اسرائیل کے نبیوں نے میرے لئے ماضی میں باتیں کیں اور کہا کہ میں تم کو انکے خلاف لڑ نے کے لئے لاؤنگا۔”
18 خدا وند میرے مالک نے کہا، “اس وقت یاجوج اسرائیل ملک کے خلاف لڑ نے آئیگا۔ اور میں اپنا سخت غصہ ظاہر کروں گا۔ 19 غیرت اور آتش قہر میں، میں وعدہ کرتا ہوں اور کہتا ہوں کہ اسرائیل میں اس وقت ایک سخت زلزلہ آئے گا۔ 20 اس وقت سبھی جاندار خوف سے کانپ اٹھیں گے۔ سمندر میں مچھلیاں، آسمان میں پرندے، میدانوں میں جنگلی جانور اور وہ سب چھوٹے جاندار جو زمین پر رینگتے ہیں خوف سے کانپ اٹھیں گے۔ پہاڑ گر پڑیں گے اور کھڑی چٹانیں نیچے آجائیں گی۔ ہر ایک دیوار زمین پر آگریگی! ”
21 خدا وند میرا مالک کہتا ہے، “اسرائیل کے پہاڑوں پر میں یاجوج کی فوج کے خلاف تلوار ہلاؤں گا۔ اسکے سپاہی ایک دوسرے کے خلاف لڑیں گے اور اپنی تلوار سے ایک دوسرے کو قتل کریں گے۔ 22 میں یاجوج کی فوج کو وبا اور موت کی سزا دوں گا۔ میں اس پر، اسکی فوج پر اور اسکے ساتھ کے قوموں پر اولے، آگ اور گندھک کے ساتھ موسلا دھار بارش بر ساؤں گا۔ 23 تب میں دکھوں گا کہ میں کتنا عظیم ہوں۔ میں ثابت کروں گا کہ میں مقدس ہوں۔ بہت سی قومیں مجھے یہ کام کرتے ہوئے دیکھیں گی اور وہ جانیں گی کہ میں کون ہوں۔ تب وہ جان جائیں گی کہ میں خدا وند ہوں۔”
یاجوج اور اسکی فوج کی موت
39 “اے ابن آدم! یا جوج کے خلاف میرے لئے کہو۔اس سے کہو کہ خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے، ’ اے یا جوج، تم مسک اور توبل ملکوں کے اہم حکمراں ہو لیکن میں تمہا رے خلاف ہوں۔ 2 میں تمہیں پھرادونگا اور ساتھ کھینچ لونگا۔ میں تمہیں شمال کے دو اطراف سے لا ؤں گا۔ میں تمہیں اسرائیل کے پہاڑوں کے خلاف جنگ کرنے کے لئے لا ؤنگا۔ 3 لیکن میں تمہا ری کمان تمہا رے با ئیں ہا تھ سے جھک کر گرا دونگا۔ میں تمہا رے دا ئیں ہا تھ سے تمہا رے تیر جھٹک کر گرادونگا۔ 4 تم اسرائیل کے پہاڑو ں پر مارے جا ؤ گے۔ تم تمہا رے سپا ہی اور تمہا رے ساتھ کی دیگر سبھی قو میں جنگ میں ماری جا ئینگی۔ میں تم کو ہر قسم کے پرندوں جو گوشت خور ہیں اور سبھی جنگلی جانوروں کو غذا کے طور پر دونگا۔ 5 تم کھلے میدانوں میں مارے جا ؤ گے۔ میں نے یہ کہہ دیا ہے!” خداند میرے مالک نے یہ کہا ہے۔
6 خدا نے کہا، “میں ماجوُج اور ان لوگوں کے خلاف جو سمندری ساحلی ممالک میں سکونت کر تے ہیں آگ بھیجونگا۔ تب وہ جا نیں گے کہ میں خداوند ہو ں۔ 7 میں اپنا مقدس نام اپنی امّت اسرائیل میں ظا ہر کرونگا۔ آئندہ میں اپنے مقدس نام کو لوگو ں کی طرف سے اور زیادہ بدنام نہیں کرنے دو ں گا۔قومیں جان جا ئینگی کہ میں خداوند ہو ں۔ وہ سمجھیں گی کہ میں اسرائیل میں مقدس ہو ں۔ 8 وہ وقت آرہا ہے! “یہ ہو گا! خداوند نے یہ باتیں کہیں! یہ وہی دن ہے جس کے بارے میں میں کہہ رہا ہو ں۔ 9 “اس وقت، اسرائیل کے شہرو ں میں رہنے وا لے لوگ ان میدانوں میں جا ئیں گے۔ وہ دشمنو ں کے ہتھیاروں کو اکٹھا کریں گے اور انہیں جلادیں گے۔ وہ سبھی سپروں، کمانوں، اور تیروں، بھا لوں اور برچھیوں کو لے جا ئیں گے۔ وہ ان ہتھیارو ں کا استعمال سات برس تک ایندھن کی شکل میں کریں گے۔ 10 “انہیں میدانوں سے لکڑی اکٹھی کرنی نہیں پڑیگی یا جنگلوں سے لکڑی کاٹنی نہیں پڑیگی، کیونکہ وہ ہتھیارو ں کا استعمال ایندھن کی شکل میں کریں گے۔ وہ قیمتی چیزوں کو سپا ہیو ں سے چھینیں گے جیسے وہ ان سے چرانا چا ہتے تھے۔ وہ سپا ہیوں سے اچھی چیزیں لیں گے جنہوں نے ان سے اچھی چیزیں لی تھیں۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔
11 خدانے کہا، “اس وقت میں یا جوُ ج کو دفن کرنے کے لئے اسرائیل میں ایک مقام منتخب کروں گا۔ وہ مردہ سمندر مشرق میں رہگذروں کی وا دی میں دفن کر دیا جا ئے گا۔ یہ مسافروں کی راہ کو رو کے گا۔ کیوں، کیونکہ یاجوُج اور اس کی ساری فوج اس مقام میں دفن کر دی جا ئے گی۔‘ لوگ اسے یاجوج کی فوج کی وا دی کہیں گے۔‘ 12 اسرائیل کا گھرانا زمین کو پاک کرنے کے لئے سات مہینوں تک انہیں دفن کر تا رہے گا۔ 13 ملک کے سبھی لوگ دشمن کے سپا ہیوں کو دفن کریں گے۔ یہ ان لوگوں کے لئے ایک یادگار دن بن جا ئے گا جب مجھے احترام دیا جا ئے گا۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔
14 خدا نے کہا، “لوگ مزدوروں کو ان سپا ہیوں کو دفن کرنے کے لئے پو رے وقت کام دیں گے۔اس طرح وہ ملک کو پاک کریں گے۔ وہ مزدور سات مہینوں تک کام کرینگے۔ وہ لا شوں کو ڈھونڈ تے ہو ئے زمین کی چارو ں جانب جا ئیں گے۔ 15 وہ مزدور چاروں جانب ڈھونڈ تے پھریں گے۔اگر ان میں کو ئی ایک ہڈی دیکھے گا تو وہ اس کے پاس ایک نشان بنا دے گا۔ نشان وہاں اس وقت تک رہے گا جب تک قبر کھودنے وا لا نہیں آجاتا اور یا جوج کی فوج کی ہڈی کو وا دی میں دفن نہیں کر دیتا۔ 16 وہ مردہ لوگوں کا شہر (قبرستان ) جمعیت کہلا ئے گا۔اس طرح وہ ملک کو صاف کرینگے۔”
17 خداوند میرے مالک نے یہ کہا، “اے ابن آدم! میرے لئے پرندوں اور جنگلی جانوروں سے کچھ کہو۔ان سے کہو، جمع ہو جا ؤ! یہاں آؤ! چاروں طرف جمع ہو جا ؤ۔ میں تیرے لئے قربانی تیار کر رہا ہوں اسلئے یہاں آؤ اور کھا ؤ۔ اسرائیل کے پہاڑوں پر ایک بڑی قربانی ہو گی۔ آؤ! گوشت کھا ؤ اور خون پیو۔ 18 تم طاقتور سپا ہیوں کے جسم کا گوشت کھا ؤگے۔ تم زمین کے امراء کا خٰون پیو گے۔ وہ بسن کے فربہ مینڈھو، بھیڑوں، بکروں اور بیلوں کی مانند ہونگے۔ 19 تم جتنی چا ہو اتنی چربی کھا سکتے ہو اور تم خون اس وقت تک پی سکتے ہو جب تک تم نشہ میں نہ آجا ؤ۔ تم میری قربانی میں سے کھا پی سکتے ہو جسے کہ میں نے تمہا رے لئے قربانی دی ہے۔ 20 میرے دستر خوان پر کھانے کو تم بہت سا گوشت پا سکتے ہو۔ وہاں گھو ڑے اور رتھ سوار۔ طاقتور سپا ہی اور دیگر سبھی لڑنے وا لے لوگ ہونگے۔” خداوند میرے مالک نے یہ کہا۔
21 خدا نے کہا، “میں دیگر قوموں کو اپنا جلال دکھا ؤنگا وہ قومیں فیصلہ کو دیکھیں گی۔جسے میں نے عمل میں لا یا ہے۔ وہ میری وہ قوت دیکھیں گی جو میں نے دشمن کے خلاف استعمال کی۔ 22 تب ا س دن سے اسرا ئیل کا گھرانا جانے گا کہ میں ان کا خداوند خدا ہوں۔ 23 قومیں یہ جان جا ئیں گی کہ اسرائیل کا گھرانا کیوں دوسرے ملکو ں میں اسیر کر کے لے جا ئے گئے تھے یہ گنا ہ کی وجہ سے ہوا تھا۔ وہ جا نیں گی کہ میرے سارے لوگ میرے خلاف ہو گئے تھے۔اس لئے میں ان سے دور ہٹ گیا تھا۔میں نے ان کے دشمنو ں کو انہیں ہرانے دیا۔اس لئے میرے سارے لوگ جنگ میں مارے گئے۔ 24 انہوں نے گنا ہ کیا اور خود کو گندہ بنایا۔اس لئے میں نے انہیں ان کے کاموں کے لئے سزادی جو انہوں نے کئے۔اس لئے میں نے ان سے اپنا منہ چھپا یا ہے اور ان کو حمایت دینے سے انکار کیا ہے۔”
25 اس لئے خداوند میرا خدا کہتا ہے، “اب میں یعقوب کے گھرانے کی تقدیر کو پھر سے بحال کرونگا۔میں پو رے اسرائیل کے سارے گھرانے پر رحم کرونگا۔ میں اپنے پاک نام کے لئے شدید احساس ظا ہر کرونگا۔ 26 لوگ میرے خلاف کئے گئے اپنی بغاوت کی ندامت کو جھلیں گے۔ وہ اپنے ملک میں حفاظت کے سا تھ رہیں گے۔ کو ئی بھی انہیں خوفزدہ نہیں کریگا۔ 27 میں اپنے لوگوں کو دیگر ملکوں سے واپس لا ؤنگا۔ میں انہیں ان کے دشمنوں کے ملکوں سے اکٹھا کرونگا۔ تب بہت سی قومیں سمجھیں گی کہ میں کتنا مقدس ہوں۔ 28 وہ سمجھیں گی کہ میں ان کا خداوند خدا ہوں۔ کیونکہ میں نے ان سے ان کا گھر چھڑایا اور اسے دیگر قوموں میں قیدی کی شکل میں بھیجا۔ تب میں نے انہیں ایک ساتھ اکٹھا کیا اور انہیں ان کے اپنے ملک میں وا پس لا یا۔ میں نے کسی کو بھی وہاں نہیں چھو ڑا۔ 29 میں اسرائیل کے گھرانے میں اپنی روح اتارونگا اور اب سے میں دوبارہ اپنے لوگو ں سے دور نہیں ہٹونگا۔” میرے مالک خداوند نے یہ کہا تھا۔
©2014 Bible League International