Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
حزقی ایل 25-27

عمّون کے خلاف نبوت

25 خداوند کا کلام مجھے ملا۔اس نے کہا، “اے ابن آدم! بنی عمّون پر توجہ دو، اور میرے لئے ان کے خلاف کچھ کہو۔ بنی عمّون سے کہو: ' میرا مالک خداوند کا کلام سنو۔ میرا مالک خداوند کہتا ہے: تم اس وقت خوش تھے جب میری مقدس جگہ کی بے حرمتی ہو ئی تھی۔ تم لوگ تب اسرائیل ملک کے خلاف تھے جب یہ تبا ہ ہوا تھا۔ تم یہودا ہ کے گھرانے کے خلاف تھے جب وہ لوگ اسیر کر کے لے جا ئے گئے تھے۔ اس لئے میں تمہیں مشرق کے لوگوں کے حوا لے کروں گا۔ وہ تمہا ری زمین لیں گے۔ ان کی فو جیں تمہا رے ملک میں ڈیرا ڈا لیں گے۔ وہ تمہا رے بیچ رہیں گے۔ وہ تمہا رے پھل کھا ئیں گے اورتمہا را دودھ پئیں گے۔

“تب ربّہ شہر کو اونٹوں کی چراگاہ اور عمون ملک کو بھیڑ سالہ بنا دونگا۔ تب تم سمجھو گے کہ میں خداوند ہوں۔ خداوند یہ با تیں کہتا ہے: تم شادماں تھے کیونکہ یروشلم فنا ہو گیا تھا۔ تم نے تالیاں بجا ئی اور ناچ کئے تم اسرائیل کے ملک پر ہنسے۔ اس لئے میں تمہیں سزادوں گا۔ تم ان قیمتی چیزوں کی طرح ہو گے جنہیں سپا ہی جنگ میں لوٹ لیتے ہیں۔ تم اپنی وراثت کھو دو گے۔ تم اور زیادہ دن تک رہنے وا لی قوم نہیں رہو گے۔ میں تمہا رے ملک کو نیست و نابود کردو ں گا تب تم جانو گے کہ میں خداوند ہوں۔ ”

موآب اور شعیر کے خلاف نبوت

میرا مالک خداوند یہ کہتا ہے، “موآب اور شعیر (ادوم ) کہتے ہیں، ’ بنی یہودا ہ تمام قوموں کی مانند ہیں۔‘ میں مو آب کے شانہ پر حملہ کروں گا، میں ان کے ان شہرو ں کو لونگا جو اس کی سرحد پر شہر کی شو کت بیت یسیموت، بعل معون اور قرینا ئم ہیں۔ 10 تب میں ان شہروں کو مشرق کے لوگوں کو دونگا وہ تمہا را ملک لیں گے اور میں مشرق کے لوگوں کو عمون کو نیست ونابود کرنے دو ں گا۔تب ہر ایک شخص بھول جا ئے گا کہ بنی عمون ایک قو م تھی۔ 11 اس طرح میں مو آب کو سزا دو نگا۔تب وہ جا نیں گے کہ میں خداوند ہو ں۔ ”

ادوم کے خلاف نبّوت

12 خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے، “بنی ادوم بنی یہودا ہ کے خلاف اٹھ کھڑے ہو ئے اور اس سے بدلہ لینا چا ہا۔ بنی ادوم قصوروار ہیں۔” 13 اس لئے خداوند میرا مالک کہتا ہے: “میں ادوم کو سزا دو ں گا۔میں بنی ادوم اور اس کے جانوروں کو برباد کردوں گا۔میں ادوم کے پو رے ملک کو تیمان سے ددان تک برباد کردوں گا۔ادوم جنگ میں مارے جا ئیں گے۔ 14 میں اپنے بنی اسرائیلیوں کا استعمال کروں گا وہ بھی ادوم کے خلاف ہونگے۔اس طرح بنی اسرائیل میرے غضب اور میرے قہر کو ادوم کے خلاف ظا ہر کریں گے۔تب ادوم کے لوگ سمجھیں گے کہ میں نے ان کو سزا دی۔” خداوند میرے مالک نے یہ باتیں کہیں۔

فلسطینیوں کے خلاف نبوت

15 خداوند میرے مالک نے یہ کہا، “فلسطینیوں نے بھی بدلہ لینے کی کو شش کی۔ وہ بہت ظالم تھے۔انہوں نے اپنے غصّے کو اپنے اندر بہت وقت تک جلتے رکھا۔ 16 اس لئے خداوند میرے مالک نے کہا، “میں فلسطینیوں کو سزا دوں گا۔ ہاں میں کریت سے ان لوگو ں کو فنا کرونگا۔ میں ساحل سمندر پر رہنے وا لے ان لوگو ں کو پو ری طرح نیست ونابود کروں گا۔ 17 میں ان لوگوں کو سزا دوں گا،میں ان سے بدلہ لو ں گا۔میں اپنے قہر کے تحت انہیں ایک سبق سکھا ؤں گا۔ تب وہ جا نیں گے کہ میں خداوند ہو ں!”

صور کے با رے میں غمناک خبر

26 جلا وطنی کے گیارہویں برس میں، مہینے کے پہلے دن، خداوند کا کلام مجھے ملا۔اس نے کہا، “اے ابن آدم! صور نے یروشلم کے خلاف بُری باتیں کہیں: ' آہا، لوگوں کی حفاظت کرنے وا لا پھاٹک برباد ہو گیا ہے۔ پھاٹک میرے لئے کھلا ہے۔ شہر (یروشلم ) فنا ہو گیا ہے۔اس لئے میں اس سے بہت سی قیمتی چیزیں لے سکتا ہو ں۔”

اس لئے خداوند میرا مالک کہتا ہے: “اے صور! میں تمہا رے خلاف ہوں۔ میں تمہا رے خلاف لڑنے کے لئے بہت سی قو موں کو لا ؤنگا۔ وہ ساحل سمندر کی لہرو ں کی طرح با ر بار آئیں گے۔”

خداوند نے کہا، “دشمن کے وہ سپا ہی صور کی دیواروں کو فنا کریں گے اور ان کے خیموں کو گرادیں گے۔ میں بھی اس کی زمین سے اوپر کی مٹی کو کھروچ دوں گا۔ میں صور کو صاف چٹان بنا دو ں گا۔ صور محض سمندر کے کنارے جا لو ں کو پھیلانے اور مچھلی مارنے کا مقام رہ جا ئے گا۔ میں نے یہ کہہ دیا ہے!” خداوند میرا مالک کہتا ہے، “صوران قیمتی چیزو ں کی طرح ہو گا۔جنہیں سپا ہی جنگ میں پا تے ہیں۔ میدان میں اس کی بیٹیاں تلوار سے ما ری جا ئیں گی۔ تب وہ جانیں گے کہ میں خداوند ہوں۔”

نبو کدنضر صور پر حملہ کریگا

خداوند میرا مالک یہ کہتا ہے، “میں صور کے خلاف شمال سے ایک دشمن لا ؤں گا۔ بابل کا عظیم بادشا ہ نبو کد نضر دشمن ہے۔ وہ ایک عظیم فوج لا ئے گا۔اس میں گھو ڑے، رتھ، گھو ڑ سوار اور بڑی تعداد میں پیدل سپا ہی ہونگے۔ وہ سپا ہی مختلف قو موں سے ہونگے۔ نبو کد نضر میدان میں تمہا ری بیٹیوں(چھو ٹے شہر ) کو مار ڈا لے گا۔ وہ تمہا رے شہرو ں پر حملہ کرنے کے لئے برج بنا ئے گا۔ وہ تمہا رے شہر کی چاروں جانب ٹیلہ باندھے گا اور تمہا ری مخالفت میں ڈھال اٹھا ئے گا۔ وہ تمہا ری دیواروں کو توڑنے کے لئے لکڑی کے کندے چلا ئے گا۔ وہ ہتھیاروں کا استعمال کرے گا اور تمہا رے برجوں کو ڈھا دیگا۔ 10 اس کے گھو ڑے تعداد میں اتنے زیادہ ہونگے کہ ان کی کھُروں سے اٹھتا ہوا غبار تمہیں ڈھانک لے گا۔ تمہا ری دیواریں گھوڑ سوار وں، چھکڑوں اور رتھوں کی آواز سے کانپ اٹھیں گیں جب شا ہ بابل پھاٹک سے شہر میں دا خل ہو گا۔ ہاں وہ تمہا رے شہر میں دا خل ہو جا ئیں گے کیونکہ اس کی دیواریں ڈھا دی جا ئیں گی۔ 11 اس کے گھو ڑو ں کی کھُر تمہا ری سڑ کو ں کو کچلتی ہو ئی آئیگی۔ وہ تمہا رے لوگوں کو تلوار سے مار ڈا لے گا۔ تمہا رے شہر کے ستون زمین بو س ہو جا ئیں گے۔ 12 نبو کد نضر کے سپا ہی تمہارا اثاثہ لے جائیں گے۔ وہ ان چیزوں کو لے جائیں گے جنہیں تم بیچنا چاہتے ہو۔ وہ تمہاری دیواروں کو توڑ دیں گے۔ اور خوشنما گھروں کو تباہ کریں گے۔ وہ تمہارے پتھروں اور لکڑیوں کے گھروں کو کوڑے کی طرح سمندر میں پھینک دیں گے۔ 13 اس طرح میں تمہارے خوشیوں بھرے گیتوں کی آواز کو بند کروں گا۔ لوگ تمہارے ستار کو آئندہ نہیں سنیں گے۔ 14 میں تم کو محض ننگی چٹان کر دوں گا۔ تم محض سمندر کے کنارے مچھلیوں کو پکڑ نے کے لئے جالوں کو پھیلانے کے مقام پر رہ جاؤ گے۔ تمہاری تعمیر پھر نہیں ہوگی۔ کیوں کہ میں، خدا وند نے یہ کہا ہے! ” خدا وند میرے مالک نے یہ باتیں کہیں۔

دوسری قومیں صور کے لئے روئیں گي

15 خدا وند میرا خدا صور سے یہ کہتا ہے: “جب تم پر قتل اور خونریزی تسلّط ہو جائے گی اور زخمی کراہتے ہوں گے تو کیا بحری مما لک تمہارے گرنے کے شور سے نہ کانپیں گے۔ 16 تب سمندر کے ساحل کے ملکوں کے سبھی امراء اپنے تختوں سے اتریں گے۔ وہ اپنا' زر دوز لباس ' اور چغہ اتاریں گے وہ ڈر سے گھبرا جائیں گے اور زمین پر بیٹھینگے۔ وہ ہر دم کانپیں گے اور تمہارے اوپر صدمہ زدہ ہونگے۔ 17 وہ تمہارے بارے میں یہ غمزدہ گیت گائیں گے:

“ہائے صور تم مشہور شہر سے تھے
    سمندر پار کے لوگ تم پر بسنے آئے،
تم مشہور تھے۔
    لیکن اب تم کچھ نہیں ہو۔
تم سمندر پر طاقتور تھے،
    اور ویسے ہی تم میں قیام کرنے والے بہت سے لوگ تھے۔
تم نے وسیع زمین پر رہنے والے
    سبھی لوگوں کو خوفزدہ کیا۔

18 اب جس دن تمہار ا زوال ہوتا ہے بحری ممالک کے لوگ خوف سے کانپتے ہوں گے تم نے ساحل سمندر کے سہارے کئی شہر بنائے، اب وہ لوگ خوفزدہ ہوں گے جب تم نہیں رہو گے۔”

19 خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے، “اے صور میں تمہیں فنا کرو ں گا اور تم ایک قدیم خالی شہر ہو جاؤ گے۔ وہاں کوئی نہیں رہے گا۔ میں سمندر کو تمہارے اوپر بہا ؤں گا۔ عظیم سمندر تمہیں چھپا لے گا۔ 20 تب میں تمہیں انکے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں۔ پرانے وقت کے لوگوں کے درمیان نیچے اتاروں گا اور زمین کے اسفل میں اور ان اجڑے مکانوں میں جو قدیم سے ہیں ان کے ساتھ جو پاتال میں اتر جاتے ہیں تمہیں بساؤں گا تاکہ تم پھر آباد نہ ہو، پر میں زندوں کے ملک کو جلال بخشوں گا۔ 21 کئی لوگ اس سے ڈریں گے جو تمہارے ساتھ ہوا۔ تم ختم ہوجاؤ گے! لوگ تمہاری کھوج کریں گے، لیکن تم کو پھر کبھی نہیں پائیں گے!”خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے۔

صور سمندر پر تجارت کا عظیم مر کز

27 خدا وند کا کلام مجھے دوبارہ ملا۔ اس نے کہا، “اے ابن آدم! صور کے بارے میں یہ غمزدہ گیت گاؤ، صور کے بارے میں یہ کہو: “تم سمندر کے بندر گاہ پر رہتے ہو۔ تم کئی قوموں کے لئے تاجر ہو۔ خدا وند میرا مالک یہ کہتا ہے:

“صور تم سوچتے ہو کہ تم کامل حسن ہو۔
تمہاری سر حدیں سمندر کے درمیان ہیں۔
    تمہارے معماروں نے تمہاری خوشنمائی کو کامل کیا ہے۔
تمہارے معماروں نے کوہِ سنير سے سرو کے پیڑوں کا استعمال،
    تمہارے تختوں کو بنا نے کے لئے کیا۔
انہوں نے لبنان سے دیودار درخت کا استعمال
    تمہارے مستول (ڈنڈا ) کو بنانے کے لئے کیا۔
انہوں نے بسن کے بلوط کا استعمال،
    تمہارے پتواروں کو بنا نے کے لئے کیا۔
اور تمہارے تختے جزائر کتّیم کے صنوبر سے
    ہاتھی دانت جڑ کر تیار کئے گئے۔
تمہارے باد بان کے لئے انہوں نے مصر میں بنے زر دار کتان کا استعمال کیا۔
    بادبان تمہارا پر چم تھا۔
شامیانہ تمہارے کمرے کے لئے نیلا اور ارغوانی تھے۔
    وہ سرو کے سمندری ساحل سے آئے۔

صور اور ارود کے لوگوں نے تیرے لئے تیری کشتیوں کی قطاریں لگا ئیں۔

    صور تیرے دانشمند لو گ تیرے کھینے والے ملاح تھے۔
جبل کے بزرگ اور دانشمند لوگ
    جہاز کي دیواروں کے شگاف کو بھر نے کے لئے جہاز پر تھے۔
سمندر کے سارے جہاز اور انکے ملاح
    تمہارے ساتھ تجارت اور صنعت و حر فت کے لئے آئے۔ ”

10 فارس، لود اور فوط کے لوگ تمہاری فوج میں تھے۔ وہ تمہارے جنگ کے سپا ہی تھے۔ انہوں نے اپنی ڈھا لیں اور ہلمیٹ تمہاری دیواروں پر لٹکائے۔ انہوں نے تمہارے شہر کے لئے اعزاز اور جلال بخشا۔ 11 ارود کے لوگ تمہارے شہر کے چاروں جانب کی دیوار پر محافظ کی شکل میں کھڑے تھے اور بہادر تمہاری برجوں پر حاضر تھے۔ انہوں نے اپنی ڈھا لوں کو چاروں طرف تمہاری دیواروں پر لٹکائیں۔ اور تمہارے جمال کو کامل کیا۔

12 “تر سیس تمہارے گاہکوں میں سے ایک تھا۔ وہ تمہاری سبھی تعجب خیز چیزوں کے بدلے، چاندی، لوہا، رانگا اور سیسہ دیتے تھے۔ 13 یاوان، توبل، مسک، اور سیاہ سمندر کے چاروں جانب کے علاقوں کے لوگ تمہارے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ وہ تمہاری چیزوں کے بدلے غلام اور پیتل دیتے تھے۔ 14 اہل تجر مہ گھوڑے، جنگلی گھوڑے اور خچر ان چیزوں کے بدلے میں دیتے تھے۔ جنہیں تم بیچتے تھے۔ 15 اہل ددان تمہارے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ تم اپنی چیزوں کو کئی مقاموں پر بیچتے تھے۔ لوگ تم کو مبادلہ کے لئے ہاتھی دانت آبنوس کی لکڑی لاتے تھے۔ 16 ارامی تمہارے ساتھ تجارت کرتے تھے کیوں کہ تمہارے پاس بہت سی اچھی چیزیں تھیں۔ ارام کے لوگ قیمتی پتھر، ارغوانی رنگ کے کپڑے، زر دار کپڑے، عمدہ کتان مونگا اور لعل لا کر تم سے خرید و فروخت کرتے تھے۔

17 “یہوداہ اور اسرائیل کے ملک تمہارے تاجر تھے۔ وہ منیت اور نیگ کا گیہوں اور شہد اور روغن اور بلستان لاکر تمہارے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ 18 دمشق ایک اچھا تاجر تھا۔ وہ تمہارے پاس قیمتی سامان خریدا کرتے تھے۔ وہ حلبون سے مئے کی تجارت کرتے تھے اور ان چیزوں کے لئے سفید اون دیتے تھے۔ 19 جو چیزیں تم بیچتے تھے اسے اوزال سے دانی اور یونانی لوگ خرید تے تھے۔ وہ ان چیزوں کے مبادلہ میں پیٹا ہوا فولاد، دار چینی اور گنّا دیتے تھے۔ 20 ددان اچھی تجارت حاصل کرتا تھا۔ وہ تمہارے ساتھ گھوڑ سوار کے لئے زین کے کپڑوں کی تجارت کرتے تھے۔ 21 عرب اور قیدار کے سبھی قائدین بھیڑ، مینڈھے اور بکرے تمہاری چیزوں کے مبادلے میں دیتے تھے۔ 22 سبا اور رعماہ کے تاجر تمہارے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ وہ ہر قسم کے نفیس مصالحہ اور ہر طرح کے قیمتی پتھر اور سونا تمہارے بازاروں میں لاکر خرید و فروخت کرتے تھے۔ 23 حرّان، کنّہ، عدن، سبا، اسور، کلمد کے تاجر تمہارے ساتھ تجارت کرتے تھے۔ 24 انہوں نے لاجور دی کپڑوں، کمخواب اور نفیس پوشاک، رنگ برنگ قالین، نفیس رسیاں اور دیو دار کی لکڑی سے بنے سامان مبادلہ میں دیئے یہ وہ چیزیں تھیں جنہوں نے تمہارے ساتھ تجارت کی۔ 25 ترسیس کے جہاز ان چیزوں کو لے جاتے تھے۔ جنہیں تم بیچتے تھے۔”

اے صور! تم ان تجارتی گروہ میں سے ایک طرح کی ہو۔
    تم سمندر پر قیمتی چیزوں سے لدے ہوئے ہو۔
26 وہ ملاّح جو تمہا ری کشتیوں کو آگے بڑھا تے ہیں تمہيں سمندروں کے پار عظیم ملکو ں میں لے گئے۔
    لیکن طاقتور مشرقی ہوا تمہا رے جہازو ں کو بیچ سمندر میں فنا کر دیگی۔
27 اور تمہا ری ساری دو لت سمندر میں ڈو ب جا ئے گی۔
    تمہا ری دولت، تمہا ری تجارت اور چیزیں، تمہا رے ملاح اور تمہا رے ناخدا،
تمہا رے سارے لوگ،تمہارے جہاز پر تختوں کے شگافوں کو بھر نے وا لے لوگ اور شہر کے سبھی سپا ہی سمندروں میں غرق ہو جا ئیں گے۔
    یہ اسی دن ہو گا جس دن تم برباد ہو گے۔

28 “تم نے اپنے تاجرو ں کو بہت دور مقاموں میں بھیجا،
    وہ مقام خوف سے کانپ اٹھیں گے۔ جب وہ تمہا رے ناخدا ؤں کا چلانا سنیں گے۔
29 اور تمام ملاح اور اہل جہاز اپنے جہازوں پر سے اتر آئیں گے
    اور ساحل پر جا کھڑے ہونگے۔
30 وہ تمہا رے حالات کو دیکھ کر آواز بلند کریں گے اور پھوٹ پھوٹ کر رو ئینگے
    وہ اپنے سرو ں پر خاک ڈا لیں گے وہ را کھ میں لوٹ پوٹ ہونگے۔
31 وہ تمہا لئے سر پر استرا پھرا ئیں گے۔
    وہ ٹاٹ اوڑھیں گے۔
وہ تمہا رے لئے رو ئیں گے اور چلائیں گے۔
    وہ کسی ایسے رو تے ہو ئے کی مانند ہونگے جو کسی کے مرنے پر رو تا ہے۔

32 “وہ نو حہ کر تے وقت تمہا رے با رے میں مر ثیہ خوانی کریں گے۔”

کو ئی صور کی طرح نہیں ہے!
    صور فنا کر دیا گیا، سمندر کے بیچ میں!
33 تمہا رے تاجر سمندر کے پار گئے،
    تم نے ان کے لوگو ں کو اپنی عظیم دو لت اور چیزوں سے مسرور کیا،
    تم نے رو ئے زمین کے بادشا ہوں کو دولتمند بنا دیا۔
34 پر اب تم سمندر کی گہرا ئی میں
    پانی کے زور سے ٹوٹ گئے ہو۔
سبھی چیزیں جنہیں تم بیچتے ہو،
    اور تمہا رے سبھی لوگ نیست ونابود ہو چکے ہیں۔
35 بحری ممالک کے باشندے
    تمہا رے لئے حیرت زدہ ہیں۔
ان کے بادشا ہ نہایت دہشت زدہ ہیں۔
    انکے چہروں سے حیرت ٹپکتی ہے۔
36 قوموں کے سوداگر تمہا را ذکر سن کر سسکا ریں گے۔
جو کچھ تمہا رے ساتھ ہوا، لوگوں کو خوفزدہ کریگا۔
    کیوں؟ کیونکہ تم ختم ہو گئے ہو۔
    تم اب باقی نہیں رہے۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International