Beginning
اسرائیل کو خدا کی قوت پر بھروسہ رکھنا چاہئے
31 انکا برا ہو جو مدد کے لئے مصر کو جاتے اور وہ انہیں بچانے کے لئے گھو ڑوں پر اعتماد کر تے ہیں۔ وہ رتھوں کی عظیم تعداد اور انکے طا قتور سواروں پر بھروسہ کرتے ہیں۔ لیکن وہ اسرائیل کے مقدس پر کبھی مدد کے لئے بھروسہ نہیں کرتے ہیں۔ اور وہ خدا وند سے کسی چیز کی تلاش نہیں کرتے ہیں۔ 2 لیکن خدا وند بھی عقلمند ہے اور وہ خدا وند ہی ہے جو ان پر بلا نازل کرے گا۔ وہ اپنی دھمکی سے پیچھے نہیں ہٹتا ہے۔ خدا وند برے لوگوں کے خلاف کھڑا ہوگا اور جنگ کرے گا۔ خدا وند ان لوگوں کے خلاف جنگ کرے گا جو انہیں مدد پہنچا نے کی کو شش کرتے ہیں۔
3 مصری تو صرف انسان ہیں خدا نہیں۔ انکے گھو ڑے گوشت اور خون ہیں روح نہیں۔ خدا وند اپنا ہاتھ آگے بڑھا ئے گا اور حمایتی شکست یاب ہو جائے گا اور حمایت چاہنے والے لوگوں کو بھی پست کرے گا۔ وہ دونوں برباد ہوجائیں گے۔
4 کیوں کہ خدا وند نے مجھ سے یوں فرمایا ہے کہ جس طرح شیر اپنے شکار پر غرا تا ہے اور اگر بہت سے چرواہے اسکے مقابلہ کو بلائے جائیں انکی للکار اسے نہیں ڈرا تی ہے اور نہ ہی وہ ان سے پریشان ہوتا ہے۔
اسی طرح خدا وند قادر مطلق کوہِ صیون پر اتریگا اور اسی پہا ڑی پر لڑے گا۔ 5 خدا وند قادر مطلق ویسے ہی یروشلم کی حفاظت کرے گا جیسے اپنے گھونسلے پر منڈلا تے ہوئے پرندے خدا وند اسے بچائے گا اور اسکی حفاظت کرے گا۔ خدا وند اوپر سے ہوکر نکل جائے گا اور یروشلم کی حفاظت کرے گا۔
6 اے بنی اسرائیل ! تم نے خدا سے بغاوت کی۔ تمہیں خدا کی طرف ضرور لوٹ آنا چاہئے۔ 7 تب تم میں سے ہر ایک ان سونے چاندی کی مورتیوں کی پرستش کرنا چھو ڑدوگے۔ جنہیں تم نے بنا یا ہے۔ ان مورتیوں کو بنا کر تم نے سچ مچ گناہ کیا ہے۔
8 یہ سچ ہے کہ تلوار کے ذریعہ اسور کو ہرا دیا جائے گا لیکن وہ تلوار کسی انسان کی تلوار نہیں ہوگی۔ اسور فنا ہوجائے گا لیکن وہ بربادی کسی انسان کی تلوار کے ذریعہ نہیں کی جائے گی۔ اسور خدا کی تلوار کی وجہ سے بھاگ نکلے گا۔ وہ اس تلوار سے بھا گے گا۔ لیکن اس کے جوان مرد گرفتار ہونگے اور غلام کے طور پر کام کرنے پر مجبور کئے جائیں گے۔ 9 اور اسور کی “چٹان” بادشاہ کے خوف سے بھاگ جائے گی۔ انکے قائدین خوفزدہ ہوجائیں گے اور وہ اپنے جھنڈ کو چھو ڑ دیں گے۔
یہ خدا وند فرماتا ہے جس کی آگ صیون میں اور بھٹی یروشلم میں ہے۔
سرداروں کو راست اور بہتر ہونا چاہئے
32 میں جو باتیں بتا رہا ہوں انہیں سنو! بادشاہ صداقت سے سلطنت کرے گا اور شہزادہ انصاف کے ساتھ حکمرانی کرے گا۔ 2 تب ہر ایک حکمراں طوفان اور ہوا سے بچنے کے لئے پناہ گاہ کی مانند ہو گا۔ وہ خشک زمین میں پانی کی ندیوں کی مانند اور ماندگی کی زمین میں بڑی چٹان کے سایہ کی مانند ہوگی۔ 3 پھر لوگوں کی آنکھیں جو دیکھ سکتی ہیں وہ بند نہیں ہونگی۔ اسی طرح سے انکے کان جو سنتے ہیں وہ اصل میں اس پر توجہ دیں گے۔ 4 وہ لوگ جو سوچنے میں بہت تیز ہوتے ہیں ہوشمند ہوجائیں گے۔ وہ لوگ جو ابھی صاف صاف نہیں بول پاتے ہیں وہ صاف صاف اور جلد ہی بولنے لگیں گے۔ 5 احمق لوگ عظیم شخص نہیں کہلائیں گے۔ شریر لوگ عزت و احترام والے لوگ نہیں کہلائیں گے۔
6 ایک احمق شخص احمقانہ باتیں ہی کہتا ہے اور وہ اپنے دما غ میں بری باتوں کا ہی منصوبہ بنا تا ہے۔ احمق شخص غلط کام کرنے کی ہی کو شش کر تا ہے۔ وہ خدا وند کے بارے میں غلط باتیں کہتا ہے۔ احمق شخص بھو کوں کو کھا نا کھا نے نہیں دیتا۔ احمق شخص پیاسے لوگوں کو پانی دینے سے انکار کرتا ہے۔ 7 احمق شخص برائی کو ایک ہتھیار کی شکل میں استعمال کرتا ہے۔ وہ مسکینوں کو جھوٹ کے ذریعہ برباد کرنے کے لئے منصوبے بنا تے ہیں۔ اس کی یہ جھو ٹی باتیں محتاجوں کو صحیح انصاف ملنے سے دور رکھتی ہیں۔
8 لیکن عزت دار شخص آبرو مندانہ ہی منصوبہ بنا تا ہے اور اپنے آبرو مندانہ فطرت کی وجہ سے وہ سخاوت سے رہتا ہے۔
برا وقت آرہا ہے
9 اے عورتو تم میں سے جو آرام و چین سے ہو ، کھڑی ہو جاؤ اور میری آواز سنو۔ تم عورتو جو محفوظ تصور کرتی ہو ، میں جو باتیں کہہ رہا ہوں اسے سنو۔ 10 اے عورتو! تم ابھی محفوظ تصور کرتی ہو لیکن ایک سال بعد تم خوف سے کانپو گی۔ کیوں کہ تم اگلے برس انگور اکٹھا نہیں کر سکو گی۔ اکٹھا کر نے کے لئے ایک بھی انگور نہیں ہوگا۔
11 اے عورتو! ابھی تم چین سے ہو لیکن تمہیں ڈر نا چاہئے۔ اے عورتو! ابھی تم محفوظ تصور کرتی ہو لیکن تمہیں تھر تھرانا چاہئے۔ اپنے حسین پوشاک کو اتار پھینکو اور غم کا لباس پہن لو۔ اور ان کو اپنی کمر پر لپیٹ لو۔ 12 اپنے غم سے بھری چھا تیوں پر ان غم انگیز پوشاک کو پہن لو۔ چیخو کیوں کہ تمہارے کھیت اجڑے ہوئے ہیں۔ تمہاری تاکیں جو میویدار تھیں لیکن اب خالی پڑی ہیں۔ 13 میرے لوگوں کی زمین کے لئے چیخو۔ چلاؤ کیوں کہ وہاں کچھ نہیں صرف کانٹے اور جھا ڑ یاں ہی ہیں۔ چیخا کرو اس شہر کے لئے اور ان سب گھروں کے لئے جو کبھی شادمانی سے بھرے ہوئے تھے۔
14 لوگ اس اہم شہر کو چھو ڑ جائیں گے۔ یہ محل اور یہ برج ویران چھو ڑ دیئے جائیں گے۔ وہ جانوروں کی غار کی مانند ہو جائیں گے۔ شہر میں جنگلی گدھے بسیرا کریں گے وہاں پر صرف بھیڑوں کے چراگاہوں کے علاوہ کچھ بھی نہ ہوگا۔
15 ایسا اس وقت تک ہوتا رہے گا جب تک خدا اوپر سے اپنی روح ہمارے اوپر نہیں انڈیلتا ہے۔ تب ریگستان کاشتکاری کی زمین ہو جائے گی۔ اور کاشتکاری کی زمین جنگل میں تبدیل ہو جائے گی۔ 16 تب چاہے وہ کاشتکاری کی زمین ہو یا ریگستان تم کو ہر جگہ انصاف اور صداقت ملیگی۔ 17 تب وہ انصاف اور صداقت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے سلامتی اور تحفظ کو لائے گی۔ 18 اور میرے لوگ سلامتی کے مکانوں میں بے خطر اور بلا کوئی پریشانی کے رہیں گے۔ یہ خیمے سلامتی اور سکون کا جنت ہونگے۔
19 لیکن یہ سب کچھ ہو نے سے قبل اس جنگل کو گرنا ہوگا۔ اس شہر کو شکست یاب ہونا ہوگا۔ 20 تم میں سے وہ خوش ہے جو ہر ایک نہر کے کنارے بیج بوتے ہیں اور اپنے مویشیوں اور گدھوں کو آزادانہ گھومنے دیتے ہیں۔
خدا وند یروشلم کو اسور سے بچائے گا
33 تم میں سے اس کا برا ہو جو دوسروں پر حملہ کرتے ہیں جب کہ تم پر حملہ نہیں کیا گیا ہے ! تم میں سے وہ جو دوسروں سے غداری کرتے ہیں جب کہ وہ تم سے غداری نہیں کیا ہے ! جب تم دوسروں پر حملہ کرتے ہو تو تم پر حملہ کیا جائے گا جب تم دوسروں کو دھوکہ دیتے ہو تو تم کو دھو کہ دیا جائے گا۔
2 “اے خدا! ہم پر رحم کر
کیوں کہ ہم تیرے منتظر ہیں
اے خدا وند! ہر صبح تو ہم کو قوت دے
جب ہم مصیبت میں ہوں ہم کو بچا لے۔
3 کیوں کہ تیری طاقتور آواز سے لوگ ڈرا کرتے ہیں اور وہ تجھ سے دور بھا گتے ہیں۔
جب تو کھڑا ہوا تو قومیں بکھر گئیں۔”
4 تب تیرے لوٹ کا مال اسی طرح سے بٹور لیا جائے گا جس طرح سے جھینگر بٹور لیتے ہیں ، جس طرح سے ٹڈی دل ٹوٹ پڑ تے ہیں۔
5 خدا وند سر فراز ہے کیوں کہ وہ بلندی پر رہتا ہے اس نے صداقت اور انصاف سے صیون کو معمور کردیا ہے۔
6 اے یروشلم ! تو ان دنوں میں وفا دار ہوگا۔ خدا وند تمہیں نجات ، دانشمندی اور علم سے ما لا مال کرے گا۔ خدا وند کے لئے تمہارا احترام تمہارا خزانہ ہوگا۔
7 لیکن سنو! بہادر لوگ باہر پکار رہے ہیں اور صلح کے ایلچی پھوٹ پھوٹ کر رو رہے ہیں۔ 8 راستے خالی ہیں ، کو ئی چل پھر نہیں رہا ہے۔ لوگوں نے جو معاہدہ کیا تھا وہ انہوں نے توڑ دیا ہے اس کی گواہی کو حقیر جانا گیا۔ کوئی بھی کسی دوسرے شخص کا احترام نہیں کرتا ہے۔ 9 زمین بیمار ہے ، مر رہی ہے لبنان کا جنگل مر رہا ہے اور شارون کی وادی ریگستان کی مانند خشک ہو گئی ہے۔ بسن اور کرمل کے درختوں کے سبھی پتّے مر جھا رہے ہیں اور جھڑ رہے ہیں۔
10 خدا وند فرماتا ہے ، “میں اب کھڑا ہونگا اور اپنی عظمت ظا ہر کرو ں گا۔ اب میں لوگوں کے لئے سر بلند ہونگا۔ 11 تم لوگ بیکار کے منصوبے اور کام کئے ہو۔ اسکے حمل میں بھو سا ہے اور وہ پیال کو جنم دیتا ہے۔ 12 لوگ تب تک جلتے رہیں گے جب تک ان کی ہڈیاں جل کر چونے جیسی نہیں ہو جاتیں۔ لوگ کانٹوں اور سوکھی جھا ڑیوں کی مانند فوراً ہی جل جائیں گے۔
13 “اے دور ملکوں کے لوگو! جو کام میں نے کئے ہیں تم انکے بارے میں سنو۔ اے میرے پاس کے لوگو ! تم میری قدرت کو محسوس کرو۔”
14 صیون میں گنہگار ڈرے ہوئے ہیں۔ وہ لوگ جو برے کام کیا کرتے ہیں خوف سے تھر تھر کانپ رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں ، “کیا اس مہلک آگ سے ہم میں سے کوئی بچ سکتا ہے ؟ اس آگ کے قریب کون رہ سکتا ہے جو ہمیشہ کے لئے جلتی رہتی ہے ؟”
15 وہ لوگ ہی اس آگ میں سے بچ پائیں گے جو سچے ہیں اور جو سچ بولتے ہیں۔ وہ لوگ جو پیسوں کے لئے دوسروں کو نقصان نہیں پہنچا نا چاہتے۔ وہ لوگ جو رشوت نہیں لیتے دوسرے لوگوں کی ہلاکت کے منصوبے کو سننے سے انکار کرتے ہیں اور برے کام کرنے کے منصوبوں کو وہ دیکھنا بھی نہیں چاہتے۔ 16 ایسے لوگ بلند مقاموں پر نہایت محفوظ سے قیام کریں گے۔ بلند چٹان کے قلعوں میں وہ محفوظ رہیں گے۔ ایسے لوگوں کے پاس ہمیشہ ہی کھا نے کو غذا اور پینے کو پا نی رہے گا۔
17 تمہاری آنکھیں بادشاہ کا جمال دیکھیں گی۔تم ایک ایسی زمین حاصل کرو گے جو بہت دور تک پھیلی ہوگی۔
18-19 تم گزرے ہوئے دہشت کو یاد کرو گے۔ “دوسرے ملکوں کے وہ مغرور لوگ کہاں ہیں جو ایسی بولی بولا کرتے تھے ؟ وہ عہدیدار اور محصول وصول کرنے والے کہاں ہیں ؟ وہ جاسوس جنہوں نے ہمارے پہرے کے برجوں کی گنتی کی تھی کہاں ہیں ؟ وہ سب چلے گئے۔
خدا يروشلم کي حفاظت کريگا
20 ہماری تقریب گاہ صیون پر نظر کرو۔ تمہاری آنکھیں یروشلم کو دیکھیں گی جو سلامتی کا مقام ہے بلکہ ایسا خیمہ جسے بر باد نہیں کیا جائے گا۔ جس کی میخوں میں سے ایک بھی میخ اکھا ڑی نہ جائے گی اور اسکی ڈو ریوں میں سے ایک بھی ڈوری توڑی نہ جائے گی۔ 21 بلکہ خدا وند اس جگہ میں ہم لوگوں کے لئے طاقتور ہوگا۔ یہ بڑی بڑی ندیوں اور نہروں کی جگہ ہوگی جس میں کشتی اور بڑے بڑے جہاز پار نہیں کر سکتے ہیں۔ 22 خدا وند ہم لوگوں کا منصف ہے، خداوند ہم لوگوں کا قانون بنانے والا ہے، خدا وند ہم لوگوں کا بادشاہ ہے- وہ ہم لوگوں کو بچا ئے گا- 23 تم بادبان کو بغیر مدد کے کھول نہیں سکتے ہو۔ اس لئے وہ لوگ مال غنیمت کو جسے کہ لوٹا گیا تھا بانٹ لیں گے۔ یہاں تک کہ لنگڑے لوگ بھی مال غنیمت میں اپنا حصہ پائیں گے۔ 24 وہاں رہنے والا کوئی بھی شخص ایسا نہیں کہے گا، “میں بیمار ہوں۔” وہاں رہنے والے لوگ ، ایسے لوگ ہیں جن کے گناہ معاف کر دیئے گئے ہیں۔
خدا اپنے دشمنوں کو سزا دیگا
34 اے قومو ! نزدیک آکر سنو تم سب لوگو ں کو دھیان سے سننا چا ہئے۔ اے زمین اور زمین پر کے سبھی لوگو ! اے دنیا اور دنیا کی سبھی چیزو! تمہیں ان باتوں پر توجہ دینی چا ہئے۔ 2 خداوند قومو ں اور ان تمام فوجو ں پر غضبناک ہے۔ خداوند ان سب کو فنا کر دے گا۔ 3 ان کی لاشیں باہر پھینک دی جا ئیں گی۔ لاشوں سے بد بو پھیلے گی۔ اور پہاڑ کے اوپر سے خون نیچے بہے گا۔ 4 اور تمام اجرام فلکی غائب ہو جا ئیں گے اور آسمان طومار کی مانند لپیٹے جا ئیں گے اور تمام ستارے کمزور پڑ جا ئیں گے تا ک اور انجیر کے مر جھا ئے ہو ئے پتوں کی مانند گر جا ئیں گے۔ 5 خداوند فرماتا ہے ، “جب میری تلوار آسمان پر وہ سب کچھ کر ڈا لے گی جسے وہ کر سکتی ہے،
تب وہ ادوم پر ، ان لوگو ں پر جن کو میں نے ملعون کیا ہے سزادینے کے لئے اترے گی۔ 6 خداوند کی تلوار خون آلودہ ہے۔ وہ چربی اور میمنوں اور بکرو ں کے لہو سے مینڈھوں کے گردوں کی چربی سے چمک رہی ہے۔ کیو ں کہ خداوند بصرہ میں اس قربانی کو پیش کرے گی اور ادوم کی سر زمین پر ایک عظیم قربانی ہے۔ 7 اس لئے جنگلی سانڈ اور بچھڑے اور بیل ذبح کئے جا ئیں گے۔ زمین ان کے خون سے بھر جا ئے گی مٹی ان کی چربی سے چکنی ہو جا ئے گی۔
8 ایسی باتیں ہوں گی کیوں کہ خداوند نے سزا دینے کا ایک وقت مقرر کر لیا ہے۔ خداوند نے ایک سال ایسا چن لیا ہے جس میں لوگ اپنے ان بُرے کاموں کی سزا جو انہوں نے صیون کے خلاف کئے ہیں ضرور ہی بھگتیں گے۔ 9 ادوم کی ندیا ں ایسی ہو جا ئیں گی جیسے گرم کولتار۔ ادوم کی زمین جلتی ہو ئی گندھک اور رال جیسی ہو جا ئے گی۔ 10 وہ لوگ رات دن جلتے رہیں گے۔ کو ئی بھی شخص اس آ گ کو بجھا نہیں پائے گا۔ ادوم سے ہمیشہ دھواں اٹھا کرے گا۔ وہ زمین ہمیشہ ہمیشہ کے لئے فنا ہو جا ئے گی۔ پھر اس زمین پر سے ہو کر کو ئی اور کبھی گذرا نہیں کرے گا۔ 11 وہ زمین پرندوں اور چھو ٹے چھو ٹے جانورو ں کا گھر ہو جا ئے گا۔ وہاں الّو اور کو ؤں کا راج ہو گا۔خداوند اس زمین کو ویرانی میں بدل دے گا۔تباہی اور افرا تفری کا ماحول رہے گا۔ 12 آزاد شخص اور سردار ختم ہو جا ئیں گے ان لوگوں کو حکمرانی کر نے کے لئے وہاں کچھ بھی نہیں بچے گا۔
13 وہاں کے قلعوں اور فصیلدار شہروں میں کانٹے اور جنگلی جھاڑیاں اُگ آئیں گی۔ گیدڑ اور الّو ان مکانو ں میں قیام کریں گے۔ قلعوں میں جنگلی جانور قیام کریں گے۔ وہاں گھاس اُگے گی اس میں شتر مُرغ رہیں گے۔ 14 جنگلی بلّی بھیڑیوں سے ملاقات کریں گی اور جنگلی بکری اپنے ساتھی کو پکارے گی۔ ہاں! بھوت پریت وہاں رہے گا اور وہاں آرام کرے گا۔ 15 وہاں اُڑنے وا لے سانپ کا آشیانہ ہو گا۔ وہاں سانپ انڈے دیا کریں گے۔ وہ انڈو ں کو سیا کریں گے انڈے پھو ٹیں گے اور اپنے بچوں کی دیکھ بھال کریں گے۔ وہاں گدھ جمع ہوں گے اور ہر ایک کے ساتھ اس کی مادہ ہو گی۔
16 تم خداوند کی طومار میں ڈھونڈو اور پڑھو۔ان میں سے ایک بھی کم نہ ہو گا۔ اور کو ئی بے جو ڑا نہ ہو گا۔ کیوں کہ اس نے یہی حکم دیا ہے۔اور اس کی روح نے ان کو جمع کیا ہے۔ 17 خدا ان کے ساتھ ایسا کرے گا یہ اس نے فیصلہ کر لیا ہے۔اس کے بعد خدا نے ان کے لئے ایک جگہ منتخب کی۔ خدا نے ایک لکیر کھینچی اور انہیں ان کی زمین دکھا دی تا کہ وہ زمین ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جانوروں کی ہو جا ئے گی۔ وہ وہاں برسہا برس رہتے چلے جا ئیں گے۔
خدا کا اپنے لوگو ں کو تسلّی دینا
35 بیابان اور خشک زمین بہت خوشحال ہو جا ئے گا۔۔ ریگستان شادماں ہو گا اور نرگس پھول کی مانند شگفتہ ہو گا۔ 2 اس میں کثرت سے کلیاں نکلیں گی۔ وہ شادمانی سے گا کر خوشی منا ئیں گے۔لبنان کی شان وشوکت اور کرمل وشارو ن کی زینت اسے دی جا ئے گی۔ وہ خداوند کا جلال اور ہمارے خدا کی حشمت دیکھیں گے۔
3 کمزور بانہوں کو پھر سے طاقتور بنا ؤ۔ ناتواں گھٹنوں کو مضبوط کرو۔ 4 لوگ ڈرے ہو ئے ہیں اور الجھن میں پڑے ہیں۔ان لوگو ں سے کہو ، “طاقتور بنو ڈرو مت۔دیکھو تمہا را خدا آئے گا اور تمہا رے دشمنوں کو جو انہوں نے کیا ہے اس کی سزا دیگا۔ وہ یقیناً آئے گا اور تمہیں جزادے گا اور تمہا ری حفا ظت کرے گا۔” 5 پھر تو اندھے دیکھنے لگیں گے ان کی آنکھیں کھل جا ئیں گی۔ اور بہرے سن سکیں گے۔ اور ان کے کان کھل جا ئیں گے۔ 6 تب لنگڑے ہرن کی مانند چو کڑیاں بھریں گے اور گونگے گا سکیں گے۔ کیونکہ بیابان میں پانی اور ریگستان میں ندیا ں پھوٹ نکلیں گی۔ 7 بلکہ سراب ( نظر کا دھوکہ ) تالاب ہو جا ئے گا۔اور خشک و پیاسی زمین چشمہ بن جا ئے گی۔ گید ڑوں کی ماندوں میں جہاں وہ پڑے تھے وہاں گھاس لمبی ہو جا ئے گی اور پانی کا پو دا اگ آئے گا۔
8 اس وقت وہاں ایک راہ بن جا ئے گی اور اس شاہراہ کا نام ہو گا “مقدس راہ ” اس راہ پر ناپاک لوگوں کو چلنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ کو ئی بھی احمق اس راہ پر نہیں چلے گا۔ صرف خدا کے مقدس لوگ ہی اس پر چلا کریں گے۔ 9 لوگو ں کو نقصان پہنچانے کے لئے اس سڑک پر کو ئی شیر نہیں ہو گا۔ کو ئی بھی درندہ وہاں نہیں ہو گا۔ وہ سڑک ان لوگو ں کے لئے محفوظ ہو گی جنہیں خدا نے بچا یا ہے۔
10 خدا اپنے لوگوں کو آزاد کرے گا۔ اور وہ لوگ پھر لوٹ آئیں گے۔ لوگ جب صیون پر آئیں گے تو وہ مسرور ہوں گے۔ وہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے خوش ہو جا ئیں گے۔ ان کی شادمانی ان کے سر پر ایک تاج کی مانند ہو گی۔ وہ خوشی اور شادمانی حاصل کریں گے۔ اور غم و ماتم وہاں سے ختم ہو جا ئیں گے۔
©2014 Bible League International