Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
یسعیاہ 9-12

ایک نیا دن آنے والا ہے

کیوں کہ جس زمین پر ظلم کیا گیا وہ اور زیادہ اندھیرا سے ڈھکا ہوا نہیں رہے گا۔ ایک بار زبولون اور نفتالی کی زمین کم اہمیت والی سمجھی جاتی تھی۔ لیکن آخر میں وہ انکو تعظیم دینگے جو کہ یردن ندی کے پار سمندر کے راستے پر جو غیر یہودیوں کا گلیل کہلا تا ہے آباد ہیں۔ لوگ جو کہ اندھیرے میں چلتے ہیں اب عظیم روشنی دیکھیں گے۔ وہ جو سایہ دار جگہ میں رہتے ہیں اب ان لوگوں پر چمکیلی روشنی چمکتی ہے۔

اے خدا! تو اس قوم کو بڑھا کر خوشحال بنا یا۔ تیرے حضور ایسے جشن منائے جیسے فصل کاٹتے وقت یا مال غنیمت کی تقسیم کے وقت لوگ جشن منا تے ہیں۔ یہ کیسے ممکن ہے ؟ کیوں کہ تو نے انکے جوا ، بھا ری بوجھ جو کہ انکے اوپر تھا اس کو ہٹا دیا ہے۔ تم نے انکے چھڑوں کو جو کہ انکے کندھوں پر تھا توڑ پھینکا ہے۔ تو نے اس چھڑی کو توڑ دیا ہے جس کا استعمال دشمن لوگ ان لوگوں کو سزا دینے کے لئے کر تے تھے۔ یہ اسی وقت کی مانند ہو گا جب تو نے مدیانی لوگوں کو شکست دی تھی۔

ہر وہ قدم جو لڑائی میں آگے بڑھیگا فنا کر دیا جائے گا۔ اور ہر وردی پر خون کے دھبے لگا دیئے جائیں گے۔ یہ ساری چیزیں آگ میں جھونک دی جائیں گی۔ کیوں کہ ایک بچہ ہم لوگوں کے لئے پیدا ہوا ہے۔ ایک بچہ ہم لوگوں کو دیا گیا ہے اور حکمرانی کرنے کا اختیار اسکی ذمہ داری ہے۔ اس کا نام “ تعجب خیز مشیر ، قوت والا خدا ، ہمیشہ رہنے والا باپ اور سلامتی شہزادہ ” ہوگا۔ اس کا اختیار عظیم ہوگا۔ اور اس سلامتی کو جسے وہ لیکر آئے گا کوئی انتہا نہ ہوگی۔ وہ داؤد کے تخت پر بیٹھے گا اور اسکی مملکت پر ہمیشہ کے لئے حکمرانی کرے گا۔ انصاف اور صداقت اسے مضبوطی فراہم کرے گا۔ خدا وند قادر مطلق کی بے حد محبت کی وجہ سے یقیناً ایسا ہوگا۔

خدا اسرائیل کو سزا دیگا

یعقوب ( اسرائیل ) کے لوگوں کے خلاف میرے خدا وند نے ایک پیغام دیا۔ اسرائیل کے خلاف دیئے گئے اس پیغام پر عمل ہوگا۔ تب افرائیم کے ہر شخص کو اور یہاں تک کہ سامریہ کے امراء تک کو یہ پتا چل جائے گا کہ خدا نے انہیں سزا دی تھی۔

آج وہ لوگ متکبر اور منھ زور ہیں وہ لوگ کہا کرتے ہیں۔ 10 یہ سب اینٹیں گر گئیں۔ لیکن ہم اسے پھر سے پتھروں کو کاٹ کر بنائیں گے۔ گولر کی لکڑی کے شہتیر ٹکڑوں میں ٹوٹ گئے ، لیکن ہم اسکی جگہ دیو دار کی لکڑی لگائیں گے۔

11 اس لئے خدا وند لوگوں کو اسرائیل کے خلاف جنگ کرنے کے لئے اکسائے گا خدا وند رضین کے دشمنوں کو ان کی مخالفت میں لے آئے گا۔ 12 خدا وند مشرق سے بنی ارام کو اور مغرب سے فلسطینیوں کو لائے گا۔ وہ دشمن اپنی فوج سے اسرائیل کو ہرا دیں گے۔ لیکن خدا اسرائیل سے تب بھی غضبناک رہے گا۔ اس کا ہاتھ اوپر اٹھا ہوا ہے ، انہیں سزا دینے کے لئے تیار ہے۔

13 خدا نے لوگوں کو سزا دی۔ لیکن تب بھی وہ لوگ گناہ کرنے سے باز نہیں آئے اور نہ ہی اسکی طرف لو ٹے وہ لوگ خدا وند قادر مطلق کی طرف نہیں مڑے۔ 14 اس لئے خدا وند نے اسرائیل کا سر اور دُم ، شاخیں اور تنا ایک ہی دن میں کاٹ دیا۔ 15 یہاں بزر گ اور اہم آدمی سر تھے۔ اور جو نبی جھو ٹی باتیں سکھا تا ہے وہی دُم تھے۔

16 وہ لوگ جو لوگوں کی رہنمائی کرتے ہیں وہ انہیں بری راہ پر لے جاتے ہیں۔ اور ان لوگوں کو جو ان کے پیچھے چلتے ہیں فنا کردیا جائے گا۔ 17 اس لئے خدا وند ان کے جوان آدمیوں سے ناراض تھے اور وہ یتیموں اور بیواؤں پر کبھی رحم نہ کرے گا کیوں کہ ان میں ہر ایک بے دین اور بد کا رہے اور نافرمان ہے ہر ایک جھوٹ بولتا ہے۔

اس لئے اسکا غصہ کم نہیں ہوا اور اس کا ہاتھ اب تک ان لوگوں کے خلاف اٹھا ہوا ہے۔

18 برائی ایک آگ کی مانند جلتی ہے۔ سب سے پہلے یہ کانٹوں اور گھاس پھوس کو نگلتی ہے۔ تب پھر یہ بڑی جھا ڑیوں اور جنگلوں کو جلاتی ہے۔ آخر میں یہ ایک بڑی آگ کی شکل اختیار کر لیتی ہے اور ہر کچھ دھواں میں اوپر چلی جاتی ہے۔

19 خدا وند قادر مطلق غضبناک تھا اس لئے یہ زمین جل گئی تھی اور لوگ آگ کے لئے ایندھن بن گئے تھے۔ کوئی بھی شخص کسی بھی شخص کے لئے رحم نہیں کھا یا۔ 20 لوگ داہنی طرف سے جو کچھ بھی ہتھیا سکے ہتھیا لئے لیکن پھر بھی وہ لوگ آسودہ نہیں ہوئے تھے۔ اس لئے وہ لوگ اپنے ہی خاندان کے خلاف ہو گئے اور انکے بچوں کو کھا گئے۔ 21 منسی افرائیم اور افرائیم منسی کے خلاف لڑے۔ پھر دونوں یہوداہ کے خلاف لڑے۔

ان تمام کے با وجود خدا وند اب بھی اسرائیل سے ناراض ہے۔ اس کا ہاتھ اب بھی اوپر اٹھا ہوا ہے اور سزا دینے کے لئے تیار ہے۔

10 انکا برا ہو جو نا جائز قانون بنا تا ہے۔ انکا بھی برا ہو جو ایسا قانون بنا تے ہیں جو لوگوں کی زندگی کو مشکل بنا دیتا ہے۔ وہ غریبوں کے تئیں انصاف نہیں دکھا تے ہیں۔ وہ لوگ غریبوں کے حقوق کو چھین لیتے ہیں بیواؤں سے چرانے اور یتیموں سے لوٹنے کے لئے۔

ارے او انصاف کے بنا نے والو، تم لوگ اپنے کئے ہوئے کام کے جواب دہ ہو۔ جب تم سے تمہارے کئے ہوئے کام کا حساب مانگا جائے گا تب تم کیا کرو گے ؟ تمہاری تباہی دور ملک سے آرہی ہے تم کس سے مدد تلاش کرنے جا رہے ہو ؟ تم اپنی دولت کہاں چھپا ؤ گے ؟ تمہیں ایک قیدی کی مانند نیچے جھکنا ہی ہوگا تم مردوں کی مانند نیچے گرو گے۔ لیکن اس سے بھی تمہیں کوئی مدد نہیں ملے گی۔ خدا تب بھی غضبناک رہے گا۔ اس کا ہاتھ تب بھی اٹھا ہوا ہوگا تمہیں سزا دینے کے لئے۔

خدا اسور کو اس کا غرورکے لئے سزا دے گا

خدا کہے گا ، “میں ایک عصا کی شکل میں اسور کا استعمال کروں گا۔ میں اسرائیل کو سزا دینے کے لئے اس کو استعمال کروں گا۔ بری قوموں کے خلاف جنگ کرنے کے لئے میں اسور کو بھیجوں گا۔ میں ان لوگوں سے ناراض ہوں اور ان لوگوں سے جنگ کرنے کے لئے میں اسور کو حکم دونگا۔ اسور ان لوگوں کو ہرا دیگا۔ پھر وہ ان سے انکی قیمتی چیزیں چھین لیگا۔ اسور کے لئے اسرائیل گلیوں میں پڑی اس دھول جیسا ہوگا جسے وہ اپنے پیروں تلے روندے گا۔

“لیکن اسور یہ نہیں سمجھتا ہے کہ میں اس کا استعمال کرو ں گا۔ وہ ا س سے باخبر نہیں ہے کہ وہ میرا ایک ہتھیار ہے۔اسور کا صرف مقصد ہے تباہ کرنا۔ اسور کا تو صرف یہ منصوبہ ہے کہ وہ بہت سی قوموں کو فنا کر دے گا۔ اسور کہتا ہے ’ میرے سبھی عہدیدار بادشا ہو ں کی مانند ہیں۔‘ کیا کلنوکر کیمیس کی مانند نہیں ہے ؟ اور حمات ارفاد کی مانند نہیں ہے ؟ اور کیا سامریہ دمشق کی مانند نہیں ہے ؟ 10 میں نے ان سبھی بیکار سلطنتوں کو شکست دی ہے اور اب ان پر میرا اختیار ہے۔ جن بتو ں کی وہ لوگ پرستش کر تے ہیں وہ یروشلم اور سامریہ کے بتو ں سے زیادہ ہیں۔ 11 میں نے سامر یہ اور اس کے بتوں کو شکست دی۔میں یروشلم اور اس کے بتو ں کو بھی جنہیں اس کے لوگو ں نے بنایا ہے شکست دو ں گا۔”

12 میرا مالک یروشلم اور کو ہ صیون کے خلاف جو کچھ کر نے کا منصوبہ بنایا ہے ان تمام کو پو را کرے گا۔ تب خدااسور کے بادشا ہ کو اس کا غرور اور اس کے دکھا وے کے لئے سزا دے گا۔

13 اسور کا بادشا ہ شیخی بگھارتا ہے، “میں نے اپنی قوت ، دانشمندی اور سمجھداری سے کئی عظیم کا م کئے ہیں۔ میں نے بہت سی قو موں کو ہرا دیا ہے میں نے ان کی دولت چھین لی ہے۔ اور سانڈ کی طرح ان کے باشندوں کو کچل ڈا لا ہے۔ 14 میں نے اپنے ہا تھو ں سے تمام لوگوں کی دولت کو لیا اسی طرح سے جیسے کو ئی شخص پرندوں کے پڑے ہو ئے انڈوں کوان کے گھونسلوں سے لے لیتا ہے۔میں نے ان کے پو رے علا قے پر قبضہ جما لیا۔ کسی کو بھی یہ جراٴت نہ ہو ئی کہ اپنا پر مارے یا اپنی چونچ چہچہانے کے لئے کھو لے۔”

خدا کااسور کے غرور کو سزا دینا

15 کیا ایک کلہاڑی اس کے رو برو جو اس سے کاٹتا ہے اس سے بر تر ہو نے کا دعویٰ کر سکتا ہے ؟اسی طرح سے کیا ایک آرہ آرہ کش کے سامنے اس سے زیادہ اہم ہو نے کا دعویٰ کر سکتا ہے ؟ یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی چھڑی کا یہ سوچنا کہ وہ اس شخص سے زیادہ اہم ہے جو اسی کو استعمال کر تا ہے۔اور دوسروں کو اس سے سزادیتا ہے یا کسی لا ٹھی کا یہ سوچنا کہ وہ اس شخص کو سہا را دیتا ہے جو اسے رکھتا ہے اور وہ بھی زیادہ اہم ہے۔ 16 اس سبب سے خداوند قادر مطلق اسور کے جوان جنگجو پر خوفناک بیماری بھیجے گا اور اس کی شان وشوکت اور عزت کو جلا ڈالنے کے لئے ایک بھیانک آ گ بھڑکا ئے گا۔ 17 اسرا ئیل کا نور (خدا ) ایک آگ کی مانند ہو گا اور اس کا قدوس ایک شعلہ کی مانند ثابت ہو گا جو اسور کے بادشا ہ کا غرور کانٹے دار جھاڑیو ں اور گھاس کی طرح ایک دن میں جلا کر راکھ کردیگا۔ 18 خداوند قدوس سبھی بڑے بڑے درختوں اور تاکستانوں کو جلا ڈا لے گا اور آخر میں سب کچھ تباہ ہو جا ئے گا۔ یہ اس وقت کی مانند ہو گا جب ایک بیمار شخص بھی سڑ گل جا ئے گا۔ 19 جنگل میں ہو سکتا ہے تھوڑے سے پیڑ کھڑے رہ جا ئیں وہ تھوڑے سے ہو ں گے کہ انہیں کو ئی بچہ بھی شُمار کر سکتا ہے۔

20 اس وقت یعقوب کے خاندان کے لوگ جو اسرا ئیل میں زندہ بچیں گے ، اس شخص پر اور انحصار نہیں کریں گے جس نے ان لوگو ں کو شکست دیا تھا۔ وہ سچ مچ ا س خداوندپر انحصار کریں گے جو اسرائیل کا قدوس ہے۔ 21 یعقوب کے گھرانے کے وہ باقی بچے لوگ خدا قادر مطلق کی پھر پیروی کر نے لگیں گے۔

22 اے اسرائیل! اگر چہ تیرے لوگ سمندر کی ریت کی مانند ہوں تو بھی ان میں سے صرف کچھ ہی وا پس آئیں گے۔خدا نے اعلان کر دیا ہے کہ وہ تبا ہی لا ئے گا۔ اور انصاف سیلاب کی طرح آئے گا۔ 23 میرا مالک خداوند قادر مطلق اس تبا ہی کو ساری زمین پر لا ئے گا۔

24 میرا مالک خداوند قادر مطلق فرماتا ہے ، “ اے صیون میں رہنے وا لے میرے لوگو! اسور سے مت ڈرو وہ مستقبل میں تمہیں اپنی چھڑی سے اس طرح پیٹے گا جیسے مصر نے تمہیں پیٹا تھا۔ 25 لیکن کچھ ہی وقت کے بعد تیرے خلاف میرا قہر خاموش ہو جا ئے گا۔ اور میرا قہر اسور کو تباہ کر دیگا۔”

26 خداوند قادر مطلق اسور کو کو ڑو ں سے مارے گا۔جیسے اس نے پہلے عوریب کی چٹان پر مدیانیوں کو ہرا یا تھا۔ وہ اسور کو ایسی ہی سزا دے گا جیسی اس نے مصر میں سمندر کے اوپر اپنی چھڑی کو اٹھا یا تھا۔

27 اس وقت اس مصیبت کو اٹھا لی جا ئے گی جسے اسور نے تم پر بر پا کی تھی۔ تمہا ری گردن سے جو ئے کو اتار پھینکا جا ئے گا۔

اسرائیل پر اسور کی فوج کا حملہ

28 عیّات کے قریب فوج داخل ہو ئی۔ وہ مجرون سے ہو کر گذری۔ وہ اپنے رسدوں کو مکّماس میں جمع کئے ہیں۔ 29 وہ گھا ٹی سے پار گئے انہو ں نے جبعہ میں رات کا ٹی۔رامہ ڈرا ہوا تھا۔جبعہ کے ساؤل کے لوگ بھاگ نکلے۔

30 اے جلّیم کی بیٹی چیخ مار ! اے لیس توجہ دے ! اے عنتوت مجھے جواب دے ! 31 مد منہ کے لوگ بھاگ رہے ہیں جیبیم کے لوگ چھپے ہو ئے ہیں۔ 32 آج فوج نوب میں خیمہ زن ہو گی اور یروشلم کے کو ہ صیون پر حملہ کر نے کی تیاری کرے گی۔

33 دیکھو! خدا قادر مطلق بغیر کسی رحم و کر م کے درختوں کی شاخوں کو چھانٹ ڈا لے گا۔سب سے لمبے درخت کاٹ دیئے جا ئیں گے۔ اور جو اونچے تھے اسے چھو ٹا کر دیا جا ئے گا۔ 34 خداوند اپنی کلہاڑی سے جنگل کو کاٹ ڈا لے گا اور لبنان کے عظیم درخت (امراء) گر پڑیں گے۔

امن کا بادشا ہ آرہا ہے

11 یسّی کے بچے ہو ئے تنے سے ایک نیا کونپل پھوٹیگا۔ہاں ، داؤد کے خاندان کی جڑو ں سے ایک نئی شاخ نکلے گی۔ خداوند کی روح اس بادشا ہ پر ہو گی۔دانشمندی اور علم کی روح ، رہنما ئی اور قوت کی روح، جانکاری کی روح اور خداوند کی خوف کی روح۔ یہ بادشا ہ خداوند کی تعظیم کر کے خوش ہو گا۔

وہ صرف شکل و شبا ہت سے اندازہ لگا کر انصاف نہیں کرے گا وہ افواہو ں کی بنا پر جیوری کے فیصلوں کو منظور نہیں کرے گا۔ بلکہ وہ راستی سے مسکینو ں کا انصاف کریگا اور وہ عدل سے زمین کے خاکسارو ں کا فیصلہ کرے گا۔ اور وہ اپنا منہ کے عصا سے برو ں کو مارے گا اور اپنے لبو ں کے الفا ظ سے شریروں کو مار ڈا لے گا۔ راستبازی ا س کی کمر کا کمر بند ہوگا اور وفاداری اس کے کو لھا کا پٹکا ہو گا۔

اس وقت بھیڑیا اور میمنہ ( بھیڑ) سلامتی سے ایک ساتھ رہیں گے۔شیر اور بکری کے بچے ایک ساتھ سوئیں گے۔ بچھڑے ، شیر اور بیل ایک ساتھ امن کے ساتھ رہیں گے۔ ایک چھو ٹا بچہ ہی ان کی دیکھ بھا ل کر ے گا۔ گا ئے اور بھا لو ایک ساتھ مل کر چریں گے۔ان کے بچے ایک ساتھ سو ئیں گے۔شیر بیل کی طرح بھو سا کھا ئے گا۔ اور دودھ پیتا بچہ ناگ سانپ کے بِل کے پاس کھیلے گا اور وہ لڑکا جو اپنی ماں کا دودھ پینا چھوڑدیا ہے سانپ کے بِل میں ہا تھ ڈا لے گا۔

کچھ بھی میری کو ہ مقدس پر نقصان نہیں پہنچا ئے گا اور نہ ہی تباہ کرے گا۔ کیونکہ زمین خداوند کی عرفان سے اسی طرح بھری ہو ئی ہو گی جیسے سمندر پانی سے بھرا ہوا ہے۔

10 اس وقت یسی کے گھرانے میں ایک خاص شخص ہو گا۔ یہ شخص ایک پر چم کی مانند ہو گا۔ یہ “پر چم ” ان تمام قو مو ں کی علامت ہو گی جو اس کے چارو ں طرف جمع ہوں گے۔ اور وہ جگہ ، جہاں وہ ہو گا جلال سے معمور ہو گی۔

11 اور اس وقت یوں ہو گا کہ مالک پھر سے اپنا ہا تھ بڑھا ئے گا اور اپنے باقی لوگو ں کو اسور ، شمالی مصر، جنوبی مصر ، اتھو پیا ، عیلام ،بابل ، حمات اور تمام دور کے ملکو ں سے واپس لا ئے گا۔ 12 خدا قوموں کے لئے نقصان کے طور پر “ پر چم ” کو اٹھا ئیگا اسرائیل او ر یہودا ہ کے لوگ اپنے اپنے ملکوں کو چھوڑ نے کے لئے مجبور کئے گئے تھے اور وہ لوگ رو ئے زمین پر دور دور تک پھیل گئے تھے ،لیکن خدا انہیں دوبارہ اکٹھا کرے گا۔ 13 اس وقت افرائیم یہوادہ سے اور حسد نہیں رکھے گا۔یہودا ہ افرائیم پر اور ظلم نہیں کرے گا۔ 14 بلکہ افرائیم اور یہودا ہ دونوں ملکر اپنے مغرب کی طرف فلسطینیوں پر حملہ کریں گے۔ یہ دونوں ملک اڑتے ہو ئے ان پرندو ں کی مانند ہو ں گے جو کسی چھو ٹے سے جانور کو پکڑنے کے لئے جھپٹ مار تے ہیں۔ایک ساتھ مل کر وہ دو نوں مشرق کی قوموں کی دھن و دولت کو لوٹ لیں گے۔افرائیم ، یہوداہ، ادوم ، مو آب اور عمون کے لوگو ں پر قابو پا لیں گے۔

15 خداوند مصر کے سمندری خلیج کو خشک کر دے گا۔ وہ اپنا ہا تھ فرات ندی کے اوپر لہرائے گا۔ اور اپنی طاقتور ہوا سے اسے سات دھاراؤں میں بانٹ دیگا۔ تا کہ لوگ اپنے جو تے پہنے ہو ئے ہی پیدل چل کر اسے پار کر جا ئیں گے۔ 16 اس لئے خدا کے وہ لوگ جو وہاں چھوٹ گئے تھے اسور سے باہر آنے کے لئے راستہ پا جا ئیں گے۔ یہ ویسا ہی ہوگا جیسا اس وقت ہوا تھا جب اسرائیل مصر سے با ہر آئے تھے۔

خدا کے لئے ستائشی نغمہ

12 اس وقت تم کہو گے ،
“اے خداوند! میں تیری ستائش کر و ں گا۔
تو مجھ سے ناراض تھا
    لیکن تو نے اپنےقہر کو موڑدیا۔
اب تو مجھ کو تسلی دے۔”
خداوند میری حفاظت کرتا ہے۔
    مجھے اس کا بھروسہ ہے مجھے کو ئی خوف نہیں ہے۔
وہ میری حفاظت کرتا ہے۔خداوند 'یاہ ' میری طاقت
    اور میری قوت ہے وہ مجھ کو بچا یا ہے۔
تو شادمانی سے نجات کے کنو ؤں سے پانی کھینچے گا۔
پھر تو کہے گا،
“خداوند کی ستائش کرو! اس کے نام کو سر فراز کرو۔
    اس نے جو کام کئے ہیں اس کی قومو ں سے ذکر کرو۔
    خاص کر کے تم ان کو بتا ؤ کہ وہ کتنا عظیم ہے !”
تم خداوند کی مداح سرا ئی کرو؟
    کیوں کہ اس نے جلالی کام کئے ہیں۔
خدا کی ہے خوشخبری کو دنیا میں پھیلا ؤ۔
اے صیون کے لوگو ان سب باتوں کا اعلان چلّا کر
    اور شادمانی سے کرو
    کیوں کہ اسرائیل کا قدوس ظاہر کر تا ہے کہ وہ تمہا رے درمیان عظیم ہے۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International