Beginning
یاقہ کے فرزند اجور کی حکمتی باتیں
30 مسہ کے یا قہ کا بیٹا کی کہا وتیں۔ اسے اس آدمی نے اتی ایل اور اُکال سے کہا :
2 میں تمام آدمیوں میں سب سے زیادہ جاہل آدمی ہوں۔ میرے اندر انسانی سمجھ بوجھ بھی نہیں ہے۔ 3 میں نے حکمت نہیں سیکھی۔ میں نے متبرک علم حاصل نہیں کیا۔ 4 کون اوپر آسمان تک گیا ہے اور پھر نیچے اترا ہے ؟ اپنے ہاتھوں سے کس نے ہوا کو جمع کیا ہے ؟ کس نے اپنے چغہ میں پانی کو لپیٹا ہے ؟ کس نے زمین کے حدود کو قائم کیا ہے ؟ اس کا نام کیا ہے ؟ اسکے بیٹے کا نام کیا ہے ؟ اگر تم جانتے ہو تو مجھے بتا ؤ۔
5 خدا کی ہر بات جسے وہ کہتا ہے کامل ہے۔ وہ اسکے لئے ڈھال ہے جو اسکے اندر پناہ کی تلاش کرتا ہے۔ 6 خدا جو کہتا ہے اس کو تو تبدیل نہ کرنا۔ اگر تم ایسا کروگے تو وہ تجھے پھٹکارے گا اور تجھے جھوٹا ظا ہر کیا جائے گا۔
7 اے خدا وند میں دو چیزوں کی درخواست کرتا ہو ں میرے مرنے سے پہلے مجھ سے انکار مت کرنا۔ 8 جھوٹ اور فریب کو مجھ سے دور رکھ ، مجھے نہ تو دولت مند بننا ہے اور نہ ہی غریب ، مجھے صرف ان چیزوں کو دے جس کی مجھے ہر روز ضرورت ہے۔ 9 ورنہ ، اگر میرے پاس بہت زیادہ چیزیں ہوں گی تو ہو سکتا ہے کہ میں تجھے یہ کہتے ہوئے رد کردو ں ، “خدا وند کون ہے ؟” اور اگر میں غریب ہو جاؤں تو ہو سکتا ہے کہ میں چوری کروں ، اور اپنے خدا کے نام کے لئے رسوائی کا سبب بنوں۔
10 کسی بھی ملازم کے بارے میں اسکے مالک کے سامنے بد گوئی نہ کر ، ور نہ وہ ملازم تجھ پر لعنت کرے گا اور تجھے اس کے لئے چکانا پڑے گا۔
11 کچھ لوگ اپنے باپ کے خلاف کہتے ہیں اور وہ لوگ اپنی ماں کی عزت نہیں کرتے۔
12 کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ نیک ہیں لیکن وہ گندگی سے پاک نہیں ہوا ہے۔
13 کچھ لوگ مغرور ہیں انکے نظریئے خود پسند ہیں۔
14 ایسے بھی لوگ ہیں جن کے دانت تلوار کی طرح ہیں اور ان کے جبڑے چاقو کی مانند ہیں جس سے وہ لوگ زمین کے غریب لوگوں سے سب کچھ لیتا ہے۔
15 کچھ لوگ ہر وہ چیز حاصل کرنا چا ہتے ہیں جسے وہ حاصل کر سکتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، “مجھے دو ، مجھےدو، مجھے دو۔ ” تین چیزیں ایسی ہیں جو کبھی آسودہ نہیں ہو تی ہیں اور چو تھی کبھی نہیں کہتی ہے ، “بس کافی ہے ! ” 16 قبر ، بانجھ رحم ، زمین جو کبھی پانی سے آسو دہ نہیں ہو تی ہے ، اور آگ جو کبھی نہیں کہتی ہے ، “بس۔”
17 جو کو ئی اپنے باپ کی ہنسی اڑائے یا پھر اپنی ماں کی اطاعت سے انکار کرے اس کو سزا ملے گی اسکی آنکھیں گِدھو ں اور پہاڑی کو ؤ ں کے ذریعے نوچ لی جا ئیں گی اور کھا لی جا ئیں گی۔
18 تین باتیں ایسی ہیں جو میرے لئے پُر اسرا ر ( راز ) ہے بلکہ اصل میں وہ چار ہیں جسے میں نہیں سمجھتا ہوں۔ 19 آسمان میں اڑتے ہو ئے عقاب کی راہ ، چٹان پر رینگتے ہو ئے سانپ کی راہ ، سمندر کے جہاز کی راہ اور مرد کی عورت سے محبت۔
20 جو عورت اپنے شوہر کی وفادار نہیں ہو تی وہ ایسی ہے : وہ کھا تی ہے اور اپنا منہ پو نچھ لیتی ہے اور کہتی ہے : “میں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔”
21 تین چیزیں ایسی ہیں جن سے زمین کا نپتی ہے بلکہ اصل میں وہ چار ہیں جنہیں زمین برداشت نہیں کر تی۔ 22 خادم جو بادشا ہ بن جا تا ہے ، ایک بے وقوف جس کے پاس کھانے کے لئے کا فی مقدار میں غذا ہو تی ہے ، ایک شادی شدہ عورت جس سے نفرت کی جا تی ہے ، 23 اور ایک نوکرانی جو اپنی مالکن کی جگہ لے لیتی ہے۔ 24 زمین پر چار چیزیں ایسی ہیں جو چھو ٹی ہیں لیکن ہیں بہت حکمت وا لی۔
25 چیونٹیاں جو چھو ٹی اور کمزور ہیں لیکن موسم گرما بھر اپنی غذا کے جمع کرنے میں رہتی ہیں۔
26 اور سافان جو کہ ایک چھو ٹا سا جانور ہے لیکن اپنا مقام چٹان کے اندر بناتا ہے۔
27 ٹڈیو ں کا کو ئی بادشا ہ نہیں ہو تا لیکن پھر بھی وہ صف بنا کر آگے بڑھتی ہیں۔
28 اور چھپکلی جو ہا تھ سے پکڑی جا سکتی ہے۔ لیکن پھر بھی چھپکلیاں بادشا ہوں کے محلو ں میں پا ئی جا تی ہيں:
29 تین مخلوق ایسی ہیں جو عظمت کے ساتھ چلتی ہیں ، لیکن اصل میں وہ چار ہیں:
30 شیر جو جانوروں میں سب سے زیادہ بہادر ہے اور کبھی کسی سے نہیں ڈرتا ہے،
31 مرغ ،
بکرا
اور بادشاہ جو اپنے لوگو ں کی رہنما ئی کرتا ہے۔
32 اگر تو اپنے احمق پن سے مغرور ہو تا ہے اور دوسرے لوگو ں کے خلاف بُرے منصوبہ بنا تا ہے تو طمانچہ اپنے منہ پر ما رو۔
33 دودھ کو متھنے سے مکھن نکلتا ہے اور ناک کو مروڑنے سے خون بہتا ہے۔ اسی طرح سے قہر کو بھڑکانے سے فساد بر پا ہو تا ہے۔
بادشا ہ لموایل کی حکمتی باتیں
31 یہ بادشاہ لمو ایل کی دانائی کی باتیں ہیں جنہیں اس کی ماں نے اس کو سکھا یا۔
2 تم میرے بیٹے ہو وہ بیٹا جو مجھے بہت عزیز ہے ، وہ بیٹا جس کے پانے کے لئے میں نے دعا کی تھی۔ 3 اپنی طاقت کو عورتوں پر مت ضائع کرو۔ اپنے آپ کو اسکے لئے بر باد مت کرو جو بادشاہ کو تباہ کرتے ہیں۔ 4 اے لمو ایل ، بادشاہ کے لئے مئے پینا زیبا نہیں دیتا۔ اور نہ ہی حکمرانوں کے لئے شراب کی آرزو مند ہونا زیب کی بات ہے۔ 5 ورنہ ہو سکتا ہے وہ لوگ بھول جائیں گے کہ شریعت کیا کہتی ہے اور تمام مظلوم کو انکے حقوق سے محروم کردے۔ 6 شراب ان کو دے جو فنا ہو رہا ہے۔ اور مئے انکو دے جو افسردہ ہو رہا ہے۔ 7 انہیں پی کر اپنی غریبی کو بھول جانے دو۔ اور انہیں پی کر اپنی مصیبتوں کو بھول جانے دو۔
8 انکے لئے بو لو جو اپنے آپ کے لئے بول نہیں سکتے ہیں۔ کمزور کے لئے انصاف کو بر قرار رکھ۔ 9 بو لو اور راستی سے فیصلہ کرو۔ غریبوں اور ضرورت مندوں کے حقوق کی حفاظت کرو۔
مثا لی بیوی
10 نیک بیوی کون پا سکتا ہے؟
وہ یاقوت سے زیادہ قیمتی ہے۔
11 اس کا شو ہر اس پر اعتماد کرتا ہے
اور اسکی قدر و قیمت میں کوئی کمی نہیں ہو تی ہے۔
12 اسکی زندگی کے سبھی دنوں میں
اسے بغیر کو ئی تکلیف پہنچا ئے وہ اچھا ئی لاتی ہے۔
13 وہ اون اور کتان جمع کرتی ہے،
وہ بڑی مستعدی سے کام کرتی ہے۔
14 وہ اس جہاز کی مانند ہے جو دور مقام سے آتا ہے۔
اوراپنی خوردنی کی چیزیں گھر لاتاہے۔
15 وہ ہر صبح جلدی اٹھ کر
اپنے خاندان کے لئے کھا نا بنا تی ہے اور خادموں کا حصہ انکو دیتی ہے۔
16 وہ کھیت کی طرف دیکھتی ہے اور اسے خرید لیتی ہے۔
اور اپنی کمائی سے وہ انگور کا باغ لگا تی ہے۔
17 وہ بہت محنت سے کام کر تی ہے
اور اس کا بازو بہت مضبوط ہے۔
18 اپنی بنائی ہو ئی چیزوں کو جب وہ فروخت کر تی ہے تو منافع کماتی ہے۔
اور رات میں اس کا چراغ نہیں بجھتا ہے۔
19 وہ سوت کاٹتی ہے
اور اس سے کپڑے بنتی ہے۔
20 وہ ہمیشہ غریبوں کی مدد کرتی ہے
اور صرف ضرورت مندوں کے لئے اپنے ہاتھوں کو بڑھا تی ہے۔
21 جب ٹھنڈی پڑ تی ہے تو وہ اپنے خاندان کے لئے فکر مند نہیں ہو تی ہے۔
کیوں کہ ہر ایک کے پاس گرم کپڑے ہیں۔
22 وہ چادر بنا تی ہے اور اسے اپنے بستروں پر بچھا تی ہے
اور عمدہ کتا نی کپڑے پہنتی ہے۔
23 لوگ اسکے شو ہر کی عزت کرتے ہیں
اور شہر کے لوگوں میں اسکا مقام ہوتا ہے۔
24 وہ ایک اچھی تاجر عورت ہے
جو کپڑے اور تسمے بنا کر تاجروں کو فروخت کرتی ہے۔
25 اسے طاقت اور عظمت سے ملبوس کیا گیا ہے۔
وہ مستقبل کی طرف اعتماد سے دیکھتی ہے۔
26 وہ کہتی ہے تو حکمت کی باتیں ہی کہتی ہے
وہ دوسروں کو محبت اور مہربانی کرنا سکھا تی ہے۔
27 وہ کبھی بھی کاہلی نہیں کرتی ہے
اور ہمیشہ اپنے گھر بار کے متعلق دھیان دیتی ہے۔
28 اس کے بچے اٹھ کر اس کو مبارک کہتے ہیں۔
اور اسکا شوہر بھی اسکی تعریف کر تا ہے۔
29 اس کا شوہر کہتا ہے، “بہت عورتیں ہیں جو عظیم الشان کام کرتی ہیں
لیکن تو ان سب پر سبقت لے گئی ہے!”
30 کشش دھو کہ باز ہے اور حسن چلی جاتی ہے،
لیکن عورت جو خدا وند سے خوف کھا تی ہے قابل تعریف ہے۔
31 اس کی تعریف کرو جس کا وہ مستحق ہے!
اور جو کام اس نے کیا ہے اس کے لئے عام لوگوں کے درمیان اس کی تعریف کرو! [a]
©2014 Bible League International