Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
امثال 27-29

27 آنے وا لے کل کے با رے میں بڑا ئی مت کر کیوں کہ کل کیا ہو سکتا ہے تم نہیں جانتے ہو۔

اپنی تعریف آپ مت کرو دوسروں کواپنی تعریف کر نے دو۔

پتھر وزنی ہے اور با لو وزنی ہے لیکن ایک بے وقوف جو غصّہ ہو تا ہے اسے برداشت کر نا ان دونو ں سے زیادہ مشکل ہے۔

غصّہ ظالم ہے اور قہر سیلاب ہے ،لیکن حسد کے سامنے کون کھڑا رہ سکتا ہے۔

چھپی ہو ئی محبت سے کھلے طور سے ملامت کرنا بہتر ہے۔

ہو سکتا ہے کہ ایک دوست تم کو نقصان پہنچا یا ہو۔لیکن تم اس کی حرکت پر اعتماد کر سکتے ہو۔ لیکن وہ شخص جو ہر وقت تمہا را خوشامد کر تا ہے وہ سچ مُچ میں تم سے محبت نہیں کرتا ہے۔

ایک شخص جس کا پیٹ بھرا ہوا ہو تو وہ شہد سے بھی انکار کرتا ہے لیکن ایک بھو کے شخص کے لئے کڑوی چیز بھی مزیدار ہو تی ہے۔

گھر سے دور بھٹکنے وا لا شخص اس پرندہ کی مانند ہے جو اپنے گھونسلہ سے دور اُڑ رہا ہے۔

عطر اور خوشبو سے دل خوش ہو تا ہے لیکن ایک دوست کے اچھے مشورے سے وہ زیادہ مسرور ہو تا ہے۔

10 اپنے اور اپنے وا لد کے دوستو ں کو نہ بھو لو اور مصیبت کے وقت اپنے بھا ئی کے گھر بھی مدد کے لئے نہ جا ؤ۔ اپنے پڑوسی سے جو تمہا رے قریب ہے ا س سے مددلینا اپنے دور کے بھا ئے کے پاس جانے سے بہتر ہے۔

11 میرے بیٹے ! تو عقلمند بن اس سے مجھے خوشی ہو گی ، اور میں ان لوگو ں کو جو مجھ پر ہنستے ہیں جواب دینے کے قابل ہوں گا۔

12 دانا لوگ مشکلات کو آتے دیکھ کر راستے سے ہٹ جا تے ہیں لیکن ایک نادان سیدھے مصیبتوں کی طرف بڑھتے چلے جا تے ہیں اور اس سے نقصان اٹھا تے ہیں۔

13 جو شخص کسی اجنبی کی ذمہ داری لے اس کی قمیض لے لو ، جو شخص کسی ضدّی عورت کا ضامن ہو یقیناً اس سے کچھ چیز ضمانت کے طور پر لے لو۔

14 بلند آواز سے دعائے خیر کے ساتھ اپنے پڑوسی کو صبح کا سلام مت کرو ورنہ وہ اسے بد دعا سمجھے گا۔

15 جھاڑ جھپاڑ کرنے وا لی ،جھگڑا لو بیوی بارش کے دنو ں میں لگاتار ٹپکنے وا لی بارش کی مانند ہے۔

16 ایسی عورت کو روکنے کی کوشش کرنا ہوا کو روکنے کی یا تیل کو ہا تھ سے پکڑنے کی مانند ہے۔

17 جس طرح سے لو ہے سے لو ہے کو تیز کی جا تی ہے اس طرح آدمی بھی آدمی ہی سے سدھر نا سیکھتا ہے۔

18 جو شخص انجیر کے درخت کی نگہبانی کر تا ہے وہ ا س کا پھل کھا ئے گا۔اسی طرح سے جو شخص اپنے مالک کی دیکھ بھال کرتا ہے اسے ا سکا صلہ دیا جا ئے گا۔

19 جب کو ئی شخص پانی میں دیکھے تو اس کا اپنا عکس نظر آتا ہے۔اسی طرح آدمی کا دل بتا تا ہے کہ وہ کس قسم کا آدمی ہے۔

20 جس طرح سے موت اور قبر کبھی آسودہ نہیں ہو تی اسی طرح سے آدمی کی آنکھیں کبھی آسودہ نہیں ہو تی ہیں۔

21 جس طرح سے سونے اور چاندی کی خالص پن کی جانچ آگ میں ڈال کر کی جاتی ہے۔ اسی طرح سے ایک آدمی کی جانچ اس کی ستائش ہے۔

22 اگر تم کسی احمق آدمی کو اناج کی طرح پیس بھی دو گے لیکن پھر بھی تم اس کی بے وقوفی کو ا س سے نہیں ہٹا پا ؤ گے۔

23 اپنے بھیڑ بکریوں کی نگرانی کرو اور اپنی بکریو ں کی ضرور توں پر دھیان دو۔

24 کیوں کہ دو لت ہمیشہ نہیں رہتی ہے اور نہ ہی تخت و تاج خاندان میں پُشت در پُشت قا ئم رہے گی۔

25 جب سو کھی گھاس جمع کر لی جا تی ہے اور نئی گھا س ا ُگتی ہے اور بعد میں اس گھاس کو پہاڑوں پر سے جمع کر لی جا تی ہے ،

26 تب تیرے بھیڑ تجھے کپڑوں کے لئے اون دیگا اور تو بکریوں کی قیمت سے کھیت حاصل کرے گا۔

27 تب تمہا رے پاس تیرے خاندان اور تیرے ملازموں کے لئے کا فی مقدار میں بکریوں کا دودھ ہو گا۔

28 شریر لوگ بھاگ رہے ہیں حالانکہ کو ئی بھی ان کا پیچھا نہیں کر رہا ہے ، لیکن صادق لوگ شیر کے مانند حوصلہ مند ہیں۔

جب ایک ملک باغی ہو جا تا ہے تو اس ملک کے حکمراں آتے ہیں اور جا تے ہیں لیکن ایک شخص صاحب علم وفہم ہے وہ لمبے عرصے تک اقتدار میں قائم رہتا ہے۔

اگر کو ئی حاکم غریبوں کو تکلیف پہنچا تا ہے تو وہ ایک ایسی بارش کی مانند ہے جس سے فصل تباہ ہو تی ہے۔

وہ لوگ جو شریعت کا پالن کرنا چھو ڑدیتے ہیں اور شریروں کی تعریف کر تے ہیں لیکن جو شریعت کے مطابق چلتے ہیں وہ ان لوگو ں کے خلاف ہیں۔

بدکار لوگ انصاف کو نہیں سمجھتے ہیں لیکن جو لوگ خداوند سے محبت کر تے ہیں وہ سمجھتے ہیں۔

وہ غریب آدمی جو سچا ئی کی راہ پر چلتے ہیں اس بدکار آدمی سے بہتر ہے جو کجروی کی راہ پر چلتے ہیں۔

جو شریعت پر عمل کرتا ہے وہ ہو شیار ہے لیکن جو بیکار لوگوں کا دوست بن جا تا ہے وہ اپنے با پ کو رسوا کر تا ہے۔

جو کوئی بہت زیادہ سود لیکر دولت مند بنتا ہے وہ اس دولت کو کھو بیٹھتا ہے اور یہ دولت کسی ایسے آدمی کے پاس چلی جائے گی جو غریبوں پر رحم کرتا ہے۔

جو کوئی خدا کی تعلیمات کو سننے سے انکار کرے تو خدا اسکی دعاؤں کو سننے سے انکار کرتا ہے۔

10 جو شخص نیک لوگوں کو غلط راہ پر لے جاتے ہیں وہ خود اپنے ہی جال میں پھنس جائے گا۔ لیکن وہ جو نیک ہیں وہ اچھی وراثت کو پائیں گے۔

11 ہو سکتا ہے ایک دولت مند اپنی نظر میں اپنے آپ کو عقلمند سمجھے لیکن ایک غریب آدمی جسکے پاس حکمت ہے وہ اس حکمت کے ذریعہ سچا ئی کو دیکھتا ہے۔

12 جب اچھے اور نیک لوگ قائدین بن جاتے ہیں تب لوگ خوش ہوتے ہیں۔ لیکن جب ایک شریر شخص کو منتخب کیا جا تا ہے تو لوگ چھپ جاتے ہیں۔

13 جو شخص اپنے گناہوں کی پر دہ پوشی کرنے کی کو ششش کرے وہ کبھی بھی کامیاب نہیں ہو سکتا ہے لیکن جو اپنے گناہوں کا لوگوں سے اقرار کرے تو نہ صرف خدا بلکہ ہر کسی کے دل میں اسکے لئے رحم کا جذبہ پیدا ہوگا۔

14 جو شخص ہمیشہ خدا وند سے ڈرتا ہے وہ با فضل ہے لیکن جو سر کش اور خدا وند سے ڈر نے سے انکار کرتا ہے مصیبت جھیلتا ہے۔

15 ایک شریر شخص جو کہ غریب قوم پر حکو مت کرتا ہے وہ ایک گرجتے ہوئے شیر یا ایک حملہ کرتے ہوئے ریچھ کی مانند ہے۔

16 ایک حکمراں جسے عقل کی کمی ہوتی ہے بہت زیادہ ظلم ڈھا تا ہے۔ لیکن جو ناجائز طریقے سے حاصل کی ہوئی دولت سے نفرت کرتا ہے لمبے عرصے تک کے لئے حکو مت کریگا۔

17 اگر کوئی شخص کسی دوسرے شخص کو ہلاک کرنے کا قصور وار ہے ، تو اس کو مرنے تک کبھی سلامتی نہیں ملے گی۔ اور ایسے آدمی کو کبھی سہارا مت دو۔

18 جو شخص راستبازی سے رہتا ہے وہ محفوظ ہے اور جو شرارت کر کے زندگی گزارتا ہے وہ ناگہاں گر پڑے گا۔

19 محنتی کے لئے جو محنت سے بو تا ہے کام کرتا ہے اسکے پاس ہمیشہ کھا نے کے لئے رہیگا لیکن جو شخص خیالوں کی دنیا میں گم ہو کر وقت خراب کرے ہمیشہ کنگال رہتا ہے۔

20 ایک دیانتدار شخص زیادہ برکت حاصل کرے گا لیکن جو شخص دولت پانے ہی کی خواہش کرتا ہے وہ سزا سے نہیں بچے گا۔

21 فیصلہ کرنے میں طرفداری کرنا اچھی بات نہیں ہے لیکن کچھ لوگ تھو ڑے پیسوں کے لئے اپنے فیصلے بدل دیتے ہیں۔

22 خود غرض آدمی صرف دولتمند ہی بننا چاہتا ہے اور وہ یہ نہیں جانتا کہ وہ غریبی کے کس قدر قریب ہے۔

23 جو شخص کسی شخص کو ڈانٹ ڈپٹ کرتا ہے آخر میں وہ اس سے زیادہ ہمدردی حاصل کرتا ہے بہ نسبت اس شخص کے جو صرف اسکی خوشامد کرتا ہے۔

24 جو شخص اپنے ماں باپ سے چوری کرتے ہیں اور کہتے ہیں : “ میں نے کچھ بھی غلطی نہیں کی ” یہ ان لوگوں کی مانند ہے جو آتا ہے اور گھر کو تباہ کر دیتا ہے۔

25 ایک خود غرض شخص جھگڑا کا سبب بنتا ہے۔ لیکن وہ شخص جو خدا وند پر بھروسہ کرتا ہے وہ ترقی کرے گا۔

26 جو شخص اپنی صلاحیت پر بھروسہ کرتا ہے وہ احمق ہے۔ لیکن جو شخص حکمت پر چلتا ہے وہ محفوظ ہے۔

27 جو شخص غریبوں کو دیتا ہے اسے کمی نہیں ہو گی۔ لیکن جو غریبوں کی مدد کرنے سے انکار کرے وہ زیادہ مصیبت اٹھا تا ہے۔

28 اگر کوئی بد کار اقتدار میں آتا ہے تو لوگ اس سے چھپ کر دور ہو جاتے ہیں۔ لیکن جب بد کار فنا ہو جا تا ہے تو راستباز ترقی کرتے ہیں۔

29 اگر کو ئی شخص ضدی ہے اور وہ اصلاح کو قبول کرنے سے انکار کرتا ہے تو وہ بغیر کسی چارہ سے ناگہاں تباہ ہو جائے گا۔

جب صادق لوگ ترقی کرتے ہیں تو قوم خوش ہوتی ہے ، لیکن جب شریر لوگ حکو مت کرتے ہیں تو ملک کراہتا ہے۔

ایسا شخص جو دانائی سے محبت کر تا ہے تو اسکا باپ خوش ہوتا ہے لیکن جو اپنی رقم فاحشاؤں پر خرچ کرے تو وہ اپنی دولت گنواتا ہے۔

جو بادشاہ عدل سے حکو مت کرتا ہے وہ قوم کو طاقتور بنا تا ہے ، لیکن جو رشوت لیتا ہے وہ اسے ویران کر دیتا ہے۔

جو اپنے ساتھیوں کی خوشا مد کرتا ہے تو وہ اسکے پیروں کے لئے جال بچھا تا ہے۔

برے لوگ اپنے ہی گناہوں کے سبب پھندے میں پھنس جائیں گے۔ لیکن راستباز شخص گا سکتا ہے اور خوشی منا سکتا ہے۔

راستباز شخص غریبوں کے انصاف کا خیال رکھتا ہے ، لیکن ایک شریر شخص اس کا کوئی خیال نہیں کرتا ہے۔

ایک ٹھٹھا باز شخص شہر میں فساد بر پا کرتا ہے۔ لیکن ایک عقلمند قہر کو خاموش کر دیتا ہے۔

اگر کوئی عقلمند شخص بے وقوف کے ساتھ عدالت میں جاتا ہے تو بے وقوف بحث کرے گا اور بے وقوفی کی باتیں کرے گا۔ اور دونوں کبھی آپس میں راضی نہیں ہونگے۔

10 قاتل ہمیشہ ایماندار لوگوں سے نفرت کرتا ہے یہ برے لوگ ایماندار لوگوں کو ہلاک کرنا چاہتے ہیں۔ 11 ایک بے وقوف کھلے عام اپنے غصہ کا اظہار کرتا ہے لیکن ایک عقلمند اپنے آپ کو قابو میں رکھتا ہے۔

12 اگر کوئی حاکم جھو ٹوں کی سنتا ہے تو اسکے تمام عہدیدار بد کار ہوں گے۔

13 یہی ایک غریب شخص اور ایک ظالم شخص میں مشتر کہ ہوتا ہے : خدا وند نے ان دونوں کو پیدا کیا ہے۔

14 اگر کوئی بادشاہ غریبوں کے ساتھ انصاف پسند ہے تو اسکی حکو مت ہمیشہ کے لئے قائم رہتی ہے۔

15 چھڑی اور سدھار حکمت کو ظا ہر کرتا ہے۔ لیکن اگر بچہ تربیت یافتہ نہیں ہے تو وہ اپنی ماں کے لئے رسوائی کا باعث ہو گا۔

16 اگر بد کار لوگ ترقی کرے تو گناہ بڑھتا جائے گا۔ لیکن راستباز انکے زوال کو دیکھے گا۔

17 اپنے بیٹے کو تربیت دو اور وہ تیرے لئے سلامتی اور شادمانی کا سبب بنے گا۔

18 جہاں رویا نہیں وہاں لوگ گمراہی کی طرف جاتے ہیں ، لیکن جو شریعت کا پا لن کرتے ہیں وہ با فضل ہیں۔

19 صرف باتوں کے کر نے سے خادم سدھر تا نہیں ہے چاہے وہ تمہاری باتوں کو سمجھے لیکن اس پر عمل نہ کرے گا۔

20 کیا تم نے کسی شخص کو جلد بازی میں بولتے ہوئے دیکھا ہے ؟ ایسے آدمی کے مقابلہ میں ایک بے وقوف کو زیادہ امید ہوتی ہے۔

21 اگر کو ئی شخص اپنے ملا زم کو بچپن سے لاڈ و پیار سے پالتا ہے تو بھی آخر میں وہ اسکا اچھا ملازم نہیں ہوگا۔

22 ایک غضبناک آدمی جھگڑا کا سبب بنتا ہے اور ایک گرم مزاج آدمی ظلم بر پا کرتا ہے۔

23 آدمی کا غرور اسکے لئے شرمند گی کا باعث ہے لیکن ایک خاکسار آدمی کو دوسرے لوگ عزت دیتے ہیں۔

24 چور کے جرم میں شریک ہونے والا اس کا اپنا دشمن ہے۔ جب وہ چور کے خلاف حلف کو عدالت میں سنتا ہے تو وہ شہادت دینے میں ڈرتا ہے۔

25 خوف انسان کے لئے پھندہ کی مانند ہو تا ہے۔ لیکن جو خدا وند پر بھروسہ رکھتا ہے وہ محفوظ ہے۔

26 کئی لوگ حکمراں سے انصاف تلاش کرتے ہیں ، لیکن خدا وند ہی ہے جو لوگوں کے ساتھ صحیح انصاف کرتا ہے۔

27 نیک لوگ ان لوگوں سے جو ایماندار نہ ہوں نفرت کرتے ہیں اور بد کار لوگ نیکو کار لوگوں سے نفرت کرتے ہیں۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International