Beginning
معاہدہ کا صندو ق یروشلم میں
15 داؤد نے شہر داؤد میں اپنے لئے ایک محل بنوایا اور اس نے معاہدہ کے صندوق کے لئے ایک جگہ بنا ئی۔اور اس کے لئے ایک خیمہ ڈا لا۔ 2 تب داؤد نے کہا ، “صرف لاوی لوگو ں کو معاہدہ کے صندوق کو لے جانے کی اجازت ہے۔ خداوند نے انہیں معاہدہ کے صندوق کو لے جانے کیلئے اور ہمیشہ خدمت کیلئے چُنا ہے۔”
3 تب داؤد نے معاہدہ کے صند وق کوجسے اس نے اس کے لئے تیار کی تھی ا س جگہ لے جانے کیلئے سبھی بنی اسرائیلیوں کو یروشلم میں جمع کیا۔ 4 داؤد نے ہارون اور لاویو ں کی نسلوں کو جمع کیا۔
5 قہات کی نسلوں سے اور یل کے ساتھ جو کہ انکا قائد تھا ۱۲۰ لوگ تھے۔
6 دوسو بیس لوگ مراری کے خاندانی گروہ سے تھے عسایاہ ان کا قائد تھا۔
7 ایک سو تیس لوگ جیر شون کے خاندانی گروہ سے تھے۔ یو ئیل ان کا قائد تھا۔
8 دو سو آدمی الیصفن کے خاندانی گروہ سے تھے۔سمعیاہ ان کا قائد تھا۔
9 اَسّی لوگ جیر شون کے خاندانی گروہ سے تھے الی ایل ان کا قائد تھا۔
10 ایک سو بارہ لوگ عزی ایل کے خاندانی گروہ سے تھے عمّینداب ان کا قائد تھا۔
لاویوں اور کاہنوں سے داؤد کا مباحشہ کرنا
11 تب داؤد نے صدوق اور ابی یاتر کا ہنو ں سے کہا کہ وہ ان کے پاس آئیں۔داؤد نے اوری ایل ، عسایاہ ، یوئیل سمعیاہ اور عمّینداب لا ویوں کو بھی اپنے پاس بُلا یا۔ 12 اس نے ان ے کہا ، “تم لوگ لا وی خاندانو ں کے قائدین ہو اور تمہیں خود کو اور دوسرے لا ویو ں کو مقدّس بنا نا چا ہئے۔ [a] تب خداوند ، اسرائیل کے خدا کےمقدس صندو ق کو اس جگہ پر لا ؤ جسے میں نے اس کے لئے بنا ئی ہے۔ 13 کیونکہ پہلے ہم لوگ اسے نہیں لے گئے تھے اور ہم لوگ خدا سے نہیں پو چھے تھے کہ اسے کیسے کیا جانا چا ہئے۔ خداوند ہم لوگوں کے خدا نے ہم لوگوں کو غصّہ دکھا یا تھا۔”
14 تب کا ہنو ں اور لا ویوں نے اپنے کو پاک کیا جس سے وہ اسرائیل کے خداوند خدا کے صندوق کو لے کر چل سکیں۔ 15 لا ویوں نے بڑے ڈنڈوں کے سہارے معاہدے کے صندو ق کو اپنے کندھوں پر لے آئے جیسا کہ موسیٰ نے خداوند کی ہدایت کے مطابق حکم دیا تھا۔
گلوکار
16 داؤد نے لاویوں کے قائدین کو ان کے رشتے داروں سے گلوکاروں کو بلند آواز اور خوشی کے ساتھ موسیقی کے آلات ستار ، بربط اور مجیرا کا استعمال کرکے گانے کیلئے بحال کرنے کیلئے کہا۔
17 اس لئے لا ویوں نے یو ئیل کے بیٹے ہیمان اور اس کے رشتے داروں سے برکیاہ کے بیٹے آسف ، اور ان کے رشتے داروں سے مراری کی نسلیں اور قوسیاہ کا بیٹا ایتان ، 18 اور ان لوگوں کے ساتھ ان کے رشتے داروں سے جو کہ ان کے مددگار تھے : زکریاہ یعزی ایل ، شمیر اموت ، یحی ایل ، عنّی ، الیاب ، بنایاہ ، معسیاہ ، متنیاہ ، الیفلہو ، مقنیاہ ، عوبید ادوم اور یعی ایل۔
19 گلو کار ہیمان ، آسف ، اور ایتان کانسہ کے مجیرے بجارہے تھے۔ 20 زکریاہ یعز ی ایل ، شمیرا موت ، یحی ایل ، عنّی ، الیاب ، معسیاہ اور بنایاہ کو علاموت [b]۔ کے مطابق ستار بجانے تھے۔ 21 متنیاہ ، الیفلہو، مقنیاہ ، عوبید ادوم ، یعی ایل اور عزریاہ کو ستارا شمنیت [c] کے حکم کے مطابق بجانا تھا۔ وہ لوگ موسیقی کا رو ں کو ہدایت دے رہے تھے۔ 22 لاوی گلوکارو ں کا قائد کنانیاہ گانے میں ہدایت کار تھے کیو ں کہ وہ گانے میں بہت مہارت رکھتا تھا۔
23 برکیاہ اور القانہ معاہدہ کے صندوق کے پہریداروں میں سے دو تھے۔ 24 کا ہن شیبا نیاہ ، یہوسفط ، نتنی ایل ، عماسی ، زکریاہ ، بنایاہ اور الیعزر کا کا م معا ہدہ کے صندوق کے سامنے چلتے ہو ئے بگل بجانا تھا۔۔عوبید ادوم اور یحی معاہدہ کے صندو ق کے دوسرے محافظ تھے۔
25 داؤد ، اسرائیل کے بزرگ ( قائدین ) اور ہزا روں کے سپہ سالا ر خداوند کے معاہدہ کا صندوق لینے گئے۔ وہ اسے عوبید ادوم کے گھر سے خوشی میں باہر لا ئے۔ 26 خدا نے لاویوں کی مدد کی جو خداوند کے معاہدہ کے صندو ق کو لے کر چل رہے تھے۔انہوں نے سات بیلوں اور سات مینڈھوں کا نذرانہ پیش کیا۔ 27 داؤد عمدہ کتانی چغّہ پہنے ہو ئے تھے ، گلوکار اور کنانیاہ جو کہ گانے اور موسیقی کا نگراں کار تھا وہ بھی کتانی ایفود پہنے ہو ئے تھے۔
28 اس طرح سبھی بنی اسرائیل خداوند کے معاہدہ کے صندوق کو چلاّنے کی آواز ، مینڈھے کے سینگ کی آواز ، بگل اور مجیرے کی آواز کے ساتھ بر بط اور ستار بجاکر لے آئے۔
29 جب معاہدہ کا صندوق شہر داؤد میں پہنچا توساؤل کی بیٹی میکل کھڑ کی سے جھانک کر دیکھی۔اس نے بادشاہ داؤد کو ناچتے اور جشن مناتے ہو ئے دیکھی اور اس نے اس کے تئیں میں اپنی ساری عزت واحترام کھو دی۔
16 وہ لوگ معاہدہ کا صندوق لے آئے۔ اور اسے اس خیمہ کے اندر رکھا جسے داؤد نے اس کے لئے تیار کیا تھا۔تب انہوں نے خدا کے سامنے جلانے اور ہمدردی کے نذرانے پیش کئے۔ 2 ہمدردی اور جلانے کے نذرانے کی قربانیاں ختم ہونے کے بعد داؤد نے خداوند کے نام پر لوگو ں کو دعائیں دی۔ 3 پھر اس نے ہر ایک ا سرائیلی مرد اور عورت کو ایک رو ٹی، ایک ایک کھجور کا کیک اور کشمش دیا۔
4 تب اس نے خداوند کے معاہدہ کے صندوق کے سامنے خدمت کے لئے کچھ لا ویو ں کو چُنا : اعلان کرنے کیلئے ، شکر ادا کرنے کیلئے اور خداوند اسرائیل کے خدا کی حمد کرنے کے لئے۔ 5 آسف قائد تھا اور زکریاہ اس کا مددگار تھا۔ دوسرے لا وی عزی ایل ، شمیرا موت ، یحی ایل ، متیتیاہ ، الیاب ، بنایا ہ ، عوبید ادوم اور یعی ایل تھے۔ ان لوگو ں کا کام بر بط اور ستار بجانے کا تھا جبکہ آسف کا مجیرا بجانے کا کام تھا۔ 6 کا ہن یحزی ایل کا کام بنا یا ہ اور ہمیشہ خداوند کے صندوق کے سامنے بگل بجانے کا تھا۔ 7 اس دن داؤد نے آسف اور اس کے ساتھیوں کو پہلی دفعہ حکم دیا کہ وہ خداوند کا شکر ادا کرے۔
داؤد کا شکرانے کا گیت
8 خداوند کا شکر ادا کرو،اس کے نام کا اعلان کرو ،
قوموں کے درمیا ن اس کے کارناموں کا ذکر کرو۔
9 خداوند کے لئے گیت گا ؤ ، خداوند کی حمد کے ترانے گا ؤ۔
ا س کے تمام معجزات کے متعلق کہو۔
10 خداوند کے مقدس نام پر فخر کرو
ان سبھوں کو جو خداوند کو تلاش کرتا ہے خوشیاں منانے دو !
11 خداوند اور اس کی طاقت کی تلاش کرو
ہمیشہ اس کے رحم و کرم میں رہنے کی خواہش کرو۔
12 ان عجیب و غریب کا موں کو اس کے معجزے
اور اس کے فیصلوں کو یاد کرو جو اس نے کئے ہیں۔
13 اسرائیل کی اولادیں اس کی خادم ہیں۔
یعقوب کی نسلیں اس کے چُنے ہو ئے لوگ ہیں !
14 خداوند ہمارا خداہے۔
اس کے فیصلے پو ری زمین پر لا گو ہیں۔
15 اس کے معاہدوں کو ہمیشہ یادرکھو۔
اس وعدہ کو جو اس نے ہزاروں نا اہلوں سے کئے تھے۔
16 یہ وہ معاہدہ ہے جسے خداوند نے ابراہیم سے کیا تھا۔
وہ وعدہ جسے اسنے اسحاق سے کیا تھا۔
17 اس نے اسے یعقوب کے لئے قانون کے طور پر
اور اسرائیل کے لئے معاہدہ کے طور پر ہمیشہ کیلئے قائم کیا۔
18 خداوند نے اسرائیل سے کہا تھا، “میں کنعان کا ملک تجھے دو ں گا
وعدہ کی ہو ئی زمین تمہا ری ہو گی۔ ”
19 جب وہ لوگ تعدا د میں تھوڑے تھے ،
غیر اہم تھے اور ملک میں اجنبی تھے ،
20 وہ ایک ملک سے دوسرے ملک کو بھٹکتے تھے۔
وہ ایک بادشاہت سے دوسری باد شاہت کو گئے۔
21 لیکن خداوند نے کسی کو انہیں چوٹ پہنچا نے نہ دیا۔
خداوند نے بادشا ہوں کو انلوگوں کے لئے خبر دار کیا :
22 “میرے چُنے ہو ئے کو چوٹ نہ پہنچا ؤ۔
میرے نبیوں کو چوٹ نہ پہنچا ؤ۔”
23 خداوند کے بارے میں ساری زمین پر گیت گا ؤ!
ہر روز اپنی نجات کی خوش خبری کا اعلان کرو۔
24 اس کے جلا ل کا اعلان قوموں کے درمیان کرو
اور اس کے معجزاتی کاموں کے بارے میں سبھی لوگوں کو کہو۔
25 خداوند عظیم ہے
اور سب سے زیادہ حمد کے لا ئق ہے۔
اور دوسرے تمام خدا ؤں سے زیادہ مہیب ہے۔
26 کیوں ؟ کیونکہ تمام دنیا وی خدا صرف بے قیمت مجسمے ہیں
لیکن خداوندنے آسمانوں کو بنا یا۔
27 شان وشوکت اور جا ہ و جلال
اسے گھیرے ہو ئے ہیں۔
28 قوموں کے سبھی خاندانوں کی تمجید کرو،
اس کے جلال اور قدرت کی تمجید کرو۔
29 خداوند کے پُر جلال نام کی تمجید کرو۔
نذرانہ پیش کرو اور اس کے گھر میں آؤ۔
اس کے مقدس آ رائش میں اس کی پرستش کرو۔
30 اے روئے زمین کے تمام لوگو اس کے آگے کانپو،
سچ مچ میں زمین مضبوطی سے قائم ہے اسے ہلا ئی نہیں جا سکتی ہے۔
31 آسمانوں کو خوشی منانے دو۔زمین کو خوش ہو نے دو۔
انہیں قوموں کے درمیان اعلان کرنے دو، “خداوند بادشا ہ ہے !”
32 سمندر اور اس میں بھری ہو ئی ساری چیزوں کو گرجنے دو۔
بیرون شہر اور اس کی ساری چیزوں کو خو شی منانے دو!
33 تب خداوند کے سامنے جنگل کے درخت خوشی سے گا ئیں گے کیوں کہ
وہ دنیا کا فیصلہ کرنے کیلئے آئے گا۔
34 خداوند کا شکر ادا کرو کیو نکہ وہ اچھا ہے
اس کا پیار ہمیشہ ہمیشہ رہے گا۔
35 اسے کہو: “خدا ہم لوگوں کا نجات دہندہ ہم لوگوں کو بچا!
ہم لوگو ں کو جمع کر اور ان قوموں سے ہم لوگو ں کو آزاد کر۔
تا کہ ہم لوگ تمہا رے مقد س نام کا شکر ادا کر سکیں۔
تا کہ ہم لوگ فخر سے لوگو ں کو کہہ سکیں کہ تمہا ری تعریف کی جا ئے گی۔”
36 اسرائیل کے خداوند خدا کی ہمیشہ ازل سے ابد تک تعریف ہو۔
تب تمام لوگو ں نے کہا، “آمین” اور خداوند کی حمد کی۔
37 تب داؤد نے آسف اور اس کے ساتھیوں کو وہاں خداوند کے معاہدہ کے صندو ق کے سامنے چھوڑدیا تا کہ دن بدن کے اصولوں کے تحت صندوق کے سامنے ہمیشہ خدمت کریں۔ 38 اور اس نے عوبید ادوم اور اپنے ۶۸ ساتھیوں کو چھوڑ دیا۔ عوبید ادوم جو کہ یدوتون کا بیٹا تھا اور ہوسع دربان تھے۔
39 داؤد نے کا ہن صدوق اور اس کے ساتھی کا ہنوں کو جبعون کے اونچے مقام پر خداوند کے خیمہ میں خدمت کرنے کے لئے چھوڑا۔ 40 خداوند کی شریعت میں جو لکھا تھا جو کہ اس نے اسرائیلیوں کو دیا تھا اس کے مطابق جلانے کے نذرانہ کی قربان گا ہ پر خداوند کے لئے جلانے کا نذرانہ صبح و شام روزانہ پیش کئے۔ 41 “ان لوگوں کے ساتھ ہیمان ، یدوتون اور دوسرے لوگ تھے جو کہ نام بنام خداوند کا شکر ادا کرنے کیلئے چُنے گئے تھے کیو ں کہ ا س کا پیار ہمیشہ رہے گا۔ 42 “ہیمان اور یدوتون بھی بگل اور مجیرا اور دوسرے موسیقی کے آلات کے ذمّے دار تھے جس کا کہ حمد کا ترانہ گانے میں استعمال کیا جا تا تھا۔ یدوتون کا بیٹا پھاٹکوں کی پہریداری کرتا تھا۔
43 عید کے بعد تمام لوگ ا س جگہ سے چلے گئے ہر ایک آدمی اپنے اپنے گھر چلے گئے اور داؤد بھی اپنے خاندان کو دُعا دینے کے لئے گھر گئے۔
خدا کا داؤد سے وعدہ کرنا
17 جب داؤد اپنے گھر واپس آئے تو اس نے ناتن نبی سے کہا ، “دیکھو میں دیودار کی لکڑی سے بنے ہو ئے گھر میں رہ رہا ہوں لیکن خداوند کے معاہدہ کا صندوق خیمہ میں رکھا گیا ہے۔ ”
2 ناتن نے داؤد کو جوا ب دیا ، “تم جو کچھ کرنا چا ہتے ہو اسے کرو۔ خدا تمہا رے ساتھ ہے۔”
3 لیکن اس رات خدا کا کلام ناتن کو ملا۔خدا نے کہا،
4 “جا ؤ ، میرے خادم داؤد سے کہو : خداوند کہتا ہے ، ’ تم وہ نہیں ہو جو میرے رہنے کے لئے گھر بنا ؤ گے۔ 5-6 جب سے میں اسرائیل کو مصر سے باہر لا یا تب سے آج تک میں گھر میں نہیں رہا ہوں۔ میں ایک خیمہ سے دوسری خیمہ میں ایک پناہ گاہ سے دوسری پنا ہ گاہ تک گھومتا رہا ہوں۔اس پورے وقت میں جب میں بنی اسرائیلیوں کے ساتھ گھومتا رہتا تھا تو کیا میں نے اسرائیل کے کسی بھی قائد سے جسے کہ میں نے اپنے لوگوں کا چرواہا ہو نے کا حکم دیا تھا کبھی بھی کہا تھا : “تم نے میرے لئے دیودار کی لکڑی سے گھر کیوں نہیں بنا یا ؟،
7 “اب تم میرے خادم داؤد سے کہو : خداوند قادر مطلق تم سے کہتا ہے ، ’میں نے تم کو بھیڑوں کے چرنے کے میدان سے لیا اور میرے بنی اسرائیلیوں کا حکمراں بنا یا۔” 8 تم جہاں بھی گئے میں تمہا رے ساتھ تھا میں نے تمہا رے سامنے تمہا رے سبھی دشمنوں کو کا ٹ ڈا لا۔ اب میں تمہیں زمین پر سب سے عظیم آدمیوں کی طرح مشہور کرو ں گا۔ 9 اور میں اپنے بنی اسرائیلیوں کو ایک جگہ دوں گا۔ اور میں ان لوگوں کو وہاں پر بسا ؤں گا۔ وہ لوگ وہاں رہیں گے اور وہ لوگ اور مزید پریشان نہیں کئے جا ئیں گے۔ اور اب سے شریر لوگ ان لوگوں پر ظلم نہیں ڈھائیں گے جیسا کہ پہلے وہ لوگ کئے تھے۔ 10 اس وقت سے جب میں نے اپنے بنی اسرائیلیوں کے اوپر قائدین بحال کیا۔میں تمہا رے تمام دشمنوں کو بھی ہراؤں گا۔
میں تم سے کہتا ہوں، “خداوند تمہا رے لئے ایک گھر بنا ئے گا۔ [d] 11 جب تم مرو گے اور اپنے آ باؤاجداد سے جا ملو گے میں تمہارے بچوں کو تمہا ری جگہ لینے کے لئے پالوں گا۔ نیا بادشا ہ تمہا رے بیٹوں میں سے ایک ہو گا اور میں اسکی بادشا ہت کو عظیم طاقتور بنا ؤں گا۔ 12 تمہا را بیٹا میرے لئے ایک گھر بنا ئے گا۔ میں اس کے تخت کو ہمیشہ کیلئے قائم کروں گا۔ 13 میں اس کا باپ بنوں گا اور وہ میرا بیٹا ہو گا۔ اور میں اپنا پیار ا س سے نہیں چھینوں گا جیسا کہ میں نے ساؤل سے چھین لیا تھا جو کہ تم سے پہلے بادشا ہ تھا۔ 14 اور میں اسے ہمیشہ کیلئے اپنے گھر اور بادشا ہت کا محافظ بنا ؤں گا۔ اس کی بادشا ہت ہمیشہ چلتی رہے گی۔”
15 ناتن نے اس رویا کے بارے میں تمام چیزوں کو داؤد سے کہا جو خدا نے کہا تھا۔
داؤد کی دُعا
16 تب داؤد مقدس خیمہ میں گیا ، خداوند کے سامنے بیٹھا اور کہا ،
“اے خداوند خدا میں کون ہوں اور میرا خاندان کیا ہے کہ تو نے میرے لئے اتنا کچھ کیا ہے ؟ ” 17 ان باتوں کے علاوہ تو مجھے معلوم کرا کہ مستقبل میں میرے خاندان پر کیا ہو گا تو نے میرے ساتھ ایسا برتاؤ کیا ہے جیسے کہ میں بہت اہم آدمی تھا۔ 18 تمہا رے لئے داؤد اور کیا کر سکتا ہے کہ تمہیں اپنے نوکر کی تعظیم کرنی چا ہئے ؟ تم اپنے نوکروں کو جانتے ہو ! 19 اے خداوند! تو نے اپنے نو کروں کی خاطر یہ عظیم کار نامے کئے اور اپنی خواہش کے مطابق یہ سب عظیم کار نامہ ظا ہر کر رہا ہے۔ 20 اے خدا وند ! ان ساری چیزوں کی بنیاد پر جسے ہم لوگوں نے سنا ہے۔ تجھ جیسا اور کو ئی نہیں ہے تیرے علاوہ اور کو ئی خدا نہیں ہے۔ 21 کیا تیری بنی اسرا ئیلیوں جیسی کو ئی اور قوم ہے ؟ صرف اسرائیل ہی زمین پر وہ قوم ہے جسے خدا اپنے لوگ بنانے کے لئے چھڑا نے گیا۔ تو نے اپنی شہرت ، عظیم اور مہیب کارناموں کے لئے قائم کی۔ تو نے دوسری قوموں کو اپنے ان لوگوں کے سامنے باہر ہانک دیا جسے تو مصر سے باہرنکال لا یا تھا۔ 22 تو نے اسرائیل کو ہمیشہ کے لئے اپنا لو گ بنا یا اور اے خداوند تو ان کا خدا ہو گیا۔
23 “اور اب اے خداوند وہ باتیں جو تو نے اپنے خادم اور اس کے خاندان کے لئے کہی تھیں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے سچ ہو ، اور تو نے جیسا وعدہ کیا ہے کاش تو ویسا ہی کرے۔ 24 اپنے وعدہ کو پو را کر تا کہ لوگ تیرے نام کی ہمیشہ تعظیم کریں۔ یہ کہتے ہو ئے ، ’ خداوند قادر مطلق اسرائیل کا خدا ہے !کاش تیرا خادم داؤد کا گھر تیرےسامنے قائم ہو۔
25 “تو میرے خدا ، اپنے خادم مجھ سے تو میرے خاندان کو ایک بادشا ہو ں کا خاندان بنا ئے گا۔اسی لئے میں تمہا را خادم تمہا ری عبادت کرنے کا حوصلہ رکھتا ہوں۔ 26 اے خداوند!تو خدا ہے تو نے اپنے خادم میرے لئے ان چیزوں کو کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 27 اب تو اپنے خادم کے خاندان کو فضل عطا کر کے خوش ہو تا کہ وہ لوگ تیرے حضور ہمیشہ ہمیشہ خدمت کر سکیں۔کیوں کہ اے خداوند تو اسے فضل عطا کیا ہے اور ہمیشہ اس پر تیرا فضل ہو تا رہے گا۔ ”
©2014 Bible League International