Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
دوم سلاطین 20-22

حزقیاہ کا بیمار پڑنا اور موت کے قریب ہو نا

20 اس وقت حزقیاہ بیمار ہوا اور تقریباً موت کے قریب تھا۔آموص کا بیٹا یسعیا نبی حزقیاہ کے پاس گیا یسعیاہ نے حزقیاہ سے کہا ، “خداوند کہتا ہے ، ’ اپنے گھر کے لوگوں کو تیار رکھو کیوں کہ تم مرو گے تم زندہ نہیں رہو گے۔”‘

حزقیاہ نے اپنا چہرہ ديوار کي طرف پلٹ دیا۔اس نے خداوند سے دعا کی اور کہا ، “ خدا وند یاد کرو!میں نے دِل سے تمہاری سچی خدمت کی ہے میں نے وہ چیزیں کیں جو تم نے اچھی کہیں۔” پھر حزقیاہ بہت رو یا۔

یسعیاہ کا درمیانی آنگن کے چھوڑنے سے پہلے خداوند کا پیغام اسے ملا۔ خداوندنے کہا : “واپس جا ؤ اور میرے لوگو ں کے قائد حزقیاہ سے بو لو اس کو کہو ، ’خداوند تمہا رے آباؤ اجدادداؤد کا خدا کہتا ہے : میں نے تمہا ری دعا سنی اور میں نے تمہا رے آنسو دیکھے۔اس لئے میں تمہیں شفا دو ں گا۔تیسرے دن تم خداوند کے گھر تک جا ؤ گے۔ اور میں تمہا ری زندگی میں پندر ہ سال اور جوڑوں گا۔ میں تم کو اور اس شہر کو اسور کے بادشا ہ کی طاقت سے بچا ؤں گا میں ا س شہر کی حفاظت کروں گا۔ میں یہ کروں گا اپنے لئے اور اپنے وعدہ کیلئے جو میں نے اپنے خادم داؤد سے کیا تھا۔”‘

تب یسعیاہ نے کہا ، “انجیر کا مخلوط بناؤ اور اسے زخم کی جگہ پر لگا ؤ۔”

اس لئے انہوں نے انجیر کا مخلوط بنا یا اور حزقیاہ کے زخم کی جگہ پر لگا یا تب حزقیاہ اچھا ہو گیا۔

حزقیاہ کے لئے ایک نشان

حزقیاہ نے یسعیاہ سے کہا، “اس کی نشانی کیا ہو گی کہ خداوند مجھے تندرست کرے گا تا کہ میں خداوند کی ہیکل کو تیسرے دن جاؤں۔”

یسعیاہ نے پو چھا، “تم کیا نشان چاہتے ہو ؟کیا سایہ کو دس قدم آگے یا دس قدم پیچھے جانا چا ہئے ؟ یہی نشان خداوند کی طرف ہے تمہیں دکھانے کے لئے کہ جو خداوند نے فیصلہ اور اعلان کردیا ہے وہ ضرور کرے گا۔”

10 حزقیاہ نےجواب دیا ، “سایہ کیلئے دس قدم آگے جانا آسان ہے۔ نہیں،اس کے بجائے دس قدم پیچھے جانے دو۔”

11 تب یسعیاہ نے خداوند سے دعا کی اور خداوند نے سایہ کو دس قدم پیچھے ہٹایا۔سایہ آخز کے گھر کی سیڑ ھیوں پر سے دس قدم پیچھے ہٹا۔

حزقیاہ اور بابل کے آدمی

12 اس وقت بلہ دان کا بیٹا مرودک بلہ دان با بل کا بادشا ہ تھا۔ اس نے حزقیاہ کو خطوط اور تحفہ بھیجا۔ مرودک بلہ دان نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ وہ سنا تھا کہ حزقیاہ بیمار ہے۔ 13 حزقیاہ نے بابل کے لوگوں کا استقبال کیا اور انہیں محل کی قیمتی چیزیں دکھا ئیں۔ اس نے ان کو سونا ، چاندی ، مصالح، قیمتی عطریات اور ہتھیار اور خزانے کی ہر چیز دکھا ئی۔ حزقیاہ کی حکومت اور محل میں کوئی چیز ایسی نہ تھی جسے اس نے نہ دکھا یا ہو۔

14 تب یسعیاہ نبی بادشاہ حزقیاہ کے پاس آیا اور اس کو پوچھا ، “وہ کون لوگ ہیں وہ کہاں سے آئے ہیں انہوں نے کیا کہا ؟”

حزقیاہ نے کہا ، “وہ بہت دور کے ملک بابل سے آئے ہیں۔”

15 یسعیاہ نے کہا ، “انہوں نے تمہا رے محل میں کیا دیکھا ؟”

حزقیاہ نے جواب دیا، “انہوں نے ہر چیز میرے محل میں دیکھی ہے میرے خزانے میں کو ئی ایسی چیز نہیں جسے میں نے نہ دکھا ئی ہو۔”

16 تب یسعیاہ نے حزقیاہ سے کہا، “خداوند کی طرف سے یہ پیغا م سنو۔ 17 وقت آرہا ہے کہ تمہا رے محل کی تمام چیزیں اور تمہا رے آبا ؤ اجداد کی چیزیں جو آج تک بچی ہو ئی تھیں بابل کولے جا ئی جائیں گی کچھ بھی نہیں رہے گا۔ خداوند یہ کہتا ہے۔ 18 بابل کے لوگ تمہا رے بیٹوں کو لے جا ئیں گے اور تمہا رے بیٹے بابل کے بادشا ہ کے محل میں خواجہ سرا ہوں گے۔”

19 تب حزقیاہ نے یسعیاہ سے کہا ، “خداوند کی طرف سے یہ بہت اچھا پیغام ہے۔” حزقیاہ نے یہ بھی کہا ، “یہ بہت اچھا ہو گا اگر میری زندگی میں حقیقی امن ہو۔ ”

20 وہ تمام عظیم کارنامے ، تالاب بنانے اور شہر میں پانی مہیا کرنے کیلئے نہربنانے کا کام سمیت جو انہوں نے کئے یہ سب “تاریخ سلاطین یہوداہ ” میں لکھا ہوا ہے۔ 21 حزقیاہ مرگیا اور اپنے آبا ؤ اجداد کے ساتھ دفن ہوا اور اس کے بعد حزقیاہ کا بیٹا منسی نیا بادشاہ ہوا ۔

منّسی اپنی بُرائی کی حکومت یہودا ہ پر شروع کرتا ہے

21 منسّی کی عمر ۱۲ سال تھی جب اس نے حکو مت کرنی شروع کی۔ اس نے ۵۵ سال تک یروشلم پر حکو مت کی۔ اس کی ماں کا نام حفصیباہ تھا۔

منسّی نے وہ کام کئے جسے خدا وند نے برا کہا۔ منسّی نے وہ بھیانک کام کئے جو دوسری قوموں نے کئے ( اور خدا وند نے ان قوموں کو زبردستی ملک سے نکالا جب اسرائیلی آئے۔) منسی نے دوبارہ اعلیٰ جگہیں بنوائیں جو اس کے باپ حزقیاہ نے تباہ کی تھیں۔ منسی نے بعل کے لئے قربان گا ہیں بھی بنوائیں۔ اور ایک آشیرہ کا ستون بھی بنوایا بالکل اسرائیل کے بادشاہ اخی اب کی طرح۔ منسّی نے آسمانی ستاروں کی پرستش اور خدمت کی۔ منسی نے جھو ٹے خدا ؤں کی تعظیم کے لئے قربان گاہیں خدا وند کی ہیکل میں بنوائیں۔( یہ وہ جگہ ہے جس کے متعلق خدا وند نے باتیں کیں تھیں جب اس نے کہا ، “میں اپنا نام یروشلم میں رکھونگا۔”) منسی نے خدا وند کی ہیکل کے دو آنگن میں آسمانی ستاروں کے لئے قربان گاہیں بنائیں۔ منسی نے اپنے بیٹے کو جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کیا اور اسے قربان گاہ پر جلایا۔ اس نے مستقبل کو جاننے کے لئے مختلف طریقے کو اپنا یا۔ اس نے عاملوں اور جادوگروں سے بات چیت کی۔

منسی نے زیادہ سے زیادہ ایسے کام کئے جسے خدا وند نے بُرا کہا جسکی وجہ سے خدا وند غصّہ ہوا۔ منسی نے آشیرہ کی نقش کی ہو ئی مورتی بنائی اس نے اس مجسمہ کو ہیکل میں رکھا۔ خدا وند نے داؤد کو کہا تھا اور داؤد کے بیٹے سلیمان کو اس ہیکل کے متعلق کہا تھا کہ میں نے تمام اسرائیل کے شہروں میں سے یروشلم کو چنا ہے میں اپنا نام یروشلم کے اس ہیکل میں ہمیشہ کے لئے رکھوں گا۔ میں بنی اسرائیلیوں کو وہ زمین جسے میں نے ان کے آباؤاجداد کو دی تھی چھو ڑ نے نہیں دونگا۔ میں لوگوں کو ان کے ملک میں رہنے دونگا اگر وہ تمام چیزوں کی اطاعت کریں جو میں نے حکم دیا ہے اور میرے خادم موسیٰ نے جن کی تعلیم انہیں دی ہے۔ لیکن لوگو ں نے خدا کی بات نہیں سنی۔ منسی نے بہت برے کام کئے بہ نسبت دوسری قوموں کے جو اسرائیل کے آنے سے پہلے کنعان میں رہتے تھے۔ اور خدا وند نے ان قوموں کو تباہ کیا تھا جب بنی اسرائیل ان کی زمین لینے آئے تھے۔

10 خدا وند نے اپنے خادم نبیو ں کو یہ باتیں کہنے کے لئے استعمال کیا 11 “یہوداہ کے بادشاہ منسی نے نفرت انگیز کام کئے اور اموریوں سے زیادہ برے کام اس کے سامنے کئے۔ منسی نے بتوں کی وجہ سے یہوداہ کے لوگوں سے گناہ کروائے۔ 12 ا س لئے اسرائیل کا خدا وندکہتا ہے، “دیکھو میں اتنی زیادہ مصیبت یروشلم اور یہوداہ پر لاؤنگا کہ کوئی بھی سُنے گا تو دہل جائے گا۔ 13 میں یروشلم کی اسی پیمانہ کی لکیر سے انصاف کروں گا جس سے میں نے سماریہ کا کیا تھا اور انصاف اسی ساہول کی ، ڈوری سے کروں گا جس سے میں نے اخی اب کی نسل کا کیا تھا۔ میں یروشلم کو اسی طرح سے پونچھ لونگا جس طرح سے کوئی طشتری کو پونچھ کر اسے الٹ دیتا ہے۔ 14 وہاں پر پھر بھی میرے کچھ آدمی بچے رہیں گے لیکن میں ان آدمیوں کو چھو ڑ دونگا میں انہیں ان کے دشمنوں کے حوالے کردونگا ان کے دشمن انہیں قیدی بنائیں گے۔ وہ ان قیمتی چیزوں کی طرح ہونگے جو سپاہی جنگ میں حاصل کرتے ہیں۔ 15 کیوں ؟ کیوں کہ میرے لوگوں نے وہ چیزیں کی ہیں جسے میں نے برا کہا تھا۔ انہوں نے مجھے اس دن سے غصہ میں لایا جس دن سے ان کے آباؤ اجداد مصر سے باہر آئے۔ 16 اور منسی نے کتنے ہی بے گناہ لوگوں کو مار ڈا لا اس نے یروشلم کو ایک کونے سے دوسرے کونے تک خون سے بھر دیا۔ اور وہ تمام گناہ ان لوگوں سے زیادہ ہیں جو اس نے یہوداہ سے کروایا۔ منسی نے یہوداہ سے وہ چیزیں کروائیں جسے خدا وند نے برا کہا تھا۔‘”

17 تمام کارنا مے جو منسی نے کیا ، بشمول وہ سارے گناہ جسے اس نے کیا “تاریخ سلاطین یہوداہ ” نا می کتاب میں لکھے ہوئے ہیں۔ 18 منسّی مر گیا اور اپنے آباؤ اجداد کے ساتھ دفنایا گیا۔ منسّی اس کے گھر کے باغ میں دفن ہوا اس لئے وہ “باغِ عُزّا ” کہلایا۔ منسّی کے بعد اس کا بیٹا امون نیا بادشاہ ہوا۔

امون کی مختصر حکومت

19 امون نےجب حکومت کرنی شروع کی تو اسکی عمر بائیس سال تھی۔ اس نے یروشلم میں دو سال حکومت کی۔ اس کی ماں کا نام مثلّمت جو یُطیب کے حروص کی بیٹی تھی۔

20 امون نے اپنے باپ منسّی کی طرح وہ کام کئے جسے خدا وند نے برا کہا تھا۔ 21 امون بالکل اپنے باپ کی طرح رہا۔ امون نے ان بتوں کی پرستش اور خدمت کی جنکی اس کا باپ کیا تھا۔ 22 امون نے اپنے آباؤاجداد کے خدا وند کو چھو ڑ دیا اور اس طرح نہیں رہا جس طرح خدا وند چاہتا تھا۔

23 امون کے خادم اس کے خلاف منصوبے بنائے اور اس کو ان کے گھر میں مارڈا لے۔ 24 عام لوگوں نے ان تمام افسروں کو مار ڈا لا جنہوں نے بادشاہ امون کے خلاف منصوبے بنائے تھے۔ اس کے بعد لوگوں نے امون کے بیٹے یُوسیاہ کو نیا بادشاہ بنایا۔

25 دوسری چیزیں جو امون نے کیں وہ “ تاریخ سلاطین یہوداہ ” میں لکھی ہوئی ہیں۔ 26 امون کو باغ عُزّا میں اسی قبر میں دفنایا گیا۔ امون کا بیٹا یوسیاہ نیا بادشاہ ہوا۔

یُوسیاہ کا یہوداہ پر حکومت شروع کرنا

22 یُوسیاہ کی عمر آٹھ سال تھی جب اس نے حکومت شروع کی۔اس نے یروشلم میں ۳۱ سال حکومت کی۔ اس کی ماں کانام جدیدہ تھا جو بُصقت کے عدایا ہ کی بیٹی تھی۔ یوسیاہ نے وہ کام کئے جسے خداوند نے پسند کیا۔یوسیاہ اپنے آباؤ اجداد کی طرح خدا کے کہنے پر عمل کیا۔یوسیاہ نے خدا کی تعلیمات کی اطاعت کی اس نے بالکل وہی کیا جو خدا نے چا ہا۔

یوسیاہ ہیکل کی مرمت کا حکم دیتا ہے

اٹھارویں سال کے درمیان جب یوسیاہ بادشا ہ تھا ، وہ مشلام کے بیٹے اصلیاہ کے بیٹے سافن کو خداوند کی ہیکل میں بھیجا۔ “ یوسیاہ نے کہا اعلیٰ کا ہن خلقیاہ کے پاس جا ؤ اس کو کہو کہ اسے وہ رقم لینی چا ہئے جو لوگ خداوند کی ہیکل میں لا ئے ہیں۔ دربانوں نے اسے لوگوں سے وصول کیا ہے۔ کاہنوں کو یہ رقم عملے کو ادا کرنے اور ہیکل کی مرمت کے لئے استعمال کرنی چا ہئے۔ کا ہنوں کو یہ رقم ان لوگوں کو اُجرت کے لئے دینا چا ہئے۔ جو خداوند کی ہیکل کے کام کی نگرانی کر تے ہیں۔ اس رقم کو بڑھئی ، پتھر کے کام کرنے وا لوں اور سنگ تراشوں کے لئے استعمال کرو اور اس رقم کا استعمال لکڑی خرید نے اور پتھر کو تراشنے میں جو کہ ہیکل کی تعمیر میں ضروری ہے اس کے لئے کرو۔ جو رقم تم مزدوروں کو دو تو اسے گِنو مت ان مزدوروں پر بھروسہ کر سکتے ہو۔”

شریعت کی کتاب کا ہیکل میں پایا جانا

اعلیٰ کا ہن خلقیاہ نے سافن سکریٹری سے کہا ، ’ دیکھو میں نے شریعت کی کتاب خداوند کی ہیکل میں پا ئی ہے۔” خلقیاہ نے کتاب سافن کو دی اور سافن نے پڑھا۔

سکریٹری سافن بادشاہ یوسیاہ کے پاس گیا اور جو واقعہ ہوا وہ کہا۔سافن نے کہا، “تمہا رے خادموں نے جو رقم ہیکل میں تھی اس کو جمع کیا انہوں نے اس رقم کو ان آدمیوں کو دیا جو خداوند کی ہیکل میں کام کرتے ہیں۔” 10 تب سافن سکریٹری نے بادشاہ سے کہا ، “اور کا ہن خلقیاہ نے یہ کتاب بھی مجھے دی۔” تب سافن نے بادشاہ کو کتاب پڑھ کر سنا ئی۔

11 جب بادشاہ نے اصول کی کتاب کے الفاظ سنے تو اسنے اپنے کپڑے پھاڑے یہ بتانے کے لئے کہ وہ غمزدہ اور پریشان ہے۔ 12 پھر بادشاہ نے کاہن خلقیاہ سافن کے بیٹے اخی قام، میکاہ یاہ کے بیٹے عکبور، سافن سکریٹری اور بادشاہ کے خادم عسایاہ کو حکم دیا۔ 13 بادشاہ نے یوسیاہ سے کہا ، “جا ؤ اور خداوند سے پو چھو ہم کو کیا کرنا ہو گا ؟ خداوند سے میرے لئے لوگوں کے لئے اور تمام یہودا ہ کے لئے پو چھو۔ اس کتاب کے الفاظ کے متعلق پو چھو جو ملی ہے۔خداوند ہم پر غصّہ میں ہے کیوں ؟ کیوں کہ ہمارے آباؤ اجداد نے اس کتاب کی تعلیم کو نہیں مانا انہوں نے ان تمام احکامات کی پابندی نہیں کی جو ہمارے لئے لکھی گئی تھیں۔”

یُوسیاہ اور خُلدہ نبیہ

14 اس لئے کا ہن خلقیاہ ، اخی قام ، عکبور ، سافن اور عسایاہ خُلدہ کے پاس گئے جو نبیہ تھی۔ خُلدہ خُرخس کے پو تے ، تقواہ کے بیٹے شُلوم کی بیوی تھی جو بادشاہ کے کپڑوں کی نگہداشت کرتا تھا۔ خُلدہ یروشلم میں دوسرے ضلع میں رہتی تھی۔ انہوں نے جا کر خُلدہ سے بات کی۔

15 تب خُلدہ نے انکو کہا، “خداوند اسرائیل کا خدا کہتا ہے : اس آدمی کو کہو جس نے تمہیں میرے پاس بھیجا ہے۔ 16 ’ خداوند یہ کہتا ہے : میں اس جگہ پر آفت لا رہا ہوں اور ان لوگو ں پر جو یہاں رہ رہے ہیں۔ یہ آفتیں وہ ہیں جو اس کتاب میں بیان کی گئی ہیں جسے بادشاہ نے پڑھا ہے۔ 17 یہودا ہ کے لوگوں نے مجھے چھوڑا اور دوسرے خدا ؤں کے لئے بخور جلا ئے انہوں نے مجھے غصّہ دلا یا۔ انہوں نے کئی بُت بنائے۔اسی لئے میں اپنا غصّہ اس جگہ کے خلاف دکھاؤں گا۔میرا غصّہ ایک آ گ کی مانند ہو گا جسے رو کا نہیں جا سکے گا۔

18-19 “یہودا ہ کے بادشاہ یوسیاہ نے تمہیں بھیجا ہے خداوند سے نصیحت پو چھنے کے لئے۔یوسیاہ سے یہ باتیں کہو : ’خداوند اسرائیل کے خدا نے جو الفاظ کہے تم نے سنے۔ تم نے ان چیزوں کو سنا جو میں نے اس جگہ کے متعلق اور جو لوگ یہاں رہتے ہیں ان کے متعلق کہا۔ تمہارا دل نرم تھا اور تم پشیمان ہوئے تھے ان باتوں کو سن کر میں نے کہا کہ بھیانک چیزیں اس جگہ پر ( یروشلم ) وقوع پذیر ہونگی۔ تم غم کے اظہار کے لئے اپنے کپڑے پھا ڑوگے اور رونا شروع کرو گے۔ اسی لئے میں نے تمہیں سنا۔ خدا وند یہ کہتا ہے : 20 ’ میں تمہیں تمہارے آباؤ اجداد کے ساتھ ہونے کے لئے لے آؤنگا تم مرو گے اپنی قبر میں سلامتی کے ساتھ جاؤ گے۔ اس لئے تمہاری آنکھیں تمام آفتوں کو نہیں دیکھیں گی جو میں اس جگہ ( یروشلم ) پر لا رہا ہوں۔”

تب کاہن خلقیاہ ، اخی قام ،عکبور ،سافن اور عسایاہ نے یہ پیغام بادشاہ سے کہا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International