Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
گنتی 31-32

اسرا ئیلیوں کا دوبارہ مدیانوں سے لڑنا

31 خداوند نے موسیٰ سے بات کی اس نے کہا ، “میں بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ مدیانیوں نے جو کیا ہے اس کے لئے انہیں سزا دو ں گا اس کے بعد موسیٰ تو انتقال کر جا ئیں گے۔

اس لئے موسیٰ نے لوگوں سے بات کی اُس نے کہا ، “اپنے کچھ مردوں کو جنگ کے لئے تیار کرو۔ خداوند ان آدمیوں کو مدیانیوں کو سزادینے کے لئے استعمال کریگا۔ ایسے ایک ہزا ر مردوں کو اسرا ئیل کے ہر ایک قبیلے سے چُنو۔ اسرا ئیل کے تمام خاندانی گروہوں ۰۰۰, ۱۲سپا ہی ہو ں گے۔”

موسیٰ نے ان ۰۰۰, ۱۲ مردوں کو جنگ کے لئے بھیجا اس نے کا ہن الیعز ر کو اُن کے ساتھ بھیجا۔ الیعزر نے اپنے ساتھ مقدس چیزیں سینگ اور بِگل لے لیا۔ بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ اسی طرح لڑے جس طرح خداوندنے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ انہوں نے تمام مدیانی مردوں کو مارڈا لا۔ جن لوگوں کو انہوں نے ما ر ڈا لا اُن میں اعوّی، رقم ، صُور، حور اور ربع یہ پانچ مدیانی بادشا ہ تھے۔ انہوں نے بعور کے بیٹے بلعام کو بھی مار ڈا لا۔

بنی اسرا ئیلیوں نے مدیانی عورتوں اور بچوں کو قیدی بنا یا۔ انہوں نے انکے سارے ریوڑ مویشیو کے گلوں اور دوسری چیزوں کو لے لیا۔ 10 تب انہوں نے ان کے سارے خیموں اور شہروں میں آ گ لگا دی جہاں وہ رہتے تھے۔ 11 انہوں نے تمام لوگوں کو اور جانوروں کو لے لیا۔ 12 اور انہیں موسیٰ، کا ہن الیعزر اور سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے پاس لائے۔ وہ ان سبھی چیزوں کو اسرائیل کے خیمہ میں لائے۔ جنہیں انہوں نے وہاں حاصل کیا تھا۔ بنی اسرا ئیل موآب کے وادی میں یردن ندی کے کنا رے یریحو میں خیمہ ڈا لے تھے۔ 13 تب موسیٰ ، کا ہن الیعزر اور لوگوں کے قا ئدین سپا ہیوں سے ملنے کے لئے خیموں سے باہر گئے۔

14 موسیٰ سپہ سالا رو ں پر بہت غصّہ میں تھا۔ وہ ایک ہزا ر سپا ہیوں کے فوج کے سپہ سا لا رو ں پر ایک سو سپا ہی کے پلٹن کے کپتانوں پر غصّہ تھا جو کہ جنگ سے آئے تھے۔ 15 موسیٰ نے ان سے کہا ، “تم لوگوں نے عورتوں کو کیوں زندہ رہنے دیا ؟ 16 دیکھو یہی وہ سب عورتیں ہیں جسکی وجہ سے بلعام واقعہ میں اسرا ئیلی خداوند سے مڑ گئے اور فغور میں وہ خداوند کے خلاف ہو گئے۔ جس سے بنی اسرا ئیلیوں کو بھیانک آفتیں جھیلنی پڑیں تھیں۔ 17 اب تمام مدیانی لڑکیوں کو مار ڈا لو جو کسی آد می کے ساتھ رہی ہیں۔ ان تمام عورتوں کو مار ڈا لو جن کا کسی مرد کے ساتھ جنسی تعلق تھا۔ 18 تم صرف ان تمام لڑ کیوں کو زندہ رہنے دو جن کا کسی مرد کے ساتھ جنسی تعلق نہیں ہو ا ہے۔ 19 تب دوسرے آدمیوں کو مارنے وا لے تم لوگوں کو سات دن تک خیمہ کے باہر رہنا پڑیگا۔ تمہیں خیمہ سے باہر رہنا ہو گا۔ اگر تم نے کسی لاش کو چھوا ہے۔ تیسرے دن تمہیں اور تمہا رے قیدیوں کو اپنے آپ کو پاک کرنا ہو گا۔ تمہیں وہی کام ساتویں دن پھر کر نا ہو گا۔ 20 تمہیں اپنے تمام کپڑے دھو نے چا ہئے۔ تمہیں چمڑے کی بنی ، بکری کے بال سے بنی لکڑی کی بنی چیزوں کو بھی دھونا چا ہئے۔ پاک ہو جانا چا ہئے۔”

21 تب کا ہن الیعزر نے سپا ہیوں سے بات کی اس نے کہا ، “یہ اُصول وہی ہیں جنہیں خداوند نے موسیٰ کو دیئے تھے۔ وہ اصول جنگ سے واپس آنے وا لے سپا ہیوں کے لئے ہیں۔ 22-23 لیکن جو چیز آ گ میں ڈا لی جا تی ہے ان کے لئے الگ الگ اصول ہے۔ تمہیں سونا ، چاندی ، کانسہ ، لوہا ، ٹن اور سیسہ کو آ گ میں ڈالنا چا ہئے۔ کو ئی سامان جو آ گ برداشت کر سکتا ہے اسے صاف کرنے کے لئے آ گ میں ڈالنا چا ہئے اور اسکے بعد اسے صاف کرنے وا لے پانی سے دھو کر صاف کرنا چا ہئے۔ اور جو کچھ آ گ برداشت نہیں کر سکتا ہے تجھے اسے پانی سے دھو کر صاف کر نا چا ہئے۔ 24 ساتویں دن تمہیں اپنے سارے کپڑے دھو نا چا ہئے تب تم پاک ہو جا ؤ گے۔”

25 اس کے بعد تم خیمہ میں آ سکتے ہو۔ تب خداوند نے موسیٰ سے کہا۔ 26 “تمہیں ، کا ہن الیعزر اور تمام قا ئدین کو چا ہئے کہ تم ان قیدیوں ، جانوروں اور سبھی چیزوں کو گِنو جنہیں سپا ہی جنگ سے لا ئے ہیں 27 ا ن چیزوں کا آدھا حصہ جنگ میں حصّہ لے نے وا لے سپا ہیوں کے بیچ اور باقی آدھا حصّہ اسرا ئیل کی جماعت میں بانٹ دو۔ 28 جو سپا ہی جنگ میں حصّہ لینے گئے تھے۔ ان سے خداوند کے لئے تحفہ لو۔ ہر پانچ سو چیزوں میں سے ایک خداوند کا حصّہ ہو گا۔ اس میں آدمی مویشی گدھے ، اور مینڈھے شامل ہیں۔ 29 سپا ہیوں سے مال غنیمت کی چیزوں میں سے آدھا لو اور انہیں کا ہن الیعزر کو خداوند کے لئے نذرانہ دو۔ 30 اور پھر لوگوں کی باقی بچی آ دھی چیزوں میں سے ہر پچاس چیزوں میں سے ایک چیز لو۔ اس میں آدمی ، مویشی ، گدھا ، مینڈھا یا کئی دوسرے جانور بھی شامل ہیں۔ یہ حصّہ لا وی نسلوں کو دو کیوں کہ لا وی نسل خداوند کے مقدس خیمہ کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔”

31 اس طرح موسیٰ اور کاہن الیعزر نے وہی کیا جو خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔ 32 سپا ہیوں نے ۰۰۰,۷۵,۶ مینڈھے ، 33 ۰۰۰,۷۲ مویشی، 34 ۰۰۰,۶۱ گدھے، 35 ۰۰۰,۳۲ عورتیں لوٹ لی تھیں۔ یہ ایسی عورتیں تھیں جن کا کسی مرد کے سا تھ جنسی تعلق نہیں ہوا تھا۔ 36 جو سپا ہی جنگ میں گئے تھے انہوں نے اپنے حصّہ کے ۵۰۰,۳۷,۳ مینڈھے حا صل کئے۔ 37 انہوں نے ۶۷۵ مینڈھے خداوند کو دیئے۔ 38 سپا ہیوں کو ۰۰۰,۳۶ مویشی ملے انہوں نے ۷۲ خداوند کو دیئے۔ 39 سپا ہیوں نے ۵۰۰,۳۰ گدھے حاصل کئے۔ انہوں نے خداوند کو ۶۱ گدھے دیئے۔ 40 سپا ہیوں کو ۱۶۰۰ عورتیں ملیں۔ انہوں نے ۳۲ عورتیں خداوند کو دیں۔ 41 خداوند کے حکم کے مطابق موسیٰ نے خدا وند کے لئے دی گئی۔ اُن ساری نذروں کو کا ہن الیعزر کو دے دیا۔

42 تب موسیٰ نے لوگوں کے حاصل آدھے حصّے کو گنا۔ یہ وہ حصّہ تھا جسے موسیٰ نے جنگ میں حصّہ لینے وا لے سپا ہیوں سے لیا تھا۔ 43 لوگوں نے ۵۰۰,۳۷,۳ مینڈھے ، ۶۰۰,۳ 44 مویشی ، 45 ۵۰۰,۳۰ گدھے ، 46 اور ۰۰۰ ,۱۶ عورتیں حاصل کیں۔ 47 موسیٰ نے ہر پچاس چیزوں پر ایک چیز خداوند کے لئے لی۔ اس میں جانور اور آدمی دونوں شامل تھے۔ تب ان چیزوں کو اس نے لا وی نسل کے لوگوں کو دے دیا۔ کیوں کہ وہ خداوند کے مقدس خیمہ کی دیکھ بھا ل کر تے تھے۔ موسیٰ نے یہ خداوند کے حکم مطا بق کیا۔

48 تب فوج کے قائدین ایک ہزار سپا ہیوں کے سپہ سالا ر اور ایک سو سپا ہیوں کے سپہ سالا ر موسیٰ کے پاس گئے۔ 49 انہوں نے موسیٰ سے کہا ، “تیرے خادم ہملوگوں نے اپنے تمام سپا ہوں کو گنا ہے ہم لوگوں میں سے کو ئی بھی کم نہیں ہے۔ 50 اس لئے ہم لوگ ہر ایک سپا ہی سے خداوند کی نذر لا رہے ہیں۔ ہم لوگ سو نے کی چیزیں بازو بند، انگوٹھی ، کان کی بالیاں اور ہا ر لا رہے ہیں۔ خداوندکو یہ نذرانے ہمارے گنا ہوں کے کفّارہ کے لئے ہے۔”

51 اس لئے موسیٰ اور کا ہن الیعزر نے سونے کے تمام زیورات لے لئے۔ 52 ایک ہزار سپا ہیوں اور ایک سو سپا ہیوں کے سپہ سالا ر وں نے جو سونا جمع کیا اور خداوند کو دیا اس کا وزن تقریبًا ۴۲۰ پا ؤنڈ تھا۔ 53 ہر سپا ہی نے جنگ میں حاصل چیزوں کا اپنا حصّہ اپنے پاس رکھ لیا۔ 54 موسیٰ اور الیعزر نے ایک ہزار سپا ہیوں اور ایک سو سپا ہیوں کے سپہ سالا رو ں سے سونا لیا۔ تب انہوں نے سونے کو خیمٴہ اجتماع میں رکھا۔ یہ نذرانے ایک یاد گار کے طور پر بنی اسرا ئیلیوں کے لئے خداوند کے سامنے تھے۔

دریائے یردن کے مشرق کے خاندانی گروہ

32 رُوبن اور جاد کے خاندانی گروہوں کے پاس کافی تعداد میں مویشی تھے۔ ان لوگوں نے یعزیر اور جِلعاد کے قریب کی زمین کو دیکھا۔ انہوں نے سوچا کہ وہ زمین ان کے مویشیوں کے لئے ٹھیک ہے۔ اس لئےرُوبن اور جا د خاندانی گروہ کے لوگ موسیٰ کے پاس آئے۔ انہوں نے موسیٰ کا ہن الیعزر اور لوگوں کے قا ئدین سے بات کی۔ 3-4 انہوں نے کہا ، “آپ کے خادم ہم لوگوں کے پاس کا فی تعداد میں مویشیاں ہیں اور وہ زمین جسے خداوند نے اسرا ئیلی لوگوں کو جنگ میں دی ہے مویشیوں کے لئے ٹھیک ہے۔ اس زمین میں عطا رات ، دیبون، یعزیر ،نِمرہ،حسبون، الیعا لی ، شبام ،نُبو اور بُعون شامل ہے۔ اگر آپ کی خوشی ہوتو ہم لوگ چا ہیں گے کہ یہ ملک ہم لوگوں کو دیا جا ئے۔ ہم لوگوں کو دریائے یردن کی دوسری طرف نہ لے جا یا جا ئے۔”

موسیٰ نے روبن اور جا د کے خاندانی گروہوں سے پو چھا ، “کیا تم لوگ یہاں بسو گے ؟ اور اپنے بھا ئیوں کو یہاں سے جانے اور جنگ کرنے دو گے ؟ تم لوگ بنی اسرا ئیلیوں کو پست ہمت کیوں کرنا چا ہتے ہو؟ تم لوگ انہیں دریا پار کرنے کے لئے سوچنے نہیں دو گے۔ اور جو ملک خداوند نے انہیں دیا ہے اسے نہیں لے نے دو گے۔ تمہا رے آبا ؤاجداد نے میرے ساتھ ایسا ہی کیا۔ قا دِس بر نیع سے میں نے جا سوسوں کو ملک کی چھان بین کرنے کے لئے بھیجا۔ وہ لوگ اِسکال وا دی تک گئے۔ انہوں نے ملک کو دیکھا اور ان لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کو اس زمین کے لئے پست ہمت کیا۔ انلوگوں نے بنی اسرا ئیلیوں کو اس ملک میں جا نے کی خوا ہش پوری کرنے نہ دی۔ جسے خداوند نے انکو دے دیا تھا۔ 10 خداوند لوگوں پر بہت غصّہ ہو ئے خداوند نے یہ طئے کیا : 11 ' مصر سے آنے وا لے لوگ اور بیس سال یا اس سے زیادہ عمر کا کو ئی بھی آدمی اس ملک کو نہیں دیکھ پا ئے گا۔ میں نے ابرا ہیم ، اسحاق اور یعقوب سے یہ وعدہ کیا تھا۔ میں نے یہ ملک ان آدمیوں کودینے کا وعدہ کیا تھا لیکن انہوں نے میری مر ضی کو پو ری طرح نہیں مانا۔ اس لئے وہ اس ملک کو نہیں پا ئیں گے۔ 12 صرف قنزی یُفنّہ کا بیٹا کا لب اور نون کا بیٹا یشوع نے خداوند کا صحیح طور پر حکم مانا۔‘

13 “خداوند بنی اسرا ئیلیوں کے خلاف بہت غصّے میں تھے۔ اس لئے خداوند نے لوگوں کو چا لیس سال تک ریگستان میں رو کے رکھا۔ خداوند نے ان کو اس وقت تک وہاں رو کے رکھا جب تک وہ لوگ جنہوں نے خداوند کے خلاف گنا ہ کئے تھے مر نہ گئے۔ 14 اور اب تم لوگ وہی کر رہے ہو جو تمہا رے آبا ؤ اجداد نے کیا۔ اے گنہگارو! کیا تم چا ہتے ہو کہ خداوند بنی اسرا ئیلیوں کے خلا ف اور زیادہ غصّے میں آئے ؟ 15 اگر تم لوگ خداوند کے راستے پر نہ چلو گے تو خدا وند اسرائیل کو اور زیادہ وقت تک ریگستان میں ٹھہرادے گا۔ تب تم ان تمام لوگوں کو تباہ کر دو گے۔

16 لیکن روبن اور جاد کے خاندانی گروہ کے لوگ موسیٰ کے پاس گئے۔ اور انہوں نے کہا ، “یہاں ہم لوگ اپنے بچوں کے لئے شہر اور اپنے جانوروں کے جھُنڈ کے لئے بھیڑ شالہ بنائیں گے۔ 17 تب ہمارے بچے ان دوسرے لوگوں سے محفوظ رہیں گے جواس ملک میں رہتے ہیں۔ لیکن ہم لوگ خوشی سے آگے بڑھکر بنی اسرائیلیوں کی مدد کریں گے ہم لوگ انہیں انکے ملک میں لے جائیں گے۔ 18 ہم لوگ اس وقت تک گھر واپس نہیں جائیں گے۔ جب تک ہر ایک آدمی اسرائیل میں اپنی زمین کا حصّہ نہیں پالیتا۔ 19 ہم لوگ دریائے یردن کے مغرب میں کوئی زمین نہیں لیں گے۔ نہیں! ہم لوگوں کی زمین کا حصّہ دریا ئے یردن کے مشرق ہی میں ہے۔ ”

20 موسیٰ نے ان سے کہا ، “اگر تم لوگ یہ سب کرو گے تو یہ زمین تم لوگوں کی ہوگی۔ لیکن تمہارے سپاہیوں کو خدا وند کے سامنے جنگ میں جانا چاہئے۔ 21 تمہارے سپاہیوں کو دریائے یردن پار کر نا چاہئے اور دشمن کے اس ملک کو چھوڑنے کے لئے دباؤ ڈالنا چاہئے۔ 22 جب ہم سب کو زمین حاصل کرنے میں خدا وند مدد کر چکے تب تم گھر واپس جا سکتے ہو۔ تب خدا وند اور اسرائیل تم کو قصور وار نہیں ٹھہرائیں گے۔ تب خدا وند تم کو یہ ملک لینے دیگا۔ 23 لیکن اگر تم یہ باتیں پوری نہیں کر تے ہو تو تم لوگ خدا وند کے خلاف گناہ کرو گے اور یہ اچھی طرح جان لو کہ تم اپنے گناہ کے لئے سزا پاؤ گے۔ 24 اپنے بچوں کے لئے شہر اور اپنے بھیڑوں کے لئے بھیڑ شالہ بناؤ۔ لیکن اس کے بعد اسے پورا کرو جسے کرنے کا تم نے وعدہ کیا ہے۔ ”

25 تب جاد اور روبن کے خاندانی گروہ کے لوگوں نے موسیٰ سے کہا ، “ہم آپکے خادم ہیں آپ ہمارے آقا ہیں۔ اس لئے ہم لوگ وہی کریں گے جو آپ کہتے ہیں۔ 26 ہماری بیویاں ، بچے اور ہمارے جانور جِلعاد شہر میں رہیں گے۔ 27 لیکن تیرے خادم ہم دریائے یردن کو پار کریں گے۔ لیکن ہم لوگ خدا وند کے سامنے اپنے آقا کے کہنے کے مطابق جنگ میں آگے بڑھیں گے۔ ”

28 موسیٰ نے کاہن الیعزر، نون کے بیٹے یشوع اور اسرائیل کے خاندانی گروہ کے تمام قائدین کو انکے مطابق اجازت دی۔ 29 موسیٰ نے ان سے کہا ، “جاد اور روبن کے ملک دریائے یردن کو پار کریں گے۔ وہ خدا وند کے آگے جنگ میں دھاوا بولیں گے۔ وہ ملک جیتنے میں تمہاری مدد کریں گے اور تم جلعاد کا علاقہ انکے حصہ کے طور پر انہیں دوگے۔ 30 لیکن اگر وہ مسلح سپاہی تمہارے ساتھ نہیں بھیجتے ہیں تو وہ ملک کنعان میں تمہارے ساتھ میراث کو قبول کریں گے۔ ”

31 جاد اور روبن کے لوگوں نے جواب دیا ، “ہم لوگ وہی کرنے کا وعدہ کرتے ہیں جو خدا وند کا حکم ہے۔ 32 ہم لوگ دریائے یردن پار کریں گے اور ملک کنعان پر خدا وند کے سامنے دھاوا بولیں گے۔ اور ہمارے ملک کا حصّہ دریائے یردن کے مشرق کی زمین ہوگی۔ ”

33 اس طرح موسیٰ نے اس ملک کو جاد ، روبن کے خاندانی گروہ کو اور منسّی کے خاندانی گروہ کے آدھے لوگوں کو دیا۔ منسّی یوسف کا بیٹا تھا۔ اس ملک میں اموریوں کا بادشاہ سیحون کی سلطنت اور بسن کے بادشاہ عوج کی سلطنت شامل تھی۔

34 جاد کے لوگوں نے دیبون ، عطارات،عروعیر، 35 عطرات،شوفان،یعزیر، یگبِہا، 36 بیت نمرہ اور بیت ہارن شہروں کو بنایا۔ انہوں نے مضبوط چہار دیواری کے ساتھ شہروں کو بنایا۔ اور اپنے بھیڑوں کے لئے بھیڑ شالہ بھی بنائے۔

37 روبن کے لوگوں نے حسبون،الیعالی، قریتائم، 38 نُبو،بعل مُعون،شبماہ شہر بنائے۔ انہوں نے جن نئے شہروں کو پھر سے بنائے۔ ان کے پرانے ناموں کا ہی استعمال کیا لیکن نُبو اور بعل مُعون کے نئے نام دیئے گئے۔

39 منسی کے خاندانی گروہ کے مکیر کی نسل جلعاد گئی۔ انہوں نے ان اموریوں کو شکست دی جو وہاں رہتے تھے اور اسے فتح کیا۔ 40 اس لئے منّسی کے خاندان گروہ کے مکیر کو موسیٰ نے جلعاد کو دیا اس لئے اس کا خاندان وہاں بس گیا۔ 41 منّسی کی اولاد یائیر نے وہاں کے چھوٹے چھوٹے شہروں کو شکست دی۔ تب اس نے انہیں یائیر کا شہر نام دیا۔ 42 نوبح نے قنات اور اس کے پاس کے چھوٹے شہروں کو شکست دی۔ تب اس نے اس جگہ کانام اپنے نام پر نوبح رکھا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International