Beginning
لوگ پھر شکا یت کرتے ہیں
14 اُس رات خیمہ میں سب لوگوں نے زور سے رونا شروع کیا۔ 2 سبھی بنی اسرائیلیوں نے ہا رون اور موسیٰ کے خلا ف پھر شکا یت کی۔سبھی لوگ ایک ساتھ آئے اور موسیٰ اور ہا رون سے انہوں نے کہا ، “ہم لوگوں کو مصر یا ریگستان میں مرجانا چا ہئے اپنے نئے ملک میں تلوار سے مرنے کی یہ آرزو سے بہت اچھا ہو تا۔ 3 کیا خداوند ہم لوگوں کو اس نئے ملک میں مرنے کے لئے لا یا ہے ؟ ہما ری بیویاں اور ہمارے بچے ہم سے چھین لئے جا ئیں گے۔ اور ہم تلوار سے مار ڈالے جا ئیں گے۔ یہ ہم لوگوں کے لئے اچھا ہو گا کہ ہم لوگ مصر کو واپس جا ئیں۔
4 “تب لوگوں نے ایک دوسرے سے کہا ، “ہم لوگوں کو دوسرا قا ئد منتخب کرنا چا ہئے اور مصر واپس جانا چا ہئے۔”
5 تب موسیٰ اور ہا رون وہاں جمع سارے بنی اسرا ئیلیوں کے سامنے جھک گئے۔ 6 اس ملک کی چھان بین کرنے وا لے لوگوں میں سے دو آدمیوں نے اپنے کپڑے پھا ڑ دیئے۔ کیونکہ وہ لو گ بہت غصّہ میں تھے۔ وہ دونوں نون کا بیٹا یشوع اور یُفنّہ کا بیٹا کا لب تھے۔ 7 ان دو نوں نے وہاں جمع سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہا ، “جس ملک کو ہم لوگوں نے دیکھا ہے وہ بہت اچھا ہے۔ 8 اور اگر خدا ہم لوگوں سے خوش ہے تو وہ ہم لوگوں کو اس ملک میں لے چلے گا۔ وہ ملک کئی اچھی چیزوں سے بھرا ہے۔ [a] اور خداوند اس ملک کو ہم لوگوں کو دینے کے لئے اپنی طا قت کا استعمال کریگا۔ 9 لیکن تم کو خداوند کے خلا ف نہیں جانا چا ہئے۔ تم کو اس ملک کے لوگوں سے ڈرنا نہیں چا ہئے۔ تم انہیں آسانی سے شکست دے دو گے۔ ان کے پاس کو ئی حفاظت نہیں ہے۔ انہیں محفوظ رکھنے کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔” لیکن ہم لوگوں کے ساتھ خداوند ہے۔ اس لئے اُن لوگوں سے مت ڈرو۔”
10 تب سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے اُن دونوں آدمیوں کو پتھروں سے مار ڈالنے کی بات سوچی۔ لیکن خداوند کا جلال خیمٴہ اجتماع میں ظا ہر ہوا اور سبھی بنی اسرا ئیل اسے دیکھ سکتے تھے۔ 11 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “یہ لوگ اس طرح مجھ سے کب تک نفرت کرتے رہیں گے ؟ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ وہ مجھ پر بھروسہ نہیں کرتے۔ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ انہیں میری قدرت پر بھروسہ نہیں۔میں نے کئی طا قتور نشانیاں دکھا ئیں۔ میں نے انکے درمیان کئی عظیم کارنا مے کئے اس کے با وجود بھی وہ مجھ پر بھروسہ کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ 12 میں ان لوگوں پر ایک بھیانک بیماری لا ؤں گا اور انہیں تباہ کردو ں گا۔ تب تم سے ایک قوم بنا ؤنگا وہ ان لوگوں سے زیادہ بڑی اور طا قتور ہو گی۔”
13 تب موسیٰ نے خداوند سے کہا ، “اگر تو ایسا کرتا ہے تو مصر میں لو گ یہ سنیں گے کہ تُو نے اپنے سبھی لوگوں کو مصر سے باہر لانے کے لئے ایسا کیا۔ 14 اور مصر کے لوگوں نے اس کے بارے میں کنعان کے لوگوں کو بتایا ہے۔ وہ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ تو خداوند ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ تو اپنے لوگوں کے ساتھ ہے اور وہ جانتے ہیں کہ تو ہم لوگوں کے بیچ آنکھوں کے سامنے ظا ہر ہوا تھا۔ اس ملک میں رہنے وا لے لو گ اس بادل کے بارے میں جانتے ہیں جو لوگوں کے اوپر ٹھہرتا ہے۔ تُو نے اس بادل کا استعمال دن میں اپنے لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے کیا اور رات کو وہ بادل لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے آ گ بن جا تا ہے۔ 15 اس لئے تجھے اب لوگوں کو مارنا نہیں چا ہئے۔ اگر تو انہیں مارتا ہے تو سب قومیں جو تیری قدرت کے بارے میں سُن چکی ہیں کہیں گی ، 16 ’ خداوند کو ان لوگوں کو اس ملک میں لے جانا ممکن نہیں تھا جس ملک کو اس نے انہیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس لئے خداوند نے انہیں ریگستان میں مار دیا۔‘
17 “اس لئے آقا ، اب تجھے اپنی طاقت دکھانی چاہئے ! تجھے اسے اسی طرح دکھانا چا ہئے جیسا دِکھا نے کے لئے تُو نے کہا ہے۔ 18 تو نے کہا تھا خداوند آہستہ سے غصّہ میں آتا ہے۔ خداوند محبت سے بھر پور ہے۔ خداوند گناہ کو معاف کرتا ہے اور ان لوگوں کو بھی معاف کرتا ہے جو اُس کے خلاف بغاوت کرتے ہیں۔ لیکن خداوند اُن لوگوں کو ضرور سزادے گا جو قصووار ہیں۔خداوند نے بچوں کو ان کے پوتوں کو ان کے پڑ پوتوں کو بھی گناہ کے لئے سزا دیتا ہے۔ 19 اسلئے ا ن لوگوں کو اپنی عظیم محبت دکھا۔ اُن کے گناہ کو معاف کر اُن کو اسی طرح معاف کر جس طرح تو ان کو مصر چھو ڑ نے کے وقت سے اب تک معاف کرتا رہا ہے۔”
20 خداوند نے جواب دیا ، “میں نے لوگوں کو تمہا رے کہنے کے مطا بق معاف کردیا ہے۔ 21 لیکن میں تم سے سچ کہتا ہوں کیوں کہ میں ابدالآ باد ہوں۔ اور میری طاقت اس ساری زمین پر پھیلی ہو ئی ہے۔ میں تم سے وعدہ کرو ں گا۔ 22 اُن لوگوں میں سے کو ئی بھی آدمی جسے میں مصر سے باہر لا یا اس ملک کنعان کو نہیں دیکھے گا۔ اُن لوگوں نے مصر میں میرے فضل اور میری بڑی نشانیوں کو دیکھا ہے۔ اور اُن لوگوں نے ان عظیم کاموں کو دیکھا جو میں نے ریگستان میں کیا۔ لیکن انہوں نے میری مرضی کے خلا ف کیا اور د س بار میری آزمائش کی۔ 23 میں نے انکے آباؤاجداد سے وعدہ کیا تھا۔ میں نے انتظار کیا تھا کہ میں ان کو عظیم ملک دوں گا۔ لیکن ان میں سے کسی بھی شخص کو جو میرے خلا ف ہو چکا ہے اس کو اس ملک میں داخل ہو نے نہیں دوں گا۔ 24 لیکن میرا خادم کالب ان سے مختلف ہے وہ پو ری طرح میرا کہا ما نتا ہے اس لئے میں اسے اس ملک میں لے جا ؤں گا۔ جسے اس نے پہلے دیکھا ہے اور اس کے لوگ یہ ملک حا صل کریں گے۔ 25 عما لیقی اور کنعانی لو گ وادی میں رہ رہے ہیں اس لئے تمہا رے جانے کی کو ئی جگہ نہیں ہے۔ کل اُس جگہ کو چھو ڑو اور ریگستان کی طرف بحراحمر سے ہو کر واپس ہو جا ؤ۔”
خداوند کا لوگوں کو سزا دینا
26 خداوند نے موسیٰ اور ہار ون سے کہا ، 27 “یہ لوگ کب تک میرے خلاف شکا یت کرتے رہیں گے؟ میں ان لوگوں کی شکا یت اور تکلیف کو سُن چکا ہوں۔ 28 اس لئے اُن سے کہو ، “خداوند کہتا ہے کہ وہ یقیناً ان کاموں کو کر ے گا۔ 29 تم لوگوں کو اسکا سامنا کرنا ہو گا تم لوگوں کی لا شیں اس ریگستا ن میں پڑی رہینگی۔ بیس سال سے اوپر کا ہرایک آدمی جسے گِنا گیا تھا اور تم میں سے ہر وہ آدمی جو خداوند کے خلاف شکا یت کی ریگستان میں مریگا۔۔ 30 تم لوگوں میں سے کو ئی بھی کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوگا جسے میں نے تم کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ صرف یفنہ کا بیٹا کالب اور نون کا بیٹا یشوع اُس ملک میں دا خل ہوں گے۔ 31 تم لوگ ڈر گئے تھے اور تم لوگوں نے شکایت کی کہ اس نئے ملک میں تمہا رے دُشمن تمہا رے بچوں کو چھین لیں گے۔ لیکن میں تم سے کہتا ہوں کہ میں اُن بچوں کو اس ملک میں لے جا ؤں گا۔ وہ اُن چیزوں کو پو را کریں گے جس کو تم نے پورا کرنے سے انکار کیا تھا۔ 32 جہاں تک تم لوگوں کی بات ہے تمہا رے جسم اس ریگستان میں گِر جا ئیں گے۔
33 “تمہا رے بچے یہاں ریگستان میں ۴۰ سال تک چرواہے کے طور پر زندگی گذاریں گے۔ وہ تمہا رے نا فرمانی کا نتیجہ جھیلیں گے۔ وہ اس ریگستان میں اُس وقت تک رہیں گے جب تک تم سب یہاں مر نہیں جا ؤگے اور تم سب کی لا شیں اُس ریگستان میں دفن نہ ہو جا ئیں گی۔ 34 تم لوگ اپنے گناہ کے لئے ۴۰ سال تک تکلیف اُٹھا ؤ گے۔( تم لوگوں نے اس ملک کی چھان بین میں جو چالیس دن لگا ئے اس کے ہردن کے لئے ایک سال ہو گا ) تم لوگ جانو گے کہ میرا تم لوگوں کے خِلاف ہو نا کتنا بھیانک ہے۔
35 “میں خداوند ہوں اور میں نے یہ کہا ہے میں وعدہ کرتا ہو ں کہ میں اُن سبھی بُرے لوگوں کے لئے یہ کرو ں گا۔ یہ لوگ میرے خلاف ایک ساتھ آئے اس لئے وہ سبھی یہاں ریگستان میں مریں گے۔”
36 جن لوگوں کو موسیٰ نے نئی ملک کی چھان بین کے لئے بھیجا وہ وہی تھے جو واپس آئے اور اسرا ئیلیوں کے درمیان بُری خبر پھیلا ئی اور ان لوگوں کی شکا یت کرنے کا سبب بنا۔ 37 وہی لوگ بنی اسرائیلیوں میں پریشانی پھیلا نے کے ذمہ دار تھے۔ اس لئے خداوند نے ایک بیما ری پیدا کرکے اُن سب کو مرجانے دیا۔ 38 لیکن نون کا بیٹا یشوع اور یفنّہ کا بیٹا کالب اُن لوگوں میں سے تھے جنہیں اس ملک کی چھان بین کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا صرف وہی لوگ رہیں گے۔
لوگ کنعان جانے کی کو شش میں
39 موسیٰ نے یہ سبھی باتیں بنی اسرائیلیوں سے کہیں۔ لوگ بہت زیادہ دُکھی ہو ئے۔ 40 اگلے دن بہت سویرے لوگوں نے اونچے پہا ڑی ملک کی طرف بڑھنا شروع کیا۔ لوگو ں نے کہا ، “ہم لوگوں نے گناہ کیا ہے ہم لوگوں کو دُکھ ہے کہ ہم لوگوں نے خداوند پر بھروسہ نہیں کیا۔ ہم لوگ اب اس جگہ پر جا ئیں گے جسے خداوند نے ہم لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔”
41 لیکن موسیٰ نے کہا ، “تم لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کیوں نہیں کر رہے ہو؟ تم لوگ کامیاب نہیں ہو سکو گے۔ 42 اُس ملک میں داخل نہ ہو۔ خداوند تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے۔ تم لوگ آسانی سے اپنے دُشمنوں سے شکست کھا جا ؤ گے۔ 43 عمالیقی اور کنعانی لو گ وہاں تمہا رے خلا ف لڑیں گے۔ تم لوگ خداوند سے پلٹ گئے ہو اس لئے وہ تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہو گا جب تم لوگ ان سے لڑو گے اور تم سبھی ان کی تلواروں سے ما رے جا ؤ گے۔” 44 لیکن لوگوں نے موسیٰ پر بھروسہ نہیں کیا وہ لوگ اونچے پہا ڑی ملک کی طرف چلے گئے۔ لیکن موسیٰ اور خداوند کا معاہدہ کا صندوق لوگوں کے ساتھ نہیں گیا۔ 45 تب عما لیقی اور کنعانی لوگ جو پہا ڑی ملک میں رہتے تھے۔ آئے اور انہوں نے بنی اسرائیلیوں پر حملہ کر دیا۔ عمالیقی اور کنعانی لوگوں نے اُن کو آسانی سے شکست دی اور حُرمہ تک ان کا پیچھا کیا۔
قربانی کے اُصول
15 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 2 “بنی اسرائیلیوں سے باتیں کرو اور ان سے کہو ، ’ کب تم لوگ اس ملک میں داخل ہو گے جسے میں تم لوگوں کو رہنے کے لئے دے رہا ہوں ، 3 جب تم اس ملک میں پہو نچو گے۔ تب تم خداوند کو تحفے پیش کرو گے۔ اس سے نکلنے والی بوُ خداوند کو خوش کرنے وا لی خوشبو ہے۔ تم اپنے بھیڑوں اور جانوروں کے جھنڈوں کا استعمال جلانے کا نذرانہ، قربانیوں ، خاص وعدوں اور رضاء کا نذرانہ اور تقریب کے نذرانہ کے لئے کرو گے۔
4 “اور اُس وقت جو اپنی نذر لا ئے گا۔ اسے خداوند کو اناج کا نذرانہ بھی دینا ہو گا۔ یہ اناج کا نذرانہ ایک کوارٹ ( ایک لیٹر ) زیتون کے تیل میں ملے ہو ئے آٹھ پیالے عمدہ آٹا ہو گا۔ 5 ہر ایک بار جب تم ایک میمنہ جلا نے کا نذرانہ یا قربانی کے طور پر دو تو تمہیں ایک کوارٹ مئے کا نذرانہ کے طور پر تیار کرنا چاہئے۔
6 “اگر تم ایک مینڈھا دے رہے ہو تو تمہیں اناج کی قربانی بھی دینی ہو گی۔ یہ اناج کی قربانی ایک چوتھا ئی لیٹر زیتون کے تیل میں ملی ہو ئی ۱۶ پیالے عمدہ آٹا ہو گا۔ 7 اور تمہیں ایک چوتھا ئی لیٹر مئے پینے کا نذرانہ کے طور پر تیار کرنی چا ہئے۔ اِسے خداوند کو پیش کیا جا ئے گا۔ یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے۔
8 “جب تم ایک بچھڑا جلانے کا نذرانہ یا قربانی کے طور پر منّت یا رضاء کا نذرانہ کو پو را کرنے کے لئے خداوند کو پیش کرو۔ 9 تو تمہیں بچھڑے کے ساتھ اناج کی قربانی بھی لا نی چا ہئے۔ اناج کی قربانی دو لیٹر زیتون کے تیل میں ملی ہو ئی 10 ۲۴پیالے اچھے آٹے کی ہو نی چا ہئے۔10 دو لیٹر مئے پینے کا نذرانہ کے طور پر پیش کرو۔ یہ نذرانہ تحفہ ہے اور خداوندکے لئے ایک خوشگوار خوشبو ہے۔ 11 ہر ایک بیل یا میمنہ یا بھیڑ یا بکری کے لئے تمہیں ایسا ہی کرنا چا ہئے۔ 12 جو جانور تم نذر کرو اُن میں سے ہر ایک کے لئے یہ کرو۔
13 “اس لئے لوگ جب اپنا تحفہ پیش کرینگے تو یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہو گی۔ اسرا ئیل کے ہر ایک شہری کو ویسا ہی کرنا چا ہئے جس طرح میں نے بتا یا ہے۔ 14 اور مستقبل کے سبھی دنوں میں اگر کو ئی آدمی جو اسرائیل کے خاندان میں پیدا نہ ہو۔ اور تمہا رے درمیان رہ رہا ہو تو اسے بھی اُن سب چیزوں کی تعمیل کرنی چا ہئے انلوگوں کو ویسا ہی کرنا ہو گا جیسا میں نے تم کو بتا یا ہے۔ 15 اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے جو اصول ہو ں گے وہی اصول اُن نئے لوگوں کے لئے بھی ہو ں گے جو تمہا رے درمیا ن رہتے ہیں۔ یہ اُصول اب سے مستقبل میں لا گو رہیگا۔ تم اور تمہا رے درمیان رہنے وا لے خداوند کے سامنے معزز ہو ں گے۔ 16 اُس کا یہ مطلب کہ تمہیں ایک ہی قانون اور اصول کی تعمیل کرنی چا ہئے وہ قانون اور اصول اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے اور تمہا رے بیچ رہ رہے غیر ملکیوں کے لئے ہے۔”
17 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 18 “بنی اسرائیلیو ں سے یہ کہو جب تم اس ملک میں پہو نچو جس ملک میں میں تمہیں لے جا رہا ہوں تو 19 جب تم اس ملک کا کھا نا کھا ؤ تو کھانے کا ایک حصّہ خداوند کو نذر کرو۔ 20 جب تم اناج جمع کرو اور اسے پیس کر آٹا بنا ؤ اور روٹی بنا نے کیلئے آٹا کو گوندھو تو اس گوندھے ہو ئے آٹے سے پہلے خداوند کو اناج کے نذرانہ کے طور پر دو گے۔ یہ ایسا نذرانہ جو کہ کھلیان سے آتا ہے۔ 21 یہ اصول ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اناج کو تم آٹے کی شکل میں لا تے ہو اس کی پہلی روٹی خداوند کو پیش کی جا نی چا ہئے۔
22 “ہو سکتا ہے کہ تم خداوند کی طرف سے موسیٰ کو دیئے گئے حکم پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے غلطی کر جاؤ۔ 23 خداوند یہ سارے احکام موسیٰ کے ذریعے دیا۔ یہ احکام پہلے دن ہی سے شروع ہو گئے تھے جب انہیں دیا گیاتھا۔ اور یہ مستقبل میں ساری نسل میں لا گو رہیگا۔ 24 اس لئے اگر تم کو ئی غلطی کرتے ہو اور احکام کی تعمیل کرنا بھو ل جا تے ہو تو تم کیا کرو گے ؟ اگر یہ جماعت کی جانکاری کے بغیر ہو تا ہے تو سارے اسرائیلیوں کو ایک ساتھ جمع ہو کر ایک بچھڑا جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرنا چا ہئے یہ خداوند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے۔ بیل کے ساتھ اناج کی قربانی اور مئے کا نذرانہ ہدایت کے مطابق دینا چا ہئے۔ اور تمہیں ایک بکرا بھی گناہ کے نذرانہ کے طور پر دینا چا ہئے۔
25 “اسلئے کا ہن لوگوں کو گناہوں سے پاک کرنے کیلئے ایسا کریگا۔ وہ سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے ایسا کریگا۔ لوگوں نے یہ نہیں سمجھا تھا کہ وہ گناہ کر رہے ہیں لیکن جب انہیں یہ معلوم ہوا تو خداوند کے پاس نذر لا ئے وہ ایک نذر اپنے گناہ کے لئے اور ایک جلانے کی قربانی کیلئے جسے آ گ میں جلا ئی جانی تھی اس طرح لوگ معاف کئے جا ئیں گے۔ 26 اسرائیل کے سبھی لوگ اور اُن کے درمیان رہنے وا لے سبھی دوسرے لوگ معاف کردیئے جا ئیں گے۔ وہ اس لئے معاف کئے جا ئیں گے کیوں کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ بُرا کر رہے ہیں۔
27 “لیکن اگر ایک شخص غلطی کرتا ہے تو اسے ایک سال کی بکری کی قربانی گناہ کے نذرانے کے طور پر پیش کرنا چا ہئے۔ 28 کاہن اسے اس آدمی کے گناہوں کے لئے خداوند کو پیش کریگا اور اُس آدمی کو معاف کر دیا جا ئے گا۔ کیوں کہ کاہن نے اس کے لئے کفاّرہ ادا کیا ہے۔ 29 یہ اُصول ہر اُس آدمی کیلئے ہے جو گناہ کرتا ہے لیکن جانتا نہیں کہ بُرا کیا ہے۔یہی اُصول اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے لوگوں کے لئے ہے اور دوسرے لوگوں کیلئے بھی جو تمہا رے درمیان رہتے ہیں۔
30 “لیکن اگر کو ئی شخص جان بوجھ کر گناہ کرتا ہے تو وہ خداوند کو رسوا کرتا ہے۔ اس طرح کے شخص کو اپنے لوگوں سے الگ تھلگ کر دیا جا ئے گا۔ یہ اسرائیل کے خاندان میں پیدا ہو ئے آدمی اور اسرائیل کے درمیان رہ رہے غیر ملکی کیلئے بھی لا گو ہوگا۔ 31 اس طرح کا شخص خداوند کے احکام کو حقیر سمجھا۔ اُس نے خداوند کے حکم کی تعمیل نہیں کی ہے۔ اس طرح کے شخص کو تمہا رے گروہ سے الگ کر دیا جا ئے گا۔ اور اسے اس کے جُرم کا ذمہ دار ٹھہرا دیا جا ئے گا۔”
کسی آدمی کا آرام کے دن کام کرنا
32 اُس وقت بنی اسرائیل ابھی تک ریگستان میں ہی رہتے تھے۔ ایسا ہوا کہ ان لوگوں کو ایک آدمی سبت کے دن لکڑی جمع کرتے ہو ئے ملا۔ 33 جن لوگوں نے اسے لکڑی جمع کرتے دیکھا وہ اسے موسیٰ اور ہا رون کے پاس لا ئے اور سبھی لوگ چا روں طرف جمع ہو گئے۔ 34 انہوں نے اس آدمی کو وہاں رکھا کیوں کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ اسے کیسے سزا دیں۔
35 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “اس آدمی کو مرنا چا ہئے۔ سبھی لوگ خیمہ کے باہر اسے پتھر سے ماریں گے۔” 36 اس لئے لوگ اسے چھا ؤنی سے باہر لے گئے اور اس کو پتھروں سے مار ڈا لا انہوں نے یہ ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ کو حکم دیا تھا۔
خدا اصولوں کو یاد رکھنے میں لوگوں کی مدد کر تا ہے
37 خداوند نے موسیٰ سے کہا۔ 38 “بنی اسرا ئیلیوں سے باتیں کرو اور اُن سے یہ کہو : دھاگے کے کئی ٹکڑوں کو ایک ساتھ باندھ کر انہیں اپنے لباس کے کو نے پر باندھو۔ ایک نیلے رنگ کا دھا گا ہر ایک ایسی گچھو ں میں ڈالو تم انہیں اب سے ہمیشہ کیلئے پہنو گے۔ 39 تم لوگ اُن گچھوں کو دیکھتے رہو گے اور خداوند کے تمام احکام کو یاد رکھو گے۔ اور انکی تعمیل کرو گے۔ اور تم اپنے جسم اور آنکھو ں کی خواہشوں کے سبب زناکاری کے گناہو ں کی وجہ سے گمراہ نہیں ہو گے۔ 40 تم ہمارے سبھی احکامات کو یاد رکھو گے اور اس پر عمل کرو گے۔ اور تم اپنے خدا کے لئے مقدس رہو گے۔ 41 میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔ وہ میں ہوں جو تمہیں مصر سے باہر لا یا۔ تا کہ میں تمہا را خدا ٹھہروں۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔
©2014 Bible League International