Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
گنتی 11-13

لوگوں کا پھر سے شکا یت کرنا

11 اس وقت لوگوں نے اپنی مصیبتوں کی شکا یت کی۔ خداوند نے اُن کی شکایتیں سُنی اور غصّہ ہو گیا۔ اس لئے اس نے چھا ؤنی کے دور افتادہ علاقے میں آ گ بھیجی اور وہ علاقہ جل گیا۔ اس لئے لوگوں نے موسیٰ کو مدد کے لئے پُکا را موسیٰ نے خداوند سے دُعا کی اور آ گ کا جلنا بند ہو گیا۔ اس لئے اس جگہ کو تبعیرہ [a] کہا گیا۔ لوگوں نے اُس جگہ کو یہی نام دیا کیوں کہ خداوند نے اُن کے درمیان آ گ جلا دی تھی۔

۷۰ بوڑھے قائدین

اجنبی جو بنی اسرائیلیوں کے ساتھ مل گئے تھے دوسری چیزیں کھانے کی خوا ہش کرنے لگے۔ جلد ہی بنی اسرا ئیلیوں نے پھر شکایت کرنی شروع کی۔ لوگوں نے کہا ، “ہم گوشت کھانا چا ہتے ہیں۔” ہم لوگ مصر میں کھا ئی گئی مچھلیوں کو یاد کرتے ہیں اُن مچھلیوں کی کو ئی قیمت نہیں دینی پڑتی تھی۔ ہم لوگوں کے پاس بہت سی ترکاریاں تھیں جیسے ککڑیاں، خربو زے ، گندنے ، پیاز اور لہسن۔ لیکن اب ہم اپنی طاقت کھو چکے ہیں۔ اُس منّ کے سوا۔ ہم اور کچھ بھی نہیں کھا تے۔” ( منّ دھنیا کے بیج کے جیسا تھا اور درخت کے گوند جیسا تھا۔ لوگ اُسے جمع کرتے تھے اور تب اسے پیس کر آٹا بنا تے تھے یا وہ اُ سے کچلنے کے لئے چٹان کا استعمال کرتے تھے تب وہ اسے برتن میں پکا تے تھے۔ وہ اُس کے کیک بنا تے تھے۔ کیک کا مزہ زیتون کے تیل سے پکی رو ٹی جیسا ہو تا تھا۔ ہر رات کو زمین جب شبنم سے گیلی ہو تی تھی تو منّ زمین پر گِرتا تھا۔)

10 موسیٰ نے ہر ایک خاندان کے لوگوں کو اپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے شکا یت کر تے سُنا۔ خداوند بہت غصّہ ہو ا اس سے موسیٰ بہت پریشان ہو گئے۔ 11 موسیٰ نے خداوند سے پو چھا، “اے خداوند تیرے خادم مجھ پر یہ مصیبت کیوں آئی ؟ میں نے کیا کیا ہے ؟ میں نے کیا غلطی کی جو میں تجھے خوش کرنے میں نا کام ہو گیا ؟ تُو نے میرے اوپر ان سبھی لوگو ں کی جواب دہی کا بوجھ کیوں دیا ؟” 12 کیا میں ان سبھی لوگوں کا باپ ہوں ؟ کیا میں نے ان کو پیدا کیا ہے ؟ تو نے مجھے انہیں اپنے بازو میں لے چلنے کو جیسا کہ دایہ اپنے بچے کو لیکر چلتی ہے اور اسے ملک میں لے جانے کو جسے تو نے ہما رے آباؤ اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا کیوں کہا ؟ 13 ان تمام لوگوں کے لئے میں گوشت کہاں سے لا ؤں گا ؟ وہ لوگ شکایت کر تے ہیں کہ ’ ہملوگوں کو گوشت چا ہئے !‘ 14 میں اکیلا ان سب لوگوں کی دیکھ بھا ل نہیں کر سکتا۔ بوجھ میری برداشت کے با ہر ہے۔ 15 اگر تو ان لوگوں کی تکلیف کو مجھے دینا پسند کرتا ہے تو یہ بہتر ہو گا کہ تو مجھے مار ڈال۔ اگر تو میرے اوپر مہربان ہے تو مجھے مار ڈال۔ تب میری تکلیفیں ختم ہو جا ئیں گی۔”

16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “میرے پاس اسرائیل کے ایسے ۷۰ بزرگوں کو لا ؤ جنکو تو جانتا ہے لوگوں کے قا ئد اور اہلکار ہو نے کے لئے خیمٴہ اجتماع میں آنے دو اور اپنے ساتھ کھڑا ہو نے دے۔ 17 تب میں آؤں گا اور تم سے باتیں کروں گا اور میں تم سے کچھ روح کو لونگا اور اسے ان لوگوں کو دے دونگا۔ تب وہ لوگوں کی دیکھ بھال کرنے میں تمہا ری مدد کریں گے۔ اس طرح تم کو اکیلے اُنلوگوں کے لئے ذمہ دار نہیں ہو نا پڑیگا۔

18 “لوگوں سے کہو کل کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں۔ کل تم لوگ گوشت کھا ؤ گے۔ خداوند نے سُنا جب تم لوگ روئے اور شکا یت کی کہ کو ن ہم لوگوں کو گوشت دیگا ؟ ہم لوگوں کے لئے مصر اچھا تھا۔ اب خداوند تم لوگوں کو گوشت دیگا اور تم لوگ اسے کھا ؤ گے۔ 19 تم لوگ اسے صرف ایک دن نہیں ، دو ، پانچ ،دس یا بیس دن نہیں ، 20 تم لوگ وہ گوشت مہینے بھر کھا ؤ گے۔ تم لوگ وہ گوشت اس وقت تک کھا ؤ گے جب تک وہ تمہا رے نتھنوں سے نہ نکلنے لگے اور جب تک تم اس سے نفرت نہ کرنے لگو کیوں کہ تم لوگوں نے خداوند سے شکا یت کی ہے۔ خداوند تم لوگوں میں گھومتا ہے اور تمہا ری ضرورتوں کو سمجھتا ہے۔ لیکن تم لوگ اس کے سامنے روئے ، چلّا ئے اور شکا یت کی یہ کہتے ہو ئے کہ ہم لوگوں کو مصر چھوڑنے پر کیوں مجبور کیا گیا تھا ؟”

21 موسیٰ نے کہا ، “خداوند میرے ساتھ ۶۰۰۰۰۰ آدمی ہیں۔ اور تو کہتا ہے میں انہیں پو رے مہینے کھانے کے لئے گوشت دوں گا۔ 22 اگر ہمیں سبھی مینڈھے اور مویشی مار نے پڑے تو بھی اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو مہینے بھر کھانے کے لئے وہ کا فی نہیں ہو گی اور اگر ہم سمندر کی ساری مچھلیاں پکڑ لیں تو بھی ان کے لئے وہ کافی نہیں ہونگی-”

23 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “خداوند کی طاقت کو کم نہ سمجھو تم دیکھو گے کہ اگر میں کہتا ہوں کہ میں کچھ کرو ں گا تو اس کو میں کر سکتا ہوں۔”

24 اس لئے موسیٰ لوگوں سے بات کرنے کے لئے باہر گئے۔ موسیٰ نے انہیں وہ بتا یا جو خداوندنے کہا تھا۔ تب موسیٰ نے ۷۰ بزرگ قائدین کو جمع کیا۔ موسیٰ نے انہیں خیمہ کے چاروں طرف کھڑے رہنے کو کہا۔ 25 تب خداوند ایک بادل میں اُترا اور اُس نے موسیٰ سے باتیں کیں۔ اس نے کچھ روح موسیٰ سے لیا اور اس روح کو ۷۰ بزرگوں پر ڈال دیا۔ جب اُن میں روح آئی تو وہ نبوت شروع کر دیئے لیکن بعد میں پھر وہ نبوت کبھی نہیں کی۔

26 بزرگوں میں سے دو اِلد اد اور میداد خیمہ میں نہیں گئے۔ ان کے نام بزرگ قا ئدین کی فہرست میں تھے۔ وہ خیمہ میں ہی رہے لیکن روُح اُن پر بھی آئی اور وہ بھی چھا ؤنی میں نبوّت کرنے لگے۔ 27 ایک نوجوان دوڑا اور موسیٰ سے بولا اُس مرد نے کہا ، “اِلداد اور میداد خیمہ میں غیب کی باتیں کر رہے ہیں۔”

28 لیکن نون کے بیٹے یشوع نے موسیٰ سے کہا ، “موسیٰ تمہیں ان کو روکنا چا ہئے۔”( یشوع موسیٰ کی مدد کر رہا تھا جیسا کہ وہ انکے چُنے ہو ئے جوانوں میں تھے۔)

29 لیکن موسیٰ نے جواب دیا ، “کیا تمہیں ڈر ہے کہ لوگ سو چیں گے کہ اب میں قائد نہیں ہوں؟” میں چاہتا ہوں کہ خداوند کے سبھی لوگ غیب کی باتیں کرنے کے اہل ہو ں میں چا ہتا ہوں کہ خداوند اپنی رُوح ان تمام پر بھیجے۔” 30 تب موسیٰ اور اسرائیل کے قا ئد چھا ؤنی میں واپس ہو گئے۔

بٹیر آ ئے

31 پھر خدا نے سمندر کی طرف سے زور کی آندھی چلا ئی۔ آندھی نے اس علا قے میں بٹیروں کو پہنچا یا۔ بٹیریں چھا ؤنی کے چاروں طرف اُڑ رہی تھیں۔ وہاں اتنی بٹیریں تھیں کہ زمین ڈھک گئی تھی۔ ہر سمت ایک دن کے مسافت کی دوری تک بٹیریں پھیل گئی تھیں۔ زمین پر بٹیروں کی تین فُٹ اونچی پرت جم گئی تھی۔ 32 لوگ باہر نکلے اور سارا دن اور پو ی رات بٹیروں کو جمع کیا اور پھر پو رے اگلے دن بھی انہو ں نے بٹیریں جمع کیں۔ ہر ایک آدمی نے ۶۰ بوشل [b] یا اس سے زیادہ بٹیریں جمع کیں۔ تب لوگوں نے بٹیروں کو اپنی چھاؤ نی کی طرف پھیلا یا۔

33 لوگوں نے گوشت کھانا شروع کیا۔ لیکن خداوند نے بہت غصّہ کیا جب گوشت ابھی ان کے مُنہ میں ہی تھا اور لوگ اسے ابھی کھا کر ختم بھی نہ کئے تھے کہ اس کے پہلے ہی خداوند نے ایک بیما ری لوگوں میں پھیلا دی۔ 34 اس لئے لوگوں نے اُس جگہ کا نام “قبروت ہتاوہ” [c] ( شید نفسانی خواہشات کی قبر ) رکھا۔ انہوں نے اس جگہ کو وہ نام اس لئے دیا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں انہوں نے اُن لوگوں کو دفنا یا تھا جو گوشت کھانے کی بے حد خواہش رکھتے تھے۔

35 قبروت ہتّا وہ سے لوگوں نے حصیرات کا سفر کیا اور وہاں ٹھہرے۔

میر یم اور ہا رون کی موسیٰ کے متعلق شکا یت

12 میر یم اور ہا رون موسیٰ کے خلا ف بات کرنے لگے۔ انہوں نے اس پر تنقید کی کیوں کہ اس نے ایتھو پین عورت سے شادی کی تھی۔ انہوں نے اپنے آپ میں کہا ، “کیا خداوند صرف موسی ٰ کے ذریعہ ہی لوگوں سے بات کرتا ہے ؟ کیا وہ ہم لوگوں کے ذریعے لوگوں سے بات نہیں کرتا۔”

خداوند نے یہ باتیں سُنی۔ ( موسیٰ بہت ہی خاکسار آدمی تھے وہ نہ ڈینگ ہانکتے تھے اور نہ ہی شیخی بگھار تے تھے۔ وہ زمین کے تمام لوگوں سے زیادہ منکسر المزاج آدمی تھے۔) اس لئے خداوند اچا نک آیا اور موسیٰ ہارون اور میر یم سے بولا۔ خداوند نے کہا ، “اب تم تینوں خیمٴہ اجتماع میں آؤ۔”

اس لئے موسیٰ ، ہا رون اور میر یم خیمہ میں گئے۔ تب خداوند بادل میں اُترا اور خداوند خیمہ کے دروازہ پر کھڑا ہوا۔ خداوند نے ہا رون اور میر یم کو اپنے پاس آنے کا حکم دیا۔ تب دو نوں اس کے قریب آئے۔ خدا نے کہا ، “میری بات سنو۔ جب میں تم لوگوں میں نبی بھیجونگا تب میں خداوند اپنے آپ کو اس کو خواب میں دکھا ؤں گا۔ اور میں اس سے خواب میں بات کروں گا۔ لیکن میں نے خادم موسیٰ کے ساتھ ایسا نہیں کیا۔ وہ میرے پو رے گھر میں وفا دار ہے۔ جب میں اس سے بات کرتا ہوں تو میں اس کے رُو برو بات کرتا ہوں۔ میں جو بات کہنا چا ہتا ہوں اسے صاف صاف کہتا ہوں میں چھپے جواب وا لے خیالوں کو اس کے سامنے نہیں رکھتا ہوں۔ موسیٰ خداوند کی شکل کو دیکھ سکتا ہے۔ اس لئے تم نے میرے خادم موسیٰ کے خِلا ف بولنے کی ہمّت کیسے کی ؟”

تب خداوند ان کے پاس سے گیا لیکن وہ ان سے بہت غصّہ میں تھا۔ 10 بادل خیمہ سے اٹھا تب ہارون مُڑا اور اس نے میر یم کو دیکھا اور اس نے دیکھا کہ میریم کو چمڑے کی وبائی بیما ری ہو گئی اس کی جلد برف کی طرح سفید تھی۔

11 تب ہا رون نے موسیٰ سے کہا ، “ براہ کرم جناب ہم سے جو بے وقوفی کا گنا ہ سرزد ہوا ہے اس کے لئے ہمیں معاف کریں۔ 12 اس کی جلد کا رنگ اس پیدا ہو تے ہو ئے بچے کی طرح جس کا چمڑا آدھا کھایا ہوا ہو تا ہے بدل نہ دے۔”

13 اس لئے موسیٰ نے خداوند سے دُعا کی۔ خدامہربانی کر کے اُس کو شفاء دے۔

14 خداوند نے موسیٰ کو جواب دیا اگر اس کا باپ اس کے مُنہ پر تھو کے تو وہ سات دن تک شرمندہ رہے گی اس لئے اس کو سات دن تک چھا ؤنی سے باہر رکھو پھر اس وقت کے بعد وہ ٹھیک ہو جا ئے گی۔ تب وہ خیمہ میں وا پس آسکتی ہے۔

15 اس لئے میر یم سات دن کے لئے خیمہ سے باہر لے جا ئی گئی۔ اور تب تک وہ وہاں سے نہیں چلے جب تک وہ پھر واپس نہ لا ئی گئی۔ 16 اس کے بعد لوگوں نے حصیرات کو چھو ڑا اور فاران کے ریگستان کا انہوں نے سفر کیا لوگوں نے اس ریگستان میں خیمے لگا ئے۔

کنعان کی طرف جا سوسوں کی روانگی

13 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “کچھ آدمیوں کو ملک کنعان کی چھان بین کے لئے بھیجو۔ یہی وہ ملک ہے جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کو دوں گا۔ ہر بارہ قبیلہ سے ایک قائد کو بھیجو۔”

اس لئے موسیٰ نے خدا وند کا حکم مانا۔ اس نے فاران کے ریگستان سے قائدین کو بھیجا۔ اُن کے نام یہ ہیں:

زکور کا بیٹا سمّو ع روبن کے خاندانی گروہ سے۔

حو ری کا بیٹا سافط شمعون کے خاندانی گروہ سے۔

یفُنہ کا بیٹا کا لِب یہوداہ کے خاندانی گروہ سے۔

یُوسف کا بیٹا اِجال۔ اِشکا ر کے خاندانی گروہ سے۔

نون کا بیٹا ہو سیع افرا ئیم کے خاندانی گروہ سے۔

رفو کا بیٹا فلتی۔ بنیمین کے خاندانی گروہ سے۔

10 سوُری کا بیٹا جدّی ایل۔ زُ بولون کے خاندانی گروہ سے۔

11 سوُسی کا بیٹا جدّی۔ یو سف کے خاندانی گروہ سے ، جو کہ منّسی کے خاندانی گروہ سے۔

12 جملی کا بیٹا عمّی ایل دان کے خاندانی گروہ سے۔

13 میکا ئیل کا بیٹا ستُور آشِر کے خاندانی گروہ سے۔

14 وفسی کا بیٹا نخبی نفتالی کے خاندانی گروہ سے۔

15 ما کی کا بیٹا جیو ایل جاد کے خاندانی گروہ سے۔

16 یہ ان آدمیوں کے نام ہیں جنہیں موسیٰ نے ملک کو دیکھنے اور جانچ کرنے کے لئے بھیجا۔ موسیٰ نے نون کے بیٹے یشوع کا نا م ہو سیعاہ رکھا۔

17 موسیٰ جب انہیں کنعان کی چھان بین کے لئے بھیج رہے تھے۔ تب انہوں نے کہا ، “ نیگیو کی وادی سے ہو کر پہا ڑی ملک میں جا ؤ۔ 18 یہ دیکھو کہ ملک کیسا دکھا ئی دیتا ہے۔ اور اُن لوگوں کی تفصیلات حاصل کرو جو وہا ں رہتے ہیں۔ وہ طاقتور ہیں یا کمزور ہیں ؟” وہ تھو ڑے ہیں یا زیادہ تعداد میں ہیں؟” 19 اُس ملک کے بارے میں دریافت کرو جس میں وہ رہتے ہیں کیا وہ اچھا ملک ہے یا بُرا ، کس طرح کے شہروں میں وہ رہتے ہیں ؟ کیا وہ شہر فصیلدار ہیں ؟ یا وہ غیر محفوظ گا ؤں میں رہتے ہیں۔ 20 اور ملک کے دوسری باتوں کے متعلق بھی معلومات حاصل کرو۔ کیا زمین کسی چیز کے اُگانے کے لئے ٹھیک ہے ، کیا اُس زمین پر درخت ہیں ؟ بلکہ اس ملک سے کچھ پھل بھی لے آؤ۔” ابھی یہ انگور کی فصل کے پہلے کٹا ئی کا موسم ہے۔

21 تب انہوں نے ملک کی چھان بین کی۔ وہ صین ریگستان سے رحوب تک گئے جو کہ حمات کے داخلے کے نزدیک ہے۔ 22 وہ نیگیو سے ہو کر اس وقت تک سفر کرتے رہے جب تک وہ حبرون شہر تک نہ پہو نچے۔ حبرون مصر میں ضعن شہر کے بسنے کے سات سال پہلے بنا تھا۔ اخیمان ، سیِسی اور تلمی جماعت کے لوگ وہاں رہتے تھے۔ یہ لو گ عناق [d] کی نسل کے تھے۔ 23 تب وہ اسکال کی وادی میں گئے۔ وہاں انہوں نے انگور کے باغ سے ایک شاخ تو ڑ لی۔ اُس شاخ پر انگور کا گچھا تھا۔ ان میں سے دو آدمی انگور کے گچّھے کو لا ٹھی کے بیچ لٹکا کر لے گئے۔ اس کے ساتھ کچھ انار اور انجیر بھی لا ئے۔ 24 اُس جگہ کا نام اسکال [e] کی وادی تھا۔ کیوں کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں بنی اسرائیلیوں نے انگور کے کچھ گچّھے کا ٹے تھے۔

25 اُن آدمیوں نے اس ملک کی چھان بین چالیس دن تک کی تب وہ خیمہ کو واپس آئے۔ 26 وہ لوگ موسیٰ ہا رون اور دوسرے بنی اسرائیلیوں کے پا س قادِس گئے یہ فارا ن کے ریگستان میں تھا۔ تب انہوں نے موسیٰ ، ہا رون اور سبھی لوگوں کو جو کچھ وہ دیکھا تھا سب کچھ سُنایا۔ اور انہوں نے اس ملک کے پھلوں کو دکھایا۔ 27 اُن لوگوں نے موسیٰ سے یہ کہا ، “ہم لوگ اس ملک میں گئے جہاں آپ نے ہمیں بھیجا تھا ، “ وہ ملک بے حد اچھا ہے یہاں دودھ اور شہد کی ندیاں بہہ رہی ہیں اور یہ اس ملک کا پھل ہے۔ 28 لیکن وہاں جو لوگ رہتے ہیں وہ بہت طا قتور اور مضبوط ہیں۔ ان کے شہر مضبوطی کے ساتھ محفوظ ہیں۔ اور ہم لوگ وہاں عناق کی کچھ نسلوں کے ساتھ بھی ملے۔ 29 عما لیقی لوگ نیگیو کی وادی میں رہتے ہیں حتی ، یبوسی اور اموری لوگ اس پہاڑ ی ملک میں رہتے ہیں۔ اور کنعانی لوگ سمندر کے کنا رے اور دریا ئے یردن کے کنا رے رہتے ہیں۔”

30 تب کالب نے موسیٰ کے قریبی لوگوں کو خاموش ہو نے کو کہا۔ کا لب نے کہا ، “ہم لوگوں کو اس ملک میں جانا چا ہئے۔ اور اسے اپنے قبضہ میں لینا چا ہئے اور ہم لوگ اسے آسانی سے فتح کر سکتے ہیں۔”

31 لیکن جو آدمی اس کے ساتھ گیا تھا وہ بولا ، “ہم لوگ ان لوگوں کے خلاف لڑ نہیں سکتے وہ ہم لوگوں کے مقابلہ میں زیادہ طاقتور ہیں۔” 32 انلوگوں نے اسرا ئیلیوں کو اس ملک کے بارے میں جسے وہ دیکھنے گئے تھے بُری خبر دی۔ ان لوگوں نے کہا ، “وہ ملک جہاں ہم لوگ گئے اور چھان بین کئے ایک ایسا ملک ہے جو اپنے باشندوں کو برباد کر دیتا ہے۔ اس ملک کے لوگ قد و قامت میں بڑے بڑے ہیں۔ 33 ہم لوگوں نے عناق کی نسلوں کو دیکھا جو کہ نفیلیم سے تھے۔ ان لوگوں کے آگے ہم لوگ اپنے آپ کو ٹڈا محسوس کئے۔ انکی نگاہ میں ہم لوگ بہت کمتر تھے۔”

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International