Beginning
22 خدا وند خدا نے موسیٰ سے کہا ، 2 “ہارون اور اسکے بیٹوں سے کہو۔ بنی اسرائیل جو مقدس چیزیں مجھے دینگے۔ وہ میری ہیں۔ اِس لئے تم کاہنوں کو ان لوگوں سے ہوشیار رہنا چاہئے۔ تم کو میرے نام کی رسوائی نہیں کرنی چاہئے۔ میں خدا وند ہوں۔ 3 اگر تمہاری نسلوں میں سے کوئی بھی جو کہ ناپاک ہے اُن چیزوں کو چھوتا ہے تو اس آدمی کو مجھ سے الگ کردیا جائے گا۔ بنی اسرائیلیوں نے وہ چیزیں میرے لئے مخصوص کی ہیں۔ میں خدا وند ہوں۔
4 “اگر ہارون کی نسلوں میں سے کوئی بھی جلدی بیماری میں مبتلاء ہو یا اس کو تولیدی اخراج ہو اہو تو وہ اس وقت تک مقدس کھانا نہیں کھا سکتا جب تک وہ اپنے آپ کو پاک نہیں کر تا ہے۔ یہ شریعت ایسے کسی بھی شخص کے لئے لاگو ہے جو ناپاک ہے۔ چاہے وہ مردہ جسم کو چھو نے سے یا تو لیدی اخراج ہونے سے نا پاک ہوا ہو ، 5 یا کسی نا پاک رینگنے والے جانور کو چھو نے سے یا کسی نا پاک شخص کو چھو نے سے یا کسی اور طریقے سے نا پاک ہو گیا ہو۔ 6 اگر کوئی شخص ان چیزوں کو چھو ئے گا تو وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ اُس آدمی کو مقدس کھانے میں سے کچھ بھی نہیں کھانا چا ہئے۔ جب تک کہ پانی سے غسل نہ کرے۔ 7 وہ سورج کے غروب ہونے پر ہی پاک ہوگا۔ پھر وہ مقدس کھانا کھا سکتا ہے کیوں؟ کیوں کہ وہ کھانا اسکا ہے۔
8 “کاہن کو اس جانور کو نہیں کھانا چاہئے جو اپنے آپ مر گیا ہو یا کسی دوسرے جانور نے مار دیا ہو۔ اور اسے اسکا گوشت نہیں کھانا چاہئے کیوں کہ مردہ جانور کا گوشت تیرے لئے ممنوع ہے۔ اگر کوئی شخص اس جانور کو کھا تا ہے تو وہ ناپاک ہو جائے گا۔ ”
9 “انہیں میری ہدایت پر ہوشیاری سے عمل کرنا چاہئے تا کہ وہ لوگ اسے توڑنے کی سزا نہ اٹھا ئیگا۔ کیوں کہ ان لوگوں نے اس کی رسوائی کی۔ میں خدا وند ہوں جس نے انہیں دوسرو ں سے اس خاص کام کو کرنے کے لئے الگ کیا۔ 10 کوئی اجنبی مقدس کھانا نہیں کھا سکتا ہے۔ یہاں تک کہ کاہن کا مہمان بھی یا کرائے پر لئے ہوئے کام کرنے والے بھی اس مقدس کھا نا کو نہیں کھا سکتا ہے۔ 11 لیکن اگر کاہن اپنے پیشہ سے کسی غلام کو خرید تا ہے تو وہ غلام پاک چیزوں میں سے کچھ کو کھا سکتا ہے اور اسی طرح سے کاہن کے گھر میں پیدا ہونے والا غلام بھی اُس پاک کھانے کو کھا سکتا ہے۔ 12 کاہن کی بیٹی ایسے آدمی سے شادی کر سکتی ہے جو کاہن نہ ہو اگر وہ ایسا کر تی ہے تو مُقدس نذر میں سے کچھ نہیں کھا سکتی۔ 13 اگر کاہن کی بیٹی طلاق شدہ ہے یا وہ اگر بیوہ ہے اور اسکی کوئی اولاد نہیں ہے ، اگر ایسی عورت اپنے باپ کے گھر واپس آتی ہے جہاں وہ اپنے بچپن میں رہا کر تی تھی وہ اپنے باپ کے کھانے میں سے کھا سکتی ہے لیکن غیر ملکی شخص اسے نہیں کھا سکتا ہے۔
14 “کوئی شخص بھول سے مقدس کھانا کھا لیا ہو تو اُس آدمی کو وہ مُقدس کھانا کاہن کو واپس دینا چاہئے اور اُس کے علاوہ اُس کھانے کی قیمت کا پانچواں حصّہ اسے کاہن کو دینا ہوگا۔
15 “کسی بھی شخص کو اسرائیلیوں کے کسی بھی نذرانہ کو جسے وہ خدا وند کو پیش کرتے ہیں کھا کر اسکی بے حرمتی نہیں کرنا چاہئے ، 16 اور اسی طرح سے جرم کو اپنے سر لے کر کے۔ میں خدا وند ہوں جو انکو مقدس بنا تا ہوں۔”
17 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 18 “ہارون ،انکے بیٹوں اور سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہو : اگر اسرائیل کا کوئی بھی شخص یا تمہارے درمیان رہنے والے کوئی غیر ملکی جلانے کا نذ رانہ چاہے وہ وعدہ کے طور پر ہو یا رضا کا نذرانہ کے طور پر ہو لا تا ہے ، 19-20 تو تمہیں بے عیب نر جانور مویشیوں سے ، بھیڑ سے یا بکریوں سے لانا چاہئے یہ سب قابل قبول ہے۔ تمہیں ایسی کوئی قربانی نہیں لانا چاہئے جس میں کوئی عیب ہو۔ یہ تمہارے طرف سے قبول نہیں ہوگا۔
21 “اگر کوئی شخص ہمدردی کا نذرانہ اپنے کئے گئے وعدہ کو پورا کرنے کے لئے یا رضا کے نذرانے کے طور پر پیش کرتا ہے تو ایسی قربانی مویشیوں یا بھیڑوں یا بکریوں کے جھنڈ سے ہونی چاہئے اور وہ جانور قبول ہونے کے لئے بے عیب ہونی چاہئے۔ اس کے ساتھ کچھ عیب نہیں ہونی چاہئے۔ 22 “تمہیں خدا وند کو ایسے کسی جانور کی قربانی نہیں دینی چاہئے جو اندھا ہو یا جسکی ہڈیاں ٹوٹی ہوں یا جو لنگڑا ہو یا جو زخمی ہو یا جس کو جِلد کی بیماری ہو۔ اس طرح کی قربانی خدا وند کو پیش کرنا یا تحفہ کے طور پر خدا وند کی قربان گاہ پر چڑھانا نہیں چاہئے۔
23 “کبھی کسی حالت میں ہو سکتا ہے کوئی بیل یا کوئی مینڈھا پوری طرح سے بڑھا نہیں ہو یا ہوسکتا ہے اس کی نشو و نما رک گئی ہو۔ اگر کوئی شخص اس طرح کے جانور کو رضاء کے نذرانہ کے طور پر خدا وند کو پیش کرنا چاہتا ہو تو یہ قربانی قبول ہوگی لیکن اگر کئے گئے وعدہ کے طور پر قربانی پیش کیا گیا ہو تو یہ جانور قبول نہیں ہوگا۔
24 “اگر جانور کے خصئے کچلے ہوئے ہوں یا اسکے خصئے خراب ہوں تو تمہیں اس طرح کے جانور کی قربانی خدا وند کو نہیں چڑھانی چاہئے۔ تمہیں یہ اپنی سر زمین پر کبھی نہیں کرنی چاہئے۔
25 تمہیں غیر ملکیوں سے حاصل کئے ہوئے جانوروں کی قربانی پیش نہیں کرنا چاہئے۔ کیوں کہ وہ جانور بگڑے ہوئے شکل و صورت کے یا عیب دار ہیں اور یہ تمہاری طرف سے قبول نہیں ہوں گے۔
26 خدا وند نے موسیٰ سے کہا : 27 “اگر کوئی بچھڑا یا بکری کا بچہ یا بھیڑ کا بچہ پیدا ہو تو اپنی ماں کے ساتھ اسے سات دن رہنے دینا چاہئے۔ پھر اسکے بعد آٹھویں دن خدا وند کو دی جانے والی قربانی کے تحفہ کے طور پر قبول کیا جا سکتا ہے۔ 28 لیکن تمہیں اسی دن اس جانور اور اسکی ماں کو نہیں ذبح کرنا چاہئے یہی اُصول گائے اور بھیڑوں کے لئے ہے۔
29 “لیکن اگر تم خدا وند کو کوئی خاص شکرانہ کی قربانی دیتے ہو تو تمہیں اسے پوری طرح سے کرنا چاہئے۔ 30 تمہیں پورا جانور اسی دن کھا لینا چاہئے۔ دوسرے دن صبح تک کوئی گوشت بچا رہنا نہیں چاہئے۔ “میں خدا وند ہوں۔ ”
31 “میرے احکام کو یاد رکھو اور انکی تعمیل کرو۔ “میں خدا وند ہوں۔” 32 تمہیں میرے مقدس نام کی بے حرمتی نہیں کرنا چاہئے۔ مجھے بنی اسرائیلیوں کے درمیان مقدس کیا جانا چاہئے وہ میں ہی ہوں جو تم کو مقدس بنا تا ہوں ، 33 جو تم کو مصر سے باہر لایا تاکہ تمہارا خدا بنا رہوں۔ “میں خدا وند ہوں۔”
مخصوص مقدس دن
23 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، 2 “بنی اسرائیلیوں سے خدا وند کے خاص تقریب کا اعلان کرنے کو کہو جسے تم کو مقدس اجتماع کہنا چاہئے۔ یہ میرے خاص وقت ہیں۔ ”
سبت
3 “چھ دن کام کرو اور ساتواں دن سبت کا ہے ، آرام کا خاص دن ہے۔ یہ آرام کا دن ایک خاص دن یا مقدس اجتماع کا دن ہوگا۔ اس دن تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے۔ ہر جگہ جہاں تم رہو یہ خدا وند کا سبت ہے۔
فسح
4 “یہ خدا وند کے خاص وقت ، چُنے ہوئے مقدس اجتماع ہیں۔ جن کا تمہیں انکے مناسب وقت پرا علان کرنا چاہئے۔ 5 خدا وند کی فسح کی تقریب پہلے مہینے کی چودھویں دن کو غروب آفتاب کے بعد شروع ہوتی ہے۔
بغیر خمیری روٹی کی تقریب
6 “اس مہینہ کے پندرھویں دن کو خدا وند کے لئے بغیر خمیری روٹی کی تقریب ہوگی۔ تم سات دن کے لئے بغیر خمیری روٹی کھاؤ گے۔ 7 اس تقریب کے پہلے دن تم ایک مقدس اجتماع کرو گے۔ اس دن تمہیں
کوئی کام نہیں کرنا چاہئے۔ 8 سات دن تک تم خدا وند کو تحفے پیش کروگے۔ اور ساتویں دن ایک مقدس اجتماع ہوگا اس دن تمہیں کوئی کام نہیں کرنا چاہئے۔ ”
پہلی فصل کی تقریب
9 خدا وند نے موسیٰ سے کہا : 10 “بنی اسرائیلیوں سے کہو : جب تم اس زمین میں جاؤ جسے میں تمکو دے رہا ہوں تو اسکی فصل کاٹو۔ اس وقت تمہیں اس فصل کی پہلی پولی ( مٹھا) کاہن کے پاس لانا چاہئے۔ 11 کا ہن پو لی کو خداوند کے سامنے لہرا ئے گا تب وہ تمہا رے لئے قبول کر لی جا ئے گی۔ کاہن ان سب پو لیوں کو سبت کے دن کے بعد لہرا ئے گا۔
12 “جس دن وہ پو لیوں کو لہراتا ہے اس دن تم کو ایک سال کا ایک نر میمنہ خداوند کے لئے جلا نے کی قربانی دینی چا ہئے۔ یہ جانور بے عیب ہو نا چا ہئے۔ 13 تمہیں ۱۶ پیالے زیتون تیل سے ملے ہو ئے اچھے آٹے کی اناج کی قربانی ایک کوارٹ مئے کے ساتھ پینے کے نذرانے کے طور پر دینی چا ہئے۔ یہ خداوند کے لئے ایک تحفہ ، ایک میٹھی خوشبو ہے۔ 14 جب تک تم اپنے خدا کو قربانی نہیں چڑھا تے تب تک تم کو ئی نیا اناج یا پھل یا نئے اناج سے بنی روٹی نہیں کھا سکتے۔ وہ جہا ں کہیں بھی رہیں یہ شریعت تمہا ری نسل در نسل چلتی رہے گی۔
پینٹی کوسٹ کی تقریب
15 “سبت کے دن کے بعد اس دن کی صبح سے جس دن تم نے لہرانے کا نذرانہ لا یا تھا پو رے سات ہفتہ گِنو۔ 16 ساتویں ہفتے کے بعد کے دن ( یعنی ۵۰ دن بعد ) تم خداوند کے لئے نئے اناج کی قربانی لا ؤگے۔ 17 اس دن تم اپنے گھروں سے دو دو روٹیاں لا ؤ یہ روٹیاں لہرا نے کی قربانی ہو گی۔ سولہ پیالے اچھے آٹے سے اس روٹی کو بنا ؤ اور اسے خمیر کے ساتھ پکا ؤ۔ یہ تمہا ری فصل کے پہلے پھلوں سے خداوند کے لئے قربانی ہو گی۔
18 “اناج کی قربانی کے ساتھ ایک بچھڑا دو مینڈھے اور ایک ایک سال کے سات نر میمنے قربانی کرو۔ ان جانوروں میں کو ئی عیب نہیں ہو نا چا ہئے۔ یہ خداوند کے لئے جلا نے کی قربانی ہو گی۔ یہ سب انکے اناج کی قربانی پینے کی قربانی اس کے خوشبودار مہک کے ساتھ خداوند کے لئے تحفہ ہو گا۔ 19 تم ایک بکرے کی قربانی گناہ کی قربانی کے طور پر اور دو ایک سالہ میمنہ ہمدردی کے طور پر بھی دو گے۔
20 “کا ہن ان سب کو فصل کے پہلے پھلوں سے دیئے گئے رو ٹی کے نذرانے کے ساتھ خداوند کے سامنے اوپر اٹھا ئے گا۔ یہ سب خداوند کے لئے مقدس تھے۔ اور یہ سب کاہنوں کے استعمال کے لئے تھے۔ 21 اسی دن تم ایک مقدس اجتماع منعقد کرو گے تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے۔ تم جہاں کہیں بھی رہوں گے یہ شریعت تمہا ری نسل در نسل کے لئے لا گو رہے گی۔
22 “جب تم اپنے کھیتوں کی فصل کاٹو تو تمہیں کھیت کے کو نوں تک تم فصل کو نہیں کاٹنا چا ہئے۔ اور جو اناج زمین میں گِرے اُسے مت اٹھا ؤ۔ اسے تم غریب لوگوں اپنے ملک میں رہنے وا لے غیر ملکیوں کے لئے چھو ڑدو۔ “میں تمہا را خداوند خدا ہوں۔”
بگل کی تقریب
23 خداوند نے موسیٰ سے پھر کہا۔ 24 “بنی اسرائیلیوں سے کہو : ساتویں مہینے کے پہلے دن تمہیں آرام کا خاص دن اور یادگاری کے دن کے طور پر منا نا چا ہئے۔ اس مقدس اجتماع کے دن تمہیں بِگل پھونکنا چا ہئے۔ 25 تمہیں اس دن کو ئی کام نہیں کرنا چا ہئے۔ لیکن تمہیں خداوند کے لئے تحفہ لا نا ہو گا۔”
کفّارہ کا دن
26 خداوند نے موسیٰ سے کہا۔ 27 “دھیان رکھو کہ ساتویں مہینے کے دسویں دن کفارے کا دن [a] ہے ، تمہا رے لئے ایک مقدس اجتماع ہے۔ اس دن تمہیں خاکسار ہو نا چا ہئے اور خداوند کو تحفہ پیش کرنا چا ہئے۔ 28 تم اس دن کو ئی کام نہیں کرو گے کیوں کہ یہ کفارہ کا دن ہے ، خداوند تمہا رے خدا کے سامنے تمہا رے خود کے لئے کفّارہ دینے کا دن ہے۔
29 اگر کو ئی آدمی اس دن اپنے کو خاکسار کر نے سے انکار کرتاہے۔ تو اسے اپنے لوگوں سے الگ کر دیا جا ئے گا۔ 30 اگر کو ئی آدمی اس دن کام کرے گا تو اسے میں ( خدا ) اُ س کے لوگوں میں سے اس کو تباہ کردو ں گا۔ 31 تمہیں کو ئی بھی کام نہیں کرنا چا ہئے یہ شریعت تم جہاں کہیں بھی رہو تمہا ری تمام نسلوں کے لئے ہمیشہ لا گو رہے گی۔ 32 یہ دن خاص کر کے تمہا رے لئے پو رے آرام کا دن ہے تمہیں اپنے آپ میں خاکسار ہو نا چا ہئے۔ تمہیں آرام کا یہ خاص دن مہینے کے نویں دن کے شام سے شروع کرنا چا ہئے [b] اور یہ پو رے آرام کے دن کے طور پر اگلے دن شام تک رہے گا۔”
پناہ کی تقریب
33 خداوند نے موسیٰ سے پھر کہا ، 34 “بنی اسرائیلیوں سے کہو : ساتویں مہینے کے پندرھویں دن پناہ کی تقریب کا دن ہو گا۔ خداوند کے لئے یہ مقدس تقریب سات دن تک چلے گی۔ 35 پہلے دن ایک مقدس اجتماع ہو گا۔ اس دن تمہیں کو ئی کام نہیں کرنا چا ہئے۔ 36 تم سات دنوں تک خداوند کو تحفہ پیش کرو گے۔ آٹھویں دن تم دوسرا مقدس اجتماع منعقد کرو گے۔ تم خداوند کو تحفہ پیش کرو گے۔ یہ تقریب کا دن ہے۔ تمہیں کو ئی کام نہیں کر نا چا ہئے۔
37 “یہ سب خداوند کے خاص مقررہ تقریب ہیں جسے
تمہیں مقدس اجلا س کے طور پرخداوندکو تحفہ پیش کر نے کے لئے معّین کرنا چا ہئے۔ تمہیں جلانے کا نذرانہ ، اناج کا نذرانہ ، دوسرے نذرانے اور مئے کا نذرانہ بھی ، ہر ایک کو اس کے مقررہ وقت پر پیش کرنا چا ہئے۔ 38 یہ سب خداوند کے سبت کے دن کے علا وہ ، تحفہ کے علا وہ اور تیرے کئے گئے کسی وعدہ کو پو را کر نے کے لئے پیش کئے گئے قربانی کے علا وہ ، اور کسی رضاء کا نذرانہ جسے تمہیں خداوند کو پیش کر نا ہو گا ، کے علا وہ ہیں۔
39 “دھیان رکھو ساتویں مہینے کے پندرھویں دن جب تم زمین کی فصل کا ٹو گے تو تم خداوند کی اس تقریب کو سات دن تک منا ؤ گے پہلا دن آرام کا دن اور آٹھواں دن بھی آرام کا دن ہے۔ 40 پہلے دن تم اپنے لئے درختوں سے تازہ پھل لا ؤ گے۔ اور تم کھجو ر کے درخت ، پتّے دار درخت اور بید کے درخت کی شاخیں بھی لا ؤ گے۔ تم اپنے خداوند خدا کے سامنے سات دن تک جشن منا ؤ گے۔ 41 “تم اس مقدس تقریب کو ہر سال خداوند کے لئے سات دن تک منا ؤ گے۔ یہ شریعت تمہا ری تمام نسلوں کے لئے ہمیشہ رہے گی۔ یہ تقریب ساتویں مہینے میں منا ئی جا ئے گی۔ 42 اس تقریب کے لئے تم سات دن تک عارضی پناہ گا ہوں میں رہو گے۔ اسرائیل کے تمام شہری ان پناہ گا ہوں میں رہیں گے۔ 43 تمہا ری نسلوں کو معلوم کرانے کے لئے جب میں بنی اسرائیلیوں کو مصر سے با ہر لایا تو انہیں میں نے عارضی پناہ گا ہوں میں بسایا تھا۔ میں خداوند تمہا را خدا ہوں۔”
44 اس طرح موسیٰ نے بنی اسرائیلیو ں کو خداوند کے خاص مقررہ تقریب کے با رے میں بتا یا۔
©2014 Bible League International