Beginning
“ميں تمہارے ساتھ نہيں جاؤنگا”
33 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “تم اور تمہارے وہ لوگ جنہیں تم مصر سے لا ئے ہو۔ اس جگہ کو بالکل چھوڑ دو اور اُس ملک میں جاؤ جسے میں نے ابراہیم اسحاق او ر یعقوب کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ میں نے اُن سے دعدہ کیا۔میں نے کہا، “میں وہ ملک تمہاری نسلوں کو دونگا۔ 2 میں ایک فرشتہ تمہارے آگے چلنے کے لئے بھیجوں گا۔ اور میں کنعانی ، اموری ، حتّی، فرزّی ، حوّی ، اور یبوسی لوگوں کو شکست دوں گا۔ میں ان لوگوں کو تمہارا ملک چھوڑ نے پر مجبور کروں گا۔ 3 اس لئے اُس ملک کو جاؤ جو بہت ہی اچھی چیزوں [a] سے بھرا ہے۔ لیکن میں تمہارے ساتھ نہیں جاؤنگا۔ تم لوگ بہت ضدّی ہو۔ اگر میں تمہارے ساتھ گیا تو میں شاید تمہیں راستے میں ہی تباہ کر دوں۔”
4 جب لوگوں نے یہ سخت کلامی خبر سُنی تو وہ بہت رنجیدہ ہو ئے اس کے بعد لوگوں نے جواہرات نہیں پہنے۔ 5 کیوں کہ خدا وند نے موسیٰ سے کہا تھا، “بنی اسرائیلیوں سے کہو ، ’ تم ضدّی لوگ ہو۔ اگر میں تم لوگوں کے ساتھ تھوڑے وقت کے لئے بھی سفر کروں تو میں تم لوگوں کو تباہ کر دونگا۔ اس لئے اپنے تمام زیورات اُتار لو ، تب میں طے کرونگا کہ تمہارے ساتھ کیا کروں۔”‘ 6 اس لئے بنی اسرائیلیوں نے حورب ( سینائی) پہاڑ پر اپنے تمام زیورات اتار لئے۔
عا رضی خیمہٴ اجتماع
7 موسیٰ خیمہ کو چھاؤنی سے باہر کچھ دور لے گئے وہاں انہوں نے اسے لگایا اس کا نام “خیمہٴ اجتماع رکھا۔” اگر کو ئی بھی شخص خدا وند سے کچھ پو چھنا چاہتا تھا تو اسے چھا ؤنی سے باہر خیمہٴ اجتماع تک جانا ہوتا تھا۔ 8 جب کبھی موسیٰ باہر خیمہ میں جاتے تو لوگ ان کو دیکھتے رہتے لوگ اپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے رہتے اور موسیٰ کو اس وقت تک دیکھتے رہتے جب تک وہ خیمہٴ اجتماع میں نہ چلے جاتے۔ 9 جب موسیٰ خیمہ میں جاتے تو ایک لمبا بادل کا ستون نیچے اُترتا تھا۔ وہ بادل خیمہ کے دروازے پر ٹھہر تا اس طرح خدا وند موسیٰ سے بات کر تا تھا۔ 10 جب لوگ خیمہ کے دروازے پر بادل کو دیکھتے تو وہ اپنے خیمہ کے دروازے پر جاتے تھے اور عبادت کر نے کے لئے جھکتے تھے۔
11 خدا وند موسیٰ سے روبرو بات کر تا تھا۔ جس طرح کوئی آدمی اپنے دوست سے بات کرتا ہو۔ خدا وند سے بات کر نے کے بعد موسیٰ اپنے خیمہ میں واپس جاتے تھے۔ لیکن یشوع اس کا مدد گار ہمیشہ خیمہ میں ٹھہر تا۔یہ جوان آدمی یشوع نون کا بیٹا تھا۔
موسیٰ کا خدا وند کے جلال کو دیکھنا
12 موسیٰ نے خدا وند سے کہا، “تو نے مجھے ان لوگوں کو لے چلنے کو کہا لیکن تُو نے یہ نہیں بتا یا کہ میرے ساتھ کسے بھیجے گا۔ تُو نے مجھ سے کہا ، ’ میں تمہیں اچھی طرح جانتا ہوں اور میں تم سے خوش ہوں۔‘ 13 اگر تجھے میں نے حقیقت میں خوش کیا ہے تو مجھے اپنے راستے بتا۔ تجھے میں حقیقت میں جاننا چاہتا ہوں تب میں تجھے مسلسل خو ش ر کھ سکتا ہوں یاد رکھ کہ سب تیرے لوگ ہیں۔”
14 خدا وند نے جواب دیا، “میں یقیناً تمہارے ساتھ چلونگا اور تمہاری رہبری کروں گا۔”
15 تب موسیٰ نے ان سے کہا، “اگر تُو ہم لوگوں کے ساتھ نہ چلے تو تُو اس جگہ سے ہم لوگوں کو دور مت بھیج۔” 16 ہم یہ بھی کس طرح جانیں گے کہ تُو مجھ سے اور اپنے لوگوں سے خوش ہے ؟ اگر تُو ہمارے ساتھ جائے گا تو میں اور یہ لوگ زمین کے دوسرے لوگوں سے مختلف ہونگے۔
17 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا، “میں وہ کروں گا جو تُو کہتا ہے میں یہ کروں گا۔ کیوں کہ میں تجھ سے خوش ہوں میں تجھے اچھی طرح جانتا ہوں۔”
18 تب موسیٰ نے فرمایا، “اب مہر بانی کر کے مجھے اپنا جلال دکھا۔”
19 تب خدا وند نے جواب دیا، “میں اپنی مکمل بھلائی کو تم تک جانے دونگا۔ میں خدا وند ہوں اور میں اپنے نام کا اعلان کروں گا تاکہ تم اُسے سُن سکو میں اُن لوگوں پر مہربانی اور محبّت دکھاؤنگا جنہیں میں چُنوں گا۔ 20 لیکن تم میرا منھ نہیں دیکھ سکتے۔ کوئی بھی آدمی مجھے نہیں دیکھ سکتا اورا گر دیکھ لے تو زندہ نہیں رہ سکتا ہے۔
21 “میرے قریب کی جگہ پر ایک چٹّان ہے تم اس چٹّان پر کھڑے رہو۔ 22 میرا جلال اس جگہ سے ہوکر گزرے گا۔ اس چٹّان کی بڑی دراڑ میں تم کو رکھوں گا اورگزر تے وقت میں تمہیں اپنے ہاتھ سے ڈھانپوں گا۔ 23 تب میں اپنا ہاتھ ہٹا لوں گا اور تم میری پشت کو دیکھو گے لیکن تم میرا منھ نہیں دیکھ پاؤ گے۔”
پتھّر کی نئی تختیاں
34 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “دو اور پتھر کی تختی بالکل ویسی ہی بنا ؤ جیسی پہلے دو تھیں جو کہ ٹوٹ گئیں۔ میں ان پر انہی الفاظ کو لکھو ں گا جو پہلے دونوں پر لکھے تھے۔ 2 کل صبح تیار رہنا سینا پہاڑ پر آنا وہاں میرے سامنے پہا ڑ کی چوٹی پر کھڑے رہنا۔ 3 کسی آدمی کو تمہا رے ساتھ نہیں آنے دیا جا ئے گا پہاڑ کی کسی بھی جگہ پر کو ئی بھی آدمی دکھا ئی تک نہیں پڑنا چاہئے یہاں تک کہ تمہا رے جانوروں کا جھنڈ اور مینڈھوں کے ریوڑ بھی پہا ڑ کی ترائی میں گھا س نہیں چریں گے۔”
4 اِس لئے موسیٰ نے پہلے پتھروں کی طرح پتھر کی دو صاف تختیاں بنا ئیں۔ تب دُوسری صبح ہی وہ سینا پہا ڑ پر گئے۔ اُ س نے ہر ایک چیز خداوند کے حکم کے مطا بق کئے۔موسیٰ اپنے ساتھ پتھر کی دو تختیاں لے گئے۔ 5 خداوند ان کے پاس نیچے پہا ڑ پر آیا۔ موسیٰ وہاں خداوند کے ساتھ کھڑے رہے اور اُ سنے خداوند کا نام لیا۔ 6 خداوند موسیٰ کے سامنے سے گزرا اور اُ سنے کہا، “یہواہ خداوند، رحمدل اور مہربان خدا ہے۔ خداوند جلدی غصّہ میں نہیں آتا ہے۔ خداوند عظیم محبت سے بھرا ہے۔ خداوند بھروسہ کر نے کے لئے ہے۔ 7 خداوند ہزا روں نسلوں پر مہربانی کر تا ہے۔ خداوند لوگوں کو ان غلطیوں کے لئے جو وہ کر تے ہیں معاف کر تا ہے۔ لیکن خداوند قصورواروں کو سزا دینا نہیں بھو لتا۔ خداوند صرف قصوروار کو ہی سزا نہیں دیگا بلکہ اُن کے بچّوں اُن کے بیٹوں اور بیٹیوں کو بھی اُس بُری بات کے لئے تکلیف برداشت کرنا ہوگا جو وہ لوگ کرتے ہیں۔”
8 تب اُسی وقت موسیٰ زمین پر جھکے اور اس نے خدا وند کی عبادت کی۔ موسیٰ نے فرمایا ، 9 “خدا وند اگر تو مجھ سے خوش ہے تو میرے ساتھ چل میں جانتا ہوں کہ یہ لوگ ضدی ہیں تو ہمیں اُن گناہوں اور قصوروں کے لئے معاف کر جو ہم نے کئے ہیں۔ اپنے لوگوں کی طرح ہمیں قبول کر۔”
10 تب خدا وند نے کہا، “میں تمہارے سب لوگوں کے ساتھ یہ معاہدہ کر رہا ہوں۔ میں ایسا عجیب و غریب کام کروں گا جیسا اس زمین پر پہلے کبھی کسی بھی دوسرے ملک کے لئے نہیں کیا۔ تمہارے ساتھ سبھی لوگ دیکھیں گے کہ میں خدا وند بہت عظیم ہوں۔ لوگ اُن عجیب و غریب کاموں کو دیکھیں گے جو میں تمہارے لئے کروں گا۔ 11 آج میں جو حکم دیتا ہوں اس کی تعمیل کرو۔ اور میں تمہارے دشمنوں کو تمہارا ملک چھو ڑنے پر مجبور کروں گا۔ میں اموری ، کنعانی ، حتّی، فرزّی ، حوّی اور یبوسیوں کو باہر نکل جانے کے لئے دباؤ ڈالوں گا۔ 12 ہوشیار رہو ان لوگوں کے ساتھ کو ئی معاہدہ نہ کرو جو اس سرزمین پر رہتے ہیں جہاں تم جا رہے ہو۔ اگر تم ان کے ساتھ معاہدہ کرو گے تو تم اس میں پھنس جاؤ گے۔ 13 ان کی قربان گاہوں کو تباہ کردو ان پتھّروں کو توڑ دو جن کی وہ پرستش کر تے ہیں انکی مورتیوں کو کاٹ گراؤ۔ 14 کسی دوسرے دیوتا کی پرستش نہ کرو۔ خدا وند جس کا نام غیور ، غیور خدا ہے۔
15 “ہوشیار رہو اس ملک میں جو لوگ رہتے ہیں ان سے کو ئی معاہدہ نہ کرو۔ اگر تم یہ کرو گے تو ہو سکتا ہے کہ تم بھی ان کے ساتھ شامل ہو جاؤ گے جب وہ اپنے آپ کو اپنے دیوتاؤں کے پاس طوائف کی طرح بیچ دیتے ہیں۔ وہ لوگ تمہیں اپنے میں شامل ہونے کے لئے بُلائیں گے اور تم ان کی قربانیوں کو کھا ؤ گے۔ 16 اگر تم انکی کچھ بیٹیوں کو اپنے بیٹوں کی بیویاں بننے کے لئے چُنو تو وہ لڑ کیاں اپنے جھوٹے خدا ؤں کی پرستش کے بعد طوائفوں کی طرح زنا کریں گی وہ تمہارے بیٹوں سے بھی وہی کرواسکتی ہیں۔
17 “مورتیاں مت بناؤ۔
18 “بے خمیری روٹی کی تقریب مناؤ۔ ابیب کے مہینہ میں جسے کہ میں نے چُنا ہے میرے حکم کے مطابق بغیر خمیر کی روٹی سات دن تک کھا ؤ۔ کیوں کہ اس مہینہ میں تم مصر سے باہر آئے تھے۔
19 “کسی بھی عورت کا پہلوٹھا بچہ ہمیشہ میرا ہے۔ پہلوٹھا جانور بھی جو تمہاری گائے بکری یا مینڈھے سے پیدا ہو تے ہیں میرا ہے۔ 20 اگر تم پہلوٹھے گدھے کو رکھنا چاہتے ہو تو تم اسے ایک میمنے کے بدلے خرید سکتے ہو۔ لیکن اگر تم اس گدھے کو میمنے کے بدلے میں خریدے تو اس گدھے کی گردن توڑ دو۔ تمہیں اپنے تمام پہلوٹھے بیٹے مجھ سے واپس خرید نے ہوں گے۔ کوئی آدمی بغیر نذر کے میرے سامنے نہیں آئے گا۔
21 “تم چھ دن کام کرو گے لیکن ساتویں دن ضرور آرام کرنا۔پودے لگانے اور فصل کاٹنے کے دوران بھی تمہیں آرام کرنا ہوگا۔
22 “ہفتوں کی تقریب کو مناؤ۔ گیہوں کی فصل کے پہلے اناج کا استعمال اس دعوت میں کرو اور سال کے آخر میں فصل کے کٹنے کی تقریب مناؤ۔
23 ہر سال تمہارے تمام مرد تین بار اپنے آقا خدا وند بنی اسرائیل کے خدا کے پاس آئیں گے۔
24 “جب تم اپنے ملک میں پہونچوگے تو میں تمہارے دُشمنوں کو اس ملک سے باہر جانے کے لئے مجبور کروں گا۔ میں تمہاری سرحدوں کو بڑھاؤنگا۔ تم خدا وند اپنے خدا کے سامنے سال میں تین بار جاؤ گے اور ان دنوں کے دوران تمہارا ملک تم سے لینے کا کوئی خیال بھی نہیں کریگا۔
25 “اگر تم قربانی سے خون نذر کرو تو اسی وقت مجھے خمیر مت نذر کرو۔”
اور فسح کی تقریب کا کچھ بھی گوشت دوسری صبح تک کے لئے نہیں چھو ڑا جانا چاہئے۔
26 خدا وند کو اپنی پہلی کاٹی ہوئی فصلیں دو۔ ان چیزوں کو خدا وند اپنے خدا کے گھر پر لاؤ۔
“کبھی بکری کے بچے کو اس کی ماں کے دودھ میں نہ پکاؤ۔”
27 تب خدا وند نے موسیٰ سے کہا، “جو باتیں میں نے بتائی ہیں انہیں لکھ لو۔ یہ باتیں ہمارے تمہارے اور بنی اسرائیلیوں کے درمیان معاہدہ ہیں۔”
28 موسیٰ وہاں خدا وند کے ساتھ چالیس دن اور چالیس رات رہے۔ اس پورے وقت اس نے نہ تو کھا نا کھا یا نہ ہی پانی پیا اور موسیٰ نے دس احکامات ، معاہدے کی باتیں دو پتھّر کے تختوں پر لکھیں۔”
موسیٰ کا چمکدار چہرہ
29 تب موسیٰ سینائی پہاڑ سے نیچے اُترے وہ خدا وند کی دونوں پتھروں کی صاف تختیوں کو ساتھ لا ئے جن پر خدا وند کے معاہدے لکھے تھے موسیٰ کا چہرہ چمک رہا تھا کیوں کہ انہوں نے خدا سے باتیں کیں تھیں۔ لیکن موسیٰ یہ نہیں جانتا تھا کہ انکے چہرہ پر چمک ہے۔ 30 ہارون اور سبھی بنی اسرائیلیوں نے دیکھا کہ موسیٰ کا چہرہ چمک رہا تھا اس لئے وہ ان کے پاس جانے سے ڈر گئے۔ 31 لیکن موسیٰ نے انہیں بُلایا اس لئے ہارون اور تمام لوگوں کے قائدین موسیٰ کے قریب گئے۔ موسیٰ نے ان سے باتیں کیں۔ 32 اس کے بعد سبھی بنی اسرائیل موسیٰ کے پاس گئے۔ اور موسیٰ نے انہیں وہ حکم دیا جو خدا وند نے سینا کے پہاڑ پر اسے دیا تھا۔
33 جب موسیٰ نے باتیں کر نا ختم کیا تب انہوں نے اپنے چہرہ کو ایک کپڑے سے ڈھک لیا۔ 34 جب کبھی موسیٰ خدا وند کے سامنے باتیں کرنے جاتے تو کپڑے کو ہٹا لیتے تھے تب موسیٰ باہر آتے اور بنی اسرائیلیوں کو وہ بتاتے جو خدا وند کا حکم ہوتا تھا۔ 35 بنی اسرائیل دیکھتے تھے کہ موسیٰ کا چہرہ چمک رہا ہے اس لئے موسیٰ اپنا چہرہ پھر ڈھک لیتے تھے موسیٰ اپنے چہرہ کو اس وقت تک ڈھکے رکھتے تھے جب تک وہ خدا وند کے ساتھ بات کرنے دوسری بار نہیں جاتے۔
سبت کے اصول
35 موسیٰ نے سبھی بنی اسرائیلیوں کو ایک ساتھ جمع کیا۔ موسیٰ نے ان سے کہا، “میں وہ باتیں بتاؤنگا جو خدا وند نے تم لوگوں کو کر نے کے لئے کہی ہیں۔
2 کام کرنے کے چھ دن ہیں لیکن ساتویں دن تم لوگوں کے لئے آرام کا خاص دن ہو گا۔ اس خاص دن کو آرام کر کے تم لوگ خدا وند کو تعظیم پیش کرو گے۔ کوئی اگر ساتویں دن کام کرے گا تو یقیناً اسے مار دیا جائے گا۔ 3 سبت کے د ن تمہیں کسی جگہ پر آ گ تک نہیں جلانی چاہئے جہاں بھی تم رہتے ہو۔”
مُقدّس خیمہ کی چیزیں
4 موسیٰ نے سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہا، “یہی ہے جو خدا وند نے حکم دیا ہے۔ 5 خدا وند کے لئے خاص نذرانے جمع کرو۔ تمہیں اپنے دل میں طے کرنا چاہئے کہ تم کیا نذر پیش کرو گے اور پھر تم وہ نذر خدا وند کے پاس لاؤ۔ سونا چاندی اور کانسہ۔ 6 نیلا بیگنی اور لا ل کپڑا ، پٹ سن کا عمدہ ریشہ ، بکری کے بال ، 7 لال رنگ کی کھال ، عمدہ چمڑا اور ببول کی لکڑی۔ 8 چراغوں کے لئے زیتون کا تیل ، مسح کر نے کے تیل کے لئے اور خوشبو کے بخور کے لئے مصالحے۔ 9 سنگ سلیمانی اور دوسرے تراشے ہو ئے گو ہر ایفود اور عدل کے سینہ بند پر لگا ئے جا ئیں گے۔
10 تم سبھی ماہر کاریگروں کو چاہئے کہ خداوند نے جن چیزوں کا حکم دیا ہے اُنہیں بنا ئیں یہ وہ چیزیں ہیں جن کے لئے خداوند نے حکم دیا ہے۔ 11 مقدّس خیمہ اس کا بیرونی خیمہ اور اُس کے ڈھانکنے کا ڈھکن ، چھّلے،تختے ، پیٹیاں، ستون اور سہا رے ، 12 مقدّس صندوق اور اُ سکی لکڑیاں اور صندوق کا ڈھکن اور صندوق رکھے جانے کی جگہ کو ڈھکنے کے لئے پردہ ، 13 میز اور اُس کے پا ئے ، میز پر رہنے وا لی سب چیزیں اور میز پر رکھی جانے وا لی خاص روٹی، 14 روشنی کے استعمال میں آنے وا لا شمعدان اور وہ تمام چیزیں جو شمعدان کے ساتھ ہو تی ہیں۔ شمعدان اور روشنی کے لئے تیل ، 15 بخو ر جلانے کے لئے قربان گا ہ اور اُس کی لکڑیاں، مسح کرنے کا تیل اور خوشبو کے بخور ، خیمہٴ اجتماع کے داخل ہو نے کے دروازہ کو ڈھکنے وا لا پر دہ۔ 16 جلا نے کی قربانی دینے کے لئے قربان گاہ اور اُس کی کانسہ کی جا لی ، لکڑیاں اور قربان گاہ پر استعمال میں آنے وا لی سب چیزیں کانسہ کی سلفچی اور اُ سکا اسٹینڈ، 17 آ نگن کے اطراف کے پر دے اور ان کے کھمبے اور اسٹینڈ اور آ نگن کے داخل دروازہ کو ڈھکنے وا لا پر دہ ، 18 آ نگن اور خیمہ کے سہا رے استعمال میں آنے وا لی کھونٹیاں اور کھو نٹیوں سے بند ھنے وا لی رسیاں، 19 اور خاص بُنے لباس جنہیں کا ہن مقدس جگہ میں پہنتے ہیں یہ خاص لباس کا ہن ہا رون اور اُ سکے بیٹوں کے پہننے کے لئے ہیں وہ ان لباسوں کو اُس وقت پہنیں گے جب وہ کا ہن کے طور پر خدمت کا کام کریں گے۔”
لوگوں کی عظیم قربانیاں
20 تب سبھی بنی اسرائیل موسیٰ سے دور چلے گئے۔ 21 سب لوگ جو نذر چڑھانا چا ہتے تھے آئے ا ور خداوند کے لئے نذر لا ئے۔ یہ نذر خیمٴہ اجتماع کو بنا نے ، خیمہ کی سب چیزیں اور خاص لباس بنا نے کے کام میں لا ئی گئیں۔ 22 سبھی مرد عورت جو کہ چڑھانا چا ہتے تھے ہر قسم کے اپنے سونے کے زیورات لا ئے وہ چمٹی کان کی با لیاں، انگوٹھیاں دوسرے گہنے لے کر آئے۔ انہوں نے اپنے سبھی سونے کے گہنے خداوند کو پیش کئے یہ خداوند کے لئے خاص نذر تھی۔
23 ہر شخص جس کے پا س پٹ سن کے عمدہ ریشے نیلا ، بیگنی اور لال کپڑا تھا وہ انہیں خداوند کے پاس لا یا۔ ہر وہ شخص جس کے پاس بکری کے بال ، لال رنگ سے رنگی بھیڑ کی کھا ل اور عمدہ چمڑا تھا ا ُسے وہ خداوند کے پاس لا یا۔ 24 ہر ایک آدمی جو چاندی، کانسہ چڑھانا چا ہتا تھا خداوند کے لئے نذر کی طرح اُ سکو لا یا ہر وہ شخص جس کے پاس ببول کی لکڑی تھی اسے تعمیر کے لئے لا یا۔ 25 ہر ایک بُنا ئی کے کام میں ما ہر عورتوں نے عمدہ ریشے اور نیلا ، بیگنی اور لال کپڑا بنا یا۔ 26 ان سب عورتوں نے جو ماہر تھیں اور ہا تھ بٹانا چاہتی تھیں انہوں نے بکری کے بالوں سے کپڑا بنا یا۔
27 قائدین لوگ سنگ سلیمانی اور دوسرے جواہرات لا ئے۔ ان پتھروں اور جوا ہرات کو کاہن کے ایفود اور عدل کے سینہ میں بند میں لگا ئے گئے۔ 28 لوگ مصالحے اور زیتون کا تیل بھی لا ئے یہ چیزیں خوشبو کے بخور مسح کر نے کا تیل چراغوں کے تیل کے لئے استعمال کی گئیں۔
29 اسرائیل کے لوگ ، سارے مرد اور عورت جن کے دل میں مدد کر نے کا خیال تھا خداوند کے لئے نذرانہ لا ئے یہ نذرانے دل سے دئیے گئے تھے کیوں کہ وہ ایسا کرنا چاہتے تھے۔ یہ نذرانے ان سب چیزوں کے بنا نے کے لئے استعمال میں آئے جنہیں خداوند نے موسیٰ اور لوگوں کو بنانے کا حکم دیا تھا۔
بضل ایل اور اہلیاب
30 تب موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں سے کہا، “دیکھو خدا وند نے بضل ایل کو چُنا ہے جو اوری کا بیٹا اور یہوداہ کے خاندانی گروہ کا ہے۔ ( اوری حور کا بیٹا تھا )۔ 31 خدا وند نے بضل ایل کو خدا کی روح سے معمور کردیا۔ اُس نے بضل ایل کو خاص حکمت اور علم دیا تا کہ وہ ہر کام کرے۔ 32 وہ ڈیزائن کر سکتا ہے اور سونے چاندی اور کانسہ سے چیزیں بنا سکتا ہے۔ 33 وہ نگ اور سنگ سلیمانی کو کاٹ کر جوڑ سکتا ہے۔ بضل ایل لکڑی کا کام کر سکتا ہے اور سب قسم کی چیزیں بنا سکتا ہے۔ 34 خدا وند نے بضل ایل اور اہلیاب کو دوسرے لوگوں کو سکھا نے کی خاص تربیت دے رکھی ہے۔ ( اہلیاب دان کے خاندانی گروہ سے اخیسمک کا بیٹا تھا ) 35 خدا وند نے ان دونوں آدمیوں کو سبھی قسم کے کام کرنے کی خاص صلاحیت دی تھی۔ وہ بڑھئی اور لوہار کا کام کر نے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ نیلے ، بیگنی اور لال کپڑے اور پٹ سن کے عمدہ ریشوں میں تصویریں کاڑھ کر اُنہیں سِی سکتے ہیں۔ اور وہ اُون سے بھی چیزوں کو بُن سکتے ہیں۔
©2014 Bible League International