Print Page Options
Previous Prev Day Next DayNext

Beginning

Read the Bible from start to finish, from Genesis to Revelation.
Duration: 365 days
Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)
Version
خروج 30-32

بخور جلانے کی قربان گاہ

30 “ببول کی لکڑی کی ایک قربان گاہ بنا ؤ تم اس قربان گا ہ کا استعمال بخور جلا نے کے لئے کرو گے۔ تمہیں قربان گا ہ کو ایک مربع کی شکل میں ایک کیو بٹ لمبی اور ایک کیو بٹ چوڑی بنا نی چا ہئے۔ یہ دو کیو بٹ اُونچی ہو نی چاہئے۔ چاروں کونوں پر سینگ لگے ہو نے چاہئے۔ یہ سینگ قربان گا ہ کے ساتھ ایک اکا ئی کی شکل میں قربان گا ہ کے ساتھ جڑے جانے چاہئے۔ قربان گا ہ کے اُوپری سِرے اور اُس کے تمام کنا روں اور اس کے سینگوں پر خالص سونا مڑھو۔ اور قربان گا ہ کے اطراف سونے کی پٹی لگا ؤ۔ اُ س پٹی کے نیچے سونے کے دو چھّلے ہو نے چاہئے۔ یہ قربا ن گا ہ کی دوسری جانب بھی سونے کے دوچھلّے ہو نے چاہئے یہ چھّلے قربان گا ہ کو لے جا نے کے لئے کھمبوں کو پھنسانے کے لئے ہوں گے۔ کھمبوں کو بھی ببول کی لکڑی سے بنا ؤ۔ ان کھمبوں کو سونے سے مڑھو۔ قربان گاہ کو خاص پر دہ کے سامنے رکھو۔ معاہدہ کا صندوق اُس پر دہ کے دوسری جانب ہے۔ اس صندوق کو ڈھانکنے وا لے سر پوش کے سامنے قربان گا ہ رہے گی۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں میں تم سے ملوں گا۔

ہا رون ہر صبح بھینی خوشبو کے بخور جلا ئے گا وہ یہ اُ سوقت کر ے گا جب وہ چراغوں کی نگرانی کر نے آئے گا۔ شام کو جب وہ چراغ جلا نے کے لئے آئے تو اسے پھر بخور جلا نا چاہئے۔ تا کہ خداوند کے سامنے صبح وشام ہمیشہ بخور جلتا رہے۔ اُ س قربان گا ہ کا استعمال کسی دوسری قسم کے بخور جلا نے کی قربانی کے لئے نہ کر نا۔ اُ س قربان گا ہ کا استعمال اناج کی قربانی یا مئے کی قربانی کے لئے نہ کر نا۔

10 ہر سال ایک بار ہا رون گناہ کے کفارے کے نذرانے سے تھو ڑا خون بخور جلا نے کے قربان گا ہ کے سینگوں کا کفارہ دینے کے لئے استعمال کریگا۔ قربان گا ہ خداوند کے لئے سب سے مقدس چیز ہے۔”

ہیکل کا محصول

11 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 12 “بنی اسرائیلیوں کی گنتی کرو جس سے تمہیں معلوم ہو گا کہ وہاں کتنے لوگ ہیں۔ جب کبھی یہ کیا جا ئے گا ہر ایک آدمی اپنی زندگی کے لئے خداوند کو دولت دیگا اگر ہر آد می ایسا کرے گا تو لوگوں کے ساتھ کو ئی بھی بھیانک حادثہ پیش نہیں آئے گا۔ 13 ہر آدمی وہ جسے گِنا گیا ہو وہ آدھا مِثقال ( یعنی حکو مت کا منظور شدہ پیمانہ۔ ایک مِثقال بیس جرہ کی ہو تی ہے ) چاندی ضرور پیش کرے۔ 14 ہر ایک مرد جِسے گِنا گیا ہو اور جو ۲۰ سال یا اُ سسے زیادہ عمر کا ہو وہ خداوند کو یہ نذرانہ پیش کرے۔ 15 دولتمند لوگ آدھے مِثقا ل سے زیادہ نہیں دیں گے اور نہ غریب لوگ آدھے مثقال سے کم دیں گے سب لوگ خداوند کو مساوی نذر پیش کریں گے یہ تمہا ری زندگی کی قیمت ہے۔ 16 بنی اسرائیلیوں سے یہ پیسہ جمع کرو اورخیمہٴ اجتماع میں خدمت کے لئے اس کا استعمال کرو۔ یہ ادائیگی لوگوں کے لئے خداوند کے حضور انکی زندگی کا کفارہ ادا کر نے کے لئے یا د داشت ہو گی۔”

ہاتھ پیر دھو نے کی سلفچی

17 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 18 “ایک کانسے کی سلفچی بناؤ اور اُسے کانسے کی بنیاد پر رکھو تم اُ سکا استعمال ہا تھ پیر دھو نے کے لئے کرو گے۔ سلفچی کو خیمٴہ اجتماع اور قربان گا ہ کے درمیان رکھو۔ سلفچی کو پانی سے بھرو۔

19 “ہا رون اُ سکے بیٹے اُ س سلفچی کے پانی سے اپنے ہا تھ پیر دھو ئیں گے۔

20 “ہر بار جب وہ خیمہٴ اجتماع میں آئیں یا اس کے پاس آئیں تو پانی سے ہاتھ پیر ضرور دھو ئیں ا س سے وہ نہیں مریں گے۔ 21 تو وہ اپنے ہا تھ پیر ضرور دھو ئیں اُس سے نہیں مریں گے۔ یہ ایسا قانون ہو گا جو ہا رون اُ س کے لوگوں کے لئے ہمیشہ بنا رہے گا۔ یہ اصول ہا رون کے ان تمام لوگوں کے لئے بنے رہیں گے جو مستقبل میں ہوں گے۔”

مسح کر نے کا تیل

22 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 23 “عمدہ مصالحے لا ؤ بارہ پا ؤنڈ مُر، اُ سکا آدھا ( یعنی ۶ پا ؤنڈ) بھینی خوشبو کے دار چینی اور بارہ پا ؤنڈ خوشبو کی چھال ، 24 اور بارہ پا ؤنڈ تیج پات انہیں وزن کر نے کے لئے سرکاری ناپ کا استعمال کرو۔ ایک گیلن زیتون کا تیل بھی لا ؤ۔

25 “خوشبو دار مسح کرنے کا خاص تیل بنا نے کے لئے ان سب چیز وں کو ملاؤ۔ 26 خیمٴہ اجتماع اور معاہدہ کے صندوق پر اس تیل کو ڈا لو یہ اس بات کا اشارہ کرے گا کہ ان چیزوں کا خاص مقصد ہے۔ 27 میز اور میز پر کی تمام طشتریوں پر تیل ڈا لو ، اُس تیل کو شمع اورتمام برتنوں پر ڈا لو۔ اس تیل کو بخور کے قربان گاہ پر ڈا لو۔ 28 دھویں وا لی قربان گا ہ پر تیل ڈا لو خداوند کے لئے جلانے کی قربان گا ہ میں بھی تیل ڈا لو۔ اُ س قربان گا ہ کی تمام چیزوں پر یہ تیل ڈا لو۔ کٹوروں اور اُس کے نیچے سامان پر یہ تیل ڈا لو۔ 29 تم اُن سب چیزوں کو پیش کرو گے وہ بالکل پاک ہو نگے۔ کو ئی بھی چیز جو اُنہیں چھو ئے گی وہ بھی پاک ہو جا ئے گی۔

30 “ہا رو ن اور اُ س کے بیٹوں پر تیل ڈا لو۔ یہ ظا ہر کرے گا کہ وہ میری خدمت خاص طریقے سے کر تے ہیں۔ تب یہ میری خدمت کا ہنوں کی طرح کر سکتے ہیں۔ 31 بنی اسرائیلیوں سے کہوکہ مسح کر نے کا تیل میرے لئے ہمیشہ بہت خاص ہو گا۔ 32 معمولی خوشبو کی طرح کو ئی بھی اُس تیل کا استعمال نہیں کرے گا۔ اس طرح کو ئی خوشبو نہ بنا ؤ جس طرح تم نے یہ خاص تیل بنا یا یہ تیل پاک ہے اور یہ تمہا رے لئے بہت خاص ہو نا چاہئے۔ 33 اگر کو ئی شخص اس مقدّس تیل کی طرح خوشبو بنا ئے اور اُسے کسی کو دیدے جو کا ہن نہ ہو تو اُ س شخص کو اپنے لوگوں سے ضرور الگ کر دیا جا ئے گا۔

بخور

34 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “اُن خوشبودار مصالحوں کو لو : مُر، مُشک، لونگ اور خالص لو بان لو۔ ہو شیاری سے خیال کرو کہ تمہا رے پاس مصالحوں کی مساوی مقدار ہو۔ 35 مصالحوں کا خوشبودار بخور بنا نے کے لئے آپس میں ملا ؤ۔ اسے اسی طرح کرو جیسا خوشبو بنا نے وا لا آدمی کر تا ہے۔ اُ س بخور میں نمک بھی ملا ؤ یہ اُسے خالص اور پاک بنا ئے گا۔ 36 کچھ مصالحوں کو اُ سوقت تک پیستے رہو جب تک دوبارہ پا ؤڈر نہ ہو جا ئے۔خیمٴہ اجتماع میں معاہد ہ کے صندوق کے سامنے اُ س پا ؤڈر کو رکھو۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں میں تم سے ملوں گا۔ تمہیں اس کا احترام سب سے مقدس طور پر کرنا چاہئے۔ 37 تمہیں اُس پا ؤڈر کا استعمال صرف خاص طریقے سے خداوند کے لئے ہی کر نا چاہئے۔ تم اُ س بخور کو خاص طریقے سے بنا ؤ گے۔ اُس طرح دوسرا بخور بنا نے کے لئے مت کرو۔ 38 ہو سکتا ہے کو ئی آدمی اپنے لئے کچھ ایسا بخور بنا نا چاہے جس سے وہ خوشبو کا مزہ لے سکے۔ لیکن وہ اگر ایسا کرے تو اُ سے اپنے لوگوں سے ضرور الگ کر دیا جا ئے۔”

بضل ایل اور اہلیاب

31 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “میں نے یہوداہ کے قبیلے سے اوری کے بیٹے بضل ایل کو چناُ ہے۔ اوری حُور کا بیٹا تھا۔ میں نے بضل ایل کو خدا کی رُوح سے بھر دیا ہے۔ میں نے اُ سے اس طرح کے سب فنکا ری کے کاموں کو کر نے کی حکمت اور علم دے دی ہے۔ بضل ایل بہت اچھا ہُنر مند ہے۔ اور وہ سونا چاندی اور کانسے کی چیزیں بنا سکتا ہے۔ بضل ایل خوبصورت جواہروں کو کاٹ اور جو ڑ سکتا ہے۔ وہ لکڑی کا بھی کام کر سکتا ہے۔ بضل ایل سب طرح کا کام کر سکتا ہے۔ میں اہلیاب کو بھی اس کے ساتھ کام کر نے کو چُنا ہے۔ اہلیاب دان قبیلہ کے اخیسامک کا بیٹا ہے اور میں نے دوسرے سب ہُنر مندوں کو بھی ایسی حکمت دے دی ہے کہ وہ اُن سبھی چیز وں کو بنا سکتے ہیں۔ جن چیزوں کو میں نے تم کو بنا نے کا حکم دیا ہے :

خیمہ اجتماع،

معا ہدہ کا صندوق،

صندوق کو ڈھکنے وا لا سر پوش اور خیمہ کا سارا سازو سامان،

میز اور اُ س پر کی تمام چیزیں ،

خالص سونے کا شمعدان اور اس کے سارے ساز و سامان ،

بخور جلانے کی قربان گاہ ،

جلانے کا نذرا نہ جلا نے کی قربان گا ہ اور قربان گا ہ کے استعمال کی چیزیں،

سلفچی اور اُ س کے نیچے کی بنیاد ،

10 کا ہن ہا رون کے لئے سبھی خاص لباس

اور اس کے بیٹوں کے لئے سبھی خا ص لباس جنہیں وہ کا ہن کے طور پر خدمت کر تے وقت پہنیں گے ،

11 مسح کر نے کے لئے خوشبو کا تیل اور مقدس جگہ کے لئے خوشبودار بخور۔

ان سبھی چیزوں کو اُسی طرح بنا ئیں گے جیسا میں نے تم کو حکم دیا ہے۔”

سبت

12 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 13 “بنی اسرا ئیلیوں سے یہ کہو : ’تم لوگ میرے خاص سبت کے دن وا لے اُ صولوں کی پا بندی کرو گے تمہیں یہ یقیناً کر نا چاہئے۔ کیوں کہ یہ میرے اور تمہا رے درمیان سبھی نسلوں کے لئے نشان ہو گا یہ تمہیں بتا ئے گا میں خداوند نے تمہیں خاص لوگوں میں بنا یا ہے۔

14 “سبت کے دن کو خاص دن منا ؤ۔ اگر کو ئی آدمی سبت کے دن کو دوسرے عام دنوں کی طرح منا تا ہے تو وہ شخص ضرور مار دیا جانا چاہئے۔ کو ئی شخص جو سبت کے دن کام کر تا ہے اسے اپنے لوگوں سے ضرور الگ کر دیا جانا چاہئے۔ 15 ہفتہ میں چھ

دن کام کر نے کے لئے ہیں۔۔ لیکن ساتویں دن آرام کر نے کا خاص دن ہے۔ وہ خاص دن ہے جو کہ خداوند کا ہے کو ئی بھی شخص جو اس دن کو ئی بھی کام کر تا ہے تو اسے ضرور مار دیا جا ئے۔ 16 “بنی اسرا ئیلیوں کو سبت کے دن پر عمل کر نا چا ہئے اور اُ سے ہمیشہ خاص دن کی طرح منا ئیں۔ یہ میرے اور اُن کے درمیان معاہدہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔ 17 سبت کا دن میرے اور بنی اسرا ئیلیوں کے درمیان ہمیشہ کے لئے ایک نشانی ہے۔ خداوند نے چھ دن کام کیا اور آسمان و زمین کو بنا یا ساتویں دن اس نے اپنے کو آرام دیا اور سُستایا۔”

18 اُ سطرح خداوند نے موسیٰ سے سینا کے پہا ڑ پر بات کر نا ختم کی تب خداوند نے اُسے احکام لکھے ہو ئے دو شفاف پتھر دیئے۔ خدا نے اپنی انگلیوں کو استعمال کیا اور پتھر پر اُن اُ صولوں کو لکھا۔

سونے کا بچھڑا

32 لوگوں نے دیکھا کہ طویل عرصہ ہو گیا ہے اور موسیٰ پہا ڑ سے نیچے نہیں اُترا اِس لئے لوگ ہا رون کے اطراف جمع ہو ئے۔ اُنہوں نے کہا، “دیکھو موسیٰ نے ملک مصر سے با ہر نکا لا لیکن ہم یہ نہیں جانتے کہ اُس کے ساتھ کیا حا دثہ ہوا ہے۔ اس لئے کو ئی دیوتا ہما رے آگے چلنے اور ہم لوگوں کی رہبری کر نے وا لا بنا ؤ۔”

ہا رون نے لوگوں سے کہا، “اپنی بیویوں ، بیٹیوں بیٹوں کے ناکوں کی سونے کی بالیاں میرے پاس لا ؤ۔”

اِس لئے سبھی لوگوں نے ناک کی سونے کی با لیاں جمع کئے اور وہ اُنہیں ہا رون کے پاس لا ئے۔ ہا رون نے لوگوں سے سونا لیا اور ایک بچھڑے کی مورتی بنا نے کے لئے اس کا استعمال کیا۔ ہا رون نے مورتی بنا نے کے لئے مورتی کو شکل دینے کے لئے چھینی کا استعمال کیا تب اُ سے اُس نے سونے سے مڑھ دیا۔

تب لوگوں نے کہا، “بنی اسرائیلیو! یہ تمہا رے جھو ٹے خداوند ہیں جو تمہیں مصر سے با ہر لے آئے۔”

ہا رون نے اُ ن چیزوں کو دیکھا اِس لئے اُ س نے بچھڑے کے سامنے ایک قربان گا ہ بنا ئی۔ تب ہا رون نے اعلان کیا، “کل خداوند کے لئے خاص دعوت ہو گی۔”

اگلے دن صبح لوگ اُٹھے۔ اُنہوں نے جانوروں کو ذبح کیا اور جلا نے کی قربانی اور ہمدردی کی قربانی دی۔ لوگ کھا نے اور پینے کیلئے بیٹھے پھر وہ کھڑے ہو ئے اور اُن کی ایک شاندار دعوت ہو ئی۔ اُسی وقت خداوند نے موسیٰ سے کہا، “اس پہا ڑ سے فوراً نیچے اُترو تمہا رے لوگوں نے جنہیں تم مصر سے لا ئے ہو بھیانک گناہ کئے ہیں۔ اُنہوں نے اُن چیزوں کو کر نے سے بڑی جلدی سے انکا ر کر دیا ہے جنہیں کر نے کا حکم میں نے دیا تھا۔ اُنہوں نے پگھلے سونے سے اپنے لئے ایک بچھڑا بنا یا ہے۔ وہ اُ س بچھڑے کی پو جا کر رہے ہیں اور اُ سے قربانی پیش کر رہے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں، ’اسرائیل یہ سب تمہا رے خداوند ہیں جو تمہیں مصر سے با ہر لا یا ہے۔”

خداوند نے موسیٰ سے کہا، “میں نے اُن لوگوں کو دیکھا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ یہ بڑے ضدّی لوگ ہیں جو ہمیشہ میرے خلا ف جا ئیں گے۔ 10 اس لئے اب مجھے اُنہیں غصّہ میں تباہ کر نے دو۔ تب میں تجھ سے ایک عظیم ملک بنا ؤں گا۔”

11 لیکن موسیٰ نے خداوند اپنے خدا کو مطمئن کیا۔ موسیٰ نے فرما یا، “اے خداوند! تُو انپے غصّہ سے اپنے لوگوں کو تباہ نہ کر تو اپنی بڑی طا قت اور قدرت سے اُنہیں مصر سے با ہر لے آیا۔ 12 لیکن تو اپنے لوگوں کو تباہ کرے گا ، تب مصر کے لوگ کہہ سکتے ہیں کہ ، خداوند اپنے لوگوں کے ساتھ بُرا کر نے کا منصوبہ بنا یا۔ یہی وجہ ہے کہ اس نے اُن کو مصر سے با ہر نکالا وہ انہیں پہا ڑو ں میں مارڈا لنا چا ہتا تھا۔‘ اِس لئے تُو لوگوں پر غصّہ نہ کر۔ اپنا غصّہ چھو ڑ دے اپنے لوگوں کو تباہ نہ کر۔ 13 تُو اپنے خا دم ابرا ہیم ، اسحاق اور اِسرائیل ( یعقوب ) کو یا د کر۔ تو نے اپنے نام کا استعمال کیا اور تُو نے اُن لوگوں سے وعدہ کیا۔ تُو نے کہا : ’میں تمہا رے لوگوں کو اِتنا ان گنت بنا ؤں گا جتنے آسمان میں تا رے ہیں میں تمہا رے لوگوں کو وہ ساری زمین دوں گا جسے میں نے اُن کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔ یہ زمین ہمیشہ کے لئے اُن کی ہو گی۔”‘

14 خداوند نے اس کے با رے میں نر می برتی جو کہ اُ س نے کہا کہ وہ کر ے گا۔ اور اس نے لوگوں کو تبا ہ نہیں کیا۔

15 تب موسی ٰ پہا ڑ سے نیچے اُترا۔ موسیٰ کے پا س معاہدے کے دو پتھر تھے۔ یہ احکام پتھر کے سامنے اور پیچھے دو نو ں طرف لکھے ہو ئے تھے۔ 16 خدا نے یقیناً اُن پتھروں کو بنا یا تھا اور خدا نے ہی اُن احکام کو اُن پتھر وں پر لکھا تھا۔

17 جب وہ پہا ڑ سے اتر رہے تھے تو یشوع نے لوگوں کا شور سُنا۔ یشوع نے موسیٰ سے کہا، “نیچے خیموں میں جنگ کی طرح شور ہے!”

18 موسیٰ نے جواب دیا، “یہ فوج کی فتح کا شور نہیں ہے یہ ہا ر سے چیخ پکا ر نے وا لی فوج کا شور بھی نہیں ہے۔ میں جو آوا ز سُن رہا ہوں وہ موسیقی کی ہے۔”

19 جب موسیٰ چھا ؤ نی کے قریب آیا تو انہوں نے سو نے کے بچھڑے اور گا تے ہو ئے لوگوں کو دیکھا۔ موسیٰ بہت غصّے میں آ گئے اور اُ سنے اُن خاص پتھروں کو زمین پر پھینک دیا۔ پہا ڑ کی ترا ئی میں پتھر کے تختوں کے کئی ٹکڑے ہو گئے۔ 20 تب موسیٰ نے لوگوں کے بنا ئے ہو ئے بچھڑے کو تباہ کر دیا۔ اُ سے آ گ میں گلا دیا۔ سونے کو اُ س وقت تک پیسا جب تک وہ چُور نہ ہو گیا۔ اور اُ س چو رے ہو ئے سونے کو پانی میں پھینک دیا۔ بنی اسرائیلیوں کو وہ پانی پینے پر مجبور کیا۔

21 موسیٰ نے ہا رون سے کہا، “اُن لوگوں نے تمہا رے ساتھ کیا کیا ؟ تم انہیں اتنا بڑا گنا ہ کر نے کی طرف کیوں لے گئے ؟”

22 ہا رون نے جواب دیا، “جناب غصّہ مت کیجئے۔ آپ جانتے ہیں کہ یہ لوگ ہمیشہ غلط کام کر نے کو تیار رہتے ہیں۔ 23 لوگوں نے مجھ سے کہا، “موسیٰ ہم لوگوں کو مصر سے باہر لے آیا۔ لیکن ہم لوگ نہیں جانتے کہ اُ سکے ساتھ کیا واقعہ ہو ا۔ اِس لئے ہم لوگوں کو راستہ بتانے وا لا کو ئی دیوتا بنا ؤ۔‘ 24 اِس لئے میں نے لوگوں سے کہا، ’ اگر تمہا رے پا س سونے کی انگوٹھیاں ہو تو انہیں مجھے دے دو۔‘ لوگوں نے مجھے اپنا سونا دیا ، میں نے اُ س سونے کو آ گ میں پھینکا اور اُ س آ گ سے یہ بچھڑا آ یا۔”

25 موسیٰ نے دیکھا کہ ہا رو ن نے لوگوں کو قابو سے با ہر کر دیا۔ لوگ اپنے تمام دشمنوں کے لئے جنگلی اور بے حیا بن گئے ہیں۔ 26 اِس لئے موسیٰ خیمہ کے دروا زے پر کھڑے ہو ئے۔ موسیٰ نے فرما یا، “کو ئی بھی آدمی جو خداوند کے راستے پر چلنا چا ہتا ہے اُس کو میرے پا س آنا ہو گا۔” تب لا وی کے خاندان کے سبھی لوگ ڈر کر موسیٰ کے پاس آئے۔

27 تب موسیٰ نے اُن سے کہا، “میں تمہیں بتاؤں گا کہ بنی اسرائیل کا خداوند کیا کہتا ہے۔ ہر آدمی اپنی تلوار ضرور اٹھا لے اور خیمہ کے ایک سِرے سے دوسرے سِرے تک جا ئے۔ تم لوگ ان لوگوں کو ضرور سزاد و گےجو خداوند کے خلاف ہے چاہے کسی آدمی کو اپنے بھا ئی ، بیٹے ، دوست یا پڑوسی کو ہی کیوں نہ ما ر نا پڑے۔”‘

28 لا وی کے خاندان کے لوگوں نے موسیٰ کا حکم مانا اُس دن اسرائیل کے تقریباً تین ہزا ر لوگ مرے۔ 29 تب موسیٰ نے فرما یا، “لا ویو آج خداوند کے لئے کا ہن کے طور پر اپنے آ پکو مخصوص کرو۔ خداوند نے تمہیں خیر و برکت دی ہے کیو نکہ تم میں سے ہر ایک لڑے یہاں تک کہ اپنے بیٹے اور اپنے بھا ئی کے خلا ف بھی۔”

30 دُوسری صبح موسیٰ نے لوگوں سے کہا، “تم لوگوں نے بھیانک گناہ کیا ہے۔ لیکن اب میں خداوند کے پاس اُوپر جا ؤ ں گا۔ اور ایسا کچھ کروں گا جس سے وہ تمہا رے گنا ہوں کو معاف کر دے۔” 31 اِس لئے موسیٰ وا پس خداوند کے پاس گئے اور انہوں نے کہا، “مہربانی سے سُن انلوگوں نے بڑا بُرا گناہ کیا ہے اور سونے کا ایک دیوتا بنا یا ہے۔ 32 اب انہیں اُ س گناہ کے لئے معاف کر۔ اگر تو معاف نہیں کرے گا تو میرا نام اُ س کتاب [a] سے مٹا دے جسے تو نے لکھا ہے۔”

33 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا، “جو میرے خلا ف گنا ہ کر تے ہوں صرف وہی ایسے لوگ ہیں جن کا نام میں اپنی کتاب سے مٹا تا ہوں۔ 34 اِس لئے جا ؤ اور لوگوں کو وہاں لے جا ؤ جہاں میں کہتا ہوں۔ میرا فرشتہ تمہا رے آ گے آگے چلے گا اور تمہیں راستہ دکھا ئے گا۔۔ جب اُن لوگوں کو سزا دینے کا وقت آ ئے گا۔ جنہوں نے گناہ کئے ہیں تب انہیں سزا دی جا ئے گی۔” 35 اِس لئے خداوند نے لوگوں میں ایک بھیانک بیما ری شروع کی اُنہوں نے یہ اِس لئے کیا کہ ان لوگوں نے ہا رو ن سے سو نے کا بچھڑا بنا نے کو کہا تھا۔

Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR)

©2014 Bible League International