Beginning
ٹڈیاں
10 خداوند نے موسیٰ سے کہا، “فرعو ن کے پاس جا ؤ میں نے اُسے اور اُس کے عہدے داروں کو ضدّی بنا دیا ہے۔ میں نے ایسا اس لئے کیا ہے کہ میں انہیں اپنے طاقتور معجزے دکھا سکوں۔ 2 میں نے یہ اِس لئے بھی کیا کہ تم اپنے بیٹے ، بیٹیوں اور پو تے پوتیوں سے اِن معجزوں اور عجیب نشانیوں کو بتا سکو جو میں نے مصر میں دکھا یا ہے۔ تب تم سب کو معلوم ہو گا کہ میں خداوند ہوں۔
3 اِس لئے موسیٰ اور ہا رون فرعون کے پاس گئے۔ اُنہوں نے اُس سے کہا، “عبرانی لوگوں کا خدا وند خدا کہتا ہے ، ’ تم میرے احکام کی تعمیل کر نے سے کب تک انکار کرو گے ؟ میرے لوگوں کو میری عبادت کر نے کے لئے جانے دو۔ 4 اگر تم میرے لوگوں کو جانے سے منع کر تے ہو تو میں کل تمہا رے ملک میں ٹڈیوں کو لا ؤں گا۔ 5 ٹڈیاں پو ری زمین کو ڈھانک لیں گی۔ٹڈیوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو گی کہ تم زمین نہیں دیکھ سکو گے۔ جو کچھ بھی اولے بھرے آندھی سے بچ گئی ہے اسے ٹڈیاں کھا جا ئیں گی۔ ٹڈیاں کھیتوں میں درختوں کی ساری پتیاں کھا جائیں گی۔ 6 ٹڈیاں تمہا رے تمام گھروں تمہا رے تمام عہدیداروں کے گھروں اور مصر کے تمام گھروں میں بھر جا ئیں گی۔ کو ئی بھی پہلے کبھی جتنی ٹڈیاں مصر میں دیکھے ہونگے اس سے بھی زیادہ ٹڈیاں تم دیکھو گے۔”‘ تب موسیٰ پلٹا اور فرعون کو چھوڑ دیا۔
7 فرعون کے عہدیداروں نے اس سے پو چھا، “ہم لوگ کب تک ان لوگوں کے جال میں پھنسے رہیں گے۔ لوگوں کو ان کے خداوند خدا کی عبادت کر نے کے لئے جانے دو۔ کیا تجھے اب تک معلوم نہیں کہ مصر برباد ہو چکا ہے۔”
8 فرعون کے عہدیداروں نے موسیٰ اور ہا رون کو اپنے پاس واپس بُلا نے کو کہا۔ فرعون نے اُن سے کہا، “جا ؤ اور اپنے خداوند خدا کی عبادت کرو۔ لیکن مجھے بتا ؤ کہ دراصل کون کون جا رہا ہے ؟”
9 موسیٰ نے جواب دیا، “ہمارے جوان اور بوڑھے لوگ جا ئیں گے۔ اور ہم لوگ اپنے ساتھ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں اور مینڈھے اور جانوروں کو بھی لے جا ئیں گے ِ۔ ہم سبھی جا ئیں گے۔ کیوں کہ یہ ہم سب لوگوں کے لئے خداوند کی تقریب ہو گی۔”
10 فرعون نے ان لوگوں سے کہا، “اس سے پہلے کہ میں تمہیں اور تمہا رے تمام بچوں کو مصر چھو ڑ کر جانے دوں یقیناً خداوند کو تمہا رے ساتھ ہو نا ہو گا۔ دیکھو تم لوگ بہت بُرا منصوبہ بنا رہے ہو۔ 11 صرف مرد جا سکتے ہیں اور خداوند کی عبادت کر سکتے ہیں۔ تُم نے ابتدا میں صرف یہی مطالبہ کیا تھا۔” تب فرعو ن نے موسیٰ اور ہا رون کو بھیج دیا۔
12 خداوند نے موسیٰ سے کہا، “مصر کی زمین کے اوپر اپنا ہا تھ اُٹھا ؤ۔ ٹڈیاں آ جا ئیں گی اور ٹڈیاں مصر کی تمام زمین پر پھیل جا ئیں گی۔ ٹڈیاں اولوں سے بچے ہو ئے اس زمین کے تمام درختوں کو کھا جا ئیں گی۔”
13 موسیٰ نے اپنے عصا کو ملک مصر کے اوپر اٹھا یا اور خداوند نے مشرق سے خوفناک آندھی چلا ئی۔ آندھی سا ر ا دن اور ساری رات چلتی رہی جب صبح ہوئی تو آندھی ٹڈیوں کو لا چکی تھی۔ 14 ٹڈیاں ملک مصر میں اُڑ کر آئیں اور زمین پر بیٹھ گئیں۔ مصر میں پہلے کبھی جتنی ٹڈیاں ہو ئی تھیں ان سے بھی زیادہ ٹڈیاں اس وقت تھیں اور اتنی تعداد میں وہاں ٹڈیاں پھر کبھی نہیں ہو ں گی۔ 15 ٹڈیوں نے زمین کو ڈھانک لیا اور سارے ملک میں اندھیرا چھا گیا۔ ٹڈیوں نے کھیتوں میں سارے پودوں کو کھا لیا۔ مصر میں ایک بھی درخت یا پودا نہیں تھا جس میں کو ئی پتہ بچا ہوا ہو۔
16 فرعون نے موسیٰ اور ہارون کو جلدی بُلا یا۔ فرعون نے کہا، “میں نے تمہا رے اور تمہا رے خداوند کے خلاف گناہ کیا ہے۔ 17 صرف اس وقت میرے گناہ کو معاف کرو اور خداوند اپنے خدا سے دعا کرو تا کہ یہ ڙ’موت‘ ( ٹڈیوں) ہم سے دور جا سکے۔”
18 موسیٰ فرعون کو چھوڑ کر چلے گئے اور اُ سنے خداوند خدا سے دعا کی۔ 19 اِس لئے خداوند نے ہوا کا رُخ بدل دیا۔ خداوندنے مغرب سے تیز آندھی چلا ئی اور اُ س نے ٹڈیوں کو دور بحرا حمر میں اڑا دیا۔ ایک بھی ٹڈی مصر میں نہیں بچی۔ 20 لیکن خداوند نے فرعون کو پھر ضدّی کر دیا اور فرعون نے بنی اسرائیلیوں کو جانے نہیں دیا۔
اندھیرا
21 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “اپنے ہا تھوں کو آسمان کی طرف اٹھا ؤ اور اندھیرا مصر پر چھا جا ئے گا۔ یہ اندھیرا اتنا ہو گا جسے تم محسو س کر سکو گے !”
22 اس لئے موسیٰ نے ہوا میں اپنے ہا تھ اٹھا ئے اور گہرے اندھیرے نے مصر کو ڈھک لیا۔ مصر میں تین دن تک اندھیرا رہا۔ 23 کو ئی کسی دوسرے کو نہیں دیکھ سکتا تھا اور تین دن تک کو ئی اپنی جگہ سے نہیں اٹھ سکا۔ لیکن ان تمام جگہوں پر جہاں بنی اسرائیل رہتے تھے روشنی تھی۔
24 فرعون نے موسیٰ کو پھر بُلا یا اور کہا، “جا ؤ اور خداوند کی عبادت کرو ! تم اپنے ساتھ اپنے بچوں کو لے جا سکتے ہو۔ صرف اپنی بھیڑیں اور جانور یہاں چھوڑ دینا۔”
25 موسیٰ نے فرمایا، “تم ہم لوگوں کو نذرانے اور قربانی کے لئے جانور بھی دو گے اور ہم لوگ ان کو خداوند اپنے خدا کی عبادت میں استعمال کریں گے۔ 26 ہم لوگ اپنے جانور اپنے ساتھ خداوند کی عبادت کے لئے لے جا ئیں گے۔ ایک جانور بھی پیچھے نہیں چھو ڑا جا ئے گا۔ اب تک ہمیں نہیں معلوم کہ خداوند کی عبادت کے لئے کن چیزوں کی ضرورت ہو گی۔ یہ ہم لوگوں کو اُسی وقت معلوم ہو گا جب ہم لوگ وہاں پہنچیں گے جہاں ہم جا رہے ہیں۔ اس لئے ہم لوگ ان تمام چیزوں کو ہما رے ساتھ لے جا ئیں گے۔”
27 خداوند نے فرعون کو ضدّی بنا یا۔ اس لئے فرعون نے اُن کو جانے سے منع کر دیا۔ 28 تب فرعون نے موسیٰ سے کہا، “مجھ سے دور ہو جا ؤ۔ میں نہیں چاہتا کہ تم پھر یہاں آؤ۔ اِس کے بعد اگر تم مجھ سے ملنے آؤ گے تو ما رے جا ؤ گے۔”
29 تب موسیٰ نے فرعون سے کہا، “تم جو کہتے ہو صحیح ہے۔ میں تم سے ملنے پھر کبھی نہیں آؤنگا۔”
پہلو ٹھے کی موت
11 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “فرعون اور مصر کے خلاف میں ایک آفت لا ؤں گا اس کے بعد وہ تم لوگوں کو مصر سے بھیج دیگا : وہ تم لو گوں کو یہ ملک چھو ڑ نے کے لئے دباؤ ڈا لے گا۔ 2 تم بنی اسرائیلیوں کو یہ پیغام ضرور دینا :’ تم سب مرد اور عورتیں اپنے پڑوسیوں سے چاندی اور سونے کی چیزیں مانگنا۔ 3 حداوند مصریوں کو تم لوگوں پر مہربان بنا ئے گا۔ مصری لوگ یہا ں تک کہ فرعون کے عہدید ار بھی پہلے سے موسیٰ کوعظیم شخصیت سمجھتے ہیں۔”‘
4 موسیٰ نے کہا، “خداوند کہتا ہے ، ’ آج تقریباً آدھی رات کے وقت میں مصر سے ہو کر گذروں گا ، 5 اور مصر کا ہر ایک پہلو ٹھا بیٹا مصر کے حاکم فرعون کے پہلو ٹھے بیٹے سے لے کر چکّی چلا نے وا لی خادمہ تک کا پہلا بیٹا مر جا ئے گا۔ پہلو ٹھے نر جانور بھی مریں گے۔ 6 مصر کی سر زمین پر رونا پیٹنا ہو گا۔ جیسا نہ ما ضی میں ہوا ہے نہ کبھی مستقبل میں ہو گا۔ لیکن کسی بھی اسرا ئیلیوں کو چوٹ نہیں پہنچا ئی جا ئے گی۔ 7 یہاں تک کہ اسرائیلی لوگوں کے کسی شخص یا جانور پر کتّا بھی نہیں بھونکے گا۔ اس طرح تم جان جاؤگے کہ میں نے بنی اسرائیلیوں کے ساتھ مصری لوگوں سے مختلف سلوک کیا۔ 8 تب تمہا رے تمام عہدیدار آئینگے اور وہ مجھے سجدہ کریں گے۔ وہ لوگ کہیں گے، “جا ؤ اور اپنے سبھی لوگوں کو اپنے ساتھ لے جا ؤ۔ تب میں نے فرعون کو غصّہ میں چھو ڑ دیا۔”‘
9 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا، “فرعون نے تمہا ری بات نہیں سنی۔ کیوں؟ کیوں کہ میں اپنی عظیم طا قت مصر میں دکھا سکوں”۔ 10 یہی وجہ تھی کہ موسیٰ اور ہا رون نے فرعون کے سامنے یہ بڑے بڑے معجزے دکھا ئے۔ اور یہی وجہ ہے کہ خداوند نے فرعون کو اتنا ضدّی بنا یا۔ تاکہ وہ بنی اسرائیلیوں کو اپنا ملک چھو ڑنے نہیں دیگا۔
فسح کی تقریب
12 موسیٰ اور ہا رون جب مصر میں تھے۔خدا وند نے ان سے کہا : 2 یہ “مہینہ تم لوگوں کے لئے سال کا پہلا مہینہ ہو گا۔ 3 بنی اسرائیل کی پو ری قوم کے لئے یہ حکم ہے : اس مہینہ کے دسویں دن ہر ایک آدمی اپنے خاندان کے لوگوں کے لئے ایک میمنہ ضرور حاصل کر ے گا۔ 4 اگر پو را میمنہ کھا نے وا لے آدمی اپنے خاندان میں نہ ہوں تو اُ س کھانے میں اپنے پڑوسیوں کو ملا لینا چاہئے۔ ہر ایک کے کھا نے کے لئے کا فی میمنہ ہو نا چاہئے۔ 5 ایک سال کا یہ نر میمنہ با لکل صحت مند ہو نا چاہئے۔ یہ جانور یا تو ایک مینڈھے کا بچہ یا بکری کا بچہ ہو سکتا ہے۔ 6 تمہیں اُ س جانور کو مہینہ کے چودھویں دن تک بہت ہوشیاری کے ساتھ رکھنا چاہئے۔ اس دن اسرائیل کی قوم کے تمام لوگوں کو شام ہو نے پر اس جانور کو ذبح کر نا چا ہئے۔ 7 ان جانوروں کا خون تمہیں جمع کر نا چاہئے۔ کچھ خون ان گھروں کے دروازوں کی چوکھٹو ں کے اوپری حصہ اور دونوں کنا روں پر جن گھروں میں لوگ یہ کھا نا کھا تے ہیں لگانا چاہئے۔
8 “اس رات تم میمنہ کو ضرور بھون لینا اور گوشت کھانا۔ تمہیں کڑوی جڑ ی بوٹیاں اور بے خمیری روٹیاں بھی کھانی چاہئے۔ 9 تم کو میمنہ کو کچا نہیں کھانا چاہئے۔ میمنہ کو پانی میں نہیں اُ بالنا چاہئے۔ تمہیں پو رے میمنہ کو آ گ پر بھوننا چاہئے۔ میمنہ کا سر اس کے پیر اور اس کا اندرونی حصہ پہلے جیسا ہی رہنا چاہئے۔ 10 اسی رات کو تمہیں پو را گوشت ضرور کھا لینا چاہئے۔ اگر تھوڑا گوشت صبح تک بچ جا ئے تو اسے آ گ میں ضرور جلا دینا چاہئے۔
11 “جب تم کھانا کھا ؤ تو ایسا لباس پہنو جیسے تم سفر پر جا رہے ہو۔ تم کو پو ری طرح سے ملبوس ہو نا چاہئے۔ تم لوگ اپنے جو تے پہنے رہنا اور اپنے سفر کی چھڑی کو اپنے ہا تھوں میں رکھنا۔ تم لوگوں کو کھانا جلدی کھانا چاہئے کیوں کہ یہ خداوند کے فسح کی تقریب ہے۔
12 “میں آج رات مصر سے ہو کر گزروں گا۔ اور مصر میں ہر پہلو ٹھے کو مار ڈا لوں گا۔ میں مصر کے تمام خدا ؤں کو سزا دو ں گا۔ اور دکھا ؤنگا کہ میں خداوند ہوں۔ 13 لیکن تم لوگوں کے گھروں پر لگا ہوا خون ایک خاص نشان ہو گا جب میں دیکھوں گا تو تملوگوں کے گھروں کو چھو ڑتا ہوا گذر جا ؤں گا۔ میں مصری لوگوں کو مار ڈا لوں گا۔ لیکن میں تم میں سے کسی کو بھی نہیں ما روں گا۔
14 “تم لوگ آج کی رات کو ہمیشہ یاد رکھو گے۔ کیونکہ تم لوگوں کے لئے یہ ایک خاص تقریب ہو گی۔ تمہا ری نسل ہمیشہ اس مقدس تقریب سے خداوند کو تعظیم دیا کرے گی۔ 15 اس مقدس تقریب پر تم بے خمیری آٹے کی روٹیاں سات دنوں تک کھا ؤ گے۔ اس مقدس تقریب کے آنے پر تم لوگ پہلے دن اپنے گھروں سے سارے خمیر کو با ہر ہٹا دو گے۔ اس مقدّس تقریب کے پو رے سات دن تک اگر کو ئی بھی شخص خمیر کھا ئے تو اُسے تم اسرائیل کے دوسرے لوگوں سے با لکل الگ کر دینا۔ 16 اس مقدس تقریب کے پہلے اور آخری دنوں میں مقدس اِجلا س منعقد ہو گی۔ ان دنوں تمہیں کو ئی کام نہیں کرنا چاہئے۔ ان دنو ں صرف ایک کام جو کیا جا سکتا ہے وہ اپنا کھانا تیار کر نا۔ 17 “ تم لوگو ں کو بے خمیری روٹی کی تقریب کو ضرور یاد رکھنا چاہئے۔ کیو ں؟ کیوں کہ اس دن ہی میں نے تمہا رے لوگو ں کو گروہوں میں مصر سے با ہر نکال لا یا۔ اس لئے تم لوگو ں کی تمام نسلوں کو یہ دن یاد رکھنا چاہئے۔ یہ قانون ایسا ہے جو ہمیشہ رہے گا۔ 18 اس لئے پہلے مہینے کے چودھویں دن کی شام سے تم لوگ بے خمیری روٹی کھانا شروع کرو گے۔ اسی مہینے کے اکیسویں دن کی شام تک تم ایسی رو ٹی کھا ؤ گے۔ 19 سات دن تک تم لوگوں کے گھروں میں کو ئی خمیر نہیں ہونا چاہئے۔ کو ئی بھی آدمی چا ہے وہ اِسرائیل کا شہری ہو یا اجنبی جو اس وقت خمیر کھا ئے گا دوسرے اسرا ئیلیوں سے اسے ضرور علٰحدہ کر دیا جا ئے گا۔ 20 اس مقدس تقریب میں تم لوگوں کو خمیر نہیں کھانا چاہئے۔ تم جہاں بھی رہو ، بے خمیری روٹی ہی کھا نا۔”
21 اس لئے موسیٰ نے تمام اسرائیلی بزرگوں کو ایک جگہ پر بُلا یا۔ موسیٰ نے ان سے کہا، “اپنے خاندانوں کے لئے میمنے حاصل کرو فسح کی تقریب کے لئے میمنے ذبح کرو۔ 22 زوفا کے گچھوں کو لیکر خون سے بھرے برتن میں انہیں ڈو باؤ۔ خون سے چوکھٹوں کے دو نوں کناروں اور اوپری حصّوں کو رنگ دو۔ کو ئی بھی آدمی صبح ہو نے سے پہلے اپنا گھر نہ چھو ڑے۔ 23 اس وقت جب خدا وند پہلو ٹھے اولادوں کو مارنے کے لئے مصر سے ہو کر جائے گا تو وہ چو کھٹ کے دونوں کنارے اور اوپری سروں پر خون دیکھے گا۔ تب خدا وند اس گھر کی حفاظت کریگا۔ خدا وند تباہ کر نے والے اور نقصان پہنچانے والے کو تمہارے گھروں میں نہیں آنے دیگا۔ 24 تم لوگ اس حکم کو ضرور یاد رکھنا۔ یہ قانون تم لوگوں اور تم لوگوں کی نسلوں کے لئے ہمیشہ کے لئے ہے۔ 25 تم لوگوں کو یہ کام کر نا تب بھی یاد رکھنا ہو گا جب تم لوگ اس ملک میں پہونچو گے جو خدا وند تم لوگوں کو دیگا۔ 26 جب تم لوگوں کے بچّے تم سے پو چھیں گے،’ ہم لوگ یہ تقریب کیوں منا تے ہیں ؟ ' 27 تم لوگ کہو گے ، ’یہ فسح کی تقریب خدا وند کی تعظیم کے لئے ہے۔ کیوں کہ جب ہم لوگ مصر میں تھے ، تب خداوند ہم لوگوں کے گھروں سے ہو کر گزرا تھا۔ خداوند نے مصریوں کو مار ڈا لا۔ لیکن اس نے ہم لوگوں کے گھروں میں ہم لوگوں کو بچا یا۔
اِس لئے لوگ اب خدا وند کی جھک کر تعظیم اور عبادت کر تے ہیں۔”‘ 28 خدا وند نے یہ حکم موسیٰ ا ور ہارون کو دیا تھا۔ اِس لئے بنی اسرائیلیوں نے وہی کیا جو خدا وند کا حکم تھا۔
29 آدھی رات کو خدا وند نے مصر کے تمام پہلو ٹھے بیٹوں ،فرعون کے پہلوٹھے بیٹے ( جو مصر کا حاکم تھا ) سے لیکر قید خانے میں بیٹھے قیدی کے بیٹے تک کو مار ڈا لا۔ پہلو ٹھے جانور بھی مر گئے۔ 30 مصر میں اُس رات ہر گھر میں کو ئی نہ کو ئی مرا۔ اس رات فرعون اُس کے عہدیدار اور مصر کے تمام لوگ زورسے رو نے اور چیخنے لگے۔
اِسرائیلیوں کا مصر چھوڑنا
31 اس لئے اُس رات فرعون نے موسیٰ اور ہا رون کو بُلا یا۔ فرعون نے اُن سے کہا، “تیار ہو جا ؤ اور ہما رے لوگوں کو چھوڑ کر چلے جا ؤ۔ تم اور تمہا رے لوگ ویسا ہی کر سکتے ہو جیسا تم کہتے ہو۔ جا ؤ اور خداوند کی عبادت کرو۔ 32 اور جیسا تم نے کہا ہے کہ تم اپنی بھیڑیں اور مویشی اپنے ساتھ لے جانا چا ہتے ہو لے جا ؤ اور مجھے بھی دُعا دو۔” 33 مصر کے لوگوں نے بھی کہا، “ہم لوگ بھی مر جا ئیں گے اگر تم نہیں جا ؤ گے۔” اور ان لوگوں نے بنی اسرائیلیوں کو جلدی جانے کے لئے مجبور کیا !”
34 لوگوں کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ اپنی رو ٹی پھولنے دیں۔ اُنہوں نے گوندھے آٹے کے پراٹھو ں کو اپنے کپڑوں میں لپیٹا اور اسے اپنے کندھوں پر رکھ کر لے گئے۔ 35 تب بنی اسرائیلیوں نے وہی کیا جو موسیٰ نے کر نے کو کہا۔ وہ اپنے مصری پڑوسیوں کے پاس گئے اور اُن سے لباس اور سونے چاندی کی بنی چیزیں مانگیں۔ 36 خداوند نے مصریوں کو بنی اسرائیلیوں کے تئیں رحم دل بنا یا۔ اِس لئے بنی اسرائیلیوں نے مصری لوگوں سے دولت حاصل کئے۔
37 بنی اسرائیلیوں نے رعمیس سے سکات تک سفر کئے۔ وہ تقریباً چھ لا کھ آدمی تھے۔ اس میں بچے شامل نہیں تھے۔ 38 اُن کے ساتھ اُن کی بھیڑیں، گا ئے ، بکریاں اور دوسری کئی چیزیں تھیں۔ اُن کے ساتھ کچھ ایسے دوسرے لوگ بھی سفر کر رہے تھے جو اسرائیلی نہیں تھے۔ لیکن وہ بنی اسرائیلیوں کے ساتھ گئے۔ 39 لیکن لو گوں کو روٹی پھُولنے دینے کا وقت نہ ملا کیونکہ وہ مصر سے بہت تیزی سے نکال دیئے گئے تھے اور اُنہوں نے اپنے سفر کے لئے کو ئی خاص کھانا نہیں بنا یا۔ اس لئے اُن کو گوندھے ہو ئے آٹے سے بغیر خمیر کے ہی روٹیاں بنا نی پڑی جسے کہ وہ مصر سے لا ئے تھے۔
40 بنی اسرائیل مصر میں ۴۳۰ سال تک رہے۔ 41 چار سو تیس سال بعد با لکل اُسی دن خداوند کی ساری فوج مصر سے نکل گئی۔ 42 کیونکہ اس خاص رات کو خداوند نے ان لوگوں کو مصر سے باہر نگاہِ کرم کر نے کے لئے رکھا تھا۔ اسی طرح اس رات کو نسل در نسل سبھی بنی اسرائیلیوں کو خداوند کو تعظیم دینے کے لئے ہمیشہ ہمیشہ چوکسی برتنا چاہئے۔
43 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا فسح کی تقریب کے اُ صول یہ ہیں: کو ئی اجنبی فسح کی تقریب میں سے نہیں کھا ئے گا۔ 44 لیکن اگر کو ئی آدمی غلام کو خرید لے گا اور اگر اُس کا ختنہ کرے گا تو وہ غلام اُس فسح میں سے کھا سکتا ہے۔ 45 لیکن اگر کو ئی آدمی صرف تم لو گوں کے ملک میں رہتا ہے یا تمہا رے لئے کسی آدمی کو مزدوری پر رکھا گیا ہے تو اُ س آدمی کو اُس فسح میں سے نہیں کھانا چاہئے۔
46 “اسے ایک گھر کے اندر ہی کھا نا کھانا چاہئے۔ کو ئی بھی کھانا گھر کے با ہر نہیں لے جانا چاہئے۔ میمنے کی کسی ہڈی کو نہ تو ڑو۔ 47 پو ری اسرائیلی قوم اس تقریب کو ضرور منا ئے۔ 48 اگر کو ئی ایسا آدمی تم لوگوں کے ساتھ رہتا ہے جو بنی اِسرائیل کی قوم کا نہیں ہے لیکن وہ فسح کی تقریب میں شامل ہو نا چاہتا ہے تو ہر مرد کا ختنہ کیا ہوا ہو نا چاہئے۔ تب پھر وہ اسرائیل کے مساوی ہو گا اور وہ کھا نے میں حصّہ لے سکتا ہے۔ اگر اُس آدمی کا ختنہ نہیں ہوا ہے تو وہ اس فسح کی تقریب کے کھا نے میں سے نہیں کھا سکتا۔ 49 یہی اُ صول ہر ایک پر لا گو ہونگے۔ اُ صولوں کے لا گو ہو نے میں اُس بات کا کو ئی امتیاز نہیں ہو گا کہ وہ آدمی تمہا رے ملک کا شہری ہے یا غیر ملکی ہے۔”
50 اس لئے سبھی بنی اسرائیلیوں نے احکام کی تعمیل کی جنہیں میں ، خداوند نے موسیٰ اور ہا رون کو دیا تھا۔ 51 اس طرح خداوند اسی دن سبھی بنی اسرائیلیوں کو مصر سے با ہر لے گیا۔ لوگ گروہوں میں نکلے۔
©2014 Bible League International