Beginning
موروثی جائیداد کے لئے مسائل
27 جب اِسحاق ضعیف ہو ئے تو اُس کی آنکھیں اتنی کمزور ہو گئیں کہ وہ ٹھیک سے دیکھ نہیں سکتے تھے۔ ایک دِن وہ اپنے پہلو ٹھے بیٹے عیساؤ کو انپے پاس بُلا کر اُس سے کہا کہ اے بیٹے!
عیساؤ نے جواب دیا کہ میں حاضر ہوں۔
2 اِسحاق نے اُس سے کہا ، “میں بوڑھا ہو چکا ہوں۔ اِس لئے میں نہیں جانتا کہ میں کب مر جا ؤں۔ 3 اس لئے مناسب ہے کہ تو اپنی تیر کمان لے کر شکار کو جا اور میرے لئے ایک جانور کا شکار کر کے لا ؤ۔ 4 اور میرے لئے میری پسند کا لذیذ کھانا تیار کر کے لا ؤ تا کہ میں اُس کو کھا ؤں۔ اور کہا کہ میں مر نے سے پہلے ہی تجھے دعاء خیر و برکت دوں۔” 5 اِس وجہ سے عیساؤ شکار کے لئے چلا گیا۔
یعقوب کا اِسحاق کو فریب دینا
اِسحاق نے اپنے بیٹے عیساؤ کو جو باتیں بتا ئیں اُنکو رِبقہ نے سُن لیا۔ 6 رِبقہ اپنے بیٹے یعقوب سے کہنے لگی کہ سُن ! تیرے باپ نے تیرے بھا ئی عیساؤ کے ساتھ جو باتیں کیں میں نے اُن کو سُن لی۔ 7 تیرے باپ نے اُس سے کہا کہ میرے لئے ایک جانور کا شکار کر کے لا اور اُ س سے میری پسند کا ایک لذید کھانا تیار کر کے لا دے۔ اور کہا کہ میں مرنے سے پہلے ہی تجھے دعاء خیر و برکت دوں گا۔ 8 اِس وجہ سے اے میرے بیٹے میری بات مان اور میں جو کہوں سو کر گذر۔ 9 ہماری بکریوں کے جھنڈ کے پاس جا ، اور بکریوں کے دو بچوں کو اٹھا لا۔ اور میں تیرے باپ کے لئے اُس کی پسند کا لذیذ کھانا اُ س سے تیار کروں گی۔ 10 اور وہ لذیذ کھانا اپنے باپ کے لئے اٹھا لے جا۔ وہ اسے کھا ئینگے اور مرنے سے پہلے تجھے دعاء خیر دینگے۔
11 اُس بات پر یعقوب نے اپنی ماں رِبقہ سے کہا میرے بھا ئی عیساؤ کا سار ا جسم بالوں سے بھرا ہو ا ہے۔ لیکن میرا جسم اُس کے جیسا بالوں سے بھرا ہوا نہیں ہے۔ 12 اگر میرا باپ مجھے چھُولے تو اُسے یہ آسانی سے معلوم ہو جا ئیگا کہ میں عیسا ؤ نہیں ہوں۔ تب تو وہ مجھے برکت بھی نہ دینگے۔ اور یہ بھی کہا کہ میرا اسے دھوکہ دینے کی کو شش کی وجہ سے وہ مجھ پر لعنت بھی کرینگے۔
13 اِس بات پر رِبقہ نے اُس سے کہا کہ اگر وہ تجھ پر لعنت کرے تو، وہ لعنت مجھ پر پڑے گی۔ اِس لئے میں تجھ سے جو کہوں سو کر۔ اور کہی کہ میرے لئے بکریوں کو لا۔
14 اِس وجہ سے یعقوب دو بکریوں کو ساتھ لا یا۔ تب اُس نے اِسحاق کی پسند کی لذیذ غذا اُس کے گوشت سے تیار کی۔ 15 پھر رِبقہ نے اپنے پہلو ٹھے بیٹے عیساؤ کے لئے عمدہ لباس جو کہ گھر میں تھا اُسے لے لیا۔ اور رِبقہ نے اُ س عمدہ لباس کو اپنے چھو ٹے بیٹے یعقوب کو پہنایا۔ 16 اور بکریوں کے چمڑے کو یعقوب کے ہاتھوں اور اُس کے گلے سے لپیٹ دی۔ 17 تب وہ اپنے تیار کئے ہو ئے لذیذ کھانا اور کچھ روٹی یعقوب کو دے دی۔
18 یعقوب اپنے باپ کے پاس گیا اور پُکارا کہ اے ابّاجان، اُس کے باپ نے پو چھا کہ کیا بیٹے اور تو کون ہے ؟
19 یعقوب نے اپنے باپ سے کہا ، “میں عیساؤ تیرا پہلو ٹھا بیٹا۔ تیرے کہنے کے مُطابق میں ویسا ہی کر لا یا ہے۔ میں تیرے لئے شکار کے جانور کا گوشت لا یا ہوں بیٹھ کر کھا لیجئے۔ اور کہا کہ اُس کے بعد آپ مجھے خیر و برکت سے نواز سکتے ہیں۔”
20 تب اِسحاق نے اپنے بیٹے سے پوچھا کیا توُ اتنی جلدی شکا ر کر کے واپس لو ٹ آیا۔ اِس پر یعقوب نے جواب دیا، “کیونکہ خداوند تیرے خدا نے جانور کو جلدی پانے میں میری مدد کی۔”
21 پھر یعقوب نے اِسحاق سے کہا ، “میرے نزدیک آجا تا کہ میں تجھے چھُو سکوں میرے بیٹے ، اور تجھے چھُو نے کے بعد میں آسانی سے معلوم کر سکتا ہوں کہ تو میرا بیٹا عیساؤ ہے یا نہیں۔”
22 اِس لئے یعقوب اپنے باپ اِسحاق کے پاس گیا۔ اِسحاق اُس کو چھُوا اور کہا کہ تیری آواز تو یعقوب کی آواز جیسی ہے۔ مگر تیرے ہاتھ تو عیساؤ کے ہاتھ کے جیسے بالوں سے پُر ہیں۔ 23 وہ یعقوب کو پہچان نہ سکا کیوں کہ اُس کے ہاتھ عیساؤ کے ہاتھوں جیسے بالوں سے پُر تھے۔ اِس وجہ سے اُس نے یعقوب کو دعا ء خیر سے نوا ز۔
24 اِسحاق نے اُس سے پوچھا کہ توُ کیا حقیقت میں میرا بیٹا عیساؤ ہے ؟ تب یعقوب نے جواب دیا کہ ہاں میں ہی ہوں۔
یعقوب کے لئے خیر و برکت کی دعا
25 تب اسحاق نے کہا کہ تو کھا نا لا۔میں کھا نا کھا نے کے بعد تجھے دعاء خیر سے نوازوں گا۔ اس لئے یعقوب کھا نا لا کر دیا تو اُس نے کھا نا کھا لیا۔اور مئے بھی پی لی۔
26 پھر اسحاق نے اپنے بیٹے سے کہا کہ میرے نزدیک آ اور مجھے پیار سے چوم لے۔ 27 اُس کے کہنے کے مطا بق یعقوب اپنے باپ کے پاس گیا اور اُسے پیار سے چو ما۔جب اِسحاق نے یعقوب کے کپڑوں کی خوشبو سونگھا،تو اُس کو یہ کہتے ہو ئے دعاء خیر سے نوازا۔
“میرے بیٹے کی خوشبو اسی کھیت کی طرح ہے جسے خدا وند نے خیر و برکت سے سرفراز کیا۔
28 خدا وند تیرے لئے ضرورت سے زیادہ بارش برسائے۔ تجھے فصلوں سے ڈھیروں ڈھیر انا ج ملے اور انگوری مئے بھی ملے۔
29 سب لوگ تیری خدمت کریں۔
    قومیں تیرے سامنے اپنے سروں کو جھکا ئے
اور تو اپنے بھائیوں پر حکمرانی کرے۔
تیری ماں کے بیٹے تیرے سامنے سر جھکا کر تیری فرمانبرداری کریں۔
تجھ پر لعنت کر نے والا خود لعنتی ہوگا۔
اور ہر ایک جو تیرے لئے مہر بانی دکھا ئے اور تجھے دعاء دے اور وہ دعاء اور مہربانی حاصل کریگا۔
عیساؤ کے لئے خیر و برکت کی دعا
30 اِسحاق نے یعقوب کو خیر و برکت کی دعاء سے نوازااس کے بعد یعقوب اپنے باپ اِسحاق کے پاس سے نکلنے ہی کو تھا کہ عیساؤ شکار سے واپس لو ٹا۔ 31 عیساؤ بھی اپنے باپ کی پسند کی مطابق خاص قسم کا کھا نا تیار کر واکر اپنے باپ کے پاس لا کر حاضر کیا اُس نے اپنے باپ سے کہا ،ابّا جان! اُٹھئے،اور تمہارے لئے تمہارے بیٹے نے شکار کے جانور کا گوشت پکا کر لا یا ہے اُس کو کھا لیجئے۔ اور کہا کہ پھر اُس کے بعد تو مجھے دعاء خیر و برکت کے کلمات سے نواز۔
32 اِسحاق نے اس سے پو چھا کہ تو کون ہے ؟اُس نے جواب دیا کہ میں تیرا بیٹا عیساؤ ہوں۔
33 تب اسحاق کو بہت غصّہ آیا اور کہا کہ تیرے آنے سے پہلے کھا نا تیّار کر کے مجھے لا کر دینے والا کون تھا ؟میں وہ سب کُچھ کھا نے کے بعد اُس کو دعاء خیر و برکت سے نوازا۔ اور کہا کہ اب میں نے جو خیر و برکت کی دُعا کی ہے اسکے لئے وہ واپس نہیں لی جاسکتی۔
34 عیساؤ اپنے باپ کی باتیں سُن کر غصّہ ہوا۔اور بے چین ہو تے ہو ئے فکر مند ہوا۔اور چیخ وپکار کر نے لگا۔اور اُس نے اپنے باپ سے کہا کہ اگر ایسی ہی بات ہے تو اے ابا جان مجھے خیر و برکت کی دُعا دو۔
35 اِسحاق نے کہا کہ تیرے بھا ئی نے تو مجھے فریب دیا ہے۔وہ آیا اور تیرے حق کی خیر و برکت کو لے لیا۔
36 عیساؤ نے کہا کہ اس کا نام یعقوب (“دھوکہ باز ”)ہے۔اور وہی اُس کے لئے مناسب و موزو ں نام ہے۔وہ تو میرے ساتھ دو مرتبہ دھو کہ کیا ہے۔اور وہ میرے پہلو ٹھے پن کا حق بھی لے لیا ہے۔اور کہا کہ میرا خیر و برکت بھی لے لیا ہے۔پھر عیساؤ نے پوچھا کہ کیا میرے لئے خیر و برکت سے کو ئی حق باقی ہے ؟
37 اِسحاق نے کہا ، “نہیں،میں نے تجھ پر حکو مت کر نے کا حق تو یعقوب کو دیا ہے۔ اور اُس کے تمام بھا ئی اُس کے خادم ہوں گے میں نے یہ بات اسے بتادی ہے۔ اور میں نے اُس کے لئے زیادہ سے زیادہ اناج،دال دانہ،اور انگوری مئے کو پا نے کی دُعا کی ہے۔تب اُس نے کہا اے میرے بیٹے میں تجھے کیا دے سکتا ہوں ؟”
38 لیکن عیساؤ نے اپنے باپ سے عاجزی کر نا جاری رکھا ، “کیا آپ کے پاس صرف ایک ہی دعا ہے ؟عیساؤ رو نا شروع کردیا اور کہنے لگا کہ ابّا جان !میرے لئے بھی دُعاء خیر کیجئے۔”
39 تب اِسحاق اِس طرح اس سے کہنے لگے،
“تو اچھّے علا قے میں زندگی گزار نہ سکے گا۔
    اور تیرے لئے ضرورت کے مطا بق بارش میسر نہ ہو گی۔
40 تو تلوار کی بدولت زندہ رہے گا۔
    اور تُو اپنے بھا ئی کا خادم بن کر رہے گا۔
لیکن جب تم تیاّر رہو گے
    تو تم اپنے آپ کو اس کی گرفت سے آزاد کر لو گے۔”
Jacob Leaves the Country
41 اُس دن عیساؤ،یعقوب سے بحث کر نے لگا ، “میرا باپ تو بہت جلد ہی مر جائے گا۔اور جب ماتم پر سی کا دن گزر جائے گا تو اسکے بعد میں یعقوب کو قتل کر دوں گا۔”
42 عیساؤ کا یعقوب کو قتل کر نے کی بات جب رِبقہ کو معلوم ہو ئی۔تو اُس نے یعقوب کو بلا یا اور اُس سے کہا کہ سن لے تیرا بڑا بھا ئی عیساؤ تجھے قتل کرنا چاہتا ہے۔ 43 اِس وجہ سے اے میرے بیٹے ،تو میرے کہنے کے مطا بق کر۔میرا بھائی لابن ،حاران کے مقام پر سکو نت پذیر ہے۔اُس کے پاس جا کر چھپ جا۔ 44 اور اُس کے پاس ایک مختصر مدت قیام کر۔اور اپنے بڑے بھا ئی کا غصہ ٹھنڈا ہو نے تک تو اسی کے پاس رہ۔ 45 کچھ وقت گزرنے پر تیری غلطی کو تیرا بھا ئی بھُلا دیگا۔ تب میں وہاں تجھے بُلا نے کے لئے ایک نوکر کو بھیجوں گی۔ اور کہا کہ ایک ہی دن میں تم دونوں کو کھو نا نہیں چاہتی ہوں۔
46 تب ربقہ نے اسحاق سے کہا ، “میں حتّی عورتوں کے بیچ رہنے سے نفرت کر تی ہوں۔ اگر یعقوب بھی ایسی عورتوں میں سے کسی سے شادی کرے تو میرے لئے زندہ رہنے سے میرا مرنا ہی بہتر ہو گا۔ ”
یعقوب بیوی کی تلاش میں
28 اِسحاق نے یعقوب کو بُلا کر اُس کے لئے دُعا دی اور اُ س سے کہا کہ تو کسی کنعانی عورت سے ہر گز شادی نہ کر نا۔ 2 اِس وجہ سے اِس جگہ کو چھوڑ کر فدّان ارام کو چلا جا وہاں سے اپنی ماں کے بیتو ایل کے گھر کو چلا جا۔ اور تیری ماں کا بڑا بھا ئی لابن وہاں پر رہتا ہے۔ اور وہاں پر اُس کی بیٹیوں میں سے کسی ایک سے شادی کر لے۔ 3 خدا قادر مطلق تیرے حق میں خیر و برکت دے۔ اور تیری بہت سی اولاد ہو گی اور میں تیرے لئے بہت بڑی قوم موُرث اعلیٰ بننے کی دُعا کروں گا۔ 4 جس طرح خدا نے ابراہیم کے حق میں خیر و برکت دی تھی ٹھیک اُسی طرح میں بھی تیرے اور تیری اولاد کے لئے دُعا کی اور تیری اِقامت وا لی زمین پر خاص زمین کو حاصل کر نے کے لئے بھی میں دُعا کروں گا۔ خدا نے ابراہیم کو جو زمین دی ہے وہ وہی ہے۔
5 اُسی طرح یعقوب ، فدّان ارام پر رِبقہ کے بڑے بھا ئی لابن کے پاس گئے۔ جبکہ بیتو ایل، لابن اور رِبقہ کا باپ ہے۔ اور رِبقہ، یعقوب اور عیساؤ کی ماں ہے۔
6 ا ن کے باپ اِسحاق نے یعقوب کو جو دُعا دی ، اور شادی کر لینے کے لئے فدّان ارام کو بھیجا اور کنعان کی کسی عورت سے یعقوب کو شادی نہ کر نے کا جو حکم دیا یہ سب کچھ عیساؤ کو معلوم ہوا۔ 7 اِس کے علاوہ یعقوب اپنے ماں باپ کا فرمانبردار ہو کر فدّان ارام کو جانے کی بات عیساؤ کو معلوم ہو ئی۔ 8 عیساؤ کو یہ بات بھی معلوم ہو ئی کہ اُس کے بیٹوں کا کنعانی عورتوں سے شادیاں رچانا اپنے باپ کو پسند نہیں۔ 9 جبکہ عیساؤ کو فی ا لوقت دو بیویاں تو تھی ہی۔ اِسکے باوجود وہ اِسمٰعیل کے پاس جا کر اس کی بیٹی مہلت سے شادی کر لی۔ جبکہ اِسمٰعیل، ابراہیم کا بیٹا ہے۔ اور مہلت، نبایوت کی بہن ہے۔
خدا کا گھر بیت ایل
10 یعقوب ، بیر سبع کو ترک کر کے حاران کو چلے گئے۔ 11 جب یعقوب سفر کر رہے تھے تو سورج غروب ہو گیا۔ اِسوجہ سے یعقوب اُس رات کو گذارنے کے لئے کسی نا معلوم جگہ چلے گئے۔ یعقوب نے اُس جگہ سے ایک پتھر لیا اور اُس پر سر رکھ کر سو گئے۔ 12 یعقوب کو ایک خواب نظر آیا۔ اُس خواب میں اُس نے دیکھا کہ ایک سیڑھی زمین پر کھڑی ہے۔ اور وہ آسمان کو چھو تی ہے۔ اور یعقوب نے یہ دیکھا کہ خدا کے فرشتے اُس سے اوُپر چڑھتے اور نیچے اُتر تے ہیں۔ 13 یعقوب نے خداوند کو سیڑھی کے ایک سِرے پر کھڑے ہوئے دیکھا اور خداوند نے اُس سے کہا ، “میں تیرا دادا ابراہیم کا خداوند خدا ہوں۔میں اِسحاق کا بھی خدا ہوں۔ اب تو جس خطہء ارض پر سویا ہوا ہے۔ وہ ملک میں تجھے عطا کروں گا۔ میں اِس ملک کو تجھے اور تیری اولاد کو دے رہا ہوں۔ 14 زمین پر پا ئے جانے وا لے ریت کے ذرّوں کی طرح تیری بے شُمار نسل ہو گی۔ اور وہ مشرق و مغرب اور شمال و جنوب میں پھیل جا ئے گی۔ تیری معرفت اور تیری ذریّت و نسل کے توسط سے زمین پر بسنے وا لی تمام قومیں اور ذاتیں فیض و برکت پا ئیں گی۔
15 “میں تیرے ساتھ رہوں گا ، اور جہاں کہیں بھی تُو جا ئے گا میں تیری حفاظت کروں گا۔ اِس جگہ پر تجھے پھر دوبارہ لا ؤں گا۔ اور کہا کہ میں اُس وقت تک تجھے چھوڑ کر نہ جا ؤں گا جب تک کہ میرا کیا ہوا وعدہ پو را نہ ہو۔”
16 تب یعقوب نیند سے بیدار ہو ئے اور کہا کہ یقینًا اِس جگہ پر خداوند ہے۔ لیکن پھر بھی یہ بات مجھے معلوم نہ تھی۔
17 کہ یعقوب کو ڈر محسوس ہوا تھا۔ اور اُس نے کہا کہ یہ تو بہت ہی اہم جگہ ہے۔ اور یہ خدا کا گھر ہے۔ اور کہا کہ یہ تو جنت کا دروازہ ہے۔
18 دوسرے دِن یعقوب صبح سویرے جلد اٹھے اور جس پتھر پر تکیہ لگا کر سوئے ہو ئے تھے اُس کو اٹھا لئے اور اُس کو زمین پر ایک کھمبے کی طرح کھڑا کر دیئے۔ پھر اُس کے بعد اس پتھر پر تیل اُنڈیل دیئے۔ 19 اُس جگہ کا نام لُوز تھا۔ لیکن یعقوب نے اُس کانام بیت ایل رکھا۔
20 تب یعقوب نے یہ وعدہ کیا کہ خدا میرے ساتھ رہے گا ، اور میں جہاں جا ؤں وہ میری حفاظت کرے گا اور کھانے کے لئے غذا کا اور پہننے کے لئے کپڑوں کا انتظام کرے گا۔ 21 میں سکون و اطمینان سے اپنے باپ کے گھر کو لوٹ کر واپس آؤں تو خداوند ہی میرا خدا ہو گا۔ 22 میں نے جس پتھر کو کھمبے کی طرح کھڑا کیا ہے وہ خدا کا گھر ہو گا۔ اور اِس کے علا وہ خدا مجھے جو کچھ بھی عطا کرے گا ، تو اُس کا دسواں حصّہ میں خدا کو دے دوں گا۔
یعقوب کی راخل سے ملا قات
29 تب پھر یعقوب نے اپنے سفر کو جا ری رکھا۔ وہ مشرقی سمت میں پا ئے جانے وا لے ملک کو چلے گئے۔ 2 جب یعقوب نے غور سے دیکھا تو کھیت میں اُسے ایک کنواں نظر آیا۔ کنوئیں کے قریب میں بھیڑوں کے تین ریوڑ سوئے ہو ئے تھے۔ اور اُن بھیڑو ں کو اُسی کنو ئیں کا پانی پلا تے تھے۔ کنو ئیں کے اُوپر بڑا سا چوڑا پتھر رکھا گیا تھا۔ 3 بھیڑوں کے تمام ریوڑ جب جمع ہو تے تو چرواہے کنوئیں کے منھ پر کے اُس پتھّر کو لڑ ھکا دیتے تھے۔تب تمام بھیڑیں کنویں کا پانی پیتے تھے۔بھیڑیں جب پا نی پی لیتے تھے تو چرواہے پھر سے پتھر کو کنوئیں کے منھ پر رکھ دیتے ہیں۔
4 یعقوب نے وہاں پر موجود چرواہوں سے پو چھا کہ اے بھائی!تم کہاں کے رہنے والے ہو ؟ انہوں نے جواب دیا کہ ہم حاران کے رہنے والے ہیں۔
5 تب یعقوب نے ان سے پو چھا کہ کیا تم نحور کے بیٹے لا بن کو جانتے ہو ؟ چرواہوں نے جواب دیا کہ ہم واقف ہیں۔
6 یعقوب نے اُن سے پو چھا کہ ہاں کیا وہ خیر و عافیت سے ہے ؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ وہ خیریت سے ہے۔وہ دیکھو!اُن بھیڑو ں کے ساتھ آنے والی اُس کی بیٹی راخل ہی ہے۔
7 یعقوب نے اُن سے کہا کہ دیکھو ابھی دن ہی ہے رات کے لئے بھیڑوں کو ایک جگہ جمع کرنے کا وقت نہیں ہوا ہے پا نی پلا ؤ اور ان کو چراؤ۔
8 ان چرواہوں نے کہا کہ جب تک بھیڑوں کے ریوڑ جمع نہ ہونگے تب تک ہم کنویں کے منھ سے پتھّر کو ہٹا کر ان بھیڑوں کو پا نی پِلا نہ سکیں گے۔ اور کہے کہ وہ ایک ساتھ جمع ہو کر آئیں تو ہم ان کو پانی پلا ئیں گے۔
9 یعقوب جب چرواہوں سے باتیں کررہا تھا تو ، را خل اپنے باپ کے بھیڑوں کے ساتھ آئی۔(جبکہ بھیڑوں کی دیکھ بھال و نگرانی راخل کی ذمہ داری تھی )۔ 10 راخل،لا بن کی بیٹی تھی اور لابن،یعقوب کی ماں رِبقہ کا بڑا بھا ئی تھا۔جب یعقوب نے راخل کو لا بن کے بھیڑوں کے جھنڈ کے ساتھ دیکھا تو کنوئیں کے منھ پر سے پتھر کو ہٹا یا اور لا بن کی بھیڑ وں کو پا نی پلا یا۔ 11 تب یعقوب نے راخل کو چو ما اور رونے لگا۔ 12 یعقوب نے راخل سے کہا کہ وہ خود کو اُس کے باپ کے خاندان والا اور رِبقہ کا بیٹا بتا یا۔پھر راخل گھر کودوڑتی ہو ئی گئی اپنے باپ سے یہ سارا ماجرا کہہ دی۔
13 لا بن جب اپنی بہن کے بیٹے یعقوب کے بارے میں سُنا تو ملا قات کے لئے دوڑتے ہو ئے آیا۔ لا بن نے اُس کو گلے سے لگا یا اور پیار کیا اور اسے گھر کو بلا یا۔ تب یعقوب نے پیش آ ئے ہو ئے تمام واقعات کو لابن سے سنایا۔
14 پھر لا بن نے کہا کہ یہ تو بڑے ہی تعجب کی بات ہے کہ تو میرے خاص خاندان کا آدمی ہے اِس لئے یعقوب لابن کے ساتھ ایک مہینہ کی مدّت تک رہا۔
لا بن کا یعقوب کے ساتھ مکر و فریب
15 ایک دن لا بن نے یعقوب سے کہا کہ تو میرے پاس تنخواہ لئے بغیر جو کام کر تا ہے وہ مناسب نہیں ہے۔اس لئے کہ تو میرا عزیز و رشتہ دار ہے نہ کہ نو کر۔ او رپو چھا کہ میں تجھے کتنی تنخواہ دوں۔
16 لا بن کی دو بیٹیاں تھیں۔ بڑی کا نام لیاہ اور چھو ٹی کا نام راخل تھا۔
17 راخل بڑی خوبصورت تھی۔ اور لیاہ کی آنکھیں سنجیدہ اور نرم و نازک * تھیں۔ 18 یعقوب ،راخل سے محبت کر نے لگا۔ اور یعقوب نے لا بن سے کہا کہ اپنی چھو ٹی بیٹی راخل کی شادی اگر مجھ سے کرا دیگا تو میں تیرے پاس سات برس تک نوکری کروں گا۔
19 لا بن نے کہا کہ کسی دوسرے شخص کا اُس سے شادی کر نے سے پہلے ہی تیرا اس سے شادی کر نا اس کے حق میں بھلا ہو گا۔ اور کہا کہ اس وجہ سے تو میرے ساتھ رہ جا۔
20 اس لئے یعقوب اس کے ساتھ رہا اور سات برس تک لا بن کی خدمت کی۔ کیوں کہ وہ راخل سے بہت زیادہ محبت کر تا تھا ، اس لئے وہ مدت اس کو بہت کم معلوم پڑا۔
21 سات برس گزر نے پر یعقوب نے لا بن سے کہا کہ مجھے راخل سے شادی کرا دے۔ کیوں کہ میری مدت ملازمت پو ری ہو گئی ہے۔
22 اس لئے لا بن نے اس جگہ پر مقامی لوگوں کے لئے ایک کھا نے کی ضیافت کا اہتمام کیا۔ 23 اس رات لا بن اپنی بیٹی لیاہ کو یعقوب کے پاس بھیج دیا۔ اور یعقوب اس سے ہم بستر ہو ئے۔ 24 (لا بن نے اپنی خادمہ زلفہ کو اپنی بیٹی کے لئے بطور خادمہ عطا کیا ) 25 صبح جب یعقوب اٹھ کر دیکھا تو اس کے ساتھ لیاہ تھی۔ یعقوب نے لا بن سے کہا ، “تو نے مجھے دھو کہ دیا ہے۔ جبکہ میں نے راخل سے شادی کر نے کے لئے بڑی محنت و مشقّت سے خدمت کی تھی۔ لیکن تو نے مجھے کیوں دھو کہ دیا ؟”
26 لا بن نے کہا ، “ہمارے ملک میں یہ رواج ہے کہ بڑی بیٹی کی شادی ہو ئے بغیر چھو ٹی بیٹی کی شادی نہیں کی جاتی۔ 27 لیکن اس کی شادی کے ہفتہ کو آگے بڑھا دے تو میں تیری راخل سے بھی شادی کر دوں گا۔ بشرط یہ کہ اگر تو مزید سات برس تک میری خدمت کرے۔ ”
28 یعقوب نے یوں ہی ایک ہفتہ گزارا۔ تب لا بن نے اپنی بیٹی راخل کے ساتھ اس کی شادی کر دی۔ 29 (لا بن نے اپنی خادمہ بلہاہ کو اپنی بیٹی راخل کے لئے بطور خادمہ دے دیا۔ ) 30 یعقوب راخل سے بھی ہمبستر ہو ئے اور اس نے راخل سے محبت کی۔ جس کی وجہ سے وہ مزید سات برس تک لا بن کی خدمت کر نے لگے۔
یعقوب کے خاندان کی ترقی
31 خدا وند نے دیکھا کہ لیاہ سے نفرت کی گئی۔ اس لئے خدا وند نے لیاہ کی گود اولاد والی بنادیا لیکن راخل کو بانجھ بنادیا۔
32 لیاہ نے ایک بچے کو جنم دیا۔ اور اس نے اپنے آپ میں کہا کہ خدا وند نے میرے دکھ درد کو محسوس کیا۔ اور میرا شوہر مجھ سے محبت نہیں کر تا ہے۔ کم سے کم اب وہ مجھ سے محبت کرے گا۔ یہ کہتے ہو ئے اس نے اپنے بیٹے کا “رو بن ” نام رکھا۔
33 لیاہ پھر حاملہ ہو ئی اور مزید ایک بچہ کو جنم دی۔ اس نے کہا ، “خدا وند نے یہ سمجھا کہ مجھ سے نفرت کی جا رہی ہے اس لئے اس نے مجھے ایک اور بیٹا دیا ہے اور اس کا نام اس نے “شمعون ” رکھا۔ ”
34 لیاہ پھر سے حاملہ ہو ئی اور ایک بیٹا کو جنم دی۔ اور وہ اپنے آپ میں کہنے لگی ، “یقیناً اب میرا شو ہر مجھ سے محبت کریگا۔ کیوں کہ میں نے اس کو تین بیٹا دیا ہے۔ اس لئے اس نے اس کا نام “لا وی ” رکھا۔ ”
35 پھر لیاہ ایک اور بیٹے کو جنم دی۔ لیاہ نے اپنے آپ میں کہا کہ اب تو میں خدا وند کی تمجید بیان کروں گی۔ یہ کہتے ہو ئے اس نے اس بچہ کا نام “یہوداہ” رکھا۔ پھر اس کے بعد لیاہ کو بچہ ہو نے کا سلسلہ بند ہو گیا۔
©2014 Bible League International