Add parallel Print Page Options

وہ پھر سے کہتی ہے

میں اپنے محبوب کی آواز سنتی ہوں۔
    وہ یہاں آرہا ہے۔
    پہاڑوں پر سے کو دتا
    اور ٹیلوں پر سے پھاند تا ہوا چلا آرہا ہے۔
میرا محبوب غَزَ ا ل
    یا جوان ہرن کی مانند ہے۔
دیکھو وہ ہماری دیوار کے پیچھے کھڑا ہے۔
    وہ جھنجھری سے دیکھتے ہو ئے کھڑ کیوں سے تاک رہا ہے۔
10 میرے محبوب نے مجھ سے باتیں کیں اور کہا،
“اٹھو میری پیاری ، اے میری نازنین، آؤ کہیں دور چلیں۔
11 دیکھو جا ڑا گذر گیا
    مینہ برس چکا اور نکل گیا۔
12 زمین پر پھو لو ں کی بہار ہے۔
    چڑیو ں کے گانے کا وقت آگیا ہے
    اور ہماری سرزمین پر فاختاؤں کی آواز سنا دیتی ہے۔
13 انجیر کے درختوں پر انجیر پکنے لگے ہیں
    اور تا کیں پھولنے لگی ہیں اور ان کی مہک پھیل رہی ہے۔
میری پیاری اٹھ ! اے میری جمیلہ
    آؤ کہیں دور چلیں۔”

Read full chapter