Add parallel Print Page Options

21 شریر لوگ تو فوراً ہی روپیہ قرض مانگ لیتا ہے اور اُس کو پھر کبھی نہیں لوٹا تا۔
    لیکن ایک نیک انسان اوروں کو فیاضی سے دیتا ہے۔
22 خدا جن کو بر کت دیتا ہے وہ زمین کے وارث ہو ں گے
    اور جن پر وہ لعنت کرتا ہے وہ کاٹ ڈالے جا ئیں گے۔
23 خداوند سپا ہی کو احتیاط سے چلنے میں مدد کرتا ہے۔
    اور وہ اُس کو گر نے سے بچا تا ہے۔
24 سپا ہی اگر دوڑ کر دشمن پر حملہ کرے ، تو اُس کے ہاتھ کو خداوند سہا را دیتا ہے۔
    اور اُس کو گر نے سے بچاتا ہے۔
25 میں جوان تھا اور اب میں بوڑھا ہوں۔
    میں نے کبھی بھی نہیں دیکھا کہ خدا نے نیک لوگوں کو چھوڑدیاہو۔

میں نے کبھی نیک لوگوں کی اولا د کو بھیک مانگتے نہیں دیکھا۔

26 نیک لوگ ہمیشہ رحم دلی سے خیرات دیتے ہیں۔
    نیک لوگوں کی اولاد میں برکت ہوا کرتی ہے۔

Read full chapter

30 میں ایک ماہر کا ریگر کی طرح اس کے ساتھ تھي اور میری وجہ سے خداوند ہر روز خوش تھا۔
    میں ہمیشہ اس کے حضور شادماں رہتی تھی۔
31 میں دنیا اور اس کی تخلیق پر خوش ہو تی ہوں۔
    میں انسان سے مسرور ہو تی ہوں۔
32 “ اب اے بچو میری بات سنو!
    تم بھی خوش ہو سکتے ہو اگر تم میری راہو ں پر چلو۔

Read full chapter

وہ (نازک) وقت صرف خدا ہی کو معلوم ہے

36 “وہ دن یا وہ وقت کب آ ئے گا کو ئی نہیں جانتا۔ بیٹے کو اور آسما نی فرشتوں کو وہ دن یا وہ وقت کب آئے گا معلوم نہیں۔صرف باپ کو معلوم ہے۔

37 نوح کے زما نے میں جیسے حا لا ت پیش آئے تھے ویسے ہی حا لا ت ابن آدم کے آنے وا لے زمانے میں بھی پیش آئیں گے۔ 38 ان دنوں سیلاب سے پہلے لوگ کھا تے بھی تھے پیتے بھی تھے۔لوگ شادی بیاہ کر تے تھے۔ اور اپنے بچوں کی شادیاں بھی کیا کر تے تھے۔ نوح کی کشتی میں سوار ہو کر جانے سے پہلے تک لوگ ایسا ہی کیا کر تے تھے۔ 39 ان کو یہ معلوم نہ تھا کہ کیا پیش آنے وا لا ہے۔ پھر بعد میں پانی کا طوفان آیا اور ان تمام لوگوں کو تباہ و برباد کردیا۔ ابن آدم کے آنے کے وقت بھی ایسا ہی ہوگا۔ 40 اگر کھیت میں دو آدمی کام کر رہے ہوں گے تو ایک کو لے لیا جائیگا اور دوسرے کو چھو ڑ دیا جائیگا۔ 41 دو عورتیں اگر چکی میں اناج پیس رہی ہو نگی تو ان میں سے ایک کو لے لیا جائیگا۔ اور دوسری کو چھو ڑ دیا جائیگا۔

42 اس وجہ سے ہمیشہ تیار رہو۔ تمہارے خداوند کے آنے کا دن تمہیں معلوم نہ ہوگا۔ 43 اس بات کو یاد کرو۔ اگر یہ بات گھر کے مالک کو معلوم ہو کہ چو ر اس وقت آئیگا تو وہ جاگتا رہیگا اور چور کو گھر میں نقب لگا نے نہ دیگا۔ 44 اسلئے تم بھی تیار رہو۔ اور تم سوچ بھی نہ سکو گے کہ ابن آدم آجائیگا۔

اچھے اور برے خادم

45 “عقلمند اور قابل بھروسہ نوکر کون ہوسکتا ہے ؟ وہی نوکر جسے مالک دوسرے نوکروں کو وقت پر کھانا دینے کی ذمہ داری سونپتا ہے۔ 46 اس نوکر کو بڑی ہی خوشی ہو گی جبکہ وہ مالک کے دیئے گئے کام کو کرتا رہے اور پھر اسوقت مالک بھی آجائے۔ 47 میں تم سے سچ ہی کہتا ہوں کہ وہ مالک اپنی ساری جائیداد پر اس نوکر کو بحیثیت نگراں کار مقرّر کرتا ہے۔

48 اگر وہ نوکر بے وفا ہو اور وہ یہ سمجھ بیٹھے کہ اسکا مالک جلدی واپس لوٹنے والا نہیں ہے تو اسکے لئے کیا بات پیش آئیگی ؟ 49 وہ نوکر دوسرے نوکروں کو مارنا شروع کریگا۔ اور شرابیوں کی صحبت میں پیتا رہیگا۔ 50 اور وہ تیار بھی نہ رہیگا۔ کہ غیر متوقع طور پر اسکا مالک آجائیگا۔ 51 اور وہ اسکو سزا دیکر وہ جگہ جہاں ریا کار ہونگے اسکو ڈھکیل دیگا۔ اور اس جگہ پر لوگ تکلیف میں مبتلاء ہونگے اور اپنے دانتوں کو پیسیں گے۔

Read full chapter

یہودی اور شریعت

17 لیکن اگر تو اپنے آپکو یہودی کہتا ہے تو شریعت پر ایمان رکھتا ہے اور اپنے خدا کا تجھے فخر ہے۔ 18 اور تو اسکی مرضی جانتا ہے۔ شریعت تجھے جو سکھا تی ہے اسکے مطا بق تو اہم چیزیں چن سکتا ہے۔ 19 اور یہ مانتا ہے کہ تو اندھوں کا رہنما ہے اور جو اندھیرے میں بھٹک رہے ہیں انکے لئے تو روشنی ہے۔ 20 تو سمجھتا ہے کہ تو بے وقوف کو تربیت دینے والا ہے اور جن کو ابھی تعلیم کی ضرورت ہے انکا تو استاد ہے اور علم اور حق کا جو نمونہ شریعت میں ہے وہ تیرے پاس ہے ؟ 21 پس تو جو اوروں کو سکھا تا ہے اپنے آپکو کیوں نہیں سکھا تا ؟ کہ چوری نہ کرنا لیکن خود کیوں چوری کر تا ہے ؟ 22 تو جو دوسروں سے کہتا ہے کسی سے زنا نہیں کر نا چاہئے پھر خود کیوں زنا کر تا ہے ؟تو جو بتوں سے نفرت کر تا ہے عبادت گاہوں کی دولت خود کیوں لوٹتا ہے ؟ 23 تو جو شریعت کے بارے میں شیخی بگھار تا ہے پھر بھی شریعت کی خلاف ورزی سے خدا کی بے عزتی کر تا ہے۔ 24 چنانچہ تحریر کہتی ہے، “تمہارے ہی سبب سے غیر یہودیوں میں خدا کے نام کی بے عزتی ہو تی ہے۔” [a]

25 اگر تم شریعت پر عمل کرتے ہو تو ختنہ سے فائدہ ہے لیکن اگر تم شریعت کو توڑ تے ہو تو تمہارا ختنہ کر نا نہ کر نے کے برابر ہے۔ 26 اگر کسی کا ختنہ نہیں ہوا ہے وہ شریعت کے حکم پر عمل کرے تو کیا اسکی نا مختونی ختنہ کے برابر نہ گنی جائیگی۔؟ 27 ایک شخص جس کا ختنہ نہیں ہوا ہے لیکن شریعت پر چلتا ہے تو وہ تجھے شریعت کی نا فر مانی کر نے کا قصور وار ٹھہرا ئے گا۔ تمہارے پاس لکھی ہو ئی شریعت ہے اور ختنہ شدہ بھی لیکن تم شریعت کو توڑتے ہو۔

28 جو بظا ہر یہودی ہے وہ سچا یہودی نہیں ہے۔ جو بظا ہر ختنہ ہے وہ حقیقت میں ختنہ نہیں ہے۔ 29 سچا یہودی وہی ہے جو باطن سے یہودی ہے۔ ختنہ صحیح وہی ہے جو دل سے کی گئی ہو۔ یہ روح سے کیا جاتا ہے لکھی ہو ئی شریعت سے نہیں۔ اور جو شخص دل سے ختنہ شدہ ہے انکی تعریف لوگوں سے نہیں خدا کی طرف سے ہو تی ہے۔

Read full chapter

Footnotes

  1. رومیوں 2:24 اِقتِباس یسعیاہ ۵:۵۲