Add parallel Print Page Options

ہا رون کا خاندان۔ کا ہن

جس وقت خداوند نے سینا ئی پہاڑ پر موسیٰ سے بات کی اُس وقت ہا رون اور موسیٰ کے خاندان کی تا ریخ یہ ہے :

ہا رون کے چار بیٹے تھے۔ نا داب پہلو ٹھا بیٹا تھا۔ اُ سکے بعد ابیہو ، الیعزر اور اِتمر تھے۔ وہ سب مسح کئے ہو ئے کا ہن [a] ہا رون کے بیٹے تھے۔ موسیٰ نے ان لوگوں کو کا ہنوں کے طور پر خداوند کی خدمت کا کام انجام دینے کے لئے مقرر کئے تھے۔ لیکن ناداب اور ابیہو خداوند کی خدمت کرتے وقت گناہ کرنے کی وجہ سے مر گئے۔ اُنہوں نے خداوند کی قربانی چڑھا ئی لیکن انہوں نے اُس آ گ کا استعمال کیا جس کے لئے خداوند نے اجا زت نہیں دی تھی۔ اُس طرح سے ناداب اور ابیہو وہاں سینا ئی کے صحرا میں مر گئے۔ اُن کے بیٹے نہیں تھے۔ الیعزر اور اتمر کا ہن بنے اور خداوند کی خدمت کرنے لگے۔ وہ یہ کام اس وقت تک کر تے رہے جب تک اُن کا باپ ہا رون زندہ تھا۔

لا وی نسل کا ہنوں کے مددگار

خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “لا وی کے خاندانی گروہ کو ہا رون کے سامنے لا ؤ۔ وہ لوگ ہا رون کے مددگار ہوں گے۔ لا وی نسل ہا رون کی اُ سوقت تک مدد کریں گے جب وہ خیمٴہ اجتماع میں خدمت کرے گا۔ اور لا وی نسل سبھی بنی اسرا ئیلیوں کی اُ سوقت مدد کریں گے جس وقت وہ مقدس خیمہ میں عبادت کرنے آئیں گے۔ لا وی لوگ خیمٴہ اجتماع کی ہر ایک چیز کی حفاظت کریں گے۔ یہ اُن کا فرض ہے لیکن لا وی لوگ اُن چیزوں کی دیکھ بھا ل کر کے ہی لوگوں کی مدد اورخدمت کریں گے جب وہ مقدس خیمہ میں عبادت کر نے آئیں گے۔

“سبھی بنی اسرا ئیلیوں میں سے لا وی لوگوں کو ہا رون اور اس کے بیٹوں کی مدد کرنے کے لئے مکمل طریقے سے الگ کرو۔

10 “تم ہا رون اور اُس کے بیٹوں کو کا ہن مقرر کرو گے۔ وہ اپنا فرض پو را کریں گے اور کا ہن کے طور پر خد مت کریں گے کو ئی دوسرا آدمی جو مقدّس چیزوں کے قریب آنے کے لئے سوچے گا مار دیا جانا چا ہئے۔”

11 خداوند نے موسیٰ سے یہ بھی کہا ، 12 “دیکھو ! اب میں نے لا ویوں کو سبھی بنی اسرا ئیلیوں میں سے اپنی خدمت کے لئے اسرائیل کے تمام پہلو ٹھے بیٹے کی جگہ پر مخصوص کر لئے۔ اس لئے لا وی میرے ہوں گے۔

13 “جب تم مصر میں تھے اور جب میں نے مصر کے لوگوں کے پہلو ٹھے کو ما ر ڈا لا تھا تو اس وقت میں نے اسرا ئیل کے تمام پہلو ٹھے بچوں کو اپنے لئے لے لیا تھا۔ انسان اور حیوان دو نوں کے نر پہلو ٹھے کو اپنے لئے مخصوص کرتا ہوں۔ وہ سب میرا ہو گا ، میں خداوند ہوں۔ ”

14 خداوند نے پھر صحرا ئے سینائی میں موسیٰ سے بات کی خداوند نے کہا۔ 15 “لا وی نسل کے تمام خاندانی گروہوں کو گِنو ، صرف مردوں یا لڑ کوں کو جو ایک مہینے یا اُ س سے زیادہ کے ہو ں اُن کو بھی گِنو۔” 16 موسیٰ نے خداوند کے احکام کی تعمیل کی اور اُن تمام کو گِنا۔

17 لا وی کے تین بیٹے تھے۔ اُن کے نام تھے: جیر سون ، قہات اور مراری۔

18 ہر ایک بیٹا خاندانی گروہوں کا قا ئد تھا۔

جیر سون کے خاندانی گروہ تھے : لِبنی اور سِمعی۔

19 قہا ت کے خاندانی گروہ تھے : عمرام اور اضہا ر ، حبرون اور عُزّی ایل۔

20 مراری کے خاندانی گروہ تھے : محلی اور موُشی۔

یہی وہ خاندان تھے جو لا وی کے خاندانی گروہ سے تعلق رکھتے تھے۔

21 لبنی اور سمعی کے خاندان کا جیر سون کے حاندانی گروہ سے رشتہ تھا۔ وہ جیرسون نسل کے خاندانی گروہ تھے۔ 22 اُن دونو ں خاندانی گروہوں میں ایک مہینے سے زیادہ عمر کے لڑکے یا مرد ۵۰۰,۷ تھے۔ 23 جیر سون نسل کے خاندانی گروہوں کو مغرب میں خیمہ لگانے کے لئے کہا گیا۔انہوں نے اپنا خیمہ مقّدس [b] خیمہ کے پیچھے لگا یا۔ 24 جیرسون نسل کے خاندانی گروہ کا قا ئد لا ایل کا بیٹا اِلیا سف تھا۔ 25 خیمٴہ اجتما ع میں جیر سون نسل کے لوگ مقدّس خیمہ ، اور بیرونی خیمہ اور غلاف کی دیکھ بھا ل کر نے کا کام کر تا تھا۔ وہ خیمٴہ اجتماع کے داخلی دروازہ کے پر دے کی بھی دیکھ بھال کر تے تھے۔ 26 وہ آنگن کے دروازہ کے پردہ کی بھی دیکھ بھال کر تے تھے۔ یہ آنگن مقدس خیمہ اور قربان گا ہ کے چاروں طرف تھا۔ وہ رسّیوں اور پردوں سے جڑے ہر ایک کام کی دیکھ بھال کر تے تھے۔

27 عمرام ،اضہار اور عزّی ایل کے خاندان قہا ت کے خاندان سے رشتہ رکھتے تھے وہ قہا ت خاندانی گروہ کے تھے۔ 28 اس خا ندانی گروہ میں ایک مہینے یا اُس سے زیادہ عمر کے لڑکے اور مرد ۰ ۸۳۰ [c] تھے۔ قہات نسل کے لوگوں کو مقدّس جگہ کی دیکھ بھال کا کام سونپا گیا۔ 29 قہا ت کے خاندانی گروہ کو مقدس خیمہ کے جنوب کا حصّہ دیا گیا۔ یہ وہ علاقہ تھا جہاں انہوں نے اپنے خیمے لگا ئے۔ 30 قہات کے خاندانی گروہ کا قا ئد عزّی ایل کا بیٹا الیصا فان بنا تھا۔ 31 اُن کا کام مقدس صندوق ،میز ، شمعدان ، قربان گا ہیں اور مقدس جگہ کے برتنوں کی دیکھ بھال کرنا تھا۔ وہ پردہ اور ان کے ساتھ استعمال میں آنے وا لی تما م چیزوں کی بھی دیکھ بھال کرتے تھے۔

32 لا وی خاندان کے بزرگوں کا قا ئد ہا رون کا بیٹا الیعزر تھا۔ وہ کا ہن تھا۔ الیعزر مقدس جگہ کی دیکھ بھال کرنے وا لے تمام لوگوں کا نگراں کار تھا۔

33-34 محلی اور موُشیوں کے خاندانی گروہ کا تعلق مراری خاندان سے تھا۔ایک مہینے یا اُس سے زیادہ عمر کے لڑکے اور مرد محلی خاندانی گروہ میں ۲۰۰,۶تھے۔ 35 مراری گروہ کا قائد ابی خیل کا صُوری ایل تھا۔ اُس خاندانی گروہ کو مقدّس خیمہ کا شمالی حصّہ دیا گیا تھا۔ یہی وہ علاقہ ہے جہاں انہوں نے اپنا خیمہ لگایا۔ 36 مراری لوگوں کو مقدّس خیمہ کے ڈھانچے کی دیکھ بھال کا کام سونپا گیا۔ وہ تمام چھڑوں ،کھمبوں بنیادوں اور ہر وہ چیز جو مقدّس خیمہ کے ڈھانچے میں استعمال ہوئی تھی اس کی دیکھ بھال کرتے تھے۔ 37 وہ مقدس خیمہ کے کھونٹیوں،بنیاد اور رسیوں سمیت آنگن کے چاروں طرف کے تمام کھمبوں کی دیکھ بھال کر تے تھے۔

38 موسیٰ ، ہارون اور اسکے بیٹوں نے مقدس خیمہ کے مشرق میں اپنے خیمے لگائے۔ انہیں مقدس جگہ کی دیکھ بھال کا کام سونپا گیا تھا۔ انہوں نے یہ سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے کیا۔ کوئی دوسرا شخص جو مقدس جگہ کے قریب آتا پھانسی دیدیا جاتا تھا۔

39 خدا وند نے لاوی خاندانی گروہ کے ایک مہینے یا اس سے زیادہ عمر کے لڑ کوں اور مردوں کو گننے کا حکم دیا۔ انکی کل تعداد ۰۰۰,۲۲تھی۔

لاوی نسل پہلوٹھے بیٹے کی جگہ لیتے ہیں

40 خدا وند نے موسیٰ سے کہا ، “اسرائیل میں ایک مہینے یا اس سے زیادہ عمر کے تمام پہلوٹھے لڑکے اور مردوں کو گنو۔ انکے ناموں کی ایک فہرست بناؤ۔ 41 اسرائیل کے پہلوٹھے بیٹوں کے بدلے میرے لئے لاویوں کو ،اسرائیل کے پہلوٹھے مال مویشیوں کے بدلے لاویوں کے مال مویشیوں کو لو۔ میں خدا وند ہوں”

42 اس لئے موسیٰ نے وہ کیا جو خدا وندنے اسے حکم دیا تھا۔ موسیٰ نے اسرائیل کے تمام پہلوٹھے نر بچّوں کو گِنا۔ 43 موسیٰ نے سبھی پہلوٹھے جن کی عمر ایک مہینہ یا اس سے زیادہ تھی انکی فہرست تیار کی۔ اس فہرست میں ۲۷۳,۲۲ نام تھے۔

44 خدا وند نے موسیٰ سے یہ بھی کہا ، 45 “میں خدا وند یہ حکم دیتا ہوں۔’اسرائیل کے دُوسرے خاندانوں کے پہلوٹھے مردوں کی جگہ پر لاوی نسل کے لوگوں کو لو اور میں دوسرے لوگوں کو جانوروں کی جگہ پر لاوی نسل کے جانوروں کو لونگا۔ لاوی میری نسل ہے۔ 46 لاوی نسل کے لوگ ۰۰۰,۲۲ہیں اور دوسرے خاندانوں کے ۲۷۳,۲۲ پہلوٹھے بچّے لاوی نسل کے لوگوں سے زیادہ ہیں اس طرح ۲۷۳پہلوٹھے بچّے لاوی نسل کے لوگوں سے زیادہ ہیں۔ 47 دوسوتہتّر زائد اسرائیلی پہلوٹھوں میں سے ہر ایک سے پانچ مثقال [d] چاندی لو۔ سرکاری ناپ کے مطابق گرہ ایک مثقال کے برابر ہوتا ہے۔ 48 وہ چاندی ہارون اور اس کے بیٹوں کو دو۔ یہ اسرائیل کے ۲۷۳ لوگوں کے فدیہ کے لئے قیمت ہے۔ ‘”

49 موسیٰ نے ۲۷۳ آدمیوں کے لئے فدیہ کا رقم ان سے جو تعداد میں زیادہ تھے اور جن کو لاویوں نے چھڑا یا تھا جمع کیا۔ 50 موسیٰ نے اسرائیل کے پہلوٹھوں سے چاندی اکٹھا کی اس نے ۱۳۶۵ مثقال [e] چاندی سرکاری ناپ کا استعمال کر کے حاصل کی۔ 51 موسیٰ نے خدا وند کی احکام کی تعمیل کی۔ موسیٰ نے خدا وند کے حکم کے مطابق وہ چاندی ہارون اور اس کے بیٹوں کو دی۔

قہات خاندان کی خدمت کے کام

“قہات خاندانی گروہ کے مردوں کو گِنو۔ (قہات خاندانی گروہ لاوی خاندانی گروہ کا ایک حصّہ ہے۔ ) اپنی خدمت کے فرائض کو ادا کر نے والے جو ۳۰ سے ۵۰ سال کی عمر کے ہوں ان کو گِنو۔ یہ آدمی خیمہٴ اجتماع میں کام کریں گے۔ انکا کام خیمہٴ اجتماع کے سب سے مقدس چیزوں کی دیکھ بھال کرنی ہے۔

“جب بنی اسرائیل نئی جگہ کا سفر کا کریں تو ہارون اور اسکے بیٹوں کو چاہئے کہ مقدس خیمہ میں جائیں اور پردہ کو اُتاریں اور معاہدہ کے مقدس صندوق کو اس سے ڈھکیں۔ تب وہ ان سب کو عمدہ چمڑے سے بنے غلاف سے ڈھکیں۔ پھر وہ مقدس صندوق پر بچھے چمڑے پر پوری طر ح سے ایک نیلا کپڑا پھیلائیں اور مقدس صندوق میں لگے کڑوں میں ڈنڈے ڈالیں گے۔

”تب وہ ایک نیلا کپڑا مقدس میز کے اوپر پھیلائیں گے۔ تب وہ اس پر تھالی ،چمچے، کٹورے اور پینے کا نذرانہ کے لئے مرتبان رکھیں گے۔ روٹی جو ہمیشہ وہاں رہتی ہے اسے بھی میز پر رکھی جائے۔ تب تم ان تمام چیزوں کے اوپر ایک لال کپڑا ڈالوگے۔ تب ہر ایک چیز کو عمدہ چمڑے سے ڈھا نک دو تب میز کے کڑوں میں ڈنڈے ڈالو۔

”تب شمعدان اور چراغوں کو نیلے کپڑے سے ڈھا نکو۔ اس کے ساتھ ہی گلگیروں، گلدانوں اور تیل کی تمام گھڑوں کو ڈھانکو۔ 10 تب تمام چیزوں کو عمدہ چمڑے میں لپیٹو اور انہیں لے جانے کے لئے استعمال میں آنے وا لے ڈنڈے پر انہیں رکھو۔

11 “سنہری قربان گا ہ پر ایک نیلا کپڑا پھیلا ؤ اُسے عمدہ چمڑے سے ڈھکو تب قربان گا ہ کو لے جانے کے لئے اس میں لگے ہو ئے کڑوں میں ڈنڈے ڈا لو۔

12 مقدّس جگہ میں عبادت کے استعمال میں آنے وا لی تمام خاص چیزوں کو ایک ساتھ جمع کرو۔ انہیں ایک ساتھ جمع کرو اور ان کو نیلے کپڑے میں لپیٹو تب اُ سے عمدہ چمڑے سے ڈھا نکو اُن چیزوں کو لے جانے کے لئے انہیں ایک ڈھانچے پر رکھو۔

13 “کانسے وا لی قربان گا ہ سے راکھ کو صاف کردو اور اس کے اوپر ایک بیگنی رنگ کا کپڑا پھیلا ؤ 14 تب قربان گا ہ پر عبادت کے لئے استعمال میں آنے وا لی تمام چیزوں کو جمع کرو۔ آ گ کے تسلے ، گوشت کے لئے کانٹے ، بیلچے اور دھا ت کے سلفچی اور ان تمام چیزوں کو کانسے کی قربانگا ہ پر رکھو۔ تب قربان گا ہ کے اوپر عمدہ چمڑے کے غلاف کو پھیلا ؤ۔ قربانگا ہ میں لگے کڑوں میں ڈنڈے کو پھنسا ؤ تا کہ اسے لے جا یا جا سکے۔

15 “جب ہا رون اور اس کے بیٹے مقدس جگہ کی سبھی مقدس چیزوں کو ڈھانکنے کا کام پو را کر لیں تب قہا ت خاندان کے آدمی اندر آسکتے ہیں۔ اور ان چیزوں کو لے جانا شروع کر سکتے ہیں جب کبھی بھی چھا ؤ نی کو کھسکا یا جا ئے۔ اس طرح وہ ان مقدس چیزوں کو نہیں چھو ئیں گے اس لئے وہ نہیں مریں گے۔

16 “کا ہن ہا رون کا بیٹا الیعزر مقدس خیمہ اور مقدس جگہ اور اس کی ساری چیزوں کا پو را ذمّہ دار ہے۔ وہ چراغ کے تیل ، خوشبودار بخور، روزانہ کا اناج کا نذرانہ اور مسح کر نے کے تیل [f] کا ذمّہ دار ہے۔”

17 خداوند نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، 18 “ہو شیار رہو۔ اُن قہا ت نسل کے آدمیوں کو تباہ مت ہو نے دو۔ 19 تمہیں یہ اس لئے کرنا چا ہئے تا کہ قہا ت نسل سب سے مقدس جگہ تک جا ئیں اور مریں نہیں۔ ہا رون اور اس کے بیٹوں کو اندر جانا چا ہئے۔ اور ہر ایک قہا ت نسل کو بتا نا چا ہئے کہ وہ کیا کرے۔ انہیں ہر ایک آدمی کو وہ چیزیں دینی چا ہئے جو اسے لے جانی چا ہئے۔ 20 اگر تم ایسا نہیں کر تے ہو تو قہا ت نسل اندر جا سکتے ہیں اور مقدّس چیزوں کو دیکھ سکتے ہیں۔ اگر وہ ایک لمحہ کے لئے بھی اُن مقدّس چیزوں کی طرف دیکھ تے ہیں تو انہیں مرنا ہو گا۔”

جیر سون خاندان کی خدمت کے کام

21 خداوند نے موسیٰ سے کہا۔ 22 “جیر سون خاندان کے تمام لوگوں کو گِنو۔ اُن کی فہرست خاندان اور خاندانی گروہ کے مطا بق بنا ؤ۔ 23 اپنی خدمت کے فرائض کو ادا کر نے وا لے تیس سال سے پچاس سال تک کے مردوں کو گنو۔ یہ لوگ خیمٴہ اجتماع کی دیکھ بھا ل کی خدمت کا کام کریں گے۔

24 “جیر سون خاندان کویہی کرنا چا ہئے۔ اور اُنہیں چیزوں کو لے کر چلنا چا ہئے۔ 25 انہیں مقدس خیمہ کے پردہ ، خیمٴہ اجتماع کے غلا ف اور عمدہ چمڑے کے غلاف کو لے کر چلنا چا ہئے۔انہیں آنگن کے داخلہ دروازہ کے پردہ کو بھی لے کر چلنا چا ہئے۔ انہیں خیمٴہ اجتماع کے دروازے کے پردہ کو بھی لے کر چلنا چا ہئے۔ 26 انہیں آنگن کے اُن پردوں کو جو مقدّس خیمہ اور قربان گا ہ کے اطراف لگے ہوں لے چلنا چا ہئے۔ انہیں تما م رسّیاں اور پردہ کے ساتھ استعمال میں آنے والی سبھی چیزوں کو بھی لے کر چلنا چاہئے۔ جیر سون نسل کے لوگ ہراس چیز کے لئے جواب دہ ہوں گے جسے وہ لے جا تے ہیں۔ 27 جیر سون لوگ ہا رون اور اس کے بیٹوں کے حکم کے مطا بق انکو سونپے گئے کام اور ہر چیز کو لے جانے کاکام سمیت سارا کام انجام دینگے۔ 28 یہی کام ہے جسے جیر سون نسل کے خاندانی گروہ کے لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے کرنا ہے۔ ہا رون کا بیٹا اِتمر کا ہن ان کے کام کے لئے جواب دہ ہے۔ ”

مراری خاندان کی خدمت کے کام

29 “مراری خاندان گروہ کے خاندانی گروہوں کو اور خاندانوں کے سبھی مردوں کو گنو۔ 30 خدمت کے فرائض پو را کر چکے تیس سال سے پچاس سال کے سبھی مردوں کو گنو۔ یہ لوگ خیمٴہ اجتماع کے لئے خاص کام کریں گے۔ 31 جب تم سفر کرو گے تب ان کا یہ کام ہے کہ خیمٴہ اجتماع کے تختے کو لے کر چلیں۔ انہیں تختوں ،کھمبوں اور حیمٴہ اجتماع کی بنیادوں س جڑے چیزوں کو لے چلنا چا ہئے۔ 32 انہیں آنگن کی چا روں طرف کے کھمبوں کو بھی لے چلنا چا ہئے۔ انہیں اُن خیمہ کی کھونٹیاں، رسّیاں اور وہ سبھی چیزیں جن کا استعمال آنگن کے چاروں طرف کے کھمبوں کے لئے ہو تا ہے لے چلنا چا ہئے۔ ناموں کی فہرست بنا ؤ اور ہر ایک آدمی کو بتاؤ کہ اُسے کیا کیا چیزیں لے چلنا ہے۔ 33 یہی وہ باتیں ہیں جسے مراری نسل کے لوگ خیمٴہ اجتماع کے کام میں خدمت کرنے کے لئے کریں گے۔ ہا رون کا بیٹا اِتمر کاہن ان کے کاموں کے لئے جواب دہ ہے۔”

لا وی خاندان

34 موسیٰ ہا رون اور بنی اسرائیلیوں کے قائدین نے قہات نسل کے لوگوں کو اُن کے خاندان اور خاندانی گروہ کے مطا بق گنا۔ 35 انہوں نے ان لوگوں کو جو اپنی خدمت کے فرائض ادا کر چکے تھے اور جو تیس سال سے پچاس سال کی عمر کے تھے گِنا۔ ا ن لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے خاص کام کر نے کو دیا گیا۔

36 قہات خاندانی گروہ میں جو اس کام کے کرنے کی قابلیت رکھتے تھے۔۷۵۰,۲ مرد تھے۔ 37 اس طرح قہات خاندان کے اُن لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کا خاص کام کرنے کے لئے دئیے گئے۔ موسیٰ اور ہارون نے اُسے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ سے کر نے کو کہا تھا۔

38 جیر سون خاندانی گروہ کو بھی گنا گیا۔ 39 سبھی مرد جو اپنی خدمت کے فرائض ادا کر چکے تھے اور تیس سال سے پچاس سال کی عمر کے تھے گِنے گئے۔ ا ن لوگوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے خدمت کا خاص کام دیا گیا۔ 40 جیر سون خاندانی گروہ کے خاندان میں جو قابل تھے۔ وہ ۶۳۰,۲ مرد تھے۔ 41 اس طرح اُن مردوں کو جو جیر سون خاندانی گروہ کے تھے۔ خیمٴہ اجتماع میں خدمت کا کام سونپا گیا۔ موسیٰ اور ہا رون نے اُسے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ کو کرنے کے لئے کہا تھا۔

42 مراری خاندان اور خاندانی گروہ بھی گنے گئے۔ 43 سبھی مرد جو اپنی خدمت کا فرائض ادا کر چکے تھے اور تیس سال پچاس سال کی عمر کے تھے گِنے گئے۔ ان آدمیوں کو خیمٴہ اجتماع کے لئے خدمت کا خاص کام دیا گیا۔ 44 مراری خا ندانی گروہ کے خاندانوں میں جو لوگ قابل تھے وہ ۲۰۰, ۳ آدمی تھے۔ 45 اس طرح مراری خاندانی گروہ کے ان لوگوں کو خاص کام دیا گیا۔ موسیٰ اور ہا رون نے اُسے ویسا ہی کیا جیسا خداوند نے موسیٰ سے کر نے کو کہا تھا۔

46 موسیٰ ہا رون اور بنی اسرا ئیلیوں کے قا ئدین نے لا وی نسل کے خاندانی گروہ کے تمام لوگوں کو گِنا۔ انہوں نے ہر ایک خاندان اور ہر خا ندانی گروہ کو گِنا۔ 47 سبھی آدمی جو خدمت انجام دینے کے قابل تھے اور جو تیس سے پچاس سال کی عمر کے تھے انہیں گنا گیا۔ اُن آدمیوں کو خیمہ اجتماع کے لئے خدمت کا کام دیا گیا۔ انہوں نے خیمہ اجتماع کو لے چلنے کا کام تب کیا جب انہوں نے سفر کیا۔ 48 مردوں کی تمام تعداد ۵۸۰,۸ تھی۔ 49 خداوند نے یہ حکم موسیٰ کو دیا تھا۔ موسیٰ نے ہر ایک آدمی کو جسے جو کام سونپا گیا اسے کرنے کے لئے اور جن چیزوں کو اسے لیجانا چا ہئے اسے لیجانے کے لئے مقرر کیا کہ کیا کیا لے کر چلنا چا ہئے۔ اِس لئے خداوند نے جو حکم دیا تھا اس کے مطابق سارے کامو ں کو انجام دیا گیا۔ سبھی مردوں کو گنا گیا۔

Footnotes

  1. گنتی 3:3 مسح کئے ہوئے کاہن جن پر تیل چھڑکا گیا۔ ایک خاص تیل ان کے سر پر ڈالا گیا یہ ظاہر کرنے کے لئے کہ یہ خدا کی طرف سے چنے گئے۔
  2. گنتی 3:23 مقدس خیمہ وہ خیمہ جہاں خدا اپنے لوگوں کے ساتھ رہنے آتا ہے۔
  3. گنتی 3:28 ۸۳۰۰ کچھ قدیم یونانی نسخوں میں ۸۳۰۰ ہے۔ لیکن عبرانی نسخوں میں ۸۶۰۰ ہے۔
  4. گنتی 3:47 پانچ مثقال یا ۲ اونس یا ۵۵ گرام
  5. گنتی 3:50 ۱۳۶۵ مثقال چاندی لگ بھگ یا ۳۵ پاؤنڈ یا ۲/۱۵۱ کیلو گرام۔
  6. گنتی 4:16 مسح کرنے کا تیلزیتون کا وہ تیل جو مخصوص آدمیوں پر ڈالا جاتا ہے یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ لوگ خاص کام کے لئے چنے گئے ہیں۔

نذیریوں کی نسل

خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “یہ باتیں بنی اسرا ئیلیوں سے کہو۔ کو ئی مرد یا عورت کچھ عرصہ کے لئے دوسرے لوگوں سے الگ رہنے کی قسم کھا ئے۔ اس علحٰد گی کی وجہ یہ ہے کہ وہ آدمی پو ری طرح اپنے آپ کو اس وقت کے لئے خداوند کو وقف کر سکے۔ وہ آدمی نذیری [a] کہلا ئے گا۔ اُس عرصہ میں آدمی کو شراب یا کو ئی زیادہ نشیلی چیز مئے نہیں پینی چا ہئے۔ آدمی کو سرکہ یا کو ئی زیادہ نشیلی مئے کو نہیں پینا چا ہئے۔ اس آدمی کو مئے نہیں پینا چا ہئے۔ اور نہ انگور یا کشمش کھانے چا ہئے۔ اس علحدٰ گی کے خاص عرصے میں اس آدمی کو انگور سے بنی کو ئی چیز نہیں کھا نی چا ہئے۔ اس آدمی کو انگور کا بیج یا چھِلکا بھی نہیں کھانا چا ہئے۔

“اس علحدٰ گی کے عرصے میں اس آدمی کو اپنے بال نہیں کاٹنے چا ہئے۔ اس آدمی کو اس وقت تک پاک رہنا چا ہئے جب تک علحدٰگی کا وقت ختم نہ ہو۔ اسے اپنے بالوں کو لمبے ہو نے دینا چا ہئے۔ اس آدمی کے بال خدا کو دیئے گئے اس کے وعدہ کا ایک خاص حصّہ ہے۔ وہ اُن با لوں کو خدا کے لئے نذر کے طور پر دیگا اس لئے وہ آدمی اپنے با لوں کو اُس وقت تک لمبا ہو نے دیگا جب تک علحدٰ گی کا عرصہ ختم نہ ہو جا ئے۔

“اس علحدٰ گی کے عرصہ میں نذیری کو کسی لاش کے پاس نہیں جانا چا ہئے۔ اگر اُس کے اپنے باپ یا اپنی ماں یا اپنے بھا ئی یا اپنی بہن بھی مر جا ئے تو اسے ان سے بھی نا پاک نہیں ہو نا چا ہئے۔ کیو نکہ اس کے بال جسے اس نے خدا کو وقف کیا ہے سر پر ہے۔ علحدٰ گی کے پو رے عرصے کے دوران وہ خداوند کے لئے مقدّس ہو گا۔ “یہ ممکن ہے کہ نذیری کسی دوسرے آدمی کے ساتھ ہو اور وہ دوسرا آدمی اچانک مر جا ئے تو اس مردہ آدمی کی وجہ سے وہ نذیری نا پاک ہو سکتا ہے۔ اور اگر ایسا ہو تا ہے تو نذیری کو سر سے اپنے بال کٹوا لینا چا ہئے۔ وہ بال اُس کے مخصوص وعدہ کا حصّہ تھا۔ اسے اپنے بالوں کو ساتویں دن اپنے کو پاک کرنے کے لئے کاٹنا چا ہئے کیو نکہ اسی دن وہ ناپاک ہوا تھا۔ 10 تب آٹھویں دن اسے دو فاختے یا کبوتر کے دو بچے کا ہن کے پاس لا نا چا ہئے اسے کاہن کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر دینا چا ہئے۔ 11 تب کا ہن ایک کو گناہ کی قربانی کے طور پر پیش کرے گا۔ دوسرے کو جلانے کی قربانی کے طور پر پیش کرے گا۔ اس لئے کا ہن کو آدمی کے کئے گئے گناہ کے لئے کفّارہ دینا چا ہئے۔ اس نے گناہ کیا کیوں کہ وہ لاش کے پاس تھا۔ اس وقت وہ آدمی پھر وعدہ کرے کہ سر کے بالوں کو خدا کو نذر کرے گا۔ 12 اس طرح سے وہ علحٰدگی کے لئے دوسری دفعہ اپنے آپ کو خداوند کے حوا لے کرلے۔ ا س آدمی کو ایک سال کا ایک میمنہ لا نا چا ہئے وہ اسے جُرم کا نذرانہ کے طور پر پیش کرنا چا ہئے۔ اس کے علحدٰ گی کے سبھی دن بھلا دیئے جا تے ہیں۔ اس آدمی کو پھر سے نئی علحدٰ گی شروع کرنی چا ہئے۔ یہ ضرور کیا جانا چا ہئے کیوں کہ اس نے علحدٰ گی کے پہلے عرصہ میں ایک مردہ جسم کی وجہ سے نا پاک ہو گیا تھا۔

13 “جب آدمی کی علحدٰگی کا وقت پو را ہو تو اسے خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جانا چا ہئے۔ 14 وہاں وہ خداوند کو مندرجہ ذیل نذرانہ پیش کرے :

ایک سال کا بے عیب میمنہ جلا نے کے نذرانے کے لئے ،

ایک سال کا بے عیب ما دہ میمنہ گناہ کے نذرانہ کے لئے

اور ایک مینڈھا جو بے عیب ہو سلامتی کا نذرانے کے لئے ،

15 بغیر خمیری روٹیوں کی ایک ٹوکری ( تیل ملا ہوا کیک اور تیل لگے ہو ئے پھلکے )

اناج کا نذرانہ اور مئے کا نذرانہ جو ان سب قربانیوں کا ایک حصّہ ہے۔

16 “تب کا ہن ان چیزوں کو خداوند کو دیگا۔ کا ہن گناہ کی قربانی اور جلا نے کی قربانی چڑ ھا ئے گا۔ 17 کا ہن روٹیوں کی ٹوکری خداوند کو دیگا۔ تب وہ خداوند کی ہمدردی کا نذرانہ کے طور پر نر مینڈھے کو ما ریگا۔ وہ خداوند کو اناج کا نذرانہ اور مئے کا نذرانہ کے ساتھ اسے دے گا۔

18 “نذیری کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جانا چا ہئے۔ وہاں اسے اپنے نذر کئے ہو ئے بال کٹوانا چا ہئے۔ ان با لوں کوسلامتی کے نذرانے کے طور پر دی گئی قربانی کے نیچے جلتی ہو ئی آ گ میں ڈا لا جانا چا ہئے۔

19 “جب نذیری اپنے بالوں کو کاٹ چکے گا تو کا ہن اسے نر مینڈھے کا ایک پکا ہوا کندھا اور ٹوکری سے ایک بڑا اور ایک چھو ٹا “کیک”دے گا یہ دونوں بے خمیری پھلکے ہو نگے۔ 20 تب کا ہن ان چیزوں کو خداوند کے سامنے ہلا ئے گا۔ یہ ایک لہرانے کا نذرانہ ہو گا۔ یہ چیزیں پاک ہیں اور کا ہن کی ہیں۔ نر مینڈھے کا سینہ اور ران خداوند کے سامنے ہلا ئے جا ئیں گے۔ یہ چیزیں بھی کا ہن کی ہیں۔ اس کے بعد ناصری مئے پئے گا۔

21 “یہ اُصول اُن آدمیوں کے لئے ہیں جو نذیری ہونے کا وعدہ کر تے ہیں۔ اس آدمی کو خداوند کے لئے یہ قربانیاں دینی چا ہئے اگر کو ئی آدمی زیادہ دینے کا وعدہ کرتا ہے تو اسے اپنے وعدہ کو پو را کرنا چا ہئے۔ لیکن اسے کم سے کم وہ تمام چیزیں دینی چا ہئے جو نذیری کے اُصول میں لکھی ہو ئی ہیں۔”

کا ہن کی دُعا

22 خداوندنے موسیٰ سے کہا : 23 “ہا رون اور اس کے بیٹوں سے کہو کہ اس طریقے سے تمہیں بنی اسرائیلیوں کو دعا دینی چا ہئے۔ تمہیں انہیں کہنا چا ہئے :

24 خداوند تم کو برکت دے اور تمہا ری حفا ظت کرے۔
25 خداوند تم پر مہربان رہے
    اور اچھا رہے۔
26 خداوند تم پر رحم کرے
    اور تمہیں سلامتی دے۔”

27 تب خداوند نے کہا ، “اس طرح ہا رون اور اس کے بیٹے بنی اسرائیلیوں کو دعا دینے کے لئے میرے نام کا استعمال کریں گے اور میں انہیں برکت دونگا۔”

Footnotes

  1. گنتی 6:2 نذیری کوئی شخص جس نے خدا سے خاص وعدہ کیا ہو۔ یہ نام عبرانی لفظ سے ہے جس کا معنیٰ ہے “علحٰدہ ہونا”۔

لوگوں کا پھر سے شکا یت کرنا

11 اس وقت لوگوں نے اپنی مصیبتوں کی شکا یت کی۔ خداوند نے اُن کی شکایتیں سُنی اور غصّہ ہو گیا۔ اس لئے اس نے چھا ؤنی کے دور افتادہ علاقے میں آ گ بھیجی اور وہ علاقہ جل گیا۔ اس لئے لوگوں نے موسیٰ کو مدد کے لئے پُکا را موسیٰ نے خداوند سے دُعا کی اور آ گ کا جلنا بند ہو گیا۔ اس لئے اس جگہ کو تبعیرہ [a] کہا گیا۔ لوگوں نے اُس جگہ کو یہی نام دیا کیوں کہ خداوند نے اُن کے درمیان آ گ جلا دی تھی۔

۷۰ بوڑھے قائدین

اجنبی جو بنی اسرائیلیوں کے ساتھ مل گئے تھے دوسری چیزیں کھانے کی خوا ہش کرنے لگے۔ جلد ہی بنی اسرا ئیلیوں نے پھر شکایت کرنی شروع کی۔ لوگوں نے کہا ، “ہم گوشت کھانا چا ہتے ہیں۔” ہم لوگ مصر میں کھا ئی گئی مچھلیوں کو یاد کرتے ہیں اُن مچھلیوں کی کو ئی قیمت نہیں دینی پڑتی تھی۔ ہم لوگوں کے پاس بہت سی ترکاریاں تھیں جیسے ککڑیاں، خربو زے ، گندنے ، پیاز اور لہسن۔ لیکن اب ہم اپنی طاقت کھو چکے ہیں۔ اُس منّ کے سوا۔ ہم اور کچھ بھی نہیں کھا تے۔” ( منّ دھنیا کے بیج کے جیسا تھا اور درخت کے گوند جیسا تھا۔ لوگ اُسے جمع کرتے تھے اور تب اسے پیس کر آٹا بنا تے تھے یا وہ اُ سے کچلنے کے لئے چٹان کا استعمال کرتے تھے تب وہ اسے برتن میں پکا تے تھے۔ وہ اُس کے کیک بنا تے تھے۔ کیک کا مزہ زیتون کے تیل سے پکی رو ٹی جیسا ہو تا تھا۔ ہر رات کو زمین جب شبنم سے گیلی ہو تی تھی تو منّ زمین پر گِرتا تھا۔)

10 موسیٰ نے ہر ایک خاندان کے لوگوں کو اپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے شکا یت کر تے سُنا۔ خداوند بہت غصّہ ہو ا اس سے موسیٰ بہت پریشان ہو گئے۔ 11 موسیٰ نے خداوند سے پو چھا، “اے خداوند تیرے خادم مجھ پر یہ مصیبت کیوں آئی ؟ میں نے کیا کیا ہے ؟ میں نے کیا غلطی کی جو میں تجھے خوش کرنے میں نا کام ہو گیا ؟ تُو نے میرے اوپر ان سبھی لوگو ں کی جواب دہی کا بوجھ کیوں دیا ؟” 12 کیا میں ان سبھی لوگوں کا باپ ہوں ؟ کیا میں نے ان کو پیدا کیا ہے ؟ تو نے مجھے انہیں اپنے بازو میں لے چلنے کو جیسا کہ دایہ اپنے بچے کو لیکر چلتی ہے اور اسے ملک میں لے جانے کو جسے تو نے ہما رے آباؤ اجداد کو دینے کا وعدہ کیا تھا کیوں کہا ؟ 13 ان تمام لوگوں کے لئے میں گوشت کہاں سے لا ؤں گا ؟ وہ لوگ شکایت کر تے ہیں کہ ’ ہملوگوں کو گوشت چا ہئے !‘ 14 میں اکیلا ان سب لوگوں کی دیکھ بھا ل نہیں کر سکتا۔ بوجھ میری برداشت کے با ہر ہے۔ 15 اگر تو ان لوگوں کی تکلیف کو مجھے دینا پسند کرتا ہے تو یہ بہتر ہو گا کہ تو مجھے مار ڈال۔ اگر تو میرے اوپر مہربان ہے تو مجھے مار ڈال۔ تب میری تکلیفیں ختم ہو جا ئیں گی۔”

16 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “میرے پاس اسرائیل کے ایسے ۷۰ بزرگوں کو لا ؤ جنکو تو جانتا ہے لوگوں کے قا ئد اور اہلکار ہو نے کے لئے خیمٴہ اجتماع میں آنے دو اور اپنے ساتھ کھڑا ہو نے دے۔ 17 تب میں آؤں گا اور تم سے باتیں کروں گا اور میں تم سے کچھ روح کو لونگا اور اسے ان لوگوں کو دے دونگا۔ تب وہ لوگوں کی دیکھ بھال کرنے میں تمہا ری مدد کریں گے۔ اس طرح تم کو اکیلے اُنلوگوں کے لئے ذمہ دار نہیں ہو نا پڑیگا۔

18 “لوگوں سے کہو کل کے لئے اپنے آپ کو تیار کریں۔ کل تم لوگ گوشت کھا ؤ گے۔ خداوند نے سُنا جب تم لوگ روئے اور شکا یت کی کہ کو ن ہم لوگوں کو گوشت دیگا ؟ ہم لوگوں کے لئے مصر اچھا تھا۔ اب خداوند تم لوگوں کو گوشت دیگا اور تم لوگ اسے کھا ؤ گے۔ 19 تم لوگ اسے صرف ایک دن نہیں ، دو ، پانچ ،دس یا بیس دن نہیں ، 20 تم لوگ وہ گوشت مہینے بھر کھا ؤ گے۔ تم لوگ وہ گوشت اس وقت تک کھا ؤ گے جب تک وہ تمہا رے نتھنوں سے نہ نکلنے لگے اور جب تک تم اس سے نفرت نہ کرنے لگو کیوں کہ تم لوگوں نے خداوند سے شکا یت کی ہے۔ خداوند تم لوگوں میں گھومتا ہے اور تمہا ری ضرورتوں کو سمجھتا ہے۔ لیکن تم لوگ اس کے سامنے روئے ، چلّا ئے اور شکا یت کی یہ کہتے ہو ئے کہ ہم لوگوں کو مصر چھوڑنے پر کیوں مجبور کیا گیا تھا ؟”

21 موسیٰ نے کہا ، “خداوند میرے ساتھ ۶۰۰۰۰۰ آدمی ہیں۔ اور تو کہتا ہے میں انہیں پو رے مہینے کھانے کے لئے گوشت دوں گا۔ 22 اگر ہمیں سبھی مینڈھے اور مویشی مار نے پڑے تو بھی اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو مہینے بھر کھانے کے لئے وہ کا فی نہیں ہو گی اور اگر ہم سمندر کی ساری مچھلیاں پکڑ لیں تو بھی ان کے لئے وہ کافی نہیں ہونگی-”

23 لیکن خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “خداوند کی طاقت کو کم نہ سمجھو تم دیکھو گے کہ اگر میں کہتا ہوں کہ میں کچھ کرو ں گا تو اس کو میں کر سکتا ہوں۔”

24 اس لئے موسیٰ لوگوں سے بات کرنے کے لئے باہر گئے۔ موسیٰ نے انہیں وہ بتا یا جو خداوندنے کہا تھا۔ تب موسیٰ نے ۷۰ بزرگ قائدین کو جمع کیا۔ موسیٰ نے انہیں خیمہ کے چاروں طرف کھڑے رہنے کو کہا۔ 25 تب خداوند ایک بادل میں اُترا اور اُس نے موسیٰ سے باتیں کیں۔ اس نے کچھ روح موسیٰ سے لیا اور اس روح کو ۷۰ بزرگوں پر ڈال دیا۔ جب اُن میں روح آئی تو وہ نبوت شروع کر دیئے لیکن بعد میں پھر وہ نبوت کبھی نہیں کی۔

26 بزرگوں میں سے دو اِلد اد اور میداد خیمہ میں نہیں گئے۔ ان کے نام بزرگ قا ئدین کی فہرست میں تھے۔ وہ خیمہ میں ہی رہے لیکن روُح اُن پر بھی آئی اور وہ بھی چھا ؤنی میں نبوّت کرنے لگے۔ 27 ایک نوجوان دوڑا اور موسیٰ سے بولا اُس مرد نے کہا ، “اِلداد اور میداد خیمہ میں غیب کی باتیں کر رہے ہیں۔”

28 لیکن نون کے بیٹے یشوع نے موسیٰ سے کہا ، “موسیٰ تمہیں ان کو روکنا چا ہئے۔”( یشوع موسیٰ کی مدد کر رہا تھا جیسا کہ وہ انکے چُنے ہو ئے جوانوں میں تھے۔)

29 لیکن موسیٰ نے جواب دیا ، “کیا تمہیں ڈر ہے کہ لوگ سو چیں گے کہ اب میں قائد نہیں ہوں؟” میں چاہتا ہوں کہ خداوند کے سبھی لوگ غیب کی باتیں کرنے کے اہل ہو ں میں چا ہتا ہوں کہ خداوند اپنی رُوح ان تمام پر بھیجے۔” 30 تب موسیٰ اور اسرائیل کے قا ئد چھا ؤنی میں واپس ہو گئے۔

بٹیر آ ئے

31 پھر خدا نے سمندر کی طرف سے زور کی آندھی چلا ئی۔ آندھی نے اس علا قے میں بٹیروں کو پہنچا یا۔ بٹیریں چھا ؤنی کے چاروں طرف اُڑ رہی تھیں۔ وہاں اتنی بٹیریں تھیں کہ زمین ڈھک گئی تھی۔ ہر سمت ایک دن کے مسافت کی دوری تک بٹیریں پھیل گئی تھیں۔ زمین پر بٹیروں کی تین فُٹ اونچی پرت جم گئی تھی۔ 32 لوگ باہر نکلے اور سارا دن اور پو ی رات بٹیروں کو جمع کیا اور پھر پو رے اگلے دن بھی انہو ں نے بٹیریں جمع کیں۔ ہر ایک آدمی نے ۶۰ بوشل [b] یا اس سے زیادہ بٹیریں جمع کیں۔ تب لوگوں نے بٹیروں کو اپنی چھاؤ نی کی طرف پھیلا یا۔

33 لوگوں نے گوشت کھانا شروع کیا۔ لیکن خداوند نے بہت غصّہ کیا جب گوشت ابھی ان کے مُنہ میں ہی تھا اور لوگ اسے ابھی کھا کر ختم بھی نہ کئے تھے کہ اس کے پہلے ہی خداوند نے ایک بیما ری لوگوں میں پھیلا دی۔ 34 اس لئے لوگوں نے اُس جگہ کا نام “قبروت ہتاوہ” [c] ( شید نفسانی خواہشات کی قبر ) رکھا۔ انہوں نے اس جگہ کو وہ نام اس لئے دیا کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں انہوں نے اُن لوگوں کو دفنا یا تھا جو گوشت کھانے کی بے حد خواہش رکھتے تھے۔

35 قبروت ہتّا وہ سے لوگوں نے حصیرات کا سفر کیا اور وہاں ٹھہرے۔

میر یم اور ہا رون کی موسیٰ کے متعلق شکا یت

12 میر یم اور ہا رون موسیٰ کے خلا ف بات کرنے لگے۔ انہوں نے اس پر تنقید کی کیوں کہ اس نے ایتھو پین عورت سے شادی کی تھی۔ انہوں نے اپنے آپ میں کہا ، “کیا خداوند صرف موسی ٰ کے ذریعہ ہی لوگوں سے بات کرتا ہے ؟ کیا وہ ہم لوگوں کے ذریعے لوگوں سے بات نہیں کرتا۔”

خداوند نے یہ باتیں سُنی۔ ( موسیٰ بہت ہی خاکسار آدمی تھے وہ نہ ڈینگ ہانکتے تھے اور نہ ہی شیخی بگھار تے تھے۔ وہ زمین کے تمام لوگوں سے زیادہ منکسر المزاج آدمی تھے۔) اس لئے خداوند اچا نک آیا اور موسیٰ ہارون اور میر یم سے بولا۔ خداوند نے کہا ، “اب تم تینوں خیمٴہ اجتماع میں آؤ۔”

اس لئے موسیٰ ، ہا رون اور میر یم خیمہ میں گئے۔ تب خداوند بادل میں اُترا اور خداوند خیمہ کے دروازہ پر کھڑا ہوا۔ خداوند نے ہا رون اور میر یم کو اپنے پاس آنے کا حکم دیا۔ تب دو نوں اس کے قریب آئے۔ خدا نے کہا ، “میری بات سنو۔ جب میں تم لوگوں میں نبی بھیجونگا تب میں خداوند اپنے آپ کو اس کو خواب میں دکھا ؤں گا۔ اور میں اس سے خواب میں بات کروں گا۔ لیکن میں نے خادم موسیٰ کے ساتھ ایسا نہیں کیا۔ وہ میرے پو رے گھر میں وفا دار ہے۔ جب میں اس سے بات کرتا ہوں تو میں اس کے رُو برو بات کرتا ہوں۔ میں جو بات کہنا چا ہتا ہوں اسے صاف صاف کہتا ہوں میں چھپے جواب وا لے خیالوں کو اس کے سامنے نہیں رکھتا ہوں۔ موسیٰ خداوند کی شکل کو دیکھ سکتا ہے۔ اس لئے تم نے میرے خادم موسیٰ کے خِلا ف بولنے کی ہمّت کیسے کی ؟”

تب خداوند ان کے پاس سے گیا لیکن وہ ان سے بہت غصّہ میں تھا۔ 10 بادل خیمہ سے اٹھا تب ہارون مُڑا اور اس نے میر یم کو دیکھا اور اس نے دیکھا کہ میریم کو چمڑے کی وبائی بیما ری ہو گئی اس کی جلد برف کی طرح سفید تھی۔

11 تب ہا رون نے موسیٰ سے کہا ، “ براہ کرم جناب ہم سے جو بے وقوفی کا گنا ہ سرزد ہوا ہے اس کے لئے ہمیں معاف کریں۔ 12 اس کی جلد کا رنگ اس پیدا ہو تے ہو ئے بچے کی طرح جس کا چمڑا آدھا کھایا ہوا ہو تا ہے بدل نہ دے۔”

13 اس لئے موسیٰ نے خداوند سے دُعا کی۔ خدامہربانی کر کے اُس کو شفاء دے۔

14 خداوند نے موسیٰ کو جواب دیا اگر اس کا باپ اس کے مُنہ پر تھو کے تو وہ سات دن تک شرمندہ رہے گی اس لئے اس کو سات دن تک چھا ؤنی سے باہر رکھو پھر اس وقت کے بعد وہ ٹھیک ہو جا ئے گی۔ تب وہ خیمہ میں وا پس آسکتی ہے۔

15 اس لئے میر یم سات دن کے لئے خیمہ سے باہر لے جا ئی گئی۔ اور تب تک وہ وہاں سے نہیں چلے جب تک وہ پھر واپس نہ لا ئی گئی۔ 16 اس کے بعد لوگوں نے حصیرات کو چھو ڑا اور فاران کے ریگستان کا انہوں نے سفر کیا لوگوں نے اس ریگستان میں خیمے لگا ئے۔

کنعان کی طرف جا سوسوں کی روانگی

13 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “کچھ آدمیوں کو ملک کنعان کی چھان بین کے لئے بھیجو۔ یہی وہ ملک ہے جسے میں بنی اسرا ئیلیوں کو دوں گا۔ ہر بارہ قبیلہ سے ایک قائد کو بھیجو۔”

اس لئے موسیٰ نے خدا وند کا حکم مانا۔ اس نے فاران کے ریگستان سے قائدین کو بھیجا۔ اُن کے نام یہ ہیں:

زکور کا بیٹا سمّو ع روبن کے خاندانی گروہ سے۔

حو ری کا بیٹا سافط شمعون کے خاندانی گروہ سے۔

یفُنہ کا بیٹا کا لِب یہوداہ کے خاندانی گروہ سے۔

یُوسف کا بیٹا اِجال۔ اِشکا ر کے خاندانی گروہ سے۔

نون کا بیٹا ہو سیع افرا ئیم کے خاندانی گروہ سے۔

رفو کا بیٹا فلتی۔ بنیمین کے خاندانی گروہ سے۔

10 سوُری کا بیٹا جدّی ایل۔ زُ بولون کے خاندانی گروہ سے۔

11 سوُسی کا بیٹا جدّی۔ یو سف کے خاندانی گروہ سے ، جو کہ منّسی کے خاندانی گروہ سے۔

12 جملی کا بیٹا عمّی ایل دان کے خاندانی گروہ سے۔

13 میکا ئیل کا بیٹا ستُور آشِر کے خاندانی گروہ سے۔

14 وفسی کا بیٹا نخبی نفتالی کے خاندانی گروہ سے۔

15 ما کی کا بیٹا جیو ایل جاد کے خاندانی گروہ سے۔

16 یہ ان آدمیوں کے نام ہیں جنہیں موسیٰ نے ملک کو دیکھنے اور جانچ کرنے کے لئے بھیجا۔ موسیٰ نے نون کے بیٹے یشوع کا نا م ہو سیعاہ رکھا۔

17 موسیٰ جب انہیں کنعان کی چھان بین کے لئے بھیج رہے تھے۔ تب انہوں نے کہا ، “ نیگیو کی وادی سے ہو کر پہا ڑی ملک میں جا ؤ۔ 18 یہ دیکھو کہ ملک کیسا دکھا ئی دیتا ہے۔ اور اُن لوگوں کی تفصیلات حاصل کرو جو وہا ں رہتے ہیں۔ وہ طاقتور ہیں یا کمزور ہیں ؟” وہ تھو ڑے ہیں یا زیادہ تعداد میں ہیں؟” 19 اُس ملک کے بارے میں دریافت کرو جس میں وہ رہتے ہیں کیا وہ اچھا ملک ہے یا بُرا ، کس طرح کے شہروں میں وہ رہتے ہیں ؟ کیا وہ شہر فصیلدار ہیں ؟ یا وہ غیر محفوظ گا ؤں میں رہتے ہیں۔ 20 اور ملک کے دوسری باتوں کے متعلق بھی معلومات حاصل کرو۔ کیا زمین کسی چیز کے اُگانے کے لئے ٹھیک ہے ، کیا اُس زمین پر درخت ہیں ؟ بلکہ اس ملک سے کچھ پھل بھی لے آؤ۔” ابھی یہ انگور کی فصل کے پہلے کٹا ئی کا موسم ہے۔

21 تب انہوں نے ملک کی چھان بین کی۔ وہ صین ریگستان سے رحوب تک گئے جو کہ حمات کے داخلے کے نزدیک ہے۔ 22 وہ نیگیو سے ہو کر اس وقت تک سفر کرتے رہے جب تک وہ حبرون شہر تک نہ پہو نچے۔ حبرون مصر میں ضعن شہر کے بسنے کے سات سال پہلے بنا تھا۔ اخیمان ، سیِسی اور تلمی جماعت کے لوگ وہاں رہتے تھے۔ یہ لو گ عناق [d] کی نسل کے تھے۔ 23 تب وہ اسکال کی وادی میں گئے۔ وہاں انہوں نے انگور کے باغ سے ایک شاخ تو ڑ لی۔ اُس شاخ پر انگور کا گچھا تھا۔ ان میں سے دو آدمی انگور کے گچّھے کو لا ٹھی کے بیچ لٹکا کر لے گئے۔ اس کے ساتھ کچھ انار اور انجیر بھی لا ئے۔ 24 اُس جگہ کا نام اسکال [e] کی وادی تھا۔ کیوں کہ یہ وہی جگہ ہے جہاں بنی اسرائیلیوں نے انگور کے کچھ گچّھے کا ٹے تھے۔

25 اُن آدمیوں نے اس ملک کی چھان بین چالیس دن تک کی تب وہ خیمہ کو واپس آئے۔ 26 وہ لوگ موسیٰ ہا رون اور دوسرے بنی اسرائیلیوں کے پا س قادِس گئے یہ فارا ن کے ریگستان میں تھا۔ تب انہوں نے موسیٰ ، ہا رون اور سبھی لوگوں کو جو کچھ وہ دیکھا تھا سب کچھ سُنایا۔ اور انہوں نے اس ملک کے پھلوں کو دکھایا۔ 27 اُن لوگوں نے موسیٰ سے یہ کہا ، “ہم لوگ اس ملک میں گئے جہاں آپ نے ہمیں بھیجا تھا ، “ وہ ملک بے حد اچھا ہے یہاں دودھ اور شہد کی ندیاں بہہ رہی ہیں اور یہ اس ملک کا پھل ہے۔ 28 لیکن وہاں جو لوگ رہتے ہیں وہ بہت طا قتور اور مضبوط ہیں۔ ان کے شہر مضبوطی کے ساتھ محفوظ ہیں۔ اور ہم لوگ وہاں عناق کی کچھ نسلوں کے ساتھ بھی ملے۔ 29 عما لیقی لوگ نیگیو کی وادی میں رہتے ہیں حتی ، یبوسی اور اموری لوگ اس پہاڑ ی ملک میں رہتے ہیں۔ اور کنعانی لوگ سمندر کے کنا رے اور دریا ئے یردن کے کنا رے رہتے ہیں۔”

30 تب کالب نے موسیٰ کے قریبی لوگوں کو خاموش ہو نے کو کہا۔ کا لب نے کہا ، “ہم لوگوں کو اس ملک میں جانا چا ہئے۔ اور اسے اپنے قبضہ میں لینا چا ہئے اور ہم لوگ اسے آسانی سے فتح کر سکتے ہیں۔”

31 لیکن جو آدمی اس کے ساتھ گیا تھا وہ بولا ، “ہم لوگ ان لوگوں کے خلاف لڑ نہیں سکتے وہ ہم لوگوں کے مقابلہ میں زیادہ طاقتور ہیں۔” 32 انلوگوں نے اسرا ئیلیوں کو اس ملک کے بارے میں جسے وہ دیکھنے گئے تھے بُری خبر دی۔ ان لوگوں نے کہا ، “وہ ملک جہاں ہم لوگ گئے اور چھان بین کئے ایک ایسا ملک ہے جو اپنے باشندوں کو برباد کر دیتا ہے۔ اس ملک کے لوگ قد و قامت میں بڑے بڑے ہیں۔ 33 ہم لوگوں نے عناق کی نسلوں کو دیکھا جو کہ نفیلیم سے تھے۔ ان لوگوں کے آگے ہم لوگ اپنے آپ کو ٹڈا محسوس کئے۔ انکی نگاہ میں ہم لوگ بہت کمتر تھے۔”

لوگ پھر شکا یت کرتے ہیں

14 اُس رات خیمہ میں سب لوگوں نے زور سے رونا شروع کیا۔ سبھی بنی اسرائیلیوں نے ہا رون اور موسیٰ کے خلا ف پھر شکا یت کی۔سبھی لوگ ایک ساتھ آئے اور موسیٰ اور ہا رون سے انہوں نے کہا ، “ہم لوگوں کو مصر یا ریگستان میں مرجانا چا ہئے اپنے نئے ملک میں تلوار سے مرنے کی یہ آرزو سے بہت اچھا ہو تا۔ کیا خداوند ہم لوگوں کو اس نئے ملک میں مرنے کے لئے لا یا ہے ؟ ہما ری بیویاں اور ہمارے بچے ہم سے چھین لئے جا ئیں گے۔ اور ہم تلوار سے مار ڈالے جا ئیں گے۔ یہ ہم لوگوں کے لئے اچھا ہو گا کہ ہم لوگ مصر کو واپس جا ئیں۔

“تب لوگوں نے ایک دوسرے سے کہا ، “ہم لوگوں کو دوسرا قا ئد منتخب کرنا چا ہئے اور مصر واپس جانا چا ہئے۔”

تب موسیٰ اور ہا رون وہاں جمع سارے بنی اسرا ئیلیوں کے سامنے جھک گئے۔ اس ملک کی چھان بین کرنے وا لے لوگوں میں سے دو آدمیوں نے اپنے کپڑے پھا ڑ دیئے۔ کیونکہ وہ لو گ بہت غصّہ میں تھے۔ وہ دونوں نون کا بیٹا یشوع اور یُفنّہ کا بیٹا کا لب تھے۔ ان دو نوں نے وہاں جمع سبھی بنی اسرائیلیوں سے کہا ، “جس ملک کو ہم لوگوں نے دیکھا ہے وہ بہت اچھا ہے۔ اور اگر خدا ہم لوگوں سے خوش ہے تو وہ ہم لوگوں کو اس ملک میں لے چلے گا۔ وہ ملک کئی اچھی چیزوں سے بھرا ہے۔ [f] اور خداوند اس ملک کو ہم لوگوں کو دینے کے لئے اپنی طا قت کا استعمال کریگا۔ لیکن تم کو خداوند کے خلا ف نہیں جانا چا ہئے۔ تم کو اس ملک کے لوگوں سے ڈرنا نہیں چا ہئے۔ تم انہیں آسانی سے شکست دے دو گے۔ ان کے پاس کو ئی حفاظت نہیں ہے۔ انہیں محفوظ رکھنے کے لئے ان کے پاس کچھ نہیں ہے۔” لیکن ہم لوگوں کے ساتھ خداوند ہے۔ اس لئے اُن لوگوں سے مت ڈرو۔”

10 تب سبھی بنی اسرا ئیلیوں نے اُن دونوں آدمیوں کو پتھروں سے مار ڈالنے کی بات سوچی۔ لیکن خداوند کا جلال خیمٴہ اجتماع میں ظا ہر ہوا اور سبھی بنی اسرا ئیل اسے دیکھ سکتے تھے۔ 11 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “یہ لوگ اس طرح مجھ سے کب تک نفرت کرتے رہیں گے ؟ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ وہ مجھ پر بھروسہ نہیں کرتے۔ وہ ظا ہر کرتے ہیں کہ انہیں میری قدرت پر بھروسہ نہیں۔میں نے کئی طا قتور نشانیاں دکھا ئیں۔ میں نے انکے درمیان کئی عظیم کارنا مے کئے اس کے با وجود بھی وہ مجھ پر بھروسہ کرنے سے انکار کرتے ہیں۔ 12 میں ان لوگوں پر ایک بھیانک بیماری لا ؤں گا اور انہیں تباہ کردو ں گا۔ تب تم سے ایک قوم بنا ؤنگا وہ ان لوگوں سے زیادہ بڑی اور طا قتور ہو گی۔”

13 تب موسیٰ نے خداوند سے کہا ، “اگر تو ایسا کرتا ہے تو مصر میں لو گ یہ سنیں گے کہ تُو نے اپنے سبھی لوگوں کو مصر سے باہر لانے کے لئے ایسا کیا۔ 14 اور مصر کے لوگوں نے اس کے بارے میں کنعان کے لوگوں کو بتایا ہے۔ وہ پہلے سے ہی جانتے ہیں کہ تو خداوند ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ تو اپنے لوگوں کے ساتھ ہے اور وہ جانتے ہیں کہ تو ہم لوگوں کے بیچ آنکھوں کے سامنے ظا ہر ہوا تھا۔ اس ملک میں رہنے وا لے لو گ اس بادل کے بارے میں جانتے ہیں جو لوگوں کے اوپر ٹھہرتا ہے۔ تُو نے اس بادل کا استعمال دن میں اپنے لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے کیا اور رات کو وہ بادل لوگوں کو راستہ دکھانے کے لئے آ گ بن جا تا ہے۔ 15 اس لئے تجھے اب لوگوں کو مارنا نہیں چا ہئے۔ اگر تو انہیں مارتا ہے تو سب قومیں جو تیری قدرت کے بارے میں سُن چکی ہیں کہیں گی ، 16 ’ خداوند کو ان لوگوں کو اس ملک میں لے جانا ممکن نہیں تھا جس ملک کو اس نے انہیں دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس لئے خداوند نے انہیں ریگستان میں مار دیا۔‘

17 “اس لئے آقا ، اب تجھے اپنی طاقت دکھانی چاہئے ! تجھے اسے اسی طرح دکھانا چا ہئے جیسا دِکھا نے کے لئے تُو نے کہا ہے۔ 18 تو نے کہا تھا خداوند آہستہ سے غصّہ میں آتا ہے۔ خداوند محبت سے بھر پور ہے۔ خداوند گناہ کو معاف کرتا ہے اور ان لوگوں کو بھی معاف کرتا ہے جو اُس کے خلاف بغاوت کرتے ہیں۔ لیکن خداوند اُن لوگوں کو ضرور سزادے گا جو قصووار ہیں۔خداوند نے بچوں کو ان کے پوتوں کو ان کے پڑ پوتوں کو بھی گناہ کے لئے سزا دیتا ہے۔ 19 اسلئے ا ن لوگوں کو اپنی عظیم محبت دکھا۔ اُن کے گناہ کو معاف کر اُن کو اسی طرح معاف کر جس طرح تو ان کو مصر چھو ڑ نے کے وقت سے اب تک معاف کرتا رہا ہے۔”

20 خداوند نے جواب دیا ، “میں نے لوگوں کو تمہا رے کہنے کے مطا بق معاف کردیا ہے۔ 21 لیکن میں تم سے سچ کہتا ہوں کیوں کہ میں ابدالآ باد ہوں۔ اور میری طاقت اس ساری زمین پر پھیلی ہو ئی ہے۔ میں تم سے وعدہ کرو ں گا۔ 22 اُن لوگوں میں سے کو ئی بھی آدمی جسے میں مصر سے باہر لا یا اس ملک کنعان کو نہیں دیکھے گا۔ اُن لوگوں نے مصر میں میرے فضل اور میری بڑی نشانیوں کو دیکھا ہے۔ اور اُن لوگوں نے ان عظیم کاموں کو دیکھا جو میں نے ریگستان میں کیا۔ لیکن انہوں نے میری مرضی کے خلا ف کیا اور د س بار میری آزمائش کی۔ 23 میں نے انکے آباؤاجداد سے وعدہ کیا تھا۔ میں نے انتظار کیا تھا کہ میں ان کو عظیم ملک دوں گا۔ لیکن ان میں سے کسی بھی شخص کو جو میرے خلا ف ہو چکا ہے اس کو اس ملک میں داخل ہو نے نہیں دوں گا۔ 24 لیکن میرا خادم کالب ان سے مختلف ہے وہ پو ری طرح میرا کہا ما نتا ہے اس لئے میں اسے اس ملک میں لے جا ؤں گا۔ جسے اس نے پہلے دیکھا ہے اور اس کے لوگ یہ ملک حا صل کریں گے۔ 25 عما لیقی اور کنعانی لو گ وادی میں رہ رہے ہیں اس لئے تمہا رے جانے کی کو ئی جگہ نہیں ہے۔ کل اُس جگہ کو چھو ڑو اور ریگستان کی طرف بحراحمر سے ہو کر واپس ہو جا ؤ۔”

خداوند کا لوگوں کو سزا دینا

26 خداوند نے موسیٰ اور ہار ون سے کہا ، 27 “یہ لوگ کب تک میرے خلاف شکا یت کرتے رہیں گے؟ میں ان لوگوں کی شکا یت اور تکلیف کو سُن چکا ہوں۔ 28 اس لئے اُن سے کہو ، “خداوند کہتا ہے کہ وہ یقیناً ان کاموں کو کر ے گا۔ 29 تم لوگوں کو اسکا سامنا کرنا ہو گا تم لوگوں کی لا شیں اس ریگستا ن میں پڑی رہینگی۔ بیس سال سے اوپر کا ہرایک آدمی جسے گِنا گیا تھا اور تم میں سے ہر وہ آدمی جو خداوند کے خلاف شکا یت کی ریگستان میں مریگا۔۔ 30 تم لوگوں میں سے کو ئی بھی کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوگا جسے میں نے تم کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔ صرف یفنہ کا بیٹا کالب اور نون کا بیٹا یشوع اُس ملک میں دا خل ہوں گے۔ 31 تم لوگ ڈر گئے تھے اور تم لوگوں نے شکایت کی کہ اس نئے ملک میں تمہا رے دُشمن تمہا رے بچوں کو چھین لیں گے۔ لیکن میں تم سے کہتا ہوں کہ میں اُن بچوں کو اس ملک میں لے جا ؤں گا۔ وہ اُن چیزوں کو پو را کریں گے جس کو تم نے پورا کرنے سے انکار کیا تھا۔ 32 جہاں تک تم لوگوں کی بات ہے تمہا رے جسم اس ریگستان میں گِر جا ئیں گے۔

33 “تمہا رے بچے یہاں ریگستان میں ۴۰ سال تک چرواہے کے طور پر زندگی گذاریں گے۔ وہ تمہا رے نا فرمانی کا نتیجہ جھیلیں گے۔ وہ اس ریگستان میں اُس وقت تک رہیں گے جب تک تم سب یہاں مر نہیں جا ؤگے اور تم سب کی لا شیں اُس ریگستان میں دفن نہ ہو جا ئیں گی۔ 34 تم لوگ اپنے گناہ کے لئے ۴۰ سال تک تکلیف اُٹھا ؤ گے۔( تم لوگوں نے اس ملک کی چھان بین میں جو چالیس دن لگا ئے اس کے ہردن کے لئے ایک سال ہو گا ) تم لوگ جانو گے کہ میرا تم لوگوں کے خِلاف ہو نا کتنا بھیانک ہے۔

35 “میں خداوند ہوں اور میں نے یہ کہا ہے میں وعدہ کرتا ہو ں کہ میں اُن سبھی بُرے لوگوں کے لئے یہ کرو ں گا۔ یہ لوگ میرے خلاف ایک ساتھ آئے اس لئے وہ سبھی یہاں ریگستان میں مریں گے۔”

36 جن لوگوں کو موسیٰ نے نئی ملک کی چھان بین کے لئے بھیجا وہ وہی تھے جو واپس آئے اور اسرا ئیلیوں کے درمیان بُری خبر پھیلا ئی اور ان لوگوں کی شکا یت کرنے کا سبب بنا۔ 37 وہی لوگ بنی اسرائیلیوں میں پریشانی پھیلا نے کے ذمہ دار تھے۔ اس لئے خداوند نے ایک بیما ری پیدا کرکے اُن سب کو مرجانے دیا۔ 38 لیکن نون کا بیٹا یشوع اور یفنّہ کا بیٹا کالب اُن لوگوں میں سے تھے جنہیں اس ملک کی چھان بین کرنے کے لئے بھیجا گیا تھا صرف وہی لوگ رہیں گے۔

لوگ کنعان جانے کی کو شش میں

39 موسیٰ نے یہ سبھی باتیں بنی اسرائیلیوں سے کہیں۔ لوگ بہت زیادہ دُکھی ہو ئے۔ 40 اگلے دن بہت سویرے لوگوں نے اونچے پہا ڑی ملک کی طرف بڑھنا شروع کیا۔ لوگو ں نے کہا ، “ہم لوگوں نے گناہ کیا ہے ہم لوگوں کو دُکھ ہے کہ ہم لوگوں نے خداوند پر بھروسہ نہیں کیا۔ ہم لوگ اب اس جگہ پر جا ئیں گے جسے خداوند نے ہم لوگوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔”

41 لیکن موسیٰ نے کہا ، “تم لوگ خداوند کے حکم کی تعمیل کیوں نہیں کر رہے ہو؟ تم لوگ کامیاب نہیں ہو سکو گے۔ 42 اُس ملک میں داخل نہ ہو۔ خداوند تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہے۔ تم لوگ آسانی سے اپنے دُشمنوں سے شکست کھا جا ؤ گے۔ 43 عمالیقی اور کنعانی لو گ وہاں تمہا رے خلا ف لڑیں گے۔ تم لوگ خداوند سے پلٹ گئے ہو اس لئے وہ تم لوگوں کے ساتھ نہیں ہو گا جب تم لوگ ان سے لڑو گے اور تم سبھی ان کی تلواروں سے ما رے جا ؤ گے۔” 44 لیکن لوگوں نے موسیٰ پر بھروسہ نہیں کیا وہ لوگ اونچے پہا ڑی ملک کی طرف چلے گئے۔ لیکن موسیٰ اور خداوند کا معاہدہ کا صندوق لوگوں کے ساتھ نہیں گیا۔ 45 تب عما لیقی اور کنعانی لوگ جو پہا ڑی ملک میں رہتے تھے۔ آئے اور انہوں نے بنی اسرائیلیوں پر حملہ کر دیا۔ عمالیقی اور کنعانی لوگوں نے اُن کو آسانی سے شکست دی اور حُرمہ تک ان کا پیچھا کیا۔

Footnotes

  1. گنتی 11:3 تبعیرہ اس کے معنیٰ جلنے کے ہیں۔
  2. گنتی 11:32 ۶۰ بوشل یہ لگ بھگ ۴/۲۱ کیلو لیٹر کے برابر ہے۔ یعنی لگ بھگ ۲ کیلو گرام۔
  3. گنتی 11:34 قبروت ہتاوہبمعنی “شدید خواہشات کی قبریں –”
  4. گنتی 13:22 عناق ایک نسل جس کے لوگ کافی لمبے ہوتے تھے۔
  5. گنتی 13:24 اِسکال یہ عبرانی لفظ کی مانند ہے جس کے معنیٰ انگور کا گچھا ہے۔
  6. گنتی 14:8 کئی اچھی چیزوں سے بھرا ہے ادبی طور پر یہاں دودھ اور شہد بہتا ہے