Add parallel Print Page Options

اَبرام اور لوط کا بچھڑ نا

اِس زمانے میں لو ط بھی اَبرام کے ساتھ سفر کر تے تھے۔ لوط کے پاس بھی بکریوں کا ریوڑ اور جانوروں کا گلّہ اور ڈیرے وغیرہ بھی تھے۔ اَبرام اور لوط کے پاس کثرت سے جانور تھے جس کی وجہ سے اُن کی دیکھ بھال کے لئے وہ جگہ نا کا فی تھی۔ اَبرام اور لوط کے چروا ہے تکرار کر نے لگے۔اُس زما نے میں کنعا نی اور فرزّی بھی اسی جگہ زندگی گزارتے تھے۔

اس وجہ سے ابرام نے لوط سے کہا کہ تجھ میں اور مجھ میں کسی بھی قسم کی بحث اور اَن بن نہ ہو ، اور تیرے اور میرے لوگوں میں کسی بھی قسم کی رنجش نہ ہو ، کیوں کہ ہم سب آپس میں بھا ئی ہیں۔ اس لئے ہم جدا ہو جائیں اپنی پسند کی جگہ کا تو انتخاب کر لے۔ اگر تو بائیں طرف جانا چاہتا ہے تو میں داہنی طرف چلا جاؤں گا اور اگر تو داہنی طرف جانا چاہتا ہے تو میں بائیں طرف چلا جاؤں گا۔

10 جو لوط نے آنکھ اٹھا کر دیکھا تو اسے یردن کی گھا ٹی نظر آئی۔ اور اس نے وہاں ضرورت سے زیادہ پا نی کو دیکھا ( یہ اس وقت کی بات ہے جب خدا وند نے سدوم اور عمورہ شہروں کو بر باد نہ کیا تھا۔ اس زمانے میں یردن کی گھا ٹی ضُغر تک خدا وند کے چمن کی طرح تھا۔ اور زمین مصر کی زمین کی طرح زر خیز بھی تھی۔ ) 11 اس وجہ سے لوط نے یردن کی ساری گھا ٹی کو اپنے لئے منتخب کر لی۔اور دونوں ایک دوسرے سے جدا ہو ئے۔اور لو ط نے مشرق کی طرف سفر کیا۔ 12 اور ابرام ملک کنعان میں ہی رہ گئے۔اور لوط نے گھا ٹی میں پا ئے جانے والے شہروں کے درمیان سکونت اختیار کی۔وہ اپنے خیمہ کو آگے بڑھا تے رہے جب تک کہ اس نے سدوم کے نزدیک خیمہ نہ لگا لیا۔ 13 سدوم کی رعایا بہت بُری تھی۔اور وہ ہمیشہ خدا وند کے حکم کے خلاف گناہوں کے کام کیا کر تی تھی۔

Read full chapter

سدوم سے نقل مقا نی

12 ان دونوں آدمیوں نے لوط سے کہا کہ کیا تیرے خاندان کے دیگر لوگ اس شہر میں ہیں ؟تیرے کوئی داماد یا کو ئی لڑ کے یا کو ئی بیٹیاں یہاں رہتے ہیں ؟اگر تیرے خاندان کے کوئی افراد اس شہر میں ہیں تو ان سے کہہ دینا کہ فوراً یہاں سے چلے جائیں۔ 13 ہم اس شہر کو نیست و نابود کر دیں گے۔ اس لئے کہ اس شہر کی بُرائی کو خدا وند نے دیکھا ہے۔ اس وجہ سے اس شہر کو نیست و نابود کر نے کے لئے اسی نے ہم لوگوں کو بھیجا ہے۔

14 اس لئے لوط باہر گئے اور اپنے دامادوں سے جنہوں نے ان کی بیٹیوں سے شادی کی تھی بولے ، “فوراً اس شہر کو چھو ڑ کر چلے جاؤ ، اس لئے کہ خدا وند اس شہر کو تباہ کر نے والا ہے۔ ” لوط کی یہ بات ان کے لئے صرف مذاق معلوم ہو ئی۔

15 طلوع آفتاب سے پہلے فرشتوں نے لوط کو شہر چھوڑ نے پر اصرار کیا اور کہا یہ شہرا ب تباہ ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے تو اپنی بیوی اور اپنی دونوں بیٹیوں کو ساتھ لیکر اس جگہ سے بھاگ جا تب توتُو ان شہر والوں کے ساتھ تباہ ہو نے سے بچ جائے گا۔

16 لیکن لوط شہر کو چھوڑ نے میں دیر کیا تو وہ دونوں آدمی نے لوط کو اور اس کی بیوی کو اور اسکی دونوں بیٹیوں کو پکڑ کر محفوظ طریقے سے شہر کے باہر لا چھو ڑا۔ اس طرح خدا وند لوط پر اور اس کے خاندان والوں پر مہربان ہوا۔ 17 جب وہ شہر کے باہر آ ئے تو ان دو آدمیوں میں سے ایک نے کہا کہ اب بھاگ جاؤ اور اپنی جان بچا کر اس کی حفاظت کرو۔ اور شہر کی طرف مُڑ کر بھی نہ دیکھو۔ اور گھا ٹی کی کسی جگہ بھی نہ ٹھہر نا۔ وہاں سے چھٹکارہ پا کر پہاڑوں میں بھاگ جاؤ۔ اور کہا کہ اگر ایسا نہ کرو گے تو تم بھی شہر والوں کے ساتھ تباہ ہو جاؤ گے۔

18 لیکن لوط نے اُن لوگوں سے کہا ، “اے آقاؤ و رہنماؤ! مہر بانی کر کے دور بھا گے جانے پر ہمیں جبر نہ کرو۔ 19 تو نے مجھ پر رحم کیا ہے۔ میں تیرا خادم ہوں تو نے میری حفاظت کی ہے لیکن میں پہاڑوں تک اتنا دور دوڑ کر نہیں جا سکتا۔ اگر میں کافی دھیرے جاؤں تو مصیبتیں مجھ پر آئیں گی اور میں مر جاؤں گا۔ 20 وہ دیکھو !وہاں پر ایک چھو ٹا سا گاؤں ہے جو اتنا نزدیک ہے کہ بھاگ کر جا سکتا ہوں۔ مجھے وہاں پر بھاگ کر جانے کی اجازت دو۔ اگر میں وہاں بھاگ کر جاؤں تو میں محفوظ ہو جاؤں گا۔”

21 فرشتوں نے لوط سے کہا کہ ٹھیک ہے تجھے اس بات کی اجازت ہے۔ اور میں اس گاؤں کو تباہ نہ کروں گا۔ 22 لیکن تو وہاں جلدی سے بھا گ جا۔ اور کہا کہ تو اس مقام کو خیریت سے پہنچنے تک سدوم کو تباہ نہ کیا جائے گا۔ (اس گاؤں کو صغر کے نام سے پکارا گیا کیوں کہ وہ ایک چھو ٹا گاؤں تھا۔ )

سدوم اور عمورہ شہروں کی تباہی

23 سورج کے طلوع ہو تے وقت لوط صغر میں داخل رہے تھے۔ 24 تب خدا وند نے سُدوم اور عمورہ شہروں پر آسمان سے گندھک اور آ گ کی بارش بر سائی۔ 25 اس طرح خدا وند نے ان دونوں شہروں کو تباہ کر دیا۔ مکمل گھا ٹی کو اور اس میں کی ہری بھری فصلوں اور شہروں میں بسنے والے تمام لوگوں کو تباہ و تاراج کر دیا۔

26 جب وہ بھا گ رہے تھے تو لوط کی بیوی شہر کی طرف مڑ کر دیکھی تو فوراً ہی وہ نمک کا ڈھیر بن گئی۔

Read full chapter

بنی اسرا ئیل فغور میں

25 بنی اسرا ئیل ابھی تک کا ہنیا میں ٹھہرے ہوئے تھے۔ اس وقت وہ لو گ موآبی عورتوں کے ساتھ جنسی گناہ کرنے لگے۔ موآبی دشمنوں نے مردو ں کو آنے اور اپنے جھو ٹے خدا ؤں کو قربانی چڑھانے میں مدد کرنے کے لئے مدعو کیا۔ اس لئے لوگوں نے وہاں کھانا کھا یا اور جھو ٹے خدا ؤں کی عبادت کی۔ بنی اسرا ئیل اسی طرح جھو ٹے خدا ؤں کی عبادت میں شامل ہو ئے۔ بنی اسرا ئیل بعل فغور کی عبادت کرنا شروع کئے۔ اور خداوند ان پر بہت غصّہ ہو ئے۔

Read full chapter

16 یہ تمام چیزیں جو دنیا کی برائیاں ہیں :کہ ان چیزوں کی محبت جس سے ہم اپنے گناہوں کے ذریعے خوش کرتے ہیں ، گناہ کی چیزوں کو دیکھ کر آنکھیں مطمئن ہو تی ہیں ، دنیا کی چیزوں کو پا کر ان پر فخر کر تے ہیں۔ اور ایسا دنیاوی خواہشات باپ کی طرف سے نہیں آتی۔

Read full chapter