民数记 16
Chinese New Version (Traditional)
可拉、大坍和亞比蘭叛變
16 利未的曾孫、哥轄的孫子、以斯哈的兒子可拉,和流本子孫中以利押的兒子大坍、亞比蘭,與比勒的兒子安,帶著人來, 2 反抗摩西,還有以色列人中的二百五十個人,就是會眾的領袖;會眾中被選出有名望的人。 3 他們聚集起來反抗摩西和亞倫,對他們說:“你們太過分了,全體會眾個個都是聖潔的,耶和華也在他們中間,你們為甚麼高抬自己,超過耶和華的會眾呢?”
4 摩西聽見了,就臉伏於地, 5 對可拉和他的同黨說:“到了早晨,耶和華就要使人知道誰是屬他的;誰是聖潔的,就叫誰親近他;誰是他揀選的,就叫誰親近他。 6 你們要這樣作:可拉和你的同黨,你們要拿香爐來; 7 明天你們要在耶和華面前,把火盛在爐中,把香放在上面;耶和華揀選誰,誰就是聖潔的,你們利未人太過分了。”
8 摩西又對可拉說:“利未人哪,請聽。 9 以色列的 神把你們從以色列會眾中分別出來,使你們親近他,辦理耶和華帳幕的事務,又站在會眾面前替他們供職; 10 耶和華又使你和你所有的兄弟,就是利未的子孫,一同親近他,這在你們看來是小事嗎?你們還要尋求祭司職分嗎? 11 所以你和你的同黨聚集起來反抗耶和華;亞倫算甚麼呢?你們竟向他發怨言。”
12 摩西派人去把以利押的兒子大坍和亞比蘭叫來;他們說:“我們不上去。 13 你把我們從流奶與蜜的地帶上來,要在曠野殺死我們,這算小事嗎?你還要自立為王管轄我們嗎? 14 況且你沒有把我們領到流奶與蜜的地,也沒有把田地和葡萄園給我們作產業。難道你要把這些人的眼睛剜出來嗎?我們不上去。”
15 於是摩西大怒,對耶和華說:“求你不要悅納他們的禮物,我沒有奪過他們一頭驢,也沒有害過他們一個人。”
他們的刑罰
16 摩西對可拉說:“明天你和你的同黨,以及亞倫,都要站在耶和華面前。 17 你們各人要拿著自己的香爐,把香盛在上面;你們各人要把自己的香爐帶到耶和華面前,共二百五十個香爐;你和亞倫也各人拿著自己的香爐。” 18 於是,他們各人拿著自己的香爐,盛上火,加上香,與摩西和亞倫一同站在會幕門口。 19 可拉召聚了全體會眾到會幕門口,來攻擊摩西和亞倫,耶和華的榮光就向全體會眾顯現。
20 耶和華對摩西和亞倫說: 21 “你們要離開這會眾,我好在眨眼間把他們吞滅。” 22 摩西和亞倫就俯伏在地,說:“ 神啊,萬人之靈的 神啊,一人犯罪,你就要向全體會眾發怒嗎?” 23 耶和華對摩西說: 24 “你要吩咐會眾說:‘你們要離開可拉、大坍、亞比蘭帳幕的四周。’”
25 於是摩西起來,到大坍和亞比蘭那裡去;以色列的長老也隨著他去了。 26 摩西告訴會眾:“你們要遠離這些惡人的帳幕,凡是他們的東西,你們都不可摸,免得你們因他們的一切罪惡同遭毀滅。” 27 於是,眾人離開了可拉、大坍、亞比蘭帳幕的四周;大坍、亞比蘭就帶著妻子、兒女和小孩出來,站在自己的帳幕門口。 28 摩西說:“由此你們可以知道,我作這一切事,是耶和華派我作的,並不是出於我自己的心意。 29 如果這些人死亡像一般人死亡一樣,或是他們所遭遇的像一般人的遭遇一樣,那麼就不是耶和華派我來的。 30 如果耶和華作一件新事,使地開口,把他們和他們所有的都吞下去,叫他們活活地下到陰間,這樣你們就知道這些人是藐視耶和華了。”
31 摩西說完了這一切話,他們腳下的地就裂開。 32 地開了口,把他們和他們的家眷,以及一切屬可拉的人和財物,都吞了下去。 33 這樣,他們和一切屬他們的,都活活地下到陰間,地在他們上面合閉,他們就從會眾中滅亡了。 34 在他們四周的以色列眾人,聽見他們的呼叫,就都逃跑,說:“恐怕地也把我們吞下去。” 35 又有火從耶和華那裡出來,把那獻香的二百五十個人吞滅了。
留作記念的香爐
36 耶和華對摩西說: 37 “你要吩咐亞倫祭司的兒子以利亞撒,叫他把那些香爐從火中拾起來,把火撒在別處,因為那些香爐是聖的; 38 那些犯罪而自害己命的人的香爐也是聖的,你們要把它們錘成薄片,用來包蓋祭壇;那些香爐本是他們在耶和華面前獻過的,所以已經成為聖的,並且可以給以色列作鑒戒。” 39 於是,以利亞撒祭司把被火焚燒的人獻過的銅香爐拿起來,叫人錘成薄片,用來包蓋祭壇, 40 給以色列人作鑒戒,叫不是亞倫子孫的外人,不可近前來,在耶和華面前燒香,免得他像可拉和他的同黨有一樣的遭遇;這是照著耶和華藉摩西吩咐以利亞撒的。
會眾因亞倫代求而獲救
41 第二天,以色列全體會眾都向摩西和亞倫發怨言,說:“你們害死了耶和華的子民。” 42 會眾聚集攻擊摩西和亞倫的時候,他們轉身向會幕觀看,見有雲彩遮蓋會幕,耶和華的榮光顯現出來。 43 摩西和亞倫就來到會幕前面。 44 耶和華吩咐摩西說: 45 “你們要離開這會眾,我好在眨眼間把他們消滅。”他們二人就俯伏在地。 46 摩西對亞倫說:“你要拿著香爐,把壇上的火盛在裡頭,又加上香,快快帶到會眾那裡去,為他們贖罪,因為有震怒從耶和華面前出來,瘟疫已經開始了。” 47 亞倫照著摩西吩咐的把香爐拿來,跑到會眾中間,果然,瘟疫已經在人民中間開始了;他就加上香,為人民贖罪。 48 他站在死人與活人中間,瘟疫就止住了。 49 除了因可拉事件死亡的以外,因瘟疫死亡的有一萬四千七百人。 50 亞倫回到會幕門口摩西那裡,瘟疫已經止住了。(本章第36~50節在《馬索拉文本》為17:1~15)
گنتی 16
Urdu Bible: Easy-to-Read Version
قورح ، داتن اور ابیرام موسیٰ کے خلا ف ہو جا تے ہیں
16 قورح ، داتن ، ابیرام اور اون موسیٰ کے خلا ف ہو گئے۔ قورح اِضہار کا بیٹا ، اِضہا ر قہات کا بیٹا تھا اور قہات لاوی کا بیٹا تھا۔ اِہلیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام بھا ئی تھے۔ اور اون پلت کا بیٹا تھا داتن، ابیرام او ر اون رُوبن کی نسل سے تھے۔ 2 اُن چار آدمیوں نے اسرا ئیل کے ۲۵۰ آدمیوں کو ایک ساتھ جمع کیا اور یہ موسیٰ کے خلا ف آئے یہ ۲۵۰ بنی اسرا ئیلیوں میں معزز قائد تھے۔ وہ لوگوں کی طرف سے چُنے گئے تھے۔ 3 وہ ایک گروہ کی حیثیت سے موسیٰ اور ہارون کے خلا ف بات کرنے آئے اُن آدمیوں نے موسیٰ اور ہا رون سے کہا ، “ ہم اُس سے متفق نہیں جو تم نے کیا ہے۔ اسرائیلی گروہ کے تمام لوگ پاک ہیں۔ خداوند اُن کے ساتھ ہے تم اپنے کو تمام لوگوں سے اونچی جگہ پر کیوں رکھ رہے ہو ؟
4 جب موسیٰ نے یہ بات سُنی تو وہ زمین پر گر گئے۔ 5 تب موسیٰ نے قورح اور اس کے ساتھیوں سے کہا ، “کل صبح خداوند دکھائے گا کہ کون آدمی حقیقت میں اُس کا ہے خداوند دکھا ئے گا کہ کون آدمی حقیقت میں پاک ہے اور خداوند اسے اپنے قریب لے جا ئے گا۔ خداوند اس آدمی کو چُنے گا اور خداوند اس آدمی کو اپنے قریب لے گا۔ 6 اس لئے قورح تمہیں اور تمہا رے تمام ساتھیوں کو یہ کرنا چا ہئے کہ تم آتش دان لو ، 7 اس آتش دان کو کو ئلے کے آ گ سے بھرو اور پھر اس میں کل خداوند کے سامنے بخور رکھو۔ اس آدمی کو جسے خداوندچنے گا وہی مقدس ہو گا۔ اے لا وی کے بیٹو ! تم میں سے بس وہ کا فی ہے۔”
8 موسیٰ نے قورح سے یہ بھی کہا، “لاوی نسل کے لوگو میری بات سُنو ! 9 کیا یہ کا فی نہیں ہے کہ اسرا ئیل کے خدا نے تم لوگوں کو الگ اور خاص بنا یا ہے۔ تم لوگ باقی بنی اسرائیلی سے مختلف ہو۔ خداوند نے تمہیں اپنے قریب کیا تا کہ تم خداوند کی عبادت میں بنی اسرائیلیوں کی مدد کیلئے خداوند کے مقدس خیمہ میں خاص کام کر سکو کیا یہ تمہارے لئے کافی نہیں ہے ؟ 10 خداوند تمہیں اور دوسرے تمام لا وی نسل کے لوگوں کو اپنے قریب لا یا ہے لیکن اب تم کا ہن بھی بننا چاہتے ہو۔ 11 تم اور تمہا رے ساتھی ایک ساتھ ہو کر خداوند کے خلا ف میں آئے ہو۔ کیا ہا رون نے کچھ بُرا کیا ہے ؟ نہیں تو پھر اُس کے خلاف شکایت کرنے کیوں آئے ہو ؟ ”۔
12 تب موسیٰ نے اِلیاب کے بیٹے داتن اور ابیرام کو بُلا یا لیکن دونو ں آدمیوں نے کہا ، “ہم لوگ نہیں آئیں گے ! 13 تم ہمیں اُس ملک سے باہر نکال لا ئے ہو جو اچھی چیزوں سے بھر پور تھا اور جہاں دودھ او ر شہد کی ندیاں بہتی تھیں۔ تم ہم لوگوں کو یہاں ریگستان میں مارنے کے لئے لا ئے ہو اور اب تم دِکھانا چاہتے ہو کہ تم ہم لوگوں پر زیادہ حق بھی رکھتے ہو۔ 14 ہم لوگ تمہا رے کہنے کو کیوں مانیں؟ تم ہم لوگوں کو اس نئے ملک میں نہیں لا ئے جہاں ہر اچھی چیزیں موجود ہوں۔ تم نے وہ زمین نہیں دی جس کا خداوند نے وعدہ کیا تھا۔ تم نے ہم لوگوں کو کھیت یا انگور کے باغ نہیں دیئے ہیں۔ کیا تم لوگوں کو دھوکہ دینا جا ری رکھو گے ؟ نہیں ہم لوگ تمہا رے ساتھ نہیں آئیں گے۔”
15 اس لئے موسیٰ بہت غصّے میں آئے اس نے خداوند سے کہا ، “اُن کی نذر ہی قبول نہ کر میں نے ا ُن سے کچھ نہیں لیا ہے۔ ایک گدھا تک نہیں اور میں نے اُن میں سے کسی کا بُرا نہیں کیا ہے۔”
16 تب موسیٰ نے قورح سے کہا ، “تمہیں کل خدا کے سامنے کھڑا ہو نا چا ہئے۔ ہا رون بھی تمہا رے ساتھ کھڑا ہو گا۔ 17 تم میں سے ہر ایک کو ایک برتن لا نا چا ہئے اور اُس میں بخو ر رکھنا چا ہئے۔ یہ ۲۵۰ آتش دان قائدین کے لئے ہوں گے اور ایک برتن اپنے لئے اور ایک ہا رون کے لئے۔ ان سارے برتن کو خداوند کے سامنے لے جا ؤ۔ تمہیں اور ہا رون کو فردا ً فرداً اپنے برتنوں خداوند کے سامنے لے جانا چا ہئے۔”
18 اس لئے ہر ایک آدمی نے ایک ایک برتن لیا اور اس میں جلتے ہو ئے بخور رکھے تب وہ خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر کھڑے ہو ئے۔ موسیٰ اور ہا رون بھی وہاں کھڑے ہو ئے۔ 19 قورح نے اپنے تمام ساتھیوں کو ایک ساتھ جمع کیا۔ یہ وہ آدمی ہیں جو موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف ہو گئے تھے۔ قورح نے ان تمام کو خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر جمع کیا تب خداوند کا جلا ل وہاں پوری جماعت پر ظا ہر ہوا۔
20 خداوند نے موسیٰ اور ہارون سے کہا ، 21 “ان لوگوں سے دُور ہٹو۔ میں اب انہیں پل بھر میں تباہ کرنا چا ہتا ہوں۔”
22 لیکن موسیٰ اور ہا رون زمین پر گِر پڑے اور چلّا ئے ، “اے خداوند ، سارے لوگوں کی روحوں کا خدا مہربانی کر کے اُس پو رے گروہ پر غصّہ نہ کر۔ حقیقت میں ایک ہی آدمی نے گناہ کیا ہے۔”
23 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 24 “لوگوں سے کہو وہ قورح ، داتن اور ابیرام کے خیموں سے دور ہٹ جا ئیں۔”
25 موسیٰ کھڑے ہو ئے اور داتن اور ابیرام کے پاس گئے۔ اسرائیل کے تمام بزرگ اس کے پیچھے چلے۔ 26 موسیٰ نے لوگوں کو خبردار کیا اُن بُرے آدمیوں کے خیموں سے دور ہٹ جا ؤ اُن کی کسی چیز کو نہ چھو نا اور اگر تم لوگ چھو ؤ گے تو اِن کے گنا ہوں کی وجہ سے تباہ ہو جا ؤگے۔
27 اس لئے لوگ قورح ، داتن اور ابیرام کے خیموں سے دور ہٹ گئے۔ داتن اور ابیرام اپنے خیمے کے با ہر اپنی بیوی بچے اور چھو ٹے بچوں کے ساتھ کھڑے تھے۔
28 تب موسیٰ نے کہا ، “ میں تمہیں ثبوت دوں گا کہ خداوند نے مجھے یہ تمام چیزیں کرنے کے لئے بھیجا میں تم کو کہہ چکا ہوں میں یہ بتا ؤں گا کہ وہ تمام چیزیں میرے خیال کی نہیں ہیں۔ 29 یہ آدمی یہاں مر جا ئیں گے لیکن اگر یہ عام طریقے سے مرتے ہیں جیسا کہ عام آدمی مرتے ہیں تو یہ ظا ہر ہو گا کہ خداوند نے حقیقت میں مجھے نہیں بھیجا۔ 30 لیکن اگر خداوند ایک نئی چیز تخلیق کرے تو تمہیں معلوم ہو گا کہ یہ آدمی حقیقت میں خداوند کے خلا ف گناہ کیا ہے۔ یہی ثبوت ہے زمین پھٹ جا ئے گی اور ان آدمیوں کو نگل لے گی۔ وہ اپنی قبروں میں زندہ ہی جا ئیں گے اور ان کی ہر ایک چیز اُن کے ساتھ نیچے چلی جا ئے گی۔”
31 جب موسیٰ نے اپنی باتیں کہنا ختم کیا ، کہ ان لوگوں کے پیروں کے نیچے زمین کھلی۔ 32 یہ ایسا تھا جیسے زمین نے اپنا منہ کھو لا اور انہیں کھا گئی اور ان کے سارے خاندان ، قورح کے تمام آدمی اور ان کی سبھی چیزیں زمین میں چلی گئیں۔ 33 وہ زندہ ہی قبر میں چلے گئے ان کی ہر ایک چیز ان کے ساتھ زمین میں سما گئی۔ تب زمین اُن کے اوپر سے بند ہو گئی۔ وہ تباہ ہو گئے اور اپنی جماعت سے غا ئب ہو گئے۔
34 بنی اسرا ئیلیوں نے تباہ شدہ لوگوں کا رو نا چِلّا نا سُنا اس لئے وہ چا روں طرف دو ڑ پڑے اور کہنے لگے، “زمین ہم لوگوں کو بھی نگل جا ئے گی۔”
35 تب خداوند سے آ گ آئی اور اس نے ۲۵۰ آدمیوں کو جو بخور نذر کر رہے تھے تباہ کر دیا۔
36 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، “ 37-38 ہا رون کے بیٹے کا ہن الیعزر سے کہو وہ آ گ میں سے بخور کے برتن کو لے لے خیمہ سے دور کے علا قے میں اُن کوئلوں کو پھیلا ئے۔ بخور کے برتن اب بھی پاک ہیں۔ یہ وہ برتن ہیں جو اُن آدمیوں کے ہیں جنہوں نے میرے خلا ف گنا ہ کیا تھا۔ ان کے گناہ کی قیمت ان کی زندگی ہو ئی۔ برتنوں کو پیٹ کر پتروں میں بدلو۔ ان دھا توں کے پتروں کا استعمال قربا ن گا ہ کو ڈھکنے کے لئے کرو۔ وہ پاک تھے کیوں کہ انہیں خداوند کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ اُن چپٹے برتنوں کو سبھی بنی اسرائیلیوں کے لئے عبرت بننے دو۔”
39 تب کا ہن الیعزر نے کانسے کے ان تمام برتنوں کو جمع کیا جنہیں وہ لوگ لا ئے تھے۔ وہ سبھی آدمی جل گئے تھے لیکن برتن وہاں بچے ہو ئے تھے۔ تب الیعزر نے کچھ آدمیوں کو برتنوں کو پیٹ کر چپٹا کرنے کے لئے کہا۔ تب اس نے پیٹے ہو ئے دھا ت کی اس چپٹی چادر کو قربانگا ہ پر رکھا۔ 40 اس نے اسے ویسے ہی کیا جیسا خداوندنے موسیٰ کے ذریعہ حکم دیا تھا۔ یہ نشانی تھی جس سے بنی اسرا ئیل یاد رکھ سکیں کہ صرف ہا رون کے خاندان کے آدمی کو خداوند کے سامنے بخور نذر کرنے کا حق ہے۔ اگر کو ئی دوسرے آدمی خداوند کے سامنے خوشبو جلا تا ہے تو وہ آدمی قورح اور اس کے ساتھیوں کی طرح ہو جا ئے گا۔
ہا رون کا لوگوں کی حفاظت کرنا
41 اگلے دن بنی اسرا ئیلیوں نے موسیٰ اور ہا رون کے خلا ف شکا یت کی۔ انہوں نے کہا ، “تم نے خداوند کے لوگوں کو ما را ہے۔”
42 موسیٰ اور ہا رون خیمٴہ اجتماع کے دروازے پر کھڑے تھے۔ لوگ اس جگہ پر موسیٰ اور ہا رون کی شکایت کرنے کے لئے جمع ہو ئے۔ لیکن جب انہوں نے خیمٴہ اجتماع کو دیکھا تو بادل نے اسے ڈھک لیا اور وہاں خداوند کا جلا ل ظا ہر ہوا۔ 43 تب موسیٰ اور ہا رون خیمٴہ اجتماع کے سامنے گئے۔
44 تب خداوند نے موسیٰ سے کہا۔ 45 “ان لوگوں سے دور ہٹ جا ؤ تا کہ میں ابھی انہیں تباہ کر سکوں۔” موسیٰ اور ہا رون منہ کے بل زمین پر گرپڑے۔
46 تب موسیٰ نے ہا رون سے کہا ، “بخور دان لے اور قربان گاہ سے کو ئلے کی آ گ لیکر اس میں ڈال۔ پھر اس میں بخور ڈا لو اور لوگوں کے گروہ کے پاس جلدی جا ؤ۔ اور ان لوگوں کے لئے کفارہ ادا کرو۔ کیونکہ خداوند ان پر غصّہ میں ہے۔ بیما ری شروع ہو چکی ہے۔”
47 اس لئے ہا رون نے موسیٰ کے کہنے کے مطا بق کام کیا۔ خوشبو اور آ گ کو لینے کے بعد وہ لوگوں کے بیچ دوڑ کر پہونچا لیکن لوگوں میں بیما ری پہلے ہی شروع ہو چکی تھی۔ ہا رون نے لوگوں کے کفارہ کیلئے بخور کا نذرانہ پیش کیا۔ 48 ہا رون مرے ہو ئے اور زندوں کے بیچ میں کھڑا ہوا اور پھر بیما ری رُک گئی۔ 49 اس لئے ۷۰۰ ،۱۴ لوگ اس بیما ری کی وجہ سے مر گئے۔یہ سب لوگ قورح کے سبب سے مرنے والوں کے علاوہ تھے۔ 50 تب ہارون خیمہٴ اجتماع کے درواز ہ پر موسیٰ کے پاس آئے تو لوگوں کی بھیانک بیماری روک دی گئی۔
Numbers 16
New King James Version
Rebellion Against Moses and Aaron
16 Now (A)Korah the son of Izhar, the son of Kohath, the son of Levi, with (B)Dathan and Abiram the sons of Eliab, and On the son of Peleth, sons of Reuben, took men; 2 and they rose up before Moses with some of the children of Israel, two hundred and fifty leaders of the congregation, (C)representatives of the congregation, men of renown. 3 (D)They gathered together against Moses and Aaron, and said to them, “You [a]take too much upon yourselves, for (E)all the congregation is holy, every one of them, (F)and the Lord is among them. Why then do you exalt yourselves above the assembly of the Lord?”
4 So when Moses heard it, he (G)fell on his face; 5 and he spoke to Korah and all his company, saying, “Tomorrow morning the Lord will show who is (H)His and who is (I)holy,[b] and will cause him to come near to Him. That one whom He chooses He will cause to (J)come near to Him. 6 Do this: Take censers, Korah and all your company; 7 put fire in them and put incense in them before the Lord tomorrow, and it shall be that the man whom the Lord chooses is the holy one. You take too much upon yourselves, you sons of Levi!”
8 Then Moses said to Korah, “Hear now, you sons of Levi: 9 Is it (K)a small thing to you that the God of Israel has (L)separated you from the congregation of Israel, to bring you near to Himself, to do the work of the tabernacle of the Lord, and to stand before the congregation to serve them; 10 and that He has brought you near to Himself, you and all your brethren, the sons of Levi, with you? And are you seeking the priesthood also? 11 Therefore you and all your company are gathered together against the Lord. (M)And what is Aaron that you complain against him?”
12 And Moses sent to call Dathan and Abiram the sons of Eliab, but they said, “We will not come up! 13 Is it a small thing that you have brought us up out of (N)a land flowing with milk and honey, to kill us in the wilderness, that you should (O)keep acting like a prince over us? 14 Moreover (P)you have not brought us into (Q)a land flowing with milk and honey, nor given us inheritance of fields and vineyards. Will you put out the eyes of these men? We will not come up!”
15 Then Moses was very angry, and said to the Lord, (R)“Do not [c]respect their offering. (S)I have not taken one donkey from them, nor have I hurt one of them.”
16 And Moses said to Korah, “Tomorrow, you and all your company be present (T)before the Lord—you and they, as well as Aaron. 17 Let each take his censer and put incense in it, and each of you bring his censer before the Lord, two hundred and fifty censers; both you and Aaron, each with his censer.” 18 So every man took his censer, put fire in it, laid incense on it, and stood at the door of the tabernacle of meeting with Moses and Aaron. 19 And Korah gathered all the congregation against them at the door of the tabernacle of meeting. Then (U)the glory of the Lord appeared to all the congregation.
20 And the Lord spoke to Moses and Aaron, saying, 21 (V)“Separate yourselves from among this congregation, that I may (W)consume them in a moment.”
22 Then they (X)fell[d] on their faces, and said, “O God, (Y)the God of the spirits of all flesh, shall one man sin, and You be angry with all the (Z)congregation?”
23 So the Lord spoke to Moses, saying, 24 “Speak to the congregation, saying, ‘Get away from the tents of Korah, Dathan, and Abiram.’ ”
25 Then Moses rose and went to Dathan and Abiram, and the elders of Israel followed him. 26 And he spoke to the congregation, saying, (AA)“Depart now from the tents of these wicked men! Touch nothing of theirs, lest you be consumed in all their sins.” 27 So they got away from around the tents of Korah, Dathan, and Abiram; and Dathan and Abiram came out and stood at the door of their tents, with their wives, their sons, and their little (AB)children.
28 And Moses said: (AC)“By this you shall know that the Lord has sent me to do all these works, for I have not done them (AD)of my own will. 29 If these men die naturally like all men, or if they are (AE)visited by the common fate of all men, then the Lord has not sent me. 30 But if the Lord creates (AF)a new thing, and the earth opens its mouth and swallows them up with all that belongs to them, and they (AG)go down alive into the pit, then you will understand that these men have rejected the Lord.”
31 (AH)Now it came to pass, as he finished speaking all these words, that the ground split apart under them, 32 and the earth opened its mouth and swallowed them up, with their households and (AI)all the men with Korah, with all their goods. 33 So they and all those with them went down alive into the pit; the earth closed over them, and they perished from among the assembly. 34 Then all Israel who were around them fled at their cry, for they said, “Lest the earth swallow us up also!”
35 And (AJ)a fire came out from the Lord and consumed the two hundred and fifty men who were offering incense.
36 Then the Lord spoke to Moses, saying: 37 “Tell Eleazar, the son of Aaron the priest, to pick up the censers out of the blaze, for (AK)they are holy, and scatter the fire some distance away. 38 The censers of (AL)these men who sinned [e]against their own souls, let them be made into hammered plates as a covering for the altar. Because they presented them before the Lord, therefore they are holy; (AM)and they shall be a sign to the children of Israel.” 39 So Eleazar the priest took the bronze censers, which those who were burned up had presented, and they were hammered out as a covering on the altar, 40 to be a [f]memorial to the children of Israel (AN)that no outsider, who is not a descendant of Aaron, should come near to offer incense before the Lord, that he might not become like Korah and his companions, just as the Lord had said to him through Moses.
Complaints of the People
41 On the next day (AO)all the congregation of the children of Israel complained against Moses and Aaron, saying, “You have killed the people of the Lord.” 42 Now it happened, when the congregation had gathered against Moses and Aaron, that they turned toward the tabernacle of meeting; and suddenly (AP)the cloud covered it, and the glory of the Lord appeared. 43 Then Moses and Aaron came before the tabernacle of meeting.
44 And the Lord spoke to Moses, saying, 45 “Get away from among this congregation, that I may consume them in a moment.”
And they fell on their faces.
46 So Moses said to Aaron, “Take a censer and put fire in it from the altar, put incense on it, and take it quickly to the congregation and make [g]atonement for them; (AQ)for wrath has gone out from the Lord. The plague has begun.” 47 Then Aaron took it as Moses commanded, and ran into the midst of the assembly; and already the plague had begun among the people. So he put in the incense and made atonement for the people. 48 And he stood between the dead and the living; so (AR)the plague was stopped. 49 Now those who died in the plague were fourteen thousand seven hundred, besides those who died in the Korah incident. 50 So Aaron returned to Moses at the door of the tabernacle of meeting, for the plague had stopped.
Footnotes
- Numbers 16:3 assume too much for
- Numbers 16:5 set aside for His use only
- Numbers 16:15 graciously regard
- Numbers 16:22 prostrated themselves
- Numbers 16:38 Or at the cost of their own lives
- Numbers 16:40 reminder
- Numbers 16:46 Lit. covering
Chinese New Version (CNV). Copyright © 1976, 1992, 1999, 2001, 2005 by Worldwide Bible Society.
©2014 Bible League International
Scripture taken from the New King James Version®. Copyright © 1982 by Thomas Nelson. Used by permission. All rights reserved.

