Add parallel Print Page Options

53 ہم نے جو باتیں سنیں تھی اس پر کس نے یقین کیا ؟ خداوند کی قوت کس کو دکھا ئی گئی ہے ؟

پر وہ خداوند آگے کونپل کی طرح بڑھا۔ اور وہ خشک زمین سے جڑکی مانند پھو ٹ نکلا ہے۔ نہ اس کی کو ئی شکل و صورت ہے اور نہ کو ئی جلال کہ اس پر نگاہ کریں۔اس کے اندر کو ئی خاص کشش بھی نہیں کہ ہم لوگ اس سے شادماں ہوں گے۔ لوگوں نے اس کو حقیر جاناتھا اور اسے رد کر دیا تھا۔ وہ ایک ایسا شخص تھا جو درد جانتا تھا۔ وہ مصیبت سے واقف تھا۔ لوگ اس سے اس طرح نفرت کر تے تھے جس طرح کسی شخص سے لوگ اپنا چہرہ چھپاتا ہے۔ ہم نے کبھی اس پر توجہ نہیں دی۔

سچ مچ میں اس نے ہماری بیماریو ں کو برداشت کیا اور ہماری مصیبتوں کو لے لیا۔ لیکن ہم لوگ اب بھی سوچتے ہیں کہ وہ کو ئی تھا جسے خداوند نے سزا دی تھی ،پیٹا تھا اور مصیبت جھیلوایا تھا۔ لیکن وہ تو ان برے کاموں کے لئے گھا ئل کیا جا رہا تھا جو ہم نے کئے تھے۔ وہ ہماری خطاؤں کے لئے کچلا جا رہا تھا۔اسے سزا ملی جس نے ہمارے قرض کو ادا کیا۔اس کے زخمو ں کی وجہ سے ہم لوگ شفایاب ہو ئے تھے۔ ہم سب بھیڑوں کی طرح ادھر اُدھر بھٹک گئے۔ہم میں سے ہر ایک اپنی اپنی راہ پر چلے گئے۔ لیکن خداوند نے اسے سزا میں مبتلا کیا جس کے ہم لوگ مستحق تھے۔

اسے ستا یا گیا اور سزا دی گئی۔ لیکن اس نے اس کی مخالفت میں اپنا منہ نہیں کھو لا۔جس طرح میمنہ جسے ذبح کر نے کو لے جا تے ہیں یا بھیڑ جو اپنے بال کترنے وا لے کے سامنے خاموش رہتا ہے۔ اس کے سا تھ بدسلوکی اور نا انصافی کیا گیا تھا۔ پھر اسے اس کی موت کے پاس لے جا یا گیا تھا۔لیکن اس وقت کسی نے بھی اس کے بارے میں کہ اس کے ساتھ کیا ہوا نہیں سو چا۔ کیوں کہ اس وقت اس کو زندوں کی زمین سے کاٹ دیا گیا تھا۔ اسے میرے لوگوں کے کئے ہو ئے خطاؤں کی وجہ سے سزا دی گئی تھی۔ اس کی موت ہو گئی اور شریروں کے ساتھ اسے دفن کر دیا گیا تھا۔ دولتمندوں کے بیچ اسے دفنایا گیا تھا۔ حالانکہ اس نے کسی کے خلاف کسی طرح ظلم وتشدد نہیں کیا تھا۔ اور نہ ہی اس نے دھو کہ دہی کی باتیں کی تھیں۔

10 خداوند نے اپنے خادم کو مصیبت جھیلوانے کے لئے اسے کچلنے کا ارادہ کیا۔ اگر اس کا خادم اپنی جرم کی قیمت میں اپنی جان دیتا ہے تو وہ ایک نئی زندگی لمبے عرصہ کے لئے جئے گا۔ اور اپنے لوگو ں کو دیکھے گا۔ اور خداوند کا منصوبہ اس کے ذریعے کامیاب ہو گا۔ 11 اپنی بھیانک مصیبتوں کو جھیلنے کے بعد وہ روشنی کو دیکھے گا۔ وہ جن باتو ں کا تجربہ رکھتا ہے اس سے وہ تشفی حاصل کرے گا۔

میرا خادم جس نے اچھا ئی کیا بہت سارے لوگو ں کو راستباز بنائے گا۔ وہ اپنے خطاؤں کے لئے سزا کاٹے گا۔ 12 اس لئے میں اسے بزرگوں کے ساتھ حصہ دو ں گا۔ اور وہ لوٹ کا مال زور آور وں کے ساتھ بانٹ لے گا۔ کیوں کے اس نے اپنی خواہش اپنی جان موت کے لئے انڈیل دی اور وہ خطاکاروں کے ساتھ شمار کیا گیا۔ اس نے بہت سارے لوگوں کے لئے سزا جھیلی اورخطاکاروں کے لئے معافی مانگی۔