Add parallel Print Page Options

اسرائیل کی سزا کا خاتمہ

40 تمہارا خدا فرماتا ہے، “تسلی دو، تو میرے لوگوں کو تسلی دو!
تم یروشلم سے دلاسے کی باتیں کرو! اور ان سے کہو کہ
    تیرے غلامی کے دنوں کا خاتمہ ہوگیا۔
    تیرے گناہوں کا کفارہ ادا کر دیا گیا۔”
خدا وند نے تجھے تیرے تمام گناہوں کے لئے دو مرتبہ سزا دی ہے۔
سنو! پکارنے والے کی آواز سنو!
“خدا وند کے لئے بیابان میں ایک راہ بناؤ۔
    ہمارے خدا کے لئے بیابان میں ایک ہموار راہ بناؤ۔
ہر وادی کو بھر دو۔
    ہر ایک پہاڑ اور پہاڑی کو ہموار کردو۔
ٹیڑھی راہوں کو سیدھی کرو۔
    اور ہر ایک نا ہموار زمین کو ہموار بنا دو۔
تب خدا وند کا جلال ظا ہر ہوگا۔
    سب لوگ اکٹھے خدا وند کی عظمت کو دیکھیں گے۔
ہاں ، خدا وند نے یہ سب کہا ہے۔”
ایک آواز آئی ، “منادی کر!”
    اور میں نے کہا، “میں کیا منادی کروں ؟ ”
آواز نے کہا ، “سبھی لوگ گھاس کی مانند ہیں۔
    اور انکی رونق جنگلی پھول کی مانند ہے۔
ایک طاقتور آندھی خدا وند کی جانب سے اس گھاس پر چلتی ہے
    اور گھاس سوکھ جاتی ہے۔ جنگلی پھول فنا ہوجاتا ہے۔
    ہا ں سبھی لوگ گھاس کی مانند ہیں۔
گھاس مر جھا جاتی ہے ، اور جنگلی پھول فنا ہوجا تا ہے
    لیکن ہمارے خدا کا پیغام ابد تک قائم ہے۔”

نجات: خدا کی خوشخبری

اے صّیون ، خوشخبری سنانے والی!
    اونچے پہاڑ پر چڑھ جا ،
اور اے یروشلم ، قاصد خوشخبری لانے والی تو اپنی بلند آواز سے چلّا۔
    یہوداہ کے لوگوں سے کہو ، “دیکھو تمہارا خدا یہاں ہے۔”
10 میرا مالک خدا وند قدرت کے ساتھ آرہا ہے۔
    وہ اپنی قدرت کا استعمال تمام لوگوں پر حکو مت کرنے میں کرے گا۔
خدا وند اپنے لوگوں کو اجر دیگا۔
    اس کے پاس انہیں دینے کے لئے انکی مزدوری بھی ہوگی۔
11 خدا وند اپنے لوگوں کی ویسی ہی رہنمائی کرے گا جیسے کوئی چوپان اپنے گلہ کی رہنمائی کرتا ہے۔
    خدا وند اپنے بازوؤں میں میمنوں کو جمع کرے گا۔
    اور انہیں اپنے دل میں لیکر چلے گا اور وہ بھیڑوں کی ماؤ ں کی رہنمائی کرے گا۔

دنیا کو خدا نے پیدا کیا وہ اس کا حکمراں ہے

12 کیا کسی نے سمندر کو چلو سے ناپا ہے ؟
    یا آسمان کی پیمائش اپنے بالشت سے کی ہے ؟
اور کیا زمین کے دھول کو پیمائش کے کٹورے سے ناپا ہے ؟
    یا پہاڑوں کو پلڑوں میں وزن کیا ہے اور ٹیلوں کو ترازو میں تو لا ہے ؟
13 خداوند کی روح کو کس شخص نے بتا یا کہ اسے کیا کرنا ہے
    خداوند کو کس نے بتا یا ہے کہ اسے یہ کیسے کرنا چا ہئے۔
14 کیا خداوند نے کسی سے مددمانگی؟
    کیا خداوند کو کسی نے انصاف کا سبق دیا ہے؟
    کیا کسی شخص نے خداوند کو علم سکھا یا ہے؟
    کیا کسی شخص نے خداوند کو معرفت کی بات بتا ئی ہے۔ اور حکمت سے کام لینا سکھا یا ہے؟ نہیں!
15 دیکھو! قومیں بالٹی میں پانی کی ایک بوند کی مانند ہیں۔
اور ترازو کی باریک گرد کی مانند گنی جاتی ہیں۔
    دیکھو! وہ جزیروں کو ایک ذرّہ کی مانند اٹھا لیتا ہے۔
16 لبنان کے سارے درخت بھی کا فی نہیں ہیں
    کہ انہیں خداوند کے لئے جلا یا جا ئے۔
لبنان کے سارے جانور کا فی نہیں ہیں
    کہ انکو اس کی ایک جلانے کی قربانی کے لئے مارا جا ئے۔
17 خدا کے مقابلہ میں دنیا کی سب قومیں کچھ بھی نھیں ہیں۔
    خدا کے مقابلہ میں دنیا کی سب قومیں بالکل ہی بے مول ہیں۔

خدا کیا ہے، لوگ تصّور بھی نہیں کر سکتے

18 کیا تم خدا کا موازنہ کسی بھی شئے سے کر سکتے ہو؟ نہیں!
    کیا تم خدا کی تصویر بنا سکتے ہو ؟ نہیں !
19 کیا تم اس کا مواز نہ ایک بت سے کر سکتے ہو؟
    ایک کاریگر مورتی کو بناتا ہے۔
پھر دوسرا کاریگر اس پر سونا چڑھا د یتا ہے
    اور اس کے لئے چاندی کی زنجیر بھی بناتا ہے۔
20 تحفہ کے طور پر ایک شخص شہتو ت کی لکڑی کو چنتا ہے
    جو کہ سڑتی نہیں ہے
وہ ایک ماہر کا ریگر کو تلاش کر تا ہے
    تا کہ ایسی مورت بنا ئے جو گرے نہیں ہمیشہ قائم رہے۔
21 یقیناً تم سچا ئی جانتے ہو؟
    یقیناً تم نے سنا ہے!
    بہت پہلے کسی شخص نے تمہیں بتا یا ہے!
    یقیناً تم جانتے ہو کہ زمین کو کس نے بنایا ہے!
22 وہ خدا وند ہے جو اوپر آسمان میں اپنے تخت پر بیٹھتا ہے۔
    اسکے سامنے لوگ ٹڈی کی مانند لگتے ہیں۔
اس نے آسمانوں کو کسی پردہ کی مانند کھول دیا
    اور اس کو رہائش گاہ کے لئے خیمہ کی مانند پھیلا دیا ہے۔
23 خدا حکمرانوں کو غیر اہم بنا دیتا ہے۔
    وہ اس دنیا کے منصفوں کو پوری طرح بیکار بنا دیتا ہے۔
24 وہ دنیاوی حکمراں ایسے ہیں جیسے وہ پودے جنہیں زمین میں بویا گیا ہو۔
    لیکن اس سے پہلے کہ وہ اپنی جڑیں زمین میں مضبوطی سے جکڑ پائے،
“خدا انکو بہا دیتا ہے
    اور وہ مرجھا جاتے ہیں۔
    اور طوفانی ہوا اس کو بھو سے کی مانند اڑا لے جاتی ہے۔
25 قدّوس کہتا ہے، “کیا تم کسی سے بھی میرا موازنہ کر سکتے ہو؟
    نہیں! کوئی بھی میرے برابر کا نہیں ہے۔

26 اوپر آسمان میں تاروں کو دیکھو۔
    کس نے ان سبھی تاروں کو بنایا؟
    کس نے آسمان کی وہ سبھی فوج بنائی؟
    کس کو سبھی تارے نام بنام معلوم ہیں؟
اس کی قدرت کی عظمت اور اسکی بازو کی توانائی کے سبب سے
    ایک بھی چھوٹ نہیں پائیگا۔”
27 اے یعقوب! تم کیوں شکا یت کرتے ہو؟
    اے اسرائیل! تو ایسا کیوں کہتا ہے،
“اگر میرے ساتھ نا انصافی کا برتاؤ کیا جاتا ہے تو خدا وند میری طرف توجہ نہیں دیتا ہے
    خدا میری طرف خیال نہیں کرتا ہے۔”
28 کیا تو نہیں جانتا ہے ؟
    کیا تو نہیں سنا ہے؟
کہ خدا وند ہمیشہ رہنے والا خدا ہے،
    ساری زمین کا خالق ہے۔
وہ نہ تھکتا ہے اور نہ ہی پریشان ہوتا ہے۔
    کوئی بھی شخص اس کی دانشمندی کو پوری طرح سمجھ نہیں سکتا ہے۔
29 خدا وند ہمیشہ نا توانوں کو زور آور بننے میں مدد دیتا ہے۔
    وہ ان لوگوں کو جو کمزور ہیں طاقتور بنا تا ہے۔
30 نو جوان تھکتے ہیں اور انہیں آرام کی ضرورت پڑ جاتی ہے۔
    وہ تھک جاتے ہیں ٹھو کر کھا تے ہیں اور گر تے ہیں۔
31 لیکن وہ لوگ جو خدا وند کے بھروسے ہیں از سرِ نو توانا ئی حاصل کریں گے۔عقابوں کی مانند انکے نئے پر بڑھیں گے
    اگر وہ دوڑیں گے تو بھی نہیں تھکیں گے۔
    وہ چلیں گے اور تھکا ماندہ نہ ہونگے۔

Comfort for God’s People

40 Comfort, comfort(A) my people,
    says your God.
Speak tenderly(B) to Jerusalem,
    and proclaim to her
that her hard service(C) has been completed,(D)
    that her sin has been paid for,(E)
that she has received from the Lord’s hand
    double(F) for all her sins.

A voice of one calling:
“In the wilderness prepare
    the way(G) for the Lord[a];
make straight(H) in the desert
    a highway for our God.[b](I)
Every valley shall be raised up,(J)
    every mountain and hill(K) made low;
the rough ground shall become level,(L)
    the rugged places a plain.
And the glory(M) of the Lord will be revealed,
    and all people will see it together.(N)
For the mouth of the Lord has spoken.”(O)

A voice says, “Cry out.”
    And I said, “What shall I cry?”

“All people are like grass,(P)
    and all their faithfulness is like the flowers of the field.
The grass withers(Q) and the flowers fall,
    because the breath(R) of the Lord blows(S) on them.
    Surely the people are grass.
The grass withers and the flowers(T) fall,
    but the word(U) of our God endures(V) forever.(W)

You who bring good news(X) to Zion,
    go up on a high mountain.
You who bring good news to Jerusalem,[c](Y)
    lift up your voice with a shout,
lift it up, do not be afraid;
    say to the towns of Judah,
    “Here is your God!”(Z)
10 See, the Sovereign Lord comes(AA) with power,(AB)
    and he rules(AC) with a mighty arm.(AD)
See, his reward(AE) is with him,
    and his recompense accompanies him.
11 He tends his flock like a shepherd:(AF)
    He gathers the lambs in his arms(AG)
and carries them close to his heart;(AH)
    he gently leads(AI) those that have young.(AJ)

12 Who has measured the waters(AK) in the hollow of his hand,(AL)
    or with the breadth of his hand marked off the heavens?(AM)
Who has held the dust of the earth in a basket,
    or weighed the mountains on the scales
    and the hills in a balance?(AN)
13 Who can fathom the Spirit[d](AO) of the Lord,
    or instruct the Lord as his counselor?(AP)
14 Whom did the Lord consult to enlighten him,
    and who taught him the right way?
Who was it that taught him knowledge,(AQ)
    or showed him the path of understanding?(AR)

15 Surely the nations are like a drop in a bucket;
    they are regarded as dust on the scales;(AS)
    he weighs the islands as though they were fine dust.(AT)
16 Lebanon(AU) is not sufficient for altar fires,
    nor its animals(AV) enough for burnt offerings.
17 Before him all the nations(AW) are as nothing;(AX)
    they are regarded by him as worthless
    and less than nothing.(AY)

18 With whom, then, will you compare God?(AZ)
    To what image(BA) will you liken him?
19 As for an idol,(BB) a metalworker casts it,
    and a goldsmith(BC) overlays it with gold(BD)
    and fashions silver chains for it.
20 A person too poor to present such an offering
    selects wood(BE) that will not rot;
they look for a skilled worker
    to set up an idol(BF) that will not topple.(BG)

21 Do you not know?
    Have you not heard?(BH)
Has it not been told(BI) you from the beginning?(BJ)
    Have you not understood(BK) since the earth was founded?(BL)
22 He sits enthroned(BM) above the circle of the earth,
    and its people are like grasshoppers.(BN)
He stretches out the heavens(BO) like a canopy,(BP)
    and spreads them out like a tent(BQ) to live in.(BR)
23 He brings princes(BS) to naught
    and reduces the rulers of this world to nothing.(BT)
24 No sooner are they planted,
    no sooner are they sown,
    no sooner do they take root(BU) in the ground,
than he blows(BV) on them and they wither,(BW)
    and a whirlwind sweeps them away like chaff.(BX)

25 “To whom will you compare me?(BY)
    Or who is my equal?” says the Holy One.(BZ)
26 Lift up your eyes and look to the heavens:(CA)
    Who created(CB) all these?
He who brings out the starry host(CC) one by one
    and calls forth each of them by name.
Because of his great power and mighty strength,(CD)
    not one of them is missing.(CE)

27 Why do you complain, Jacob?
    Why do you say, Israel,
“My way is hidden from the Lord;
    my cause is disregarded by my God”?(CF)
28 Do you not know?
    Have you not heard?(CG)
The Lord is the everlasting(CH) God,
    the Creator(CI) of the ends of the earth.(CJ)
He will not grow tired or weary,(CK)
    and his understanding no one can fathom.(CL)
29 He gives strength(CM) to the weary(CN)
    and increases the power of the weak.
30 Even youths grow tired and weary,
    and young men(CO) stumble and fall;(CP)
31 but those who hope(CQ) in the Lord
    will renew their strength.(CR)
They will soar on wings like eagles;(CS)
    they will run and not grow weary,
    they will walk and not be faint.(CT)

Footnotes

  1. Isaiah 40:3 Or A voice of one calling in the wilderness: / “Prepare the way for the Lord
  2. Isaiah 40:3 Hebrew; Septuagint make straight the paths of our God
  3. Isaiah 40:9 Or Zion, bringer of good news, / go up on a high mountain. / Jerusalem, bringer of good news
  4. Isaiah 40:13 Or mind