Add parallel Print Page Options

یرمیاہ کی ہیکل کی تعلیم

یہ وہ کلام ہے جو خداوند کی طر ف سے یرمیاہ پر نازل ہوا اور اس نے فرمایا: اے یرمیاہ! خداوند کے گھر کے پھاٹک کے سامنے کھڑا ہو اور یہ پیغام کہو: “یہودا ہ قوم کے سبھی لوگو! خداوند کی عبادت کرنے کے لئے تم سبھی لوگ ان پھاٹکوں سے ہو کر آئے ہو اب اس کلام کو سنو۔ خداوند قادرمطلق اسرائیل کا خدا یوں فرما تا ہے، ’ اپنی زندگی بد لو اور اچھے کام کرو گے تو تم اس مقام پر رہو گے۔ اس جھوٹ پر یقین نہ کرو جو کچھ لوگ بولتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، “یہ خداوند کا گھر ہے۔ [a] خداوند کی ہیکل ہے۔” اگر تم اپنی زندگی بد لو گے اور اچھا کام کرو گے، تو میں تمہیں اس مقام پر رہنے دو ں گا۔ تمہیں چا ہئے کہ ایک دوسرے کے ساتھ انصاف سے رہو۔ تمہیں اجنبیوں کے ساتھ بھی بہتر رہنا چا ہئے تمہیں بیوہ اور یتیم بچوں کے لئے اچھا کام کرنا چا ہئے۔ بے گناہ کا خون نہ بہا ؤ۔غیر خداؤں کی پیروی نہ کروکیوں؟ کیونکہ وہ تمہا ری زندگی کو نیست و نابود کر دیں گے۔ اگر تم میرا حکم مانو گے تو میں تمہیں اس مقام پر رہنے دو ں گا۔میں نے یہ ملک تمہارے با پ دادا کو اپنے پاس رکھنے کیلئے دیا۔

“لیکن تم جھوٹ میں یقین کر رہے ہو اور وہ جھوٹ عبث ہے۔ کیاتم چوری اور خون کرو گے؟ کیا تم زنا کا ری کرو گے؟ کیا تم لوگوں پر جھوٹا الزام لگا ؤ گے؟ کیا تم بعل اور ان خدا ؤں کی جن کو تم نہیں جانتے تھے پیروی کرو گے؟ 10 اگر تم یہ گناہ کر رہے ہو تو کیا تم اس گھر میں میرے سامنے کھڑے ہو سکتے ہو جسے میرے نام سے پکارا جا تا ہے؟ کیا تم میرے سامنے کھڑے ہو سکتے ہو اور کہہ سکتے ہو، “ہم محفوظ ہیں۔” محفوظ اس لئے کہ تم اس طرح کے گنا ہ کر تے رہو۔ 11 یہ گھر میرے نام سے پکارا جا تا ہے۔ کیا یہ گھر تمہا رے لئے ڈکیتوں کے چھپنے کے مقام کے سوا اور کچھ نہیں ہے؟میں تمہا رے اوپر نظر رکھ رہا ہوں۔ یہ پیغام خداوند کا ہے۔

12 “پس اب میرے اس مکان کو جا ؤ جو شیلاہ میں تھا۔ جہاں پر میں نے اپنے نام کو قائم کیا تھا۔ اور اس پر غور کرو کہ میں نے شیلاہ میں بنی اسرائیلیوں کے بُرے کام کے سبب سے کیا کیا تھا۔ 13 “بنی اسرا ئیلیو! تم لوگ یہ سب برے کام کرتے رہے۔” یہ پیغام خداوند کا تھا۔ میں نے تم سے با ر بار باتیں کیں، “لیکن تم نے میری ان سنی کر دی۔ میں نے تم لوگوں کو پکا را، مگر تم نے جواب نہیں دیا۔ 14 اس لئے میں اپنے نام سے پکارے جانے وا لے یروشلم کے اس گھر کو فنا کروں گا۔ میں اس گھر کو ویسے ہی فنا کروں گا۔جیسے میں نے شیلاہ میں فنا کیا تھا۔ اور یروشلم میں وہ گھر جو میرے نام پر ہے اور جس پر تم یقین کر تے ہو۔ میں اس جگہ کو تبا ہ کروں گا جسے میں نے تمہیں اور تمہا رے باپ دادا کو دی تھی۔ 15 میں تمہیں اپنے پاس سے ویسے ہی دور پھینک دو ں گا۔ جیسے میں نے تمہا رے سبھی بھا ئیوں کو افرائیم سے پھینکا۔”

16 “اے یرمیاہ! جہاں تک تمہا ری بات ہے، تم یہودا ہ کے ان لوگوں کے لئے دعا مت کرو۔ نہ ان کے لئے التجا کرو اور نہ ہی ان کے لئے دعا۔ان کی مدد کے لئے مجھ سے منت مت کرو ان کے لئے میں تمہا ری فریاد کو نہیں سنو ں گا۔ 17 “میں جانتا ہوں کہ تم دیکھ رہے ہو کہ وہ سارے یہوداہ کے شہر میں کیا کر رہے ہیں۔ تم یہ بھی دیکھ سکتے ہو کہ وہ یروشلم کے چوراہوں پر کیا کر رہے ہیں؟ 18 یہودا ہ کے لوگ جو کر رہے ہیں وہ یہ ہے بچے لکڑی جمع کرتے ہیں اور باپ آ گ سلگاتے ہیں اور عورتیں آٹا گوندھتی ہیں تا کہ آسمان کی ملکہ کے لئے رو ٹیاں پکا ئیں اور غیر خدا ؤں کی عبادت کرنے کے لئے مئے کا نذرانہ پیش کرتے ہیں وہ لوگ ایسا مجھے غضبناک کر نے کے لئے کر تے ہیں۔ 19 لیکن میں وہ نہیں ہوں جسے یہودا ہ کے لوگ سچ مچ چوٹ پہنچا رہے ہیں۔“یہ پیغام خداوند کا ہے۔ ” وہ صرف خود کو ہی چوٹ پہنچا رہے ہیں۔ وہ خود کو شرمندہ کر رہے ہیں۔”

20 اسی واسطے خداوند یوں فرماتا ہے: “دیکھو میرا قہر و غضب اس مکان پر،انسان اور حیوان پر، میدان کے درختو ں پر اور فصل پر بر سیگا۔ میرا قہر آ گ کی طرح ہو گا جسے بجھا یا نہیں جا ئے گا۔”

خداوند قربانی سے زیادہ فرمانبرداری چاہتا ہے

21 اسرائیل کا خدا، خداوند قادر مطلق فرماتا ہے: “اپنی قربانیوں پر اور اپنے جلانے کی قربانیاں بھی بڑھا ؤ اور گوشت کھا ؤ۔ 22 جب میں تمہا رے با پ دادا کو مصر سے با ہر لا یا۔ تو میں نے انہیں جلانے کے نذرانوں اور قربانیوں کے با رے میں کو ئی حکم نہیں دیا۔ 23 میں نے انہیں صرف یہ حکم دیا تھا کہ اگر تم میری آواز سنو گے تو میں تمہا را خدا ہوں گا اور تم میرے لوگ ہو گے۔ جو بھی راہ میں تمہیں دکھا ؤں اور جس راہ کی میں تم کو ہدایت کروں اس پر چلو۔ اس میں تمہا را اپنا بھلا ہو گا۔

24 “لیکن تمہا رے با پ دادا نے میری ایک نہ سنی۔ انہوں نے مجھ پر دھیان نہیں دیا۔ وہ ضد پر اڑے رہے اور انہوں نے ان برے کا موں کو کیا جو وہ کرنا چا ہتے تھے۔ وہ اپنی پیٹھ میری طرف موڑ لئے۔ 25 جب سے تمہا رے با پ دادا ملک مصر سے نکل آئے اس وقت سے آج تک میں نے تمہا رے پاس اپنے بہت سے خادموں یعنی نبیوں کو بھیجا۔ میں نے ان کو ہمیشہ وقت پر بھیجا۔ 26 لیکن تمہارے با پ دادا نے میری ان سنی کی انہو ں نے مجھ پر دھیان نہیں دیا۔ وہ بہت ضدی تھے اور انہوں نے باپ دادا سے بڑھ کر برائیاں کیں۔

27 “اے یرمیاہ! تم یہودا ہ کے لوگوں سے یہ باتیں کہو گے۔ لیکن وہ تمہا ری ایک نہ سنیں گے۔ تم ان سے باتیں کرو گے، لیکن وہ تمہیں جواب بھی نہیں دیں گے۔ 28 اس لئے تمہیں ان سے یہ باتیں کہنی چا ہئے۔ یہ وہ قوم ہے جس نے خداوند اپنے خدا کا حکم قبول نہیں کیا ان لوگوں نے خدا کی تعلیمات کو ان سنی کیا۔ یہ لوگ صحیح تعلیم سے نا وا قف ہیں۔

قتل کی وادی

29 “اے یرمیا ہ! اپنے با لوں کو کاٹ ڈا لو اور اسے پھینک دو۔ سنسان پہاڑ کی چو ٹی پر چڑھو اور ماتم کرو۔ کیونکہ خداوند نے ان لوگوں کو جن پر اس کا قہر ہے رد کر دیا ہے۔ 30 یہ کرو کیوں کہ یہودا ہ کے لوگ وہ کام کر تے ہیں جسے میں نے برا تصور کیا۔” یہ خداوند کا پیغام ہے۔“انہوں نے اس گھر میں جو میرے نام سے کہلا تا ہے بتوں کو رکھا۔ اس طرح سے اس نے اسے ’ناپاک‘ کیا۔ 31 اور انہو ں نے توفت کي اونچی جگہوں کو بن ہنوم کی وادی میں بنا ئے، تا کہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو آگ میں جلا ئیں جس کا میں نے حکم نہیں دیا اور میرے دل میں اس کاخیال بھی نہ آیا تھا۔ 32 اس لئے خداوند فرماتا ہے، دیکھو وہ دن آرہا ہے کہ یہ نہ توفت کہلا ئے گی نہ بن ہنوم کی وادی بلکہ قتل کی وادی کہلا ئے گی اور جگہ نہ ہو نے کے سبب سے توفت میں دفن کریں گے۔ 33 تب لوگوں کی لاشیں زمین پر پڑی رہیں گی اور آسمانی پرندوں کی غذا ہو ں گی۔ ان لوگوں کے جسم کو جنگلی جانور کھا ئیں گے۔ وہاں ان پرندوں اور درندوں کو بھگانے کے لئے کو ئی شخص زندہ نہ بچے گا۔ 34 تب میں یہودا ہ کے شہروں میں اور یروشلم کي گلیوں میں خوشی اور شادمانی کی آواز، دلہے اور دلہن کی آواز پو ری طرح موقوف کردوں گا۔کیونکہ یہ ملک ویران ہو جا ئے گا۔”

Footnotes

  1. یرمیاہ 7:4 خدا وند کا گھر یروشلم میں بہت سے لوگ خیال کرتے ہیں کہ خدا وند یروشلم کو ہمیشہ محفوظ رکھے گا کیوں کہ وہاں اس کا مقدس ہے۔ ان کا خیال ہے کہ خدا یروشلم کی حفاظت کرے گا۔ چاہے وہاں کے لوگ کتنے ہی برے کیوں نہ ہوں۔

False Religion Worthless

This is the word that came to Jeremiah from the Lord: “Stand(A) at the gate of the Lord’s house and there proclaim this message:

“‘Hear the word of the Lord, all you people of Judah who come through these gates to worship the Lord. This is what the Lord Almighty, the God of Israel, says: Reform your ways(B) and your actions, and I will let you live(C) in this place. Do not trust(D) in deceptive(E) words and say, “This is the temple of the Lord, the temple of the Lord, the temple of the Lord!” If you really change(F) your ways and your actions and deal with each other justly,(G) if you do not oppress(H) the foreigner, the fatherless or the widow and do not shed innocent blood(I) in this place, and if you do not follow other gods(J) to your own harm, then I will let you live in this place, in the land(K) I gave your ancestors(L) for ever and ever. But look, you are trusting(M) in deceptive(N) words that are worthless.

“‘Will you steal(O) and murder,(P) commit adultery(Q) and perjury,[a](R) burn incense to Baal(S) and follow other gods(T) you have not known, 10 and then come and stand(U) before me in this house,(V) which bears my Name, and say, “We are safe”—safe to do all these detestable things?(W) 11 Has this house,(X) which bears my Name, become a den of robbers(Y) to you? But I have been watching!(Z) declares the Lord.

12 “‘Go now to the place in Shiloh(AA) where I first made a dwelling(AB) for my Name,(AC) and see what I did(AD) to it because of the wickedness of my people Israel. 13 While you were doing all these things, declares the Lord, I spoke(AE) to you again and again,(AF) but you did not listen;(AG) I called(AH) you, but you did not answer.(AI) 14 Therefore, what I did to Shiloh(AJ) I will now do to the house that bears my Name,(AK) the temple(AL) you trust in, the place I gave to you and your ancestors. 15 I will thrust you from my presence,(AM) just as I did all your fellow Israelites, the people of Ephraim.’(AN)

16 “So do not pray for this people nor offer any plea(AO) or petition for them; do not plead with me, for I will not listen(AP) to you. 17 Do you not see what they are doing in the towns of Judah and in the streets of Jerusalem? 18 The children gather wood, the fathers light the fire, and the women knead the dough and make cakes to offer to the Queen of Heaven.(AQ) They pour out drink offerings(AR) to other gods to arouse(AS) my anger. 19 But am I the one they are provoking?(AT) declares the Lord. Are they not rather harming themselves, to their own shame?(AU)

20 “‘Therefore this is what the Sovereign(AV) Lord says: My anger(AW) and my wrath will be poured(AX) out on this place—on man and beast, on the trees of the field and on the crops of your land—and it will burn and not be quenched.(AY)

21 “‘This is what the Lord Almighty, the God of Israel, says: Go ahead, add your burnt offerings to your other sacrifices(AZ) and eat(BA) the meat yourselves! 22 For when I brought your ancestors out of Egypt and spoke to them, I did not just give them commands(BB) about burnt offerings and sacrifices,(BC) 23 but I gave them this command:(BD) Obey(BE) me, and I will be your God and you will be my people.(BF) Walk in obedience to all(BG) I command you, that it may go well(BH) with you. 24 But they did not listen(BI) or pay attention;(BJ) instead, they followed the stubborn inclinations of their evil hearts.(BK) They went backward(BL) and not forward. 25 From the time your ancestors left Egypt until now, day after day, again and again(BM) I sent you my servants(BN) the prophets.(BO) 26 But they did not listen to me or pay attention.(BP) They were stiff-necked(BQ) and did more evil than their ancestors.’(BR)

27 “When you tell(BS) them all this, they will not listen(BT) to you; when you call to them, they will not answer.(BU) 28 Therefore say to them, ‘This is the nation that has not obeyed the Lord its God or responded to correction.(BV) Truth(BW) has perished; it has vanished from their lips.

29 “‘Cut off(BX) your hair and throw it away; take up a lament(BY) on the barren heights, for the Lord has rejected and abandoned(BZ) this generation that is under his wrath.

The Valley of Slaughter

30 “‘The people of Judah have done evil(CA) in my eyes, declares the Lord. They have set up their detestable idols(CB) in the house that bears my Name and have defiled(CC) it. 31 They have built the high places of Topheth(CD) in the Valley of Ben Hinnom(CE) to burn their sons and daughters(CF) in the fire—something I did not command, nor did it enter my mind.(CG) 32 So beware, the days are coming, declares the Lord, when people will no longer call it Topheth or the Valley of Ben Hinnom, but the Valley of Slaughter,(CH) for they will bury(CI) the dead in Topheth until there is no more room. 33 Then the carcasses(CJ) of this people will become food(CK) for the birds and the wild animals, and there will be no one to frighten them away.(CL) 34 I will bring an end to the sounds(CM) of joy and gladness and to the voices of bride and bridegroom(CN) in the towns of Judah and the streets of Jerusalem,(CO) for the land will become desolate.(CP)

Footnotes

  1. Jeremiah 7:9 Or and swear by false gods