Add parallel Print Page Options

عمّون کے با رے میں پیغام

49 بنی عمّون کی متعلق خداوند یوں فرماتا ہے:

“ کیا اسرا ئیل کے بیٹے نہیں ہیں۔
    کیا اس کا کو ئی وارث نہیں۔
پھر ملکو م نے کیوں جاد پر قبضہ کر لیا
    اور اس کے لوگ اس کے شہرو ں میں کیو ں بستے ہیں؟ ”

خداوند فرماتا ہے، “اس لئے دیکھو وہ دن دور نہیں ہے
    جب میں ربّہ عمونی کے شہر کے خلاف جنگ کی آواز لگا ؤں گا
اور یہ تبا ہ ہو جا ئے گا اور اس کی چاروں طرف کے گا ؤں آگ میں جل جا ئیں گے۔
    تب اسرائیل ان کی زمین لے لیگا جو انکے لئے تھی۔”
خداوند نے یہ کہا۔

“اے حسبون کے لوگو! غم سے چیخو پکار و کیوں کہ عئی شہر تبا ہ ہو گیا۔
    تم عمونی شہر ربّہ کي بیٹیو رو ؤ!
ٹاٹ پہن کر ماتم کرو۔
    اور اپنے آ پ کو کو ڑا مارو!
کیونکہ دشمن ملکوم خداوند اور اس کے کا ہن کو لے لینگے
    اور جلا وطن ہو جا ئیں گے۔
تم اپنی قوت کی ڈینگ مار تے ہو،
    لیکن اپنی طاقت کھو رہے ہو۔
تمہیں یقین ہے کہ تمہا ری دو لت تمہیں بچا ئے گی۔
    تم سمجھتے ہو کہ تم پر کو ئی حملہ کرنے کی سو چ بھی نہیں سکتا۔”
لیکن خداوند قادر مطلق خدا یہ کہتا ہے:
    “میں ہر جانب سے تم پر مصیبت ڈھا ؤں گا۔
تم سب بھاگ کھڑے ہو گے
    لیکن پھر کو ئی بھی تمہیں ایک ساتھ لانے کے قابل نہ ہو گا۔”

“بنی عمون قیدی بنا کر دور پہنچا ئے جا ئیں گے۔ لیکن وقت آئے گا جب میں بنی عمون کو وا پس لا ؤ ں گا۔” یہ پیغام خداوند کا ہے۔

ادوم کے با رے میں پیغام

یہ پیغام ادوم کے با رے میں ہے: “خداوند قادر مطلق فرماتا ہے :

کیا تیمان میں دانشمندی نہ رہی؟
    کیا ادوم کے دانشمند لوگ اچھی صلاح دینے کے قابل نہیں رہے؟
    کیا وہ اپنی دانشمندی کو کھو چکے ہیں؟
اے ددان کے با شندو بھا گو!
    کیوں؟ کیونکہ عیسا ؤ کو اس کے کاموں کے لئے سزا دو ں گا۔

“اگر انگور تو ڑنے وا لے آتے ہیں۔
    اور تاکستانوں سے انگور تو ڑتے ہیں تو بیلو ں پر کچھ انگور چھوڑ ہی دیتے ہیں۔
اگر چہ رات کو آتے ہیں
    تو وہ اتنا ہی لے جا تے ہیں،جتنا انہیں چا ہئے سب نہیں۔
10 لیکن میں عیسا ؤ سے ہر چیز لے لونگا۔
    میں اس کے سبھی چھپنے کے مقام ڈھونڈ نکالونگا۔
وہ مجھ سے چھپ کر نہیں رہ سکے گا۔
    اس کے بچے رشتہ دار اور پڑوسی مریں گے۔
11 تم اپنے یتیم فرزندو ں کو چھوڑو میں ان کو زندہ رکھوں گا
    اور تمہا ری بیوا ئیں مجھ پر توکل کریں!”

12 خداوند فرماتا ہے، “دیکھو! جو تشدد میں مبتلا ہونے کے مستحق نہ تھے وہ بہت زیادہ مبتلا ہوں گے۔ لیکن ادوم کیا تم بغیر سزا کے جا سکتے ہو۔؟ یقیناً تمہیں سزا دی جا ئے گی۔” 13 خداوند فرماتا ہے، “میں اپنی قوت سے یہ قسم کھا تا ہوں،میں قسم کھا تا ہوں کہ بصرہ شہر کو فنا کر دیا جا ئے گا۔ وہ شہر بر باد چٹانوں کا ڈھیر ہو گا۔ جب لوگ دوسرے شہرو ں کو بد دعا دینا چا ہیں گے تو وہ اس شہر کو مثال کے طو ر پر یاد کریں گے۔ لوگ اس شہر کی تو ہین کریں گے اور بصرہ کے چارو ں جانب کے شہر ہمیشہ کے لئے برباد ہو جا ئیں گے۔”

14 میں نے ایک پیغام خدا وند سے سنا:
    خدا وند نے قوموں کو پیغام بھیجا۔ پیغام یہ ہے:
“اپنی فوجوں کو ایک ساتھ اکٹھا کرو۔
    جنگ کے لئے تیار ہوجاؤ ادوم قوم کے خلاف کوچ کرو۔
15 “اے ادوم میں تمہیں سب قوموں میں سب سے زیادہ بے سہارا کردوں گا۔
    ہر ایک شخص تم سے نفرت کرے گا۔
16 تمہاری خوفناک طاقت اور تمہارے دل کے غرور تمہیں فریب دیں گے۔
    اے تم جو چٹانوں کی شگافوں میں رہتی ہو
اور پہاڑوں کی چوٹیوں پر قابض ہو،
    اگر چہ تم عقاب کی طرح اپنا آشیانہ بلندی پر بناؤ
    تو بھی میں وہاں سے تمہیں نیچے اتاروں گا۔”
خدا وند یہ فرماتا ہے۔

17 “ادوم فنا کیا جائے گا۔
    لوگوں کو برباد شہروں کو دیکھ کر دکھ ہوگا۔
    لوگ برباد شہروں پر حیرت سے سیٹی بجائیں گے۔
18 ادوم سدوم، عمورہ، اور قریب کے گاؤں کے جیسا بر باد کیا جائے گا۔
    کوئی شخص وہاں نہیں رہے گا۔”
یہ سب خدا وند نے کہا۔

19 “میں ادوم کو یردن دریا کے جنگل سے چرا گاہ کی طرف آتے ہوئے شیر کی مانند ہانک دوں گا۔ اور میں اپنے چنے ہوئے شخص کو ادوم پر حکومت کرنے کے لئے بحال کروں گا۔ کون میری طرح ہے؟ میرے لئے وقت کون مقرر کرسکتا ہے؟ وہ چرواہا کون ہے جو میری مخالفت کر سکتا ہے؟ کون ہے جو میرے لئے وقت مقرر کرے؟ اور وہ چرواہا کون ہے جو میرے مقابل کھڑا ہو سکے۔”

20 پس خدا کی مصلحت جو اس نے ادوم کے خلاف ٹھہرائی ہے
    اور اسکے ارادہ کو جو اس نے تیمان کے باشندوں کے خلاف کیا ہے سنو۔
انکے ریوڑ کے سب سے چھوٹے بچوں کو بھی گھسیٹ لئے جائیں گے۔
    یقیناً ان کا مسکن بھی انکے ساتھ بر باد ہوگا۔
21 ادوم کے گرنے کے دھماکے سے زمین کانپ اٹھے گی۔
    انکے چلاّنے کا شور بحر قلزم تک سنائی دیگا۔

22 خدا وند اس عقاب کی طرح جھپٹے گا جو اپنے شکار پر جھپٹتا ہے۔
    خدا وند بصرہ شہر پر اپنا بازو عقاب کی مانند پھیلائے گا۔
اس وقت ادوم کے سپاہی دہشت زدہ ہوں گے۔
    وہ خوف سے بچہ پیدا کر رہی عورت کی مانند چلاّئیں گے۔

دمشق کے بارے میں پیغام

23 یہ پیغام دمشق شہر کے بارے میں ہے:

“حمات اور ارفاد گھبرا یا ہوا ہے۔
    وہ خوفزدہ ہیں کیوں کہ انہوں نے بھیانک خبر سنی ہے۔
وہ حوصلہ کھو چکے ہیں۔
    وہ پریشان اور دہشت زدہ ہیں۔
24 شہر دمشق کمزور ہو گیا ہے۔
    لوگ بھاگ جانا چاہتے ہیں
    اور تھر تھراہٹ نے انہیں آلیا ہے۔
دردزہ میں مبتلا عورت کی مانند
    رنج و غم نے انہیں آپکڑا ہے۔

25 “دمشق مشہور اور خوشحال شہر تھا
    لیکن لوگوں نے اسے ویرا ن کر دیا۔
26 اس لئے جوان اس شہر کے بازاروں میں مریں گے۔
    اس وقت اسکے سبھی سپا ہی مار ڈالے جائیں گے۔
    خدا وند قادر مطلق نے یہ سب کچھ کہا ہے۔
27 “میں دمشق کی دیواروں میں آگ لگادوں گا
    آگ بن ہدد کے قلعوں کو راکھ کر دے گی۔”

قیدار اور حصور کے بارے میں پیغام

28 قیدار کی بابت اور حصور کی سلطنتوں کی بابت جن کو شاہ بابل نبو کد نضر نے شکست دی۔ خدا وند یوں فرماتا ہے:

“اٹھو قیدار پر چڑھائی کرو
    اور اہل مشرق کو ہلا ک کرو۔
29 انکے خیمہ اور گلّہ لے لئے جائیں گے۔
    انکے خیمہ اور سبھی چیزیں لے جائی جائیں گی۔
    ان کا دشمن اونٹوں کو لے لیگا۔
لوگ انکے سامنے چلائیں گے:
    'ہمارے چاروں طرف بھیانک باتیں ہوں گی۔‘
30 جلد ہی بھاگ نکلو!
    اے حصور کے لوگو! چھپنے کا ٹھیک مقام ڈھونڈو۔”
    یہ پیغام خداوند کا ہے۔
“نبو کد نضر نے تمہارے خلاف منصوبہ بنایا ہے۔
    اس نے تمہیں شکست دینے کا با وقار منصوبہ بنایا ہے۔

31 “ایک قوم ہے جو بہت خوشحال ہے
    اس قوم کو یقین ہے کہ اسے کوئی نہیں ہرائے گا۔
اسکا نہ پھاٹک ہے اور نہ ہی سلاخیں ہیں وہ اکیلا ہے '
    اس لئے اس پر چڑھا ئی کر! ' خدا وند یہ کہتا ہے۔
32 اور ان کے اونٹ کو لڑائی میں لے لیا جائے گا
    اور انکے چوپایوں کو لوٹ لیا جائے گا
اور میں ان لوگوں کو جو اپنا سر منڈھو الئے ہیں کچل دوں گا۔
    اور میں ان پر ہر طرف سے آفت لاؤں گا۔”
    خدا وند یہ کہتا ہے۔
33 “حصور کا ملک جنگلی کتوں کا مقام بنے گا۔ یہ ہمیشہ کے لئے بیابان بنیگا۔
کوئی شخص وہاں نہیں رہے گا۔
    کوئی شخص اس مقام پر نہیں رہے گا۔”

عیلام کے بارے میں پیغام

34 جب صدقیاہ یہوداہ کا بادشاہ تھا تب اسکے دور حکومت کے آغاز میں یرمیاہ نبی نے خدا وند کا ایک پیغام حاصل کیا یہ پیغام عیلام قوم کے بارے میں ہے۔

35 خدا وند قادر مطلق فرماتا ہے،
“میں عیلام کی کمان بہت جلد توڑوں گا۔
    کمان عیلام کا سب سے زیادہ طاقتور ہتھیار ہے۔
36 میں عیلام کے خلاف چاروں ہواؤں کو لاؤں گا۔
    میں اسے آسمان کے چاروں کونوں سے لاؤں گا۔
میں عیلام کے لوگوں کو ان ہواؤں کی طاقت سے بکھیر دوں گا۔
    عیلام کی قیدی ہر قوم میں پناہ تلاش کریں گے۔
37 کیوں کہ میں عیلام کو انکے مخالفوں اور جانی دشمنوں کے آگے ہراساں کروں گا
    اور اس پر ایک بلا یعنی قہر شدید کو نازل کروں گا۔”
اور خدا وند فرماتا ہے تلوار کو انکے پیچھے لگا دوں گا۔
    یہاں تک کہ انکو نیست و نابود کر ڈالوں گا۔
38 میں عیلام کو دکھاؤں گا کہ میں قابض ہو ں
    اور میں اسکے بادشاہوں اور امراء کو فنا کردوں گا۔
    یہ پیغام خدا وند کا ہے۔
39 “لیکن آخری دنوں میں میں عیلام کے لئے سب کچھ اچھا ہونے دوں گا۔”
    یہ پیغام خدا وند کا ہے۔

A Message About Ammon

49 Concerning the Ammonites:(A)

This is what the Lord says:

“Has Israel no sons?
    Has Israel no heir?
Why then has Molek[a](B) taken possession of Gad?(C)
    Why do his people live in its towns?
But the days are coming,”
    declares the Lord,
“when I will sound the battle cry(D)
    against Rabbah(E) of the Ammonites;
it will become a mound of ruins,(F)
    and its surrounding villages will be set on fire.
Then Israel will drive out
    those who drove her out,(G)
says the Lord.
“Wail, Heshbon,(H) for Ai(I) is destroyed!
    Cry out, you inhabitants of Rabbah!
Put on sackcloth(J) and mourn;
    rush here and there inside the walls,
for Molek(K) will go into exile,(L)
    together with his priests and officials.
Why do you boast of your valleys,
    boast of your valleys so fruitful?
Unfaithful Daughter Ammon,(M)
    you trust in your riches(N) and say,
    ‘Who will attack me?’(O)
I will bring terror on you
    from all those around you,”
declares the Lord, the Lord Almighty.
“Every one of you will be driven away,
    and no one will gather the fugitives.(P)

“Yet afterward, I will restore(Q) the fortunes of the Ammonites,”
declares the Lord.

A Message About Edom(R)(S)

Concerning Edom:(T)

This is what the Lord Almighty says:

“Is there no longer wisdom in Teman?(U)
    Has counsel perished from the prudent?
    Has their wisdom decayed?
Turn and flee, hide in deep caves,(V)
    you who live in Dedan,(W)
for I will bring disaster on Esau
    at the time when I punish him.
If grape pickers came to you,
    would they not leave a few grapes?
If thieves came during the night,
    would they not steal only as much as they wanted?
10 But I will strip Esau bare;
    I will uncover his hiding places,(X)
    so that he cannot conceal himself.
His armed men are destroyed,
    also his allies and neighbors,
    so there is no one(Y) to say,
11 ‘Leave your fatherless children;(Z) I will keep them alive.
    Your widows(AA) too can depend on me.’”

12 This is what the Lord says: “If those who do not deserve to drink the cup(AB) must drink it, why should you go unpunished?(AC) You will not go unpunished, but must drink it. 13 I swear(AD) by myself,” declares the Lord, “that Bozrah(AE) will become a ruin and a curse,[b] an object of horror(AF) and reproach;(AG) and all its towns will be in ruins forever.”(AH)

14 I have heard a message from the Lord;
    an envoy was sent to the nations to say,
“Assemble yourselves to attack it!
    Rise up for battle!”

15 “Now I will make you small among the nations,
    despised by mankind.
16 The terror you inspire
    and the pride(AI) of your heart have deceived you,
you who live in the clefts of the rocks,(AJ)
    who occupy the heights of the hill.
Though you build your nest(AK) as high as the eagle’s,
    from there I will bring you down,”
declares the Lord.
17 “Edom will become an object of horror;(AL)
    all who pass by will be appalled and will scoff
    because of all its wounds.(AM)
18 As Sodom(AN) and Gomorrah(AO) were overthrown,
    along with their neighboring towns,”
says the Lord,
“so no one will live there;
    no people will dwell(AP) in it.

19 “Like a lion(AQ) coming up from Jordan’s thickets(AR)
    to a rich pastureland,
I will chase Edom from its land in an instant.
    Who is the chosen one I will appoint for this?
Who is like(AS) me and who can challenge me?(AT)
    And what shepherd(AU) can stand against me?”

20 Therefore, hear what the Lord has planned against Edom,(AV)
    what he has purposed(AW) against those who live in Teman:(AX)
The young of the flock(AY) will be dragged away;
    their pasture will be appalled at their fate.(AZ)
21 At the sound of their fall the earth will tremble;(BA)
    their cry(BB) will resound to the Red Sea.[c]
22 Look! An eagle will soar and swoop(BC) down,
    spreading its wings over Bozrah.(BD)
In that day the hearts of Edom’s warriors(BE)
    will be like the heart of a woman in labor.(BF)

A Message About Damascus

23 Concerning Damascus:(BG)

“Hamath(BH) and Arpad(BI) are dismayed,
    for they have heard bad news.
They are disheartened,
    troubled like[d] the restless sea.(BJ)
24 Damascus has become feeble,
    she has turned to flee
    and panic has gripped her;
anguish and pain have seized her,
    pain like that of a woman in labor.(BK)
25 Why has the city of renown not been abandoned,
    the town in which I delight?
26 Surely, her young men(BL) will fall in the streets;
    all her soldiers will be silenced(BM) in that day,”
declares the Lord Almighty.
27 “I will set fire(BN) to the walls of Damascus;(BO)
    it will consume(BP) the fortresses of Ben-Hadad.(BQ)

A Message About Kedar and Hazor

28 Concerning Kedar(BR) and the kingdoms of Hazor,(BS) which Nebuchadnezzar(BT) king of Babylon attacked:

This is what the Lord says:

“Arise, and attack Kedar
    and destroy the people of the East.(BU)
29 Their tents and their flocks(BV) will be taken;
    their shelters will be carried off
    with all their goods and camels.
People will shout to them,
    ‘Terror(BW) on every side!’

30 “Flee quickly away!
    Stay in deep caves,(BX) you who live in Hazor,(BY)
declares the Lord.
“Nebuchadnezzar(BZ) king of Babylon has plotted against you;
    he has devised a plan against you.

31 “Arise and attack a nation at ease,
    which lives in confidence,”
declares the Lord,
“a nation that has neither gates nor bars;(CA)
    its people live far from danger.
32 Their camels(CB) will become plunder,
    and their large herds(CC) will be spoils of war.
I will scatter to the winds(CD) those who are in distant places[e](CE)
    and will bring disaster on them from every side,”
declares the Lord.
33 “Hazor(CF) will become a haunt of jackals,(CG)
    a desolate(CH) place forever.
No one will live there;
    no people will dwell(CI) in it.”

A Message About Elam

34 This is the word of the Lord that came to Jeremiah the prophet concerning Elam,(CJ) early in the reign of Zedekiah(CK) king of Judah:

35 This is what the Lord Almighty says:

“See, I will break the bow(CL) of Elam,
    the mainstay of their might.
36 I will bring against Elam the four winds(CM)
    from the four quarters of heaven;(CN)
I will scatter them to the four winds,
    and there will not be a nation
    where Elam’s exiles do not go.
37 I will shatter Elam before their foes,
    before those who want to kill them;
I will bring disaster on them,
    even my fierce anger,”(CO)
declares the Lord.
“I will pursue them with the sword(CP)
    until I have made an end of them.
38 I will set my throne in Elam
    and destroy her king and officials,”
declares the Lord.

39 “Yet I will restore(CQ) the fortunes of Elam
    in days to come,”
declares the Lord.

Footnotes

  1. Jeremiah 49:1 Or their king; also in verse 3
  2. Jeremiah 49:13 That is, its name will be used in cursing (see 29:22); or, others will see that it is cursed.
  3. Jeremiah 49:21 Or the Sea of Reeds
  4. Jeremiah 49:23 Hebrew on or by
  5. Jeremiah 49:32 Or who clip the hair by their foreheads